Saturday, September 30, 2023

مالدیپ: صدارتی انتخابات، چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے میدان مار لیا ایکسپریس اردو

مالے: مالدیپ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد معیزو نے صدارتی انتخابات میں 54.06 فیصد ووٹ حاصل کیے جس کے بعد موجودہ صدر ابراہیم محمد صالح نے آدھی رات سے کچھ دیر قبل اپنی شکست تسلیم کرلی۔

صالح نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X پر لکھا کہ نومنتخب صدر معیزو کو مبارک ہو۔ میں ان لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے انتخابات میں پرامن اور جمہوری عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

محمد معیزو نے اپنی پارٹی کے مہم کے ہیڈکوارٹر کے باہر ایک مختصر خطاب کیا اور حامیوں پر زور دیا جائے کہ وہ اتوار کی صبح تک جشن نہ منائیں جب تک کہ انتخابی پابندیاں باضابطہ طور پر ختم نہیں ہوجاتیں۔

واضح رہے کہ 61 سالہ موجودہ صدر ابراہیم محمد 17 نومبر تک معیزو کے دفتر سنبھالنے تک تک نگراں صدر کے طور پر کام کریں گے۔

The post مالدیپ: صدارتی انتخابات، چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے میدان مار لیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vdp7IxG
via IFTTT

ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کردی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تاجر تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے مطالبے پر تاریخ میں توسیع کی گئی۔ اب ٹیکس دہندگان بغیر کسی جرمانے و اضافی چارجز کے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے 31 اکتوبر تک جمع کراسکیں گے۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں مزید کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی لہذا ٹیکس دہندگان اس مقررہ تاریخ تک اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرادیں۔

واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 30 ستمبر کی رات تک مجموعی طور پر اٹھارہ لاکھ نوے ہزار انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے تھے جو پچھلے سال ستمبر میں موصول ہونیوالے اٹھارہ لاکھ پچھتر ہزار انکم ٹیکس گوشواروں سے تو محض پندرہ ہزار زیادہ تھے لیکن گزشتہ سال موصول ہونیوالے مجموعی طور پر 42 لاکھ کے لگ بھگ گوشواروں سے بہت کم ہیں۔

ٹیکس گوشواروں میں کمی کے باعث ایف بی آر نے ہفتہ کی شام انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی سمری نگران وزیر خزانہ کو بھجوائی تھی۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ تاجر تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے مطالبے پر تاریخ میں توسیع کی سمری بھجوائی گئی تھی جس کی منظوری کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کردی اور سرکلر میں بھی بتایا گیا ہے کہ تاجر تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

 

The post ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/r2zuJ1R
via IFTTT

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق افراد کو امدادی رقوم صحیح معنوں میں حقدار لوگوں تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں،ڈائریکٹر بے نظیر پروگرام

مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید ایکسپریس اردو

یروشلم: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر راماللہ اسرائیلی فورسز نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق راماللہ میں عماری پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے محمد رومانہ کو رات گئے شہید کر دیا گیا جس کے سوگ میں مقامی فلسطینیوں نے عام ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے کار میں سوار دو فلسطینی نوجوانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں محمد رومانہ شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

فلسطینی ہلال احمر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے ابتدائی طور پر دونوں فلسطینیوں کی امداد کیلئے ایمبولینسوں کو بھی آنے کی اجازت نہیں دی جس کے نتیجے میں محمد رومانہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ حماس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ رومانہ ان کا رکن تھا۔

The post مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/NbLovZY
via IFTTT

Friday, September 29, 2023

نواز شریف کے معاملے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، نگراں وزیراعظم ایکسپریس اردو

  لندن: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نوازشریف کے معاملے پر چاہتے ہیں کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف عدالتی حکم نامے کے ساتھ ملک سے باہر گئے تھے۔ نگراں حکومت چاہتی ہے کہ ان کی  کی وطن واپسی سے متعلق قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے۔سابق وزیر اعظم کی ممکنہ گرفتاری اور جیل بھیجنے کے بارے میں حکومت نے وزارت قانون سے رائے بھی طلب کی ہے۔ اس بارے میں اجلاس طلب کیا جائے گا۔

انہوں نے نواز شریف کی سزا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تسلیم کروں یا نہ کروں جب ایک شخص کو اعلیٰ عدالتوں نے غلط یا صحیح طریقے سے سزا سنا دی ہے تو میرے کہنے سے نہ وہ سزا ختم ہو سکتی ہے نہ بڑھ سکتی ہے۔ نواز شریف کے خلاف جو فیصلہ آیا تھا وہ ایک فردِ واحد کے خلاف فیصلہ تھا۔ جس پر کچھ نے شادیانے بجائے لیکن ان کی جماعت نے اگلے انتخابات میں 90 کے قریب نشستیں بھی حاصل کی تھیں۔

نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں سے ریلیف نہ ملا تو چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو بدقسمتی سے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ موجودہ صورتحال میں لگتا ہے کہ عمران خان کا مقابلہ فوج سے نہیں ریاست سے ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی  کے ساتھ قطعاً کوئی سختی نہیں برتی جائے گی تاہم ان  لوگوں کے ساتھ قانون کے مطابق ضرور نمٹا جائے گا جو منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

 

The post نواز شریف کے معاملے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، نگراں وزیراعظم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ArUqemM
via IFTTT

طوفانی بارشوں سے نیویارک ڈوب گیا، ایمرجنسی نافذ ایکسپریس اردو

 نیویارک: امریکی ریاست نیویارک میں طوفانی بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا جس کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 5 روز سے مسلسل ہونے والی بارشوں سے نیویارک کے مختلف حصے زیر آب آگئے۔ پانی کے ریلوں نے سڑکوں کو ندی نالوں میں تبدیل کردیا۔ زیرزمین ٹرین کے نظام کو پانی بھرنے کے باعث بند کردیا گیا۔

طوفانی بارشوں کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئیں اور تاخیر کا شکار ہوئیں جس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر ائیرپورٹس پر پھنس گئے۔ نیویارک کے جان ایف کینیڈی ائیرپورٹ پر 3 انچ سے زیادہ پانی کھڑا ہوگیا۔

نیویارک میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ نیویارک کا انفرا اسٹرکچر اتنا زیادہ پانی ہینڈل نہیں کر پا رہا جس کی وجہ سے افراتفری ہے اور معمول کی زندگی مفلوج ہوگئی ہے۔

The post طوفانی بارشوں سے نیویارک ڈوب گیا، ایمرجنسی نافذ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/wu51ZW7
via IFTTT

وطن واپسی کا منتظر پاکستانی جدہ میں انتقال کرگیا ایکسپریس اردو

  کراچی: پی آئی اے طیارے میں خرابی کے باعث وطن واپسی کا منتظر مسافر جدہ کے ہوٹل میں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

ایکسپریس نیوز کے مطابق جدہ سے لاہور کی پرواز پی کے 760 کی روانگی کے وقت اے پی یونٹ میں آگ لگنے کے باعث 275 مسافر ہوٹل منتقل کئے گئے تھے.

جمعرات کی شب دیگر مسافروں کے ساتھ 31 سالہ ذکیس احمد بھی ہوٹل میں مقیم تھا۔ گجرانوالہ کے رہائشی ذکیس کی ڈیڈ باڈی کو ضابطے کی کارروائی کے لئے جدہ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

مسافر کی میت جدہ کے مقامی اسپتال کے سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔ جمعے کو انتقال کر جانے والے ذکیس احمد کی میت ہوسٹمارٹم سمیت دیگر کارروائی کی تکمیل پر پاکستانی قونصل خانے کے حوالے کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق ممکنہ طور پر دو سے تین روز میں جدہ میں ضابطے کی کارروائی کی تکمیل کے بعد نوجوان کی میت وطن واپس روانہ کی جائے گی۔

The post وطن واپسی کا منتظر پاکستانی جدہ میں انتقال کرگیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/RbdwiGQ
via IFTTT

مردان میں انتہائی مطلوب دہشت گرد سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں ہلاک ایکسپریس اردو

 راولپنڈی: سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا کے دو علاقوں میں کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد ہلاک جبکہ لانس نائیک شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 28 اور 29 ستمبر کی شب مردان کے علاقے کاٹلنگ میں اینٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران دو طرفہ فائرنگ میں انتہائی مطلوب دہشت گردوں کا سرغنہ فیصل ہلاک ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق  ہلاک دہشت گرد دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، جس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان؛ فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوان شہید، ٹی ٹی پی کے 3 دہشتگرد ہلاک

ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں کے ساتھ ایک اور مقابلے میں سیکیورٹی  فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے دوران لانس نائیک غیرت خان  نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو قبول کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

The post مردان میں انتہائی مطلوب دہشت گرد سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں ہلاک appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/HrtYXS1
via IFTTT

Thursday, September 28, 2023

ڑ*نگران وزیر خارجہ جلیل عباس سے نامزد چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ کی ملاقات

فوج اعلیٰ ترین ادارہ اورعمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما قرار، گیلپ سروے ایکسپریس اردو

  کراچی: حالیہ گیلپ سروے کے مطابق پاکستان میں اداروں کی درجہ بندی میں پاک فوج اعلیٰ ترین ادارہ قرار پایا ہے جبکہ عوامی سطح پر مقبول سیاسی رہنماؤں کی فہرست میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سرفہرست اور ان کے سیاسی حریف نواز شریف پانچویں نمبر پر آئے ہیں۔      

گیلپ سروے 10 جون سے 30 جون کے درمیان کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں کے مختلف علاقوں کی نمائندگی کرنے والے 3 ہزار 500 شرکا کے جوابات اکٹھے کیے گئے۔ سروے کے تحت “نیشنل پبلک اوپینین پول رپورٹ” جاری کی گئی۔ سروے میں مختلف اداروں اور سیاسی رہنماؤں کے بارے میں عوامی جذبات کا جائزہ لیا گیا۔

عوامی سطح پر مقبول ترین ’’ادارہ‘‘ 

سروے کے مطابق 88 فیصد افراد نے پاک فوج کو ملک کا اعلیٰ ترین ادارہ قرار دیا جبکہ کارکردگی کے اعتبار سے فوج کے حق میں عوامی رائے قدرے مایوس کن رہی۔ سروے کے مطابق 57 فیصد عوام نے فوج کی کارکردگی پر اپنی مثبت رائے دی۔ ’’فوج بطور ادارہ‘‘ کی کیٹیگری میں بلوچستان سے سب سے کم ووٹ ملے۔

سروے کے مطابق میڈیا اور عدالتیں بطور ادارہ 56-56 فیصد عوامی حمایت حاصل کرکے دوسرے نمبر آئے جبکہ الیکشن کمیشن 42 فیصد ہی عوامی حمایت حاصل کرسکا۔

poll 2

ملک میں مقبول ترین سیاسی رہنما 

سروے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما کے طور پر اپنی پوزیشن بنانے میں کامیاب رہے، انہیں 60 فیصد ووٹ ملے جبکہ نواز شریف اور شہباز شریف بالترتیب پانچویں اور چھٹی پوزیشن حاصل کرسکے جبکہ مریم نواز ساتویں نمبر پر آئی ہیں۔

حیرت انگیز طور پر مقبول سیاسی رہنما کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی نے دوسرے اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی تیسرے نمبر پر اپنی پوزیشن بنا سکے۔

poll 3 imran khan

ملک میں مقبول سیاسی جماعت 

ملک کی مقبول سیاسی جماعت کی کیٹگری میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے میدان مار لیا۔ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نے پی ٹی آئی کو پسندیدہ سیاسی جماعت قرار دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) درجہ بندی کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر بھی نہ آسکی۔

سروے کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 42 فیصد، ٹی ایل پی 41 فیصد  مسلم لیگ ن 38 فیصد، اور جماعت اسلامی (جے آئی) 31 فیصد ووٹ حاصل کرسکی۔

سروے میں ووٹنگ کی ترجیحات کا بھی جائزہ لیا گیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اگر انتخابات وقت پر ہوئے تو مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے والوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ جواب دہندگان پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔ سروے کے مطابق عوام نے پی ٹی آئی دور حکومت میں اس کی اقتصادی کارکردگی پر سب سے زیادہ اطمینان کا اظہارکیا۔

poll 4 party

The post فوج اعلیٰ ترین ادارہ اورعمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما قرار، گیلپ سروے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/20ArnY3
via IFTTT

Wednesday, September 27, 2023

چیئرمین بی آئی ایس پی سے گلگت بلتستان کے وزراء پر مشتمل وفد کی ملاقات

پاکستان بڑی طاقتوں کے مقابلے میں فریقین کا انتخاب کئے بغیر اپنے مفادات پر توجہ دے رہا ہے، انوارالحق کاکڑ

جمال شاہ کی وزیر ثقافت قطر شیخ عبدالرحمن بن حمد بن جاسم الثانی سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوں اور باہمی دلچسپی کے ثقافتی امور پر تبادلہ خیال

فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار ایکسپریس اردو

فیصل آباد: پولیس نے 09 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ 

سٹی پولیس افیسر عثمان اکرم گوندل نے بتایا کہ پولیس کی اسپیشل ٹیم نے تشدد کا شکار بچی نور سعدیہ کو بازیاب کرکے ملزم حسن گرفتار کرلیا جبکہ مفرور ملزمہ مدیحہ کی گرفتاری کے لیے مزید ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بچی کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے۔

دودھ گرانے پرملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، سارہ احمد 

اس سے قبل چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو چئیرپرسن سارہ احمد کی ہدایت پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد نے مبینہ تشدد کا شکار بچی کو تحویل میں لے لیا۔

انہوں نے بتایا کہ مالک اور مالکن نے دودھ گرانے پرملازمہ نورسعدیہ کو مبینہ طور پر ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ بچی کے جسم پر زخم کے نشانات موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جارہی ہے۔

The post فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ethv4q3
via IFTTT

Tuesday, September 26, 2023

}بی این پی کے ضلعی صدر سمیت دیگر رہنماوں کے خلاف ایف آئی آر درج

پی ٹی آئی کے بغیر الیکشنز بے معنی ہوں گے، شاہ محمود قریشی ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر انتخابات میں پی ٹی آئی کو حصہ نہیں لینے دیا گیا تو پھر الیکشن کی اہمیت ختم اور یہ بے معنی ہوجائیں گے۔

سائفر کیس میں عدالتی پیشی کے موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بغیر الیکشن کی اہمیت نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ اگر تحریک انصاف کو حصہ نہ لینے دیا گیا تو یہ بے معنی اور بے وقعت ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات وقت کی ضرورت اور واحد حل ہے۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ معلوم نہیں برف پگھلی یا نہیں، میں نے چالیس سال سیاست کی اور 39 سالوں میں کوئی مقدمہ نہیں ہوا مگر آج دہشت گرد بنادیا گیا ہے۔

عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس اکتوبر تک توسیع کردی، پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا گیا۔

