Wednesday, May 31, 2023

قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات ایکسپریس اردو

کابل: قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی نے طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخون زادہ کے ساتھ ملاقات کی جس میں عالمی برادری کے ساتھ تناؤ کے حل کے لیے خفیہ مذاکرات ہوئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس نے ملاقات کی بریفنگ دینے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طالبان نے اپنی سفارتی تنہائی کے خاتمے پر بات چیت کے لیے نئی آمادگی کا اشارہ دیا ہے۔

12 مئی کو جنوبی افغان شہر قندھار میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی اور ہیبت اللہ اخونزادہ کے درمیان ہونے والی یہ پہلی ملاقات ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ طالبان کے سربراہ نے پہلی بار کسی غیر ملکی رہنما کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو مذاکرات کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی اور وہ طالبان کے ساتھ بات چیت سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے کہا کہ محمد بن عبدالرحمٰن نے ہیبت اللہ کے ساتھ دیگر مسائل جیسے لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمت پر طالبان کی پابندی کے خاتمے پر بھی بات چیت کی۔

The post قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/6HbolmE
via IFTTT

14 ماہ میں ڈالر 100 روپے سے زائد مہنگا ہو گیا ... قرض لینے کی شرح دگنی ہوگئی، مہنگائی کی شرح 3 گنا بڑھ گئی، پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ کئی گنا بڑھ گیا، حماد اظہر

دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ ایکسپریس اردو

کنیکٹی کٹ: کچھ پست قد مرد اپنے قد کو لے کر واقعی احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا میں پست قد مردوں کی بڑھتی تعداد دراز قد کیلئے سرجری کی طرف مائل ہو رہی ہے۔

ییل لمب رسٹوریشن اینڈ لینتھننگ پروگرام کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ فرمبرگ نے کہا کہ اعضاء کو لمبا کرنے کا طریقہ کار کئی دہائیوں سے جاری ہے اور عام طور پر بیماریوں اور پیدائشی نقائص جس میں دونوں ٹانگیں یا ایک ٹانگ چھوٹی ہوتی ہے، کو درست کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے پہل آپ بنیادی طور پر جسم کو قائل کرتے تھے کہ اُس کی ہیئرلائن فریکچر ہے جس پر جسم شفا بخش ردعمل کا آغاز کرتا تھا۔ پھر آپ دھیرے دھیرے ہڈی کو علیحدہ کرتے تھے اور جسم کا شفا بخش ردعمل مطلوبہ لمبائی تک جاری رہتا تھا۔

تاہم فرمبرگ کا کہنا تھا حالیہ نئی ٹیکنالوجی نے ٹانگ کی ہڈی کے اندر لگائی گئی ٹیلی سکوپنگ راڈ کی مدد سے ایک یا دونوں ٹانگوں میں انچز کے اضافے کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

اس جدید طریقہ کار میں آرتھوپیڈک سرجن کسی شخص کی ٹانگ کی ہڈی کو آہستہ سے توڑتا ہے جس سے خون کی فراہمی برقرار رہتی ہے اور پھر ہڈی کی لمبائی کے اندر ٹائٹینیم راڈ داخل کرتا ہے۔

The post دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/RCw0o6P
via IFTTT

،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے تحفظ سنٹر لبرٹی مارکیٹ کی ٹیم اور تھانہ ریس کورس کے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ... انچارج تحفظ سنٹر مہران خان لودھی، ٹریفک وارڈن ... مزید

جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات قانون کا نفاذ وکلا تنظیموں کا دو دہائیوں سے مطالبہ رہا  ہے اور وکلا برادری اس اہم قانون سازی کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

پاکستان بار کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ   سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کو قانونی طور پر نافذ کیا گیا ہے، عدالتی اصلاحات قانون کا نفاذ وکلا تنظیموں کا دو دہائیوں سے مطالبہ رہا  ہے اور وکلا برادری اس اہم قانون سازی کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

پاکستان بار نے  سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف پاکستان بار کے ریفرنس پر قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ جن ججز کے خلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں ان میں سے کچھ میرٹ پر مقدمات کا فیصلہ کرنے کے بجائے صرف اپنے حق میں بولنے والے وکلاء کو خوش کرنے میں مصروف ہیں۔

بارکونسل کے اعلامیے میں  9 مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا  ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کے ٹرائل کے لیے تحمل اور انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔

اعلامیے میں  مزید کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے دوران شہداء کی یادگاروں کے بے حرمتی اور توڑپھوڑ کی مذمت کرتے ہیں، کسی کو بھی قانون  ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے، سیاسی احتجاج صرف پرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان بار کونسل کا ایک مؤقف رہا ہے کہ کسی سویلین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل نہیں ہونا چاہیے،آرمی ایکٹ کے تحت سویلین کے ٹرائل کے لیے تحمل اور انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے، نیز متعلقہ اتھارٹیز اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بے گناہ کے خلاف کارروائی نہ ہو۔

بار کونسل کا کہنا ہے کہ آئین کی بالادستی، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور قانون کی حکمرانی پاکستان بار کا مطالبہ رہا ہے، پاکستان بار کونسل کسی بھی فرد کی غیر اخلاقی وڈیو لیک کرنے کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔

 

The post جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/5Y6DUGF
via IFTTT

Tuesday, May 30, 2023

قومی بجٹ اور آئی ایم ایف ایکسپریس اردو

وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے رابطہ کر کے آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے آیندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردی گئی ہیں۔

پاکستان نے آئی ایم ایف ، نویں جائزہ کے لیے تمام شرائط پوری کردی ہیں جب کہ حکومت نے نویں جائزے پر اسٹاف لیول معاہدے کی خاطر 170 ارب روپے ٹیکس منی بجٹ کے ذریعے لگائے، جس کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 9 فروری کو ہونا تھا جو تاحال تاخیر کا شکار ہے، معاملات طے نہ ہونے پر بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ اپنی جگہ موجود ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے قرض بحالی پروگرام میں تاخیر کے باعث پاکستان کی مشکلات پوری طرح ختم نہیں ہوپا رہی ہیں۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے معطل شدہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام سے فنڈز حاصل کرنے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات نافذ کیے، جن میں ٹیکسوں کی شرح، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور شرح سود بڑھانا شامل ہے۔

پاکستانی روپے نے اس سال اب تک اپنی قدر میں تقریباً 20 فیصد کمی دیکھی ہے، اگر فنڈنگ مکمل نہیں ہوتی تو کرنسی کی قدر میں مزید کمی ہونے کے امکانات ہیں، تاہم واشنگٹن میں سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان معاہدے پر دستخط کرنے کے ’حقیقتاً قریب‘ ہے اور اسے آیندہ چند روز میں حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔

حکومت آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کے لیے پر عزم نظر آرہی ہے۔ اقتصادی ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے سواکوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ پاکستان اپنے قرضوں کی ادائیگیاں اس وقت کر سکے گا جب وہ آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہو گا۔

بہرحال یہ بات خوش آیند ہے کہ سعودی عرب، یو اے ای اور چین پاکستان کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے تعاون پر تیار ہیں۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کوئی بینک نہیں رہا جس کا کام صرف قرضہ دینا ہے بلکہ اب یہ ایک عالمی مالیاتی اصلاحاتی ادارہ بن چکا ہے جو اپنے رکن ممالک کو قرضہ دینے کے ساتھ ساتھ ان کی معیشت کو ٹھیک کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔

پاکستان کو 30 جون 2023 تک قرضوں اور سود کی ادائیگی کی مد میں بھاری رقم درکار ہے ، میڈیا کی اطلاعات کے مطابق آیندہ مالی سال کے دوران پاکستان کو 34 سے 35 ارب ڈالرز درکار ہیں۔ پاکستانی معیشت کا علاج کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اصلاحات کی جائیں، حکومتی اخراجات کم کیے جائیں، وزرا اور بیوروکریسی کو گاڑیاں اور پلاٹس نہ دیے جائیں، سبسڈیز کم کی جائیں۔

آئی ایم ایف پاکستان کو جن معاشی اصلاحات کی جانب لے جانا چاہتا ہے وہ ملک کے مفاد میں ہیں اور ہمیں اس طرف ہی بڑھنا چاہیے، ہمیں آئی ایم ایف کا پروگرام چاہیے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے پاس کوئی پلان بی نہیں ہے، سعودی عرب 2019 سے پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے مگر پاکستان تاحال یہ سرمایہ کاری لانے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔

چین نے پاکستان کو حال ہی میں دو ارب ڈالرز کا قرض رول اوور کیا ہے، چین کے کمرشل بینک نے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرز کا قرضہ موخر کر دیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو دو ارب ڈالرز کے سیف ڈیپازٹ فراہم کرنے کا اشارہ دے دیا ہے، یو اے ای نے پاکستان کا دو ارب ڈالرز کا قرضہ رول اوور کردیا ہے، یہ پاکستان کی کامیابی ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ حتمی معاہدے کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری اور ترسیلات زر کو بڑھانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ آئی ایم ایف معاہدہ ہو بھی جائے تو پاکستان کی مالی مشکلات حل نہیں ہوں گی۔

عالمی مالیاتی ادارے میں مختلف ممالک کو قرضوں کے اجرا کے حوالے سے اتنی لچک ضرور پائی جاتی ہے کہ وہ ان کی واپسی یقینی بنانے کے لیے قرض لینے والے ممالک کو ایک فریم ورک مہیا کرتا ہے، جس سے ٹیکسز کا حجم اس حد تک بڑھنا یقینی ہوجاتا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی آسان ہوجائے۔

آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سمیت 94 ممالک پر اس کا کل واجب الادا قرضہ 148ارب 30کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔ اس لسٹ میں ارجنٹائن 42ارب ڈالر کے قرض کے ساتھ نمبر ون ہے جب کہ پاکستان 7ارب ڈالر کے قرض کے ساتھ پانچواں نمبر اور ایشیائی ممالک میں پہلے نمبر پر ہے۔

پاکستان میں ہر آنے والی حکومت کی اقتصادی منصوبہ بندی اپنے دور اقتدار تک محدود چلی آئی ہے چنانچہ ہر بار قرضے لیتے وقت مزید ذرایع آمدن پیدا کیے بغیر ان کی واپسی کا خیال نہیں رکھا گیا یہی وجہ ہے کہ آج آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالر پروگرام کو آگے بڑھانے اور مزید ایک ارب 20کروڑ ڈالر کی قسط حاصل کرنے کے لیے 9 ویں جائزہ اسکیم تاخیر کا شکار ہے، پاکستان زرِ مبادلہ کے ذخائر میں غیر معمولی کمی کا سامنا کررہا ہے، تاہم زر ِمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی خوش خبری نے امید پیدا کی ہے کہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل رہا ہے۔

ستم ظریفی حالات یہ ہے کہ قومی سطح پر ہمارا رجحان اپنے پاس موجود قدرتی و انسانی وسائل سے فائدہ اٹھانے اور صنعتی مواقعوں و انفرا اسٹریکچرکی ترقی کے بجائے غیرملکی امداد و قرضوں پر گزارہ کی جانب ہے۔ اس لیے وہ ٹھوس و طویل المدت منصوبہ بندی کے بجائے امداد و قرضوں پر گزارہ کرنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

بلاشبہ پاکستان1947کی بہ نسبت آگے اور ایک مضبوط ایٹمی ملک ہے، اگر سیاسی قیادت اپنے اقتدار پر ملک کو ترجیح دے اور لوگوں کی صحیح رہنمائی ہو تو وسائل و محنت کو بروئے کار لا کر ترقیاتی اہداف پورے کیے جا سکتے ہیں۔ غیرملکی امداد کی یہ بیساکھیاں معیشت بحالی اور آزاد خارجہ پالیسی کے راستے میں ہمیشہ رکاوٹ رہے گی۔

پاکستان کے لیے یہ سب سے بہترین وقت ہے کہ ہم معاشی پیداوار اور استحکام کو اپنی اولین ترجیح بنائیں، ہمیں روشن مستقبل کے لیے اپنی معاشی پالیسیوں میں تسلسل اور استحکام برقرار رکھنا ہوگا، کیونکہ قومی سلامتی معاشی سلامتی سے مشروط ہے۔

2023 اقتصادی بحالی کا سال ہونا چاہیے جس کے پیش نظر آنے والا بجٹ ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کی جانب ایک قدم ثابت ہوگا۔ موجودہ حالات میں قومی کفایت شعاری اور ایکسپورٹ لیڈ انڈسٹریل گروتھ پروگرام اہم ہے جو دور رس نتائج کا حامل ثابت ہوگا۔

میثاق معیشت کے لیے تمام سیاسی پارٹیز کا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا اور منصوبہ بندی میں شامل ہونا حالات کا ناگزیر تقاضا ہے۔ کیوں نہ حتمی طور پر طے کر لیا جائے کہ ہم کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے اور اپنے وسائل کا بہترین استعمال کر کے عالمی برادری کے شانہ بشانہ چلیں گے جو ممکن عمل ہے، یہ فیصلہ جو ہمیں کل کرنا ہے تو آج ہی کیوں نہ کرلیا جائے۔

پاکستان وسائل کے لحاظ سے بانجھ نہیں ہے ‘ حالیہ معاشی بحران ایک مشکل فیز ضرور ہے لیکن اس کا یہ بھی مطلب نہیں ہے کہ پاکستان اس مشکل وقت سے نکل نہیں سکتا ۔ آئی ایم ایف حکام کے تحفظات اور شرائط اپنی جگہ رہی لیکن عالمی مالیاتی اداروں کے ماہرین عالمی اقتصادیات اور مالیات کے نظام پر بھی نظر رکھیں۔ پاکستان عالمی مالیاتی اداروں کا رکن ملک ہے۔

آئی ایم ایف کے حکام کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے۔ پاکستان معاشی مشکل میں ہے ‘ آئی ایم ایف کو اس مشکل کا ادراک ہونا چاہیے کیونکہ آئی ایم ایف کا قیام ہی ممبر ممالک کو مشکلات سے نکالنا ہے۔ ماضی کی پاکستانی حکومتوں کی پالیسیاں جو بھی ہوں ‘آئی ایم ایف کے حکام کو موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر فوکس کرنا چاہیے۔

آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ اپنے معاہدے کا باقاعدہ اعلان کر دے تو پاکستانی حکومت کے لیے مالی مشکلات پر قابو پانا آسان ہو جائے گا ‘ آئی ایم ایف کی شرائط پوری ہو چکی ہیں ‘ اس لیے امید یہی کی جاتی ہے کہ پاکستان جلد بحران پر قابو پا لے گا اور آئی ایم ایف کے ساتھ بھی معاہدے کا اعلان ہو جائے گا کیونکہ حکومت کی معاشی حکمت عملی درست سمت کو ظاہر کرتی ہے ‘ پاکستان کے حکام کو بھی اس حقیقت کا ادراک کر لینا چاہیے کہ اب ترقی یافتہ اقوام کے لیے پاکستان کی اسٹرٹیجک ضرورت کم ہو گئی ہے۔

اب پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کی مدد اور تعاون کی ضرورت ہے۔ اس لیے پاکستانی حکام کو بھی ماضی کی پالیسیاں ترک کر کے آگے بڑھنا ہو گا۔

The post قومی بجٹ اور آئی ایم ایف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2WHp5kv
via IFTTT

سندھ میں خوفناک ژالہ باری ... کوٹری میں گیند کے حجم جتنے اولے پڑنے سے اموات ہونے اور املاک کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات

بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور معاشی ترقی کو ترجیح دی جائے گی، وزیراعظم ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو ریلیف اور معاشی ترقی کو ترجیح دی جائے گی۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت صنعتی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اجلاس ہوا، جس میں ملک کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے معروف صنعت و سرمایہ کار بذریعہ ویڈیو لنک شریک تھے جبکہ وفاقی وزرا اسحاق ڈار، سید نوید قمر، احسن اقبال، مخدوم مرتضی محمود، انجینئیر خرم دستگیر خان، وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، معاونین خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان، رکن قومی اسمبلی قیصر شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئر مین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام بھی شریک تھے۔

