Friday, February 26, 2021

فیٹف کا فیصلہ ایکسپریس اردو

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس)   (FATF نے پاکستان کو رواں سال جون تک مزید گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے البتہ عالمی ادارے نے اپنی طرف سے دیے گئے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے معاملے میں پاکستان کی ستائش کی ہے۔ پاکستان نے فیٹف کی طرف سے دیے گئے 27 میں سے 24 پوائنٹس پر زبردست کام کیا ہے۔

وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے سب سے مشکل اور جامع پلان پاکستان کو دیا گیا تھا۔

دوسری جانب فیٹف کے صدر ڈاکٹر مارکس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔4 ماہ بعد پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی تصدیق کریں گے، دیکھیں گے کہ پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کتنا پائیدار ہے۔ پاکستان کی طرف سے ایکشن پلان کے 24 نکات پر عملدرآمد کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس نے فیصلہ سناتے ہوئے باقی تین نکات پر بھی عملدرآمد کے لیے جون تک کا وقت دیا ہے۔

وزارت خزانہ کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے22 تا 25 فروری تک ہونے والے اجلاس میں عالمی ادارے کے ممبران نے پاکستان کی ترقی سے متعلق متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ ایف اے ٹی ایف پلینری میں پاکستان کے وفد کی سربراہی وفاقی وزیر حماد اظہر نے کی، وزارت خارجہ، نیکٹا، ایف ایم یو، قومی فیٹف سیکریٹریٹ اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

فیٹف نے ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے لیے پاکستان کے سیاسی عزم کو بھی سراہا۔ پاکستان نے ٹیررازم فنانسنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں اور بہت سی خامیاں بھی دور کی ہیں۔ پاکستان نے مربوط حکمت عملی کے تحت کاؤنٹر فنانس ٹیررزم کے حوالے سے بہترین کام کیا ہے۔27 میں سے 24 نکات پر مکمل جب کہ تین نکات پر جزوی عملدرآمد کیا گیا ہے۔

معاشی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی اے نے پاکستان سے متعلق رپورٹ کا جائزہ مکمل کرلیا ہے، ایک تھنک ٹینک کی تحقیق کے مطابق پاکستان کو  تین بار گرے لسٹ میں رکھنے کے باعث ٹاسک فورس کی جانب سے اڑتیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

فیٹف نے کہا ہے کہ پاکستان بہترین کارکردگی کے باوجود ان ممالک کی فہرست میں رہے گا جن کے انسداد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ قوانین عالمی معیار کے مطابق نہیں جب کہ باقی ماندہ چھ نکات میں تین نکات پر مزید کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے جب کہ معاشی مشاورتی کونسل کے رکن ڈاکٹر اشفاق حسن اور ایف اے ٹی ایف کے اجلاسوں پر گہری نظر رکھنے والے معیشت دان صوبائی مشیر خزانہ سلمان شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ ایک سیاسی فیصلہ ہے۔ اب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایف اے ٹی ایف ایک سیاسی ادارہ ہے جسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ کہ اس ادارے کا مالی امور سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہوتا تو پاکستان کو گرے لسٹ میں نہ رکھا جاتا۔

معاشی مشاورتی کونسل کے رکن ماہر تجزیہ نگار ڈاکٹر اشفاق حسن اور سابق وفاقی وزیر خزانہ و پنجاب کے صوبائی مشیر خزانہ سلمان شاہ نے عالمی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت سارے اقدامات کیے لیکن ہمیں اس لیے گرے لسٹ میں رکھا گیا تاکہ ہم آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل نہ جائیں۔ اگر گرے لسٹ سے نکلتے ہیں تو پاکستان کبھی بھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہیں جاتا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام بینکوں اور متعلقہ اداروں میں مشکوک ٹرانزیکشن کو مانیٹر کرنے کے لیے یونٹس بنائے ہیں۔ نامزد دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئی ہیں۔ ان تمام اقدامات کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔

دوسری جانب عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق اب تک کے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان کو جون تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی نگراں ادارے ایف اے ٹی ایف کے 3 روزہ اجلاس کے بعد کیا گیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جن 3 شعبوں کی نشاندہی کی گئی وہ یہ ہیں۔ ایک پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کا عملی مظاہرہ کریں کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق جرائم کی نشاندہی کرکے نہ صرف اس کی تحقیقات کر رہے ہیں بلکہ ان جرائم میں ملوث افراد اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں اور ان کے لیے کام کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

دوسرا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دہشت گردوں کی مالی امداد میں ملوث افراد اور تنظیموں کے خلاف جو قانونی کارروائی کی جائے اس کے نتیجے میں انھیں سزائیں ہوں۔ جس سے ان جرائم کا مکمل خاتمہ ممکن ہو پائے۔

تیسرا اقوام متحدہ کی فہرست میں نامزد دہشت گردوں اور ان کی معاونت کرنے والے افراد کے خلاف مالی پابندیاں عائد کی جائیں تاکہ انھیں فنڈز اکٹھا کرنے سے روکا جاسکے اور ان کے اثاثوں کی نشاندہی کرکے انھیں منجمد کیا جائے اور ان تک رسائی روکی جائے۔

تاہم غیر جانبدار ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ شفافیت اور انصاف کے عالمی اصولوں کے مطابق پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ قوانین کی پابندی کے لیے جو سر توڑ ادارہ جاتی کوششیں کیں انھیں بدستور گرے لسٹ میں رکھنے اور شرائط پوری کرنے کا جواز بناکر پاکستان سے انصاف نہیں کیا گیا۔

The post فیٹف کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3aYkcxZ
via IFTTT

No comments:

Post a Comment