The post پی ٹی آئی کے بغیر الیکشنز بے معنی ہوں گے، شاہ محمود قریشی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/8idWGhp
via IFTTT

شاہد خاقان عباسی نے جنوری میں عام انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دے دیا ... ملک کے بالائی علاقوں میں سخت سردی کے باعث جنوری میں عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے، سابق ... مزید

آنکھوں کی بینائی ختم کرنے والا انجکشن بنانے والے ملزم گرفتار ... پنجاب کے مختلف علاقوں میں آشوب چشم میں مبتلا 87 افراد کی انجکشن کی وجہ سے بینائی چلی گئی اور ان میں سے ... مزید

آنکھوں کی بینائی ختم کرنے والا انجکشن بنانے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ایکسپریس اردو

 لاہور: پنجاب میں آنکھوں کی بینائی ختم کرنے والا مضر و ناقص انجکشن تیار کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں آشوب چشم میں مبتلا 87 افراد کی انجکشن کی وجہ سے بینائی چلی گئی اور ان میں سے کچھ کی آنکھیں بھی ضائع ہوئیں ہیں۔

پولیس نے عارف والا سے ناقص اور غیر رجسٹرڈ انجکشن تیار کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا جس کی شناخت بلال کے نام سے ہوئی۔ پولیس حکام کے مطابق بلال ماڈل ٹاؤن میں واقع نجی اسپتال میں انجکشن تیار کرتا اور غیر رجسٹر و غیر لائسنس یافتہ انجکشن اسپتالوں میں سپلائی کرتا تھا۔

مزید پڑھیں: مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد

ملزم کی گرفتاری عارف والا پولیس کی معاونت سے عمل میں آئی جبکہ اس سے قبل پنجاب پولیس کے اسپیشل آپریشنز ونگ نے ملزم کی گرفتاری کے لیے کاروائیاں کیں ۔

حکام کے مطابق انجکشن لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سپلائی کیے جاتے تھے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایک وائل سے 83 خوراکیں نکال کر لاکھوں روپے منافع کمایا جاتا تھا۔

قبل ازیں نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ مضر انجکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد 68 تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مریضوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، ضرورت پڑنے پر سرجری بھی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آشوب چشم؛ پنجاب میں غلط انجیکشن لگنے سے متعدد افراد بینائی سے محروم

وزیر صحت نے بتایا تھا کہ انجکشن کا آنکھ میں استعمال روک دیا ہے اور تحقیقات کیلیے فرانزک لیبارٹری کی خدمات بھی لی گئیں ہیں جبکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل، ٹیکوں کی فراہمی کا معلوم کرے گی۔

اُدھر جھنگ کی ایک مریضہ کی بینائی کے ساتھ آنکھ کی ساخت بھی متاثر ہوئی، جس پر ڈاکٹرز نے خاتون کو مصنوعی آنکھ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

The post آنکھوں کی بینائی ختم کرنے والا انجکشن بنانے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/H8Es2DA
via IFTTT

Monday, September 25, 2023

ٌ سرداران سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی سربراہی میں سرداران سراوان کا جرگہ کا انعقاد

مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد ایکسپریس اردو

  کراچی: پنجاب کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی گئی۔

محکمہ صحت سندھ کے ڈرگ انسپکٹرز نے نگراں وزیر صحت کی ہدایت پر اسپتالوں، گوداموں اور فارمیسیز سے ایواسٹن انجکشنز تحویل میں لینا شروع کردیے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ نے مخصوص بیج اور ریکارڈ کی چھان بین کی ہدایت بھی دی ہے جس کے بعد اس بیج کی فروخت اور فراہمی کا ریکارڈ چیک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پنجاب میں آشوب چشم کے مرض میں مبتلا متعدد افراد مذکورہ انجیکشن لگنے کے باعث بینائی سے محروم ہوگئے تھے جس کے بعد پنجاب میں اس پر پابندی لگادی گئی تھی۔

The post مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/gtMw3fy
via IFTTT

Sunday, September 24, 2023

عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے فون پر جسٹس سردار طارق مسعود کے ناراض ہونے سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔ 

ذرائع کے مطابق جسٹس طارق مسعود کے خلاف شکایت آٸی تو سابق چیف جسٹس نے فون کرکے ان کی رائے طلب کی جس پر وہ ناراض ہوگئے اور اگلے روز یعنی 6 ستمبر کو مراسلہ لکھ کر  برہمی کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود نےکیس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنے کی بجائے فون کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ جس کے بعد نئے سوالات اٹھنے لگے کہ کیا جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کاؤنٹر بلاسٹ تھی؟

ذرائع نے مزید بتایا کہ جسٹس سردار طارق مسعود نے 6 ستمبر کو کونسل ممبران کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف عین اس وقت شکایت آئی جب وہ جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایات کا جائزہ لے رہے تھے۔

اب سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا جسٹس سردار طارق مسعود کیخلاف خاتون شہری کی بھیجی گئی شکایت کاؤنٹر بلاسٹ تھے؟ جسٹس سردار طارق مسعود نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کیخلاف بھیجی گئی شکایات پر قانونی رائے دینی ہے، آئندہ عدالتی ہفتے جسٹس سردار طارق مسعود جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایات پر رائے دے دیں گے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کے جوڈیشل کونسل ارکان کو لکھے گئے خط کے مندرجات سامنے آگئے۔ خط کے مطابق آمنہ ملک کی شکایت پر جسٹس عمر عطا بندیال نے پوچھا کہ اسکا کیا کرنا ہے۔

خط کے مطابق ’’میرے خلاف شکایت پر مجھ سے بات کرنا مناسب نہیں تھا، مجھ سے بات کرنے کی بجائے بہتر ہوتاکہ شکایت سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھی جاتی، مجھے سپریم جوڈیشل کونسل پر پورا اعتماد ہے کہ وہ آٸین و قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔‘‘

The post عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/VbAP9KL
via IFTTT

الیکشن کمیشن کے جنوری میں الیکشن کے انعقاد کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں،عبدالغفور حیدری

ڈیم بنا کر سستی بجلی بنائیے ایکسپریس اردو

تھامس جیفرسن امریکا کے بانیوں میں شامل ہیں۔اچھے انداز میں حکومت کرنے یا گڈ گورننس کے بارے میں ان کا ایک مشہور قول ہے:’’ حکمران طبقہ اگر اپنے فرائض دیانت داری اور فرض شناسی سے انجام دے تو ملک خودبخود ترقی کرتا چلا جاتا ہے اور اس کے عوام کو خوشحالی و اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‘‘یہ ایک صائب قول ہے۔

تاریخ انسانی شاہد ہے کہ جن ممالک میں حکمران طبقے لالچ وہوس کا شکار ہو کر ذاتی مفادات پورے کرنے لگا، وہاں کبھی ترقی و خوشحالی نہ آ سکی بلکہ عوام ان کی کرپشن کی وجہ سے ذلت وخوار ہی ہوئے۔

حکمران طبقے نے کبھی عوام کی فلاح وبہبود کو نظر میں نہیں رکھا اور اپنے وقتی فوائد پورے کرتا رہا۔صد افسوس کہ پاکستان کے معاملے میں بھی حکمران طبقہ عوامی خواہشات اور امنگوں پہ پورا نہیں اتر سکا۔مہنگائی کی موجودہ صورت حال ہی کو لے لیجیے۔

مہنگائی بڑھنے کے عوامل

پاکستان میں دو عوامل کے باعث بنیادی طور پہ مہنگائی نے جنم لیا…خوراک کی قیمتیں بڑھنا اور ایندھن (پٹرول، ڈیزل، بجلی ، گیس وغیرہ)کی قیمتیں بھی بڑھ جانا۔ اشیائے خورنوش کی قیمتیں اس لیے بڑھ رہی ہیں کہ ایک تو پاکستان کی آبادی میں اضافہ ہو چکا۔ دوسرے اناج،سبزی، پھل وغیرہ کی پیدوار میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ اس میں کمی آ چکی۔وجہ یہ ہے کہ کئی کسان اپنی زمینیں فروخت کر چکے اور وہاں ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن چکیں۔ نیز بہت سے کسانوں نے مشکل حالات کی وجہ سے زراعت چھوڑ کر کوئی اور پیشہ اختیار کر لیا۔

انہی وجوہ کی بنا پر زرعی پیداوار گھٹ جانے سے اب کثیر تعداد میں مختلف اقسام کی خوراک مثلاً دالیں، گندم،مسالے حتی کہ سبزیاں (مثال کے طور پہ ادرک)تک بیرون ممالک سے آ رہی ہیں۔ چونکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بہت گر چکی، اسی لیے درآمدی اشیا پانچ سال کی نسبت بہت مہنگی ہو گئیں۔

جو ڈالر ستمبر 2006ء میں 60روپے کا تھا، وہ دس سال بعد ستمبر 2016ء میں 102روپے کا ہو گیا۔ وہ ستمبر 2018ء میں 123 روپے کا ہوا اور صرف پانچ سال بعد اب 300روپے کے آس پاس گھوم رہا ہے۔

پاکستانی روپے کی قدر گرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ مملکت پہ قرضوں کا بھاری بوجھ ہے۔اسٹیٹ بینک کی رو سے پاکستان پہ کل قرضہ ’’77 ہزار روپے‘‘تک پہنچ چکا۔صورت حال یہ ہے کہ حکومت کو ماہانہ اور سالانہ جو آمدن ہوتی ہے، اس کا نصف سے زیادہ حصہ قرضے اتارنے اور ان کا سود دینے پہ خرچ ہو جاتا ہے۔

بقیہ رقم میں سے بیشتر حصہ دفاع، پنشنوں اور حکومت چلانے پہ خرچ ہوتا ہے۔یوں عوام کی فلاح وبہبود کے کاموں پہ خرچ ہونے والی سرکاری رقم ہر سال کم ہو رہی ہے۔

رقم کم ہونے کے باعث ہی حکومت نے خوراک اور ایندھن پہ دی جانے والی سبسڈیاں ختم کر دیں۔ گویا حکمران طبقے نے اپنے اخراجات کم نہیں کیے، غریبوں کو جو مالی سہولت دی جاتی تھی، اس کا خاتمہ کر دیا۔ کیا اسے عوام دوست اور عدل وانصاف پہ مبنی اقدام کہا جا سکتا ہے؟

شعبہ ایندھن کی صورت حال

دور جدید میں ایک مملکت کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار بجلی پہ استوار ہو چکا کیونکہ گھر سے لے کر دفتر اور فیکٹری تک تمام کاروبار ِحیات اسی سے چلتا ہے۔بجلی نہ ہو تو ایک لحاظ سے ہر جگہ کام ٹھپ ہو جاتا ہے۔

بجلی کے بعد تیل و گیس کا نمبر آتا ہے۔مگر تیل وگیس اورکوئلہ وغیرہ ماحول دشمن ذرائع ایندھن ہیں ۔ پھر ان کے ذخائر کبھی نہ کبھی ختم ہو جائیں گے۔ اسی لیے دنیا بھر میں قابل تجدید ذرائع مثلاً پانی، سورج اور ہوا سے بجلی بنانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

ترقی یافتہ ممالک تو اگلے دس پندرہ سال میں تیل ، گیس اور کوئلے سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں کیونکہ ان ایندھنوں سے پیدا شدہ گیسیں وہاں گرمی کی شدید لہروں کو جنم دے رہی ہیں۔گرمی نے نظام زندگی تلپٹ کر کے رکھ دیا ہے۔اسی لیے وہاں بجلی کی کاروں اور گاڑیوں کا رواج جنم لے چکا۔

قدرت نے پاکستان کو ان گنت چھوٹے بڑے دریاؤں سے نوازا ہے۔ ان دریاؤں میں ڈیم بنا کر نہ صرف آب پاشی کے لیے پانی ذخیرہ کرنا ممکن ہے بلکہ پانی سے بجلی بھی بنائی جا سکتی ہے۔ پاکستان کے حصے میں آنے والے علاقے میں پہلا ایسا آبی ڈیم رینالہ خورد کے مقام پہ 1925ء میں بنایا گیا جو آج بھی بجلی بنا رہا ہے۔

قیام پاکستان کے بعد رسول بیراج پر 1952 ء میں پہلا آبی بجلی گھر بنایا گیا جو 22 میگاواٹ بجلی بناتا ہے۔ آبی بجلی گھر میں بجلی بہت سستی بنتی ہے، اسی لیے تب کے پاکستانی حکمران طبقے نے دوراندیشی اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو بڑے ڈیم …منگلا(تکمیل1965 ئ)اور تربیلا (تکمیل 1976ء )بنائے جو بالترتیب 1070اور 4888میگاواٹ بجلی بناتے ہیں۔ نیز ان میں ترتیب سے 7,390,000 ایکڑ فٹ اور 11,620,000 ایکڑ فٹ پانی جمع ہو سکتا ہے۔

حکمران طبقہ لاتعلق

ان بڑے ڈیموں کی تعمیر کے بعد مگر پاکستانی حکمران طبقہ مملکت کے مستقبل اور قوم کو درپیش ایندھن کی ضروریات سے بے پروا اور لاتعلق سا ہو گیا۔ ملک کی آبادی بڑھتی رہی اور قدرتاً بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہوا مگر لگتا ہے۔

حکمران طبقے کی توجہ اپنی کرسیاں بچانے، اعلی عہدے حاصل کرنے، سرکاری خزانے سے کسی نہ کسی طرح رقم بٹورنے ، ملکی و غیر ملکی دورے کرنے اور اپنی دولت و جائیداد میں اضافہ کرنے پر زیادہ مرکوز ہو گئی۔مستقبل میں مملکت کو بجلی کی کمی سے کیا دشواریاں پیش آئیں گی، کسی کا ان کی طرف خیال نہیں گیا۔

1984ء کے اوائل میں جب بجلی کی کمی کا سامنا ہوا تو حکمران طبقے نے مسئلے کا آسان حل یہ نکالا کہ لوڈشیڈنگ شروع کر دی۔ یوں حکمران طبقے کی نااہلی اور فرائض سے غفلت کے سبب پاکستانی قوم پہ عجیب وغریب عذاب نازل ہو گیا۔

حد یہ ہے کہ اس وقت بھی حکمران طبقے کو یہ خیال نہیں آیا کہ بجلی کی کمی پوری کرنے کے لیے نئے ڈیموں کی تعمیر شروع کی جائے۔1979ء میں کالاباغ ڈیم بنانے کا منصوبہ سامنے آیا مگر یہ منصوبہ سیاست کا نشانہ بن کا منجمند ہو گیا۔

اس سے قبل اسکردو میں کٹزارہ ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ سامنے آ چکا تھا ، مگر حکمران طبقے نے اس پر بھی کوئی توجہ نہیں دی۔یہ ڈیم بنا کر 15 ہزار میگاواٹ سستی بجلی بنائی جا سکتی تھی۔ عدم توجہ کی وجہ سے ملک کو بجلی کی کمی کا مسلسل سامنا رہا۔ 1992ء میں حکمران طبقے نے حل یہ نکالا کہ نجی کمپنیوں (المعروف بہ آئی پی پی ایز)کو بجلی بنانے کی ذمے داری سونپ دی۔

