Sunday, April 30, 2023

لاہور: ٹریفک حادثات میں باپ اور 5 سالہ بیٹی سمیت 3 ہلاک ایکسپریس اردو

 لاہور: جنوبی چھاؤنی، ایئر پورٹ روڈ پر 2 تیز رفتار گاڑیوں کی 2 موٹر سائیکلوں کو ٹکر کے  نتیجے میں  باپ بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ عامر اور اس کی بیٹی 5 سالہ ایمان فاطمہ شامل ہیں۔

80 سالہ  موٹرسائیکل سوار محمد سعید بھی ٹریفک حادثے کے دوران دم توڑ گیا، متوفین کی میتیں مردہ خانے منتقل کر دی گئی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ  حادثے کا سبب بننے والے دونوں کار سوار گاڑیوں سمیت فرار ہو گئے جن کی سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تلاش کی جا رہی ہے۔

 

The post لاہور: ٹریفک حادثات میں باپ اور 5 سالہ بیٹی سمیت 3 ہلاک appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/jsYmB9C
via IFTTT

آئی ایم ایف کے مطالبے پر20 لاکھ دکاندروں پر ٹیکس لگانے کا پلان ... معاہدہ نہ ہونے سےبجٹ تیاریوں میں مشکلات،مہنگائی38 فیصد تک جانے کا خدشہ، آؤٹ لک رپورٹ جاری

بڑی تبدیلیوں کے ساتھ نئی انڈر گریجویٹ اور ایم فل/ پی ایچ ڈی پالیسی منظور ایکسپریس اردو

  کراچی: اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے ملک بھر کی جامعات اور ڈگری کالجوں کے لیے انڈر گریجویٹ اور ایم فل/ پی ایچ ڈی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، دونوں پالیسیز کا اطلاق اسی سال 2023 سے ہوگا اور یہ نئے دیے جانے والے داخلوں سے نافذ العمل ہوں گی۔

پالیسیز کی منظوری عید سے قبل دفتری امور کے آخری روز میں کمیشن کا اجلاس بلاکر دی گئی ہے، انڈر گریجویٹ پالیسی کو منظور کرتے ہوئے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اور چار سالہ بی ایس پروگرام کے خدوخال واضح کردیے گئے ہیں۔

ایم فل/پی ایچ ڈی پالیسی کی عبوری طور پر منظور کرتے ہوئے کیمشن کی جانب سے چیئرمین ایچ ای سی کو اس بات کا اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ ایم فل/ پی ایچ ڈی پالیسی میں کمیشن کے رکن ڈاکٹر عطاء الرحمن کے سفارش کردہ نکات کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم اور حنا ربانی کھر کی خارجہ پالیسی سے متعلق گفتگو کا ریکارڈ لیک

مذکورہ دونوں پالیسیز کے حوالے سے انڈر گریجویٹ اور ایم فل/پی ایچ ڈی کی سطح پر داخلوں ، فریم ورک اور پروگرام اسٹرکچر میں بڑی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں جس کے مطابق اب یونیورسٹیز سے الحاق شدہ سرکارہ و نجی کالجوں میں کرائے جانے والے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری(اے ڈی) پروگرام میں امتحانی نتائج گریڈز یا ڈویژن کے بجائے “سی جی پی اے” کی بنیاد پر جاری ہوں گے۔

چار سالہ بی ایس کرنے کے خواہشمند طلبہ کو جامعات کے پانچویں سیمسٹر میں داخلے کے لیے اے ڈی پروگرام میں 2.0 سی جی پی اے لینا بھی لازمی ہوگا جبکہ دو سالہ اے ڈی پروگرام میں بھی بی ایس پروگرام کی طرز پر 3 کریڈٹ آورز کی انٹرن شپ لازمی کردی گئی ہے۔

اور پڑھیں: وزیراعظم کی وفاقی اور صوبائی محکموں کو کسانوں سے براہ راست گندم خریدنے کی ہدایت

ایسوسی ایٹ ڈگری اور بی ایس پروگرام کے تمام ڈسپلن میں لازمی جنرل ایجوکیشن میں انٹرپینیورشپ کا مضمون بھی لازمی کردیا گیا ہے جبکہ  چار سالہ بی ایس پروگرام میں پہلی بار دہری اسپیشلائزیشن(ڈبل میجر) کی سہولت دیتے ہوئے اس کے کریڈٹ آورز 168 تک کریڈٹ گئے ہیں ،تاہم ایسوسی ایٹ ڈگری کے کریڈٹ آورز 60 سے 72 اور نارمل بی ایس پروگرام(سنگل میجر) کے کریڈٹ آورز 120 سے 144 متعین کیے گئے ہیں۔

انڈر گریجویٹ پالیسی میں لازمی جنرل ایجوکیشن کے مضامین 30 کریڈٹ آورز کے ہی ہوں گے اور ایسوسی ایٹ ڈگری کی طرز پر بی ایس میں ان مضامین کو ابتدائی 4 سیمسٹر میں ہی ختم کرنا ہوگا۔
بڑی تبدیلیوں کے ساتھ منظور کی گئی ایم فل / پی ایچ ڈی پالیسی کے مطابق داخلہ ٹیسٹ اگر متعلقہ یونیورسٹی خود لے گی تو ایم فل کی سطح پر ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 60 فیصد اور پی ایچ ڈی کی سطح پر 70 فیصد کردیے گئے ہیں۔

 مزید پڑھیں: ملک کو ساڑھے تین سال نقصان پہنچانے والوں کی گارنٹی دینے والا ہی کوئی نہیں، نواز شریف

اسی طرح اگر کوئی طالب علم بین الشعبہ جاتی  ( انٹر ڈسپلنری کوالیفکیشن) کے تحت پی ایچ ڈی کرنا چاہے تو اسے دیگر لوازم پورے کرنے کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ بھی 70 فیصد مارکس کے ساتھ کلیئر کرنا ہوگا۔

بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر عطاء الرحمن کی جانب سے ٹیسٹ کو آئوٹ سورس کرنے اور یونیورسٹی کے بجائے دیگر کسی ادارے سے کرانے کی مخالفت کی گئی ہے،  واضح رہے کہ ٹیسٹ آئوٹ سورس(GRE/GAT/HAT) کرنے کی صورت میں ایم فل کی سطح پر داخلہ ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 فیصد اور پی ایچ ڈی کے لیے 60 فیصد تجویز کیے گئے تھے۔

علاوہ ازیں عبوری منظور کی گئی ایم فل/پی ایچ ڈی پالیسی میں تھیسز جمع کرائے وقت ایک نیا تحریری امتحان comprehensive exam بھی متعارف کرادیا گیا ہے جو اس سے قبل نہیں تھا، کورس ورک اور ریسرچ ورک مکمل کرنے والے ہر طالب علم پر یہ امتحان لازمی ہوگا۔

 یہ بھی پڑھیں: منکی پوکس کے دونوں مریض صحت یاب ہوگئے، وفاقی وزارت صحت

“ایکسپریس” نے جب اس سلسلے میں چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد سے رابطہ کیا تو انھوں نے دونوں پالیسیز کی منظوری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ” ایم فل/پی ایچ ڈی کی پالیسی کی منظوری فی الحال عبوری طور پر دی گئی ہے اور کمیشن نے انھیں اس بات کا اختیار دیا ہے کہ وہ سابق چیئرمین ایچ ای سی اور کمیشن کے موجودہ رکن ڈاکٹر عطاء الرحمن کی تجاویز کو پالیسی کا حصہ بنا سکتے ہیں۔

انھوں نے واضح کیا کہ مجوزہ پالیسی میں پی ایچ ڈی میں داخلے سے قبل دو ریسرچ آرٹیکل کی اشاعت ضروری تھی تاہم اب یہ شرط نکال دی گئی ہے،  ایک سوال پر ان  کا کہنا تھا کہ ایم فل/پی ایچ ڈی پالیسی ایسی رکھی گئی ہے کہ اب جامعات میں پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بانٹی نہیں جائیں گی بلکہ اصل ریسرچ ہوگی اور پی ایچ ڈی کا انبار لگانے کے بجائے معیاری تحقیق کے لیے راستہ ہموار ہوگا۔

 مزید  پڑھیں: ایچ آر سی پی کا ملک میں خراب معاشی حالات کے باعث خودکشیوں پر اظہار تشویش

واضح رہے کہ عبوری منظور کردہ ایم فل /پی ایچ ڈی کی پالیسی میں ایم فل کی ڈگری تفویض ہونے تک پی ایچ ڈی میں داخلہ نہ دینے کی شرط رکھی گئی تھی تاہم ڈاکٹر عطاء الرحمن کی جانب سے صرف ایم فل مکمل ہونے پر پی ایچ ڈی میں عبوری داخلے کی تجوہز کے ساتھ ایک بڑی تجویز بھی سامنے آئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ایم فل لیڈنگ ٹو پی ایچ ڈی  کرنے کی اجازت ہونی چاہئے کیونکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں معیاری ریسرچ کی صورت میں یہ سہولت طلبا کو حاصل ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں ایچ ای سی نے سال 2016 میں اس سہولت پر پابندی عائد کردی تھی اور 2017 سے ایسی پی ایچ ڈی اسناد کی تصدیق روک دی گئی تھی تاہم اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا چیئرمین ایچ ای سی اس بڑی تجویز سے اتفاق کرکے اسے پالیسی کا حصہ بنا پائیں گے۔

علاوہ ازیں ایم فل میں 24 کریڈٹ آورز کے کورس ورک کو 3 سیمسٹر میں 30 کریڈٹ آورز تک بڑھایا جاسکتا ہے جس کے بعد ریسرچ ورک لازمی نہیں ہوگا،  ایسی صورت میں طالب علم صرف ڈیڑھ سال میں ہی ایم فل مکمل کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کا طوفان آنیوالے دنوں میں تمام ریکارڈ توڑ دیگا

پالیسی کے مطابق پی ایچ ڈی میں مقابلے کے جمع کرانے کے بعد open defence لازمی ہوگا ، مزید براں تھیسز بیرون ملک بھجوانے کے بجائے ملکی سطح کے اسکالر سے evaluate کرنے کی تجویز دی گئی تھی ،تاہم ڈاکٹر عطاء الرحمن کی جانب سے اس تجویز کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ سائنس کے مضامین کے تھیسز پر صورت غیر ملکی پروفیسرز کے پاس ہی بھجوائے جائیں۔

علاوہ ازیں ایک تجویز میں کہا گیا تھا کہ بغیر طالب علم  کی اجازت کے ریسرچ سپر وائزر اس کے تحقیقی کام کو استعمال نہیں کرسکتا تاہم اس تجویز کی مخالفت میں کہا گیا کہ یہ طالب علم اور سپر وائزر کی shared property ہوتی ہے۔

ادھر جامعہ کراچی کے کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے افسر جاوید اکرم کے مطابق ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں کراچی یونیورسٹی نے انڈر گریجویٹ پالیسی پر اپنی سفارشات پیش کی تھیں جن میں طلبا کی سہولت اور معیار تعلیم کو دیکھتے ہوئے نکات شامل کیے گئے تھے جسے پالیسی میں شامل کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا تھا۔

 اور پڑھیں: ’تالا لگی قبر‘ سے متعلق پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب

علاوہ ازیں منظور کی گئی انڈر گریجویٹ پالیسی سے پریکٹیکل لرننگ لیب (اسپورٹس ، یوتھ کلب اور انٹرن پینیورشپ) کو نکال دیا گیا ہے اور field experience کے نام پر ایسوسی ایٹ ڈگری اور بی ایس پروگرام میں 3 کریڈٹ آورز کی انٹرن شپ لازمی کی گئی ہے۔

ایسوسی ایٹ ڈگری کو سیمسٹر سسٹم پر چلانے کی تنبیہ کی گئی ہے، واضح رہے کہ سندھ کی سرکاری جامعات سے الحاق شدہ سرکاری کالجوں میں ایسوسی ایٹ ڈگری اس وقت سالانہ نظام امتحانات کے تحت پرانے نصاب پر ہی چل رہی ہے۔

The post بڑی تبدیلیوں کے ساتھ نئی انڈر گریجویٹ اور ایم فل/ پی ایچ ڈی پالیسی منظور appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2uPkzXI
via IFTTT

حکومت نے ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

’تالا لگی قبر‘ سے متعلق پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب ایکسپریس اردو

لاہور: بھارتی نیوز چینلز پاکستان مخالفت جعلی خبروں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی آشیرباد کے لیے مسلمان مخالف پروپیگنڈے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ 

حال ہی میں ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی  جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک قبر کے اوپر لوہے کی جالی ہے اور اس پر تالا لگا ہوا ہے۔ اس تصویر کو لے کر الزام لگایا گیا کہ یہ قبر پاکستان میں ہے جہاں والدین اپنی بیٹیوں کی قبروں کو تالے لگاتے ہیں تاکہ ان کی لاشوں کو زیادتی سے بچایا جا سکے۔

اس تصویر کو کئی بڑے بھارتی اشاعتی اداروں اے این آئی، دی ٹائمز، نیوز 18، ٹائمز آف انڈیا ،دی پرنٹ، ٹائمزناؤ اور این ڈی ٹی وی سمیت دیگر چینلز نے بھی خوب اچھالا ہے۔

پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کی جانیوالی اس تصویر کے مشکوک دعوے کی سچائی تلاش کرنے کے لیے جب گوگل میپس/اسٹریٹ ویو سروسز کا استعمال کرتے ہوئے تصویر کو کراس چیک کیا گیا تو معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے جو تصویر استعمال کی جا رہی ہے وہ دراصل بھارت کے شہر حیدرآباد میں واقع قبرستان کی ہے۔

قبرستان دراب جنگ کالونی، مدنا پیٹ، حیدرآباد، انڈیا میں واقع مسجد سالار ملک کے سامنے واقع ہے۔ تصویر میں دکھائی دینے والی قبروں کو خاندانوں کی طرف سے تالے لگائے گئے ہیں تاکہ دوسروں کو اپنے پیاروں کی قبروں کے اندر کسی بھی لاش کو دفن کرنے سے روکا جا سکے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے بھارتی میڈیا کو پاکستان کو بدنام کرنے اور نشانہ بنانے کے لیے اس طرح کا گھٹیا اورمنفی پروپیگنڈا کرنے کی بجائے ہندوستان میں زندہ اور مردہ خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے دردناک واقعات کی سنگین صورتحال پر توجہ دینی چاہیے۔

The post ’تالا لگی قبر‘ سے متعلق پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا بے نقاب appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/EpmjulB
via IFTTT