اجلاس میں وزارتِ تجارت اور وزارتِ صنعت و پیداوار کی طرف سے مختلف شعبوں کیلیے تجاویز پیش کی گئیں، اسکے علاوہ صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں نے بھی ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔

وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ان تجاویز پر تفصیلی ورکنگ کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور معیشت کی ترقی کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات بجٹ کا حصہ ہوں گے،  میں بذاتِ خود یقینی بناؤں گا کہ صنعتی شعبے سے تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی جائیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ چھوٹی بڑی اور برآمدی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کے درمیان حائل تمام غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا جائے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو روکا، اپنے اقتدار کی خاطر آئی ایم ایف کا معاہدہ توڑا جس کا خمیازہ بائیس کروڑ عوام اور صنعت کار بھگت رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’قوموں کی زندگی میں مشکلات آتی ہیں، پاکستانی قوم با ہمت قوم ہے، ہم سب مل کر اس معاشی مشکل سے بتدریج نکل رہے ہیں، حکومت، پوری قوم، صنعتکار اور کاروباری حضرات مل کر پاکستان کے بہتر حالات کیلئے محنت کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک برس شرپسند عناصر نے کبھی لانگ تو کبھی شارٹ مارچ اور دھرنوں سے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، 9 مئی کے واقعات نے نہ صرف ملک میں شر پھیلایا بلکہ پاکستان کو شدید معاشی نقصان بھی پہنچایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت صنعتوں کو سستی توانائی فراہم کرکے انکی پیداواری لاگت مزید کم کرے گی، حکومت یہ بھی یقینی بنائے گی کہ بینک چھوٹی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرض فراہم کریں۔

وزیرِ اعظم نے اپنے مشیر احد چیمہ کو اجلاس میں صنعتکاروں کی طرف سے دی گئی تجاویز کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شمولیت کیلئے تیار کرنے کی ہدایت بھی کی۔

The post بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور معاشی ترقی کو ترجیح دی جائے گی، وزیراعظم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/DMC74er
via IFTTT

پاکستان میں موجودہ سیاسی کشمکش جاری رہی تو تو پاکستانی روپیہ مزید گر جائے گا ... معاملہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد مزید بگڑ گیا، پاکستان سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ... مزید

پشین: لوکل سرٹیفیکٹ پر جعلی دستخط کا انکشاف ایکسپریس اردو

 کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے پشین میں لوکل سرٹیفیکٹ پر جعلی دستخط کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصيلات كے مطابق نائب تحصيلدار عبدالمالک ترين نے گزشتہ روز اپنے آفس ميں  ایک سائل كی لوكل سرٹيفكيٹ كے دستاويزات كي جانچ پڑتال كی۔

مذكورہ نائب تحصيلدار نے دوران جانچ پڑتال دستاويزات پر لوكل كميٹی ممبران كے دستخطوں  كو مشكوک جان كر تحقيقات شروع كرتے ہوئے معاملے سے متعلق اسسٹنٹ كمشنر پشين كو آگاہ كيا۔

سائل اور لوكل برانچ كے مطابق جعلی دستخط ليويز فورس كے ملازم نے كئے ہيں۔ واقعہ منظر عام پر آنے كے باوجود اسسٹنٹ كمشنر كی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔

لوكل كميٹی ممبران نے تشويش ظاہر كرتے ہوئے ڈپٹی كمشنر سے فوري نوٹس لينے اور جعلی دستخط كر نيوالے ليويز ملازم كيخلاف كارروائي كا مطالبہ كيا ہے۔

The post پشین: لوکل سرٹیفیکٹ پر جعلی دستخط کا انکشاف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/DVrksuY
via IFTTT

Monday, May 29, 2023

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

آپ کے سرپرستوں کی کوشش کے سبب حسب منشا جگہ پر رشتہ طے پا سکتا ہے لہٰذا خود اس سلسلے میں کوئی فیصلہ وقت سے پہلے ہرگز نہ کیجئے۔ نئی ملازمت مل سکتی ہے۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

بھائیوں کے ساتھ اختلافات ہو سکتے ہیں رہائش کی تبدیلی سردست نہ ہی کریں تو بہتر ہے مشترکہ کاروبار ہرگز نہ کریں فائدہ نہ ہو سکے گا۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

راہ چلتے یا گاڑی چلاتے محتاط رہیں۔ اخراجات بھی گھٹا دیجئے یہ خیال ذہن سے نکال دیں کہ غیرمعمولی اخراجات اگر دکھاوے کے طور پر کئے جائیں تو عزت و شہرت میں اضافہ ہوتا ہے۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

اپنی سوچوں کو آوارگی کا جامہ نہ پہناتے جائیں بلکہ ان فضول سوچوں سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کریں تاکہ آپ بہتر با اصول زندگی گزار سکیں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

کسی جائیداد کی وجہ سے ذہنی کوفت ہو سکتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب تو نہیں ہے کہ آپ کاروبار میں بھی دلچسپی نہ لیں کسی بڑے تعمیراتی منصوبے کو عملی شکل دینے کی کوشش کیجئے۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

صدقہ خیرات کرتے رہنا آپ کے لئے کافی بہتر ہے۔ آج کل حالات بالکل آپ کے لئے سازگار نہ ہیں۔ اچھے بھلے دوست بھی مخالفت پر آمادہ ہو سکتے ہیں۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

مکان یا زمین کے سلسلے میں کوئی تنازعہ ہے تو اسے فوری صلح کن طریقے سے ہی ختم کر دیجئے، اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں تاکہ کوئی نیا گل نہ کھل سکے۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

لڑائی جھگڑے کے معاملات سے خود کو دور ہی رکھیں تو بہتر ہے یہ نہ ہو کہ یہی لڑائی آپ کے گلے کا ہار بن جائے۔ محبوب سے وابستہ توقعات پوری ہو گی۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

مقدمہ بازی سے حتیٰ الامکان پرہیز کیجئے۔ کوشش یہی کریں کہ کسی بھی طرح مخالفین سے صلح ہو جائے ۔ آج کے دن نہ ہی کسی کو قرض دیں نہ ہی کسی سے لیں۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

اچانک حالات میں زبردست تبدیلی آ سکتی ہے اور آپ اپنے بگڑے ہوئے حالات کو سلجھا سکیں گے کوئی اہم قسم کی سودے بازی نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

آج کے دن وقت آپ کا ساتھ نہیں دے سکے گا لیکن آپ دل برداشتہ نہ ہوں کیونکہ اکثر اچھے اور بامقصد کاموں کا آغاز دشوار کن ہی ہوا کرتا ہے۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

یہ تو درست ہے کہ جو آپ چاہتے ہیں وہ ہو نہیں پا رہا مگر ہمارا مشورہ یہی ہے کہ حوصلہ رکھیں اور حالات کا مقابلہ کرتے جائیں۔اچھا وقت جلد ہی آپ کا منتظر ہو گا۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/BKZsC5d
via IFTTT

لندن میں پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ ن لیگ کے لوگوں نے حملہ کروانے کی کوشش کی ... لوگوں کے ردعمل دے بہت دکھی ہوں، ہم بے وفا نہیں ہیں، غلطی تسلیم کرتا ہوں کہ لوگ دکھی ہیں اس لیے ... مزید

اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس کی ’شرکت‘ ایکسپریس اردو

پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں 15 سالہ لڑکے نے سدھو موسے والا کی برسی پر ختم قرآن اور ہوائی فائرنگ کا انعقاد کیا تھا تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکے کو گرفتار کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کی برسی کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

پولیس کے ترجمان اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد خالد نے پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نوعمر لڑکے نے بھارتی گلوکار کی برسی پر قرآن کی تلاوت منعقد کرنے اور ہوائی فائرنگ کی تقریب منعقد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔

FxS4pMIaEAEvGWI

دعوت نامے میں تمام بدمعاشوں اور جٹ برادری کو صمد پورہ یونیورسٹی کی گلی میں ختم قرآن کے بعد ہوائی فائرنگ کی دعوت دی گئی تھی۔

اے ایس آئی خالد نے بتایا کہ بی ڈویژن پولیس نے پوسٹ وائرل ہوتے ہی لڑکے کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش پر پتہ چلا کہ لڑکا میٹرک کا طالب علم ہے اور اس کی عمر تقریباً 15 سال ہے۔

The post اوکاڑہ: سدھو موسے والا کی برسی پر فائرنگ کی محفل میں پولیس کی ’شرکت‘ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/9kvuD72
via IFTTT

اسٹیٹ بینک نے نظامِ ادائیگی کا تیسرا سہ ماہی جائزہ جاری کردیا

کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی ایکسپریس اردو

  کراچی: شہر قائد میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچ کالونی تھانے کی حدود میں اقراء یونیورسٹی ڈیفنس ویو کیمپس کے قریب چائے کے ہوٹل پر بیٹھے پولیس اہلکار وارث ولد نثار کو مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، پولیس اہلکار زمان ٹائون ٹریفک سیکشن میں تعینات تھا اور ڈیوٹی سے چھٹی کرکے آیا تھا۔

ایس ایس پی ایسٹ زبیر شیخ کے مطابق پولیس اہلکار سے چھینا جھپٹی نہیں کی گئی، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان نے پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا، موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھے ملزم نے دو پستول استعمال کیں۔

ایس ایس پی ایسٹ زبیر شیخ نے کہا کہ ملزمان نے پولیس اہلکار کو سر میں گولی مار کر قتل کیا اور فرار ہوگئے، جائے وقوعہ سے پولیس کو پستول کے تین خول ملے ہیں جبکہ اطراف میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ پڑتال بھی کی جارہی ہے۔

 

دوسری جانب نارتھ کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، ایس ایس پی سینٹرل رانا معروف نے بتایا نارتھ کراچی باڑہ مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکو واردات کر رہے تھے کہ اس دوران انٹیلیجنس ڈیوٹی پر مامور بلال کالونی تھانے کے اہلکارنے ڈاکوؤں کو للکارا جس پر انہوں ںے پولیس اہلکار کو فائرنگ کر کے زخمی کردیا۔

ایس ایچ او بلال کالونی ظفر علی شاہ نے بتایا کہ زخمی ہونے والے اہلکار 32 سالہ کاشف عزیز کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا، ڈاکو 15 لاکھ 32 ہزار روپے نقد لوٹ کر فرار ہوگئے، واردات کے دوران 8 لاکھ روپے کی رقم لٹنے سے بچ گئی تاہم ڈاکو موٹر سائیکل کے ہینڈل پر لٹکے ہوئے شاپر میں موجود نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔

The post کراچی: فائرنگ کے دو واقعات میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق، دوسرا زخمی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3LU05sd
via IFTTT

Sunday, May 28, 2023

مجھے اپنے آپ سے ڈر لگتا ہے ،میں بہت سے جذبات سے جڑا ہوا ہوں ‘ ٹیپو شریف ... بس اسٹاپ پر کھڑا تھا کسی نے کہا ماڈلنگ کرو گے میں ماڈلنگ کرنا شروع ہوگیا‘ انٹر ویو

لازوال آوازیں! ایکسپریس اردو

ستر کی دہائی میں نیپال کے شاہی خاندان میں شادی تھی۔ بادشاہ کے محل میں تقاریب حد درجہ مہنگی اور رنگین تھیں۔ دنیا سے بادشاہ‘ شہزادے‘ شہزادیاں‘ وزراء اعظم اور صدور مدعو کیے گئے تھے۔

پرتکلف ضیافتوں کا اہتمام تھا۔ حکومت پاکستان کے نمایندے نے بھی اس میں شرکت کرنی تھی۔ کسی دانا انسان نے حکومت کو مشورہ دیا کہ قوالی کی صنف میں غلام فرید صابری اور مقبول صابری کے پایہ کے قوال موجود نہیں ہیں۔ بہتر ہو گا کہ شاہی شادی میں موسیقی کے ان اساتذہ کی شمولیت کروائی جائے۔ سرکاری سطح پر نیپال کے شاہی خاندان سے بات ہوئی۔ اور اس طرح صابری قوال نیپال پہنچ گئے۔ پوری دنیا سے گائیک اور موسیقار بھی آئے ہوئے تھے۔

ہندوستان سے بھی ثقافتی طائفہ پہنچ چکا تھا۔روزانہ‘ تقریبات ہوتی تھیں۔ ایک سے بڑھ کر ایک گائیک اور گائیکہ اپنے فن کا مظاہرہ کرتا تھا۔ داد بھی کھل کر ملتی تھی۔ اور پیسوں کی صورت میں انعام بھی بارش کی طرح برستا تھا۔ شادی کی تقریب سے چند دن پہلے صابری صاحبان کو قوالی پیش کرنے کا کہا گیا۔ صابری قوال‘ اردو ‘ فارسی اورصوفیاء کا کلام کثرت سے استعمال کرتے تھے۔ اپنی قوالی میں قرآن کی آیتوں کو بھی کمال خوبصورتی سے استعمال کرتے تھے۔

بہر حال جب اپنی باری پر غلام فرید ‘ مقبول صابری نے قوالی شروع کی تو سماں بندھ گیااور سامعین اور پر وجد طاری ہو گیا۔ سامعین نے صابری قوال کے بعد کسی کو بھی سننے سے انکار کر دیا۔ صابری برادران دل کھول کر گایا اور کمال کر دیا۔

شاہی خاندان کو مسحور کر کے رکھ دیا۔ ان کی روانگی کو مؤخر کر دیا گیا۔ اب وہ تقریباً روز اپنی قوالی سے بادشاہ اور ان کے خاندان کو محظوظ کرتے تھے۔ نیپال کے اخبارات میں ہر مقام پر ان کی تصاویر چھپتی تھیں۔ ہر جگہ قوالی کی دھوم مچ گئی تھی۔ خیر‘ ایک ڈیڑھ ہفتہ کے قیام کے بعد جب یہ قوال واپس آئے۔ تو انھیں ’’سفیران پاکستان‘‘ کا خطاب دیا گیا۔

اس سے پہلے کہ ذکر کروں کہ صابری برادران کون تھے۔ کہاں سے آئے۔ کن کن صعوبتوں اور قیامتوں سے گزرے۔ اس کے ساتھ ساتھ کتنا عروج دیکھا۔ ایک گزارش کرنا چاہتا ہوں۔ اس نکتہ کی بنیاد صرف یہ ہے کہ علم موسیقی سے تھوڑی سی شد بد رکھتا ہوں۔

اچھے گیت‘ نغمہ یا قوالی کو سمجھتا ہو۔ مگر یہ بھی درست ہے کہ بے سرے گانے ‘ کلام‘ گانوں اور صوفی قوالیوں کو بھی پہچانتا ہوں اور ان سے دور بھاگتا ہوں۔ آج کل کیونکہ سوشل میڈیا کا بول بالا ہے۔ مقبولیت کی سند صرف یہ ہے کہ کتنے انسانوں نے‘ یوٹیوب پر کسی گیت یا قوالی کو کتنا پسند کیا ہے۔ مگر یہ سند‘ حد درجہ سطحی نوعیت کی ہے۔ اب تو پاپ سنگرز نے مشہور قوالیوں کو بھی گانا شروع کردیا ہے۔

چند دن پہلے‘ ایک پاکستانی پاپ سنگر کی قوالی سننے کا اتفاق ہوا۔ یہ لازوال موسیقی ’’تاجدارحرم‘‘کی کوئی حد درجہ ادنیٰ سا چربہ تھی۔ اس قوالی کو صابری برادران پچاس برس پہلے گا چکے ہیں۔ صابری برادرز کی گائی ہوئی قوالی اور آج گائی جانے والی قولی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ قطعاً یہ عرض نہیں کر رہا کہ ہماراگائیک کسی طور پر بھی کمتر ہے۔ مگر قوالی اتنی مشکل اور پیچیدہ صنف موسیقی ہے کہ اس پر صرف اساتذہ ہی حاوی ہو سکتے ہیں۔

تاجدار حرم پر جو وجد‘ صابری قوال طاری کر سکتے ہیں‘ ان کے بعد‘ یہ کسی بھی گائک کے لیے تقریباً ناممکن ہے۔ اس قوالی میں قرآنی آیات ‘ فارسی تراکیب اور رسول کریمﷺ کے اسماء مبارک کا اس مہارت سے استعمال کیا گیا ہے کہ سننے والے کے پاس داد کے لیے الفاظ کم پڑ جاتے ہیں۔ اپنے ملک کو تھوڑی دیر کے لیے بھول جایئے۔