یوں مہنگی بجلی بننے کا آغاز ہوا جو اب انتہائی مہنگی ہو کر پاکستانیوں کی جان ومال کی دشمن بن چکی۔ بجلی مہنگی اس لیے ہے کہ پاکستان میں ’’61 فیصد ‘‘ بجلی تیل وگیس و کوئلے سے بنتی ہے جو بیرون ممالک سے ڈالر میں خریدے جاتے ہیں۔ چونکہ ڈالر مہنگا ہو چکا، لہذا بجلی بھی مہنگی ہو رہی ہے۔ بجلی چوری، لائن لاسیز ، کیپسٹی چارجز، گردشی قرضہ اور کرپشن اسے مذید مہنگا کر دیتے ہیں۔ اسی لیے پاکستان میں بجلی ایک جان لیوا عذاب بنا چکی۔

کیپسٹی چارجز کا عجوبہ

پاکستان کے شعبہ بجلی کو لاحق مسائل میں سب سے زیادہ سنگین مسئلہ کیپسٹی چارجز کا ہے جو اگلے مالی سال میں دو ہزار ارب روپے سے بڑھ جائیں گے۔ اور بجلی کے بلوں کی صورت یہ رقم صارفین سے زبردستی وصول کی جائے گی۔

کیپسٹی چارجز کی آسان تعریف یہ ہے کہ نجی بجلی گھروں میں جتنی بجلی بنے گی، ازروئے معاہدہ پاکستانی حکومت اسے خریدنے کی پابند ہے، چاہے وہ بجلی استعمال ہو یا نہ ہو۔پاکستانی حکمران طبقے نے ملک و قوم کے ساتھ کیا سنگین مذاق کیا؟ وہ یہ کہ بلا

The post ڈیم بنا کر سستی بجلی بنائیے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ZqKnkmT
via IFTTT

Saturday, September 23, 2023

مودی کی بی جے پی بھارت کے سیکولر آئین اورجمہوری ملک کے طور پر اس کے مستقبل کے لئے خطرہ ہے،رپورٹ

جامعہ کراچی ،اے ڈی ایس اور اے ڈی اے کے 25 اور 29 ستمبر کو ہونے والے امتحانات ملتوی

روسی نیوی ہیڈ کوارٹر پر حملہ، یوکرین کا متعدد فوجی افسران کی ہلاکت کا دعویٰ ایکسپریس اردو

کیف: یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کریمیا میں روس کے نیوی ہیڈ کوارٹر پر میزائل حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں اعلیٰ فوجی افسران سمیت درجنوں فوجی اہکار ہلاک ہوئے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے کریمیا میں روسی نیوی ہیڈکوارٹر پر حملے کے نتیجے میں درجنوں فوجی اہلکار مع اعلی فوجی افسران کی ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے حملے کے حوالے سے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ ایک فوجی مارا گیا ہے تاہم بعد میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اہلکار حملے کے بعد لاپتہ ہے۔ حملہ کریمیا کی بندرگاہ کے قریب شہر سیواستوپول میں ہوا۔

واضح رہے کہ جزیرہ نما کریمیا کو روس نے 2014 میں اپنے ساتھ الحاق کیا تھا۔ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے کریمیا اکثر یوکرین حملے کا نشانہ بنتا رہتا ہے۔

مزید برآں کریمیا یوکرین پر حملے میں مرکز کے طور پر کلیدی کردار ادا کرتے آیا ہے۔ 19ویں صدی سے روس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کا مرکزی اڈہ سیواستوپول، یوکرین پر حملے میں بحری کارروائیوں کے لیے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔

The post روسی نیوی ہیڈ کوارٹر پر حملہ، یوکرین کا متعدد فوجی افسران کی ہلاکت کا دعویٰ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3KpD1ja
via IFTTT

Friday, September 22, 2023

"یہ گاڑی ٹیکس گزاروں کی ملکیت ہے" ... گلگت بلتستان میں سرکاری گاڑیوں کے بے جا استعمال کو روکنے کیلئے گاڑیوں پر آفیشل لوگو لگانے کا حکم

بھارت نے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو 4 سال بعد رہا کر دیا ایکسپریس اردو

 سری نگر: بھارتی حکومت نے کشمیری رہنما اور حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو چار سال سے زائد گھر میں نظربند رہنے کے بعد رہا کر دیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق 50 سالہ کو دیگر سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں رہائشیوں کے ساتھ اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی خود مختاری کو منسوخ کردی تھی۔

زیادہ تر نظربندوں کو بعد میں رہا کر دیا گیا لیکن میر واعظ سری نگر میں اپنی جامع مسجد سے گلی میں واقع رہائش گاہ سے نکلنے سے قاصر رہے۔ 218 ہفتوں میں پہلی بار انہیں نماز جمعہ کی امامت کرتے ہوئے دیکھنے کے لیے ہزاروں نمازی جمع ہوئے۔

گزشتہ ہفتے ایک عدالت نے بھارتی حکام سے حراست کے معاملے میں وضاحت طلب کی تھی۔ بعدازاں مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے انہیں مطلع کیا کہ حکام نے انہیٰں رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے جمعہ کے خطاب میں کہا کہ ’’میری نظر بندی اور اپنے لوگوں سے علیحدگی کا یہ دور میرے لیے میرے والد کی موت کے بعد سب سے زیادہ تکلیف دہ رہا ہے۔

میرواعظ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی تبدیلیوں کو “ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے کہا ’’آپ کو لگتا ہے کہ ہمارے جذبے کمزور ہیں، بالکل نہیں، ہمارا جذبہ بلند ہے‘‘

 

The post بھارت نے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کو 4 سال بعد رہا کر دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/pX3KsWO
via IFTTT

صاف وشفاف اور پر امن انتخابات ہماری آئینی ذمہ داری ہے،نگران صوبائی وزیر

نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 18 پیسے کا اضافہ کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 18 پیسے کا اضافہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نیپرا نے بجلی صارفین کو زوردار جھٹکا دیتے ہوئے سہ ماہی ایڈجٹٹ٘منٹ کی مد میں بجلی تین روپے اٹھائیس پیسے مہنگی کردی۔

نیپرا نے بجلی میں اضافے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم

وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اضافے کا اطلاق ہوجائے گا۔ اضافہ مالی سال دو ہزار بائیس تئیس کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔ صارفین کو چھ ماہ میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

ترجمان کے مطابق سہہ ماہی ایڈجسمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہو گا، ادائیگیاں اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک کی جائیں گی۔

The post نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 18 پیسے کا اضافہ کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/INbOvZd
via IFTTT

Thursday, September 21, 2023

بلوچستان کے سیاحتی مقام زیارت کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو ایک مثالی طبی ادارہ بنانے کے خواہاں ہیں ،وزیر اعلیٰ بلوچستان

زیارت ڈویلپمنٹ پیکج اورماسٹر پلان میں ترقیاتی منصوبوں میں کام کے اعلیٰ معیار کو پر صورت برقرار رکھا جائے ،وزیر اعلیٰ بلوچستان

غیر جانبدار شفاف الیکشن کرانا نگراں حکومت کا مینڈیٹ ہے،مرتضی سولنگی ... لیول پلیئنگ فیلڈ دینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، کسی سیاسی جماعت کیساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوگا،نگراںوزیراطلاعات

دوسرے صوبے کے ڈومیسائل والے امیدواروں کے امتحانات نہیں لیے گئے، ایس پی ایس سی ایکسپریس اردو

  کراچی: سندھ پبلک سروس کمیشن نے دوسرے صوبے کے ڈومیسائل کے حامل امیدواروں سے امتحانات لینے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ایسی افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے اعلان کردیا۔

سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) نے میڈیا پر نشر ہونے والی تمام افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور جاری کردہ بیان میں کہا کہ ایس پی ایس سی کی ذمہ داری صرف صوبہ سندھ کے ڈومیسائل اور پی آر سی رکھنے والے امیدواروں سے امتحانات لیکر ان امیدواروں کی میرٹ کے مطابق فہرست کی سفارش ترتیب دے کر متعلقہ محکموں کو ارسال کرنا ہے۔

اپنی وضاحت میں ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل اور پی آر سی بنانا ڈپٹی کمشنرز کا کام ہے اور ان کاغذات کی تصدیق کے لئے متعلقہ محکمے موجود ہیں اس ضمن میں ایس پی ایس سی اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے اور ایسے عناصر کیخلاف ہرجانے کے نوٹس بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ایس پی ایس سی کے ترجمان حفظ اللہ کاکا نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کی ذمہ داری تحریری امتحان اور انٹرویو لینے کی ہے اور صرف ان امیدواروں سے تحریری امتحان اور انٹرویو لیتا ہے جو صرف صوبہ سندھ کا ڈومیسائل (جن کو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور پی آر سی فارم سی اور ڈی جاری کیے ہیں) رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسائل جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کے پاس ہوتا ہے امیدواروں کے تمام کاغذات کی تصدیق مختلف محکموں سے کی جاتی ہے کچھ من گھڑت خبریں پھیلائی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ دوسرے صوبوں کے ڈومیسائل کے حامل امیدوار سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے امتحانات میں بیٹھ رہے ہیں جبکہ ایسے الزامات کی تردید کرتے ہیں اور ان کے خلاف ہرجانے کا نوٹس بھی بھیجنے کا حق رکھتے ہیں اور سخت کاروائی بھی کی جائے گی۔

ترجمان ایس پی ایس سی نے کہا کہ  میڈیا رپورٹس نشر کی گئی ہیں کہ دوسرے صوبوں کے ڈومیسائل رکھنے والے چند امیدواروں نے کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں لیکچررز کی آسامیوں کے لیے ایس پی ایس سی کے امتحانات میں کوالیفائی کیا ہے۔ان تمام افواہوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تردید کرتے ہیں اور ان کے خلاف ہرجانے کا نوٹس بھی بھیجا جائے گا اور سخت کاروائی بھی ہوگی۔

The post دوسرے صوبے کے ڈومیسائل والے امیدواروں کے امتحانات نہیں لیے گئے، ایس پی ایس سی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/Hd0a15S
via IFTTT

محمد حفیظ پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی سے مستعفی ایکسپریس اردو

سابق کپتان محمد حفیظ نے ورلڈ کپ اسکواڈ کے اعلان سے ایک روز قبل پی سی بی کی ٹیکنیکل کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

سابق کپتان محمد حفیظ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے بطور اعزازی رکن اپنی خدمات سرانجام دیں۔ موقع فراہم کرنے پر وہ چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

محمد حفیظ نے مزید لکھا کہ ’’جب بھی ذکاء اشرف کو پاکستان کرکٹ کے لیے میری دیانتدارانہ تجاویز کی ضرورت ہوگی تو میں ہمیشہ حاضر ہوں۔ پاکستان کرکٹ کے لیے میری نیک خواہشات، پاکستان زندہ باد‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ کیلئے پاکستان کے اسکواڈ کا اعلان کل ہوگا

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں سال 2 اگست کو کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سابق کپتان مصباح الحق کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی کے دیگر ارکان میں انضمام الحق اور محمد حفیظ شامل تھے۔

محمد حفیظ نے آج (جمعرات کو) ذکا اشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی جس میں ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کے اسکواڈ کو حتمی شکل دی گئی۔ محمد حفیظ کے عہدہ چھوڑنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں۔

The post محمد حفیظ پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی سے مستعفی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/CJE9INj
via IFTTT

Wednesday, September 20, 2023

-عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما شہید ارباب غلام کاسی ایڈوکیٹ کی شہادت کے المناک واقعے کے بعدتمام پروگرامز منسوخ کردیئے

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے امریکا کے 3 شہر فائنل ایکسپریس اردو

  کراچی: امریکا کے تین بڑے شہر ڈیلاس، میامی اور نیویارک پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے میچز کی میزبانی کریں گے۔

آئی سی سی کے مطابق نویں عالمی کپ کیلئے وینیوز کا انتخاب وسیع جائزے کے بعد کیا گیا ہے۔ امریکا اور ویسٹ انڈیز مشترکہ طور پر ٹورنامنٹ کی میزبانی کریں گے۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ نیویارک شہر سے 30 میل دور 930 ایکڑ پر پھیلے ہوئے آئزن ہاور پارک میں 34 ہزار نشستوں والا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا جس کیلئے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یہ اسٹیڈیم نیویارک اور نیو جرسی سمیت دیگر امریکی ریاستوں میں بسنے والے لاکھوں بھارتی اور پاکستانی شائقین کیلئے کشش کا باعث بنے گا۔

آئی سی سی کے مطابق ڈیلاس میں گرینڈ پریری اور فلوریڈا میں بروورڈ کاؤنٹی لاڈر ہل کے پاس پہلے سے ہی میچز کی میزبانی کے لیے بنیادی ڈھانچہ موجود ہے البتہ آئی سی سی ان دونوں مقامات پر اسٹیڈیم کی گنجائش میں اضافہ کیلئے اقدامات کرے گی۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ 2024 ورلڈ کپ کا فارمیٹ گزشتہ دو ایڈیشنز سے مختلف ہوگا جس میں 20 ٹیموں کو پہلے راؤنڈ کے لیے پانچ پانچ کے چار گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

آئی سی سی کے مطابق ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں سپر 8 کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ سپر 8 ٹیموں کو چار چار کے دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا، ہر گروپ میں سرفہرست دو ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی۔

ذرائع کے مطابق قوی امکان ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت نیویارک میں مدمقابل ہوں۔

The post ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے امریکا کے 3 شہر فائنل appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/OwDzmf7
via IFTTT

Sunday, September 17, 2023

خطہ دل رُبا ایکسپریس اردو

آپ خوش قسمت ہیں اگر آپ ’’سوہا واہ‘‘ کے قریب کہیں رہتے ہیں۔ آپ خوش قسمت ہیں اگر آپ چکوال کے قریب کہیں رہتے ہیں، کیوںکہ چکوال، سوہا واہ روڈ بالکل موٹر وے ہے۔ میں جب جب چکوال، وادیِ سُون گیا ہوں، تب تب میں نے اس سڑک کے بارے لکھا بھی ہے اور اس کو انجوائے بھی بہت کیا ہے۔

66کلومیٹر لمبی یہ سڑک پوری کی پوری شان دار ہے، کیوںکہ دن کے اوقات میں بھی یہاں ٹریفک اتنی زیادہ نہیں ہوتی اور رات کو تو یہ سڑک آپ کو مکمل طور پر اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ملے گی۔ یہ سڑک یہ حق رکھتی ہے کہ بائیک رائیڈ سے لفظ اندوز ہونے والا ہر شخص اس سڑک پر خواہ مخواہ سفر کرے اور پھر یہ سفر خواہ مخواہ تو کسی صورت نہ ہوگا۔