Saturday, April 29, 2023

’’آئٹزم‘‘ بچوں کا پیچیدہ ذہنی عارضہ ایکسپریس اردو

قدرت نے انسانی جسم کو بہترین ساخت عطا فرمائی تاہم بیماری وہ دیمک ہے، جو اس کو چاٹ کر کھوکھلا کر سکتی ہے، بیماری جسمانی ہو یا نفسیاتی، پیدائشی ہو یا عمر کے چند برس بیتنے کے بعد سامنے آئے، یہ ہر صورت میں انسان کے لئے نہایت تکلیف دہ ہے۔

آج کی میڈیکل سائنس کی روشنی میں جو چیز زیادہ وضاحت کے ساتھ سامنے آئی ہے وہ یہ کہ پیدائشی بیماریاں گزری عمر کے ساتھ لاحق ہونے والی بیماریوں سے زیادہ پیچیدہ ہوتی ہیں۔ ایک انسان کی پیدائش کے وقت اگر اْس میں کوئی خامی رہ گئی تو پھر وہ دنیاوی علاج سے بدرجہ اتم پوری نہ ہو سکے گی، یعنی پیدائشی طور پر اعضاء سے محروم کسی کا بازو لگ سکتا ہے نہ پاؤں، کسی کو بینائی دی جا سکتی ہے نہ زبان۔ اسی طرح جسمانی کے ساتھ بعض افراد میں پیدائشی طور پر کسی نہ کسی سطح کا ذہنی سقم بھی پایا جاتا ہے۔

اور آج کا ہمارا یہاں موضوع جسمانی کے بجائے ذہنی ہے اور وہ بھی بچوں کے ذہنی عوارض۔ عصر حاضر میں بچوں کے بڑھتے ذہنی و نفسیاتی امراض بلاشبہ ایک بڑا لمحہ فکریہ ہے۔ امریکی ادارے سنٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کے مطابق ہر 6 میں سے ایک بچہ کم سے درمیانی درجے تک کے کسی نہ کسی قسم کے ذہنی یا نفسیاتی عارضہ میں مبتلا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ذہنی امراض میں مبتلا بچوں کی 90 فیصد آبادی کم یا درمیانی آمدنی والے ممالک میں رہائش پذیر ہے اور بدقسمتی سے پاکستان ان میں سے ایک ہے۔ لیکن یہ شرح دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کم نہیں، 2022ء کی ایک امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں ذہنی و نفسیاتی عوارض میں مبتلا بچوں کی شرح 22 فیصد کے قریب ہے۔ یوں اس صورت حال میں تمام والدین کا اپنے بچوں کی ذہنی صحت، نشوونما اور بہتری کے لئے فکرمند ہونا لازمی امر ہے۔

یہ فکر مختلف افعال کی وجہ سے ہو سکتی ہے جیسے کہ بچہ ذہنی و جذباتی طور پر کیسا ہے، بچے کا رویہ، سوچنے اور بات کرنے کا طریقہ، دوسروں کے ساتھ میل جول؟ وغیرہ وغیرہ، کیوں کہ یہی وہ علامات ہوتی ہیں، جن سے بظاہر جسمانی طور پر تندرست بچے کی ذہنی و جذباتی کیفیت صحت کے متعلق معلوم کیا جا سکتا ہے۔ بچوں میں مختلف اقسام کے ذہنی و جذباتی عوارض ہوتے ہیں تاہم یہاں آج ہم ماہِ اپریل کی مناسبت سے آئٹزم (Autism Spectrum Disorder (ASD)) سے متعلق بات کرنے جا رہے ہیں۔

دنیا بھر میں ہر سال 2 اپریل کو یہ دن منانے کا مقصد اس بڑھتی ہوئی ذہنی بیماری سے آگاہی پیدا کرنا ہے تاکہ اس کا شکار بچوں کی مدد کی جا سکے۔ اگرچہ پاکستان میں آئٹزم کا شکار بچوں کی شرح کے حوالے سے کوئی مستند اعدادو شمار موجود نہیں تاہم پاکستان آئٹزم سوسائٹی کے مطابق ملک میں ساڑھے تین لاکھ بچے اس مرض کا شکار ہیں۔

آئٹزم یونانی لفظ Auto سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب ہے بے خود،یعنی آئٹزم کے معنی خود فکری،خیال پرستی اور تنہائی میں اپنے تصورات میں ڈوبے رہنے کے ہیں۔ یہ ایک پیدائشی ذہنی عارضہ ہے، جس میں مبتلا بچے کو بولنے،الفاظ کو یاد رکھنے، خوداعتمادی اور سماجی رابطے قائم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ایک ایسا عارضہ ہے، جس کی وجہ سے بچے کی دماغی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

جب بچہ تقریبا دو سال کا ہوتا ہے تو والدین کو اندازہ ہو جاتا ہے کہ ان کا بچہ عام بچوں سے مختلف ہے۔ یہ ایک ایسا عارضہ ہے جو کہ دنیا کے ہر رنگ ونسل اور طبقے میں بلا امتیاز پایا جاتا ہے۔ ایسے بچوں کو آئٹسٹک کہا جاتا ہے یہ دنیا کو مختلف انداز سے دیکھتے،سنتے اور محسوس کرتے ہیں۔ جب بچہ تین سال کا ہوجاتا ہے تو آئٹزم کی علامات واضح نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں، جن میں سے چند ایک یہ ہیں۔

آئٹزم کی چیدہ علامات

٭     متاثرہ بچہ کسی سے نظر نہیں ملا سکتا

٭      بولنے میں دْشواری اور بے ربط گفتگو

٭      بے ہنگم حرکات وسکنات

٭      غیرضروری طور پر بات کو دہراتے جانا

٭      کھلونوں میں عدم دلچسپی ماسوائے گھومنے والے کھلونے جیسے گھومتی کار، پنکھا وغیرہ

٭      اپنی دنیا میں مگن

٭      اجنبیوں سے بات کرنے کا اعتماد نہ ہونا

٭      رش والی جگہوں سے دور بھاگنا

٭     خوف وخطرہ اورگرمی سردی کے احساس سے مبرا ہوتے ہیں

٭      اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے کھیلتے رہتے ہیں

٭      طبعیت بے پرواہی

٭     بے مقصد رونا

یہ بات ضرور ذہن میں رکھیں کہ ہر آئٹسٹک بچے کی علامات ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ اگر والدین اپنے بچوں میں ایسی علامات دیکھیں تو فوری طور پر اس معاملہ پر توجہ دیں۔

آئٹزم کی وجوہات

آئٹزم دماغی نشوونما کی بے ترتیب حالت کو کہتے ہیں، یہ کیوں لاحق ہوتا ہے؟ اس کی ابھی تک کوئی خاص وجہ پتہ نہیں چل سکی، تاہم مختلف ماہرین نے آئٹزم کی بہت سی وجوہات بیان کی ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ دوران حمل کسی بھی قسم کی منشیات کے استعمال سے ہوتا ہے۔

بعض تحقیق میں ویکسین (حفاظتی ٹیکوں) ایم ایم آر کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، اکثر اوقات ماں کی دوران حمل کسی صدمہ یا مسلسل پریشانی یا افسردگی کو بھی وجہ بتایا جاتا ہے۔ یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ کچھ وراثتی،معاشرتی اور نفسیاتی عوامل ہیں جوکہ اس عارضے کے ہونے کے چانسز کو بڑھا دیتے ہیں۔یہ ایسا عارضہ ہے جس کا علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوسکا۔

علاج

اگرچہ تاحال آٹزم کا کوئی مستند علاج دریافت نہیں ہو سکا لیکن بر وقت توجہ آٹزم کے شکار بچے کی نشوونما میں نمایاں بہتری لا سکتی ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بچہ آٹزم کی علامات ظاہر کرتا ہے تو فوری متعلقہ ماہر طب سے رجوع کریں کیوں کہ یہ ضروری نہیں کہ جو طریقہ یا علاج ایک شخص کے لیے کام کرتا ہے وہ دوسرے کے لیے بھی صحیح ثابت ہو۔ آپ کے معالج  کو ہی آپ کے یا آپ کے بچے کے لیے موزوں طریقہ علاج اپنانا چاہیے۔ مرض کے علاج میں سب سے پہلے  (Applied Behavioral Analysis) ہے، یہ مثبت رویوں کو فروغ دیتا ہے جکہ منفی رویوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔

پیشہ وارانہ تھراپی انسان کی صلاحیتوں جیسے لباس کا سلیقہ، کھانے اور لوگوں سے تعلق رکھنے جیسے معاملات میں مدد کر سکتی ہے۔ حسی انضمام کی تھراپی کسی ایسے شخص کی مدد کر سکتی ہے جسے چھونے یا نظروں یا آوازوں میں دشواری ہو۔ اسپیچ تھراپی سے بات چیت کی مہارت بہتر ہوتی ہے۔ آئٹزم کی علامات مثلاً توجہ کے مسائل، ہائپر ایکٹیویٹی، یا اضطراب جیسی کیفیات میں معاونت کے لیے ادویات کا استعمال کرنا بہتر ہے۔ اپنے بچے کی خوراک میں تبدیلی کے بارے میں محتاط رہیں، کیوں کہ اس بات کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ خصوصی غذائیں آئٹزم والے بچوں کی مدد کرتی ہیں۔

بچے والدین کی کل کائنات ہوتے ہیں، جو کسی بھی قسم کے پیچیدہ ذہنی و جسمانی عوارض کا شکار ہو جائیں تو ان کے ساتھ والدین کی زندگی میں جیسے اندھیرا چھا جاتا ہے اور آئٹزم تاحال ایک ایسی ہی بیماری ہے، جس کا کوئی علاج تو نہیں لیکن ہم اس سے متاثرہ اپنے بچوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے تو ایسے میں والدین، ماہر نفسیات اور استاد کی مدد سے ان کی زندگی کو بہتر طریقے سے گزارنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔

سب سے پہلے تو والدین کو اس بیماری کے بارے میں مکمل آگاہی ہونی چاہیے تاکہ ان کو اندازہ ہوکہ ان کے بچے کی کیا ضروریات ہیں اور اس میں کیا خصوصیات ہیں؟کیوں کہ یہ ایسا عارضہ ہے جس میں بچوں کی سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اس لیے ان بچوں کو سکھانے کا عمل قدرے مختلف اور دشوار ہوتا ہے۔

والدین کا گرم جوش اور محبت بھرا رویہ ان کو روز مرہ کاموں (باتھ روم، صفائی،لباس،کھانا،پینا وغیرہ)کی صلاحیتیں سکھانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایسے بچوں کی تعلیم کے لیے خصوصی سکول بھی قائم ہیں جو ان کی خصوصی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی جسمانی،ذہنی،سمعی اور بولنے کی تربیت کا پروگرام تر تیب دیتے ہیں۔ آئٹزم ایک پیچیدہ ذہنی عارضہ ہے تاہم والدین کے غیرمتزلزل عزم کے ساتھ اچھے معالج کے ذریعے اس کو کافی حد تک شکست دی جا سکتی ہے۔

The post ’’آئٹزم‘‘ بچوں کا پیچیدہ ذہنی عارضہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/0tPAiUl
via IFTTT

کراچی؛ لیاقت آباد میں عمارت میں آتشزدگی سے میاں بیوی اور تین بچے جھلس گئے ایکسپریس اردو

کراچی: لیاقت آباد دس نمبر انڈر پاس کے قریب تین منزلہ رہائشی عمارت میں آتش زدگی کے باعث میاں بیوی اور تین بچے جھلس کر زخمی ہوگئے۔

لیاقت لیاقت آباد کے علاقے دس نمبر انڈر پاس سریا مارکیٹ کے قریب پلاٹ نمبر 10/712 پر قائم تین منزلہ عمارت میں آگ لگنے کی اطلاع پر فائربریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں، آگ کی اطلاع پر پولیس، رینجرز اور ایدھی کے رضاکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔

فائربریگیڈ کے عملے نے تقریباً ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا، آتشزدگی کے نتیجے میں دو افراد اور تین خواتین زخمی ہوگئیں، زخمیوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے پہلے عباسی شہید اسپتال اور وہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والو میں میاں بیوی اور ان کے تین بچے زخمی ہوئے، زخمیوں کی شناخت 50 سالہ سلیم اکرم الدین ان کی اہلیہ 48 سالہ امرین اور 3 بچے 18 سالہ حفظہٰ ، 12 سالہ مریم اور 14 سالہ سفیان کے ناموں سے کی گئی۔

ترجمان فائربریگیڈ کا کہنا ہے کہ تین منزل عمارت میں آگ لگنے کی اطلاع پر فائربریگیڈ کا فوری طور پر موقع پر پہنچا تاہم عینی شاہدین نے فائرفائٹرز کو بتایا کہ زخمیوں کو پہلے ہی اسپتال منتقل کر دیا گیا ، آگ دوسری منزل پر لگی تھی جس نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، پہلی، دوسری اور تیسری منزل پر موجود پورا فرنیچر جل کر خاکستر ہوگیا۔

فائربریگیڈ کی بروقت کارروائی سے اطراف کی عمارتیں محفوظ رہیں، آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تھی تاہم تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

The post کراچی؛ لیاقت آباد میں عمارت میں آتشزدگی سے میاں بیوی اور تین بچے جھلس گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/12Tfehd
via IFTTT

کراچی ائیرپورٹ پر غیرملکی مسافروں سے ٹپ مانگنے کی روایت ختم نہ ہوسکی ایکسپریس اردو

  کراچی: جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر غیرملکی مسافروں سے ٹپ مانگنے کی روایت ختم نہ ہوسکی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ائیرپورٹ پرعملے کی جانب سے مسافروں سے سہولیات کے استعمال پر ٹپ مانگنے کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آگیا ہے اس ضمن میں ایک غیر ملکی وی لاگر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق غیر ملکی مسافر کراچی سے دبئی جارہا تھا۔ جناح انٹرنیشنل سی آئی پی لاؤنج میں غیرملکی مسافر سے ٹپ مانگے جانے کے معاملے پر اعلی انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ پرائیویٹ کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ملکی ائرپورٹس پر مختلف قسم کے کسنشنز اوٹ سورسڈ ہیں، ان کنسشنز پر کام کرنے والے سول ایویشن کے ملازمین نہیں ہیں۔

 

The post کراچی ائیرپورٹ پر غیرملکی مسافروں سے ٹپ مانگنے کی روایت ختم نہ ہوسکی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/E6ZPRT0
via IFTTT

لیڈی ہیلتھ ورکروں پر پاکستان کی پہلی دستاویزی فلم کا اعلان ایکسپریس اردو

 اسلام آباد / لاہور: پبلک سروسز انٹرنیشنل نے لیڈی ہیلتھ ورکروں پر پاکستان کی پہلی انٹرایکٹو دستاویزی فلم لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دستاویزی فلم میں ایسی لیڈی ہیلتھ ورکروں کی جدوجہد کا جائزہ لیا جائے گا جو ہر قسم کی بیماری کے خلاف اگلی صفوں میں روزانہ اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