نیویارک کے Carniage hall اور لندن کے Royal Albert hall میں جب موسیقی کے ان جادوگروں نے قوالی گائی‘ تو سیکڑوں نہیں‘ ہزاروں گورے اور گوریاں خواتین‘ وجد میں رقص کرنے لگ گئے۔یاد رہے کہ جہاں وہ گا رہے تھے‘ وہاں ان کی قوالی کی زبان کو سمجھنے والا کوئی بھی نہیں تھا۔ ان کی مقامی زبان تو انگریزی تھی۔ مگر صابری صاحبان نے سر‘ لے اور تال سے وہ سماں باندھا کہ لوگ بے خود ہوگئے۔ اب اس درجہ کی ریاضت اور مہارت حاصل کیے بغیر قوالی گانا زیادتی کی بات ہے۔

بھئی‘ آپ نے گانا ہی ہے تو آج کل کی طرز پر کچھ بھی گا ڈالو۔ داد مل جائے گی۔ پیسے بھی آ جائیں گے۔ مگر اساتذہ کی لافانی قوالی اور نغموں کو گانا‘ نامناسب ہے۔ خدارا‘ موسیقی میں اساتذہ کے گائے ہوئے کلام کو بخش دیجیے۔ اپنی مرضی سے موجودہ ماحول سے کوئی بھی چیز گا لیجیے ۔ اور اگر بہت شوق ہے تو اپنی گائکی کی وڈیو بھی بنوا لیں۔

مگر التجا ہے کہ جن اساتذہ اور فنکاروں نے پوری عمر‘ موسیقی کے فن کو دان کر ڈالی‘ جنھوںنے مصائب‘ غربت اور مشکلات میں اس علم کو سینے سے لگا کر رکھا۔ جو گھنٹوں نہیں‘ پہروں ریاض کرتے رہے‘ پھر جا کر اپنے فن میں پختہ ہوئے۔ ان کے گائے ہوئے کلام پر ہاتھ نہ ڈالیے۔ یہ ان گائیکوں کی توہین بھی ہے۔ مگر یہاں تو خود ساختہ فنکار‘ سوشل میڈیا پر لائکس گننے میں مصروف ہوتے ہیں۔ موسیقی کے علم پر ان کی کتنی دسترس ہے‘ یہ تو اب سنجیدہ نکتہ رہا ہی نہیں۔

ویسے پاکستانی گائیکوں کو چھوڑئیے‘ ہندوستان کے سینئر گائک‘ عدنان سمیع نے بھی غلام فرید صابری قوال کی گائی ہوئی بہترین قوالی کو اپنے رنگ میں گانے کی کوشش کی ہے۔ مگر سچ بات تو یہ ہے کہ وہ بھی مکمل طور پر ناکام رہا۔ جس بلند سطح پر صابری قوال‘ گا چکے ہیں۔ اس سطح کے قریب قریب بھی عدنان سمیع نہیں پہنچ پایا۔

گزارش کرنے کا مرکزی نکتہ صرف ایک ہے۔ برصغیر میں اساتذہ جو کچھ گا چکے ہیں۔ ان کو دوبارہ اس اوج ثریا پر گانا ممکن نہیں رہا۔ بیگم اختر فیض آبادی‘ کے ایل سہگل‘ بڑے غلام علی خان ‘ رفیع ‘ امانت علی خان‘ نصرت فتح علی خان‘ مہدی حسن‘ روشن آراء بیگم‘ غلام علی‘ جس سنجیدہ طرز پر غزلیں ‘ ٹھمریاں ‘ قوالیاں وغیرہ گا چکے ہیں۔

اب اس طرز پر ان کو موجودہ دور میں‘ اسی سطح پر گانا ممکن نہیں رہا۔ یہ عرض نہیں کر رہا کہ موجودہ دور میں اچھا گانے والے موجود نہیں ہیں۔ بالکل ہیں۔ اور ہر آنے والے دور میں رہیں گے۔ مگر دوبارہ غرض کرونگا کہ جن انسانوں کو خدا نے سریلی آواز بخشی ہے ان اساتذہ کی نقل کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔

بیگم اختر‘ غزلیں گایا کرتی تھیں۔ اس کی ایک غزل ’’اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا‘‘اسی گہرے انداز سے دوبارہ کوئی نہیں گا سکتا۔ بالکل اس طرح‘ حکیم مومن خان مومن کی کمال غزل’’وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا‘‘ جس مہارت سے بیگم اختر فیض آبادی نے گائی ہے۔آج بھی سنیں تو انسان وقتی طور پر کسی اور جہاں میں چلا جاتا ہے۔ کے ایل سہگل‘ برصغیر کے موسیقی کا ایک مضبوط ستون تھا اور ہے۔ اس کا گایا ہوا نغمہ ’’جب دل ہی ٹوٹ گیا‘ اب جی کے کیا کرینگے‘‘ ہر دور میں امر ہے۔ اب اگر کوئی نیا فنکار‘ کے ایل سہگل کے ان نغموں کو دوبارہ گانا شروع کر دے۔ تو صرف افسوس کیا جا سکتا ہے۔ ناشناس جو کہ افغانستان کا ایک معروف گویا تھا۔

اس نے کمال محنت کے بعد‘ کے ایل سہگل کے گانوں کو دوبارہ گایا ہے۔ حد درجہ خوبصورت آواز کے مالک ہونے کے باوجود‘ ناشناس ‘ کے ایل سہگل کی سطح پر نہیں پہنچ پایا۔ ہمارے دور میں نصرت فتح علی خان کی آواز نے چند قوالیوں اور نغموں کو امر کر ڈالا ہے۔ اس کی قوالی‘ ’’تو ایک گورکھ دھندہ ہے‘‘ اس زبردست طور پر گائی گئی ہے کہ کسی بھی گائک کی ہمت تک نہیں ہوئی کہ اس کو دوبارہ گانے کی کوشش بھی کر سکے۔ ناز خیالوی کے کلام کو جس طرح نصرت فتح علی نے گایا ہے۔ اس سے شاعر کا کلام بھی آفاقی ہو چکا ہے۔

جس بلند ترین آواز کی لے پر نصرت گا سکتا ہے۔ کم از کم برصغیر میں تو اس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ کیا امانت علی خان کی دھیمی اور مدھر آواز میں کوئی بندہ‘ اس کی گائی ہوئی غزلوں اور نغموں کودوبارہ گا سکتا ہے۔ ممکن نہیں ہے۔

صاحب۔ بالکل ممکن نہیں۔ بڑے غلام علی خان کی گائی ہوئی حد درجہ مشہور ٹھمری ’’باغوں میں پڑے جھولے‘‘۔ کیا اب دوبارہ اسی کرب سے گائی جا سکتی ہے۔ قطعاً یہ عرض نہیں کر رہا کہ نئے دور میں اچھے گائک نہیںہیں۔ بالکل ہیں۔ ہر دور کے اپنے بلند پایا یہ فنکار ہوتے ہیں۔ مگر اس کے باوجود‘ اساتذہ کے گائے ہوئے نغمے اور غزلوں پر ہاتھ صاف کرنا مناسب نہیں ہے۔ ہاں۔ اگرسخت محنت سے کوئی فنکار ان کلاسیکی گائکوں تک پہنچ جائے۔ تو شاید پھر ٹھیک ہے۔

پر شاید ایسا ممکن نہیں ۔ چند آوازیں لازوال ہوتی ہیں۔ اور ہر دور میں کامیاب رہتی ہیں۔ نئے گلوکاروں کو ان پرانے گویوں کو بخش دینا چاہیے۔ کیونکہ ان کی آوازیں صرف اور صرف لازوال تھیں!

The post لازوال آوازیں! appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/uRPISCM
via IFTTT

قوم کو یوم تکبیر کی سلور جوبلی کی مبارک باد ،کوئی دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ،اسحاق ڈار کا تارکین وطن سے ورچوئل خطاب

میری بیٹی ایوا ہندی نہیں بول سکتی اور وہ پوری انگریز ہے، منوج باجپائی کا انکشاف ایکسپریس اردو

ممبئی: بالی وڈ کے نامور اداکار منوج باجپائی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی بیٹی ایوا اگرچہ بالی وڈ فلموں کی بڑی مداح ہے لیکن وہ ہندی نہیں بول سکتی۔ 

اداکار نے بتایا کہ ان کی بیٹی پہلی مرتبہ ان کی فلم ’باغی 2‘ کے سیٹ پر آئی اور اس نے پوچھا تھا کہ ٹائیگر شیروف کہاں ہے۔

منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ ایوا کو ہندی نہیں آتی لیکن اس کے پسندیدہ اداکار ہندی فلموں والے ہیں اور یہ ان سے ملنے کے مواقع تلاش کرتی رہتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی بیٹی پوری انگریز ہے، اسے ڈانٹ بھی پڑتی ہے لیکن پھر بھی وہ ہندی نہیں بولتی۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ایوا کی ہندی ٹیچر اس سے بہت ناراض رہتی ہے اور ایک دن میٹنگ میں اس نے منوج باجپائی سے کہا کہ انہیں خوشی ہے وہ ان کی بیٹی کو پڑھاتی ہیں لیکن ایوا ہندی میں بالکل گفتگو نہیں کرتی۔

واضح رہے کہ منوج باجپائی کی نئی فلم ’صرف ایک بندہ کافی ہے‘ حال ہی میں ریلیز ہوئی اور اسے بہت اچھے ریویوز مل رہے ہیں۔

The post میری بیٹی ایوا ہندی نہیں بول سکتی اور وہ پوری انگریز ہے، منوج باجپائی کا انکشاف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Pu5i9vn
via IFTTT

وزیراعظم کی اردوان کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد ... ترکیہ اور پاکستان کے باہمی تعلقات مزید آگے بڑھیں گے،وزیر اعظم ٹوئٹ

Saturday, May 27, 2023

سیاسی قلا بازیاں ایکسپریس اردو

ہماری قوم کا حافظہ بہت کمزور ہے، ان کے سامنے جو کچھ کہا جائے، وعدے کیے جائے ، وہ فورا انتخابی نعروں اور وعدوں پر یقین کر لیتے ہیں، تالیاں بجاتے ہیں اور جلد ان باتوں کو بھول بھی جاتے ہیں۔

سیاسی لیڈر سادہ لوح قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگاتے آئے ہیں اور آیندہ بھی لگاتے رہیں گے۔ اسی فارمولے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران نیازی نے سیاسی میدان میں قدم رکھا اور قوم کو پہلا نعرہ ’’ نیا پاکستان‘‘ بنانے کا دیا۔ پی ٹی آئی کے چاہنے والوں نے اس دلفریب نعرے پر یقین محکم کرلیا ۔

پی ٹی آئی برسر اقتدار آئی، کیسے آئی اور کون لایا ؟ یہ ایک الگ بحث ہے ۔ اقتدار آنے کے بعد عمران نیازی نے مختلف مواقعے پر کہا کہ پاکستان کو فلاں، فلاں ملک بناؤں گا۔ پونے چار سالہ دور میں نہ نیا پاکستان بنا سکا اور نہ دیگر ممالک کے برابر لا سکا، البتہ پرانا پاکستان کا ہی بیڑا غرق کردیا۔

پاکستان کی سیاست میں جھوٹ پہلے ہی سے موجود تھا، مگر وہ سلیقے سے تھا سادہ لوح عوام ان جھوٹ کو سچ مانتے تھے اور ان پر عمل درآمد کے خواب دیکھتے تھے لیکن عمران نیازی و اس کے ہمنوائوں سوشل میڈیا کے حواریوں نے ایسے ایسے سفید جھوٹ بولے کہ ان پر یقین کرنے کو جی بھی نہیں چاہتا تھا۔

ایک کروڑ نوکریاں دی جائیں گی ، پچاس لاکھ مکانات بنائے جائیں گے ، غریبوں کی معیار زندگی بہتر کریں گے، قانون سب کے لیے برابر ہوگا ، فوری انصاف دلائیں گے ، کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا، چور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا وغیرہ وغیرہ پھر ہوا یہ کہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو تباہ کردیا گیا، لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوگئے، آبادیوں پر بلڈوزر چلائے گئے، غریبوں کو بے گھر کردیا گیا ، ملک کو شٹر ہومز میں تبدیل کردیا گیا ، لنگر خانے کھول کر غریبوں کو بھکاری بنادیا ، عمران نیازی نے خود کو قانون سے مبرا قرار دیا ، عدالت میں پیش نہ ہونے کے لیے طرح طرح کے بہانے تراشے گئے، غریب انصاف نہ ملنے پر خودکشیاں کرنے لگے، کرپشن کا جمعہ بازار لگ گیا اور خود عمران نیازی پر خانہ کعبہ والی گھڑی چوری کا الزام ثابت ہوا اور ان پر دیگر مالی بدعنوانیوں کے مقدمے عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

اقتدار میں آنے سے پہلے عمران نیازی کہا کرتے تھے اقتدار میں آکر خود کشی کرلوں گا، مگر آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں مانگوں گا مگر اقتدار میں آکر نیازی حکومت نے پاکستان کی پوری تاریخ میںسب سے زیادہ قرضے لیے اور اسے اپنی مجبوری قرار دیا اور آئی ایم ایف سے ایسے سخت ترین معاہدے کیے کہ جس کے تحتمالیاتی اداروں کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا، جس کے ساتھ ہی ملک میں مہنگائی کا وہ سونامی آیا جو آج تک تھم نہ سکا۔ آٹا اور چینی بحران معمول بن گئے، جنھیں حاصل کرنے کے لیے لوگ رل گئے تھے۔

غریبوں کا دم بھرنے والی پی ٹی آئی حکومت نے ایک سال بجٹ میں تنخواہ اور پینشن بالکل نہیں بڑھائی گئی، غریب تنخواہ دار طبقہ اور پیشنرز منہ تکتے رہ گئے۔ملک کے اندر معاشی ترقی کی بات کرتے تھے جبکہ بیرون ممالک جاکر پاکستان کی برائی کرتے تھے کہ پاکستان کے سابق وزرائے اعظم چور ڈاکو تھے ، پاکستان میں کرپشن ہے ، جس سے گھبرا کر کوئی غیرملکی سرمایہ دار کاروبارکے لیے پاکستان کا رخ نہیں کرتے تھے ۔

بطور وزیر اعظم عمران نیازی کہتے تھے ہم ( حکومت اور فوج ) ایک پیج پر ہیں، جب پی ٹی آئی حکومت اپنی نالائقی کی بنیاد پر آئین پاکستان کے تحت تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائی گئی تو عمران نیازی یکدم تیش میں آگئے، جلسہ عام میں کاغذ کا ایک ٹکڑا لہرا لہرا کر لوگوں کو باور کرایا کہ امریکا کے کہنے پر ان کی حکومت ہٹائی گئی ہے اور بیانیہ دیا کہ کیا ہم کوئی غلام ہیں؟Absolutely Not ۔

جب اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی غیر جانبداری کی بات کی گئی تو عمران نیازی نے نازیبا الفاظ استعمال کرنا شروع کر دئیے۔ ایک جج خاتون اور ایک آئی جی کو دھمکیاں دی گئی، اپنے کارکنوں اور جلسہ عام میں لوگوں کو اکسایا گیا ۔ پھر تاریخ اسلام میں پہلی بار مکہ مدینہ میں جہاں ادب و احترام کا حکم وہاں پی ٹی آئی کے مخصوص لوگوں نے چور چور کے نعرے لگا کر مکہ مدینہ کی تقدس کو پامال کیا جس سے ان کے کمزور ایمان کا دنیا کو پتہ چل گیا تھا۔

ایک طرف عمران نیازی لوگوں کو امریکی غلامی سے آزادی کی باتیں کر رہے تھے تو دوسری طرف وہ امریکا سے معافی تلافی کی باتیں بھی کررہے تھے اور امریکا میں اپنی لابنگ کے لیے ایک ایسی امریکی فرم سے معاہدہ کیا جس نے ہمیشہ پاکستان کی ایٹمی قوت کے خلاف لابنگ کی تھی جو اپنی ڈیوٹی کررہی ہے، اب جبکہ عمران نیازی اپنی ہی حرکتوں یعنی 9مئی کے واقعات کی وجہ سے مشکل میں ہیں تو وہ ایک امریکی خاتون کانگریس ممبر سے مدد کی درخواست کرتے نظر آتے ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ 66 امریکی کانگریس ممبران بھی عمران نیازی کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور دوسرے سابق امریکی عہدیداران نے بھی عمران نیازی کے حق میں لب کشائی کی ہے جو ایک سوالیہ نشان ہے؟

