Thursday, November 30, 2023

پی ٹی اے نے وطن آنے والے پاکستانیوں کیلیے اہم سہولت کا اعلان کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد:  پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے )نے بیرون ملک سے اپنے ساتھ موبائل فون لانے والے اوور سیز پاکستانیوں کو سہولت دینے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق آئندہ پاکستان آنے والے اوورسیز پاکستانی اور غیر ملکی شہری ہر دفعہ اپنی پاکستان آمد کی تاریخ سے 120 دنوں کے لیے اپنا ذاتی فون بغیر کسی ٹیکس /ڈیوٹی کے رجسٹرڈ کر وا کے استعمال کرسکیں گے ۔

قبل ازیں اوورسیز پاکستانی اپنے ساتھ لائے جانے والے موبائل فون صرف ایک مرتبہ 120دن کیلیےاستعمال کرسکتے تھے۔

The post پی ٹی اے نے وطن آنے والے پاکستانیوں کیلیے اہم سہولت کا اعلان کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/5HVWKea
via IFTTT

Wednesday, November 29, 2023

اسموگ پر قابو پانے کیلئے پنجاب میں سافٹ لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز ... صوبائی محکموں نے جمعہ کو اسکول، کالج، یونیورسٹیاں اور ہفتے کے روز مارکیٹیں، جم، سنیما، تھیٹر اور فیکٹریاں ... مزید

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بینکوں کی ونڈ فال آمدن پر چالیس فیصد اضافی ٹیکس وصولی کو معطل کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بینکوں کی ونڈ فال آمدن پر چالیس فیصد اضافی ٹیکس کا اطلاق 8 دسمبر تک معطل کرتے ہوئے ایف بی آر اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

نجی بینک کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے سلمان اکرم راجہ اور اسد لدھا ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ حکومت نے 21 نومبر 2023 کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 99D کے تحت ایک ایس آر او نمبر 1588(1) جاری کیا جس کے تحت بینکوں کی فنڈ فال انکم پر 40 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے جو 30 نومبر تک واجب الادا ہے۔

وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 99D وفاقی حکومت کو 0 سے 40 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کا اختیار دیتی ہے جو آئین کے آرٹیکل 77 کے برعکس ہے۔

درخواست گزاروں کے وکلا بتایا کہ ’یہ ایس آر او نگران وفاقی حکومت نے جاری کیا جسے نیا ٹیکس لگانے کا اختیار نہیں ہے۔ سیکشن 99 ڈی کے تحت اضافی ٹیکس کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کرنا ضروری ہے، اضافی ٹیکس کے نوٹیفکیشن کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے قومی اسمبلی کا ہونا ضروری ہے ، اگر قومی اسمبلی موجود بھی ہے تو عین ممکن ہے کہ اضافی ٹیکس کے نوٹیفکیشن کی حمایت ہی نہ کرے، اگر قومی اسمبلی اضافی ٹیکس کی حمایت نہیں کرتی تو ٹیکس کا اطلاق نہیں ہو گا۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ونڈ فال آمدن پر لگائے گئے 40 فیصد اضافی ٹیکس کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواست کے فیصلے تک اس نوٹیفیکیشن کو معطل کیا جائے۔

درخواست گزاروں کے وکلا کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 دسمبر تک نوٹیفیکیشن معطل کر دیا۔ دوران سماعت ایف بی آر کے وکیل اسامہ شاہد ایڈووکیٹ نے نوٹس وصول کر لیا۔

عدالت نے آئینی معاملے پر معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

The post اسلام آباد ہائیکورٹ نے بینکوں کی ونڈ فال آمدن پر چالیس فیصد اضافی ٹیکس وصولی کو معطل کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/5pdlVGD
via IFTTT

Tuesday, November 28, 2023

پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری سرور کا ٹیلی فونک رابطہ ،سیاسی معاملات پر گفتگو

عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم ایکسپریس اردو

 لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ عماد وسیم اور محمد عامر سے انہوں نے خود فون پر رابطہ کیا تھا لیکن دونوں سابق کرکٹرز پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ ’عماد وسیم نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کیے تھے جس پر میں نے انہیں فون کیا کہ اور کہا کہ بطور ٹیم ڈائریکٹر میرے پلان میں آپ موجود ہیں اور میں چاہتا ہوں آپ پاکستان ٹیم کیلئے کھیلیں اور اپنی دستیابی سے آگاہ کریں‘۔

محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ، ’عماد وسیم نے مجھے کہا کہ وہ سوچ کر بتائیں گے اور دو دن بعد انکا مجھے میسج آیا کہ وہ آئندہ نیوزی لینڈ کی سیریز کیلئے دستیاب نہیں ہوں گے اور اگلے دو دن کے بعد انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا‘۔

محمد حفیظ کے مطابق ’اسی طرح میں نے محمد عامر کو بھی فون کیا تھا اور میں نے ان سے درخواست کی تھی کہ اگر آپ پاکستان کیلئے کھیلنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنی ریٹائرمنٹ واپس لیں اور دوبارہ ڈومیسٹک میں جائیں تاکہ وہاں سے سلیکشن کمیٹی آپ کو پرفارمنس کی بنیاد پر منتخب کرے اور جب آپ ہمارے پاس ٹیم میں واپس آجائیں گے تو میں ضمانت دیتا ہوں آپ کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی اور باقی تمام کھلاڑیوں کی طرح برابر مواقع ملیں گے‘۔

ڈائریکٹر قومی ٹیم محمد حفیظ کے مطابق ’عامر نے مجھے کہا کہ وہ خود کو انٹرنیشنل لیگز میں زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔ انکی زندگی پچھلے کچھ سالوں میں بدل چکی ہے اور وہ اب آگے بڑھ چکے ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے میں انہوں نے اپنے لیے جو فیصلے کیے ہیں وہ اُسی کے مطابق چلنا چاہتے ہیں‘۔

The post عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/CP6RDmr
via IFTTT

Monday, November 27, 2023

عمران خان کا فوجی ٹرائل کیوں ہوگا کیا وہ دہشت گرد ہیں؟ ... جس نے غلط کیا اسے سزا دیں، لیکن کسی سیاسی شخص کا فوجی ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان کی گفتگو

متحدہ عرب امارات کا پاکستان میں 25 ارب ڈالرز تک کی سرمایہ کاری کا عندیہ ایکسپریس اردو

ابو ظہبی / اسلام آباد: متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان، پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے  ایک اہم ملاقات کی۔

اس ملاقا ت میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25  ارب ڈالرز  کی سرمایہ کاری  کرے گا۔ جس سے پاکستان میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو گی اور سرمایہ کاری سے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد  بھی ملے گی۔

وزیراعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا جس سے پاک متحدہ عرب امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ قبل ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہرآزمائش  پر پورا اترے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم کاکڑ نے اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے لیے بھرپور تعاون پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات 1.8 ملین پاکستانیوں کا گھر ہے جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے خصوصی طور پر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔


وزیراعظم نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا جبکہ انوار الحق کاکڑ نے اٹھائیسویں کانفرنس آف پارٹیز COP 28 کے لیے یو اے ای کی صدارت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کے قیام سمیت ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے کلیدی شعبوں میں موثر اور نتیجہ خیز عالمی اقدامات کی جانب بامعنی پیش رفت کے موقع کے طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اورمتحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

 

The post متحدہ عرب امارات کا پاکستان میں 25 ارب ڈالرز تک کی سرمایہ کاری کا عندیہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/FaqDftd
via IFTTT

Sunday, November 26, 2023

حیدرآباد کا مُکھی ہاؤس میوزیم     ایکسپریس اردو

خان پور:  

 

 حیدرآباد جیسے شہر میں مجھے بہت سے مقبرے اور سندھی ثقافت سے مزین عجائب گھر تو ملیں گے ہی لیکن ساتھ ہی ایک منفرد طرزِتعمیر کا حامل گھر بھی دیکھنے کو ملے گا یہ میں نے نہیں سوچا تھا۔ اگرچہ میں اپنے دوست جناب اکرم چھیپا کی کھینچی ہوئی تصاویر دیکھ چکا تھا لیکن اس جگہ کو خود جا کے دیکھنے کی خواہش تھی۔

قیام پاکستان سے قبل باقی سندھ کی طرح حیدرآباد میں بھی ایک بڑا کاروباری طبقہ ہندو تھا جس نے نہ صرف اس شہر کی تجارت بلکہ ثقافت اور طرزتعمیر پر بھی گہرا اثر ڈالا۔

عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ ہندو سیٹھوں اور تاجروں نے دل کھول کے اپنے اپنے ذوق کے مطابق اپنے مکان یا مندر بنوائے جو اس دور میں شاہ کار سمجھے جاتے تھے۔ پھر تقسیم کے بعد یہ سب ہم جیسے بے ذوق لوگوں کی جھولی میں آن گرے۔ حیدرآباد کا مُکھی ہاؤس بھی انہیں شاہ کاروں میں سے ایک ہے۔

حیدرآباد شہر کے اندر پکا قلعہ روڈ پر واقع یہ گھر 1920 میں ایک بااثر سندھی ہندو خاندان کے سربراہ مُکھی پریتم داس کے بیٹے مُکھی جیٹھ آنند جی نے اپنی رہائش کے لیے ذوق و شوق سے تعمیر کروایا تھا۔ اس گھر میں بارہ کمرے، دو بڑے ہال اور صحن شامل ہیں۔

مُکھی پریتم داس کے دو بیٹے تھے مُکھی جیٹھ آنند اور مُکھی گوبند رام، جب کہ مُکھی جیٹھ آنند کے چار بچے تھے، ٹِلی، گووَردھن، دھرم اور رام۔

مُکھی خاندان اس محل نما گھر میں صرف چھبیس سال رہا، پھر تقسیم عمل میں آگئی تو یہ خاندان ہندوستان نقل مکانی کرگیا۔ 1956 کے بعد یہ گھر مکمل طور پر خالی ہوگیا۔

خالی ہونے کے بعد یہاں کچھ عرصے تک ریکارڈ آفس قائم ہوا، اس دوران اس گھر کے دو کمرے انتظامیہ کی طرف سے استعمال ہوتے رہے لیکن باقی عمارت زیادہ تر خالی رہی۔

1970 کی دہائی میں حیدرآباد میں لسانی فسادات کے دوران مُکھی ہاؤس کو بھی سرکاری دفتر سمجھتے ہوئے ہجوم نے آگ لگا دی تھی۔

پھر رینجرز کے دفتر اور لڑکیوں کے اسکول سے ہوتے ہوئے یہ عمارت ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری کی نظر میں آگئی۔

امریکا میں قیام کے دوران جب لاشاری صاحب کی ملاقات مُکھی جیٹھ آنند کی بیٹی دھرم سے ہوئی تو انہوں نے اپنے اس گھر کو، جہاں ان کا خوب صورت بچپن گزرا تھا، محفوظ کرنے کی خواہش کا شدت سے اظہار کیا جس پر لاشاری صاحب نے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے 2006 میں سندھ حکومت سے رابطہ کیا اور انہیں حیدرآباد میں ایک ایسا میوزیم بنانے پر قائل کرلیا جو تقسیم سے پہلے اس شہر کے ہندو ثقافتی ورثے کا عکاس ہو۔ حکومت سندھ نے حامی بھرتے ہوئے اس پراجیکٹ پر فوراً کام شروع کرنے کا کہا۔

قیامِ پاکستان سے پہلے کا تعمیراتی سامان ڈھونڈ کر اس گھر کی مرمت کی گئی اور فرش بنایا گیا۔ پھر کھڑکی دروازے اور دیگر سامان بھی پہلے جیسا ہی بنایا گیا۔ آپ دیکھیں گے کہ ہندوستان کی کاری گری فرش کے کام، لکڑی کی تفصیلات اور چھتوں کے ڈیزائن میں واضح نظر آتی ہے۔

مُکھی خاندان کی تصاویر اور ان کے استعمال میں جو سامان تھا اسے یہاں سلیقے سے رکھا گیا اور پھر یہ میوزیم عوام کے لیے کھول دیا گیا، جسے دیکھنے جیٹھ آنند کے نواسے اور دھرم آنند کے بیٹے ڈاکٹر سریش آنند بھی یہاں پہنچے۔

وہ یقیناً خاموشی سے اس گھر کی دیواروں سے لپٹ کر روئے بھی ہوں گے کہ یہاں ان کی ماں کے بچپن میں گندھے قہقہے جو گونجتے رہے ہیں۔ ان کی ماں اسے ’’مُکھی محل‘‘ کہا کرتی تھیں اور واقعی یہ گھر اب کسی محل سے کم نہیں لگتا۔