جاری اعلامیے کے مطابق دستاویزی فلم کے مختلف حصے ہوں گے اور ’ماسک کے پیچے : پاکستان‘ کی قسط میں ان لیڈی ہیلتھ ورکروں کی جدوجہد دکھائی جائے گی جو پاکستان میں کام کررہی ہیں۔

’ماسک کے پیچھے : پاکستان‘ میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکر کتنے برے حالات میں کام کرتی ہیں، ان کو ہراسانی کا شکار بنایا جاتا ہے اور ان کا وظیفہ بھی بہت کم ہے۔

پی ایس آئی کے مطابق جب دستاویزی فلم کو فلمایا گیا تو ہیلتھ رسک الاؤنس کو ہیلتھ ورکروں سے ختم کردیا گیا تھا حالاں کہ وہ مسلسل وائرل امراض کے شکار افراد کی خدمت کررہی تھیں۔

The post لیڈی ہیلتھ ورکروں پر پاکستان کی پہلی دستاویزی فلم کا اعلان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/0zUoFEf
via IFTTT

رمضان المبارک میں پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور اسلام آباد میں کروڑوں غریب افراد کو مفت آٹا فراہم ہوا، وزیراعظم نے پورے عمل کی خود نگرانی کی، مریم اورنگزیب

14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل کریں، ملک میں ایک دن انتخابات کی شرط مان لیں گے، عمران خان ایکسپریس اردو

 لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت اگر 14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل کرکے انتخابات کی جانب جاتی ہے تو ہم ایک ساتھ پورے ملک میں انتخابات کی شرط ماننے کیلئے تیار ہیں مگر بجٹ کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کی بات میں بدنیتی نظر آتی ہے۔

زمان پارک کے باہر جمع کارکنوں اور قوم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اگر آپ بجٹ پیش کرنا چاہتے ہیں تو انتخابات جیت کر عوامی مینڈیٹ سے آئیں اور بجٹ پیش کریں، اگر آپ نے بجٹ پاس کرنا ہے تو پہلے الیکشن جیتیں اور لوگ آپ کو لوگ مینڈیٹ دیں تو پھر آپ بجٹ بنائیں، جس نے بھی بجٹ بنانا ہے اسکو پہلے الیکشن لڑنا ہوگا کیونکہ وہ سوچ سمجھ کر بنائے گا کیونکہ آئندہ پانچ سال عوام کا سامنا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: پرویز الہیٰ کے گھر چھاپہ، پی ٹی آئی کا حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پوری قوم کی جانب سے تمام 15 کے 15 ججز کو کہتا ہوں کہ خدا کے لیے متحد رہیں، یہ تقسیم کرنا چاہتے ہیں آگر انکی کوشش کامیاب ہوگی اور ملک میں آئین تحلیل ہوگیا جس کی یہ کوشش کررہے ہیں تو پاکستان میں صرف جنگل کا قانون باقی رہ جائے گا اور پھر جو گھوڑے پر بیٹھ کر آئے گا وہ جو قانون چاہے گا بنائے گا۔

عمران خان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ یکم مئی کو یوم مزدور کے موقع پر مزدوروں سے اظہار یکجہتی کے لئیے ریلی نکالی جائے گی، لبرٹی چوک سے ناصر باغ تک ریلی کی قیادت خود کروں گا۔

The post 14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل کریں، ملک میں ایک دن انتخابات کی شرط مان لیں گے، عمران خان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/tWTZxSk
via IFTTT

Friday, April 28, 2023

سیلاب فنڈ اور ٹیلی تھون ایکسپریس اردو

2022 کا مون سون سیزن وسیع پیمانے پر تباہی چھوڑ کر گیا، جس سے ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا اور پاکستان کے نصف سے زیادہ اضلاع کو “آفت زدہ” قرار دیا گیا۔

اس تباہ کن سیلاب سے لگ بھگ 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، تقریباً 80 لاکھ اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے، جن میں سے تقریباً 4.5 ملین لوگ 2023 کے اوائل میں سیلاب زدہ علاقوں کے قریب رہے۔ سرکاری اور نجی اسٹیک ہولڈر اس صورتحال میں مدد کیلئے متحرک ہوئے۔ ان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا سیلاب زدگان کیلئے ٹیلی تھونز کے ایک سلسلے کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کا اقدام قابلِ ذکر ہے۔

اس آرٹیکل میں ان ٹیلی تھونز کے ذریعے اکٹھے کیے گئے فنڈز کے استعمال اور ان کی تقسیم کے بارے میں تفصیلات پیش کی گئی ہیں جن میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران کئی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے فنڈ کی تقسیم کے طریقہ کار اور اس کی رہنمائی کرنے والی پالیسی کی تفصیل بھی شامل ہے۔ فنڈز جمع کرنے کی مد میں اگست اور ستمبر 2022 کے درمیان تین لائیو فنڈ ریزرز منعقد ہوئے۔

ٹیلی تھون سے تمام عطیات پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے سرکاری اکاؤنٹس میں موصول ہوئے۔ صوبائی حکومتوں کے اپنے فلڈ ریلیف فنڈز بھی انہی اکاؤنٹس میں بھیجے گئے۔ مجموعی طور پر 15 ارب روپے کے عطیات دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس میں سے 4.63 ارب روپے یکم جنوری 2023 تک وقف شدہ کھاتوں میں موصول ہوئے۔

‘عہد کردہ رقم’ اور اکاؤنٹس میں ‘موصول شدہ رقم’ کے درمیان فرق کی تین وجوہات ہیں۔ سب سے پہلی وجہ بین الاقوامی کریڈٹ کارڈ کے لین دین میں ناکامی کی بلند شرح تھی، جس کی مالیت تقریباً 4.345 ارب روپے تھی کیونکہ بہت سی ادائیگیوں کو بلاک کر دیا گیا تھا اور ممکنہ ہائی رسک ادائیگیوں کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، اس رقم کا 58 فیصد وصول نہیں کیا جاسکا کیونکہ اسکیم کے مالک (مثلاً ماسٹر کارڈ/ویزا) نے لین دین کی اجازت نہیں دی۔ 15 فیصد میں تصدیق ناکام ہوگئی؛ 21 فیصد میں جاری کنندہ بینک نے لین دین سے انکار کر دیا؛ دو فیصد میں ادائیگی میں تکنیکی خرابیاں تھیں اور چار فیصد میں ادائیگی “رسک بلاکڈ بن” سے منسلک تھی۔

دوسرا، ٹیلی تھونز کے دوران ڈونرز کی طرف سے عہد کردہ 2 ارب روپے وزرائے اعلیٰ کے اکاؤنٹس میں جانے کی بجائے ان ڈونرز کی طرف سے خود تقسیم کیے جانے تھے اور تیسرا، امریکہ میں مقیم کچھ عطیہ دہندگان’ 501 C-3 انسٹرومنٹ’ چاہتے تھے تاکہ وہ اپنے عطیات پر ٹیکس سے چھوٹ کا فائدہ حاصل کر سکیں اور سرکاری اکاؤنٹ میں عطیہ کرنے سے انہیں ٹیکس میں چھوٹ نہیں ملتی۔

اس کے لیے ایک حل تیار کیا گیا تھا، جس کو عملی جامہ پہنانے میں وقت لگے گا۔اکاؤنٹس میں موصول ہونے والے 4.63 ارب روپے میں سے 83 فیصد رقم مقامی اور باقی بین الاقوامی ڈونرز کی طرف سے تھی۔ مقامی اور بین الاقوامی ڈونرز کے عطیات کا اوسط حجم بالترتیب 31,310 روپے اور 77,107 روپے تھا۔مزید تفصیلات اس ویب سائٹ پر دی گئی ہیں؛

https:// www.insaf.pk/ notification/ telethon – flood- donations- utilization- status

استعمال میں رہنمائی کے لیے، پنجاب اور کے پی دونوں میں خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن کا مینڈیٹ تھا کہ وہ ٹیلی تھون اور چیف منسٹر کے فنڈ سے سیلاب کے امدادی فنڈز کے موثر انتظام اور استعمال کا طریقہ کار وضع کریں اور اس کی نگرانی کریں۔ہر کمیٹی کی سربراہی متعلقہ وزیر اعلیٰ نے کی ، اور مجھے دونوں کمیٹیوں کی قیادت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔بے گھر ہونے والے لوگوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے۔

کمیٹیوں نے تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا، سوائے بلوچستان کے، جہاں حکومت بلوچستان کی درخواست کے مطابق امداد فراہم کی گئی۔ہم استفادہ کنندگان کے انتخاب، شفافیت کو یقینی بنانے، اور رساو کو ختم کرنے کے اصول اور ڈیٹا پر مبنی طریقہ کاروضع کرنے کے اپنے مقصد میں واضح تھے۔ اس ضمن میں چار مراحل پر مشتمل طریقہ کار اپنایا گیا۔

پہلے مرحلے میں ہر تباہ شدہ گھر کا شروع سے آخر تک ڈیجیٹل فیلڈ سروے شامل تھا۔ ڈیجیٹل سروے پنجاب میں اربن یونٹ اور خیبر پختونخوامیں کے پی آئی ٹی بورڈ نے متعلقہ پی ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کیا۔سروے ایپ میں ہر سروے ہاؤس کو جیو ٹیگ کرنے اور ثبوت کے طور پر فوٹو اپ لوڈ کرنے کی سہولت تھی، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیم جسمانی طور پر وہاںموجود تھی۔

ایک بار سسٹم میں داخل ہونے کے بعد، ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹس کی رضامندی کے بغیر ڈیٹا کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔سروے ٹیموں کو تمام تباہ شدہ مکانات تک پہنچنے اور چھ ہفتوں کے اندر مکمل سروے کرنے کے لیے ناہموار اور سیلاب زدہ علاقوں کو عبور کرنا تھا۔ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا، جہاں اندرونی تفصیلی ڈیش بورڈ لگائے گئے تھے، جو تباہ شدہ مکانات کی تفصیلات فراہم کرتے تھے۔ ان اقدامات سے فیصلہ سازی میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا۔

دوسرے مرحلے نے سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کے تخمینے کے عمل میں مزید شدت کو متعارف کرایا جسکے ذریعے سیلاب سے پہلے اور بعد میں سیٹلائٹ کے تصویری نقشوں کو جیو ٹیگ کیے گئے تباہ شدہ مکانات پر رکھا گیا۔ اس سے نقشے پر ان علاقوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملی جو سیلاب زدہ تھے۔ اگر کوئی جیو ٹیگ شدہ مکان ان علاقوں میں ہوتا ہے، تو اس بات کی تصدیق ہو جاتی کہ واقعتاً اس کے مسلسل نقصان زدہ ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے۔

تیسرے مرحلے میں بینک برانچوں کے ذریعے، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ کے تحت اور بائیو میٹرک دستخط کے ساتھ رقوم کی تقسیم کا فیصلہ شامل تھا، تاکہ دھوکہ دہی کے واقعات کو کم سے کم کیا جا سکے جو کہ ماضی میں قدرتی آفات کیلئے آنے والی امدادی رقوم کے ضمن میں وسیع پیمانے پر دیکھے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں، ایک ہی دورے میں مستحقین کے لیے مکمل بینک اکاؤنٹس کھولے گئے۔

پنجاب میں ہر مستحق فرد کے لیے ورچوئل پروفائلز بنائے گئے تھے، اور ان کے معاوضے کی رقم اس پروفائل میں جمع کر دی گئی تھی، جسے منٹوں میں بینک برانچ سے نکالا جا سکتا تھا۔یہ سب سے کم آمدن والے گھرانوں میں سے کچھ کو مالی معاونت فراہم کرنے کا ایک بے مثال اقدام تھا۔

چوتھے مرحلے میں عوامی طور پر قابل رسائی ڈیش بورڈز کا استعمال شامل تھا کیونکہ شفافیت سیلاب فنڈ کی تقسیم کی پالیسی کا سنگ بنیاد تھا۔سروے اور تقسیم کی تفصیلات کے اعدادوشمار حقیقی معنوں میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عوام کی پہنچ میں تھے اور اور وہ لوگ جن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں وہ اپنے شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے اپنے کیس کی صورتحال کا پتہ لگاسکتے ہیں۔

یکم جنوری 2023 کو ہمارے اکاؤنٹس میں موصول ہونے والے 4.63 ارب روپے میں سے 3.63 بلین روپے ڈیش بورڈز پر مکمل تفصیلات کے ساتھ تقسیم کیے گئے تھے۔کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ٹیلی تھون فنڈز کے بقیہ ایک ارب روپے سندھ میں سیلاب کے معاوضے کے لیے مختص کیے گئے تھے اور اس کے لیے این ڈی ایم اے سے سندھ سروے کا ڈیٹا درکار تھا۔

تاہم، متعدد درخواستوں کے باوجود، این ڈی ایم اے اور سندھ حکومت نے ڈیٹا فراہم نہیں کیا اور کہا کہ رقم کی تقسیم کے لیے فنڈز ایم پی ایز کو دے دیے جائیں۔ہم اس سے متفق نہیں تھے کیونکہ تقسیم کا یہ طریقہ شفافیت پر مبنی ادائیگیوں کے اصول کے خلاف تھا۔اس لیے سندھ کے لیے مختص 1 ارب روپے بینک آف پنجاب میں وزیراعلیٰ پنجاب فلڈ ریلیف فنڈ 2022 میں رکھے گئے ہیں اور فیلڈ ڈیٹا کا ابھی بھی انتظار ہے۔

خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سیلاب کیلئے ٹیلی تھون کے ذریعے جمع کردہ رقم کی تقسیم کے عمل نے مستقبل میں آفات سے نمٹنے کے لیے ایک مثال کے طور پر کام کیا۔ٹیکنالوجی، بشمول سروے ایپس، ٹرائینگولیشن ڈیٹا اور ان ادائیگیوں کے لیے تیار کردہ ڈیش بورڈز نے فوری طور پر رد عمل اور تشخیص کا موقع فراہم کیا۔اس طریقہ کار کو تمام صوبوں میں نافذ کرنے اور بڑے پیمانے پر ناموافق واقعات میں حکومتی ردعمل کو ہموار کرنے کیلئے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

The post سیلاب فنڈ اور ٹیلی تھون appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/GlDPpk3
via IFTTT

ماہی گیری کے طریقوں میں تبدیلی سے پاکستانی سمندر میں نایاب انواع کا شکار تقریباً ختم ! ایکسپریس اردو

  کراچی: ماہی گیر شکیل کی آنکھیں چمک اٹھیں ،جب اسے جنوری 2023 کے اوائل میں معدومی کے خطرے سے دوچار سبز کچھوے کو بچانے کا منظریاد آیا۔