اور سرا سر قوم کے ساتھ ایک دھوکہ ہے۔ اب عمران نیازی امریکیوں سے کہہ رہے ہیں کہ ان کی حکومت ختم کرائی گئی ہے اور ساتھ ہی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی بھی کررہے ہیں۔ ایک طرف عمران نیازی قانون کی حکمرانی کی باتیں کرتے رہے تو دوسری طرف وہ عدالتی احکامات کی حکم عدولی کرتے رہے ہیں اور ساتھ ہی ان کے سپورٹر اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی کرتے رہے ہیں۔

درختوں اور گاڑیوں کو آگ لگاتے رہے ہیں اور عدالتیں ان کو سہولیات فراہم کرتی رہی ہیں اور عمران نیازی اپنے ہر جلسہ اور ریلی میں اعلان کرتے رہے ہیں کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو تم نے ’’ان‘‘ کو چھوڑنا نہیں ہے ، اور پی ٹی آئی کی جانب سے متواتر کہا جاتا رہا ہے کہ ہمارا ریڈ لائن عمران خان نیازی ہے اسے اگر گرفتار کیا گیا تو ملک میں آگ لگادی جائے گی، اور بالآخر وہ دن ( یوم سیاہ 9مئی ) بھی آیا جب عمران نیازی کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب نے گرفتار کیا تو ملک کے کچھ حصوں میں ان کی گرفتاری کے خلاف ہنگامے نہیں بلکہ دہشت گردی کی گئی۔

پاکستان کے حساس ترین اداروں سمیت دیگر حساس مقامات و تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ اس ضمن میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہے جنھیں اب قانون کا سامنا ہے اور خود عمران نیازی کو بھی خدشہ ہے کہ وہ بھی قانون کی گرفت میں آنے والے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عمران نیازی کی سیاسی بیانیہ کی قلابازیاں بھی زوروں پر ہیں۔

The post سیاسی قلا بازیاں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/xqWDd4U
via IFTTT

وزیر اعظم کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک باد ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک دی ہے۔

وزیراعظم نے ارشاد عارف کو صدر، انور ساجدی کو سینئر نائب صدر اور اعجازالحق کو سی پی این ای کا سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارک دیتے ہوئے تمام نومنتخب عہدیداروں کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ‘سی پی این ای’ اہل قلم اور صحافت کے ممتاز ناموں کا ایک خوبصورت گلدستہ ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ کا انتخاب ‘سی پی این ای’ میں شامل آپ کے ساتھیوں کے آپ پر اعتماد کا مظہر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ‘سی پی این ای’ کی صحافت اور صحافیوں کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لئے کوششوں میں حکومت بھرپور تعاون فراہم کرے گی، نومنتخب عہدیداروں کے لئے دعا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں سرخرو ہوں اور اپنی کمیونٹی کے اعتماد پر پورا اتریں۔

The post وزیر اعظم کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک باد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/GySbako
via IFTTT

"پاکستان میں سری لنکا سمیت پورے ایشیاء سے زیادہ مہنگائی ہو گئی" ... مہنگائی مزید ہوگی جس سے ملک کو بہت نقصان ہوگا، مصطفی نواز کھوکھر کی گفتگو

جونیئر ایشیاء کپ؛ پاکستان اور بھارت کا میچ 1-1 گول سے برابر ایکسپریس اردو

صلالہ: اومان میں جاری جونیئر ایشیاء کپ میں پاکستان اور بھارت کا سنسنی خیز میچ 1-1 گول سے برابر ہوگیا۔

میچ کے آغاز سے دونوں ٹیموں نے بہترین کھیل پیش کیا۔ بھارت کی جانب سے 24ویں منٹ میں شردہ نند نے اپنی ٹیم کا واحد گول سکور کیا جس کو پاکستان کی جانب سے 44ویں منٹ میں بشارت علی نے برابر کیا۔ پلیئر آف دی میچ عبدالحنان شاہد قرار پائے۔

ٹیم کے ہمراہ منیجر و چیف کوچ اولمپیئن حنیف خان، کوچنگ یینل میں آصف احمد خان، اولمپیئن زیشان اشرف، ٹیم کنسلٹنٹ رویلمنٹ آلٹمنس، ویڈیو انالسٹ سید علی عباس،  فزیو تھراپسٹ وقاص محمود موجود ہیں۔

ایشیاء جونیئر ہاکی کپ میں شریک ٹیموں کو دو پول میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پول اے میں پاکستان، انڈیا، جاپان، تھائی لینڈ، چائینیز تھائی ہے جبکہ پول بی میں کوریا، ملائشیا،عمان، بنگلا دیش اور ازبکستان شامل ہیں۔ پاکستان اپنا چوتھا میچ 29 مئی کو جاپان کے خلاف کھیلے گا۔

The post جونیئر ایشیاء کپ؛ پاکستان اور بھارت کا میچ 1-1 گول سے برابر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/8F9auAt
via IFTTT

ةپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال کی زیر صدارت علاقائی کانفرنس منعقد ... ملک کو آئینی، معاشی ، سیاسی ، معاشرتی اور اخلاقی بحرانوں کا سامنا بلکہ ... مزید

جب بات قبرستانوں تک پہنچ جائے تو مذاکرات نہیں ہوتے، فیصل واؤڈا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے سابق رہنما و سابق وزیر فیصل واؤڈا نے چئیرمین عمران خان کی طرف سے مذاکراتی کمیٹی کے قیام کو بے وقت راگنی قرار دیتے کہا ہے کہ اب مذاکرات کا دروازہ بند اور مکمل لاک ہوچکا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی میں مراد سعید کو شامل کیا ہے، آج سے مراد سعید کی جان مال کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید کا کمیٹی میں نام شامل کرنا غلط ہے، مراد سعید یہ عمران خان کا فرنٹ مین تھا اور اُسے عمران خان نے چھپا رکھا ہے۔

فیصل واؤڈا نے کہا کہ مراد سعید عمران خان کے بہت قریب تھا،ان کے کہنے پر کام کرتا تھا،ارشد شریف قتل کیس میں بھی اس کا نام ہے اور ارشد شریف کا لیب ٹاپ بھی مراد سعید کے پاس ہے، عمران خان کی تمام سیاست اس پر عملدرآمد کے مراد سعید عینی شاہد ہیں،اور بہت سی چیزوں کا رازدار اور ان پر عملدرآمد کرنے والا یہی شخص ہے۔

فیصل واؤڈا نے کہا کہ مذاکرات کا دروازہ اب بند ہوچکا اور تالے کی چابی کنویں میں پھینک دی گئی ہے کیونکہ جب بات قبرستانوں تک پہنچ جائے تو پھر بات چیت نہیں ہوتی۔

The post جب بات قبرستانوں تک پہنچ جائے تو مذاکرات نہیں ہوتے، فیصل واؤڈا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/DMCUlVh
via IFTTT

Friday, May 26, 2023

عدالت سے فرار ہونے والے پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر دوبارہ گرفتار ایکسپریس اردو

ملتان: پنجاب پولیس نے عدالت سے فرار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر خانیوال میں ضلع کچہری سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتاری سے بچنے کے لیے بھاگ گئے تھے اور پولیس نے اُن کے وکیل پر فرار کروانے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس نے ضلع کچہری اور اطراف میں پی ٹی آئی رہنما کو تلاش کیا مگر وہ نہ ملے جس کے بعد صوبے بھر میں اُن کے حوالے سے خبر وائرلیس کی گئی اور تمام آمد و رفت کے چیک پوائنٹس پر تصویر بھیج کر سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیے گئے تھے۔

پولیس نے عامر ڈوگر کو جمعے کی رات گیارہ بجے کے قریب ملتان شیر شاہ موٹر وے انٹرچینج کے قریب سے دوبارہ گرفتار کیا، گرفتاری کے وقت پی ٹی آئی رہنما گاڑی میں سفر کررہے تھے اور کسی دوسرے مقام کی طرف روانہ تھے۔

The post عدالت سے فرار ہونے والے پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر دوبارہ گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/diMS8jY
via IFTTT

پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہونے والے عامر ڈوگر کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ... پی ٹی آئی رہنما کو ملتان پولیس نے ملتان شیر شاہ موٹروے انٹرچینج سے دوبارہ گرفتار کیا

نو مئی واقعات، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے رہنما لندن اور دبئی فرار ہوگئے، نگراں وزیر اطلاعات ایکسپریس اردو

 پشاور: خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراطلاعات نے کہا ہے کہ عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں گے، پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما لندن اور دبئی فرار ہوگئے ہیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نو مئی کو جو واقعات ہوئے وہ اب دوبارہ کسی صورت بھی نہیں ہونے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن شرپسندوں نے عسکری، سرکاری اور عوامی املاک پر حملے کیے انہیں کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور قانون کے کٹہرے میں لائیں گے جبکہ حکومت نے ملٹری کورٹس کو کیس ریفر کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا ہے کہ ملٹری تنصیبات پرحملوں کے کیس ان ملٹری عدالتوں کوبھیجے جائیں گے۔

نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ 9 ااور10 مئی کے واقعات میں ملوث 2728 افراد کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے، نامی گرامی پی ٹی آئی رہنماؤں کی عدم گرفتاری پرتشویش ہے اور امکان ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما لندن و دبئی فرار ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 20 افراد  کے ملٹری کورٹس میں کیس چلیں گے جبکہ 15 مزید گرفتار ہیں، مردان میں پانچ, لوئر دیر دو, بنوں میں سات افراد شامل ہیں۔ جوسرکاری ملازمین احتجاج میں شریک تھے ان کی سکروٹنی ہورہی ہے ان کے خلاف جلد کاروائی ہوگی۔

اُن کا کہنا تھا کہ تحریک نصاف کے ہر ایک وزیر اور مشیر نے عوام کا ذہن گندہ کرنے میں حصہ ڈالاہے, ہم پرانے پاکستان والے سب کی عزت کرتے ہیں، یہ لوگ صوبہ کو آگ لگاکرچلے گئے ہیں ان کے ذہنی معائنے کی ضرورت ہے۔

نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کے سب قائدین عوام کومشعل کرنے میں ملوث ہیں، ان کے تمام رہنماؤں کو دماغ کے اسپتال میں دکھایا جائے

The post نو مئی واقعات، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے رہنما لندن اور دبئی فرار ہوگئے، نگراں وزیر اطلاعات appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ntTAY16
via IFTTT

پی ٹی اے انٹرنیٹ سروسز کی غیر قانونی فراہمی کے خاتمے کے لیے اپنی پرعزم کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے

جونیئرایشیا کپ، پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ہفتے کو مدمقابل ہوں گی ایکسپریس اردو

  کراچی: جونیئر ایشیا کپ  ہاکی ٹورنامنٹ میں روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ 27 مئی  کو ہوگا۔  عمان کےشہر صلالہ میں جاری ایونٹ کے پول اے  میں اپنا تیسرا میچ کھیلنے والی دونوں ٹیموں کے درمیان  سنسنی خیزمقابلہ  متوقع ہے۔

پاکستان اوربھارت کی ٹیمیں ایونٹ کے لیگ مقابلوں میں 2،2 کامیابوں کے ساتھ ایک دوسرے کو زیر کرنے کے لیے میدان میں اتریں گی، دریں اثنا  بھارتی کپتان اتم سنگھ نے  پاکستان کو مضبوط حریف قرار دیتے ہوئے سخت مقابلے کا امکان طاہر کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ  پاکستان کی ٹیم بہترین کھلاریوں پر مشتمل ہے  لیکبن ہماری دفاعی لائن پاکستان  کے مضبوط اٹیک  کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور توقع ہے کہ  ہمارے دفاعی کھلاڑی پاکستانی اٹیک کو گول  کرنے  نہیں دیں گے، پاکستان کے فارروڈز کی کارکردگی اچھی رہی ہے، تاہم  ہم ایسی صورتحال سے نمٹنے  میں کامیاب رہیں گے۔

دونوں ٹیمیں ایشیا جونیئر کپ میں آخری مرتبہ  2015 میں صف آرا ہوئی تھیں، جس میں بھارت نے 2-6 سے کامیابی پائی تھی، دونوں ٹیمیں 2011 سے اب تک جونیئر کپ میں  7 مرتبہ مد مقابل آچکی ہیں، 5 دفعہ بھارت کو کامیابی ملی، ایک مرتبہ پاکستان فتح  سے ہمکنار ہوا جبکہ ایک  میچ کا فیصلہ نہ ہوسکا تھا۔

موجودہ ٹورنامنٹ میں پاکستان نے اپنے پہلے میچ   میں چائنیز تھائی پے کو 1-15 اور دوسرے میچ میں  تھائی لینڈ کو 9 گول سے قابو کیا تھا، پاکستان کا 29 مئی کو پول کے آخری میچ میں  جاپان سےٹکراؤ ہوگا، پول میں ہر ٹیم چار میچز کھیلے گی جبکہ ہر پول کی دو ٹاپ ٹیمیں  سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی۔

ایونٹ کی پہلی  3 پوزیشنز کی حامل ٹیمیں 5 سے 16 دسمبر تک ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں ہونے والے  عالمی  جونیئر کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں  شر کت  کریں گی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق  منتظمین نے  میچ کا وقت ری  شیڈول  کرکے ایک گھنٹہ آگے بڑھا دیا ہے، میچ اب رات 10 بجے شروع ہوگا۔

The post جونیئرایشیا کپ، پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ہفتے کو مدمقابل ہوں گی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/0EQXL4w
via IFTTT

Thursday, May 25, 2023

والد کی علالت کے باعث رکن سندھ اسمبلی نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا ایکسپریس اردو

  کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی عباس جعفری نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی برائے حلقہ پی ایس 125 عابس جعفری نے کہا کہ میرے والد کی طبیعت انتہائی ناساز ہے اور وہ اس وقت آئی سی یو میں ہیں، میرے والد کو میری ضرورت ہے اس لیے سیاست سے فی الوقت کنارہ کشی اختیار کررہا ہوں۔

انہوں نے پارٹی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقت میں سیاسی مستقبل کا فیصلہ مشاورت کے بعد کروں گا۔

 

واضح رہے کہ نو مئی کے افسوسناک واقعے کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنما اور اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ چکے ہیں، کچھ دیر قبل ملائیکہ بخاری، مسرت جشمید چیمہ، جمشید چیمہ اور سنیٹر عبدالقادر نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

 

The post والد کی علالت کے باعث رکن سندھ اسمبلی نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/kloJYyN
via IFTTT

iبلوچستان پولیس کے 4 ایس پیز اور ڈی ایس پیز کے تبادلے

’پٹھان‘ ڈائریکٹر اور سیف علی خان کا نئے فلمی پروجیکٹ کیلئے اشتراک ایکسپریس اردو

 ممبئی: بالی وڈ سپر اسٹار سیف علی خان اور بلاک بسٹر ’پٹھان‘ کے ڈائریکٹر سدھارتھ آنند 2007 کے بعد دوبارہ ایک نئے پروجیکٹ کیلئے مل کر کام کررہے ہیں۔ 

سدھارتھ آنند اپنے پروڈکشن ہاؤس ’مارفلکس‘ کے زیر اہتمام ایک فلم کو پروڈیوس کررہے ہیں جن کو ان کا ایک اسسٹنٹ ہدایت کاری دے گا۔

سیف علی خان کی نئی فلم کے حوالے سے تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں لیکن وہ ایکشن سے بھرپور ہوگی اور اس کی کہانی جکڑ لینے والی ہوگی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فلم میں 52 سالہ سیف علی خان ایک نئے انداز میں سامنے آئیں گے اور اسے نیٹ فلکس پر ریلیز کیا جائے گا۔

سدھارتھ آنند اور سیف علی خان نے آخری فلم ’تا را رم پم پم‘ بنائی تھی جس میں رانی مکھرجی بھی شامل تھیں اور فلم بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔

The post ’پٹھان‘ ڈائریکٹر اور سیف علی خان کا نئے فلمی پروجیکٹ کیلئے اشتراک appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/kaM7pEi
via IFTTT

پی ٹی آئی اور حامیوں پر ظلم کی انتہا ختم نہیں ہورہی، عمران خان ... پرویز الٰہی کے گھر پر دوبارہ چھاپے کی شدید مذمت کرتا ہوں، خوف پیدا کرنے کی ایسی حرکتوں سے پی ٹی آئی کیلئے ... مزید

حکومت نئی ملٹری کورٹس کے لیے آئین میں کوئی ترمیم نہیں کررہی، بلاول بھٹو ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میڈیا میں ملٹری کورٹس کے حوالے سے غلط فہمی ہے. حکومت آئینی ترمیم کے زریعے کوئی نئی ملٹری کورٹس قائم نہیں کررہی ہے۔

بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قانون میں کوئی ترمیم لیکر نہیں آرہے ہیں، آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ قانون میں پہلے سے موجود ہے، جس قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اسی قانون کے مطابق ہی کاروائی ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کی مخالفت کرتا ہو لیکن سیاسی جماعتوں کو بھی سیاسی جماعت بن کر رہنا ہوگا، اگر کوئی سیاسی جماعت دہشتگرد تنظیم بننا چاہتی ہے تو پھر قانون کے مطابق کاروائی ہوگی، پی ٹی آئی میں سیاسی جماعت بننے کی صلاحیت موجود ہے، جب تک عمران خان جیسے شخص کا کردار غیر جمہوری ہو گا تو بات  چیت کیسے ہوگی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کور کمانڈر ہاؤس کے علاوہ فوجی تنصیبات پر بھی حملے ہوئے، ایک منظم انداز سے پاکستانی فوجی تنصیبات پر حملے کئے، کوئی پاکستانی ایسا نہیں ہو گا جو اس کی مذمت نہ کرے، ہم نے پی ٹی آئی  پر پابندی لگانے پر  کابینہ میں مخالفت کی تاہم انہوں نے تمام ریڈلائنز کراس کر دی ہیں اب ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے درمیان بارڈر مارکیٹ اور بجلی ترسیل کاافتاح ہوا ہے، ایک سال میں جن ممالک سے تعلقات بہتر ہوئے ان میں ایران ہے اور ہم ایران سے مزید بہتر تعلقات کے خواہش مند ہیں، دونوں ممالک نے سیکیورٹی مسائل کے مشترکہ حل پر زور دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم کے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت پر بات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے دو طرفہ تعلقات کی بحالی پانچ اگست اقدام کی واپسی کے بعد ممکن ہے، اگر بھارت سے بات کرنی ہے تو چند معاملات پر فیصلہ کرنا ہو گا، بھارت یکطرفہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے مجھے علم نہ تھا کہ میں پہلا وزیر خارجہ ہوں جس نے  جموں وکشمیر اسمبلی میں خطاب کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات سے قبل پیپلزپارٹی پی ٹی آئی مذاکرات کی سب سے بڑی حامی تھی اور بات چیت چل بھی رہی تھی مگر پھر عمران خان کی ضد اور رویے کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے، اب ہمارے پاس بحیثیت سیاسی جماعت کوئی آپشن نہیں کہ بات چیت کریں، ہمارے اور پی ٹی آئی کے وفود نے انتخابات کی تاریخ پر مذاکرات کر لئے تھے مگر عمران خان کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمارے جو بھی اندرونی معاملات ہوں کشمیر پر اب بھی متفق ہیں، جموں و کشمیر کے نمائندوں  کو او آئی سی میں اوبزرور اسٹیٹس دیا گیا ہے، بی بی شہید کے دور میں موقع دیا کہ کنٹیکٹ گروپ میں بیٹھ کر کشمیر کی نمائندگی بھی کرتے ہیں، میں نے او آئی سی میٹنگ میں کشمیر کو بحیثیت اوبزور بٹھایا اور تقریر کا موقع دیا۔

کشمیری وزیراعظم نے او آئی سی سی ایف ایم میں کشمیر کی نمائندگی کی، افغانستان کے معاملے پر ہم سیکیورٹی معاملات پر بات چیت کر رہے ہیں پاکستان کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

 

The post حکومت نئی ملٹری کورٹس کے لیے آئین میں کوئی ترمیم نہیں کررہی، بلاول بھٹو appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/YozhWR7
via IFTTT

Wednesday, May 24, 2023

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

یہ حقیقت ہے دنیا میں اچھے لوگوں کی کمی نہیں چنانچہ موجودہ فرد جسے آپ اپنی پسند قرار دے رہے ہیں آپکی زندگی کا حقیقی محافظ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

آج کے دن کسی پر بھی غصہ نہ کریں بس اپنے غصے کو دباتے رہئے کیونکہ یہی چیز کسی بھی وقت انتہائی پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

دماغ فضول قسم کی سوچوں کا مرکز بنا رہے گا مقدمہ بازی سے گریز کریں لانگ ڈرائیوپر جانے کا پروگرام بن سکتا ہے دیرینہ آرزو پوری ہو نے کے امکان ہیں۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

آج آپ کی طبیعت کافی حدتک بوجھل رہے گی اور آپ ہر ایک کے ساتھ لڑتے نظر آئیں گے بندا خدا آج آپ اپنے آپ کو قابو میں رکھیں یہ نہ ہو کہ آپ مسائل میں گھِر جائیں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

اگر آپ سیاستدان ہے تو پھر فوری طور پر خود کو بدلنے کی کوشش کیجئے ورنہ حالات آپ کو ایسے چوراہے پر لا کر کھڑا کر دیں گے جہاں سے کوئی راستہ بلندی کی طرف نہیں جاتا۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

اگر آپ کا تعلق سیاست سے ہے تو اپنی کامیابی پر مکمل یقین رکھیئے آج کا دن اہم فیصلوں میں بلاشبہ آپ کا ساتھ دے گا کاروبار میں فائدہ ہو گا۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

تعلیمی سلسلے میں حالات موافق رہیں گے مقدمہ میں حسب منشاء کامیابی ہو سکتی ہے لہٰذا مخالفین سے صلح کرلینا زیادہ موافق ثابت ہو سکتا ہے۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

اپنے گھر میں غیر ضروری افراد کی آمد پر پابندی لگا دیں اگر آپ اپنی مزاجی کیفیت نہ بدل سکیں تو پھر خلاف منشاء معمولی سی بات پر بھڑکنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

ہمارے سابقہ دئیے ہوئے مشوروں کو اپنا نصب العین بنائے رکھیں تاکہ زندگی بہتر انداز سے گزار سکیں عشق و محبت کے میدان میں جلد بازی نہ کریں۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

ایک بار پھر آپ خطرات کی لپیٹ میں آسکتے ہیں گھریلو حالات کسی حد تک بہتر ہو سکتے ہیں لیکن آپ بھی اپنے شریک حیات کو خوش رکھنے کی کوشش کیجئے۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

غیر شادی شدہ افراد کی منگنی یا شادی ہو سکتی ہے بہ فضل خدا آپ کا دامن خوشیوں سے بھرا رہے گا جو کچھ آپ گنوا بیٹھے ہیں وہ دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

آج کا دن آپ کے لئے لکی ثابت ہو سکتا ہے گارمنٹس سے تعلق رکھنے والے افراد کو خاطر خواہ فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/e0Et5SI
via IFTTT

پارٹی چھوڑنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے تاہم تحریک انصاف سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں ... عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوں اور پارٹی کا ساتھ نبھاؤں گی، شوہرجمشید اقبال چیمہ ... مزید

امریکی نژاد معروف سوئس گلوکارہ 83 برس کے عمر میں چل بسیں ایکسپریس اردو

زیورخ: امریکی نژاد سوئس گلوکارہ، ڈانسر اور اداکارہ ٹینا ٹرنر 83 برس کی عمر میں چل بسیں۔

گلوکارہ کے ترجمان نے ٹینا ٹرنر کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ کافی عرصے سے علیل تھیں اور سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ کے قریب اپنے گھر میں انتقال کرگئیں۔

ٹرنر کا شمار راک کے عظیم گلوکاروں میں ہوتا تھا جبکہ انہیں کرشماتی اداکارہ کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ ٹینا ٹرنر کے ساتھ میوزک لیجنڈ اور رول ماڈل کا باب اختتام پذیر ہوا۔

امریکا میں پیدا ہونے والی اسٹار سب سے پسندیدہ خواتین راک گلوکاروں میں سے ایک تھی، جو اپنی اسٹیج پر موجودگی اور دی بیسٹ، پراؤڈ میری، پرائیویٹ ڈانسر اور واٹس لو گوٹ ٹو ڈو ود اٹ سمیت کئی کامیاب فلموں کے لیے جانی جاتی تھیں۔

The post امریکی نژاد معروف سوئس گلوکارہ 83 برس کے عمر میں چل بسیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/q9ZFcy2
via IFTTT

میرے گھر کے ارد گرد انٹرنیٹ سروس منقطع کردی گئی ہے، عمران خان ... صحافتی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی خاموش ہیں، یاد رکھیں کہ کل ان مظالم کا سامنا انہیں بھی کرنا پڑے ... مزید

نو مئی واقعات میں ملوث 95 فیصد شرپسندوں کی شناخت ہوچکی، کابینہ بریفنگ ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکا کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ نو مئی کے پُرتشدد واقعات میں ملوث شرپسندوں میں سے 95 فیصد کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ 60 فیصد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم ملک کے محافظوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ صرف ان کو گرفتار کیا جارہا ہے جن کے بارے میں یقینی ہے کہ وہ واقعات میں ملوث ہیں، ملوث افراد کیخلاف کارروائی میں انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے گا اور موجودہ قوانین کے تحت کارروائی یقینی بنائے جائے گی اور کسی شہری کو ان واقعات کی پاداش میں گرفتار نہ کیا جائے۔

کابینہ اجلاس میں اراکین کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ نو مئی کو شرپسندی میں ملوث افراد میں سے 95 فیصد کی شناخت ہوگئی جبکہ تقریبا 60 فیصد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سول و نجی املاک پر حملہ کرنے والوں کیخلاف پاکستان پینل کوڈ، اے ٹی سی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ جن کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں صرف اُن کو آرمی ایکٹ کے تحت کٹہرے میں لایا جائے گا۔

شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ آرمی ایکٹ کے تحت چلنے والے مقدمات کے فیصلوں پر عدالت میں اپیل دائر کرنے کا حق بھی موجود ہے۔

کابینہ اجلاس میں اراکین کو مختلف دوست ممالک میں پی ٹی آئی پروپیگنڈے کا مؤثر جواب دینے کی ہدایت کی۔ شرکا کو بتایا گیا کہ رواں سال 26 ہزار عازمین حج روڈ ٹو مکہ منصوبے سے مستفید ہوں گے، کابینہ اجلاس میں ای سی سی کے 16 مئی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

The post نو مئی واقعات میں ملوث 95 فیصد شرپسندوں کی شناخت ہوچکی، کابینہ بریفنگ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Upzld1s
via IFTTT

Tuesday, May 23, 2023

ریڈیائی فلکیات سے صنعتی و علمی انقلاب آسکتا ہے ایکسپریس اردو

اگرچہ پاکستان ایٹمی اور میزائل ٹیکنالوجی کی صلاحیت کا حامل ملک ہے لیکن سائنس و ٹیکنالوجی کے دیگر شعبہ جات یعنی خلائی ٹیکنالوجی و تسخیر، سیمی کنڈکٹر،اینٹینا ڈیزائننگ، ریڈیو فری کوئنسی (آر ایف) انجینیئرنگ، بلند معیاری کمپیوٹنگ اور فلکیا میں ہم ابھی تک بہت پیچھے ہیں۔

تاہم ریڈیائی فلکیات (ریڈیو آسٹرونومی) ایک ایسا ہمہ گیر میدان ہے جس میں تحقیق و ترقی کے ساتھ پاکستان ٹیلی مواصلات، دفاع، طبی عکس نگاری اور بڑے ڈیٹا کے علوم میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھا سکتا ہے۔

ریڈیائی فلکیات کسے کہتےہیں؟

ہم جانتے ہیں کہ کئی آسمانی اجسام روشنی خارج کرتے ہیں، حرارت پیدا کرتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ وہ ریڈیائی امواج بھی خارج کرتے ہیں۔ ان میں ستاروں سے لے کر نیبولہ تک اور پلسار سے لے کر بلیک ہول تک شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ریڈیائی فلکیات کائناتی تحقیق کا ایک دلچسپ اور قدرے کم خرچ طریقہ بھی ہے۔ دوسری جانب اسی ٹیکنالوجی سے دیگر عملی علوم بنے اور کئی صنعتی فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

مثلاً ریڈیائی فلکیات کا ایک ممکنہ دلچسپ پہلو وائی فائی ٹیکنالوجی ہے۔ ہوا یوں کہ آسٹریلیا کے قومی خلائی ادارے، سی ایس آئی آر او نے بلیک ہول سے آنے والے لیکن بکھرے ہوئے ریڈیائی سگنلوں کو جمع کرنے کے طریقے وضع کیے ہیں اور یوں ہمیں وائی فائی ٹیکنالوجی ملی۔ اسی طرح ریڈیو فلکیات میں ڈیٹا کا حصول عین میگنیٹک ریزونسس امیجنگ (ایم آرآئی) کی طرح ہوتا ہے جو بیماریوں کی عکس نگاری کےلیے  طب میں استعمال ہوکر لاکھوں کروڑوں افراد کی جان بچارہا ہے۔

ریڈیائی فلکیات کے اتنے پہلو ہیں کہ ان سے مختلف شعبوں کے سائنسدانوں کے درمیان تعاون اور اختراع کے نئے باب کھلتے ہیں۔ مثلاً پاکستانی جامعات حوصلہ افزائی اور کچھ فنڈنگ کے ذریعے ریڈیائی فلکیات کے شوقیہ مںصوبے شروع کرسکتی ہے۔ اس سے طلبا و طالبات کو سیکھنے اور خوداعتمادی حاصل کرنے کے نئے پلیٹ فارم ملیں گے اور یوں نت نئی آسمانی دریافتوں کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
اب اسے وسیع تناظر میں دیکھیں تو پاکستان کا قومی خلائی ادارہ اور اس سے وابستہ ایجنسیاں (سپارکو، این سی جی ایس اے، آئی ایس ٹی اور اسپا وغیرہ) دیگر مواصلاتی اداروں کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر ملک میں ریڈیائی فلکیات پر بین الاقوامی معیار کا کم سے کم ایک تحقیقی ادارہ تو ضرور بنائیں۔ اس کی ایک مثال بھارت میں ’جائنٹ میٹر ویو ریڈیو ٹیلی اسکوپ (جی ایم آر ٹی) ہے جو دنیا بھر میں موجود ریڈیائی رصدگاہوں کے مقابلے میں بہت ہی کم خرچ ہے۔

ملک میں قومی مرکز برائے طبیعیات (این سی پی)، اسلام آباد، کراچی میں ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ برائے کیمسٹری اور دیگر ادارے بھی اپنے اپنے سائنسی مقاصد کےلیے دستِ تعاون بڑھا سکتے ہیں۔ ملک کے بہت سے سائنسی ادارے اپنے شعبوں اور دلچسپی کے لحاظ سے فلکی طبیعیات، فلکی ذراتی طبیعیات، فلکیاتی کیمیا، فلکیاتی حیاتیات، سولر فزکس اورنظامِ شمسی سے باہر سیاروں کی تلاش بین الموضوعاتی شعبوں (انٹر ڈسپلنری) کے درمیان اشتراک کرسکتےہیں۔ اس سے ملکی اداروں کے درمیان تحقیق وترقی کے تعاون کا ایک دور شروع ہوسکتا ہے جو پوری دنیا میں سائنسی ترقی کو تیز کرنے کےلیے اختیار کیا جاتا ہے۔ یوں ملک میں سائنسی اداروں کے درمیان تحقیقی شراکت کی بہت ضرورت ہے۔