یہ گھر اس علاقے میں واقع دیگر عمارتوں سے بہت مختلف ہے کہ یہ ایک اونچے چبوترے پر بنا ہے۔

دو منزلہ گھر کے لکڑی سے بنے خوب صورت داخلی دروازے سے اندر داخل ہوتے ہی سامنے ایک چھوٹا سا کاؤنٹر آتا ہے، جہاں سے ٹکٹ خریدنے کے بعد آپ اوپر کی طرف جا نکلتے ہیں۔

کاؤنٹر کے ساتھ بنی سیڑھیوں پر چڑھتے ہی مُکھی ہاؤس کی سرمئی اور بلندوبالا عمارت پر نظر پڑتی ہے جس کے ستون اور محرابیں آپ کی توجہ ہٹنے نہیں دیتیں۔ اندر داخل ہوتے ہی دائیں جانب اوپر کو لال قالین سے مُزین ایک زینہ ہے، جب کہ سامنے مرکزی ہال اور کمرے ہیں۔ چوںکہ اب یہ گھر ایک میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے سو یہاں رکھا سارا قیمتی سامان آپ کو حفاظتی زنجیروں سے گِھرا نظر آئے گا۔

بیڈ روم، کھانے کا کمرا، مرکزی ہال اور صحن کے علاوہ یہاں ایک کمرے میں مُکھی خاندان کی مختلف تصاویر بھی سجائی گئی ہیں جن سے ان کی حیثیت کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ چھتوں پر خوب صورت کام، دیدہ زیب فرش اور پرانے زمانے کے ڈیزائن والے کھڑکی دروازے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہاں رکھی منفرد اشیاء میں ایک پرانی مسہری، پورسلین کے برتن، ٹائپ رائٹر، ایک پرانا ٹو پیس فون، ریڈیو اور دیگر فرنیچر شامل ہیں۔

یہاں ایک کمرے میں حیدرآباد کے مشہور مقامات کی تصاویر اور صوبۂ سندھ کے مختلف تاریخی مقامات سے ملنی والی اشیاء (جیسے برتن اور مٹی کے ٹائلز) بھی رکھی گئی ہیں۔

کہتے ہیں کہ تقسیم سے پہلے اس گھر میں بڑے بڑے لوگ مہمان بن کے آتے تھے جن میں پنڈت جواہر لعل نہرو کا نام بھی شامل ہے۔ حیدرآباد میں تارا چند اسپتال بھی مکھی خاندان نے بنوایا تھا۔ انہیں تارا چند صاحب کے زیرِاستعمال سامان کو مکھی ہاؤس کے ایک کمرے میں رکھا گیا ہے۔

یہ میوزیم حیدرآباد جیسے شہر کے لیے یقیناً ایک قابلِ فخر تاریخی ورثہ ہے جب کہ ہم جیسے سیاحوں کی تشنگی دور کرنے کا اہم ذریعہ۔ سو حیدرآباد جاتے ہی مکھی محل کا دورہ کریں جو صبح گیارہ بجے سے شام پانچ تک سیاحوں کے لیے کھلا ہوتا ہے۔

The post حیدرآباد کا مُکھی ہاؤس میوزیم     appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/4dNsUOk
via IFTTT

Saturday, November 25, 2023

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلاف ٹو پراجیکٹ کی مدد سے ناصر آباد ہنزہ میں گلیشیئر کی پیوند کاری،آئس ٹوپااور ایویلانچ ہارویسٹنگ(برفانی تودے کو روکنے) کے پراجیکٹ پر کام ... مزید

کراچی: ڈپٹی میئر کے حلقے میں کُھلے گٹر نے ایک اور ماں کی گود اجاڑ دی ایکسپریس اردو

  کراچی: شہر قائد کے ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کے حلقے میں کھلے گٹر نے ایک اور ماں کی گود اجاڑ دی۔

میمن گوٹھ ملیر میں سبزی منڈی میں محنت مزدوری کرنے والے وزیر نامی شہری کی دو سالہ بیٹی مُسکان دیگر بچوں کے ساتھ کھیل کود میں مصروف تھی کہ اچانک کھلے گٹر میں جاگری۔

مسکان کو علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈیڑھ گھنٹے کے بعد باہر نکالا اور اسپتال پہنچایا جہاں پہنچ کر پتا چلا کہ دو سالہ معصوم بچی جہان فانی سے کوچ کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں گٹروں کے ڈھکن غائب، گندا پانی سڑکوں پر جمع

علاقے کے وائس چیئرمین سلیم میمن نے اپنی کوتاہی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گٹر کا مین ہول نہ ہونے کی علاقہ مکین گزشتہ چند روز سے شکایات کر رہے تھے۔ آئندہ کوشش کریں گے کہ لوگوں زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں۔

یاد رہے کہ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ کے حلقے میں رواں برس 14 اگست کو 2 سالہ عبدالرحمان بھی کُھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہو گیا تھا۔ شہر قائد میں رواں سال گٹر میں گرنے سے بچے کی ہلاکت کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔

مزید پڑھیں: گٹروں کے ڈھکن میں چوری نہیں کرتا، میئر کراچی

دوسری جانب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے واقعے پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ گٹر کے ڈھکن منشیات کے عادی چوری کرکے فروخت کرتے ہیں مگر پولیس ڈھکن خریدنے والوں کو کیوں نہیں پکڑتی؟۔

The post کراچی: ڈپٹی میئر کے حلقے میں کُھلے گٹر نے ایک اور ماں کی گود اجاڑ دی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Z8SEV0h
via IFTTT

Friday, November 24, 2023

چیئرمین سی ایم آئی ٹی اور ممبران سی ایم آئی ٹی مینگل پر مشتمل ٹیم نے ضلع کیچ کا تفصیلی دورہ

ٓڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ (ر) سعد بن اسد کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا جائزہ اجلاس

نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم پاکستان بننے جارہے ہیں ... پچھلے وزیراعظم اور انہیں لانے والے کہتے تھے نوازشریف ختم ہوگیا، پی ٹی آئی کے چارسالوں کے دور میں ایک اینٹ نہیں لگائی ... مزید

پشاور کے مشہور ہوٹل کا مالک غیر ملکی خاتون سیاح کو ’ہراساں‘ کرنے پر پھر گرفتار ایکسپریس اردو

پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے غیر ملکی خاتون سیاح کے ساتھ ’نازیبا حرکات‘ کے الزام میں ایک بار پھر چرسی تکہ کے مالک کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پشاور میں معروف چرسی تکہ کے مالک نثار کی سوشل میڈیا پر غیر ملکی خاتون سیاح کے ساتھ ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے پر افسران بالا نے نوٹس لیا اور پھر ایس پی سٹی ڈویژن طیب خان کی ہدایت پر ایس ایچ او تھانہ شاہ قبول علی ادرش نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مشہور تکہ ریسٹورنٹ کے مالک کو گرفتار کیا۔

ایس پی سٹی ڈویژن نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے کوئی بالا تر نہیں، گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اُسے حوالات میں بند کردیا ہے۔

واضح رہے کہ چرسی کے مالک کو اس سے پہلے بھی غیر ملکی سیاحوں کو غیر اخلاقی ویڈیوز وائرل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا اور مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

ایس پی سٹی نے کہا کہ ایک بار گرفتار اور مقدمہ اندارج کے باوجود معروف تکہ ریسٹورنٹ کے مالک کی پھر سے غیر ملکی خاتون سیاح کے ساتھ غیر اخلاقی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس پر افسران نے نوٹس لیا اور ایسے گرفتار کرلیا گیا۔

The post پشاور کے مشہور ہوٹل کا مالک غیر ملکی خاتون سیاح کو ’ہراساں‘ کرنے پر پھر گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/jxlhCkU
via IFTTT

Thursday, November 23, 2023

۹نوشہرہ اکوڑہ خٹک میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں کی ابابیل سکواڈ پر فائرنگ ، فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا آغاز صبح 7 بجے سے ہوگا، قطر ایکسپریس اردو

دوحہ: حماس اور اسرائیل کے مابین غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا آغاز جمعہ کی صبح 7 بجے ہوگا۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے دوحہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چار روزہ عارضی جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے) شروع ہوگی۔

اسی روز شام کو 4 بجے حماس کی قید سے 13 سویلین صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ امدادی ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے۔

معاہدے کے تحت صیہونی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کو بھی رہا کیا جائے گا۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دوحہ میں ایک آپریشن روم جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی نگرانی کرے گا۔

قطری حکام اسرائیل، دوحہ میں حماس کے سیاسی دفتر اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہیں گے۔ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں میں قطر کے ساتھ مصر بھی شامل ہے۔

دوسری جانب الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی آرمی ریڈیو کا کہنا ہے کہ حماس کی قید سے 13 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جمعہ کو  39 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔

ادھر حماس نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے نافذ العمل ہوگی جو چار دن تک جاری رہے گی۔ جنگ بندی کے دوران فریقین تمام فوجی سرگرمیاں روک دیں گے۔

حماس کے مطابق جنگ بندی کے دوران اسرائیلی طیاروں کی جنوبی غزہ میں پروازوں پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ غزہ سٹی اور شمالی غزہ پر روزانہ چھ گھنٹے صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اسرائیلی طیارے پرواز نہیں کریں گے۔

حماس کا کہنا ہے کہ ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے تین فلسطینی قیدی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔ حماس چار دنوں میں 50 اسرائیلی قیدی خواتین اور بچوں کو رہا کرے گی۔

حماس کے مطابق غزہ میں روزانہ 200 امدادی ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی جس میں “کھانا پکانے والی گیس” سمیت ایندھن کے چار ٹرک شامل ہوں گے۔

The post غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا آغاز صبح 7 بجے سے ہوگا، قطر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/1k5UMpF
via IFTTT

Wednesday, November 22, 2023

وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ شکایت سیل کامختلف علاقوں میں عوام کو درپیش اجتماعی نوعیت کے مسائل کا نوٹس

وفاقی حکومت نے سول ایوی ایشن کو 2 حصوں تقسیم کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سول ایوی ایشن نے سول ایوی ایشن کو دو حصوں میں تقسیم کر کے پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور سول ایوی ایشن کے محکموں کو علیحدہ کردیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق ایئرپورٹس پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی کا حصہ ہوں گے جبکہ لائسنسنگ، ایروردی نیس، فلائٹ اسٹینڈرڈ، ایئر ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبہ جات اب سول ایوی ایشن اتھارٹی میں ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایکٹ 2023 کو نافذ کردیا گیا ہے جبکہ بتایا گیا ہے کہ دونوں محکموں کے سربراہ بھی الگ الگ ہوں گے۔

عالمی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے ایئرپورٹ سروس اور ریگولیٹری کو  توڑ کر 2 نئے محکمے بنانے کی ہدایت کی تھی۔ سول ایوی ایشن اور پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی کے ایکٹس کو 10 نومبر سے نافذ کردیا گیا۔

وزارت ہوابازی نے پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو الگ محکمے کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ جس میں حکم دیا گیا ہے کہ سی اے اے اور ایئرپورٹس اتھارٹی سے ملازمین کی تعداد، اثاثوں سمیت دیگر تفصیلات فوری فراہم کی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایئرپورٹ اتھارٹی کے دو الگ محکمے بنانے کے ایکٹس پارلیمنٹ سے منظور کیے تھے۔

The post وفاقی حکومت نے سول ایوی ایشن کو 2 حصوں تقسیم کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/8ZIJXLA
via IFTTT

190 ملین پاؤنڈز کیس، ملک ریاض نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: بحریہ ٹاؤن کے مالک اور معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے 190 ملین پاؤنڈز کے کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ملک ریاض نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ نیب پہلے ہی 190 ملین پاونڈز معاملہ کی تحقیقات کر رہا ہے، ایسے میں سپریم کورٹ کے ریمارکس یا آبزرویشنز سے قومی احتساب بیوروں کی تحقیقات متاثر ہو سکتی ہے۔

ملک ریاض نے کہا کہ نیب سپریم کورٹ کی آبزرویشنز کا تحقیقات میں اثر لے سکتا ہے، سپریم کورٹ درخواست کا جائزہ لیکر مناسب حکم جاری کرے۔

The post 190 ملین پاؤنڈز کیس، ملک ریاض نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/j0OhG3C
via IFTTT

Tuesday, November 21, 2023

شہبازشریف کسی بھی حیثیت میں نوازشریف کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، رانا ثنا اللہ ... پنجاب کی ضرورت ہے کہ شہبازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ بنیں، پنجاب میں ترقی کا سفر جہاں رکا ... مزید

جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایت کنندہ سے سوال و جواب پبلک کردیے گئے ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف جوڈیشل کونسل میں شکایت کے معاملے میں سپریم جوڈیشل کونسل نے 23 سوالات اور شکایت کنندہ آمنہ ملک کے جوابات پبلک کر دیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم  جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کنندہ  آمنہ ملک سے پوچھے گئے سوالات اور ان کے  جوابات جاری کردیے ہیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے آمنہ ملک سے پوچھا کہ کیا آپ ایڈووکیٹ اظہر صدیق کو جانتی ہیں؟  اس کے جواب میں انہوں نے کہا،جی میں جانتی ہوں۔

سوال:  آپ ایڈووکیٹ اظہر صدیق کو کس حیثیت سے جانتی ہیں؟

آمنہ ملک کا جواب: میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کو ایک پریکٹسنگ وکیل کے طور پر جانتی ہوں۔

سوال: کیا آپ کے شوہر عبداللہ ملک اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے جونیئر ایسوسی ایٹ ہیں؟

جواب: جی بالکل۔

سوال: کیا آپ نے یا آپ کے شوہر نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف دائر شکایت ایڈووکیٹ اظہر صدیق کو دی؟

جواب: مجھے اس بارے میں معلوم نہیں۔

سوال: جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت ڈرافٹ کس نے کی؟

جواب:جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت میری ٹیم نے تیار کی۔

سوال: ٹیم سے آپ کی کیا مراد ہے۔

کونسل کے اس سوال کا آمنہ ملک نے کوئی جواب  نہیں دیا۔

سوال:  جسٹس سردار طارق مسعود کے دیے گئے جواب سے آپ مطمئن ہیں؟

جواب: میں جسٹس سردار طارق مسعود کے جواب سے مکمل طور پر مطمئن ہوں،  جسٹس سردار طارق مسعود نے اپنے جواب کے ساتھ تمام متعلقہ دستاویزات بھی لف کیے ہیں۔

سوال: آپ نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کے ساتھ لگائی گئی ایف بی آر کے آرڈر کی کاپی کہاں سے حاصل کی؟

شکایت کنندہ آمنہ ملک نے اس سوال کا جواب دینے سے بھی انکار کردیا۔

سوال: کیا آپ اور آپ  کے شوہر ٹیکس ادا کرتے ہیں؟

جواب: نہیں، میں اور میرے شوہر ٹیکس ادا نہیں کرتے۔

سوال: بطور صدر سول سوسائٹی نیٹ ورک پاکستان اپنے بارے میں کچھ بتائیں، کیا یہ سوسائٹی رجسٹرڈ ہے؟

جواب: جی ہاں

سوال: کس قانون کے تحت آپ کی سول سوسائٹی رجسٹرڈ ہے؟

جواب: مجھے نہیں معلوم۔

سوال: کیا آپ کے پاس کوئی ایسی دستاویز ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ آپ کی سوسائٹی رجسٹرڈ ہے؟

جواب: میرے پاس دستاویزات ہونی چاہیئں لیکن اس وقت نہیں ہیں۔

سوال: کیا آپ جسٹس سردار طارق مسعود سے کوئی سوال پوچھنا چاہیں گی؟

جواب: میں جسٹس سردار طارق مسعود کے جواب سے مطمئن ہوں اور کوئی سوال نہیں پوچھنا چاہتی۔

سوال: کیا آپ کی سوسائٹی کا کوئی بینک اکاؤنٹ ہے؟

جواب: نہیں۔

سوال: کیا آپ کی سوسائٹی فنڈ اکٹھے کرتی ہے؟

جواب: نہیں۔
سوال:  آپ کی سوسائٹی کے کل ممبران کی تعداد کتنی ہے؟

جواب: مجھے نہیں معلوم۔

سوال: کیا آپ اپنے علاوہ سوسائٹی کے کسی ایک ممبر کا نام بتا سکتی ہیں؟

جواب: میں سول سوسائٹی کی واحد ممبر ہوں۔

سوال: کیا یہ درست ہے کہ آپ سول سوسائٹی نیٹ ورک پاکستان کی واحد رکن ہیں؟

جواب: جی یہ درست ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے شکایت کنندہ آمنہ ملک سے تین سوالات پوچھے۔

جسٹس سردار طارق مسعودکا پہلا سوال: آپ نے میرے خلاف شکایت کس کے کہنے پر دائر کی؟

آمنہ ملک نے کوئی جواب نہیں دیا۔

کونسل کا سوال:  کیا آپ کا یا آپ کے شوہر کا ٹویٹر/ایکس اکاؤنٹ ہے؟

جواب: میرا کوئی اکاؤنٹ نہیں، شوہر کے ٹویٹر اکاؤنٹ  سے متعلق مجھے علم نہیں۔

جسٹس سردار طارق مسعود کا سوال :  میرا جواب دیکھیں جس میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی ٹویٹ لف ہے اور بتائیں اظہر صدیق کو آپ کی شکایت ک بارے میں  کیسے پتاچلا؟

جواب: اس سوال کا جواب ایڈووکیٹ اظہر صدیق ہی دے سکتے ہیں۔

بعدازاں  سپریم  جوڈیشل کونسل نے اپنی رائے میں کہا کہ شکایت کنندہ آمنہ ملک ناقابلِ اعتبار اور ناقابل بھروسہ ہے۔ شکایت کنندہ آمنہ ملک نے جان بوجھ کر کئی سوالات کے جوابات نہیں دیے۔

The post جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف شکایت کنندہ سے سوال و جواب پبلک کردیے گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/W5s6aFk
via IFTTT

Monday, November 20, 2023

بلوچستان ہائی کورٹ بینچ نے محکمہ ثانوی تعلیم کے ٹیچنگ اسٹاف کی اپ گریڈیشن اور نئی بھرتیوں کے حوالے سے دائر آئینی درخواست کی سماعت کی ... ھ*حکومت کی جانب سے پیروی کیلئے ... مزید

اسلامیہ کالج منتقلی کے ایک برس بعد بھی شدید مسائل سے دوچار، داخلوں میں 80 فیصد کمی ایکسپریس اردو

  کراچی: سن 60 کے اوائل میں کراچی میں قائم کیا گیا اسلامیہ کالج اپنے تاریخی مقام سے منتقلی کے بعد شدید چیلنجز سے گزر رہا ہے، دہائیوں پرانے اسلامیہ کالج کی اکیڈمک و انتظامی صورتحال دگرگوں ہے، طلبا کے انٹر سال اول میں داخلوں کا تناسب 70 سے 80 فیصد تک کم ہوگیا ہے۔

یہ عمومی تصویر اور سائنس اور آرٹس و کامرس کی فیکلٹی میں تقسیم اسلامیہ سائنس اور اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کی ہے جو سندھ حکومت کے محکمہ کالج ایجوکیشن کی غفلت و لاپرواہی کے سبب اسے درپیش ہے، اور کراچی کے دیگر کالجوں کی طرح اب یہ کالج بھی نگراں وزیر اعلی سندھ کے اچانک یا سرپرائز دورے کا منتظر ہے۔

اگرچہ سائنس کالج کی انتظامیہ نے اپنے بل بوتے یا اپنی مدد آپ کے تحت اسے کچھ سہارا دینے کی کوشش کی ہے تاہم حکام کی عدم دلچسپی کے سبب اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج کی صورتحال ابتری سے دوچار ہے۔

یہ انکشافات اسلامیہ کالج کی منتقلی کو ایک سال پورا ہونے پر “ایکسپریس” کی جانب سے کالج کی نئی جگہ کے دورے کے موقع پر سامنے آئے ہیں۔

islama-college-2

واضح رہے کہ سابق اسلامیہ ٹرسٹ کے تحت اسلامیہ کالج 1962 میں مزار قائد کے  قریب میں قائم ہوا تھا جو بعد میں ایک کمپلیکس کی شکل اختیار کرگیا تھا جسے 1972 میں دیگر نجی اداروں کی طرح قومیا لیا گیا تھا۔

ازاں بعد گذشتہ چند برسوں قبل اسلامیہ ٹرسٹ کے نام سے کمپلیکس کی دعویدار ایک نجی پارٹی سامنے آئی  تو دوسری جانب حکومت سندھ اس سلسلے میں عدالت میں اپنا ٹھوس موقف نہ دے سکی اور عدالتی احکامات کے بعد سابق وزیر تعلیم سردار شاہ کے دور میں محکمہ کالج ایجوکیشن کو اسلامیہ کالج مذکورہ کمپلیکس سے کوسوں دور نارتھ کراچی میں منتقل کرنا پڑا۔

اسلامیہ کالج کی منتقلی گزشتہ برس دسمبر 2022 میں ہوئی تھی۔ “ایکسپریس” نے جب اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج مارننگ کی بفرزون میں قائم موجودہ عمارت کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ کالج میں طلبا کے لیے لائبریری موجود نہیں ہے کیونکہ یہ لائبریری کمپلیکس سے نئی عمارت میں منتقل ہی نہیں ہوسکی اور اب کالج بغیر کتب خانے ہی کے چلایا جارہا ہے۔

islamia-college-3

مزید براں ابتدا میں کالج میں طلبا، اساتذہ اور عملے کے بیٹھنے کے لیے فرنیچر تک نہیں تھا تاہم کالج پرنسپل پروفیسر علی راز شر کے مطابق اب طلبا کو 30 ڈیسک دی گئی ہیں اور ہر کلاس روم میں چند ڈیسک لگادی گئی ہیں۔

کالج پرنسپل کے مطابق کالج میں ایک سال سے پانی نہیں تھا جو اب چند روز قبل کافی کوشش کے بعد ملا ہے۔  ایک سوال پر معلوم ہوا کہ اس سال کالج میں انٹر سال اول میں مجموعی طور پر 400 سے کچھ زائد داخلے ہوئے ہیں۔

کالج پرنسپل علی راز شر کے مطابق گزشتہ برس مذکورہ دونوں فیکلٹی میں 2600 داخلے ہوئے تھے تاہم جب طلبا کو معلوم ہوتا ہے کہ کالج اتنی  دور چلا گیا ہے تو طلبا داخلے نہیں لیتے،  کالج پرنسپل کا کہنا تھا کہ ہم نے کیپ حکام سے کہا تھا کہ داخلوں کو “ای کیپ” کے بعد طلبا کے لیے اوپن کردیں لیکن نہیں کیا گیا جس کے سبب انرولمنٹ اس قدر کم ہوگئی۔

واضح رہے کہ اسی عمارت میں فرسٹ فلور پر گورنمنٹ اسلامیہ آرٹس اینڈ کامرس کالج (ایوننگ) قائم ہے جہاں نہ کوئی طالب علم پڑھنے آتا ہے اور نہ ہی ان کے لیے فرنیچر دستیاب ہے،  کالج کے فرسٹ فلور پر تمام کمرہ جماعت خالی پڑے ہیں اور انھیں تالا لگا کر چھوڑ دیا گیا ہے،  کالج میں دھول مٹی اڑ رہی ہے بتایا جارہا ہے کہ دوپہر میں کالج کا عملہ کچھ دیر کے لیے آتا ہے۔

“ایکسپریس” نے اس سلسلے میں سیکریٹری کالج ایجوکیشن صدف شیخ سے رابطے کی کوشش کی اور ان سے ایس ایم ایس کے ذریعے سوال کیا کہ منتقلی کے بعد اب کالج کی اس دگرگوں صورتحال پر وہ کیا رائے رکھتی ہیں تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

islamia-college-1

ریجنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر سلیمان سیال سے رابطہ کرکے جب کالج کی موجودہ صورتحال کے بارے میں دریافت کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کورٹ آرڈر پر یہ کالج منتقل کرنا پڑا تھا،  اطراف میں کوئی عمارت موجود نہیں تھی لہذا اتنی دور کالج لے گئے،  اسی سبب سے بچے کالج میں نہیں آتے اور داخلے بھی کم ہوئے ہیں۔

لیب اور لائبریری کی صورتحال پر ان  کا کہنا تھا کہ مجھے اس سلسلے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں، میں معلوم کرکے بتا پائوں گا۔  سلیمان سیال کا کہنا تھا کہ ہم نے اس معاملے پر کورٹ میں اپیل کررکھی ہے لیکن کافی عرصہ گزرنے کے بعد اب تک سماعت نہیں ہوئی ہمیں امید ہے کہ ہم کالج واپس لے لیں گے۔

دوسری جانب گورنمنٹ اسلامیہ سائنس کالج جو آرٹس اینڈ کامرس کالج سے بھی تقریباً 6 سے 8 کلومیٹر کلومیٹر مزید مسافت پر ہے، اس کے دورے پر معلوم ہوا کہ کالج کی پرانی عمارت میں 17 لیبس تھی تاہم اب نئی عمارت میں صرف 4 لیبس ہیں جس کے باعث 2 یا تین لیبس کلاس رومز میں بنائی گئی ہیں اور گنجائش نہ ہونے کے سبب کالج انتظامیہ کو مائیکرو بیالوجی اور بائیو کیمسٹری کی تجربہ گاہ ایک ہی احاطے میں بنانی پڑی ہے۔

