اسلام آباد: پاکستان بھرمیں قائم ماڈل کورٹس نے گزشتہ سال کے دوران مجموعی طور پر قتل کے 10 ہزار121، منشیات کے19 ہزار9سو28 جبکہ 56 ہزار 6 سو 36مجسٹریٹ ٹرائلزکے فیصلے کرکے ریکارڈ قائم کردیا۔
ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ سہیل ناصرکی طرف سے سپریم کورٹ کو بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق ملک بھرمیں قائم شدہ 465 ماڈل کورٹس میں سے اس وقت پاکستان میں 182 ماڈل کورٹس قتل اور منشیات، 125 ماڈل کورٹس دیوانی اپیلز، دیوانی نگرانیاں، فیملی اور کرایہ داری کی اپیلز کی سماعتوں کیلئے کام کر رہی ہیں جبکہ 158 ماڈل مجسٹریٹس عدالتیں دیگر جرائم کی سماعت کیلئے مختص ہیں، یکم اپریل2019ء سے31دسمبر2019کے دوران 10121 قتل، 19928 منشیات اور 56636 مجسٹریٹ ٹرائلز کے فیصلے کئے جا چکے ہیں۔
مذکورہ عدالتوں نے اب تک 183258 گواہان کے بیانات بھی قلمبند کئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ 11890 دیوانی اپیلز، 8523 دیوانی نگرانیاں، 1403 فیملی اپیلز اور 9135 رینٹ اپیلز کے بھی فیصلے کئے گئے ہیں،541 مجرمان کو سزائے موت جبکہ 1653 مجرمان کو عمر قید کی سزائیں دی گئیں، دیگر 19351 مجرمان کو مجموعی طور پر 19235 سال،7 ماہ اور 17 دن کی سزائیں سنائی گئیں، تمام مجرمان کو ایک ارب، 25 کروڑ، 92 لاکھ 48 ہزار اور 165 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
The post سال 2019 میں ماڈل کورٹس میں قتل کے 10 ہزار 121 مقدمات کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2MVjvcj
via IFTTT
No comments:
Post a Comment