ابھرتے ہوئے ممالک مثلاً بھارت ’جائنٹ میٹر ویو ریڈیو ٹیلی اسکوپ (جی ایم آرٹی)، اور جنوبی افریقہ نے اسکوائر کلومیٹر ایرے (ایس کے اے) جیسے منصوبے شروع کیے۔  توقع ہے کہ ایس کے اے پروجیکٹ  نئی صنعتوں اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے ساتھ ساتھ ہزاروں نئی ملازمتیں بھی پیدا کرے گا۔ اب مزید 8 افریقی ممالک فاصلاتی اسٹیشن کے ساتھ، ایس کے اے کا حصہ بن رہے ہیں۔ اس طرح نہ صرف سائنسی تحقیقات میں مختلف ممالک کے اداروں کا اشتراک ممکن ہوگا بلکہ اس طرح کی سائنسی کاوشیں مستقبل کی نسلوں کےلیے بھی مفید ثابت ہوں گی اور بہت امکان ہے کہ اس سے افریقہ کے بارے میں دنیا کا لگا بندھا تصور بھی تبدیل ہوسکے گا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ مختلف اداروں کے درمیان تعاون سے سائنسی ترقی کی شاندار مثالیں سامنے آتی رہی ہیں۔ پھر ایس کے اے میں شریک ممالک کو ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوگا کہ ان کے محقق اور ماہرین کو امریکا، یورپ، چین، آسٹریلیا اور بھارت وغیرہ میں جانے اور اپنی امکانی استعداد بڑھانے میں مدد ملے گی۔

بلوچستان میں ریڈیو انٹر فیرومیٹری کے روشن امکانات

’’ریڈیوانٹرفیرومیٹری‘‘ ریڈیائی فلکیات میں ایک ایسا طریقہ ہے جس میں بہت سی ریڈیائی دوربینوں سے حاصل ہونے والی معلومات یا ڈیٹا ایک جگہ جمع کیا جاتا ہے۔ صوبہ بلوچستان میں ایسے بہترین اور پرسکون مقامات موجود ہیں جہاں آبادی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ’’ریڈیو امواج کےلیے خاموش علاقے‘‘ قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس جگہ پر دوربینوں کی ایک قطار تعمیر کی جاسکتی ہے۔ پھر تمام دوربینوں کو ریڈیو انٹر فیرومیٹر تکنیک سے جوڑ کر فلکیات کے اس شعبے میں ترقی کی جاسکتی ہے۔

صوبہ بلوچستان کی مرکزی حیثیت رکھتے ہوئے پاکستان کے دیگر علاقوں میں اس سے منسلک چھوٹی چھوٹی ریڈیائی رصدگاہیں قائم کی جاسکتی ہیں۔ یہ سب باہم مل کر ایک بڑے اور طاقتور انٹرفیرومیٹر میں ڈھل سکتی ہیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جدید فلکیاتی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ انتہائی تفصیلی (ہائی ریزولوشن) تصاویر لی جاسکتی ہیں۔ اس طرح نظرانداز کردہ بلوچستان کا ایک شاندار ٹیکنالوجی روپ بھی سامنے آسکے گا۔

اگرچہ اس میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی لیکن اس کے فوائد بھی بہت ہوں گے۔ اس سے بین الاقوامی تعاون بڑھے گا، بین الجامعاتی تحقیق پروان چڑھے گی اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین ایک مشترکہ مقصد کی جانب بڑھیں گے۔ سب سے بڑھ کر ملک میں مشترکہ سائنسی تحقیق کا ایک نیا در کھلے گا۔

بلوچستان اور فلکیاتی سائنس

منصوبے کی کامیابی کےلیے ضروری ہے کہ صوبہ بلوچستان سے ہی ماہرین، عملہ اور تکنیکی ماہرین بھرتی کیے جائیں۔ دوسرے مرحلے پر ملک کے دیگر علاقوں سے رابطہ کیا جائے۔ توقع ہے کہ یہ منصوبہ یورپی نیوکلیائی تحقیقی مرکز ’’سرن‘‘ جیسی ایک چھوٹی شکل اختیار کرے گا۔ سرن نے نہ صرف پورے یورپ میں جدید سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دیا ہے بلکہ اس سے آنے والی نسلیں بھی استفادہ کررہی ہیں۔ اس سے نئی اختراعات اور ٹیکنالوجی کا ظہور بھی ہوا ہے۔

پاکستان کو کوشش کرنا ہوگی کہ اس کی تیارکردہ فلکیاتی دوربینیں بین الاقوامی معیار کی ہوں، جن میں ایس کے اے اور بین الاقوامی ایونٹ ہورائزن ٹیلی اسکوپ (ای ٹی ایچ) شامل ہیں۔ ای ٹی ایچ مجازی طور پر زمینی جسامت کی ایک دوربین ہے جس سے پہلی مرتبہ 2019 میں بلیک ہول کی براہِ راست تصویر لی گئی تھی اور دنیا حیران رہ گئی تھی۔

ایسے منصوبوں کے اشتراک سے ملک میں سائنسی آلات بنانے کی لہر چلے گی جس میں ڈیزائننگ اور تیاری جیسے اہم عوامل شامل ہیں۔ اسی طرح ہم ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ اور سگنل پراسیسنگ صلاحیتوں کو حاصل کرسکیں گے۔ یوں ٹیکنالوجی اور اعلیٰ مہارت کی افرادی قوت میسر ہوسکے گی۔

اسی کے تحت نئے اینٹینا اور آر ایف انجینئرنگ سے ملک کی بہت سی صنعتیں مستفید ہوں گی۔ ان میں ٹیلی مواصلات، دفاع، طبی عکس نگاری اور دیگر انڈسٹری شامل ہیں۔ چونکہ ریڈیائی فلکیات میں جدید و نفیس اینٹینا اور آر ایف انجینئرنگ کا عمل دخل ہوتا ہے اسی لیے یہ ٹیکنالوجی دیگر صنعتوں میں کام آسکیں گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صلاحیت حاصل کرنے کے بعد پاکستان پر بین الاقوامی مدد اور فنڈنگ کے راستے بھی کھلیں گے۔

واضح رہے کہ معاشی ترقی اور خوشحالی کی منزل سائنس و ٹیکنالوجی سے ہوکر ہی گزرتی ہے اور بطورمسلمان ہمارے بزرگ اس شعبے میں قابلِ قدر کام کرچکے ہیں۔ سائنس اور علوم جدیدہ تو ہماری گمشدہ میراث ہے۔

لیکن سوال یہ ہے کہ ان بڑے منصوبوں کےلیے رقم کہاں سے آئے گی تو ایک جانب تو فالتو اثاثے یا خسارے کے شکار ادارے مثلاً پاکستان اسٹیل مل یا پی آئی اے کو جزوی یا کلی طور فروخت کیا جاسکتا ہے تو دوسری جانب پرائیوٹ سیکٹر کو اس کی ترغیب دی جاسکتی ہے۔ پھر پرائیوٹ سیکٹر کو ٹیکس میں تخفیف کی رغبت دلاکر بھی انہیں سرمایہ کاری کی جانب مائل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس سے سائنس و ٹیکنالوجی کا بہتر مستقبل سامنے آسکتا ہے۔

توقع ہے کہ اس سے نہ صرف ہم عالمی علمی معیشت کا حصہ بن سکیں گے بلکہ خود کو سائنسی طور پر طاقتور ممالک میں شامل کرسکیں گے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔

The post ریڈیائی فلکیات سے صنعتی و علمی انقلاب آسکتا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/zYgR1IW
via IFTTT

بلوچستان، مفاہمت، تعمیر نو ایکسپریس اردو

کوئٹہ میں 34 وین نیشنل گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ابھی بھی دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں لیکن ان کا سر ضرور کچلا جائے گا۔ بلوچستان میں انیس برس کے بعد نیشنل گیمز کا انعقاد خوش آیند ہے، وہیں قوم ترقی کرتی ہے جو تعلیم سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ بلوچستان کے موقع پر صائب خیالات کا اظہار کیا ہے، بلاشبہ بلوچستان کی ترقی میں پاکستان کی ترقی پوشیدہ ہے۔ پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت فی الحقیقت عوام مسائل کے مستقل اور پائیدار حل کے ساتھ ساتھ ان کی محرومیوں اور مایوسیوں کے خاتمے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اسے قومی سلامتی اور ملکی مفادات کا ایک ناگزیر حصہ تصور کرتی ہے۔

عوام کی محرومیوں، مایوسیوں اور پسماندگی نے عوامی اور سیاسی حلقوں میں جس ناخوشگوار ردعمل کو جنم دیا، ماضی کے حکمرانوں کی طرف سے اسے نظر انداز کرنے کے نتیجے میں آج صورتحال تشویشناک ہوچکی ہے۔ تاہم یہ امر باعث اطمینان ہے کہ موجودہ حکومت نے سنجیدگی سے اس صورتحال کا نوٹس لیا اور مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کیا ہے اور تمام صوبائی مسائل کے حل کے لیے مفاہمت، تعمیر نو اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے ایجنڈے پر عملدرآمد کو ممکن بنایا جائے گا۔

حکومت کو درپیش مسائل اور چیلنجز کا حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا جائے تو ملک گیر سطح پر ہونے والی دہشت گردی ا ور موجودہ مالیاتی بحران کے بعد بلوچستان کا مسئلہ سرفہرست دکھائی دیتا ہے۔

جہاں تک بلوچستان میں قدرتی وسائل کا تعلق ہے صوبے میں گیس، کوئلہ، پٹرول، چاندی، سونا اور تانبے کے علاوہ متعدد دوسرے معدنی وسائل کی بھی نشاندہی ہو چکی ہے۔

گیس کے سب سے بڑے ذخائر بلوچستان میں ہیں، چینی ماہرین کے فنی اور مالی تعاون سے چاندی اور تانبے کے ذخائر دریافت کرنے کے بعد ان سے استفادہ بھی کیا جاتا رہا۔ صوبے کی پسماندگی کے تناسب سے ان وسائل سے حاصل ہونے والی آمدن میں اپنے حصے کا مطالبہ کوئی غلط بات نہیں۔

محل وقوع کے اعتبار سے بلوچستان اہم ترین صوبہ ہے مگر افسوس یو این او کے ایک سروے کے مطابق بلوچستان اس وقت دنیا کے سب سے پسماندہ علاقوں میں سے ایک ہے۔

صوبے میں تعلیم کا ہر درجے کا شوق اور انتہا کی علمی و سیاسی شعور پایا جاتا ہے، اسی لیے جب بھی وہاں شورش برپا ہوتی ہے تو دب جاتی ہے۔ کچھ علیحدگی پسند تنظیمیں بھی ہیں جو غیر ملکی فنڈنگ پر مقامی سطح پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہتی ہیں۔

چونکہ بلوچستان کا پورا علاقہ ہی طویل ترین پہاڑی سلسلوں پر مشتمل ہے۔ اس لیے یہ پہاڑ انتہا پسندوں اور دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ ہماری مسلح افواج انٹیلی جنس اطلاعات پر یہاں انتہا پسندوں اور قانون شکن عناصر کے خلاف آپریشن کرتی رہتی ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں لیکن بلوچستان میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

اہم ترین سوال یہ ہے کہ دہشت گردی کے لیے بلوچستان کا انتخاب کیوں کیا گیا اور دشمن اس صوبے سے کون سے فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے؟ اس سوال کا جواب ہمیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اس خطاب سے بخوبی ہو جاتا ہے جو اس نے لال قلعے میں کھڑے ہو کر کیا تھا اور بنگلہ دیش بنانے میں اپنے سازشی کردار کو فخریہ بیان کیا اور اب بلوچستان، گلگت بلتستان میں علیحدگی کی آگ بھڑکانے میں بھی را ملوث پائی گئی ہے۔

دوسری جانب بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے اپنے بیان میں بھارتی سازشوں اور عزائم سے پردہ اٹھایا تھا، جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را (RAW) پاکستان میں دہشت گردی و شورش برپا کرنے میں ملوث ہے۔

بھارت کی بھی خواہش ہے کہ بلوچستان میں حالات خراب رہیں، تاکہ مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کی آواز کو دبایا جاسکے۔ در حقیقت عالمی قوتیں پاکستان کو کمزور دیکھنا چاہتی ہیں اور دہشت گردی کی آڑ میں پاکستان کو کمزور کرانا چاہتی ہیں تاکہ بھارت اور اسرائیل ایک مضبوط قوت بن کر اْبھریں جب کہ پاکستان کا جوہری پروگرام ہی اس کی سلامتی کی ضمانت ہے۔

جغرافیائی اعتبار سے موجودہ بلوچستان کا شمار دنیا کے حساس ترین خطوں میں ہوتا ہے کہ اس کے ایک جانب وسطی ایشیا کی قربت ہے، تو دوسری طرف بحیرہ عرب کے راستے گرم پانیوں تک رسائی کا خواب، لہٰذا امریکی سی آئی اے، را اور موساد کا مشترکہ پلان طویل عرصہ سے اس علاقے کو ٹارگٹ کیے ہوئے ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا سر گرم منظم نیٹ ورک صوبے میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث عناصر کو بھاری اسلحہ اور سرمایہ کی فراہمی کے علاوہ بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو تربیت بھی دیتا رہا ہے جو ملک کی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ ’’آزاد بلوچستان‘‘ کی چنگاری کو بھڑکائے رکھنے میں نہ صرف بیرونی بلکہ اپنے لوگوں کا ہاتھ ہے۔

یورپ، امریکا میں پاکستان دشمن پروپیگنڈے پر مبنی زہر آلود لٹریچر کی تقسیم، ریلیاں، مظاہرے ہوتے ہیں، ان کی سرپرستی بھارت ہی کرتا ہے۔ بھارت میں 3 چینلز 24 گھنٹے بلوچستان مخالف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔ بھارت یو این او کی سلامتی کونسل میں آزاد بلوچستان کے حق میں قرار داد لانے کا مذموم منصوبہ بنایا گیا ہے۔

اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ بلوچستان کی ترقی میں ہی پاکستان کی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔ چنانچہ صوبہ بلوچستان کی معدنی دولت اس کے قدرتی وسائل اور جغرافیائی اہمیت کی بدولت ہی پاکستان رقبے کے اعتبار سے دنیا کا ایک بڑا ملک ہے اور یہاں کے معدنی ذخائر ہماری قسمت بدل سکتے ہیں۔

اس پسماندہ صوبے میں دنیا کی بہترین 43 معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جو نا صرف صوبہ بلوچستان بلکہ ملکی معاشی مسائل کا خاتمہ کرکے یہاں خوشحالی لانے کا سبب بن سکتے ہیں۔ زمین کی تہوں میں پوشیدہ معدنی خزانے میں پٹرولیم سب سے اہم ہے، جب کہ قیمتی معدنیات میں سونا کے حصول کے لیے امریکا مسلسل تگ و دو میں ہے۔

بلوچستان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے نے ملک دشمن عناصر کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ بظاہر تو یہ منصوبہ دو ملکوں کے درمیان تجارتی مقاصد کے لیے بنایا جا رہا ہے مگر وسط ایشیائی ملکوں سمیت دنیا کے تقریباً 60 ممالک اس منصوبے سے فائدہ اْٹھائیں گے۔

امریکیوں کی دلچسپی کی ایک بڑی وجہ گوادر پورٹ بھی ہے جو چین، روس کے علاوہ بین الاقوامی بحری راستے کی ایک اہم بندرگاہ ہے۔ اس پورٹ کے ذریعے یورپ، مشرق وسطیٰ، چین اور روسی ریاستوں کی باہم تجارت آسان ہو گئی ہے اور یہاں چین کی موجودگی امریکا کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔

لہٰذا گوادر ڈیپ سی پورٹ کی تعمیر اور پاکستان کی معیشت پر اس کے گہرے مثبت اثرات کے ساتھ وسط ایشیاء سے اقتصادی تعلقات شاندار مستقبل اور ایشیائی خطے کی سیاست میں پاکستان کو جس مقام پر لے جائیں گے وہ بھارت کو بھی قبول نہیں۔ اس حوالے سے انڈین بحری فوج کے سربراہ کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ بھارت کو گوادر میں چین کی موجودگی پر سخت تشویش لاحق ہے۔ امریکا گوادر میں چین کی موجودگی کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ یہی وہ حالات ہیں جن کی بنا پر بلوچستان ہدف ہے۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دہشت گردی کے ذریعے ملک میں انتشار پھیلانے کی بھارتی سازشیں ناکامی سے ہمکنار ہورہی ہیں۔ دہشت گردی کی ایسی اکا دکا وارداتوں کے باوجود آج ملک میں امن و امان واپس لوٹ رہا ہے جو ہماری سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں سے ہی ممکن ہوا ہے۔