یہاں یہ انکشاف بھی ہوا کہ autoclave , Incubator اور oven سمیت لیب کا مزید کچھ سامان گزشتہ عمارت میں ہی رہ گیا اور وہاں سے نکل نہیں سکا۔ شعبہ کے سربراہ کے مطابق ان وجوہات کے باعث مائیکرو بیالوجی کی لیب غیر فعال یا بند ہوگئی ہے جبکہ اتنی دور سے پرانے طلبا یہاں نہیں آتے،  اسی لیب میں متعلقہ مضامین کی کتابیں سیمینار لائبریری نہ ہونے کے سبب ڈبوں میں بند کردی گئی ہیں۔

لائبریری کے دورے کے موقع پر وہاں کے انچارج نے بتایا کہ پرانے کمپلیکس میں لائبریری میں کتابیں 34 الماریوں میں رکھ دی گئی تھیں تاہم یہاں صرف 9 الماریاں ہی آسکیں باقی کتابیں الماریوں سمیت کمپلیکس میں ہی بند ہیں، یہ لائبریری بھی ایک کلاس روم میں بنی ہوئی ہے۔

islamia-college-4

مزید براں گزشتہ کمپلیکس میں قائم ایک عظیم الشان زولوجی میوزیم اب ایک راہداری میں موجود ہے اور اس میوزیم کے 24 میں سے صرف 6 شو کیس یہاں آسکے ہیں جنہیں  جگہ نہ ہونے کے سبب راہداری میں رکھا گیا ہے۔

کالج پرنسپل پروفیسر نسیم حیدر کے مطابق اسلامیہ سائنس کالج میں بھی گزشتہ برس انٹر سال اول میں ای کیپ کے ذریعے ڈھائی ہزار کے لگ بھگ داخلے ہوئے تھے تاہم اس برس صرف 200 سے کچھ زائد داخلے ہوئے جس میں سے صرف 100 ای کیپ سے ہوئے۔

اس کالج میں ای کیپ کے بعد داخلوں کو ہر طالب علم کے لیے اوپن کردیا گیا جس کے سبب “سی ،ڈی اور ای گریڈ” کے طلبا کیپ کے ذریعے داخلے لینے والے اے ون اور اے گریڈ کے طلبا کے ساتھ آگئے۔

کالج کی منتقلی کے بعد پرانے طلبا کی ایک بڑی تعداد اس لیے کالج نہیں آتی کہ ان کے گھروں اور پرانے کمپلیکس سے 20 کلومیٹر سے زائد کی مسافت پر ہے۔

پرانے کالج سے طویل مسافت کے معاملے پر اسلامیہ سائنس کالج کے پرانے طلبا کا موقف ہے کہ ہمارا کالج پرانے کمپلیکس سے 20 کلومیٹر سے زائد کی مسافت پر ہے،  مہنگائی کے اس دور میں ہمیں روز آنے جانے میں ہی کئی سو روپے خرچ کرنے ہوتے ہیں۔

طلبا نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے لیے کوئی شٹل سروس پرانے کالج سے چلادے تو یہ مسئلہ حل ہوجائے،  فی الحال تو ہم چند پرانے طلبا ہی کالج آتے ہیں لیکن ہم بھی پریکٹیکل کے لیے یہاں آتے ہیں کیونکہ اب روز آنا ممکن نہیں رہا پھر کالج میں لائبریری سمیت پرانی جیسی سہولیات گزشتہ سال کی طرح نہیں ہیں۔

 

The post اسلامیہ کالج منتقلی کے ایک برس بعد بھی شدید مسائل سے دوچار، داخلوں میں 80 فیصد کمی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/GOsFbXn
via IFTTT

Sunday, November 19, 2023

فائنل میں شکست؛ انوشکا شرما کا دل شکستہ کوہلی کو دلاسہ ایکسپریس اردو

احمد آباد: بالی ووڈ اسٹار انوشکا شرما نے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد اپنے شوہر ویرات کوہلی کو گلے لگاکر دلاسہ دیا۔

احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کے فائنل میں بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر آسٹریلیا چھٹی بار کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا۔

میگا ایونٹ کے فائنل میں بھارت کی شکست نے بھارتی ٹیم سمیت وہاں کے شائقین کو صدمے سے دوچار کردیا ہے، وہ بھارت، جو آسٹریلیا کو فائنل میں ہرا کر 2003 کے ورلڈ کپ کا بدلہ لینے والا تھا، آج اپنی ہی ناکامی کے لیے رو رہا ہے۔

ایسے میں بھارتی بلے باز ویرات کوہلی اور اُن کی اہلیہ و اداکارہ انوشکا شرما کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جوکہ میچ کے اختتام کے بعد لی گئی۔

an2

وائرل تصویر میں آسٹریلیا سے شکست کے بعد مایوس ویرات کوہلی اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے گلے لگے ہوئے ہیں اور وہ اپنے شوہر کا دُکھ کم کرتے ہوئے اُنہیں دلاسہ دے رہی ہیں۔

یاد رہے کہ  آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کے فائنل میں بھارت کا 241 رنز کا ہدف آسٹریلیا نے 43 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر بنایا، ٹریوس ہیڈ مین آف دی میچ جبکہ ویرات کوہلی ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

مزید پڑھیں: انوشکا شرما بیٹی کے ہمراہ فائنل دیکھنے پہنچ گئیں، ویڈیو وائرل

آسٹریلیا کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ چھ بار چیمپئن بننے والی ٹیم بن گئی ہے جو اس سے قبل 1987، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں بھی ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی یہ ٹورنامنٹ میں پہلی شکست تھی، بھارتی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنے تمام 9 لیگ میچز میں کامیابی کے بعد سیمی فائنل میں بھی کامیاب ہوئی تھی تاہم فائنل میں کینگروز نے بھارتی ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔

The post فائنل میں شکست؛ انوشکا شرما کا دل شکستہ کوہلی کو دلاسہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/SXKrCix
via IFTTT

فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس گزر گئے ایکسپریس اردو

 لاہور: اردو ادب کے معروف انقلابی شاعر فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس گزر گئے۔

فیض احمد فیض نے جہاں اپنی شاعری میں لوگوں کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی وہیں ان کی غزلوں اور نظموں نے بھی عالمی شہرت حاصل کی۔

اپنی شاعری اور نثری تحریروں میں فیض احمد فیض نے مظلوم انسانوں کے حق میں آواز اٹھائی اور انسان پر انسان کے جبر کو قبول کرنے سے انکار کیا۔ اُن کی نظموں اور غزلوں کومشہور گلوکاروں نے گا کر امر کردیا۔

فیض احمد فیض کے کلام کے بھارت سمیت دنیا بھر میں بھی خوب چرچے ہوئے اور ان کی معروف تصانیف میں نقش فریادی، دست صبا، زنداں نامہ، شام شہر یاراں، مرے دل مرے مسافر اور نسخہ ہائے وفا شامل ہیں۔

علمی و ادبی خدمات پر انہیں متعدد عالمی اور قومی اعزازات سے نوازا گیا، 1962 میں لینن پیس پرائزسے نوازا گیا، نشان امتیاز اور نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔

بیس نومبر 1984 کو فیض احمد فیض جہان فانی سے کوچ کر گئے لیکن اپنی ادبی خدمات کے حوالے سے وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

The post فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس گزر گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/NUgHB20
via IFTTT

Saturday, November 18, 2023

اسسٹنٹ کمشنراوکاڑہ کا ٹیم کے ہمراہ جی ٹی روڈ پر نجی مارکی پر چھاپہ ،ون ڈش کی خلاف ورزی پر مارکی سیل

لیجنڈری فٹبالر ڈیوڈ بیکھم نے شاہ رخ خان کو ’عظیم انسان‘ قرار دے دیا ایکسپریس اردو

ممبئی: برطانیہ کے لیجنڈری فٹبالر ڈیوڈ بیکھم نے بالی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو ’عظیم انسان‘ قرار دیا ہے۔ 

ڈیوڈ بیکھم کے دورہ بھارت کے موقع پر بالی وڈ کنگ نے انہیں اپنے گھر میں دعوت دی جہاں دیگر معروف شخصیات بھی موجود تھیں۔

فٹبالر یونیسیف پروگرام کی سپورٹ اور انڈیا نیوزی لینڈ سیمی فائنل کو دیکھنے کیلئے انڈیا پہنچے تھے جہاں بالی وڈ کے متعدد ستاروں سے ان کی ملاقات ہوئی۔

شاہ رخ خان کی دعوت پر فٹبالر نے انسٹاگرام پر لکھا کہ وہ عظیم انسان کے گھر میں خوش آمدید کیے جانے کو اپنا اعزاز سمجھتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ شاہ رخ خان کی فیملی اور دوستوں سے ملاقات ان کے دورے کا بہترین اختتام تھا اور وہ اس پر اداکار کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

The post لیجنڈری فٹبالر ڈیوڈ بیکھم نے شاہ رخ خان کو ’عظیم انسان‘ قرار دے دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/OKGcxdg
via IFTTT

Friday, November 17, 2023

چند ہی دنوں میں تیسری مرتبہ آٹے کی قیمت میں اضافہ ... ایک ماہ کے دوران 300 روپے کے اضافے آٹے کے تھیلے کی قیمت 3 ہزار روپے سے زائد ہو گئی

شاہد آفریدی کا حفیظ اور وہاب ریاض کو پی سی بی میں عہدہ ملنے کے بعد مشورہ ایکسپریس اردو

  کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں چیف سلیکٹر اور ڈائریکٹر کا عہدہ ملنے پر محمد حفیظ اور وہاب ریاض کو سپورٹ کرنے کا اعلان کردیا۔

نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ’میرا پہلے دن سے مؤقف ہے کہ کرکٹ بورڈ میں ذمہ داری اُن لوگوں کو دی جائے جو کرکٹ کھیل چکے ہوں تاکہ اچھے اور دلیرانہ فیصلے ہو سکیں‘۔

آفریدی نے کہا کہ ابھی حفیظ اور وہاب آئے ہیں اور دونوں نے طویل عرصے تک کرکٹ بھی کھیلی ہے تو مجھے یقین ہے کہ یہ لوگ اچھے فیصلے کریں گے۔

مزید پڑھیں: سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض چیف سلیکٹر مقرر

سابق کپتان نے کہا کہ ’ابھی حفیظ اور وہاب ریاض آئے اور بیٹھے ہیں انہیں چیزیں کرنے اور سیکھنے میں وقت لگے گا مگر اس وقت میں انہیں سپورٹ کروں گا اور امید رکھوں گا کہ وہ اچھے فیصلے کریں گے۔

The post شاہد آفریدی کا حفیظ اور وہاب ریاض کو پی سی بی میں عہدہ ملنے کے بعد مشورہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/BH50694
via IFTTT

Thursday, November 16, 2023

لاہور کی سپیشل سینٹرل عدالت نے مونس الہی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی

چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 22 نومبر کو اپیلوں پر سماعت کرے گا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بینچ میں شامل ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے سائفر کیس میں ضمانت کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ انہوں نے سائفر کیس میں فرد جرم کی کارروائی بھی چیلنج کی تھی۔ رجسٹرار آفس نے چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

The post چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/dh2sy8R
via IFTTT

Wednesday, November 15, 2023

ہانگ کانگ کنونشن کی توثیق اور اس پر عمل درآمدبارےتین روزہ سیمینار اختتام پذیر ہو گیا

سندھ ہائیکورٹ کا اسکیم 33 میں ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر قائم گوٹھ مسمار کرنے کا حکم ایکسپریس اردو

  کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسکیم 33 میں ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر قائم نیو غریب آباد گوٹھ مسمار کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گلزار ہجری اسکیم 33 میں کراچی کالج ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر گوٹھ آباد کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے سوسائٹی کی زمین پر قائم نیو غریب آباد گوٹھ مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ، ڈی سی ایسٹ اور دیگر کو گوٹھ مسمار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ حکومت نے 1983 میں گلزار ہجری اسکیم 33 میں کراچی کالج ٹیچرز سوسائٹی کیلئے زمین الاٹ کی تھی جس پر 2012 میں غیر قانونی طور پر حکومت نے نیو غریب آباد گوٹھ بنا دیا۔ سوسائٹی کی زمین پر قبضہ ختم کراکر اصل مالکان کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔

ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر نے بتایا کہ غیر ملکیوں کی بے دخلی کے لیے  ملک گیر مہم جاری ہے۔ ہم سب اس مہم میں مصروف ہیں، آپریشن کے لیے مدت بڑھائی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم ٹائم بھی بڑھائیں اگر ایک انچ  بھی خالی کرائیں مگر ایک مہینے میں آکر رپورٹ پیش کریں۔ اب تک سوسائٹی کی زمین خالی کیوں نہیں کرائی گئی؟۔

ڈی سی ایسٹ نے کہا کہ 40 ایکڑ زمین خالی کرانی ہے، علاقے کا محاصرہ کرکے آپریشن کرنا پڑے گا۔ لوگ آباد ہیں فیملیاں اور بچے بھی ہیں۔ محاصرہ کرنے سے پہلے دفعہ 144 لگانا پڑے گی جس کے لیے محکمہ داخلہ سندھ سے رجوع کیا گیا ہے۔

جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ ہمیں یہ مت بتائیں کہ فلاں کو خط لکھا ہے اور فلاں کو خط لکھیں گے۔ عدالت کا حکم ہے آپ سب کو عملدرآمد کرنا ہوگا۔

ڈی سی ایسٹ نے استدعا کی کہ گھر مسمار کرنے کے لیے بھاری مشینری درکار ہوگی جس کیلئے کے ایم سی کو تعاون کا حکم دیا جائے۔

The post سندھ ہائیکورٹ کا اسکیم 33 میں ٹیچرز سوسائٹی کی زمین پر قائم گوٹھ مسمار کرنے کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Jlnz8SD
via IFTTT

Tuesday, November 14, 2023

ں*16 ماہ میں 15جماعتوں کی اتحادی حکومت مشکل سے چلائی، مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر ... د*پی ڈی ایم حکومت کے بعد لوگوں نے ن لیگ کی جانب دیکھنا شروع کردیا،گفتگو

شادی کے ابتدائی دس برس خواتین کو انویسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے، روبینہ اشرف ایکسپریس اردو

 لاہور: پاکستان شوبز کی معروف فنکارہ روبینہ اشرف نے کہا ہے کہ شادی کے ابتدائی دس برس خواتین کے لئے سرمایہ کاری کے سال ہوتے ہیں۔ 

معروف ٹی وی میزبان ندا یاسر کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گھر، سسرال، میاں اور بچے عورت کے چار کام ہیں جنہیں اچھے طریقے سے کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ میں ہر لڑکی سے کہتی ہوں کہ شادی کے دس سال انویسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے جو سننے میں بہت زیادہ لگتے ہیں لیکن گزارنے میں زیادہ نہیں ہیں۔

روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ اگر ان دس برسوں میں اچھی سرمایہ کاری کی جائے تو پھر اس کا پھل ملنا شروع ہوجاتا ہے۔

The post شادی کے ابتدائی دس برس خواتین کو انویسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے، روبینہ اشرف appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/39Dg5KO
via IFTTT

Monday, November 13, 2023

طویل عرصے سے قومی کرکٹ ٹیم میں منتخب نہ ہونے والے کھلاڑی کو نیا کپتان بنائے جانے کا امکان ... بابر اعظم کو عہدے سے ہٹانے کی تیاریاں، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے رواں ہفتے ... مزید

’دی کپل شرما شو‘ کی ایک قسط کے دس لاکھ روپے ملتے تھے، نسیم وکی ایکسپریس اردو

 لاہور: نسیم وکی پاکستانی انڈسٹری کے نامور کامیڈین اداکار ہیں اور یہ اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا لوہا پوری دنیا میں منوا چکے ہیں۔ 

ایک تازہ پوڈ کاسٹ میں اپنے کیریئر پر گفتگو کے دوران نسیم وکی نے اس بات کا انکشاف بھی کیا ہے کہ انہیں معروف انڈین کامیڈی شو ’دی کپل شرما شو‘ میں پرفارمنس کا کیا معاوضہ ملا کرتا تھا۔

نسیم وکی کافی عرصہ ’دی کپل شرما شو‘ کا حصہ رہے اور انہیں وہاں بہت پسند کیا جاتا تھا لیکن پاکستان اور انڈیا کے درمیان تناؤ کی وجہ سے انہیں شو چھوڑنا پڑا۔

کامیڈی اداکار نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ یوٹیوبرز غلط قسم کے تھمب نیل بنا کر یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ وہ کپل شرما شو کے خلاف بول رہے ہیں۔

نسیم وکی کا کہنا تھا کچھ لوگوں نے یہ ویڈیوز کپل شرما کو بھیجیں تاکہ وکی کو بدنام کرسکیں اور انہیں وضاحت کرنی پڑی کہ انہوں نے کبھی کپل شرما شو کیخلاف باتیں نہیں کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شو میں ان کو ایک قسط کے چار سے پانچ لاکھ انڈین روپے ملتے تھے جو اس وقت پاکستان کی کرنسی میں ڈبل (تقریباً دس لاکھ) بن جاتے تھے۔

The post ’دی کپل شرما شو‘ کی ایک قسط کے دس لاکھ روپے ملتے تھے، نسیم وکی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/YDCtnJ4
via IFTTT

Sunday, November 12, 2023

روحانی دوست ایکسپریس اردو

صائم المصطفے صائم
واٹس اپ (0333-8818706)
فیس بک (Saim Almustafa Saim)

علمِ الاعداد سے نمبر معلوم کرنے کا طریقہ:
دو طریقے ہیں اور دونوں طریقوں کے نمبر اہم ہیں۔
اول تاریخ پیدائش دوم نام سے!
اول طریقہ تاریخ پیدائش:
مثلاً احسن کی تاریخ پیدائش 12۔7۔1990 ہے۔
ان تمام اعداد کو مفرد کیجیے، یعنی باہم جمع کیجیے:
1+2+7+1+9+9=29
29 کو بھی باہم جمع کریں (2+9) تو جواب 11 آئے گا۔
11 کو مزید باہم جمع کریں (1+1)
تو جواب 2 آیا یعنی اس وقت تک اعداد کو باہم جمع کرنا ہے جب تک حاصل شدہ عدد مفرد نہ نکل آئے۔ پس یعنی آپ کا لائف پاتھ عدد/نمبر ہے۔
گویا تاریخ پیدائش سے احسن کا نمبر 2 نکلا۔
اور طریقہ دوم میں:
سائل، سائل کی والدہ، اور سائل کے والد ان کے ناموں کے اعداد کو مفرد کیجیے
مثلاً نام ”احسن ” والدہ کا نام ” شمسہ” والد کا نام ” راشد۔”
حروفِ ابجد کے نمبرز کی ترتیب یوں ہے:
1 کے حروف (ا،ء ،ی،ق،غ) ، 2 کے حروف (ب،ک،ر) ، 3 کے حروف (ج،ل،ش) ، 4 کے حروف (د،م،ت) ، 5 کے حروف(ہ،ن،ث) ، 6 کے حروف (و،س،خ) ، 7 کے حروف (ز،ع،ذ) ، 8 کے حروف (ح،ف،ض) ، 9 کے حروف (ط،ص،ظ) ، احسن کے نمبر (1،8،6،5)
تمام نمبروں کو مفرد کردیں:(1+8+6+5=20=2+0= 2 )
گویا احسن کا نمبر2 ہے۔ایسے ہی احسن کی والدہ ”شمسہ” کا نمبر9 اور والد راشد کا نمبر1 بنتا ہے۔
اب ان تینوں نمبروں کا مفرد کرنے پر ہمیں احسن کا ایکٹیو یا لائف پاتھ نمبر مل جائے گا:
(2+9+1=12=1+2=3)
گویا علم جفر کے حساب سے احسن کے نام کا نمبر 3 نکلا!

علم الاعداد کی روشنی میں آپ کا یہ ہفتہ
13تا 19 نومبر 2023
پیر 13 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد 6 ہے۔ پرسکون اور اچھی خبریں لانے والا دن ہوسکتا ہے کسی پرانے دوست سے ملاقات ہوسکتی ہے۔ آپ کی تاریخ پیدائش میں اگر 1،4،5،6،8 اور9 خصوصاً 9 کا عدد یا پیدائش کا دن منگل ہے یا نام کا پہلا حرف ص، ط یا ظ ہے تو آج کا دن آپ کے لیے بہتر دن ہوسکتا ہے ۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،3 اور7 خصوصاً 2 کا عدد یا پیدائش کا دن پیر ہے یا نام کا پہلا حرف ب،ک یا ر ہے تو آپ کے لیے اہم اور کچھ مشکل بھی ہوسکتا ہے۔
صدقہ: 20 یا 200 روپے، سفید رنگ کی چیزیں،کپڑا، دودھ، دہی، چینی یا سوجی کسی بیوہ یا غریب خاتون کو بطورِ صدقہ دینا ایک بہتر عمل ہوگا۔ اسمِ اعظم ’’یارحیم، یارحمٰن یااللہ‘‘ 11 بار یا 200 بار اول وآخر 11 بار درودشریف پڑھنا بہتر ہوگا۔

منگل 14 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد 5 ہے۔ سفر، مطالعہ اور مذاکرات کے لیے معاون دن ہوسکتا ہے۔ تیزی و تندی سے گریز کیجیے گا۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،5،6،7 اور9 خصوصاً 1 کاعدد ہے یا آپ کی پیدائش کا دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف ا،ی یا غ ہے تو آپ کے لیے آج کا دن کافی حد تک بہتری لائے گا۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 3،4 اور8 خصوصاً 8یا پیدائش کا دن ہفتہ ہے یا نام کا پہلا حرف ح،ف یا ض ہے تو آپ کے لیے کچھ مشکل ہوسکتی ہے۔
صدقہ: 90 یا 900 روپے، سرخ رنگ کی چیزیں ٹماٹر، کپڑا، گوشت یا سبزی کسی معذورسیکیوریٹی سے منسلک فرد یا اس کی فیملی کو دینا بہتر عمل ہوگا۔ وظیفۂ خاص ’’یاغفار، یاستار، استغفراللہ العظیم‘‘ 9 یا 90 بار اول وآخر11 بار درود شریف پڑھنا بہتر ہوگا۔

بدھ 15 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد 2 ہے۔ مادی امور کے لیے بہتر دن ہے۔ کچھ اتارچڑھائو سے آمنا سامنا ہوسکتا ہے۔ 1،3،4،5،8 اور9 خصوصاً 4کا عدد یا پیدائش کا دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف ت، د یا م ہے تو آپ کے لیے آج کا دن کافی بہتر ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،6 اور7خصوصاً 6 یا پیدائش کا دن جمعہ یا نام کا پہلا حرف و،س یا خ ہے تو کچھ معاملات میں رکاوٹ اور پریشانی کا اندیشہ ہے؎
صدقہ: زردرنگ کی چیزیں یا 50 یا 500 روپے کسی مستحق طالب علم یا تیسری جنس کو دینا بہتر ہے، تایا، چچا، پھوپھی کی خدمت بھی صدقہ ہے۔ وظیفۂ خاص ’’یاخبیرُ، یاوکیلُ، یااللہ‘‘ 41 بار اول و آخر 11 باردرود شریف پڑھنا مناسب عمل ہوگا۔

جمعرات 16 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد1ہے۔نام، عزت و شہرت کے لیے معاون دن ہوسکتا ہے۔
انتظامیہ اور حاکم افراد کے لیے بہتر دن ہے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،4،5،6 اور9 خصوصاً 5 کا عدد یا پیدائش کا دن بدھ ہے یا نام کا پہلا حرف ہ،ث یا ن ہے تو آپ کے لیے بہتر دن ہے۔لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 3،7 اور8 خصوصاً 8 کا عدد یا پیدائش کا دن پیر ہے یا نام کا پہلا حرف ح، ف یا خ خ ہے تو اندیشہ ہے کہ کچھ امور میں آپ کو مشکل ہوسکتی ہے۔
صدقہ: میٹھی چیز، 30 یا 300 روپے کسی مستحق نیک شخص کو دینا بہتر عمل ہوسکتا ہے، مسجد کے پیش امام کی خدمت بھی احسن صدقہ ہے۔وظیفۂ خاص ’’سورۂ فاتحہ 7 بار یا یاقدوس، یاوھابُ، یااللہ‘‘ 21 بار اول و آخر 11 بار درودشریف پڑھنا بہتر عمل ہوگا۔

