Monday, May 8, 2023

کانگو پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری ایکسپریس اردو

  کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کریمینا کانگو کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ایڈوائزری جاری کردی ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق کریمین کانگو ہیمرجک فیور (سی سی ایچ ایف) کے حالیہ رپورٹ ہونے والے کیسز ، زیادہ بیماری کی منتقلی کے خطرے اور آئندہ عید الاضحی کے دوران سی سی ایچ ایف کے کیسز میں متوقع اضافے کی پیش نظر،صورتحال سے چوکنا رہنا اور اس کے خلاف اقدامات کرنے کی اشد  ضروری ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سی سی ایچ ایف ایک مہلک وائرل بیماری ہے ،اس کی منتقلی نائیرو وائرس کے ذریعے ہوتی ہے۔مختلف گھریلو جانور جیسے مویشی، بکری، بھیڑ کی جلد وائرس موجود ہوتا ہے،جانور سے انسان میں منتقلی کا طریقہ ٹک کے کاٹنے ، ذبح کے دوران یا اس کے فوراً بعد جانور کے متاثرہ خون سے ممکن ہوتا ہے۔

اس سلسلے میں آپ سے درخواست ہے کہ CCHF کو کنٹرول کرنے اور معاشرے میں انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کی ترتیب میں CCHF کے پھیلاؤ کو قابو کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔  ماضی میں، سی سی ایچ ایف کے مریضوں کو سنبھالنے کے دوران سنگین وبا پھیل چکی ہے۔اسپتالوں کو مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جن میں متاثرہ کیسز کے لیے علیحدہ وارڈ یا بیڈز مختص کرنا ، صحت کے کارکنوں کے ذریعے انفیکشن کنٹرول کے معیاری طریقوں  جیسے ہاتھ کی صفائی، دستانے، ذاتی تحفظ کے آلات (PPES) کے استعمال کے ذریعے CCHF کے مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کو ہینڈل کرنا اور خطرناک فضلہ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا شامل ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مویشی منڈی میں کیمپ لگانے اور بینرز اور پوسٹر کے ذریعے معاشرے کو سی سی ایچ ایف کے پھیلاؤ کے خلاف ضروری احتیاطی اقدامات کرنے کے بارے میں آگاہ کرنے کی اشد ضرورت ہے، اپنے متعلقہ اداروں میں فوکل پرسن برائے بیماری CCHF کو ان کی تفصیلات (سیل نمبر اور ای میل ایڈریس) دستخط کر کے حکام بالا سے شیئر کریں۔

اس کے علاوہ تمام ٹاؤن اور ڈسٹرکٹ سرویلنس افسران کو معائنے کے لیے چوکنا رہنا چاہیے،فوری طور پر سی سی ایچ ایف کے کسی بھی مشتبہ کیس کی اطلاع سے متعلقہ اتھارٹی کو بروقت مناسب کارروائی کرنے کے لیے تیار کرنی چاہیے۔

The post کانگو پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/KcjB76l
via IFTTT

No comments:

Post a Comment