بلوچستان لوٹ رہا ہے جو ہماری سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں سے ہی ممکن ہوا ہے۔ بلوچستان میں قوم پرستوں کے روپ میں پیدا ہونے والی دہشت گردوں کی کھیپ کی سرپرستی بھی بھارت نے کی جو فرقہ واریت کی بنیاد پر بھی ملک میں دہشت گردی پھیلانے کی سازشوں میں ملوث رہے اور پنجابی آباد کاروں کی ٹارگٹ کلنگ کرکے لسانی اور علاقائی منافرت پھیلانے کی بھی کوشش کرتے رہے۔

آج وطن عزیز میں امن و آشتی کے خوشگوار جھونکے چل رہے ہیں تو یہ ہماری سیکیورٹی فورسز کے عزم و حوصلہ کے باعث ہی ممکن ہوا ہے جنھیںاس مقصد کے لیے قوم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

بلوچستان سمیت ملک بھر میں خفیہ اطلاعات پر تین لاکھ 75 ہزار سے زائد آپریشن کیے گئے جن میں سی ٹی ڈی، آئی بی، آئی ایس آئی، ایم آئی پولیس، ایف سی اور رینجرز نے بھرپور کردار ادا کیا۔ ان کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملی اور بہت سے دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کیا گیا۔

تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان کے امن کو تہہ و بالا کرنے کے لیے سازشیں ایک بار پھر زور پکڑ گئی ہیں، مگر یہ سب کچھ وقتی ہے، کیونکہ افواج پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، دہشت گردی کے حالیہ واقعات پریشان کن ضرور ہیں لیکن ان پر بہت جلد قابو پانے کی صلاحیت ہماری افواج میں ہے۔

The post بلوچستان، مفاہمت، تعمیر نو appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/QwGSpM2
via IFTTT

ذاتی رنجش کے سبب عمران ریاض کو اغوا کیا گیا، عمران ریاض کے وکیل کا دعوی ... عمران ریاض پر آئی جی پنجاب کی توھین کے الزام پر انکوائری کی جا رھی تھی، پہلی مرتبہ منظر عام پر ... مزید

بھارت: کھانسی شربت کی برآمدگی سے پہلے لیبارٹری ٹیسٹ لازمی قرار ایکسپریس اردو

نئی دہلی: بھارتی حکومت نے کھانسی کے سیرپ کو برآمد کرنے سے پہلے ان کے ٹیسٹ کو لازمی کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ حکم کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاری کردہ نوٹس میں یہ بھی بتایا گیا بھارتی ساختہ کھانسی کا شربت گیمبیا اور ازبیکستان میں درجنوں بچوں کی اموات سے منسلک تھے۔

وزارت تجارت کے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ یکم جون سے کھانسی کے کسی بھی شربت کو برآمد کرنے سے پہلے سرکاری لیبارٹری کا جاری کردہ سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہوگا۔

نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کھانسی کے شربت کو کی جانچ اور تجزیہ کے سرٹیفکیٹ کی تیاری کے تحت برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ بھارت کی دو کمپنیوں کے تیار کردہ کھانسی کے شربت گزشتہ سال گیمبیا میں 70 اور ازبیکستان میں 19 بچوں کی موت کا سبب بنے تھے۔

 

The post بھارت: کھانسی شربت کی برآمدگی سے پہلے لیبارٹری ٹیسٹ لازمی قرار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/bSzQeqj
via IFTTT

اس یزیدیت کے سامنے سَرنِگوں ہونے کا مطلب بحیثیت قوم ہماری موت ہے ... اب ہم پوری طرح جنگل کے قانون کی زد میں ہیں جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول ہی اصل دستور ہے، اپنے ... مزید

Monday, May 22, 2023

ممتاز عالم دین مولانا ڈاکٹر محمد میاں صدیقی علالت کے بعد90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

امریکی ریاست میں جائیداد خریدنے پر پابندی، چینی شہریوں نے مقدمہ دائر کردیا ایکسپریس اردو

امریکی ریاست فلوریڈا میں رہنے والے چینی شہریوں کے ایک گروپ نے جائیداد خریدنے کے نئے قانون کیخلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قانون فوجی تنصیبات اور دیگر حساس ادارتی تعمیرات کے قریب زمینوں پر لاگو ہوتا ہے اور کیوبا، وینزویلا، شام، ایران، روس اور شمالی کوریا کے شہریوں کو بھی متاثر کرتا ہے تاہم چینی شہریوں کو سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔

امریکن سول لیبرٹیز یونین نے دائر کردہ مقدمے کا اعلان کرتے ہوئے پریس ریلیز میں کہا کہ قانون آئین اور فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایشیائی نسل کے لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک کا مظاہرہ کرتا ہے۔

یونین کا مزید کہنا تھا کہ یہ قانون جائیداد خریدنے والے کسی بھی ایسے شخص پر شک کا ایک ناجائز بوجھ ڈالے گا جس کا نام ایشیائی، روسی، ایرانی، کیوبا، وینزویلا یا شامی لگتا ہوگا۔

دائر کردہ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون غیر منصفانہ طور پر چینی لوگوں کو ان کی حکومت کے اقدامات سے مساوی کرتا ہے اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ چینی شہریوں کی جانب سے فلوریڈا کی جائیداد خریدنے سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

The post امریکی ریاست میں جائیداد خریدنے پر پابندی، چینی شہریوں نے مقدمہ دائر کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/YLo2suj
via IFTTT

رجب طیب اردوان کے دوبارہ صدر بننے کے امکانات روشن ایکسپریس اردو

 انقرہ: ترکی کے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار سینان اوگن نے صدر طیب اردوان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سینان اوگن کی جانب سے اردوان کی حمایت کے اعلان کے بعد حزب اختلاف کے امیدوار کمال کلیکداروگلو کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

سینان اوگن ایک قوم پرست ہیں جو انتخابی مہم سے پہلے عوامی سطح پر میں بہت کم جانے جاتے تھے تاہم حیران کن طور پر انہوں نے 14 مئی کو ہونے والے ابتدائی صدارتی انتخابات میں 5.2 فیصد حمایت حاصل کی جس پر کچھ تجزیہ کاروں نے انہیں ایک مضبوط حریف قرار دیا۔

سینان اوگن نے انقرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں عوامی اتحاد کے امیدوار جناب رجب طیب اردوان کی حمایت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کلیکداروگلو کی پارٹی، نیشن الائنس ہمیں بہتر مستقبل کے بارے میں قائل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اردوان کی حمایت کا فیصلہ دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد کے اصول پر مبنی ہے۔

The post رجب طیب اردوان کے دوبارہ صدر بننے کے امکانات روشن appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/tGCAxRT
via IFTTT

بشریٰ بیگم کے ساتھ اسلام آباد جا رہا ہوں، ممکن ہے گرفتار کرلیا جائے، عمران خان ... سوشل میڈیا پر پر ہماری حمایت کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا، اس وقت پاکستان میں جو ہورہا ... مزید

مجھے اور بشریٰ بی بی کو صبح گرفتار کیا جائے تو سب کو پُرامن احتجاج کرنا ہے، عمران خان ایکسپریس اردو

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صبح میری اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری ہوسکتی ہے، اس صورت میں سب کو پُرامن احتجاج کرنا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ٹویٹر پر اسپیس بنایا گیا جس میں عمران خان شامل ہوئے اور صارفین کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اپنے ذہن میں ڈال لو رات جب زیادہ اندھیری ہو جاتی ہے تو اس کا مطلب صبح ہونے والی ہے، جو آزادی کی جنگ میں لڑ کر مرتا ہے تو وہ شہید کہلاتا ہے،  میں نے اپنے معاشرے کو کبھی اتنا نیچے نہیں گرتے دیکھا، کبھی خواتین پر ایسا تشدد نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب لوگوں میں خوف پھیلانے کے لیے کیا جا رہا ہے،  یہ فضا بنائی جا رہی ہے کہ جب دوبارہ عمران خان کو گرفتار کیا جائے تو کوئی  باہر نا نکل سکے مگر میری منگل 23 مئی کو نیب میں پیشی کے موقع پر گرفتاری کا امکان ہے، ایسی صورت میں آپ سب کو پُرامن احتجاج کرنا ہے اور سوشل میڈیا پر بھی آواز بلند کرنی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آئین ٹوٹ چکا ہے آئین میں واضح لکھا ہے کہ 90دن میں انتخابات ہونے چاہیے، آئین جب ٹوٹتا ہے تو جو طاقتور کرنا چاہتا ہے وہ کرتا ہے، طاقتور فیصلہ کرتا ہے کہ اس نے آئین کی کون سی شق ماننی ہے اور کون سی نہیں ماننی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ اور حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ الیکشن نہیں کروانے کیونکہ اگر الیکشن ہوئے تو انہیں اندازہ ہے کہ تحریک انصاف جیت جائے گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’انہیں صرف کورکمانڈر ہاؤس یاد ہے کہ کورکمانڈر جلایا گیا اور اس پر بھی تحقیقات کرنے کے بجائے لوگوں کو پکڑنا شروع کردیا، کون لوگ تھے جنہوں نے کورکمانڈر کا گھر جلایا کس نے گھر کا دروازہ کھولا کوئی تحقیقات نہیں ہوئی، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ طاقتور لوگ اتنے نیچے گر جائیں گے‘۔

عمران خان نے کہا کہ ہم پر یہ مشکل وقت ہے، اللہ انسان کو آزمانے کے لیے مشکلات بھیجتا ہے، اگر آج ہم ان کے خوف میں آگئے تو ساری زندگی انکی غلامی میں چلے جائیں گے، یہ انکا خوف عارضی ہے جسے یہ زیادہ دیر تک قائم نہیں کرسکتے، انکے پاس اتنی جیلیں بھی نہیں ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو اس طرح میں نے زندگی میں کبھی گرتے نہیں دیکھا، یہ کیسا وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈنڈے کے زور سے سب کو سیدھا کردو۔

عمران خان نے کہا کہ ’حقیقی آزادی کا مقصد انصاف ہے، رول آف لاء قائم کرنا، جی ایچ کیوں یا کنٹونمنٹ، پرامن احتجاج کرنا بنیادی حق ہے، نوجوان قوم بناتے ہیں، سوشل میڈیا کا ایک کمال یہ ہوا ہے کہ نوجوان اصل مسئلہ سمجھ گئے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس منیر کے ایک فیصلے نے ملک تباہ کر دیا، جسٹس منیر کے فیصلے بعد بار بار عدلیہ نے طاقتور کے ساتھ مل کر نظیہ ضرورت کے تحت فیصلے کرنے شروع کردیئے، 2007 میں عدلیہ بحالی تحریک شروع کی جس کے بعد عدلیہ نے آزادانہ فیصلے شروع کردیئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے ایک مرتبہ پھر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، لیکن مجھے لگتا ہے عدلیہ کھڑی ہوجائے گی اور پاکستان کو اس وقت مشکل وقت سے نکالے گی، تمام ممالک نے کہا کہ پہلے اپنے ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ’میں نے بہت مرتبہ ان کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کی لیکن جب الیکشن کی بات کرو یہ ڈر جاتے ہیں، مجیب الرحمن نے بار بار کوشش کی یحی خان سے بات کرے لیکن وہ اس سے بات کرنا نہیں چاہتے تھے کیونکہ وہ الیکشن ہونے نہیں دینا چاہتے تھے، ابھی بھی انکی کوشش ہے کہ الیکشن نا کروائے جائیں اور الیکشن تب کروائیں جائیں جب عمران خان الیکشن نا جیت سکے’۔

چیئرمین پی ٹی آٗئی نے کہا کہ آج جو بھی یہ سب کر رہا اسے سیاست کی سمجھ نہیں ہے، انکو سمجھ ہی نہیں کہ جتنا پارٹی کو دبائیں گے وہ اتنی اوپر آئے گی، انہوں نے فیصلہ کیا کہ جہاں پی ٹی آئی کارکن ملے اسے پکڑ کر جیل میں ڈال دو، میرا ماسٹر مائنڈ سے سوال کہ کیا اس طرح پارٹی کو ختم کریں گے، لیکن اب تک جتنا دبایا پارٹی اتنی ہی اوپر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکو اندازہ ہی نہیں پارٹی ایم پی اے اور ایم این اے کو لے جانے سے ختم نہیں ہوتی بلکہ پارٹی ووٹ بینک کے جانے سے ختم ہوتی ہے، قوم آج بھی پی ٹی آئی اور اسکے نظریے کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے‘۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نگران حکومت بلکل آئینی مدت ختم ہونے کے بعد غیر قانونی ہوچکی ہے، انکا کام تھا الیکشن کروانا یہ نہیں کرواسکے،  جب اللہ نے موقع دیا تو نگران حکومت کا حساب کتاب ہوگا، ان پر کیسسز ہونگے، 90 دن میں الیکشن نہیں کروا سکے، انہوں نے لوگ مروائے، ان پر کیسسز بنے گے اور انکو عدالتوں کے چکر لگوائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میں اور بشرا بی بی صبح نیب جارہے ہیں، اور ممکن ہے ہمیں گرفتار کر لیا جائے، اگر ہماری گرفتاری ہوجاتی ہے تو آُپ سب کو پُرامن رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہے۔

القادر ٹرسٹ کیس پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’میں چاہتا تھا پاکستان کے نوجوانوں سیرے نبی پڑھاؤں،  میں اور بشرا بی بی القادر یونیورسٹی کے ٹرسٹی ہیں، ٹرسٹی کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، لندن سے آنے والے پیسوں کا معاملہ کابینہ میں رکھا تو فیصلہ ہوا کہ ہم سپریم کورٹ کے جرمانے میں اس پیسے کو ایڈجسٹ کردیں گے، کیبینٹ میں بتایا گیا کہ معروف پاکستانی اور این سی اے میں خفیہ اگریمنٹ ہوا ہے، ہم اس خفیہ ایگریمنٹ پر کیس کریں گے تو 5 سے 6 سال فیصلے کو لگ جائیں گے، اور اگر ہم کیس ہار گئے تو پیسہ پھر پاکستان کو بھی نہیں ملے گا اور پاکستان پہلے بھی این سی اے سے کیس ہار چکا ہے، لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ یہ پیسہ ہم لیں گے‘۔

عمران خان نے کہا کہ میرے اوپر اب کیس بنایا کہ میں نے اس پیسوں کا کوئی مالی فائدہ لیا ہے، القادر یونیورسٹی کے اکاؤنٹس چیک کر لیں، اکاونٹ سب کے سامنے ہیں‘۔ چیئرمین پی ٹی آٗئی نے کہا کہ مجھے پتا ہے آپ لوگ میری سیکیورٹی کیلئے بہت فکر مند ہیں۔ میں ہر روز جب گھر سے نکلتا ہوں تو کوئی پتا نہیں ہوتا کہ زندہ واپس گھر آؤں گا یا نہیں؟ لیکن وزیرآباد واقعہ ہو یا جوڈیشل کمپلیکس میں بھی مجھے مارنے کی کوشش کی گئی تو کسی سیکیورٹی نے نہیں، اللّه اور صرف اللّه نے مجھے بچایا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اللّه نے جب مجھے لے کر جانا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت مجھے بچا نہیں سکتی اور جب اللّه نے بچانا ہے تو کوئی مجھے مار نہیں سکتا، اپنے خوف کا بت توڑ دیں۔ خوف کے آگے سر نہیں جھکنا ہوتا۔ اللّه پر توکل اور ایمان رکھ کر خوف سے مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آج جو لوگ پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں کل الیکشن میں عوام ان کے خلاف ووٹ ڈالیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے لوگ 27سال میں کبھی توڑ پھوڑ کا حصہ نہیں بنے، کورکمانڈر کے گھر کو جلانے کے لیے انویسٹیگیشن ہوئی سب کچھ سامنے آجائے گا، پی ٹی آئی کے خلاف کورکمانڈر ہاؤس کی بنیاد پر منظم سازش کی گئی ہے۔