چکوال میں ہی دیکھنے کو بہت کچھ ہے۔ خواہ وہ متروک شدہ چکوال کا ریلوے اسٹیشن ہو جو اپنے اندر عجیب سی کہانیوں کو دفن کیے ہوئے ہے یا پھر چکوال canyons کی صورت میں قدرت کے حسین نظارے۔ کانوں میں درمیانی آواز میں آپ کا پسندیدہ میوزک چل رہا ہو تو کیا ہی بات ہے۔ بس ہو وہی جو آپ کا پسندیدہ ہو کہ من پسند چیزیں خوش قسمت لوگوں کو ہی میسر آتی ہیں۔

آپ یقین مانیں بائیک رائیڈنگ ایک نشہ ہے اور سوہا واہ چکوال روڈ اس نشے کو پورا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

سردیاں ساری گزر گئیں اور میں گھر سے باہر قدم نہ رکھ سکا تھا۔ وجہ یقیناً موسم ہی تھا کہ بائیک کے لیے آپ کو سازگار موسم مطلوب ہے۔

آپ سخت گرمی میں تو بائیک چلا سکتے ہیں مگر جب موسم سرما میں آپ بائیک ذرا تیز کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کے اس اس حصے میں سے ہوا گزرتی ہے جو آپ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتا۔ ایسے میں گھر میں سکون سے بیٹھنا مجبوری تھی مگر جوں ہی ذرا موسم کُھلا تو سوچا کہ اپنے اوپر چڑھے زنگ کو اتارا جائے۔

منصوبہ بندی تو بہت سی جگہوں کہ تھی مگر بات یہ ہے کہ جو پیا من بھائے، وہی سہاگن کہلائے۔ قرعہ اس طرف کا نکلنا تھا جہاں کے لیے سب احباب راضی ہوتے اور اس بار تو خوش گوار اور حیرت انگیز بات یہ تھی کہ میری ٹیم میں کُل آٹھ افراد اور چار بائیکس تھیں اور اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ تھی کہ آخری دم تک سب جانے کو تیار تھے۔

نہ تو کوئی پیٹ درد کا بہانہ بنا رہا تھا اور نہ ہی کسی نے سگریٹ کا لمبا سا کش لگا کر، آسمان کی منہ کر کے دھواں چھوڑتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ’’ابا نہیں مان رہا۔‘‘ اس پلان پر کام شروع کرتے وقت آٹھ افراد تھے۔ مجھے اندازہ تھا کہ آخری وقت آنے تک کم از کم دو افراد تو ساتھ چھوڑ ہی جائیں گے۔ کسی کا دادا یا نانا اللہ کو پیارا ہوجائے گا اور کسی کی گائے ایک نیا بچھڑا دنیا میں لانے کے بالکل قریب ہوگی۔

مگر نا قابلِ یقین بات یہ ہوئی کہ نہ تو کسی کے ہاں کوئی مرگ ہوا اور نہ کسی کی گائے یا بھینس ایک نیا جانور دنیا میں لانے کی وجہ بنی۔ گائے یا بھینس کی مثال اس لیے بھی دی کہ ہمارے ساتھ اس بار ایک گجر بھی جا رہا تھا اور مجھے پورا یقین تھا کہ ہمارا یہ گجر گائے بھینس کا کوئی بہانہ ضرور بنائے گا مگر میں غلط ثابت ہوا۔ ہاں میرا دل البتہ ضرور ڈگمگا رہا تھا کہ میں بھاگ جاؤں۔ کوئی بہانہ کردوں مگر نہ کرسکا اور عید کی دوسری رات مجھے احباب کے ساتھ وادیِ سُون کے لیے نکلنا ہی پڑا۔

سیاحت کے لیے نکلنا ہو تو سب سے مشکل کام اپنے گھر سے باہر پہلا قدم نکالنا ہی ہے، مگر اس پہلے قدم کو باہر نکالنے کے لیے ایک بڑی زنجیر آپ کی اولاد ہے اور اولاد بھی وہ جو چھوٹی ہو۔ مجھے رہ رہ کر اپنے ڈیڑھ سالہ ابراہیم پر بڑی شدت سے پیار آ رہا تھا۔ سفر تو پھر سفر ہے۔

آپ سفر سے واپس آپاتے ہیں یا نہیں، یہ کوئی نہیں جانتا۔ دورانِ سفر پیش آنے والے حادثات سے خبریں بھری ملتی ہیں۔ کبھی کوئی بائیک کسی ٹرک کے ساتھ ٹکرا جاتی ہے تو کبھی کوئی ٹرالر والا بائیک کو روند کر آگے نکل جاتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں انسانی جان کی قیمت ہے ہی کیا۔ شاید ایک چیونٹی سے بھی کم۔ میرا ماننا ہے کہ سڑک پر زیادہ تر حادثات آپ کی غلطی سے نہیں بلکہ دوسروں کی غلطی سے ہوتے ہیں اور آپ کے پیچھے رہ جانے والے آپ کو اور آپ کے شوق کو پھر ساری عمر روتے ہی رہتے ہیں۔

سڑک پر پیش آنے والے حادثات حقیقت ہیں اور ان سے نہ تو انکار ممکن ہے اور نہ فرار، اسی لیے حد درجہ احتیاط اور فقط احتیاط ہی اس کا واحد حل ہے۔ ہیلمیٹ تو ضروری ہے ہی مگر ساتھ ہر بائیک پر سیروسیاحت پر جانے والوں کو کم از کم گھٹنوں اور کہنیوں پر حفاظتی کٹس ضرور لگانی چاہیں کیوںکہ لاشعوری طور پر کسی بھی قسم کے حادثے کی صورت میں آپ اپنے گھٹنے اور کہنیوں کو موڑ لیتے ہیں۔

ایسے بھی چوٹ زیادہ پر گھٹنے اور کہنی پر ضرور لگتی ہے۔ اگر ان دونوں جگہوں کو اچھی طرح حفاظتی کِٹ سے کور کرلیا جائے تو بہت سی چوٹوں سے بچا جاسکتا ہے۔ اجتماعی طور پر سفر کی دعا اور مصیبت سے بچنے کی دعا بھی ضرور پڑھیں۔ میں نے گروپ کے آٹھوں افراد کو ایک دائرے میں کھڑا کروا کے اسد بھائی سے دونوں دعائیں پڑھائیں اور ہمارا قافلہ وادیِ سُون کے لیے نکل پڑا۔

ہم سب مسافر نہیں تھے، بلکہ سیاح تھے۔ ہم سفر نہیں کر رہے تھے بلکہ suffer کرکر کے سیاحت کر رہے تھے اور اس suffer کرنے کی واحد وجہ ہماری سڑکیں ہیں۔ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی مگر ہم ابھی تک سڑک جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہیں۔

نہ جانے کیا معاملات ہیں کہ ٹھیکے دار سڑک کو درمیان میں لٹکا کر اپنا سازو سامان لے کر ایسے غائب ہوتے ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ بلکہ سینگ بھی غائب ہونے میں شاید وقت لیتے ہوں گئے۔ سمبڑیال تا وزیر آباد روڈ ایک عرصے سے خراب تھا اور اب خراب تر ہے۔ شاید سڑک بنانے کے لیے کسی کو ٹھیکا ملا ہو مگر اب حالات یہ ہیں کہ سمبڑیال تا وزیرآباد کا آدھے گھنٹے کا سفر، سفر نہیں رہا بلکہ suffer بن چکا ہے۔

سڑک کے بہتر حصے کو بھی توڑ کر اس پر پہلے پتھر ڈالے گئے، پھر باریک بجری اور پھر ٹھیکے دار کمپنی اپنا سازوسامان اٹھا کر بھاگ گئی۔ شاید ان کا بجٹ ختم ہوگیا ہو گا یا پھر انھیں حکومت کی جانب سے مزید فنڈز نہیں مل رہے ہوں گے۔

وجہ جو بھی ہو، کیا عوام، کیا مسافر اور کیا ہی سیاح ہم سب suffer کر رہے ہیں۔suffer کر رہے ہیں ان نکمے حکم رانوں کو، ان کی سن ’’انیس سو پتھر‘‘ کی ناکام پالیسیوں کو۔ ہر سیاحت سے واپسی پر توبہ تائب ہوتے ہیں کہ بس اب نہ تو سفر کرنا ہے اور نہ ہی suffer  مگر ہم اپنی ہی توبہ پر قائم نہیں رہ پاتے اور پھر چل پڑتے ہیں کسی نئی منزل کی جانب۔

چار دریاؤں کے بارے یہ کہاوت مشہور ہے کہ

راوی راشکاں ، چناب عاشقاں،  سندھ صادقاں ، جہلم منافقاں

سوہنی کا چناب کیا گزرا، منافقوں کے جہلم نے آنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی۔ چناب کو عاشقوں سے منسوب کیا جائے، اس کی تو سمجھ آتی ہے مگر جہلم کو منافقوں کے ساتھ کیوں جوڑا جاتا ہے، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ عید کا دوسرا روز تھا بلکہ دوسری رات تھی، اس لیے پوری جرنیلی سڑک خالی تھی۔ میں نے جو سوچ رکھا تھا کہ فجر سے ذرا پہلے ہم چکوال پہنچ جائیں گئے، ہوا کچھ یوں کہ رات تقریباً تین بجے تک ہم چکوال میں تھے۔

عید کی وجہ سے چند دکانیں کھلی تھیں۔ بار بی کیو پراٹھا انجوائے کرنے کے بعد طے یہی پایا کہ کسی گیسٹ ہاؤس میں استراحت کی جائے۔ دو ہزار میں دو کمرے مل گئے۔ گیسٹ ہاؤس کا چاچا وقت کا بڑا پابند تھا۔ ہم نے اسے ساڑھے سات بجے اٹھانے کا کہا تو اس نے ٹھیک ساڑھے سات بجے ہمارا دروازہ پیٹنا شروع کردیا۔ قریبی کوئٹہ ہوٹل پر ناشتہ کیا اور ٹھیک نو بجے اجتماعی دعائے سفر پڑھنے کے بعد ہم سب چل پڑے وادیِ سُون کی جانب۔ میں راستوں کے بارے بہت کم زور ہوں یا پھر یوں سمجھ لیں کہ میں بہت سہل پسند ہوں۔

جب گوگل میپ ہے تو پھر راستے یاد رکھنے کی کیا ضرورت ہے، مگر ضرورت ہے، اس بات کا شدت سے احساس اب ہوا۔ گوگل میپ پر ہم نے کنہٹی گارڈن کا میپ لگایا تو تلہ گنگ شہر کے بیچ میں سے گزرے۔ دو بار وادیِ سُون جا چکا ہوں مگر تلہ گنگ شہر سے کبھی نہ گزرا۔ میں لاشعوری طور پر پیل چوک کا منتظر تھا، جس پر بابِ پشاور کی طرز کا ماڈل بنا ہے، جس پر ’’وادیِ سُون میں خوش آمدید‘‘ بھی لکھا ہے مگر اسے نہ آنا تھا، نہ آیا۔ ہمیں گوگل میپ نے مرکزی سڑک سے اتار کر ایک چھوٹی سڑک پر اتار دیا۔ تھوڑا آگے گئے تو ایک چھوٹا سا ’’سمال ڈیم‘‘ آ گیا۔ یہاں مجھے اندازہ ہو گیا کہ گوگل صاحب ہمیں ایک دوسرے راستے پر ڈال چکے ہیں۔

یہ ایک مکمل آف روڈ ٹریک تھا۔ اب ایک مکمل ایڈونچر ہونے والا تھا مگر ہر اچھی شے کی طرح اس ایڈونچر کی بھی ایک قیمت تھی جو ہم سب کو ایک مختلف صورت میں ادا کرنا پڑی۔ بلاشبہہ یہ آف روڈ ٹریک ایک زبردست اور یادگار ایڈونچر تھا مگر ہم میں سے کوئی بھی اس کے لیے تیار نہ تھا۔ چوںکہ ہم سب سیاح تھے، قدرت سے محبت رکھنے والے تھے، اسی لیے سب کو رفتہ رفتہ مزہ آنے لگا تھا۔ یہ مزہ تھوڑا سا کرکرا اس وقت ہوا جب زعیم کی موٹر سائیکل کا ٹائر پنچر ہوگیا۔ خوش قسمتی سے تھوڑا پیچھے ہی ایک پنچر لگانے والی دکان گزری تھی۔

ہم سب ساتھ والے کھیت میں سستانے کے لیے بیٹھ گئے۔ کچھ ہی دیر میں زعیم پنچر لگوا کر واپس آ گیا۔ ہم تھوڑا مزید آگے گئے تو یہ کچا پکا ٹوٹا پھوٹا راستہ بھی ختم ہوگیا۔

اب ہمارے سامنے ایک نالہ نما چھوٹا سا دریا تھا، جس کا پاٹ چوڑا ہونے کی وجہ سے پانی کافی کم تھا۔ پانی کم تھا مگر اس میں وہی چوڑے چوڑے پتھر تھے جو اس خطے کی پہچان ہیں، جن پر کھڑے ہونا، چلنا اور خاص کر بائیک کا چلنا بہت مشکل تھا۔ یہ گمبھیر نالہ تھا جسے بارشوں کے موسم میں پار کر مشکل ہوتا ہے مگر عام موسم میں اسے آسانی سے پار کیا جا سکتا ہے۔  پار کرتے ہوئے مسئلہ پانی نہیں بلکہ پتھر ہیں۔

نالہ پار کرچکے تو آگے کوئی راستہ نظر نہ آیا۔ گوگل میپ کی جانب نظر کی تو وہ ایک تنگ پگڈنڈی کی جانب اشارہ کرنے لگا۔ پہلے تو اس راستے پر یقین نہ آیا، مگر جب اور کچھ سجھائی نہ دیا تو اسی پگڈنڈی پر چل پڑے۔ یہی درست راستہ تھا۔ قربان جاؤں میں اس شخص کے جس نے گوگل پر وہ آف روڈ ٹریک اپ لوڈ کیا ہوگا۔

ہم نے لوکیشن کنہٹی گارڈن کی ڈالی ہوئی تھی۔ جب بہت وقت بھی ہم سڑک پر نہ چڑھ سکے تو مجھے احساس کہ ہم مین روڈ پر آئیں گے ہی نہیں جیسے بڑی بڑی چٹانیں راستے میں آ رہی تھیں بالکل ویسی ہی میں تین سال پہلے کنہٹی گارڈن میں دیکھ چکا تھا۔

مجھے شک ہوا کہ یہ راستہ ہمیشہ کنہٹی گارڈن کی پچھلی طرف سے ہمیں گارڈن میں لے کر جائے گا اور سامنے کے گیٹ سے باہر نکالے گا۔ کچھ ہی دیر کے بعد میرا شک درست ثابت ہوا۔ سڑک کے ایک طرف کنہٹی گارڈن کا بورڈ تھا مگر یہ راستہ آگے سے بند کیا ہوا تھا۔ مقامیوں سے استفسار کرنے پر معلوم ہوا کہ اندر آبشار پر چند دن پہلے ایک نوجوان نہاتے ہوئے ڈوب گیا ہے، اس لیے آبشار کو جاتے راستے بند کردیے گئے ہیں۔