جمعہ17 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد 5 ہے۔ سفر، مطالعہ اور میل ملاقات کے لیے ایک بہتر دن ہے۔ ممکن ہے کچھ ایسے راز کھلیں جو اس سے پہلے راز ہی تھے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،2،5،6،7 اور9 خصوصاً 1 کا عدد یا پیدائش کا دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف ا،ی یا غ ہے تو آپ کے لیے بہتری کی امید ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش 4،5 یا 8 کا عدد خصوصاً 8 یا پیدائشی دن ہفتہ یا جن کے نام کا پہلا حرف ح،ف یا ض ہے تو آپ کو محتاط رہنے کا مشورہ ہے۔
صدقہ: 60 یا 600 روپے یا 600 گرام یا6 کلو چینی، سوجی یا کوئی جنس کسی بیوہ کو دینا بہترین عمل ہوسکتا ہے۔ وظیفۂ خاص ’’سورۂ کہف یا یاودود، یامعید، یااللہ‘‘ 11 بار ورد کرنا بہتر ہوگا۔

ہفتہ18 نومبر 2023
آج کا حاکم عدد 8 ہے۔ سکون و صبر سے کام لینا ہی واحد حل ہے، ورنہ کئی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،3،4،6،7 اور8 خصوصاً 7کا عدد یا پیدائشی دن پیر یا نام کا پہلا حرف ز،ع یا ذ ہے تو آپ کے لیے ایک اچھا دن ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1، 5 اور9 خصوصاً کا 5 عدد یا پیدائشی دن بدھ یا نام کا پہلا حرف ن،ہ یا ث ہے تو آپ کو محتاط رہنے کا مشورہ ہے۔
صدقہ: 80 یا800 روپے یاکالے رنگ کی چیزیں کالے چنے،کالے رنگ کے کپڑے سرسوں کے تیل کے پراٹھے کسی معذوریا عمررسیدہ مستحق فرد کو دینا بہتر عمل ہوسکتا ہے۔ وظیفۂ خاص ’’یافتاح، یاوھابُ، یارزاق یااللہ‘‘ 80 بار اول و آخر 11 بار درودشریف کا ورد بہتر عمل ہوگا۔
اتوار 19 نومبر 2023
آج کا حاکم نمبر 2 ہے۔ قریبی عزیزوں اور دوستوں سے روابط اور میل ملاقات کا بہتر وقت ہے۔ اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 1،3،4،5،8 اور9 خصوصاً 4کا عدد یا جن کا پیدائشی دن اتوار ہے یا نام کا پہلا حرف د،م یا ت ہے تو آپ کے لیے ایک اچھے دن کی امید ہے۔ لیکن اگر آپ کی تاریخ پیدائش میں 2،6 یا 7 خصوصاً 7عدد یا جن کا پیدائشی دن پیر ہے یا نام کا پہلا حرف ب، ک یا ر ہے تو آپ کے لیے کچھ مشکل ہوسکتی ہے۔
صدقہ: 13 یا 100 روپے یا سنہری رنگ کی چیزیں گندم، پھل، کپڑے، کتابیں یا کسی باپ کی عمر کے فرد کی خدمت کرنا بہتر ہوگا۔ وظیفۂ خاص ’’یاحی، یاقیوم، یااللہ‘‘ 13 یا 100 بار اول و آخر 11 بار درودشریف پڑھنا مناسب عمل ہوگا۔

The post روحانی دوست appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/JAGcHE5
via IFTTT

Saturday, November 11, 2023

پاکستان علماء کونسل کی اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کی مشترکہ کانفرنس کے فیصلوں کی مکمل تائید وحمایت ، سعودی قیادت خادم الحرمین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہدمحمد ... مزید

کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے 3 موٹر سائیکل سوارجاں بحق ایکسپریس اردو

  کراچی: سپر ہائی وے ٹول پلازہ رینجرز چوکی کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔ 

تفصیلات کے مطابق حادثے کے شکار زخمیوں اور متوفین کی لاشوں کو ایدھی اور چھیپا کے رضا کاروں ںے عباسی شہید ہسپتال پہنچایا، ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 28 سالہ احسن اور 27 سالہ زوہیب کے نام سے کی گئی جبکہ شدید زخمی ہونے والے 2 افراد کو عباسی اسپتال سے اسٹیڈیم روڈ پر قائم نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 40 سالہ ذیشان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ شدید زخمی 45 سالہ شہزاد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے دونوں افراد ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

ایس ایچ او گڈاپ سٹی زوار حسین نے بتایا کہ حادثہ تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جس کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو گرفتار کر کے ڈمپر اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والا ذیشان اور اس کے ساتھ زخمی شہزاد ناظم آباد دو نمبر کے رہائشی ہیں جبکہ متوفی ذیشان کی لیاقت آباد میں پرندوں کی دکان ہے جبکہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے زوہیب اور احسن دوسری موٹر سائیکل پر سوار اور نیو کراچی سیکٹر فائیو ای کے رہائشی تھے جو کہ کاٹھور کے قریب باڑے پر کام کرتے تھے اور گھر جا رہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوگئے ، موٹر سائیکل پر 3 افراد سوار تھے جس میں تیسرا شخص جو موٹر سائیکل چلا رہا تھا وہ متوفی زوہیب کا ماموں ہے جو کہ حادثے میں معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔

The post کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے 3 موٹر سائیکل سوارجاں بحق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/nGF7xyH
via IFTTT

Friday, November 10, 2023

لاہور پولیس اور پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے جاپانی خاتون سے فراڈ کرنے والے ملزمان گرفتار کر لئے

ایک اعلی عہدہ دارآئندہ الیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، الیکشن کمیشن ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ایک اعلی عہدہ دار کی جانب سے آنے والے الیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق یہ طرزِعمل مناسب نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن پرعزم ہے کہ ان شاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے اور اس امر کو یقینی بنایا  جائے گا۔

The post ایک اعلی عہدہ دارآئندہ الیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، الیکشن کمیشن appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/HLh1vxQ
via IFTTT

Thursday, November 9, 2023

انگلش کپتان نے سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے کوشاں پاکستانی ٹیم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ... ہم مناسب کارکردگی کے ساتھ بھارت سے جانا چاہیں گے، ہماری نظریں پاکستان کے خلاف ... مزید

اسرائیل کا غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق ایکسپریس اردو

  واشنگٹن: اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کی اجازت دینے کیلئے روزانہ چار گھنٹے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جمعرات سے شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنے فوجی آپریشن میں چار گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد شروع کرے گا۔ وقفے کے دوران ان علاقوں میں کوئی فوجی کارروائی نہیں ہوگی۔ اسرائیل کم از کم تین گھنٹے پہلے وقفے کا اعلان کرے گا۔

جان کربی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ وقفے صحیح سمت میں ایک قدم ہے جس سے شہریوں کو فعال لڑائی سے دور محفوظ علاقوں تک پہنچنے کا موقع ملے گا۔ یہ وقفے انسانی امداد کو ان علاقوں میں منتقل کرنے کی اجازت دیں گے جہاں ان پر عمل درآمد کیا گیا ہے اور وہاں موجود فلسطینیوں کو باہر نکلنے کا موقع ملے گا۔

اسرائیلی فورسز غزہ میں زمینی لڑائی کے علاوہ فضائی حملے بھی کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں شہر سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کا کہنا ہے کہ بدھ کو 50,000 افراد غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے کی طرف نقل مکانی کر گئے ہیں۔

یہ تعداد اس ہفتے اب تک کی سب سے زیادہ تھی۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اتوار سے اب تک مجموعی طور پر 72,000 افراد شمالی غزہ سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 10,812 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیل میں اسی عرصے میں مرنے والوں کی تعداد 1,400 سے زیادہ ہے۔

The post اسرائیل کا غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/rTuMEmy
via IFTTT

Wednesday, November 8, 2023

چند ہی دنوں میں آٹے کی قیمت میں دوسری مرتبہ نمایاں اضافہ ... اوپن مارکیٹ میں 20 کلو آٹھے کے تھیلے کی قیمت 3 ہزار روپے کی سطح کے قریب پہنچ گئی

روبوٹک سرجری مشین؛ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیرصحت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ایکسپریس اردو

  کراچی: روبوٹک سرجری مشین کا ٹینڈر منسوخ کیے جانے کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر صحت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ 

صوبائی محکمہ صحت کے نگراں وزیر اور نگراں وزیر اعلی سندھ کے اختلافات اس وقت سامنے آئے جب نگراں وزیر اعلی سندھ نے محکمہ صحت کا غیر معمولی اجلاس طلب کیا جس میں محکمہ کے سکریٹری منصور رضوی، ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ، ڈائریکٹر صحت کراچی سمیت دیگر اہم آفسران کو اجلاس میں مدعو کیا لیکن نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اسپتالوں کے لیے 8روبوٹک سرجری مشینوں کی خریداری کا ٹھیکہ ایک منظورنظر کمپنی کو دیا تھا، ابتدائی طور پر 2 مشینیں منگوائی گئی تھی باقی مشینوں کی خریداری کا عمل مکمل کرلیا گیا تھا تاہم نگراں وزیر صحت نے ستمبر میں ان مشینوں کی خریداری کے ٹینڈر کو منسوخ کرتے ہوئے خریداری کا عمل روک دیا تھا۔

وزیر صحت کے مطابق خریدی جانے والے مشینوں میں بڑے پیمانے پر مبینہ طور پر کمیشن کا انکشاف ہوا تھا جس پر انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق نگراں وزیر صحت کو رشوت کے طور پر ایک روبوٹک سرجری مشین تحفے میں دینے کی بھی پیشکش کی گئی تھی جو نگراں وزیر صحت کے ٹھکرادی جس کے بعد روبوٹک مشین کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنے کے لیے کراچی سمیت ملک بھر کے بعض ڈاکٹروں کے ذریعے بھرپور مہم شروع کی گئی اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی روبوٹک سرجری مشین کسی بھی آپریشن کے لیے بہت اہم ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں بھی روبوٹیک سرجری مشین کے حوالے سے مختلف اسپتالوں میں ماہرین کے اشتراک سے سیمینار اور ڈیموسٹریشن کیے گئے تھے اور صوبے کی ایک اہم شخصیت نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی کا بھی دورہ بھی کیا تھا جبکہ نگراں وزیر صحت کا کہنا تھا کہ روبوٹیک سرجری بہت قیمتی ہے اور ہمارے پاس اس کے ٹیکنیشن اور بائیومیڈیکل انجیئرز موجود نہیں جبکہ اس سے آپریشن کیے جانے کی لاگت بہت زیادہ ہوتی ہے۔

نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز نے ایکسپریس کو بتایا کہ میں نے اجلاس شروع ہونے سے 10 منٹ پہلے شرکت سے بائیکاٹ کردیا، اجلاس روبوٹیک  مشین منگوانے کے حوالے سے بلایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے 4 مزید خریدی جانے والی روبوٹیک مشین منگوانے کا ٹھیکہ منسوخ کیا تھا جس کی مالیت 4 ارب سے زیادہ ہے لیکن نگراں وزیراعلی کا کہنا ہے کہ روبوٹیک مشین کی خریدری سابقہ حکومت کا فیصلہ ہے لہذا نگراں حکومت سابقہ منتخب حکومت کے تمام فیصلے تسلیم کرنے کی پابند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آغاخان اسپتال سمیت شہر کے کسی بھی اسپتال میں روبوٹیک مشین نہیں ہے کیونکہ اس مشین پر ایک سرجری پر 4 سے 5 لاکھ روپے خرچہ آتا ہے۔ ہم 4 ارب روپے کی 4 مشینے کیوں منگوائیں اس رقم سے کراچی سمیت سندھ کے تمام اسپتالوں کی حالت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ مشین کی خریداری کا ٹھیکا ایک من پسند کمپنی کو دیا گیا ہے۔

The post روبوٹک سرجری مشین؛ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیرصحت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/sOUeMcl
via IFTTT

Monday, November 6, 2023

سب سے بات ہوسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی سے نہیں، عطا تارڑ ... تحریک انصاف 9 مئی سے پہلے سیاسی 9مئی کے بعد دہشتگرد جماعت بن چکی ہے، سینئرلیگی رہنما کی گفتگو

پرابھاس اور شاہ رخ کا تصادم ٹل گیا، سالار کی ریلیز ملتوی ہونے کا امکان ایکسپریس اردو

 ممبئی: پرابھاس اور بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کا تصادم ٹل گیا، فلم ’ڈنکی‘ کے ساتھ تصادم سے بچنے کیلئے ’سالار‘ کی ریلیز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

میگا تھرلر فلم ’سالار‘ کی ریلیز کیلئے 22 دسمبر کی تاریخ مقرر کی گئی جو پہلے ہی سے کنگ خان کی ’ڈنکی‘ کیلئے مختص تھی۔

کنگ خان کی دو فلموں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ کے بے پناہ کامیابیوں نے ’سالار‘ میکرز کو تصادم سے بچنے پر مجبور کردیا ہے اور وہ اب شاہ رخ خان سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتے۔