” ہم نے ماہی گیری کے لیے جال بچھا رکھا تھا اور مچھلی پکڑے جانے کا بے چینی سے انتظار کررہے تھے۔“ شکیل نے بتایا ، اس وقت ان کی کشتی بحیرہ عرب کے گہرے پانی میں خاصی دور جاچکی تھی۔ ہم نے اچانک جال میں ایک تیز حرکت محسوس کی، جیسے کوئی جال کو کھینچ رہا ہے۔ ہم نے دیکھا کہ کہ یہ ایک قوی الجثہ سبز کچھوا تھا جو ہمارے جال میں پھنسا ہوا تھا اور خود کو چھڑانے کی جدوجہد کررہا تھا۔

” آہستہ آہستہ جال کھینچ کر ہم نے بہت احتیاط سے اس دیوہیکل کچھوے کو جال سے چھڑایا اور باحفاظت طور پرسمندر میں واپس چھوڑ دیا۔ ہم کچھوے کو سمندر میں تیرتے ہوئے آگے جاتے دیکھ کر بہت خوش ہورہے تھے۔

”کچھ عرصہ پہلے تک دوسرے ماہی گیروں کی طرح میں بھی جال میں پھنسنے والے ان جانوروں کی پروا نہیں کرتا تھا۔ مجھے صرف اپنے مچھلیوں کے شکار کی فکرہوتی تھی۔“ شکیل نے بتایا۔

لیکن پھر 2018 میں شکیل کو ایک ورکشاپ میں شرکت کا موقع ملا ، وہ کہتے ہیں کہ ” اس ورکشاپ نے میرے ذہن کو یکسر تبدیل کردیا۔“اس ورکشاپ میں شکیل اور ان کے ساتھیوں کو ماحولیاتی ماہرین نے ان نایاب سمندری انواع مثلا کچھوے، شارک اور ڈولفن وغیرہ کی اہمیت کے بارے میں بتایا اور ساتھ ہی سمندرکے ماحولیاتی نظام میں ان کی اہمیت اور کردار پر روشنی ڈالی، اوریہ بھی واضح کیا کہ ہمارے غیر محتاط رویوں کے باعث ان کی آبادی گھٹتی جارہی ہے۔ ان ماہرین نے یہ بھی سکھایا کہ اگر حادثاتی طور پر ان کے جال میں یہ نایاب انواع پھنس جائیں تو کس طرح بغیر زخمی کیے احتیاط سے سمندر میں واپس چھوڑا جاسکتا ہے۔ ماہی گیری کے دوران مچھلیوں کے علاوہ جال میں پھنسنے والی ان انواع کو عموما بائی کیچ (Bycatch) کہا جاتا ہے۔

شکیل پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی ایک ساحلی بستی ابراہیم حیدری کے رہائشی ہیں۔ وہ ان تقریبا 700 افراد میں سے ایک ہیں جنہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سسٹین ایبل فشریز انٹرپرینیور شپ پروجیکٹ کے تحت ٹریننگ حاصل کی ہے جو ابراہیم حیدری اور قریبی ریڑھی گاﺅں میں 2016 سے کام کررہا ہے۔ اس منصوبے کے لیے مالی تعاون اینگرو فاﺅنڈیشن کا ہے۔ اس منصوبے کے مقاصد میں بائی کیچ کو کم اور روزگار کے اضافی مواقع پیدا کرنا شامل ہے ، اس کے علاوہ اس منصوبے کا اہم مقصد پاکستا ن کے ساحل اور سمندر میں پائیدار ماہی گیری کا فروغ بھی ہے۔

پاکستان میں خطرناک جال سے اندھادھند ماہی گیری !

2012سے قبل پاکستان کے سمندر میں 28,000 کچھوے اور 12,000 ڈولفن ہرسال ماہی گیری کے مختلف جالوں میں پھنس جاتی تھیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ٹیکنیکل ایڈوائزر محمد معظم خان نے تھرڈپول سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ پکڑی جانے والی تمام ڈولفن دم گھٹنے سے مرجاتی تھیں۔ معظم خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تقریبا 21,000 کشتیاں پاکستان کے ساحلوں پر ماہی گیری کے لیے استعمال ہوتی جن میں سے 13,00 سندھ اور 8,000 بلوچستان میں کام کرتی ہیں۔ان کشتیوں میں زیادہ تر گل نیٹ( جال کی ایک قسم) استعمال ہوتا ہے حتی کہ بڑے ٹرالرز میں بھی جو سمندری حیات کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے ۔ گل نیٹ سمندر میں کسی طویل دیوار کی طرح نصب کردیا جاتا ہے جو نہ صرف چھوٹی بڑی مچھلیوں کو سمیٹ کر ان کی نسل کشی کا باعث بنتے ہیں بلکہ اس میں دیگر بڑی انواع بھی شکار ہوجاتی ہیں۔

گل نیٹ پاکستانی سمندری وسائل اور ماحولیاتی نظام کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ یہ بہت چھوٹے چھوٹے سوراخوں پر مشتمل ہوتا ہے اور اپنی طوالت کے باعث سمندر میں ایک ناقابل تسخیر دیوار کی طرح نصب کیا جاتا جس میں عموما مطلوبہ چھوٹی بڑی مچھلیوں کے ساتھ نایاب سمندری انواع بھی شکار ہوجاتی ہیں۔

کراچی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس سے وابستہ اسسٹنٹ پروفیسر شعیب کیانی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے قوانین اورایک بین الاقوامی تنظیم ( پاکستان بھی جس کا رکن ہے)انڈین اوشین ٹیونا کمیشن کی مقرر کردہ تعریف کے مطابق گل نیٹ کو ڈھائی کلو میٹر سے زیادہ طویل نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمارے ماہی گیروں کے جال 15 اور کہیں کہیں 20 کلومیٹرسے بھی طویل ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ہمیں قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا کیونکہ

Assessed bycatch in the country’s gillnet fisheries between 2012 and 2015 کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سمندر میں مچھلیوں کی تعداد 40 تا 70 فیصد تک کم ہوچکی ہے۔

اس حوالے سے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے پاکستان کے ساحلوں پر ایک ‘Crew-based observer  programme’  کا آغاز کیا۔ جس میں سو سے زیادہ کشتی کے کپتانوں کوخطرے سے دوچار سمندری انواع کو بحفاظت سمندر میں چھوڑنے ،ماہی گیروں کی حوصلہ افزائی کے لیے عوامی پزیرائی اور ایورڈ سے نوازا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے گیارہ سالوں میں 113 وہیل شارک ،42 سن فش، 7 ´ ڈولفن ، 5 وہیل ،7 شارک ، 96 سمندری چمگادڑیں، مینٹا اور ڈیول ریز ، بڑے سمندری گھونگھے اور ہزاروں سمندری کچھوے پھنسنے کے باوجود انہیں بڑی حفاظت سے دوبارہ سمندر میں چھوڑا گیا۔

پائیدار ماہی گیری طریقوں کی عوامی پزیرائی!

معظم خان کہتے ہیں کہ سمندری انواع کا باحفاظت سمندر میں چھوڑنا اور ماہی گیروں میں آگاہی کا فروغ اگرچہ اہم اقدامات ہیں لیکن خطرات کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا تھا کہ یہ کافی نہیں ہیں۔ اسی لیے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے ماہی گیری کی تکنیک میں تبدیلی اور اختراع کا فیصلہ کیا۔ لوک دانش اور سائنسی معلومات کو اکٹھا کرکے ہم نے 2015 میں گل نیٹ کو سمندر کی سطح کے 2 میٹرنیچے لگانے پر کام شروع کیا، اسے سب سرفیس گل نیٹ کا نام دیا گیا ۔ اس کے نتائج بہت شان دار نکلے اور وہیل، ڈولفن اور سنگ ماہی کا شکار یا اموات % 98 تک ختم ہوگئیں۔

2016 سے 2019 کے درمیان ٹیونا مچھلی کا شکار کرنے والی تمام 700 کشتیاں یہی سطح سے نیچے لگانے والا جال استعمال کرنے لگیں۔ یہ جال عمان، ایران کے مچھیرے بھی استعمال کرتے ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے کمیونٹی ڈیولپمنٹ آفیسر ندیم شیخ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے2019 میں مزید اختراع کرتے ہوئے لونگ لائن جال متعارف کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ کسی لمبے چوڑے جال کے بجائے یہ ایک واحد طویل لائن ہوتی ہے جس کے چاروں جانب 4,000 سے زیادہ ہک لگے ہوتے ہیں جن میں چارا لگایا جاتا ہے۔ روایتی طور پر مچھیرے جولونگ لائن استعمال کیا کرتے تھے جس میں جے ساخت کے ہک ہوتے جن میں دیگر سمندری انواع خصوصاکچھووں کے شکار ہونے کا امکان زیادہ تھا۔ کیونکہ یہ ہک سطح سمندر کے قریب تیر رہے ہوتے تھے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے ان جے ساخت ہک کے ساتھ دائرہ شکل کے ہک بھی متعار ف کروائے اور ماہی گیروں کوا س پر تیار کیا کہ وہ سطح سمندر سے 70 میٹر نیچے ہک لگائیں۔اس گہرائی میں کچھووں، شارک اور وہیل کا ان ہکوں میں پھنسنا تقریبا ناممکن تھا۔

ندیم شیخ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق2018 سے 2022 تک اس نئے طریقہ ءکار یعنی لونگ لائن میں صرف 6 کچھوے پھنسے ہیں جنہیں تربیت یافتہ ماہی گیروں نے بحفاظت سمندر میں چھوڑ دیا۔ جبکہ وہیل، شارک یا ڈولفن شکار ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔

کراچی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کیانی کے مطابق لونگ لائن اور سب سرفیس گل نیٹ  بلاشبہ پائیدار ماہی گیری اور سمندری وسائل کے تحفظ کے لیے بہترین ہیں کیونکہ ان میں نایاب سمندری انواع کا تحفظ ہوتا ہے لیکن یہ کافی نہیں، ماہی گیروں میں شعور و آگہی کے اضافے کے ساتھ حکومت کو بھی قوانین پر عمل درآمد کروانا چاہیے۔

ماہی گیری کے نئے طریقہ کار کے ماہی گیروں پر اثرات 

پاکستان کی جی ڈی پی میں ماہی گیری کی صنعت کا حصہ% 1 سے بھی کم ہے اوریہ 18 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ندیم شیخ ماہی گیروں کی ہی نہایت پسماندہ برادری سے تعلق رکھتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ غربت اور بنیادی سہولیات تک عدم رسائی اب بھی عام بات ہیں۔ ان کا کہنا ہے ماہی گیروں کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافے کے لیے ماہی گیری میں لونگ لائن گیئر کا استعمال ایک خوش آئند بات ہے۔

محمد علی ابراہیم حیدری کے ان تین خوش نصیب ماہی گیروں میں سے ایک ہیں جن کا انتخاب ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے اپنے پروجیکٹ Sustainable Fisheries Entrepreneurship Project کے لیے کیا تھا، اس منصوبے کے تحت تین کشتیوں پر لونگ لائن نصب کی گئی تھی۔ محمد علی نے تھرڈ پول کو بتایا کہ لونگ لائن کے استعمال نے ان کی زندگی بدل دی ہے۔ اب اس کی آمدنی پہلے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ وہ پہلے سالانہ 600,000 پاکستانی روپے ( 2,300 امریکی ڈالرز) کماتے تھے لیکن اب وہ ایک سال میں 2,000,000 یعنی 7,600 ڈالرز تک کما لیتے ہیں۔لونگ لائن ساحلوں کے بجائے گہرے سمندر میں استعمال کیا جاتا ہے جہاں بڑے سائز کی مچھلی آسانی سے مل جاتی ہے جس کی فروخت سے اچھے پیسے ملتے ہیں۔

لونگ لائن ماہی گیری اور مچھلیوں کا ذخیرہ

زیادہ موثر اور کامیاب ماہی گیری کے نت نئے طریقہ ءکاراپنانے سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا اس سے مچھلیوں کے وسائل پر دباﺅ بڑھے گا اور ان کی آبادی کم تو نہیں ہوگی ۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ندیم شیخ کا کہنا ہے کہ لونگ لائن کے ذریعے عموما مچھلیوں کی جن اقسام کا شکار کیا جاتا ہے ان میں سے کچھ آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ میں شامل ہیں کہ ان کی آبادی کم ہورہی ہے مگر یہ سب” کم خطرے“ والے رینک میں شامل ہیں۔

ندیم نے مزید کہا کہ لونگ لائن مچھلیوں کی آبادی یا نسل پر دباﺅ کم ڈالتا ہے اور اس لحاظ سے موثر ترین ہے کہ بڑے سائز کی کم مچھلیاں پکڑنا زیادہ بہترہے بہ نسبت چھوٹے سائز کی بے تحاشہ مچھلیوں کا شکار کیا جائے جیسا کہ گل نیٹ میں ہوتا ہے۔

ندیم شیخ نے مزید بتایا کہ ایک کشتی پر لونگ لائن آلات نصب کرنے پر تقریبا 900,000 پاکستانی روپے یعنی 3,400 امریکی ڈالرز لاگت آتی ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف اس لاگت کا نصف حصہ فراہم کرتا ہے۔ حال ہی میں مزید15کشتیوں کو لونگ لائن گیئر لگایا گیا ہے۔ اس طریقہ ءکار کی کامیابی دیکھتے ہوئے دسیوں ماہی گیروں نے اپنے طور پر کشتیوں میں لونگ لائن گیئر نصب کیا ہے اور کراچی کی ابراہیم حیدری اور ریڑھی گوٹھ میں65 کشتیاں لونگ لائن کے ذریعے ماہی گیری کررہی ہیں۔ جس سے تقریبا 980 ماہی گیروں کی زندگیاں بدل رہی ہیں جو دیگر مچھیروں کی نسبت تین گنا زیادہ آمدنی حاصل کررہے ہیں۔

اب تک ماہی گیر صنعت کا صرف %4 ہی حصہ ایسا ہے جنہوں نے موثر اور پائیدار ماہی گیری کے طریقہ ءکار کو اپنایا ہے۔ ندیم کا کہنا ہے کہ اور یہ تقریبا ناممکن ہے کہ کشتیوں کے مکمل بیڑے کو لونگ لائن یا سب سرفیس گل نیٹ پر تبدیل کیا جائے کیونکہ کشتیوں کا ساخت، ان پر نصب آلات اور یہ کہ وہ کون سی مچھلی پکڑ رہی ہیں ، کون سے پانی میں ماہی گیری کررہی ہیں یہ سب مختلف ہوتا ہے۔ ” لیکن ہم کوشش کررہے ہیں اور اس مقصد کے لیے حکومت کے متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ کم کررہے ہیں اور ساتھ ہی ماہی گیروں میں سمندری وسائل کی حفاظت کے لیے ان میں احساس اورآگہی اور شعور میں اضافے کے لیے کام کررہے ہیں۔ روایتی ماہی گیری کے آلات میں تبدیلی یا اختراع کے لیے وسائل درکار ہوتے ہیں جس کے لیے ہم تجارتی شعبے کو ماحولیاتی تحفظ کی سرگرمیوں میں شامل کررہے ہیں۔”