ہم پہلے ہی مشکل سے کنہٹی گارڈن پہنچے تھے اور اب آگے راستہ بند تھا۔ پھر مقامیوں کی مدد سے اصل سڑک کی طرف سفر شروع کیا مگر مرکزی شاہراہ آنے سے پہلے ہی زعیم کی بائیک نے ایک بار پھر دغا دے دی اور ٹائر پنکچر ہوگیا۔ اب نہ تو پیچھے 4 سے پانچ کلومیٹر تک ٹائر پنکچر والی کوئی دکان تھی، نہ آگے۔ پیچھے آف روڈ ٹریک تھا، آگے کم از کم سڑک تو تھی، لہٰذا آگے ہی جانے کا فیصلہ ہوا۔ چڑھائی اور اترائی نے یقیناً زعیم کا برا حال کیا ہوگا۔ اب فیصلہ یہی ہوا تھا پنکچر لگوانے کی بجائے ٹیوب نئی ڈلوائی جائے گی۔

ہمارا تقریباً سارا دن ضائع ہو رہا تھا۔ کنہٹی گارڈن سے کھبیکی جھیل کی اترتے ہوئے دوپہر بھی جھیل پر اتر چکی تھی۔ اگر موسم مناسب ہو تو کھبیکی جھیل بہت پیاری ہے۔ شاید ضرورت سے تھوڑا زیادہ پیاری۔ کھبیکی جھیل میں ایسی کچھ تو بات تھی کہ کملی جیسی خوب صورت فلم کو شمال یا کے پی کے کی کسی جھیل کنارے شُوٹ کرنے کی بجائے، اسے کھبیکی جھیل کے کنارے شُوٹ کیا گیا۔

میں تینوں فیر ملاں گی ، کِتھے؟ کس طرح؟ پتا نہیں

ایسا نہیں تھا کہ میں اس سے پہلے نہ ملا تھا۔ ہماری زیادہ نہ سہی تو چند ایک ملاقاتیں تو تھیں۔ مانسہرہ سے ناران جاتے ہوئے جب ہماری گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا تو وہ مجھے دور ایک پہاڑی پر کھڑی مسکراتی ہوئی نظر آئی۔

یقیناً میں اسے دیکھ کر ڈر سا گیا تھا۔ ہمارے ایک جانب پتھروں بھری پہاڑی تھی جب کہ دوسری جانب گہری کھائی۔ جوں جوں ہماری گاڑی کھائی کے قریب ہونے لگی، توں توں وہ مسکرانے لگی مگر ڈرائیور نے کمال مہارت سے گاڑی روک لی۔ ہم کھائی کے بالکل کنارے پر کھڑے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر ایک بار میں نے اسے دریائے سوات کے کنارے دیکھا تھا۔

وادیِ سوات جاتے ہوئے ہم کسی گاؤں میں محض ناشتے کی غرض سے رکے تھے۔ ہوٹل کے ساتھ ہی دریا سست روی سے بہہ رہا تھا۔ یہ نہ تو چڑھا ہوا تھا اور نہ ہی اس کی زیادہ گہرائی تھی۔ میں اسے دیکھ کر چونکا کہ وہ یہاں کیونکر آ سکتی ہے۔ حقیقت تب مجھ پر آشکار ہوئی جب ایک چھوٹے سے بچے کا پاؤں پھسلا اور وہ دریا میں جا گرا۔ قسمت اچھی تھی کہ اس بچے کو چند مقامی افراد نے بچا لیا۔ وہ دور سے مسکرائی اور پھر یک دم غائب ہوگئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایسے ہی وادیِ سرِن میں بلیجہ جاتے ہوئے جب ٹریک ختم ہو گیا تو ہمیں چار ٹانگوں پر پہاڑ چڑھنا پڑا۔ میں نے اپنا بیگ اپنی پشت پر ڈالا اور کسی گدھے گھوڑے کی طرح دونوں ہاتھ زمین پر رکھ کر پہاڑ چڑھنے لگا۔ میں اور میرا ساتھی، ہم دونوں پہاڑ پر رینگ رہے تھے۔ یہاں وہ مجھے مل سکتی تھی۔ میں لاشعوری طور پر اس کا منتظر تھا مگر وہ مجھے دور دور تک دکھائی نہ دی۔

مگر وادیِ سُون کے کھبیکی گاؤں میں کھبیکی جھیل کے کنارے وہ مجھے سیاہ لباس میں ایک بار پھر دکھائی دی۔ حالاںکہ یہ کوئی مقام نہیں تھا اس کے ملنے کا مگر پھر بھی وہ وہاں تھی۔ عین جھیل کے وسط میں۔ میرا کشتی رانی کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ جھیل کے وسط میں اسے دیکھ کر میرا ارادہ مزید پختہ ہوگیا کہ کشتی پر نہیں بیٹھنا۔ میں اس سے کلام کرنے کی جرأت کیسے کرسکتا تھا۔

اسے مجھ سے کلام کرنے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں تھی۔ وہ جاتے جاتے مجھے دیکھ کر مسکرائی اور بولی۔

میں تینوں فیر ملاں گی

شاید کسی خوب صورت جھیل کے کنارے یا پھر نانگا پربت کی برفوں کے سرہانے یا پھر شمال کے کسی سخت ٹریک پر یا پھر تمھارے گھر کے پاس ہی کسی سڑک پر۔ ’’عین ممکن ہے کہ ہماری ملاقات تمھارے بستر پر ہو۔‘‘

’’موت‘‘ نے میرے کان میں پھر سرگوشی کی۔

میں تینوں فیر ملاں گی ، پتا نہیں کس طرح، کتھے پر تینوں ضرور ملاں گی۔

میں نے کچھ دیر کے لیے کھبیکی جھیل میں پاؤں ڈبوئے اور سب کو ہانک کر ڈیپ شریف کی جانب لے گیا۔

کھبیکی جھیل سے نکل کر اگر آپ نوشہرہ سے ہوتے ہوئے اچھالی جھیل کی جانب جائیں تو اچھالی گاؤں سے پہلے ہی ایک سڑک ڈیپ شریف کی جانب مڑ جائے گی۔ چوںکہ ڈیپ شریف کی لوکیشن گوگل میپ پر موجود ہے تو آپ کو کسی سے راہ نمائی لینے کی ضرورت نہیں، جہاں گوگل کی لوکیشن ختم ہوجائے، وہاں سے آگے چلتے جائیں، آپ کو پارکنگ مل جائے گی۔ لوگ یہاں تفریح کی غرض سے آتے ہیں اور زیادہ تر گند پھیلا کر چلے جاتے ہیں۔ پارکنگ سے ذرا پہلے ایک راستہ الگ ہوکر دائیں جانب مڑ جاتا ہے۔ یہ راستہ مسجد اور خانقاہ کی جانب جائے گا۔ یہاں پر ہی زیادہ تر سیاح اپنی گاڑیاں کھڑی کرتے ہیں۔ یہاں فقط چالیس روپے کے عوض آپ کی سواری محفوظ ہے۔

ڈیپ شریف کی یہ مسجد کوئی نئی نہیں ہے۔ اسے سب سے پہلے اٹھارھویں عیسوی میں حضرت محمد عثمان دامانی نے تعمیر کروایا تھا۔ اسے دوسری بار 1961ء میں حضرت خواجہ محمد اسماعیل سراجی نے تعمیر کروایا، جب کہ موجودہ خانقاہ موسیٰ زئی شریف (ڈیرہ اسماعیل خان) سے منسوب ہے۔ مسجد میں نماز پڑھنے کے بعد آپ ٹریک پر آجائیں۔ زیادہ سے زیادہ بیس یا پچیس منٹ کے بعد آپ ڈیپ شریف کے چشمے پر ہوں گے۔ چشمے کے ساتھ ایک ٹریک مزید اوپر کی طرف جاتا ہے۔ اس پر ضرور چڑھیں۔ اوپر چڑھنے کے بعد آپ کو بہترین نظارے ملیں گے۔

ڈیپ شریف کے چشموں کا پانی بہت گہرا ہے۔ اس لیے یہاں نہانے سے مکمل پرہیز کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

اچھالی جھیل وادیِ سُون میں کھارے پانی کی سب سے بڑی قدرتی جھیل ہے۔ آس پاس کے قدرتی نالوں اور چشموں کا پانی اچھالی جھیل کو بناتا ہے۔ اچھالی جھیل کے درمیان بنائی گئی سڑک اس کی خوب صورتی میں اضافہ کرتی ہے۔ موسم سرما میں آئے مسافر سائبیرین پرندے اچھالی جھیل کی خوب صورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پڑھنے اور سننے میں یہ باتیں کتنی اچھی لگتی ہیں ناں مگر یہ مکمل حقیقت نہیں ہے۔ صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ ہر جھیل کو دیکھنے کا ایک خاص وقت ہوتا ہے۔ اگر جھیل کو اس خاص وقت میں نہ دیکھا جائے تو وہ صرف ایک پانی کا تالاب ہی ہے۔ اس سے زیادہ اور کچھ نہیں۔ آپ جھیل سیف الملوک کو صبح سویرے دیکھیں، اس کی خوب صورتی اپنے جوبن پر ہوگی۔ جب سورج آپ کے سروں پر کھڑا ہو تو جھیل کے رنگ بھی پھیکے پڑجاتے ہیں۔

پنجاب اور شمال کی جھیلوں میں بنیادی فرق موسم کا ہے۔ شمال کی طرف جائیں تو جھیل کے پانی رواں ہونے کی وجہ سے یہ اپنی اصل حالت تقریباً بحال رکھتی ہیں جب کہ پنجاب میں یہی جھیلیں خاص کر وادیِ سُون کی جھیلیں بارشوں سے منسوب ہیں۔ ان جھیلوں کو آپ صرف موسمِ سرما میں ہی اچھی حالت میں دیکھ سکتے ہیں۔

اچھالی جھیل آپ کو تب ہی مزہ دے گی جب آپ اسے دسمبر تا مارچ دیکھیں گے، بصورتِ دیگر یہ گندے پانی کا تالاب ہی ہے۔ گرمیوں کے موسم میں کسی بھی صورت ان جھیلوں کی جانب مت جائیں۔ اچھالی میں پاؤں ڈبو کر بیٹھنا تو دور کی بات، آپ اچھالی کے قریب کھڑے بھی نہیں ہوسکتے۔ پانی پر گندی اور بدبودار کائی آپ کو کھڑا نہیں ہونے دے گی۔

جیسا کہ اوپر بات کی گئی ہے کہ اچھالی جھیل سمیت تمام جھیلیں اپنے آس پاس موجود نالوں، چشموں سے وجود میں آتی ہیں۔ گرمیوں میں چوںکہ وادیِ سُون کے یہ چشمے خشک ہوجاتے ہیں، اسی لیے اچھالی میں پانی کی آمدورفت رک سی جاتی ہے۔ پانی ایک ہی جگہ کھڑا رہتا ہے اور کائی لگنے کے ساتھ ساتھ بدبو کا بھی باعث بنتا ہے۔ ویسے بھی مشہور بات ہے کہ کھڑا پانی ہمیشہ بدبو دیتا ہے۔

یہاں کچھ شکایت مجھے اپنے فوٹوگرافر دوستوں سے بھی ہے جو گرمیوں میں اچھالی جاتے ہیں اور اپنی تصاویر کو اچھا دکھانے کے لیے جھیل میں لگی کائی کے رنگ بدل دیتے ہیں، جس سے اکثر لوگ دھوکا کھا جاتے ہیں اور ان رنگوں کو اچھالی کا حصہ سمجھتے ہیں۔ بلاشبہہ اچھالی اور کھبیکی ہی وادیِ سُون نہیں ہیں مگر ایک عام بندے کے لیے وادیِ سُون کا مطلب اچھالی اور کھبیکی ہی ہے۔

وہ شخص جو اپنی فیملی کے ساتھ گاڑی پر وادیِ سُون کے لیے نکلا ہو تو کہیں اور جائے یا نہ جائے، کھبیکی اور اچھالی ضرور جائے گا۔ فوٹوگرافر حضرات پر یہ بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ گرمیوں میں اچھالی کی بدصورتی اور بدبو کو مت چھپائیں بلکہ لوگوں کو صاف بتائیں کہ اچھالی جون جولائی میں اپنی گندگی کے عروج پر ہوتی ہے، اس لیے کسی بھی صورت فیملی کے ساتھ اس طرف مت جائیں۔ البتہ موسمِ سرما کی چھٹیوں میں کھبیکی اور اچھالی کی جھیلوں سے بہتر پنجاب میں شاید ہی کوئی بہتر جگہ ہو۔

ڈیپ شریف کی طرح سلطان مہدی واٹر فال یا سلطان مہدی چشمہ بھی ایک بزرگ سے منسوب ہے بلکہ اس چشمے کو ان ہی بزرگوں کی کرامات کا کوئی کرشمہ کہا جاتا ہے۔

سلطان مہدی چشمہ تک پہنچنے کے دو راستے ہیں۔ اگر آپ وادیِ سون کے ابتدائی چوک، پیل چوک کی طرف سے آئیں تو مرکزی سڑک پر چلتے چلتے تقریباً چھے یا سات کلومیٹر کے بعد ایک سڑک بائیں جانب مڑے گی۔ بائیں جانب والی سڑک پر نیلے رنگ کے دو بڑے بڑے بورڈ لگے ہیں:

1۔ سلطان مہدی واٹر فال      2 ۔ چانبل

آپ اسی سڑک پر مڑ جائیں۔ چانبل ایک گاؤں کا نام ہے جہاں کا چانبل مندر جسے نرسنگھ پھوار مندر بھی کہا جاتا ہے، نہ صرف وادیِ سُون کا سب سے خوب صورت مندر ہے بلکہ اس کا چشمہ یا اشنان گاہ بھی سب سے خوب صورت ہے اور اس کی خوب صورتی صرف اور صرف قدرتی طور پر اس کا چلنے والا چشمہ ہے۔ پانی بلندی سے آتا ہوا، اشنان گاہ میں سے گزرتا ہے۔ اشنان گاہ میں سے ہوتے ہوئے یہ نیچے بہہ جاتا ہے۔

کچھ آگے جا کر یہ نیچے ایک پھوار کی صورت میں گرتا ہے۔ پانی کی اس منفرد پھوار بننے کی وجہ سے اسے نرسنگھ پھوار مندر بھی کہا جاتا ہے۔ نرسنگ پھوار مندر آپ کسی بھی مقامی کی راہ نمائی کے بنا نہیں جا سکتے کیوںکہ راستہ سڑک سے ہٹ کر نیچے کی جانب اترتا ہے، جہاں تک بائیک جا سکے، اسے لے جائیں اور آگے کا سفر پیدل کریں۔ چانبل مندر سے تقریباً دس بارہ کلومیٹر اسی سڑک پر اگر آپ سیدھا چلتے جائیں تو دائیں جانب ایک بڑا دربار آئے گا دربار کے بالکل سامنے پارکنگ ہے جہاں آپ اپنی سواری کھڑی کر کے چشمہ کی جانب اپنا سفر شروع کریں گے۔