بالی وڈ سپر اسٹار کی نئی فلم ’ڈنکی‘ کا مداحوں کو شدت سے انتظار ہے کیوں کہ اسے لیجنڈری فلمساز راج کمار ہیرانی بنارہے ہیں جو بالی وڈ کو متعدد بلاک بسٹر فلمیں دے چکے ہیں۔

دوسری طرف پرابھاس کی فلم کو بلاک بسٹر ’کے جی ایف‘ کے ڈائریکٹر پراشانت نیل بنارہے ہیں جب کہ انہی کی فلم ’کے جی ایف 2‘ کا تصادم بھی شاہ رخ خان کی فلم ’زیرو‘ سے ہوا تھا۔

The post پرابھاس اور شاہ رخ کا تصادم ٹل گیا، سالار کی ریلیز ملتوی ہونے کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ctGdzRJ
via IFTTT

Sunday, November 5, 2023

احتجاجی مظاہرے، ہڑتالیں ایکسپریس اردو

یہ ان پر دل کا دوسرا شدید دورہ تھا، ان کے ساتھ ایمبولینس میں اپنا جوان بیٹا ، بیٹی اور بیوی بھی بیٹھی ہوئی تھی جو سخت تکلیف اور کرب میں مبتلا اپنے خاندان کے واحد کفیل کے چہرے کو دیکھ رہے تھے۔

ان کی آنکھیں اشک بار تھیں جس قدر تیز رفتاری کے ساتھ ایمبولینس شہر کے مرکزی ہسپتال کی طرف دوڑتی چلی جا رہی تھی اس قدر مریض کے ساتھ بیٹھے افراد کے بس میں ہوتا تو ایمبولینس کو ہوا کے پر لگا کر پلک جھپکنے میں ہسپتال پہنچا دیتے، لیکن شہر کی مرکزی شاہراہ میں داخل ہوتے ہی ایمبولینس کے ڈرائیور نے حسب معمول سائرن کا بٹن آن رکھاتھا ، مگر اس کے باوجود اسے مجبوراً گاڑی روکنا پڑی کیونکہ لوگوں کا ایک جم غفیر سڑک پر دھرنا دیے ہوئے بیٹھا تھا ۔

اور ٹائر جلا کر شہر کی مین شاہراہ کو بند کر رکھا تھا ۔ سڑک پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی تھیں ۔ معلوم ہوا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اور بلنک کے خلاف لوگ اُمڈ آئے تھے اور احتجاجاً روڈ بلاک کر رکھا تھا ۔ گاڑی رش میں پھنس کر رہ گئی جسے نکالنے میں ڈرائیور کو بھی کافی وقت لگ گیا جونہی گاڑی متبادل راستے پر روانہ ہوئی پچاس سالہ صاحب گل نے زندگی کی آخری ہیچکی لی اور اس کے دل کی دھڑکنیں ہمیشہ کے لیے رُک گئیں ۔

یہ صرف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران رونما ہونے والے حادثے کا ذکر ہے اس طرح کے کئی بے شمار مظاہروں، دھرنوں اور جلوسوں سے ملک میں کتنے مریضوں، طلباء وطالبات، ملازمت پیشہ افراد، بچوں،جوانوں، دیہاڑی اور مزدوری کرنے والے محنت کش لوگ اور خواتین کوکئی طرح کی تکالیف اور مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔

اس کا اندازہ ہم مذکورہ واقعہ سے بخوبی لگا سکتے ہیں ۔ جس طرح کہا جاتا ہے کہ’’اونٹ رے اونٹ تیری کونسی کل سیدھی؟‘‘ اس طرح ہمارے ملک اور معاشرے کی سیاست، جمہوریت، حکمرانی اور دیگر سماجی اور سرکاری اداروں کی بھی کوئی کل سیدھی نہیں ۔

ہمارے اپنے پسندیدہ ظالم اور اپنے پسندیدہ مظلوم ہیں ۔ ہماری سیاست کے طریقے نرالے ، جمہوریت کے انداز مختلف اور طرز حکمرانی منفرد ہے ۔ جس طرح ملک کے سیاسی ، سماجی اور سرکاری اداروں کا طریقہ اور کردار مختلف رنگ اور شکل اختیار کرتا جا رہا ہے ، اسی طرح ہمارے لوگوں کا احتجاج ، مخالفت اور مذمت کرنے کے طور طریقے اور راستے بھی طرح طرح کی شکلیں اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔

اب تو یہ ہماری سیاست کی ایک ’’پکی روایت‘‘بن چکی ہے کہ جس چیز کا رواج بڑھتا جاتا ہے اس کے ساتھ کلچر جیسے پہلودار لفظ کا لاحقہ لگا دیا جاتا ہے جیسا کہ ’’کلاشنکوف کلچر‘‘ اور’’موبائل کلچر‘‘ نے تو اب ہمارے ہاں باقاعدہ عام اصطلاحات کی شکل اختیار کی ہوئی ہے ۔

عام وخاص چھوٹوں بڑوں کے مُنہ سے ان اصطلاحات کا استعمال دیکھنے اور سننے میں آتا ہے اور اب ایک اور چیز نے باقاعدہ ایک رواج اور کلچر کا روپ دھار لیا ہے جس میں مظاہرہ، دھرنا، جلوس، ریلی، ہڑتال، پہیہ جام ہڑتال، قلم چھوڑ ہڑتال، بھوک ہڑتال، خودسوزی، ملین مارچ اور روڈ بلاک کرنا ایک معمول بن گیا ہے ۔ کوئی اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتا ہے تو کوئی اپنی کمزوری بے بسی اور محکومی کا مظاہرہ احتجاج کی صورت میں کرتا ہے ۔

یہ رویہ دنیا کے ہر ملک اور معاشرے میں آج سے نہیں بلکہ ہزاروں سال سے اپنا وجود ثابت کر چکا ہے اور ان مظاہروں نے بڑے بڑے جاہ وجلال اور شان وشوکت رکھنے والے بادشاہوں اور حکمرانوں کو تخت سے تختہ تک پہنچایا ہے، ہزاروں لاکھوں مزدوروں اور اپنے حقوق کے طلب گاروں کو تلواروں، بندوقوں اور پستول کی گولیوں سے بھی چھلنی ہونا پڑا ہے۔ کہنے کا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ لوگ اپنے سیاسی، انتظامی اور بنیادی انسانی حقوق کے حصول کے لیے سیاسی جدوجہد یا مزاحمت اور احتجاج کا راستہ ترک کر کے ایک مخصوص مراعات یافتہ طبقہ اور حکومتی اداروں کو اپنی من مانی کرنے دیں لیکن بقول میرتقی میر کہ

’’عیب بھی کرنے کو ہنر چاہیئے‘‘

پھر ایک ایسے ملک اور معاشرے میں جہاں ریاستی اور انتظامی اداروں میں کسی کو اپنی بات کھل کر بیان کرنے کے لیے اپنے مسائل اور مطالبات کے حق میں نمائندگی کا اختیار حاصل نہ ہو تو وہاں اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں کہ لوگ سخت احتجاج اور مزاحمت کا راستہ اپنائیں لہذا جہاں بھی اجتماعی طور پر لوگوں کو اپنے کسی ریاستی سیاسی اور انتظامی ادارے کے نمائندوں اور کارکردگی سے شکایت بڑھ جاتی ہے تو ان کے پاس سوا ئے احتجاج کرنے کے کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں رہتا ۔

’’پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے‘‘

لہٰذا مجبوراً وہ لوگ مظاہروں، ہڑتالوں اور دھرنوں پر اتر آتے ہیں جو ہر کسی کا بنیادی انسانی اور جمہوری حق ہے اور جہاں لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہو ، کرپشن، لوٹ کھسوٹ، ظلم ناانصافی اور دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہو وہاں تو پھر

’’اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں‘‘

احتجاج کرنا کوئی عیب یا کوئی بری بات نہیں مگر اس کی اصل روح اور اجتماعی مقاصدکو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ مقاصد کیا ہیں؟جو سیاسی جماعت یا تنظیم اپنے نمائندوں اور کارکنوں کو احتجاج کے لیے سڑکوں پر لاتی ہے اس سے اس کے اپنے سیاسی مفادات ترجیحات اور پس پردہ محرکات ہوتے ہیں، مظاہرہ کرنے کے اپنے اپنے طریقے اور راستے ہیں اور سب سے بڑھ کر مظاہرین کو اس بات کا شعور ہونا چاہیئے کہ وہ کون سے اہم بنیادی، سماجی اور سیاسی مسائل کے حل کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں ۔

اور اس مظاہرہ کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟ بنیادی سوال یہ ہے کہ ہمارے ہاں لوگوں میں سیاسی، سماجی اور جمہوری سوچ کتنی ہے؟ اور احتجاج کرنے سے عام لوگوں کی زندگی اور کاروبار پر پڑنے والے منفی اور مثبت اثرات کے بارے میں علم وآگاہی کتنے فیصد لوگوں کو ہے ؟ یہی وجہ ہے کہ ملک کو فرنگی سامراج کے چنگل سے آزاد کروانے کے دور سے لے کر آج تک ہمارے لوگوں نے ظلم ، ناانصافی، طبقاتی نظام، رشوت، کرپشن، وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم، اختیارات کے ناجائز استعمال کے علاوہ وقتاً فوقتاً رونما ہونے والے مختلف نوعیت کے قومی، مذہبی اور سیاسی واقعات کے بارے میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ تقریباً پچھتر سالہ احتجاجی سیاست، اشتعال انگیزی اور مزاحمتی تحریکوں نے کتنے لوگوں کی تقدیر بدلی؟ آئے روز آپ کو کسی سڑک،چوک، سرکاری دفاتر،پریس کلبوں،صوبائی وقومی اسمبلیوں کے سامنے کوئی نہ کوئی احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملے گا ۔

پولیس کے خلاف، واپڈا کے خلاف،حکومت کے خلاف، امریکا کے خلاف، سرکاری اداروں اور افسروں کے خلاف لوگ جمع ہو کر ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھاکر بجائے اس کے کہ متعلقہ ادارے اور دفتر کے سامنے مظاہرہ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں ہر کسی نے آسان جگہ ڈھونڈ لی ہے اور وہ ہے پریس کلب تاکہ کل کے اخبارات اور ٹی وی چینلز میں ان کی تصویریں اور ویڈیوز بھی آئیں اور خبر بھی۔ یعنی مسئلے کے حل پر اپنی پروجیکشن کوزیادہ ترجیح دیتے ہیں ہونا تو یہ چاہیئے کہ جس ادارے کے کسی افسر اور کارکردگی کے خلاف مظاہرہ کیاجاتاہو لوگ وہاں جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں لیکن اس کے خلاف دوچار بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کرسڑک چوک اور بالخصوص پریس کلب کے سامنے نعرہ بازی اور مظاہرہ شروع کردیتے ہیں۔

کبھی سرکاری افسر کو برطرف کرنے کبھی اسے دوبارہ بحال کرنے ، حکومت کی جانب سے جاری منصوبوں پر کام بند کرنے اور کبھی اسے دوبارہ جاری رکھنے پر ۔ کبھی کسی گلی اور سڑک پر مین ہول کو بند کرنے یہاں تک کہ اب تو مسجد کے پیش امام کی تبدیلی اور برطرفی کے لیے بھی مظاہرے کیے جاتے ہیں ۔ حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتی ہے جبکہ حکومت مخالف جماعتیں اپنی قوت سڑکوں پر دکھاتی ہیں ۔

اس طرح سیاسی مظاہروں کے علاوہ ملک میں سماجی اور ذاتی نوعیت کے مظاہروں کا رواج بھی جڑ پکڑتا جا رہا ہے ۔ اور ہر کسی نے یہ سہل راستہ ڈھونڈ نکالا ہے کہ معمولی نوعیت کے مسئلے کے حل کے لیے چند بندوں کو تیار کر کے مظاہرے پر اکسا دیا جاتا ہے ۔ اور اس کے نتیجے میں سڑک یا کوئی چوک بند کر کے سینکڑوں ہزاروں لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات اور تکالیف میں مبتلا کر دیا جاتا ہے ، سڑکوں اور چوراہوں پرکھڑے ہو کر مظاہرہ کرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے لوگوں کو آنے جانے میں دقت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، راہ گیروں اور مسافروں میں مریض ، کمزور اور ادھیڑعمر کے لوگ بھی ہوتے ہیں کئی لوگوں کا ضروری کام ہوتا ہے، کئی لوگ اپنے دفاتر میں عوام کے ضروری کام نمٹانے کے لیے بروقت پہنچنا چاہتے ہیں ۔