سمندری حیات کے حوالے سے سائنس داں کیانی پرامید ہیں کہ ” ماہی گیروں کے لیے مناسب ماہی گیری کے سامان، تعلیم اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی فراہمی کے ساتھ ہم سمندری انواع کی کم ہوتی آبادی کو بھی بحال کرسکتے ہیں۔ جن میں سے کچھ معدومیت کے دہانے پر ہیں۔

یہ تحریر دی تھرڈ پول ویب سائٹ پر شائع ہوئی ہےجسے شبینہ فراز اور آصف سندیلو نے مشترکہ طور پر تحریر کیا ہے۔ 

 

The post ماہی گیری کے طریقوں میں تبدیلی سے پاکستانی سمندر میں نایاب انواع کا شکار تقریباً ختم ! appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/18BAYR4
via IFTTT

یاسمین لاری برطانیہ کا شاہی ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون آرکیٹیکٹ بن گئیں ایکسپریس اردو

لندن / کراچی: یاسمین لاری برطانیہ کا شاہی ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون آرکیٹیکٹ بن گئیں۔ انہیں رائل انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس 2023 کا گولڈ میڈل دیا گیا۔

رائل انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس نے یاسمین لاری کو 2023 کے لیے رائل گولڈ میڈل دیا گیا جس کے بعد وہ پاکستان کی پہلی خاتون آرکیٹیکٹ بن گئیں جنہیں یہ ایوارڈ ملا ہے۔

یاسمین لاری نے انسانی کاموں، خاص طور پر کم لاگت،صفر کاربن ہاؤسنگ جیسے منصوبے پیش کیے جو پسماندہ کمیونٹیز کیلیے انتہائی مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔


ان منصوبوں کی بدولت پاکستانی خاتون نے دنیا  بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منویا۔ برطانوی شہزادے چارلس نے یاسمین لارکی کو گولڈ میڈل دیا جسے اپنی نوعیت کا پہلا اعزاز قرار دیا گیا ہے۔

 

The post یاسمین لاری برطانیہ کا شاہی ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون آرکیٹیکٹ بن گئیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/8bHZe6l
via IFTTT

این ڈی ایم اے ایکٹ میں ترامیم بارے اجلاس

نیوزی لینڈ کیخلاف ابتدائی اسکواڈ میں فخر زمان کیوں نہیں تھے؟ آفریدی نے بتادیا ایکسپریس اردو

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے  رواں سال کے ابتداء میں نیوزی لینڈ کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز کے لیےابتدائی اسکواڈ میں فخر زمان کو شامل نہ کیے جانے کی وجہ بتادی۔

شاہد آفریدی کی سربراہی میں عبوری سلیکشن کمیٹی نے 28 دسمبر 2022 کو نیوزی لینڈ کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

ابتدائی اسکواڈ میں فخر زمان کا نام نہیں تھا بعد ازاں حتمی اسکواڈ میں ان کا نام شامل کیا گیا۔

شاہد آفریدی کے مطابق جب وہ چیف سلیکٹر بنے تو انہوں نے فخر کے متعلق بات کی۔ انتظامیہ سے موصول ہونے والی فہرست میں فخر کا نام موجود نہیں تھا  اور اس فیصلے میں سب شامل تھے۔

شاہد آفریدی نے بتایا کہ فخر کا نام نہ ہونے کے متعلق پوچھنے پر انتظامیہ نے کہا کہ فخر کی کوئی کارکردگی نہیں اور ان کی فٹنس کے ساتھ بھی مسائل ہیں اس لیے انتظامیہ کو ان میں دلچسپی نہیں تھی۔ دو دن بعد انہوں (شاہد آفریدی) نے فخر زمان کا فٹنس ٹیسٹ لیا اور ان کو فٹ پایا اور ٹیم میں شامل کیا۔

فخر زمان نے تین میچز کی اس سیریز میں ایک سینچری اور نصف سینچری سمیت کل 157 رنز اسکور کیے۔ یہ سیریز 1-2 سے نیوزی لینڈ کے نام رہی تھی۔

The post نیوزی لینڈ کیخلاف ابتدائی اسکواڈ میں فخر زمان کیوں نہیں تھے؟ آفریدی نے بتادیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/viZo9N2
via IFTTT

Thursday, April 27, 2023

جیل میں ٹوائلٹ کے پانی سے کافی بنا کر پینا پڑی، بھارتی اداکارہ ایکسپریس اردو

 ممبئی: منشیات اسمگلنگ کیس میں متحدہ عرب امارات میں گرفتارہونے والی بھارتی اداکارہ کریسن پریرا کا کہنا ہے کہ جیل میں ٹوائلٹ کے پانی سے کافی بنا کر پینا پڑی۔

شارجہ کی جیل سے رہائی کے بعد بھارتی میڈیا سے گفتگو میں اداکارہ کریسن پریرا نے دعویٰ کیا کہ دوران قید انہیں بال دھونے کے لیے کوئی صابن یا شیمپو نہیں دیا گیا اس لیے مجبورا سرف سے بال دھونے پڑے۔  بھارتی اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ جیل میں ٹوائلٹ کے پانی سے کافی بنا کر پیتی تھیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کافی بنانے کے لیے دیگرسامان انہیں کس نے فراہم کیا۔

مزید پڑھیں: ڈرگ اسمگلنگ ؛ بالی وڈ اداکارہ کو شارجہ جیل بھیج دیا گیا

 

کریسن پریرا کو رواں ماہ کے آغاز میں ان کے پاس موجود ایک تحفے سے منشیات برآمد ہونے کے بعد شارجہ ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔پولیس حکام کی تفتیش میں کریسن پریرا کو دھوکے سے شارجہ بلانے اور منشیات کیس میں پھنسانے کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد بھارتی اداکارہ کو ایک ماہ قید کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔

The post جیل میں ٹوائلٹ کے پانی سے کافی بنا کر پینا پڑی، بھارتی اداکارہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/FxXgDu8
via IFTTT

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

کسی سے بھی لڑائی جھگڑا فساد ہرگز نہ کریں ورنہ نقصان آپ ہی کا ہو سکتا ہے۔ مکان یا زمین کے سلسلے میں کوئی تنازعہ پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ سوچ بچار بھی نہ کریں۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

تمام حسابات کا جائزہ لینے کے بعد آپ کو یہ تلقین ضرور کریں گے کہ حالات خواہ کتنے ہی خلاف منشاء کیوں نہ ہو جائیں آپ صبر و برداشت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

کاروبار بہت زیادہ ہوشیاری کے ساتھ کریں مخالفین کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کوشش کریں کہ ایسا نہ ہو ورنہ آپ کو ناقابل فہم مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

آپ کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے آمدنی انتہائی کم اور اخراجات کی رفتار خاصی تیز ہو سکتی ہے آپ کو انتہائی نامساعد حالات سے دوچار ہونا بھی پڑ سکتا ہے۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

اعلیٰ قوتوں سے کوئی تعمیری کام کرنے کی کوشش کریں اگر تحریری عنصر دماغ پر غالب آنا چاہے تو مصلحت کی قوتوں کے ذریعے اسے پیچھے ہٹا دیں تاکہ آپ اس نقصان سے بچ سکیں۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

امپورٹ ایکسپورٹ سے تعلق رکھنے والے حضرات آج اپنی کاروباری ساکھ کو متاثر کر سکتے ہیں لہٰذا درست انداز سے فیصلے کریں تاکہ آپ کی شہرت میں کمی واقع نہ ہو۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

جانے انجانے میں اگر آپ کسی کا دل دُکھا چکے ہیں تو اس سے معافی مانگ لیجئے یہی بہتر ہے کوئی دیرینہ آرزو پور ی ہونے کا امکان روشن ہے۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

شریک حیات کے ساتھ اختلافات بڑھ سکتے ہیں بات بڑھانے کی بجائے ہروقت خوش اسلوبی کے ساتھ گزارنے کی کوشش کیجئے ہمیں یقین ہے کہ آپ اگر چاہیں تو ایسا ہو سکتا ہے۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

اب بھی اگر آپ ٹھنڈے دل و دماغ کے ساتھ کوشش کریں تو حالات قدرے بہتر ہو سکتے ہیں یقیناً آپ بھی موجودہ حالات سے مطمئن نہیں ہیں۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

گزشتہ آپ نے اپنی اور دوسروں کی بہتری کیلئے بہت کچھ کرنا چاہا لیکن کچھ نہیں ہو سکا چند نئے دوست آپ کے قریب آ سکتے ہیں بلکہ آپ اپنا مطلوبہ مفاد بھی پا سکیں گے۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

ہر ایرے غیرے کو اپنا سمجھ لینے والی پرانی عادت کو بدل ڈالیں ماضی میں بھی آپ کی زندگی میں زہر ان لوگوں نے گھولا جن پر آپ کو بہت ناز تھا۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

آپ اپنے اخلاق کو کبھی بگڑنے نہ دیں کیونکہ عام طور پر یہی دیکھا گیا ہے کہ ضرورت سے زیادہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد مصروفیت کا اظہار ہونے لگتا ہے۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/7GgKNh5
via IFTTT

حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات کیوں کر رہی ہے؟، شیخ رشید کا بڑا دعوی ... دوست ممالک نے حکومت کو کہا ہے اپنے حالات ٹھیک کریں، پی ڈی ایم چین اور سعودی عرب کے کہنے پر پی ٹی آئی سے ... مزید

پنجاب انتخابات، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے فنڈز اجرا کی رپورٹ طلب کرلی ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے حکومت کی جانب سے فنڈز کے اجرا کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پیشرفت رپورٹ طلب کی جس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے الیکشن کے حوالے سے فنڈز ملنے یا نہ ملنے کے حوالے سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے الیکشن کمیشن کو صبح تک جواب جمع کرانے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے الیکشن فنڈز دینے کی تحریک پھر مسترد کردی

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب وکےپی انتخابات کیلئے27ا پریل تک فنڈز منتقلی کاحکم دیا تھا۔

قبل ازیں اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں الیکشنز کےلیے فنڈز دینے کی تحریک پھر مسترد کردی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کیس؛ مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتے، عدالت کا حکم نہیں صرف تجویز ہے،چیف جسٹس

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے اور حکومت کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ میں تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت بھی کی تھی۔

 

 

The post پنجاب انتخابات، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے فنڈز اجرا کی رپورٹ طلب کرلی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/kqamnbA
via IFTTT

بلاول بھٹو زرداری آئندہ پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے، جاوید بڈھانوی

Wednesday, April 26, 2023

مریم نواز عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئیں ایکسپریس اردو

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئیں۔ مریم نواز غیرملکی ایئرلائن کی پرواز ایس وی 738 کے ذریعے جدہ سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں۔

مریم نواز کے ہمراہ ان کے دیگر اہلخانہ بھی وطن واپس پہنچ گئے، مریم نواز 11 اور 12 اپریل کی درمیانی رات کو لاہور سے جدہ روانہ ہوئی تھیں، انہوں نے رمضان المبارک کا آخری عشرہ اپنے والد نواز شریف و دیگر اہلخانہ کے ہمراہ حریمین شریفین میں گزارا۔

یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کی رہنما مریم نواز عمرہ کی ادائیگی کیلیے سعودی عرب پہنچ گئیں

مریم نواز اور نواز شریف سعودی عرب میں شاہی خاندان کے خصوصی مہمان تھے، نواز شریف اور مریم نواز نے سعودی شاہی قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز کے والد نواز شریف جدہ سے لندن پہنچ چکے ہیں اور مریم نواز کل سے ہی اپنی سیاسی مصروفیات کا آغاز کریں گی۔

The post مریم نواز عمرہ ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/MpvsUbZ
via IFTTT

سپیکر قومی اسمبلی کاچیف جسٹس آف پاکستان کو خط ،دستوری تقسیم کے مطابق تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، پارلیمنٹ کے دائرہ کار میں مداخلت نہ کی جائے، سیاسی معاملات ... مزید

عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ایکسپریس اردو

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلیے پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین کی جانب سے حکومت سے مذاکرات کے لیے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، نائب صدر فواد چوہدری اور سینیٹر ظفر علی کو نامزد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی حکومتی وفد سے مذاکرات کر کے صورت حال سے چیئرمین پی ٹی آئی کو آگاہ کرے گی اور پھر کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی صرف الیکشن کے معاملے تک محدود رہتے ہوئے بات چیت کرے گی۔

مزید پڑھیں: حکومتی اتحاد کا وزیراعظم پر مکمل اظہار اعتماد، تمام فیصلوں کا اختیار دے دیا

قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا پارلیمانی اجلاس ہوا، جس میں مذاکرات پارلیمنٹ کی حد تک کرنے اور اس کا آغاز جے یو آئی کی منظوری کے بعد شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے حکومتی جماعتوں کے اتحادی اجلاس میں بھی پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور پارلیمنٹ کی سطح پر مذاکرات کرنے پر زور دیا گیا۔

The post عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/bBOrC6S
via IFTTT

ہماری کوشش ہوگی پی ڈی ایم اے کو مشینری اور عملے کی تربیت کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں،قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز

روس میں ناروے کے 10 سفارتکاروں کی بےدخلی کا حکم ایکسپریس اردو

 ماسکو: 15 روسی سفارتکاروں کی ناروے سے ملک بدری کے ردعمل میں روس نے بھی 10 ناریجیئن سفارتکاروں کو بےدخل کردیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 10 ناروے کے سفارت کاروں کو روس سے بےدخلی کا حکم دیا گیا ہے۔ ماسکو میں ناروے کے سفیر کو مطلع کیا گیا نارویجیئن سفارت خانے میں کام کررہے 10 سفارت کاروں کو بےدخل کیا جارہا ہے۔

ناروے کی وزارت خارجہ نے روس میں اپنے سفیر کے حوالے سے بتایا کہ ماسکو نے ہمارے 10 سفارت کاروں کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔ جس کے بعد وزارت خارجہ کے ترجمان راگن ہلڈ ایچ نے ای میل میں کہا کہ سفارتکاروں کو تھوڑے ہی وقت میں روس چھوڑنا ہوگا۔

ناروے کی وزارت خارجہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ روس کا یہ اقدام، اس ماہ 15 روسی سفارتی عملے کو ناروے سے ملک بدر کیے جانے کا انتقام ہے جو مبینہ طور پر جاسوسی کے ملزمان تھے۔