چشمہ تک پہنچنا آسان ہے، واپس آنا تھوڑا سا مشکل ہے، کیوںکہ چشمے تک صرف اترائی ہی اترائی ہے اور واپسی پر چڑھائی ہی چڑھائی۔ آپ کو بیس سے پچیس منٹ چشمے تک پہنچنے میں لگ سکتے ہیں۔ چشمے تک پہنچنے کا راستہ ڈرامائی سا ہے۔ بڑے بڑے پتھر ہیں اور کوئی راستہ نہیں۔ بس لوگوں کے گزرنے کی وجہ سے ایک راستہ سا بن گیا ہے۔ آپ اسی راہ پر چلتے جائیں اور اسے کسی صورت مت چھوڑیں، کچھ وقت کے بعد آپ چشمے تک پہنچ ہی جائیں گے۔ چشمے کے بالکل پاس ہی ایک خانقاہ اور مسجد ہے۔ پتھروں میں دو تین چلہ گاہیں بھی بنی ہوئی ہیں۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہاں آج بھی لوگ منتیں ماننے آتے ہیں۔ چلہ گاہ کے پاس بنے درخت کے ساتھ ایک کپڑے میں پتھر باندھ کر چلے جاتے ہیں۔

سلطان مہدی واٹر فال تک پہنچنے کا راستہ نوشہرہ شہر سے بھی ہے۔ یاد رہے کہ یہ خوشاب والا نوشہرہ ہے، خیبر پختونخوا والا نوشہرہ نہیں۔ اگر آپ نوشہرہ شہر کے قریب ہیں تو پیل چوک والا راستہ اختیار مت کریں۔ یہ آپ کو بہت دور پڑے گا۔ اگر آپ نوشہرہ شہر کے قریب ہیں تو جی پی ایس کی مدد سے چشمہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ گوگل آپ کو اسی سڑک کی دوسری جانب سے اسی سڑک پر لے کر آئے گا۔ سڑک بہترین ہے۔ نوشہرہ کی جانب سے آنے پر آپ کو بہترین قدرتی نظارے دیکھنے کو ملیں گے۔

اگر نرسنگھ پھوار مندر وادیِ سُون کا سب سے خوب صورت مندر ہے تو سویک لیک پوٹھوہار کی نہ صرف سب سے خوب صورت جھیل ہے بلکہ شاید اس کی پہچان بھی ہے۔

سویک لیک جسے کھنڈوعہ گاؤں کی وجہ سے کھنڈوعہ جھیل بھی کہا جاتا ہے، موٹر وے پر کلر کہار انٹر چینج کے پاس ہی ہے۔ اگر آپ گوگل میپ پر اس کی لوکیشن لگا کر نکلیں گے تو گوگل صاحب آپ کو پھر غلط سلط راستے پر ڈال دیں گے۔ درست سمت میں جانے کے لیے آپ کو بیسٹ وے سمیٹ والے روڈ پر آنا پڑے گا۔ یہاں سے گوگل میپ بھی آپ کی درست راہ نمائی کرے گا۔ سویک لیک کی پارکنگ میں آپ اپنی گاڑی پارک کریں۔

یہاں آپ کو جیپ کھڑی ملیں گی۔ یہاں سے سفر جیپ پر شروع ہوگا۔ راستہ مکمل طور پر پتھریلا ہے اور اترائی ہی اترائی ہے۔ عام گاڑی اس راستے پر نہیں چل سکتی۔ جیپ والے دو سے تین ہزار میں آپ کو آگے لے جائیں گے اور واپس بھی لے آئیں گے۔ پہلی پارکنگ جو آپ کو ملے گی وہ فقط گاڑیوں کے لیے ہے۔ اگر آپ بائیک پر ہیں تو یہاں مت رکیں، اپنا سفر جاری رکھیں۔ کچھ کٹھن سفر کے بعد آپ کو ایک اور پارکنگ ملے گی، یہ بائیک کے لیے ہے۔

اس سے آگے بائیک نہیں جا سکتی۔ یہاں سے ایک تنگ ٹریک سفر ہوجائے گا جس پر یقینی طور پر آپ کو پیدل ہی چلنا پڑے گا۔ یہ کوئی مشکل ٹریک نہیں ہے۔ جاتے ہوئے تو صرف اترائی ہی اترائی ہے۔ یعنی کہ مکمل طور پر تفریح ہے۔ واپسی پر یقیناً آپ کا زور لگے گا۔ لوگ یہاں فیملی کے ساتھ آتے ہیں، کوکنگ کرتے ہیں، جی بھر کے نہاتے ہیں اور اچھے لوگ اپنا گند اپنے ساتھ لے کر واپس چلے جاتے ہیں۔

پوٹھوہار کی باقی جھیلوں کی طرح یہاں کا پانی بھی چٹانوں سے نکل کر آتا ہے اور آبشار کی صورت بناکر سویک لیک میں گرتا ہے۔ سویک لیک گہری ہے، اس لیے اگر آپ تیراک نہیں تو میری طرح بس کونے پر ہی کھڑے ہو کر لطف اندوز ہوں۔ البتہ یہاں لائف جیکٹس بھی میسر ہیں جو کہ خوش قسمتی سے کام بھی کرتی ہیں۔ آپ انھیں پہن کر جھیل سے مکمل طور پر لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

The post خطہ دل رُبا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/te2PKg1
via IFTTT

Saturday, September 16, 2023

ایم ایس گنگا رام ہسپتال لاہور اور ان کی اہلیہ پرائیوٹ کلینک پر بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،ترجمان لیسکو

کرنٹ لگنے کے واقعات میں نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے ایکسپریس اردو

کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن لکی سوسائٹی پل کے قریب گھر میں نوعمر لڑکے کو کرنٹ لگ گیا جسے ایدھی کے رضا کاروں نے فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

ریسکیو حکام کے مطابق متوفی کی شناخت 13 سالہ احسان اللہ کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ گھر میں بجلی کے تار سے کرنٹ لگنے کا بتایا جا رہا ہے. دریں اثنا کراچی پریس کلب کے قریب زیر تعمیر عمارت میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 55 سالہ سیف اللہ کے نام سے کی گئی جو کہ محنت کش بتایا جاتا ہے جبکہ واقعہ کام کے دوران کرنے لگنے سے پیش آیا تھا۔

The post کرنٹ لگنے کے واقعات میں نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/yxNkriP
via IFTTT

ہمارا پیٹرول چاند پر جارہا ہے، رابعہ کلثوم ایکسپریس اردو

ملک میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر شوبز شخصیات نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

معروف اداکار و کامیڈین سہیل احمد (عزیزی) نے ٹویٹ میں کہا کہ حکمرانوں اللہ کا واسطہ ہے غریب کا خون مت نچوڑو، پیٹرول غریب بھی استعمال کرتا ہے۔ جن کے پاس کروڑوں روپے ہیں وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کو راضی کرو۔

اداکارہ رابعہ کلثوم نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا: ہمارا پیٹرول چاند پر جارہا ہے۔

RABIYA KULSOOM

اداکارہ مشی خان نے کہا کہ لوگ ویسے ہی پریشان ہیں۔ زندگی اتنی مشکل ہوچکی ہے، اب پتا نہیں عوام کا کیا بنے گا، معاشی حالات کی وجہ سے جرائم بڑھ چکے ہیں، لوگوں کو کھانے اور زندگی گزارنے کے لالے پڑگئے ہیں۔

The post ہمارا پیٹرول چاند پر جارہا ہے، رابعہ کلثوم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/1Yoqhkl
via IFTTT

Friday, September 15, 2023

و*" خدمت خلق فانڈیشن انٹرنیشنل کی 31 ویں سالگرہ کی تقریب" کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ... ٌ دبئی، یو کے، یو اے ای، لندن، فرانس، ملائشیا اور دیگر ممالک سے بھی مندوبین شریک ... مزید

پشاور؛ سکھ اور مسیحی افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک ایکسپریس اردو

پشاور میں سی ٹی ڈی نے سکھ اور مسیحی افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد فقیر آباد بابا زیارت کے قریب چھاپہ مار کارروائی میں مارے گئے، دہشت گرد علما کی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی 10 بڑی کارروائیوں میں بھی ملوث تھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے قبضہ سے اسلحہ، دستی بم اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا،  دہشت گرد کسی بڑی تخریبی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

The post پشاور؛ سکھ اور مسیحی افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 دہشت گرد ہلاک appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/4lkTpdr
via IFTTT

گوجرانوالہ میں کانسٹیبل نے فائرنگ کرکے اپنے افسر کو قتل کردیا ایکسپریس اردو

گوجرانوالہ میں تھانہ کھیالی میں کانسٹیبل نے سب انسپکٹر رانا شفیق احمد پر فائرنگ کر کے قتل کردیا۔ 

فراہم کردہ ابتدائی معلومات کے مطابق کانسٹیبل یونس نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر سب انسپکٹر رانا شفیق کو گولی ماردی اور وقوعہ سے فرار ہوگیا جبکہ سٹی پولیس آفیسر محمد ایاز سلیم نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔

اطلاع ملتے ہی سی پی اومحمد ایاز سلیم، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن وقوعہ پر پہنچ گئے اور متعلقہ افسران نے فرانزک موبائل لیبارٹری کی مدد سے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایس پی سٹی غیوراحمد کی زیر نگرانی ملزم کی گرفتار ی کے لیے پولیس ٹیمیں متحرک ہیں جبکہ ایس ایس پی آپریشنز نے معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے اانکوائری آفیسر مقررکردیا۔

سی پی او گوجرانوالہ نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ملوث اہلکار کے خلاف سخت محکمانہ و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

The post گوجرانوالہ میں کانسٹیبل نے فائرنگ کرکے اپنے افسر کو قتل کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/yMZEDHr
via IFTTT

Thursday, September 14, 2023

کمشنر سبی ڈویڑن بشیر احمد بنگلزئی اور ڈپٹی کمشنر زیارت کاالحجر ہ اسکول زیارت کا دورہ

اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کیخلاف کریک ڈاؤن ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے احکامات پر اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے 25 غیر ملکیوں کو اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے حراست میں لے لیا اور اب تک 14 فارن ایکٹ کے تحت 57 غیر قانونی مقیم غیر ملکی اڈیالہ جیل منتقل کیے جا چکے ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ زیر حراست غیر ملکیوں کو ان کے ملک بھجوانے کے انتظامات عمل میں لائے جارہے ہیں، پاکستان میں قیام ملکی قوانین کے مطابق ہی ممکن ہے، غیر قانونی رہائش پذیر افراد کی معاونت کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے، رہائشی، مالی اور روزگار کی شکل میں غیر قانونی مقیم افراد کو معاونت کرنا جرم ہے۔

The post اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کیخلاف کریک ڈاؤن appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/AtMgnb9
via IFTTT

فلم ’چکدے انڈیا‘ کے نامور اداکار کینسر سے انتقال کرگئے ایکسپریس اردو

 ممبئی: بالی وڈ کی مشہور فلم ’چکدے انڈیا‘ کے نامور اداکار ریو کپاڑیا کینسر کے مرض میں انتقال کرگئے۔ 

اداکار کے دوست فیصل ملک نے بھارتی میڈیا کو آگاہ کیا کہ ریو کپاڑیا کا انتقال کینسر سے ہوا اور ان کی عمر 66 برس تھی۔

ریو کپاڑیا نے متعدد فلموں اور ٹی وی شوز میں معاون اداکار کا کردار ادا کیا ہے اور حال ہی میں وہ ’میڈ ان ہیون‘ کے سیزن ٹو میں نظر آئے تھے۔

انہوں نے بالی وڈ کی مشہور فلموں دل چاہتا ہے، چکدے انڈیا ہیپی نیو ایئر میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

The post فلم ’چکدے انڈیا‘ کے نامور اداکار کینسر سے انتقال کرگئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/PJT5SIB
via IFTTT

Wednesday, September 13, 2023

عارف علوی نئے صدر کے آنے تک اپنی اوقات میں رہیں، مولانا فضل الرحمان ... صدر کو کونسی طاقتیں سپورٹ کررہی ہیں جو سیاسی عدم استحکام چاہتی ہیں؟، عارف علوی ایک پارٹی کی نمائندگی ... مزید

جامعہ کراچی میں معاوضوں کی عدم ادائیگی؛ انجمن اساتذہ نے ایوننگ پروگرام کا بائیکاٹ کردیا ایکسپریس اردو

کراچی: جامعہ کراچی کے اساتذہ کی تنظیم انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے ایوننگ پروگرام کے معاوضوں کی عدم ادائیگی اور انتظامیہ کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ کا ہنگامی اجلاس اسٹاف کلب میں صدر انجمن ڈاکٹر صالحہ رحمان کی زیر صدارت ہوا۔ انجمن اساتذہ کی جانب سے یونیورسٹی اساتذہ کے لیے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہنگامی اجلاس میں ایوننگ کے مشاہروں کی ادائیگی میں مسلسل تعطل اور کئی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ میں بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق کئی شعبہ جات میں اساتذہ کورسز پڑھانے پر آمادہ نہیں ہیں، انجمن اساتذہ نے اس تشویش پر مجلس عاملہ کےارکان کےساتھ شیخ الجامعہ کے ساتھ ملاقات کی اور اساتذہ کی تشویش سے آگاہ بھی کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ اس معاملے پر شیخ الجامعہ کی طرف سے حوصلہ افزا جواب سامنے نہ آیا بلکہ شیخ الجامعہ نے کہا کہ “اگر بلز ادا نہیں ہورہے تو لوگ ایوننگ پروگرام میں نہ پڑھائیں” جس پر مجلس عاملہ نے شیخ الجامعہ کے بیان کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ 14 ستمبر سے غیر معینہ مدت کے لیے شام کی کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کیا جائیگا۔

ایکسپریس نیوز نے اس فیصلے پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے مسلسل رابطے کی کوشش کی تاہم وہ بات چیت سے گریز کرتی رہیں۔

مزید براں انجمن کے سیکریٹری فیضان نقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ایوننگ پروگرام میں تدریسی بائیکاٹ کے فیصلے کی تصدیق کی اور بتایا کہ جامعہ کراچی کے ریگولر اور وزیٹنگ فیکلٹی کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایوننگ پروگرام کی ادائیگیاں نہیں ہوئی ہیں اور اب یہ رقم مجموعی طور پر 8 کروڑ روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے بھی تسلی بخش جواب نہیں مل رہا ہے لہذا مذکورہ فیصلہ کرنا ہماری مجبوری ہے کیونکہ انتظامیہ خود ہی کہہ رہی ہے کہ ادائیگیاں نہیں ہورہی تو نہ پڑھائیں۔