کئی لوگوں کی عدالتوں میں نازک اور حساس نوعیت کے مقدمات زیرسماعت ہوتے ہیں جس کے لیے بروقت پہنچنا انتہائی ضروری ہوتا ہے لیکن راستہ میں کوئی مظاہرہ اور احتجاج کی وجہ سے پھر انہیں سخت جسمانی اور ذہنی تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے۔ خصوصاً خواتین اور سکول کالج کے طلبہ اور معصوم بچوں کو اس دوران جس خوف اور پریشانی سے گزرنا پڑتا ہے وہ ایک الگ تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے اس کے ردعمل میں بچے اور عام لوگ مظاہرہ کرنے والوں کو جو بددعائیں دیتے ہیں اس کا اثر تو ضرور ہو گا کیونکہ

’’دل سے جو آہ نکلتی ہے اثر رکھتی ہے‘‘

آج تک ہزاروں لاکھوں مظاہرے ہوئے دھرنے دیے گئے، ٹائر جلائے گئے، سڑکیں بند کی گئیں، جلوس نکالے گئے، بڑے بڑے احتجاجی جلسے منعقد کیے گئے، نعرہ بازیاں ہوئیں، توڑ پھوڑ اور اشتعال انگیزیاں ہوئیں مگر ان مظاہروں جلسوں، جلوسوں، ریلیوں اور دھرنوں سے عام آدمی کی زندگی اور اس کے کاروبار پرکتنا مثبت اثر پڑا اس سے ہمارے کتنے مسائل حل ہوئے اور کتنے مسائل اور مشکلات پیدا ہوئیں لوگوں میں سیاسی اور سماجی شعور کتنا بڑھ چکا ہے اور وہ کون کون سے سرکاری ادارے ہیں جنہوں نے ان مظاہروں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہو ؟ کاش کہ ان سوالات پر ہم سوچیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جن راستوں اور طریقوں کی ضرورت ہے انہیں اپنائیں ۔

دوسروں کے دکھ درد کو سمجھیں زیادہ تر احتجاجی مظاہروں میں پرجوش مظاہرین قومی سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں ۔ یہ نہیں سوچتے کہ یہ نقصان ہم کس کا کر رہے ہیں اور اس کا خمیازہ پھر کون بھگتے گا؟ اس پر رقم کسی سرکاری آفسر یا وزیر کی جیب سے تو نہیں لگے گی وہ بھی ہمارے قومی خزانے سے خرچ ہو گی جو ہمارے ہی خون پسینے کی کمائی یعنی مختلف ٹیکسز ہی کے پیسے ہوتے ہیں ۔

The post احتجاجی مظاہرے، ہڑتالیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/qYheaXP
via IFTTT

Friday, November 3, 2023

ایسا کوئی مواد نشر نہ کیا جائے جس سے عام انتخابات سے متعلق شکوک و شبہات جنم لیں ... انتخابات سے متعلق خبروں، تجزیوں، تبصروں اور پروگرامز میں ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد یقینی ... مزید

فیصل آباد میں معمولی تلخ کلامی پر مخالفین نے فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کردیا

ایف آئی اے فیصل آباد نے حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کرنیوالے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا

سابقہ حکومت کی لاپرواہی؛ نصف سیشن گزر گیا، سندھ کے طلبہ کو 20 لاکھ کتابوں کی کمی کا سامنا ایکسپریس اردو

کراچی: سابقہ سندھ حکومت کی شعبہ تعلیم میں ناقص حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے فقدان کے سبب سرکاری اسکولوں کے لاکھوں نصف تعلیمی سیشن درسی کتب کے شدید فقدان کے ساتھ گزاریں گے اورطلبہ کو تقریباً نصف تعلیمی سیشن تک مطلوبہ تعداد میں درسی کتب میسر نہیں آسکیں گی۔ 

سندھ کے سرکاری اسکولوں کو اس وقت 2 ملین (20 لاکھ) درسی کتب کا کمی کا سامنا ہے جس میں سے صرف کراچی میں سرکاری اسکولوں کی سطح پر درسی کتابوں کے 2 لاکھ 35 ہزار سے زائد کتابوں اور سیٹس کی کمی ہے جبکہ پورے سندھ میں یہ تعداد کئی لاکھ ہے جس کے سبب اسکولوں میں تدریس سرگرمیاں شدید متاثر ہیں اور طلبہ کے پاس پڑھنے کے لیے مختلف مضامین کی کتابیں موجود نہیں ہیں جس سے انھیں تدریسی سلسلے میں تعطل کا سامنا ہے۔

درسی کتب کی کمی کا معاملہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بدترین مہنگائی اور دیگر وجوہات کی بنا پر سندھ کے سرکاری اسکولوں میں انرولمنٹ میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور بڑی تعداد میں طلبہ نے نجی سے سرکاری اسکولوں کا رخ کیا ہے اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر سیکنڈری اسکولز کراچی اس اضافے کی تصدیق بھی کرچکے ہیں تاہم سابق حکومت کی جانب سے شعبہ تعلیم کے معاملات میں عدم دلچسپی کے سبب طلبہ کی تعداد بڑھنے پر درسی کتب کی تعداد بھی بڑھنے کے بجائے مزید ہوگئی ہے۔

ادھر حال ہی میں موجودہ نگراں حکومت نے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی شدید کمی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کتابوں کہ چھپائی کے لیے 1 ارب روپے کے فنڈز تو جاری کردیے ہیں تاہم ان کتابوں کی چھپائی میں قریب ایک ماہ درکار ہے۔

پبلشرز کا کہنا ہے کہ اگر بہت جلدی بھی ممکن ہوا تو یہ کتابیں نومبر کے آخر تک اسکولوں میں پہنچ سکیں گی یا پھر بات اس سے آگے بھی نکل سکتی ہے پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے صدر عزیز خالد نے “ایکسپریس” کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مزید درسی کتب کی چھپائی کے لیے مختلف پبلشر ز کو اکتوبر کے آخری ہفتے میں آرڈر جاری ہوا ہے یہ کتابیں مختلف مضامین کی ہیں چھپائی سے لے کر انھیں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے کرنے کے بعد ان کی اسکولوں می تقسیم کا سلسلہ شروع ہوگا”

واضح رہے کہ درسی کتب کی تقسیم کا کام از خود کئی روز کی مشق ہے یہ کتابیں پہلے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے گوداموں اور ویئر ہائوسز تک پہنچائی جاتی ہیں جہاں سے اسکولوں کے لیے کتابوں کو ضلعی بنیادوں پر تقسیم کیا جاتا ہے جس کے سبب خیال کیا جارہا ہے کہ سرکاری اسکولوں کی کتابوں کا short fall نومبر کے آخر یا دسمبر کے آغاز میں بھی بمشکل پورا ہوسکے گا جبکہ خود محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے سندھ میں نیا تعلیمی سیشن 2024/25 یکم اپریل سے شروع کرنے کی تجویز دے رکھی ہے اور اپریل 2024 میں ہی امتحانات کی تاریخیں دی گئی ہیں۔

ایسی صورت میں رواں تعلیمی سیشن 2023/24 آئندہ برس مارچ 2024 میں ختم ہوجائے گا اور عملی طور پر یہ سیشن 8 ماہ کا ہوگا جس میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد کے پاس سیشن کے چوتھے ماہ تک درسی کتب ہی نہیں ہونگی۔

“ایکسپریس” نے اس سلسلے میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ شیریں ناریجو سے رابطہ کرکے پوچھا کہ آخر اس تمام صورتحال کا ذمے دار کون ہے ” جس پر ان کا کہنا تھا کہ چھپائی کے وقت آرڈر کم دیا گیا تھا کیونکہ اس وقت حکومت کے پاس فنڈز کی قلت تھی ایک سوال پر آن کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں جس وقت درسی کتب چھپائی کے لیے دہ جارہی تھی اس وقت ڈالر کی قدر بہت بڑھ گئی تھی کاغذ بہت مہنگا ہوچکا تھا اس لیے کتابوں کی چھپائی کا آرڈر محدود پیمانے پر دیا گیا تاہم اب وزیر اعلی سندھ نے نوٹس ہے اور ہم نے کتابیں چھپائی کا آرڈر جاری کردیا ہے” یاد رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں جب کتابوں کی چھپائی کا آرڈر جارہا تھا تو سندھ میں وزیر اعلی مراد علی شاہ، وزیر تعلیم سردار شاہ اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اکبر لغاری اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین پرویز بلوچ تھے۔

واضح رہے کہ “ایکسپریس” کو محکمہ اسکول ایجوکیشن سے درسی کتب کی کمی کے حوالے سے جو اعداد و شمار موصول ہوئے ہیں اس کے مطابق کراچی میں پرائمری کی سطح پر 1 لاکھ 12 ہزار سے زائد جبکہ سیکنڈری کی سطح پر 1 لاکھ 22 ہزار سے زائد کتابوں کی کمی کا سامنا ہے جس میں مختلف جماعتوں میں انگریزی، جنرل نالج، ریاضی، سندھی ریڈر ،آسان اردو، سائنس ، معاشرتی علوم، اسلامیات اور کمپیوٹر کے مضامین کی درسی کتب بڑی تعداد میں طلبہ کو میسر نہیں آرہی ہیں۔

پرائمری اسکولوں کا موصولہ ڈیٹا بتارہا ہے کہ کلاسز کی بنیاد پر مختلف مضامین کے کتابوں کے جتنے سیٹس کا سندھ ٹیکسٹ بک سے تقاضہ demand کیا گیا تھا بیشتر کلاسز میں اس ڈیمانڈ سے 50 فیصد یا اس سے بھی کم درسی کتابیں فراہم کی گئی ہیں جس سے اندازا ہوتا ہے کہ ہر کلاس میں 50 فیصد کے آس پاس طلبہ کی تعداد کتابوں سے محروم ہیں تاہم یہاں ایک تعلیمی افسر کا کہنا ہے کہ یہ تعداد رجسٹرڈ انرولمنٹ کے مطابق ہے اور عمومی طور پر سرکاری اسکولوں میں حاضری انرولمنٹ کی 70 فیصد تک کی ہوتی ہے لہذا ہم نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سے تقاضہ کیا ہے کہ ہمیں 20 فیصد ہی مزید کتابیں دے دیں جس سے یہ short fall ختم ہوجائے۔
علاوہ ازیں رابطہ کرنے پر کراچی کے ایک پرائمری اسکول کی پرنسپل نے بتایا کہ ” کتابیں نہ ہونے سے مشکلات ہیں ہم بچوں سے کہتے ہیں کہ کتاب شیئر کردیں اور کلاس میں تو وقتی طور پر شیئرنگ کی بنیاد پر کام چل جاتا ہے لیکن طلبہ کو گھروں میں بھی پڑھنا ہوتا ہے ہم طالب علم سے یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتاب فوٹو کاپی کرالیں بعض والدین خود کی کرلیتے ہیں لیکن ان کی تعداد انگلیوں پر گنی جاسکتی ہے”
کتابوں کی عدم دستیابی کے معاملے پر ماہر تعلیم اور سندھ مدرسہ السلام کے سابق وائس چانسلر اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سابق چیئرمین ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا ہے کہ “یہ ہر سال کا معاملہ بن گیا ہے 3 ارب کا ٹھیکہ ہوتا ہے جس کے سبب لوگوں کے انٹرسٹ ہوتے ہیں اور بعد ازاں ہمارے بچے مشکلات سہتے ہیں اب نگراں وزیر اعلی کو چاہیے کہ ہمت کریں ایک غیر جانبدار کمیٹی بنائیں اور تحقیقات کروائیں آخر کون ذمے دار ہے چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ یا سیکریٹری ایجوکیشن جو بھی ہو اسے فکس کری ان کا کہنا تھا میں خیال میں یہ بنیادی ذمے داری چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہے ”
مزید براں جب اس صورتحال پر سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے موجودہ چیئرمین آغا سہیل پٹھان سے دریافت کیا گیا تو انھوں نے دعوی کیا کہ 10 نومبر سے مرحلہ وار کتابیں چھپ کر آنا شروع ہوجائیں گی انھوں نے تصدہق کی کہ سابق حکومت کے دور میں صرف 50 فیصد درسی کتب کی چھپائی کا ورک آرڈر دیا گیا تھا جس کی مالیت 1 ارب 80 کروڑ روپے بنتی ہے اس فیصلے کا خمیازہ اس وقت ہمارے صوبے کے طلبہ بھگت رہے ہیں سہیل پٹھان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹرز اسکولز کہ ڈیمانڈ پر ہم نے اس وقت بھی 20 فیصد کتابیں اشاعت کے لیے بھجوائیں ہیں جن کی تعداد 2 ملین ہے”۔

The post سابقہ حکومت کی لاپرواہی؛ نصف سیشن گزر گیا، سندھ کے طلبہ کو 20 لاکھ کتابوں کی کمی کا سامنا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/HkegK0Q
via IFTTT