کوئنز لینڈ: آسٹریلیا کے گھنے جنگلات میں بھٹک جانے والے شخص کو 18 روز بعد بازیاب کرالیا گیا ہے۔ رابرٹ ویبر جنوری کے پہلے ہفتے سے لاپتہ تھے۔
چھ جنوری 2021 کو58 سالہ رابرٹ کوئنزلینڈ کی ایک ہوٹل سے اپنے پالتو کتے کے ساتھ باہر نکلے اور واپس نہیں آئے۔ پولیس نے ان کی تلاش میں گھنی جھاڑیاں ، دریا اور ڈیم کا پورا علاقہ چھان مارا لیکن وہ نہیں ملے۔ تاہم 18 روز بعد ایک دوسرے شخص نے انہیں اس وقت ڈھونڈ نکالا جب وہ دریائی ڈیم کے کنارے بیٹھے تھے۔
وہ رات کے وقت ہوٹل واپس لوٹ رہے تھے کہ ٹریفک سے بچنے کے لیے انہوں نے جنگل میں کار موڑدی تاکہ کچھ فاصلہ طے کرکے دوبارہ روڈ تک پہنچا جاسکے لیکن یہ فیصلہ غلط ثابت ہوا اور ان کی گاڑی سڑک سے دور تک جاتی رہی جہاں وہ راہ بھٹک چکے تھے۔ تین روز تک وہ اپنی کار میں کتے کے ساتھ ہی رکے رہے اور اس کے بعد پانی ختم ہوگیا۔
پانی ختم ہونے کے بعد وہ کار سے باہرنکلے اور بڑی مشکل سے ڈیم کے کنارے تک پہنچے۔ اگلے 15 روز تک انہوں نے جنگل سے مشروم کھائے اور پانی پی کر اپنی جان بچائی ۔ وہ ڈیم کے کنارے پر ہی سوتے رہے اور دن بھر وہیں بیٹھے رہے۔ یہاں تک کہ ایک شخص نے انہیں دیکھا اور رابرٹ نے اسے اپنی روداد سنائی۔ اس عرصے میں رابرٹ بہت کمزوری کا شکار ہوچکے ہیں اور دس کلوگرام وزن کم ہوچکا ہے۔
اس کے فوراً بعد رابرٹ کو طبی امداد دی گئی اور ان کے کتے کی تلاش شروع کردی گئی کیونکہ اب تک وہ لاپتہ ہے۔
The post گھنے جنگل میں مسلسل 18 روز بھٹکنے والا شخص زندہ برآمد appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3t2FOA6
via IFTTT
No comments:
Post a Comment