The post مجھے اور بشریٰ بی بی کو صبح گرفتار کیا جائے تو سب کو پُرامن احتجاج کرنا ہے، عمران خان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/EwlgCyR
via IFTTT

عمران خان نے ڈی جی آئی ایس آئی کو ایمانداری سےکام کرنے پر برطرف کردیا تھا، فیصل واوڈا کا الزام ... عاصم منیر نے عمران خان کو کرپشن کے شواہد پیش کیے تھے، اگلےدن عمران خان ... مزید

Sunday, May 21, 2023

سرینگر میں جی20 کانفرنس؛ پاکستان کے لیے چیلنج ایکسپریس اردو

دُنیا کے20دولتمند ،اقتصادی لحاظ سے طاقتور اور محفوظ معیشتوں کے حامل ممالک کی تنظیم، جی20، کی حالیہ صدارت بھارت کے پاس ہے ۔ بھارت خودجی20کا ایک سرکردہ رکن ہے کہ اس کی اقتصادیات و معیشت ترقی یافتہ ممالک کے تقریباً ہم پلّہ ہو چکی ہے۔

جی20 کی صدارت کو اپنے مفادات میں سمیٹنے کے لیے بھارتی کوششیں جاری ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت ، سری نگر ، میں23اور24 مئی2023 کو جی20ممالک کی عالمی کانفرنس کا انعقاد کروا کر متنازع و مقبوضہ کشمیر بارے عالمی سوچ و فکر کو اُلٹنا چاہتا ہے۔ یہ بد نیتی دراصل بالواسطہ پاکستان مخالف بھی ہے۔

پاکستان کی مخالفت کے باوجود بھارت نے سری نگر میں جی 20عالمی سربراہی کانفرنس پروگرام کے تحت 12 اور 13 مئی کو youth 20 پروگرام بھی کروا لیاہے جس میں بھارت سمیت دُنیا کی20بڑی یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبا نے شرکت کی ہے ۔یہ کانفرنس سری نگر میں واقع’’ کشمیر یونیورسٹی‘‘ میں منعقد ہُوئی ہے۔

جی20 کانفرنس میں عالمی ٹورزم ورکنگ گروپ کو محوری مقام حاصل ہے۔ سری نگر کے بعد بھارت ، جی20کے پرچم تلے، ایسی ہی عالمی کانفرنسیں گجرات، مغربی بنگال اور گوا میں بھی منعقد کرانے جا رہا ہے۔

دُنیا کا ہر اہم میڈیا ہاؤس مقبوضہ کشمیر میں جی20عالمی کانفرنس بارے خدشات کا اظہار کررہا ہے۔ حیرت کی بات مگر یہ ہے کہ پاکستان اور پاکستانی میڈیا میں اِس عالمی کانفرنس اور بھارتی شرارت بارے کم کم لکھا اور بولا جا رہا ہے ۔ یہ گمبھیر خاموشی معنی خیز ہے۔

ہمارا حال تو یہ ہے کہ اُدھر مقبوضہ کشمیر میں بھارت یہ عالمی کھیل کھیل رہا ہے اور اِدھر آزاد کشمیر میں ایک منتخب حکومت کے وزیر اعظم(سردار تنویر الیاس) کو عدالت کی طرف سے نااہل قرار دے کر گھر بھیجا جا چکا ہے۔

آزاد کشمیر کے نئے وزیر اعظم( چوہدری انوارالحق) اپنا منصب بھی سنبھال چکے ہیں۔ہماری ایک سیاسی جماعت کے کارکنان نے9مئی کو ملک بھر میں تخریب کاری کی اور اب اس کے نتائج بھی بھگت رہے ہیں۔ ایسے میں مشہور امریکی جریدے ’’فارن پالیسی‘‘ سے وابستہ عالمی شہرت یافتہ تجزیہ نگار، مائیکل کگلمین، نے تازہ شمارے میں سری نگر میں ہونے والی جی 20عالمی کانفرنس بارے اظہارِ خیال کرتے ہُوئے یوں لکھا ہے :

’’ بھارت کے زیر انتظام (مقبوضہ) کشمیر میں اگرچہ حالات اب بھی اچھے نہیں ہیں۔ وہاں آزادی اظہار پر سخت پابندیاں عائد ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کے لیڈرز پابندِ سلاسل ہیں۔ کشمیری صحافی جیلوں میں قید اور اُن پر مقدمے چل رہے ہیں۔ تقریباً تمام کشمیری اخبارات حکومتی بھونپو بن کر رہ گئے ہیں۔

کسی اخبار اور ٹی وی میں مودی حکومت بارے کوئی اختلافی آواز نہیں اُبھر رہی۔کشمیر میں پانچ اگست2019(جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی علیحدہ آئینی حیثیت ختم کر ڈالی ) کے بعد کشمیر میں نریندر مودی نے ہر سر اُٹھانے والے اور جہادی سرگرمیوں کی سرکوبی کی ہے۔ اس سب کے باوجود بھارتی حکومت مئی2023 کے اواخر میں سری نگر میں جی20کے عالمی سرمایہ دار ممالک کی سربراہی کانفرنس کروانے جا رہی ہے ۔

مقصد یہ ہے کہ کشمیر کو دُنیا کے سامنے نارمل صورت میں پیش کیا جائے ۔بھارت اپنی کوششوں میں یوں کامیاب ہو رہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ایک دولتمند پراپرٹی کمپنی نے سری نگر میں60ملین ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری سے شاپنگ مال تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

دُنیا کشمیری مسائل سے نظریں موڑ کر بھارت کو بھارتی اسٹیبلشمنٹ کی عینک سے دیکھنے کی کوشش کررہی ہے ۔ نریندر مودی جون2023 میں امریکی دَورے پر آ رہے ہیں۔  اقوامِ متحدہ کے ادارےUNESCOنے سری نگر کو اپنیCreative Cities Newtworkمیں شامل کر لیا ہے۔ عالمی نظروں میں (مقبوضہ) کشمیر میں حالات نارمل ہو رہے ہیں اور یہی بھارت کی آرزُو اور تمناہے ۔‘‘

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے زیر نگرانی جی 20عالمی کانفرنس کا انعقاد رکوانے میں پاکستان سمیت عالمِ اسلام ناکام ہورہا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ عالمِ اسلام کے کئی ممالک اِس ضمن میں مودی حکومت کے معاون اور مدد گار ثابت ہو رہے ہیں تو ایسا کہنا غلط نہ ہوگا۔ مصر کے مفتی اعظم، ڈاکٹر شوقی ابراہیم علام، بھارت کے6روزہ دَورے پر پہنچ کر بھارتی ترقی اور’’ بھارتی امن پسندی‘‘ کے گیت گا رہے ہیں۔

گزشتہ روز امریکا، بھارت اور یو اے ای کے قومی سلامتی کے مشیروں کی سعودی عرب کے ولی عہد ، شہزادہ محمد بن سلمان،سے اہم ملاقاتیں ہُوئی ہیں۔ عین جی 20کانفرنس کے آس پاس کیا یہ ملاقاتیں پاکستان کی سفارتی ناکامی نہیں ؟ اس کا مطلب مگر ہر گز یہ نہیں ہے کہ سری نگر میں جی20کانفرنس کے حوالے سے بقیہ متعلقہ کشمیری و مسلمان قوتیں اور ادارے بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے خاموش بیٹھے ہیں۔ اِس ضمن میں واشنگٹن میں فروکش ممتاز کشمیری ایکٹوسٹ،ڈاکٹر غلام نبی فائی صاحب ، کا کردار خاصا نمایاں اور متحرک ہے ۔

ڈاکٹر غلام نبی فائی صاحب کا بنیادی تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے ۔ فائی صاحب امریکا میں مقیم کشمیریوں کے اتحاد Kashmir Diaspora Coalationکے چیئرمین بھی ہیں۔ اُن کی قیادت میں World Kashmir Awareness Forum واشنگٹن اور Kashmir House Istanbulترکیہ اور Kashmir Civitas کینیڈااورWorld Kashmir Freedom Movementلندن اورKashmir Campaign Globalبرطانیہ و یورپ کی جانب سے متفقہ طور پر جی20ممالک کے سربراہانِ ریاست کے نام خط لکھا گیا ہے۔

اس خط میں زور دیا گیا ہے کہ بھارت کو سری نگر میںجی20عالمی کانفرنس کے انعقاد سے روکا جائے کہ کانفرنس سے دراصل بھارت دُنیا بھر کی آنکھوں میں تنازعِ کشمیر بارے دھول جھونکنا چاہتا ہے۔ یہی بات اقوامِ متحدہ کے نمایندہ (Fernanddev) نے16مئی کو کہی ہے کہ ’’مودی حکومت دُنیا کو گمراہ کرنے کے لیے کشمیر میں جی 20کا اجلاس منعقد کررہی ہے ۔‘‘

مقبوضہ کشمیر کی کئی سیاسی جماعتیں اور سیاسی شخصیات بھی جی20عالمی کانفرنس اور بھارتی حکومت کی بدنیتی بارے احتجاجات تو کررہی ہیں مگر اُن کی آوازوں کو بھارتی اور کشمیری میڈیا میں دبایا جارہا ہے۔ مثال کے طور پر مقبوضہ کشمیر کا مشہور اور موثر انگریزی اخبار ’’ گریٹر کشمیر‘‘ بھی جی20کانفرنس کو’’کشمیر کی بہتری اور مفادات میں‘‘خصوصی اشاعتیں اور مضامین شایع کررہا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی اتحادی حکومت جی20 کانفرنس کی مقدور بھر مخالفت کررہی ہے ۔ بھارت میں متعین پاکستان کے سابق ہائی کمشنر، اشرف جہانگیر قاضی ، نے اِس جی20عالمی کانفرنس کو Highly Inappropriate قرار دیا ہے۔

وزیر اعظم جناب شہباز شریف کے مشیر ، حافظ طاہر محمود اشرفی، نے پاکستان کی کئی مذہبی جماعتوں کے قائدین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں گزشتہ روز مطالبہ کیا کہ ’’ جی 20ممالک کی سیاسی و مذہبی قیادت سری نگر میں ہونے والی جی 20عالمی کانفرنس میں شریک نہ ہو۔‘‘یہ جی 20 عالمی کانفرنس ایسے شدید حالات میں  ہونے جا رہی ہے جب مقبوضہ کشمیر کی ساری سینئر مسلم قیادت قید ہے ۔ آج 22مئی سے مقبوضہ کشمیر بھر میں جی20 کانفرنس کے خلاف، سہ روزہ، ہڑتال بھی شروع ہے ۔

چین نے بھی پاکستان اور مسئلہ کشمیر سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہُوئے جی20کانفرنس میں شریک ہونے سے انکار کر دیا ہے ۔پاکستان بار کونسل نے بھی آج بروز پیر مذکورہ کانفرنس کے خلاف ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔ بھارت کا پرنالہ مگر وہیں ہے ۔

The post سرینگر میں جی20 کانفرنس؛ پاکستان کے لیے چیلنج appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/TojBCsn
via IFTTT

واٹس ایپ مِس کال جعلسازی سے کس طرح بچا جا سکتا ہے ایکسپریس اردو

کیلیفورنیا: بھارت میں حال ہی میں بڑے پیمانے پر ہونے والی واٹس ایپ مس کال جعلسازی ایک بڑا سائبر خطرہ بن گئی ہے۔ ایک عام شخص کا بین الاقوامی نمبر سے مس کال موصول ہونا اس کو تجسس میں مبتلا کرتے ہوئے اس نمبر پر واپس کال یا میسج کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جعلساز لوگوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر اپنے دام میں پھنساتے ہیں۔ جعلسازوں کا بنیادی مقصد صارفین کو دھوکا دے کر ان سے خفیہ معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے۔ یہ معلومات ملنے کے بعد جعلساز اس کو یا تو ثالثی فریق کو فروخت کردیتے ہیں یا دھوکا دہی کےلیے استعمال کرتےہیں۔

بین الاقوامی نمبر سے واٹس ایپ مس کال یا واٹس ایپ میسج کے ذریعے اس جعلسازی کی شناخت کرنا کافی آسان ہے۔

صارفین درج ذیل لائحہ عمل اپنا کر اس قسم کی جعلسازیوں سے بچ سکتےہیں:

کثیر جہتی تصدیق: واٹس ایپ پر کثیر  جہتی تصدیق آن کرنے سے اکاؤنٹ تک رسائی میں سیکیورٹی کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ جن ایپلیکیشنز میں کثیر جہتی تصدیق  کا عمل موجود ہوتا ہے وہاں اعلیٰ سیکیورٹی یقینی ہوتی ہے۔

رپورٹ: صارفین کو مشکوک نمبروں سے آنے والی کالز کو نظر انداز، بلاک اور رپورٹ کرنا چاہیئے۔

متوجہ رہیئے: صارفین کو سوشل میڈیا اور مواصلاتی ایپلی کشن پر کیے جانے والے تازہ ترین دھوکوں سے باخبر رہنا چاہیئے تاکہ جعلسازوں کی نِت نئی تکنیک سے بچا جاسکے۔

اپ ڈیٹ رہیئے: صارفین  اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ایپ یا فون کے آپریٹنگ سسٹم کا تازہ ترین ورژن استعمال کر رہے ہیں۔

The post واٹس ایپ مِس کال جعلسازی سے کس طرح بچا جا سکتا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/61TKnxe
via IFTTT

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

سوچ بچار کے بعد کوئی قدم اٹھائیے، تعلیمی سلسلے میں خوب ڈٹ کر محنت کیجئے تاکہ آپ اپنے منصوبوں کی تکمیل کرسکیں، نزدیکی سفر بہ شوق کیجئے فائدہ ہو گا۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

ایسے گھریلو مسائل حل ہو سکتے ہیں جو مدتوں سے پریشانی کا باعث بنے ہوئے تھے آمدنی میں غیرمعمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ اخراجات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

چند معاملات الجھے رہیں گے جن کے سبب ذہنی طور پر آپ اپ سیٹ رہیں گے۔ کاروباری سلسلے میں کوئی نیا پلان ہرگز نہ بنائیں فائدہ نہ ہو سکے گا۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

اپنی گرم مزاجی کو قابو میں رکھیں اور کسی سے الجھنے کی کوشش ہرگز نہ کریں اپنے دوستوں سے دور ہی رہیں اور زیادہ سے زیادہ وقت گھر پر ہی گزاریں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

رشتہ دار بھی اپنی اپنی غرض کی خاطر آپ کے قریب آ سکتے ہیں آپ ان کی مدد ضرور کریں لیکن امید وفا نہ رکھیں گاڑی چلاتے ہوئے محتاط طریقہ اختیار کریں۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

بنا بنایا کھیل بگڑ سکتا ہے۔ اپنی سوچ اور فیصلے بدل دیں آپ کی غلط سوچ ہی آپ کے معاملات مزید خراب کر سکتی ہے گھریلو حالات بھی قدرے الجھ سکتے ہیں۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

آپ کے بعض اہم کام التواء میں پڑ سکتے ہیں مالی مشکلات سے بھی دوچار ہونا پڑ سکتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ اندھیروں میں ڈوب جائیں۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

بے دھڑک ہو کر بڑے بڑے سودے کیجئے کیونکہ آپ کو غیرمعمولی فائدہ ہو سکتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اخراجات کی رفتار بھی زیادہ رہے گی۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

اچانک حالات میں زبردست تبدیلی آ سکتی ہے اور آپ اپنے بگڑے ہوئے حالات کو سلجھا سکیں گے۔ نزدیکی سفر کا ارادہ ہرگز نہ ہے۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

زیادہ نہ سوچیں اس طرح تو مسائل حل نہ ہو سکیں گے۔ راہ چلتے یا گاڑی چلاتے ہوئے محتاط رہ لیں تاکہ کسی قسم کے نقصان کا احتمال نہ رہے۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

کہیں سے کثیر رقم مل سکتی ہے۔مختصر یہ کہ وقت اچھا گزر سکتا ہے بس ذرا ہر معاملے میں مکمل احتیاط برتیں اسی میں آپ کا فائدہ ہے۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

نیا کام شروع کرنے کا ارادہ ہے تو آج کے دن ضرور کریں فائدہ ہو گا اس کے علاوہ بھی اگر آپ کوئی کام کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں فائدہ ہو گا۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ldbqyDF
via IFTTT