دوسری جاب روسی وزارت خارجہ نے نارویجیئن سفیر کو طلب کر کے 15 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے فیصلے پر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔ روسی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ ناروے کے غیر دوستانہ اقدامات کے جواب میں دیگر اقدامات بھی کرے گی، بشمول ناروے کے سفارتی مشنوں کے لیے روسی اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے پر پابندیاں۔

The post روس میں ناروے کے 10 سفارتکاروں کی بےدخلی کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/mYUaXjC
via IFTTT

Tuesday, April 25, 2023

دیواروں کی ٹکر سہنے والا ڈرون تیار ایکسپریس اردو

ایریزونا: سائنسدانوں نے سب سے زیادہ برداشت کرنے والا ڈرون بنایا ہے جو دیواروں سے ٹکرانے کے باوجود ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہوتا ہے اور اپنی پرواز برقرار رکھتا ہے۔

عام طور پر کواڈکاپٹر (چار پنکھڑیوں والے) ڈرون کو بند کمروں میں اڑانا محال ہوتا ہے کیونکہ تمام مہارت کے باوجود ان کے ٹکرانے کا خطرہ برقرار رہتا ہے۔

اب ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے سوبر (سافٹ باڈی ایریئل روبوٹ) بنایا ہے۔ یہ درختوں اور دیواروں وغیرہ کی ٹکر برداشت کرلیتا ہے کیونکہ اس میں سکڑنے اور پھیلنے والا بیرونی ڈھانچہ بنایا گیا ہے۔ یہ نرم مٹیریئل سے بنا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ اندر کے سرکٹ اور برقی آلات ویسے ہی ہیں لیکن بیرونی حاشیہ پولی یوریتھرین کی تہہ والی نائلون فیبرک فریم پر مشتمل ہے۔ اندر سے اسے قدرے کھوکھلا بنایا گیا ہے جو صدمات سہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس کی نچلی جانب بھی اسپرنگ لگائے گئے ہیں جن پر نائلون کے استر لگے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ڈرون کسی درخت یا کھمبے سے بھی چپک سکتا ہے اور وہاں رہ کر ویڈیو بناسکتا ہے۔ سوبر کی دلچسپ بات یہ ہے اس کا فریم صرف 10 گرام وزنی ہے ورنہ روایتی فریم کا وزن 150 گرام تک بھی ہوسکتا ہے۔

اسے حادثے اور زلزلوں میں تلاش اور مدد کے امور میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ انتہائی تنگ راستوں پر کامیابی سے اڑایا جاسکتا ہے۔

The post دیواروں کی ٹکر سہنے والا ڈرون تیار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/72vdlZ1
via IFTTT

دہشت گردی اور معیشت ایکسپریس اردو

سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر 2 دھماکوں میں 15 افراد شہید اور 53 زخمی ہوگئے۔ تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ہوسکتا ہے مارٹر گولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے۔

آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا دہشت گردی نہیں بلکہ تھانے کے اندر موجود بارودی مواد پھٹا تھا، ادھرعلاقے کے لوگوں نے مظاہرہ کیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کی جائیں، بدامنی برداشت نہیں کریں گے، دہشت گردی کے واقعے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔

کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے دھماکوں کی نیچر کیا ہے، تحقیقات میں اس کا پتہ چل جائے گا لیکن پاکستان میں چونکہ دہشت گرد کارروائیاں کررہے ہیں، مختلف تجزیوں اور جائزہ رپورٹس میں بھی خدشات ظاہر کیے گئے ہیں کہ رواں برس دہشت گرد عناصر مزید کارروائیاں کرسکتے ہیں، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کو بطور خاص نشانہ بنا رہے ہیں، اس پس منظر کی وجہ سے جب بھی کسی دھماکے کی خبر آتی ہے جو عوامی ذہن دہشت گردی کی طرف ہی جاتا ہے۔

خیبر پختو نخوا اور بلوچستان دہشت گردی کی زد میں ہیں، اس لیے کبل دھماکوں کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ عوام مطمئن ہوجائیں۔ اس وقت اہم یہ ہے کہ کس نے اپنی ذمے داری ٹھیک سے ادا نہیں کی جو اتنا بڑا سانحہ رونما ہو گیا اور مزید یہ کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں کہ آیندہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔

افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے بعد سے دہشت گردوں کے حملوں کا نیا سلسلہ شروع ہواہے ،گزشتہ چند مہینوں کے دوران دہشت گردی کی کارروائیوں میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی وارداتیں زیاہ ہوئی ہیں۔پاکستان کو اس وقت شدید معاشی مسائل کا سامنا ہے ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا بیل آؤٹ پروگرام بیتے برس نومبر سے تعطل کا شکار ہے۔ ان تمام حالات کے ساتھ ملک میں سیاسی گرما گرمی بھی عروج پر ہے جب کہ حکومت اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مابین ’’سیاسی جنگ‘‘ شدت اختیار کر چکی ہے۔

پاکستان میں دہشت گردی 2000 میں شروع ہوئی اور لوگوں کو اس سے کافی پریشانی کا سامنا رہا۔ یہ 2009 میں اپنے نقطہ عروج پر تھی، ملک میں 2014 میں بھی انتہا پسند عسکری گروہوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا، اور پاکستانی افواج کی عمدہ کارگردگی کی بدولت اور عوام کے جرآت مندانہ حوصلے سے اس میں کامیابی نصیب ہوئی اور یہ آہستہ آہستہ ختم ہونا شروع ہو گئی، لیکن اب اس نے نئے سرے سے سر اٹھا لیا ہے ۔

کسی بھی ملک میں دہشت گردی معاشرے پر دیر پا اثرات مرتب کرتی ہے، جس میں جانی، مالی، معاشی، اقتصادی اور تعلیمی نقصان شامل ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے دہشت گردی نے بین الااقوامی سطح پر ملکی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ ملک و قوم کا بہت قیمتی سرمایہ دہشت گردی کی نذر ہو گیا ہے۔

آج بھی وقت ہے ان مسائل پر سنجیدگی سے قانون سازی کی جائے۔ پاکستان میں روز بروز بڑھتے ہوئے واقعات حکومتی اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔عوام کو کچھ امید دلائی جائے، انھیں تازہ صورتحال سے آگاہ کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کی طاقت سے لڑی جاتی ہے۔

آج بھی پاکستان میں انتہاپسندی کے بیانیے کو تقویت دینے والے متحرک ہیں، عوام کو کنفیوژن میں ڈالا جا رہا ہے؟ سیکیورٹی اہلکار اور امن کمیٹیوں کے افراد مسلسل نشانہ بن رہے ہیں ؟ کیا کسی نے ان حالات کی ذمے داری نہیں لینی؟

اے پی ایس حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت شروع ہونے والی موثر کارروائیوں اور سیکیورٹی فورسز کی لاتعداد قربانیوں کے نتیجے میں دہشت گردوںکا خاتمہ کر دیا گیا تھا اور عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا، لیکن اب کئی سالوں کے بعد عوام میں اسی طرح دہشت گردی کا خوف کا پھر سے بڑھ جانا یقینی طور پر اپنی ان قربانیوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہے۔

گزشتہ چند ماہ سے خیبر پختونخوا میں جس طرح تسلسل کے ساتھ بدامنی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اس کے بعد تو کوئی دو رائے نہیں کہ کالعدم تنظیمیں پوری تیاری کے ساتھ میدان میں واپس آ چکی ہیں۔ سوات کے عوام دہشت گردوں اور دہشت گردی کے حوالے بہت حساس ہوچکے ہیں کیونکہ وہ دہشت گردی کی وجہ بہت نقصان اٹھا چکے ہیں۔جب سے دہشت گردی کی وارداتوں کا دوبارہ آغاز ہوا ہے، سوات کے عوام میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔

سوات میں بھتہ وصولی کے واقعات ہونا شروع ہوا تو وہاں کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی پشاوراور اسلام آباد منتقلی کی خبریں بھی شایع ہوتی رہی ہیں۔

سوات کے کسی علاقے میں کوئی دھماکا ہو جائے تو وہاں کے عوام کا ذہن دہشت گردی کی طرف چلا جاتا ہے اور وہ سٹرکوں پر آجاتے کیونکہ انھیں محسوس ہوتا ہے کہ انھیں ایک مرتبہ پھر اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے یا باالفاظ دیگر ان کو بطور شکار حملہ آوروں کے سامنے پھینک دیا گیا ہے، لیکن عوام کے مظاہرے یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ وہ جاگ اٹھے ہیں، جس جرات اور بہادری کے ساتھ بدامنی کے خلاف پرامن احتجاج ہوئے ہیں، پاکستان کی حالیہ تاریخ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

عوامی بیداری کا کریڈٹ شمالی وزیرستان کے لوگوں جاتا ہے جہاں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سب سے پہلے ایک بڑا منظم عوامی دھرنا ہوا جو کئی ہفتوں تک جاری رہا۔ اس عوامی دھرنے نے پورے خیبر پختونخوا کے عوام کو دہشت گردوں کے خلاف میدان عمل آنے کا حوصلہ دیا۔

اس کے بعد دیر، سوات، اورکزئی، باجوڑ، خیبر اور کرم کے اضلاع میں تسلسل سے بدامنی اور دہشت گردی کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں نے بند کمروں میں موجود حکمرانوں کو ایک واضح پیغام دے دیا ہے۔ ان مظاہروں اور احتجاج نے ثابت کیا کہ عوام دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں بلکہ ان کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سابقہ فاٹا اور سوات کے عوام نے فوج کے شانہ بشانہ لڑ کر جو قربانیاں دی ہیں، اسے کسی طور پر فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت قبائلی اضلاع اور مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کو تسلی دینے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی علاقوں اور مالاکنڈ ڈویژن کے عوام نے جو دکھ برداشت کیے ہیں، شاید ہی کسی نے دیکھے ہوں۔

ہمیں معاشرتی ناہمواریوں کو ختم کرنا ہو گا۔ انصاف کا بول بالا کرنا ہو گا اور ان لوگوں کی بھی بیخ کنی کرنی ہوگی جو ان دہشت گردوں کے لیے سہولت کاری کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ اپنی سیکیورٹی کو دوبارہ فعال کرنا ہو گا۔ ہم اپنی سیکیورٹی میں کچھ کاہلی سے پیش آ رہے تھے۔

بہت ہو چکا پانی سروں سے گزر گیا اب فیصلے کا وقت ہے اب یا کبھی نہیں۔ ہم سب کی دعائیں تمام شہداء کے لیے ہیں ۔ عوام کو بھی اب کڑی نظر رکھنی ہوگی کہ مزید آگے کوئی دوسری دہشت گردی کی واردات نہ ہو جائے یا دہشت گرد دوبارہ کسی اور موقع سے فائدہ نہ اٹھا پائیں۔ اس وقت ملک کی صورتحال یہ ہے کہ ایک طرف معاشی بدحالی نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے تو دوسری طرف ایک مرتبہ پھر سے سر اٹھاتی ہوئی دہشت گردی نے ان کی انتظامی صلاحیتوں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

ملکی حالات یقینی طور پر اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ اب یہ معاملات الزام تراشیوں یا پھر کاسمیٹک قسم کے عارضی حل پیش کرنے سے ٹھیک ہونے والے نہیں۔ بات کسی ایک پارٹی یا پھر کسی سیاسی اتحاد کے بس کی بھی نہیں اس کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں اور اداروں کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرنا ہو گی۔

سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی قیادت کومیثاق معیشت بھی کرنا ہوگا اور امن وامان کی صورتحال پر بھی کوئی مستقل اور جامع پالیسی بھی بنانا ہو گی کیونکہ اگر تکنیکی اعتبار سے دیکھا جائے تو کمزور اور لڑکھڑاتی ہوئی معیشت اور دہشت گردی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور یہ قدم قدم پر ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا رہے ہیں اور اگر ہم حالات میں واقعی تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو دونوں کو بیک وقت کنٹرول میں لانا ہوگا۔ اہل وطن کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ اب اس عفریت کا کیا کرنا ہے۔

اس کا سر کچلنا ہو گا ورنہ یہ فتنہ بار بار سر اٹھاتا رہے گا۔ ہمیں اپنی پولرائزڈ سوسائٹی کو دوبارہ ایک قوم میں بدلنا ہوگا۔

The post دہشت گردی اور معیشت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/neuLwaf
via IFTTT

میٹا کمپنی نے وٹس ایپ کی نئی اپ ڈیٹ متعارف کروا دی ... اب ایک اکاونٹ 4 مختلف موبائل فونز پر استعمال کیا جا سکتا ہے، دنیا بھر کے صارفین اس سہولت سے مستفید ہو سکیں گے

لیبیا کے قریب دو کشتیاں الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 57 تارکین وطن جاں بحق ایکسپریس اردو

طرابلس: لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 57 افراد جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق منگل کولیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیاں الٹنے سے 57 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتا ہوگئے، کشتیوں میں یورپ جانے کے خواہشمند تارکین وطن سوار تھے جن کا تعلق پاکستان، شام، تیونس اور مصر سے تھا۔

ایک عینی شاہد کے مطابق ڈوبنے والی ایک کشتی میں تقریباً 80 افراد سوار تھے، ریسکیو حکام نے جائے وقوعہ سے مزید لاشیں نکالے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق رواں سال کے ابتدائی تین ماہ میں 441 تارکین وطن یورپ جانے کی کوشش کے دوران بحیرہ روم کو عبور کرتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں جو تین ماہ کے عرصے میں گزشتہ چھ سالوں میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

واضح رہے کہ 2011 میں معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے لیبیا یورپ جانے کی کوشش کرنے والے زیادہ تر افریقی تارکین وطن کے لیے روانگی کا مرکزی مقام بن گیا۔

اٹلی نے گزشتہ دو دنوں میں وسطی بحیرہ روم میں تقریباً 1600 تارکین وطن کو لے جانے والی 47 کشتیوں کو بچایا اور انہیں لامپیڈوسا جزیرے پر ساحل پر پہنچایا۔

The post لیبیا کے قریب دو کشتیاں الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 57 تارکین وطن جاں بحق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/otNUHaL
via IFTTT

yزیارت کراس کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی مسافر کوچ پر فائرنگ

کراچی میں دیور نے بھابھی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا ایکسپریس اردو

  کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں دیور نے بھابھی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  بلدیہ اتحاد ٹاؤن کے علاقے گلشن غازی گھر کے اندر فائرنگ کے واقعہ میں خاتون جاں بحق ہوئی جس کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن غلام رسول ارباب نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ غیرت کے نام پر پیش آیا ہے جس میں مقتولہ کے دیور حمیداللہ نے اپنی بھابھی 32 سالہ روزینہ کو سر پر گولیاں مار کر قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگیا جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے 3 خول ملے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ گھر سے چلی گئی تھی جبکہ مقتولہ کا شوہر میانوالی جیل میں منشیات برآمدگی کے کیس میں قید ہے تاہم پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کرتے ہوئے فرار ملزم کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

دریں اثنا شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے کھوئی گوٹھ میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 40 سالہ امام علی زخمی ہوگیا جسے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لیجایا گیا ۔

The post کراچی میں دیور نے بھابھی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/zNJI97d
via IFTTT

Monday, April 24, 2023

معاشی استحکام، اولین ترجیح ایکسپریس اردو

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کی تمام شرائط پوری ہوگئی ہیں۔

سعودی عرب نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر جب کہ یو اے ای نے ایک ارب ڈالر دینے کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ جلد کر کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظور کرائے گا۔

بلاشبہ برادر اسلامی ممالک کی جانب سے امداد کے اعلان سے آئی ایم ایف کے نویں اقتصادی جائزے کی کامیاب تکمیل کی راہ ہموار ہوگئی، یہ خبر یقیناً ہماری معیشت کے لیے مژدہ جانفزا سے کم نہیں ہے۔ پاکستان آج اہم موڑ پر ہے، معاشی استحکام کے لیے فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت ہے۔

سب سے پہلے تو موجودہ صورتحال میں مہنگائی پر قابو پانا، زرمبادلہ کی شرح کو برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ توانائی کے متبادل ذرایع تلاش کرنے اور پٹرولیم مصنوعات پر اٹھنے والے اخراجات کو کم کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

عید کی تعطیلات کے بعد روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ میں بھی استحکام رہنے کی توقع ہے، کاروباری سرگرمیوں میں بھی تیزی آنے کا امکان ہے جب کہ بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں نے عید سے قبل ترسیلات زر میں زیادہ رقم گھر بھیجی۔ سیاست اور معیشت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

ملک میں اگر سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل ہو تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھتا ہے اور معیشت ترقی کرتی ہے لیکن اگر ملک سیاسی انتشارکا شکار ہو تو غیر ملکی سرمایہ کار دور کی بات، ملکی بزنس مین بھی سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیتے ہیں اور صنعتوں کی پیداواری صلاحیت، ایکسپورٹس میں کمی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال بے لگام ہوتی جارہی ہے جس سے کاروباری طبقے کا اعتماد بری طرح متاثر ہوا ہے۔

پاکستان خاصے مشکل حالات سے دوچار ہے، معیشت کا حال تو کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ، سیاسی دھینگا مشتی اور عدالت میں سیاسی مقدمات کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور اس کا اثر انتظامیہ پر بھی پڑا ہے۔

اگر ہماری تمام حکومتوں نے وسائل کا بہتر استعمال کیا ہوتا، غیر پیداواری اخراجات پر کنٹرول کیا ہوتا،آمدن اور اخراجات میں توازن رکھا جاتا، ٹیکس کا نظام بہتر بناتے، سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دی جاتی، ریاست کے زیر انتظام پیداواری اداروں کی نجی کاری کے بجائے انھیں منافع بخش ادارے بناتے تو یقینا آج حالات مختلف ہوتے۔

بہرحال ہم بہت سا وقت اور سرمایہ ضایع کر چکے ہیں۔ حکومت آج بھی کمزور آمدن والے طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے راستے نکالتی نظر آتی ہے، جو لوگ زیادہ کماتے ہیں جن کے وسائل زیادہ ہیں حکومت ان سے ٹیکس لینے کے بجائے مالداروں کو سہولیات فراہم کرنے اور حکومتیں کم آمدن والے افراد پر مسلسل بوجھ ڈالتے رہنے کی حکمت عملی اپنائے رکھنے پر زور دیتی ہیں۔ آج بھی یہی منصوبہ بندی ہے اور اسی حکمت عملی کے تحت کام ہو رہا ہے۔

ستم ظریفی ہے عالمی مالیاتی اداروں کو یاد کروانا اور زور دینا پڑتا ہے کہ پاکستان میں کس پر ٹیکس لگنا چاہیے اور کس پر ٹیکس نہیں لگنا چاہیے۔ پاکستان، بہترین زرعی ملک ہے لیکن اس صلاحیت سے بھی فائدہ نہیں اٹھا رہا، لگ بھگ تیئس کروڑ لوگوں کا ملک ہے لیکن ہر دوسری چیز امپورٹ کرنے پر توجہ ہے اتنے بڑے ملک میں بہتر امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی نہ ہو، تو ہم کب تک بچ سکتے ہیں۔

بدقسمتی ہے کہ آج ہم کھانے پینے کی اشیا بھی باہر سے منگواتے ہیں۔ ڈالر کی اڑان اس وقت تک قابو میں نہیں آئے گی، جبتک ڈالر کی اسمگلنگ پر قابو نہیں پایا جائے گا اور اس وقت تک مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

ہر وقت قرض لینا یا اس کے لیے یقین دہانیوں کا بندوبست کو کسی صورت کامیابی قرار نہیں دیا جا سکتا، ہمیں ان حالات سے نکلتے ہوئے خود مختاری کی طرف جانا ہے۔ کمزور پاکستانی تو ہر دور میں قربانی دیتا رہا ہے یہ وقت مالداروں کی قربانی کا ہے دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔

پاکستان کی معیشت، سیاست اور امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔ اس وقت صرف ایک بات کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ بحران مزید بڑھے گا۔

یہ جتنا گہرا ہو گا، اتنا ہی انتشار و بدامنی ہو گی، جس سے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ قرض کے حصول کے لیے مزید ابتری ہوگی،اگر عمران خان کو آیندہ چند دنوں میں گرفتار کیا گیا تو انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ہے، نتیجتاً کوئی نہیں جانتا کہ پاکستان میں کیا تباہی مچ سکتی ہے۔

پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، صرف 990 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی ہی کو دیکھا جائے تو بہت کچھ کیا جاسکتا ہے، قوم قابل، محنتی اور جفاکش ہیں۔ پاکستان میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ پاکستان میں زرعی معیشت کو طاقت ور بنایا جاسکتا ہے۔

زراعت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو پاکستان اناج میں خود کفیل ہوسکتا ہے۔ بھارت اپنے زرعی سیکٹر کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی دے رہا ہے، اگر انصاف کی بروقت فراہمی، کرپشن اور جاگیرداری نظام کو ختم کر کے چھوٹے کسانوں و کاشت کاروں کو سہولتیں دی جائیں اور انھیں کاشتکاری کے جدید سائنسی اصول اپنانے کی ترغیب دی جائے تو وہ چند برسوں میں ایسا سبز انقلاب لا سکتے ہیں جو ہمیں مہنگی غیر ملکی گندم کی درآمد سے نجات دلا سکتا ہے۔

مختلف ممالک میں بسنے والے90 لاکھ سے زائد پاکستانی سالانہ 30 ارب ڈالرز زر ترسیلات کے ذریعے معیشت کو سہارا دینے میں اہم ہیں، جسے اگلے پانچ سالوں میں بہتر رجحانات و مارکیٹنگ کے ذریعے 50 ارب ڈالرز اور برآمدات کو 40 ارب ڈالرز تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

نئے ڈیمز اور آبی ذخائر کی تعمیر سے نہ صرف بجلی کی شدید قلت کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ محفوظ کیے جانے والے پانی کو زرعی مقاصد کے لیے استعمال کر کے موسمی تغیرات سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ پھلوں و سبزیوں کو کولڈ اسٹوریج میں رکھنے اور ان کی پروسیسنگ کا وسیع تر بندوبست کرکے انھیں بیرونی ممالک میں بھجوا کر خطیر زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے اور مقامی ضروریات بھی پوری کی جاسکتی ہیں۔

تیل و گیس کے جو حالیہ نئے ذخائر، تھر میں کوئلے اور سولر انرجی کے ذریعے اور فنی مہارت سے آراستہ افرادی قوت اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بروئے کار لا کر پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر خرچ ہونے والے سالانہ اربوں ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔

دیگر ممالک کے مقابلے ہمارے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں لیکن ستم ظریفی حالات یہ ہے کہ قومی سطح پر ہمارا رجحان اپنے پاس موجود قدرتی و انسانی وسائل سے فائدہ اٹھانے اور صنعتی مواقعوں و انفرا اسٹرکچر کی ترقی کے بجائے غیرملکی امداد و قرضوں پر گزارہ کی جانب ہے۔ اس لیے وہ ٹھوس و طویل المدت منصوبہ بندی کے بجائے امداد و قرضوں پر گزارہ کرنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

بلاشبہ ہماری سیاسی قیادت اپنے اقتدار پر ملک کو ترجیح دے اور لوگوں کی صحیح رہنمائی ہو تو وسائل و محنت کو بروئے کار لا کر ترقیاتی اہداف پورے کیے جا سکتے ہیں۔ غیرملکی امداد کی یہ بیساکھیاں معیشت بحالی اور آزاد خارجہ پالیسی کے راستے میں ہمیشہ رکاوٹ رہے گی۔

لازم ہے کہ حکومت و اپوزیشن تمام تر اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملکی استحکام کے لیے مربوط پالیسی تشکیل دیں اور ملکی ترقی کے لیے حل نکالنا چاہیے۔

معیشت کا تعلق تمام شعبہ ہائے زندگی سے ہے، مضبوط معیشتوں نے جارحیت کا سامنا کیا ہے اور قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کا بھی بخوبی مقابلہ کیا ہے، پاکستان کے لیے یہ سب سے بہترین وقت ہے کہ ہم معاشی پیداوار اور استحکام کو اپنی اولین ترجیح بنائیں، ہمیں روشن مستقبل کے لیے اپنی معاشی پالیسیوں میں تسلسل اور استحکام برقرار رکھنا ہوگا، کیونکہ قومی سلامتی معاشی سلامتی سے مشروط ہے۔

2023 اقتصادی بحالی کا سال ہونا چاہیے جس کے پیش نظر آنے والا بجٹ ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کی جانب ایک قدم ثابت ہوگا۔ موجودہ حالات میں قومی کفایت شعاری اور ایکسپورٹ لیڈ انڈسٹریل گروتھ وڈویلیپمنٹ پروگرام اہم ہے جو دور رس نتائج کا حامل ثابت ہوگا۔ میثاق معیشت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا اور منصوبہ بندی میں شامل ہونا حالات کا ناگزیر تقاضا ہے۔

کیوں نہ حتمی طور پر طے کر لیا جائے کہ ہم کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے اور اپنے وسائل کا بہترین استعمال کر کے عالمی برادری کے شانہ بشانہ چلیں گے جو ممکن عمل ہے، یہ فیصلہ جو ہمیں کل کرنا ہے تو آج ہی کیوں نہ کرلیا جائے۔

The post معاشی استحکام، اولین ترجیح appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/abULFcW
via IFTTT

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

آج آپ خاصے خوش دکھائی دیں گے اور آپ کے وہ تمام کام جو التوا کا شکار تھے بفضل خدا حل ہو تے جائیں گے۔ کوئی دیرینہ آرزو پوری ہونے کا امکان ہے۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

مایوسی کے خود ساختہ خول سے باہر آ کر دیکھیں ایک نئی دنیا آپ کی منتظر ہے ۔ آج کے دن کاروباری سلسلے میں کیا جانے والا سفر فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

اگر آپ سیاستدان ہیں تو پھر فوری طور پر خود کو بدلنے کی کوشش کیجئے ورنہ حالات آپ کو ایسے چوراہے پر لا کر کھڑا کر دیں گے جہاں سے کوئی راستہ بلندی کی طرف نہیں جاتا۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

ذہنی آسودگی میسر آ سکتی ہے ہو سکتا ہے کوئی کاروباری ڈیل پکی ہو جائے۔ خرید و فروخت کرنے والے حضرات کسی بھی قسم کی سودے بازی آج کے دن کر سکتے ہیں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

امپورٹ ایکسپورٹ کرنیوالے حضرات کے لئے آج کا دن اہم ہے کاروباری سکیمیں جو آپ بہت عرصہ سے بنا رہے تھے ان پر عمل کرنے کا وقت آگیا ہے۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

آج آپ کا دامن بلاشبہ خوشیوں سے بھرا رہے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ چند کانٹوں سے بھی الجھنا پڑ سکتا ہے لہٰذا اپنے اردگرد کے ماحول پر خصوصی نظر رکھیں۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

نئی گاڑی خریدنے کا پروگرام بن سکتا ہے سرمایہ کاری کرنے والے حضرات کے لئے آج کا دن اہمیت کا حامل ہے کوئی اہم ڈیل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

آج کے دن مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے کر سکیں گے سفر سردست نہ ہی کریں تو بہتر ہے محبوب سے وابستہ توقع پوری ہو گی۔ بسلسلہ تعلیم رکاوٹ کا سامنا رہے گا۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

آج کا دن آپ بہت مصروف رہیں گے۔ کاروباری معاملات توقع کے مطابق حل ہوں گے مگر شرط یہ ہے کہ آپ ذاتی طور پر کاروبار میں دلچسپی لیں۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

رہائش کا مسئلہ طے ہو سکتا ہے آپ کا ذہن بھی خاصا الجھ سکتا ہے۔ اپنے خیالات کو قابو میں رکھیں تاکہ کوئی نیا گل نہ کھل سکے اپنے دوستوں کی جانب سے ہوشیار رہیں۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

چند دوست آپ کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں، ہو سکتا ہے ان کی وجہ سے آپ کی کاروباری پوزیشن مضبوط ہو جائے، عشق و محبت کے معاملات حسب سابق ہی رہیں گے۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

اگر آپ کا ارادہ لین دین کا ہے تو ضرور کریں متوقع فائدہ حاصل ہونے کی امید رکھی جا سکتی ہے رشتہ داروں سے صلح کر لینا ہی فائدہ مند ثابت ہو سکے گا۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/zVb59if
via IFTTT

آرمی چیف دوطرفہ فوجی تعاون بڑھانے کیلیے 4 روزہ دورے پر چین میں ہیں، آئی ایس پی آر ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرچین کے چار روزہ  سرکاری دورے پر ہیں۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف دو طرفہ فوجی تعلقات کو بڑھانے کے لیے چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔

دورے کے دوران آرمی چیف چین کے اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقاتیں کریں گے.

The post آرمی چیف دوطرفہ فوجی تعاون بڑھانے کیلیے 4 روزہ دورے پر چین میں ہیں، آئی ایس پی آر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ogI16FV
via IFTTT

سوات ، کبل تھانے میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق، 17 زخمی ہو گئے ، پولیس

اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید ایکسپریس اردو

یروشلم: اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جیریکو میں فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ پیر کو مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جیریکو میں عقبت جبر کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قابض فورسز نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے عقبت جبر پر چھاپہ مارا اور تین افراد کو گرفتار کر لیا جن میں 20 سالہ سلیمان عایش اوید بھی شامل تھا جو گرفتاری سے قبل اسرائیلیوں کی براہ راست فائرنگ سے زخمی ہو گیا تھا۔

بعد ازاں اسرائیلی حکام نے فلسطینی اتھارٹی کے سول رابطہ دفتر کو مطلع کیا کہ عوید دوران حراست زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وفات پاچکا ہے۔

سلیمان کے والد نے نم آنکھوں سے واقعے کی تفصیلات کی ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میں سو رہا تھا جب گولیاں چلنے کی آواز آئی اور میں جاگ گیا۔ میرا بیٹا اس وقت اپنے دوستوں کے ساتھ باہر تھا جب وہ گولیوں کا نشانہ بنا۔ کل ہی کی بات ہے وہ چوکی پر لوگوں کی مدد کر رہا تھا اور پانی تقسیم کر رہا تھا۔

The post اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/9MsrcRj
via IFTTT

سوات میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر دھماکے؛ 12 افراد شہید ایکسپریس اردو

سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر 2 دھماکے سے 12 افراد شہید اور 53 زخمی ہوگئے۔  

اس حوالے سے پولیس نے تصدیق کی کہ تحصیل کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ کے اندر دھماکا ہوا لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ دہشت گردی کی کارروائی ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد تھانے کے کمرے کی چھت گرگئی۔

پولیس نے بتایا کہ تھانے میں 2 دھماکے ہوئے جس کے ساتھ ہی بجلی منقطع ہوگئی اور آگ لگ گئی۔اس حوالے سے ڈی ایچ او نے بتایا کہ دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور دھماکے کے بعد زخمیوں کو سیدو شریف اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

ڈی ایچ او نے تصدیق کی کہ دھماکے سے 12 افراد شہید اور 53 سے زائد زخمی ہیں جبکہ شہدا میں ایک خاتون اہلکار بھی شامل ہیں۔

سیدو شریف اسپتال انتظامیہ نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ علاوہ ازیں پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کا اظہار مذمت 

وزیراعظم شہباز شریف نے کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں :لکی مروت میں آپریشن کے دوران دو بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، فورسز اور پولیس  دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکٹھار پھینکیں گی۔

نگراں وزیر اعلیٰ کے پی کے کا اظہار تعزیت 

نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان نے واقعے میں شہید ہونے والے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کے لیے کے پی پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، پولیس شہدا کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

The post سوات میں سی ٹی ڈی تھانے کے اندر دھماکے؛ 12 افراد شہید appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Yl02hDi
via IFTTT

Sunday, April 23, 2023

اس سال حج مکمل گنجائش پر ہوگا، کم قیمت میں اچھی سہولیات کے چیلنج کوپورا کرنا ہوگا، سینیٹر طلحہ محمود

شاہین اور انشا کی شادی کب ہوگی؟ شاہد آفریدی نے انکشاف کر دیا ایکسپریس اردو

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی اپنی بیٹی اور شاہین آفریدی کی شادی کی تفصیلات بتا دیں۔

حال ہی میں ایک نجی چینل کو دیئے انٹرویو میں شاہد آفریدی نے اپنی بیٹی انشا آفریدی اور اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شادی کے مہینے کا انکشاف کر دیا۔

شاہد آفریدی نے بتایا کہ انشا اور شاہین شاہ آفریدی کی شادی کی تقریبات کا آغاز رواں سال ستمبر میں ہوگا۔


View this post on Instagram

A post shared by MEGA News (@meganews.tv)

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اُن کی اپنی  شادی بھی کم عمری میں ہوئی تھی اور اپنی بیٹی اور داماد کے لیے بھی اُنہوں نے یہی فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب شاہین شاہ آفریدی نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا تھا اُن کے کہنے پر ہی شاہد آفریدی کے گھر ان کی بیٹی انشا کیلئے رشتہ بھیجا گیا تھا۔

یاد رہے کہ شاہین شاہ آفریدی اور انشا آفریدی کا حال ہی میں نکاح ہوا تھا جس کے بعد اس جوڑی کے مداح ان کی رخصتی کا بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

The post شاہین اور انشا کی شادی کب ہوگی؟ شاہد آفریدی نے انکشاف کر دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/hPx8TEV
via IFTTT

چین نے 500 کلوواٹ آور فی کلوگرام کی مرتکز بیٹری بنالی ایکسپریس اردو

بیجنگ: چینی کمپنی کے دنیا کی کثیف ترین مرتکز (کنڈینسڈ) بیٹری بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ٹیسلا بیٹری سے دوگنی قوی ہے بلکہ گاڑیوں کو چھوڑیں یہ مسافربردار طیاروں کو اڑنے کے لیے بھی کافی ثابت ہوسکتی ہے۔

مشہور چینی کمپنی سی اے ٹی ایل کے سربراہ نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ 500 کلوواٹ آورفی کلوگرام توانائی والی چھوٹی لیکن کثیف بیٹریوں کی تیاری شروع کردی گئی ہے جو ٹیسلا ماڈل کی وائی بیٹری سے دوگنی توانائی رکھتی ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ بیٹری پرواز کے لیے محفوظ ہے جس سے مسافرطیارے بھی اڑائے جاسکتے ہیں۔

یہ بیٹری بھی لیتھیئم سے ہی بنائی گئی ہے  جو 500 Wh/kg کی بنا پر ایک نئے ریکارڈ کی حامل ہے۔ وسری جانب ٹیسلا کی وائی بیٹری میں 4680 بیٹری سیل ملکر صرف 244 واٹ آور فی گھنٹہ کی توانائی رکھتے ہیں۔

اگرچہ اس کی تفصیلات نہیں دی گئ ہیں۔ لیکن کمپنی کے سی ای او نے اتنا ضرور بتایا ہے کہ کیتھوڈ اور اینوڈ کو قدرے بہتر انداز میں بدلا گیا ہے۔ تیاری کا نیا مرحلہ مکمل طور پر تبدیل کیا گیا ہے جبکہ مائیکرون لیول پر برقیروں کو ڈیزائن کرکے تیزی سے بجلی پہنچانے والے کنڈینسڈ مٹیریئل استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے بجلی بھرنے، بیٹری کو مستحکم اور قابلِ بھروسہ بنانےمیں بہت مدد ملی ہے۔

کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ بہترین انداز میں چارج اور ڈسچارج ہوتی ہے۔ لیکن سب سے بڑھ کر اس کا حفاظتی معیار فضائی آپریشن کی سطح پر رکھا گیا ہے۔ اس طرح یہ بیٹری مسافربردار طیاروں میں بھی نصب کی جاسکے گی۔

The post چین نے 500 کلوواٹ آور فی کلوگرام کی مرتکز بیٹری بنالی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3wDSYzG
via IFTTT

دوبارہ وزیراعظم بن کر کسی پر اندھا اعتماد نہیں کروں گا، عمران خان ایکسپریس اردو

 لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دوبارہ وزیراعظم بن کر کسی پر اعتماد نہیں کرسکتا۔ 

نجی ٹی وی کو ایک تازہ انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی لیکن اب میں نے سبق سیکھ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت گرائی گئی تو پتہ چلا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ ہم سے جھوٹ بولتا رہا، مڈل ایسٹ کے رہنما نے ایک برس قبل آگاہ کردیا تھا کہ باجوہ تمہارے خلاف ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ساری غلطیوں کو سیکھ کر اب پنجاب کیلئے ایسا وزیراعلیٰ لاؤں گا جو اس کو اوپر لے کر جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہر کسی پر بھروسہ اور اعتماد کرکے بھارتی قیمت ادا کی ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل کردیں تو جولائی میں سب الیکشن ایک ساتھ ہوسکتے ہیں۔

The post دوبارہ وزیراعظم بن کر کسی پر اندھا اعتماد نہیں کروں گا، عمران خان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Rg8JMEo
via IFTTT

ہتھنی نورجہاں کی ہلاکت؛ ایڈمنسٹریٹراور ڈائریکٹرکراچی زو کیخلاف مقدمے کی درخواست ایکسپریس اردو

کراچی: کراچی چڑیا گھرمیں17 سالہ ہتھنی نورجہاں کی ہلاکت پرایڈ منسٹریٹرکراچی اورڈائریکٹرکراچی زوکے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے گارڈن تھانے میں تحریری درخواست جمع کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق عید الفطر کے دوسرے روز کراچی چڑیا گھر میں 17 سالہ ہتھنی نور جہاں کی ہلاکت پر ایڈ منسٹریٹرکراچی اور ڈائریکٹر کراچی زو کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے گارڈن تھانے میں تحریری درخواست جمع کردی گئی۔

درخواست ایڈووکیٹ عمران عزیزکی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈائریکٹرکراچی زو،ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور کراچی زو کےدیگر ملازمین کی غلفت اور لاپروائی سے کراچی کا سرمایہ کراچی زو میں موجود ہتھنی نور جہاں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

درخواست کے مطابق چڑیا گھرمیں موجود دیگرجانوروں کی ناگفتہ یہ حالت دیکھ کراندازہ ہوتا ہے کہ نورجہاں کو ملزمان نے اپنی غلفت اورلا پروائی سے ہلاک کیا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی فوری طور پر ذمہ داران کےخلاف ایف آئی آر کا اندراج کرکے ہتھنی نور جہاں کی ہلاکت کی تفتیش کی جائے تاکہ ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دلائی جاسکے۔

The post ہتھنی نورجہاں کی ہلاکت؛ ایڈمنسٹریٹراور ڈائریکٹرکراچی زو کیخلاف مقدمے کی درخواست appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/EkVqvpL
via IFTTT

راولپنڈی؛ بینظیر ائرپورٹ کے بیرک میں سلینڈر دھماکا، ایک شخص جاں بحق ایکسپریس اردو

راولپنڈی اولڈ ائر پورٹ بیرک میں سلینڈر دھماکے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق راولپنڈی اولڈ بے نظیر ائرپورٹ میں قائم بیرک میں سلنڈر دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے۔ دھماکے سے عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔مقامی ریسیکو اداروں کو جائے حادثہ سے واپس بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب راولپنڈی کے دیگر علاقوں پر بھی گیس لیکج کے باعث آتشزدگی کے واقعات ہوئے۔ ریسکیو ٹیموں کو فوری طور پرمتاثرہ علاقوں میں بھجوایا گیا اور سوئی گیس ڈپارٹمنٹ کو بھی اطلاع دی گئی۔

راولپنڈی میں خیابان سر سید، غریب آباد اور ٹینچ بھاٹہ کے علاقوں میں گیس لیکج کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ غریب آباد میں آگ سے متاثرہ ایک خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

 

The post راولپنڈی؛ بینظیر ائرپورٹ کے بیرک میں سلینڈر دھماکا، ایک شخص جاں بحق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/uoxLBsk
via IFTTT

پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ آخری ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا ایکسپریس اردو

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پانچواں اور آخری ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا۔

قومی ٹیم کو سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا ایک میچ بارش کی نظر ہوگیا تھا۔

پاکستان نے پہلے دو میچز میں نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی جبکہ تیسرے میچ میں کیویز نے کم بیک کرتے ہوئے گرین شرٹس کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کرکٹرز کو اہلخانہ کے ہمراہ عید گزارنے کا موقع فراہم کیا تھا۔

The post پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ آخری ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/1arVL36
via IFTTT

Saturday, April 22, 2023

بڑے جانور ہلکی رفتار سے حرکت کیوں کرتے ہیں؟ ایکسپریس اردو

لائپزگ: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھی جیسے بڑے جانور ہلکی رفتار سے سفر کرتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے جسم کو ٹھنڈا نہیں رکھ سکتے۔

تحقیق میں سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا کہ چاہے کوئی جانور اڑ رہا ہو، دوڑ رہا ہو یا تیر رہا ہو اس کی رفتار اس کے پٹھوں سے خارج ہونے والی گرمائش کے سبب متاثر ہوتی ہے۔

جانوروں کا زیادہ سفر کرنا یہ بتاتا ہے کہ وہ کھانا، ساتھی اور نئی سرزمین کی تلاش میں کتنی دور تک نقل مکانی کر سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق موسمیاتی تغیر کی وجہ سے ختم ہوتے مسکن اور محدود ہوتے غذا اور پانی کے ذرائع کی صورتحال جانوروں کے لیے مزید مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔

جرمن سینٹر فار اِنٹیگریٹِیو بائیو ڈائیورسٹی ریسرچ اور فرائڈرک شِلر یونیورسٹی جینا سے تعلق رکھنے والے ایلیکزینڈر ڈائیر اور ان کے ساتھیوں نے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے کہ جس میں جانور کی جسامت اور سفر کی رفتار کے درمیان تعلق دیکھا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے 532 جانوروں کی اقسام کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔

عام خیال کے مطابق کیوں کہ بڑی ٹانگیں، پر یا دم ہونے کی وجہ سے بڑے جانوروں کو تیز رفتار سے سفر کرنا چاہیئے لیکن تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ درمیانی سائز کے جانور سب سے زیادہ رفتار سے سفر کرتے ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق کم رفتار سے سفر کرنے کی وجہ بڑے جانوروں کے پٹھوں سے خارج ہونے والی گرمی کو ٹھنڈا ہونے میں زیادہ وقت کا لگنا ہے۔ اس لیے وہ ہلکی رفتار سے حرکت کرتے ہیں تاکہ جسم کے گرم ہونے بچا جاسکے۔

The post بڑے جانور ہلکی رفتار سے حرکت کیوں کرتے ہیں؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/i1QJU57
via IFTTT

اسلام آباد کی مارکیٹ میں خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے والے 9 ملزمان گرفتار ایکسپریس اردو

وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کوہسار کی مارکیٹ میں بچوں اور خواتین پر تشدد کرنے والے 9 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ کوہسار کی مارکیٹ میں کچھ دکانداروں ایک خاندان کے ساتھ جھگڑا کیا اور خواتین و بچوں سمیت نوجوانوں، بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کرلیا گیا جس کے بعد پولیس نے تشدد میں مبینہ ملوث نو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق سینئر افسران واقعے کی براہ راست تفتیش اور نگرانی کررہے ہیں، معاشرے میں عدم برداشت کے رویوں کی درستگی کی اشد ضرورت ہے۔

اسلام آباد پولیس نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، خواتین و بچوں پر تشدد ناقابل برداشت عمل ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس ہمہ وقت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔ شہری کسی بھی مشکوک سرگرمی سے متعلق پکار 15 پر فوری اطلاع دیں۔

The post اسلام آباد کی مارکیٹ میں خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے والے 9 ملزمان گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/lYFGtC0
via IFTTT