وائس چانسلر جامعہ کراچی کا مؤقف 

وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی سے جب رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انجمن اساتذہ کے لوگ ایم فل/پی ایچ ڈی میں انرولڈ اساتذہ کی فیس معاف کروانے آئےتھے جسے منع کردیا گیا کیونکہ اس کی اجازت سینڈیکیٹ ہی دے سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایوننگ پروگرام کی ادائیگیوں کا معاملہ ملاقات کے ایجنڈے پر تھا ہی نہیں انجمن اساتذہ اسے manipulate کررہی ہے ادائیگیاں کی جارہی ہیں 50 لاکھ کچھ روز قبل جاری کیے گئے ہیں چند روز میں مزید 50 لاکھ بھی جاری ہونے ہیں۔

وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ جو اساتذہ ایم فل/پی ایچ ڈی کررہے ہیں انہیں چھٹی لینی ہوگی۔ علاوہ ازیں انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالح رحمان سے رابطہ کرکے شیخ الجامعہ کے اس بیان کی تصدیق کی کوشش کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

The post جامعہ کراچی میں معاوضوں کی عدم ادائیگی؛ انجمن اساتذہ نے ایوننگ پروگرام کا بائیکاٹ کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/fx9XJvI
via IFTTT

Tuesday, September 12, 2023

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑکی ملک میں بین المذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مشاورتی پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ہدایت

امریکا میں خطرناک قاتل تاحال مفرور، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت ایکسپریس اردو

ہیرسبرگ: 

امریکی ریاست پنسلوانیا کے سیکورٹی حکام نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ ریاست کے جنوبی مشرقی حصے میں ایک فرار ہونے والا قاتل جو تقریباً دو ہفتوں سے گرفتاری سے بچ رہا ہے مسلح ہے لہٰذا رہائشی گھروں کے اندر رہیں اور اپنی گاڑیوں کو لاک رکھیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس نے X پر پوسٹ کیا کہ پولیس ساؤتھ کوونٹری ٹاؤن شپ میں ڈینیلو سوزا کیوالکانٹے کا تعاقب کر رہی ہے۔ عوام سے مطالبہ ہے کہ ڈینیلو جہاں بھی نظر آئے، فوراً 911 پر کال کریں اور اس سے رابطے میں نہ آئیں۔

علاقے کے تمام اسکول اور دفاتر کو دن بھر کے لیے بند کرنے اور دوسرے علاقے میں طلباء کو گھروں کے اندر رکھنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ پولیس نے سرچ ایریا میں سڑکیں بند کروادیں جبکہ روڈ بلاک کرکے قانون نافذ کرنے والے افسران علاقے سے نکلنے والی تمام گاڑیوں کو روک کر چیک کررہے ہیں۔

دوسری جانب ریاستی اور وفاقی حکام نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سیکورٹی اداروں نے ڈینیلو کو پکڑنے کا موقع ضائع کر دیا تاہم اسے جلد سے جلد پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔

The post امریکا میں خطرناک قاتل تاحال مفرور، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/YGAoS0i
via IFTTT

Monday, September 11, 2023

اقوام متحدہ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مردان، خیبر پختونخواہ  میں پائیدار ترقی پر 12 مکالموں کی سیریز کا  چھٹا اجلاس

مریم نواز کی والدہ اور دیگر بزرگوں کی قبر پر حاضری ایکسپریس اردو

رائے ونڈ: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور مرکزی آرگنائزر مریم نواز نے والدہ کی پانچویں برسی پر اُن کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی اہلیہ محترمہ کلثوم نواز کی پانچویں برسی کے موقع پر رائے ونڈ میں قرآن و فاتحہ خوانی کی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں مرحومہ کی مغفرت اور بلند درجات کیلیے دعا بھی کی گئی۔

تقریب میں شریف خاندان کے افراد نے شرکت کی۔

مریم نواز نے آبائی قبرستان میں والدہ کلثوم نواز سمیت خاندان کے دیگر بزرگوں کی قبروں پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھا کر فاتحہ خوانی بھی کی۔

یاد رہے کہ بیگم کلثوم نواز 11 ستمبر 2018 کو طویل علالت کے بعد لندن میں وفات پاگئی تھیں۔

The post مریم نواز کی والدہ اور دیگر بزرگوں کی قبر پر حاضری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/gDCBdLr
via IFTTT

Saturday, September 9, 2023

پی این سی اے کا یوم دفاع پاکستان کی تقریبات کے سلسلے میں "اے راہ حق کے شہیدو" میوزیکل ایونٹ کا انعقاد

معروف اداکارہ زیبا بیگم علی نے زندگی کی 78 بہاریں دیکھ لیں ایکسپریس اردو

 لاہور: پاکستانی فلم انڈسٹری پر کئی سالوں تک راج کرنے والی ماضی کی معروف اداکارہ اور شہنشاہ جذبات کا لقب پانے والے اداکار محمد علی کی اہلیہ زیبا بیگم علی نے زندگی کی اٹھتر(78) بہاریں دیکھ لیں۔ 

لالی وڈ انڈسٹری میں گڑیا کے نام سےمشہور اداکارہ زیبا بیگم دس ستمبر 1945 میں پیدا ہوئیں اور پاکستان فلم انڈسٹری میں آتے ہی اپنی لازوال اداکاری سے سب کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔

زیبا بیگم نے فلمی سفر کا آغاز 1962 میں فلم ’چراغ جلتا رہا‘ سے کیا اور پورے کریئر میں نوے سے زائد فلموں میں کام کیا اور ان کی فلمی جوڑی وحید مراد کے ساتھ  مقبول ہوئی۔

زیبا بیگم نے اپنے شوہر اداکار محمد علی کے مقابل پچاس سے زائد فلمیں کرکے ایک ریکارڈ بھی قائم کیا اور ان کی مقبول فلموں میں توبہ، ایسا بھی ہوتا ہے ،انسان اور آدمی، محبت، باجی، کنیز، بہو رانی قابل ذکر ہیں۔

فلمی کریئر میں نگار ایوارڈ سمیت بے شمار ایوارڈ جیتنے والی زیبا علی کو دو ہزار پندرہ میں حکومت پاکستان کی طرف سے ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا-

 

The post معروف اداکارہ زیبا بیگم علی نے زندگی کی 78 بہاریں دیکھ لیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/v39YpkW
via IFTTT

Friday, September 8, 2023

ملک میں ڈالرز کی آمد کی رفتار مزید سست ہو گئی ... 2 ماہ کے دوران پاکستان کی ترسیلات اور ایکسپورٹ میں بہت زیادہ کمی ہو جانے کا انکشاف، نئے مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ جولائی ... مزید

ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ کا امتحان 10 ستمبر کو ایک ہی بار ہوگا، ترجمان وزارت صحت ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزارت صحت کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ پورے ملک میں ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ دس ستمبر بروز اتوار کو اپنے شیڈول کے مطابق ہو ں گے اور پھر کوئی ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

ترجمان وزارت صحت ساجد شاہ نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں رجسٹرڈ طلبا طالبات دس ستمبر کو اپنے امتحانی سینٹر بروقت پہنچیں۔

ترجمان وزارت صحت نے واضح کیا کہ پورے ملک میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ 10 ستمبر کو ہوگا اور اُس کے بعد کوئی امتحان نہیں لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایم ڈی کیٹ امتحان بعد میں ہوں گے، وزیر صحت

قبل ازیں نگران وفاقی وزیر صحت ندیم جان نے کہا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقے کے طلبا کیلیے ایم ڈی کیٹ امتحانات بعد میں منعقد کیے جائیں گے۔  انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبا کی مشکلات کا نوٹس لے لیا جو میڈیکل کالجز میں داخلہ لینا چاہتے تھے لیکن موجودہ ابتر صورت حال میں یہ ممکن نہیں تھا۔

The post ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ کا امتحان 10 ستمبر کو ایک ہی بار ہوگا، ترجمان وزارت صحت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/lcEBuzv
via IFTTT

Thursday, September 7, 2023

صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت ختم ... صحت سہولت کارڈ پر اب مریضوں کو علاج کیلئے 90 فیصد ادائیگی جیب سے کرنا ہو گی

سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ (آج) جمعہ کو جڑانوالہ میں چرچز جلانے کے واقعات کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا

روس کا پاکستان میں توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اظہار دلچسپی ایکسپریس اردو

 اسلام آباد / ماسکو: روس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

روس کے وزیر توانائی نیکو لائی شوئیگینوف کی پاکستان کے روس میں تعینات سفیر شفقت علی خان کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ جس میں روس کے وزیر توانائی نے پاکستان کے سفیر کی دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون بارے کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان کے سفیر کا دونوں ممالک کے بین الحکومتی کمیشن کے کامیاب انعقاد پر بطور خاص شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعاون سمیت بطور خاص توانائی کے شعبے میں مزید تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

پاکستان کے سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے روابط کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاک روس تعلقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔

میٹنگ میں پاکستان اور روس کے درمیان انرجی کے شعبے میں تعاون کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ۔ روس کے وزیر برائے توانائی نے دونوں ممالک کے مابین گیس کے سیکٹر کی ڈویلیپمنٹ کیلئے جائنٹ ورکنگ گروپ کے جلد قیام پر زور دیا۔

روسی وزیر نے پاکستان کے ساتھ انٹر نیشنل ٹرانسپورٹ روٹ کے قیام پر بھی بات چیت کی اور روس کی طرف سے  دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔

The post روس کا پاکستان میں توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اظہار دلچسپی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/JjoMBC5
via IFTTT

Wednesday, September 6, 2023

تمام میچز بارش کی نذر ہونے پر بھی پاکستان ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ جائیگا ... ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے پہلے میچ میں بنگلادیش کو شکست دینے کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل ... مزید

ٹرین میں لوٹ مار کی کوشش کرنے والے دو ڈاکو گرفتار ایکسپریس اردو

  کراچی: ریلوے پولیس نے ہزارہ ایکسپریس میں ڈکیتی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 2 ڈاکوؤں کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا۔

ترجمان ریلوے پولیس کے مطابق ریلوے پولیس کے اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈکیتی کی نیت سے سوار ہونے والے 2 ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا جو کہ 12 ڈاؤن ہزارہ ایکسپریس کی بوگی نمبر 11 میں جنگ شاہی اور لانڈھی اسٹیشن کے مقام پر ریلوے پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل تنویر اشرف اور ایس ٹی آئی اعظم کو ٹرین میں چیکنگ کے دوران بیت الخلا کے پاس آتے ہوئے دیکھا تو انھوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

ترجمان ریلوے کے مطابق دونوں اہلکاروں نے بہادری سے ڈاکوؤں کا مقابلہ کرتے ہوئے انھیں قابو کر کے گرفتار کرلیا جن کی شناخت رضا علی اور منیب حسین کے نام سے کی گئی جبکہ ان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے اور ان کے خلاف ڈسٹرکٹ پولیس حیدر آباد کے متعدد تھانوں میں 14 مقدمات درج ہیں۔

لانڈھی ریلوے پولیس نے گرفتار ڈاکوؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ ریلوے کے اعلیٰ حکام نے ریلوے پولیس کے جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے انھیں شاباش دی ہے۔

The post ٹرین میں لوٹ مار کی کوشش کرنے والے دو ڈاکو گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/rLaqz4b
via IFTTT

Tuesday, September 5, 2023

آرمی چیف دو روزہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے ایکسپریس اردو

راولپنڈی / تاشقند: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ازبکستان کے صدر، وزیر دفاع اور اسٹیٹ سیکیورٹی سروس کے چیئرمین و سیکریٹری سے ملاقاتیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر جمہوریہ ازبکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر پہنچ گئے۔ جہاں اُن کی ازبک صدر، وزیر دفاع سمیت اہم شخصیات سے اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ازبکستان کے دورے کا مقصد فوجی اور دفاعی تعاون کو بڑھانا ہے۔

آرمی چیف نے ملاقاتوں کے دوران باہمی تربیتی تعاون اور انٹیلی جنس شیئرنگ بڑھانے پرزور دیا جبکہ ازبکستان کی ملٹری فورسز کی تربیت اور تیاری کے معیار کی تعریف کی۔

ازبکستان کی وزارت دفاع پہنچنے پر جنرل سید عاصم منیر کا پرتپاک استقبال کیا گیا جہاں چاق و چوبند دستے نے آرمی چیف کو سلامی دی، بعد ازاں چیف آف آرمی اسٹاف نے تاشقند میں یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

The post آرمی چیف دو روزہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/LciYuBb
via IFTTT

نگراں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سے فن لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل و چئیرمین فن لینڈ کی ملاقات

اقوام متحدہ نے 20 لاکھ افغانیوں کیلئے راشن کی امداد بند کردی ایکسپریس اردو

کابل: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے مارچ کے بعد اب رواں ماہ مزید 20 لاکھ افغانوں کے لیے راشن کی امداد بند کردی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایجنسی کے کنٹری ڈائریکٹر ہسیاؤ وی لی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کو اس ماہ مزید 20 لاکھ افغانوں کے لیے راشن میں کٹوتی کرنی پڑی ہے کیونکہ دور دراز کی آبادیوں کے لیے اگر فنڈز ختم ہو گئے تو یہ تباہ کن ہوگا۔

راشن میں کٹوتی افغانستان کے لیے امداد میں کمی کے خطرات کے درمیان سامنے آئی ہے جہاں اقوام متحدہ کا عالمی ادارہِ خوراک صرف ایک چوتھائی فنڈز فراہم کرتا ہے۔

خوراک اور نقد امداد کے لیے ڈبلیو ایف پی کی فنڈنگ ​​اکتوبر کے آخر تک ختم ہونے کی توقع ہے جبکہ ایجنسی کو سال بھر میں 10 ملین افغانوں کی امداد میں مسلسل کمی کرنی پڑرہی ہے۔

موسم سرما میں منقطع ہونے والے علاقوں میں خوراک محدود کردی گئی ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ اگر کوئی فنڈنگ ​​نہیں ملتی ہے تو ضرورت مند دور دراز علاقوں میں 90 فیصد شہری خوراک سے محروم رہ جائیں گے۔ یہاں تک کہ قابل رسائی مقامات پر بھی لوگوں کو سخت موسم کے دوران کوئی سامان نہیں ملے گا۔

The post اقوام متحدہ نے 20 لاکھ افغانیوں کیلئے راشن کی امداد بند کردی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/zKhTwBt
via IFTTT

Monday, September 4, 2023

قومی ویمنز کرکٹ ٹیم نے تاریخ میں پہلی بار جنوبی افریقہ کو کلین سوئپ کر دیا ... پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 6 رنز سے کامیابی حاصل ... مزید

اپنے بچوں میں موبائل فون کی لَت کو کیسے ختم کریں؟ ایکسپریس اردو

بچوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی لت کو کم کرنے کے لیے حکمت عملیوں کے امتزاج کی ضرورت ہوتی ہے جس میں مواصلت، حدود طے کرنا، متبادل فراہم کرنا اور ایک مثبت رول ماڈل ہونا شامل ہے۔ یہاں کچھ اقدامات تحریر کیے جارہے ہیں جو آپ عمل میں لاسکتے ہیں:

بات کریں: اپنے بچے سے بات کریں، موبائل فون اور روزمرہ معمولات کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کریں۔ بغیر کسی فیصلے کے ان کے موبائل کے استعمال کے بارے میں ان کے نقطہ نظر اور خدشات کو سنیں اور اسے دور کریں۔

واضح حدود مقرر کریں: موبائل کے بےحد استعمال کے حوالے سے گھر میں اصول اور حدود قائم کریں۔ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ موبائل گھر میں کب، کس وقت اور کہاں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

مثال بنیں: موبائل کے استعمال سے متعلق اپنے مرتب کردہ اصولوں پر پہلے خود ذمہ داری سے عمل کریں اور اپنے بچے کے لیے رول ماڈل بنیں۔

موبائل فری زون نامزد کریں: اپنے گھر میں ایسی جگہیں مخصوص کردیں جہاں موبائل استعمال کی اجازت نہ ہو جیسے کھانے کا کمرہ یا بیڈرومز وغیرہ۔ یہ اہلخانہ کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے بات چیت اور بہتر نیند کی عادات کو فروغ دیتا ہے۔

موبائل استعمال کرنے کا ٹائم قائم کریں: دن اور رات کے دوران اوقات مقرر کریں جب موبائل استعمال کرنے کی حد بندی ہو جیسے کھانے کے دوران یا سونے سے پہلے۔

متبادل سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کریں: اپنے بچے کے لیے مختلف قسم کی دلکش، تفریحی اور صحت بخش سرگرمیاں فراہم کریں جیسے کھیل، پڑھنا، آرٹ یا دوسرے مشاغل وغیرہ۔

مواد پر نظر رکھیں: اس مواد سے آگاہ رہیں جو آپ کا بچہ موبائل پر دیکھ رہا ہے۔ نامناسب مواد تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے پیرنٹل کنٹرولز اور فلٹرز استعمال کریں۔

آن لائن سیفٹی کے بارے میں تعلیم دیں: اپنے بچے کو آن لائن حفاظت، رازداری کے بارے میں بتائیں اور آن لائن بہت زیادہ وقت گزارنے کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کریں۔

کوالٹی ٹائم: اپنے بچے کے ساتھ معیاری وقت گزاریں اور وہ سرگرمیاں مہیا کریں جس سے وہ لطف اندوز ہوں۔ اس سے ان کا موبائل فون پر انحصار کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اصول مرتب کرنے میں بچے کو اعتماد میں لیں: اپنے بچے کو اس عمل میں معاون ہونے کا احساس دلانے دلائیں یعنی گھر میں موبائل کے اصول ترتیب دینے میں شامل کریں۔

انعام: موبائل کے کم سے کم استعمال اور اصولوں کی پابندی کرنے پر انعام رکھیں جس سے موبائل فون کے کم استعمال کی ترغیب ملتی ہے۔

اگر ضرورت ہو تو پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں: اگر آپ کے بچے میں موبائل استعمال کرنا ایک نشہ بن چکا ہے اور اس سے اہم مسائل پیدا ہو رہے ہیں، تو اس مسئلے میں تجربہ رکھنے والے معالج یا پیشہ ور ماہرین سے مشورہ کریں۔

صبر و تحمل سے کام لیں: عادات کو تبدیل کرنے میں وقت لگتا ہے، لہذا صبر کریں اور اپنے مقرر کردہ اصولوں اور حدود کے مطابق بچے کو خود کو تبدیل کرنے کیلئے وقت دیں۔

The post اپنے بچوں میں موبائل فون کی لَت کو کیسے ختم کریں؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/I61x0QB
via IFTTT

Sunday, September 3, 2023

زباں فہمی نمبر190؛ سیرتِ طیبہ اور قومی زبان کی اہمیت ایکسپریس اردو

راقم نے مدتوں پہلے ریڈیوپاکستان کے ایک تقریری سلسلے میں یہ بات عرض کی کہ ہم مادری زبان اور قومی زبان کے ہر شعبے اور ہر سطح پر استعمال وترویج کی بات کرتے ہیں تو اِس کے فروغ کی سند ہمیں ہمارے رسول (ﷺ) کی سیرتِ مقدسہ سے ملتی ہے، جو ’’اُمّی‘‘ لقب ہوئے (یعنی اپنی ماں پر ہوئے، بغیر کسی اضافی تعلیم کے) اور اُن کی بطورِانسان شناخت ہی اپنی مادری زبان عربی سے ہوئی، جبکہ وہ ’’اکمل الکاملین‘‘ (کاملوں سے بڑھ کر کاملThe Most Perfect of All:) کے منصب پر فائز، اپنے رب کی عطا سے دنیا کی، بلکہ کائنات کی ہر مخلوق کی ہر زبان سمجھنے والے ہوئے، مگر اس اَمر کا اظہار بھی خاص خاص موقع ہی پر فرمایا۔ اس نکتے کا اعادہ ’زباں فہمی‘ سمیت میری مختلف تحریروں میں ہوچکا ہے۔

ایک کسک تھی کہ کاش اس موضوع پر کوئی مبسوط مقالہ یا کتاب بھی لکھ سکوں۔ کچھ سال قبل ایک بزرگ محقق سے تعارف ہوا تو معلوم ہواکہ انھوں نے یہ کارنامہ ماضی قریب میں انجام دیا ہے اور پھر بکمال عنایت، انھو ں نے اپنی وہ وقیع کتاب’’سیرِتِ رسول عربی (ﷺ) اور ریاست ِمدینہ میں قومی زبان کا مقام‘‘ مجھے ارسال فرمائی۔ میرے وہ محترم ہیں ادارہ فروغ قومی زبان (مقتدرہ قومی زبان) کے سابق سربراہ جناب محمد اِسلام نشتر جن کی دوسری کتاب ’میجر آفتاب حسن: حیات وخدمات‘ پر تعارفی نوعیت کا مضمون، زباں فہمی کا حصہ بن چکا ہے۔

یہاں ہمیں یادرکھنا چاہیے کہ عربی زبان کو عالم گیر حیثیت، اسلام اورہمارے پیارے نبی (علیہ الصلوٰ ۃ والسلام) کے طفیل حاصل ہوئی، ورنہ یہ عالَمِ عرب تک محدودرہتی۔ یوں ایک عرب کی مادری زبان، فقط عرب دنیا ہی کی نہیں، بلکہ دنیا کے ایک بڑے حصے کی قومی وسرکاری زبان بن گئی۔ محترم اِسلام نشتر صاحب کی کتاب ’’سیرتِ رسولِ عربی (ﷺ) اور ریاستِ مدینہ میں قومی زبان کا مقام‘‘ میں یہ اقتباس اس موضوع کو مختلف جہتوں سے بیان کرتا ہے:

’’رسولِ عرب وعجم (ﷺ) نے عربوں کی عربی قومیت اور قومی زبان ’عربی‘ کو نورِاسلام سے درخشاں کردیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ریگزارِعرب کے بَدّو، ناقابل تسخیر قوت، بے مثال عزت اور بے داغ بزرگی کے امین بن گئے۔

امام الانبیا ئ(ﷺ) کی تعلیمات نے انسانیت کو قیامت تک کے لیے نئی آب تاب عطا فرمادی۔ وہ گروہی، قبائلی اور لسانی عصبیتوں کے چنگل سے رہائی پاکر عالمگیر حیثیت کے مالک بن گئے‘‘۔ یعنی یہ کہ جب ایک زبان کو آفاقی حیثیت عطا ہوئی تو پھر قبائلی شناخت اور قبائلی یا لسانی عصبیت /تعصب اَز خود ختم ہوگیا۔ بعینہ یہی راز ہے پاکستانی قومیت کی تشکیل کا کہ اگر آج اُردو کو ہرسطح پر، ہرشعبے میں سرکاری سرپرستی کے ساتھ نافذ کردیا جائے تو پھر اپنی اپنی بولیاں بولنے کی ضرورت ان معنوں میں نہیں رہے گی کہ آپ کی دنیا بھر میں ایک ہی شناخت ہوگی، ہاں، البتہ مقامی سطح پر، اپنے علاقے میں، اپنی زبان یا بولی کا استعمال بدستور جاری رہے گا اور انتہائی ضرورت کے سوائ، انگریزی سمیت کسی بھی غیرملکی زبان کا سہارالینے کی چنداں ضرورت نہیں رہے گی۔

محترم اِسلام نشتر صاحب کی کتاب ’’سیرتِ رسول ِ عربی (ﷺ) اور ریاست ِمدینہ میں قومی زبان کا مقام‘‘ میں بالکل اسی طرح ابتداء کی گئی ہے جیسے سیرت پر لکھی گئی کسی بھی دوسری کتاب میں ہوتی ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی باک نہیں کہ ایسی علمی وتحقیقی نوعیت کی کتاب، کسی عالم دین کے قلم سے منصہ شہود پر آنی چاہیے تھی، نیز کسی ماہرلسان ولسانیات کے لیے یہ دعوت ہے کہ ایسے موضوعات ابھی اَن چھوئے [Untouched] تھے، سو اَب ان کا مطالعہ ومزید تحقیق اُن کے لیے ناگزیر ہے۔

یہ نکتہ بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ کوئی اعلیٰ سرکاری افسر، اپنے فرائض منصبی اداکرتے ہوئے بھی ایسے تحقیقی کارنامے انجام دے سکتا ہے، اگر وہ محض ’پاس‘ نہ ہوتو، ہر چند کہ ایسے افسران کا شمار مستثنیات ہی میں ہوتا ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ ہم صدیوں پہلے دین سے دُورہوئے تو علم سے دور ہوگئے اور پھر انگریز کے زیرِدام آئے توچند اسباق رٹ رٹا کر مشینی انداز میں قابلیت کا رعب جماتے ہوئے کہیں نہ کہیں ملازمت یا تجارت کرنے لگے۔ ہمیں کیا خبر کہ کس کس موضوع پر کیا کچھ علمی وتحقیقی مواد دستیاب ہے یا ہمیں اس بابت بھی فکر کرنی چاہیے۔

’’ریاست ِمدینہ کے حکمراں کی حیثیت سے ایک طرف سیدالانبیاء (ﷺ) اصحابِ صفّہ کے نوجوان طالب علم زید بن ثابت (رضی اللہ عنہ‘) کو عبرانی، سُریانی اور دیگر غیرملکی زبانوں کے سیکھنے کا حکم دیتے ہیں تودوسری طرف، بیرون ِ ریاست سے آنے والے وُفود کے ساتھ، انہی کی زبان، انہی کے لب ولہجے میں گفتگو فرماتے ہیں۔

نوزائیدہ مملکت ہونے کے باوجود، اُس دور کی ایران ، روم جیسی عالمی استبدادی قوتوں کو صِرف اپنی قومی زبان میں خطوط ارسال کرکے ہمیشہ کے لیے قومی زبان کی اہمیت و ضرورت کی بالواسطہ تعلیم دے دی جاتی ہے۔

اس کے برعکس متعدد مواقع پر خود حبشی اور فارسی وغیرہ کے بعض الفاظ، زبانِ مبارک سے ادا کرکے، مملکت کے اندر، غیرملکی زبانوں کے حسب ِ ضرورت استعمال کا اصول اور اسلوب اجاگر فرمایا جاتا ہے‘‘۔ (مشہور روایت کے مطابق سیدنا زید بن ثابت کی عمر، قبول اسلام کے وقت فقط گیارہ سال تھی: س اص)۔ کتاب کی ابتداء میں شامل، جناب اسلام نشتر کے پیش لفظ سے کسی بھی ملک میں قومی زبان کے بنیادی تصور پر روشنی ڈالنا آسان ہوگیا۔

یہاں مجھے یہ کہنے میں کوئی باک نہیں کہ احادیث مبارکہ میں اس امر کی تحقیق کی گنجائش ہے کہ آیا ایسے مواقع پر ہمیشہ کوئی مترجم /ترجمان موجود ہوا کرتا تھا جب کوئی غیرملکی، غیرزبان بولنے والا شخص یا وفد کسی بھی سبب سے، دربارِ رسالت مآب (ﷺ) میں حاضرہوتا۔نیز۔آیا دوسری طرف یہی صورت حال تھی کہ ایک آدھ شخص کی موجودگی کافی سمجھی جاتی؟  خاکسارکو اِس سوال کا کافی یا مسکت جواب، کسی بھی مستند ماخذ میں نظر نہیں آیا۔

اگر انفرادی مثالیں دیکھی جائیں تو سب سے پہلے یہ دیکھیںکہ عرب کے طول وعرض میں مقیم مختلف قبائل کے مختلف لہجوں کی عربی سے ہمارے پیارے رسول (ﷺ) کو ہرگز کوئی پریشانی یا دقت نہیں ہوتی تھی، بلکہ سیدنا ابوبکر صدیق (رضی اللہ عنہ‘) سے مَروِی ہے (مفہوم) کہ’’میں عرب کے طول وعرض میں گھوما پھرا ہوں (غالباًماقبل اسلام، تجارت کی غرض سے، اور پھر بعدمیں دینی اغراض سے: س ا ص)، مگر میں نے رسول اللہ (ﷺ) سے زیادہ فصیح کوئی شخص نہ پایا‘‘۔ انھوں نے انتہائی حیرت سے اس بابت استفسار بھی کیا تھاکہ آپ کیسے مختلف لہجوں میں گفتگو کرلیتے ہیں۔ یہاں بندہ ناچیز اپنی دینی فہم کے مطابق عرض کرتا ہے کہ

ا)۔نبی کریم ( علیہ الصلوٰ ۃ والتسلیم) بحیثیت انسان بھی ایک بڑی زبان کی وسعت پر کماحقہ‘ عبور کے حامل ہوسکتے تھے، کیونکہ آپ نے عالم عرب میں سیاحت فرمائی تھی۔

ب)۔ نبی ورسول کی حیثیت میں اُن کے لیے دنیا ہی نہیں، کائنات کی کوئی زبان یا علم سمجھنا ہرگز دشوار نہیں، کیونکہ انھیں براہ راست وَحی سے علم دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ پندرہ سو سال میں جب کبھی کسی بھی شخص نے (اُن کی ظاہری حیات میں یا مابعد) اُن کی زیارت اور ہم کلام ہونے کاشرف پایا تو آقا ومولا (ﷺ) کو عربی کی بجائے مخاطب کی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھا۔ ایک تحقیق کی رُو سے خود زبان مقدس سے کئی مرتبہ غیرعربی الفاظ ادا ہوئے جن کی مثالیں زیرِنظر کتاب میں منقول ہیں۔ اس بارے میں ایک روایت خود قائداعظم محمد علی جناح سے منسوب ہے جس کے مطابق اُنھیں قیام پاکستان سے قبل یہ شرف حاصل ہوا تو حضور اقدس (ﷺ)نے اُن سے رواں انگریزی میں کلام فرمایا۔

جناب اسلام نشتر نے بھی اس بابت لکھا ہے کہ ’’علماء اور ماہرین لسانیات کے نزدیک، سرورِ کونین (ﷺ) کو اللہ تعالیٰ نے اس قدر لسانی قدرت عطا فرمارکھی تھی کہ آپ (ﷺ)تمام قبائل عرب کی زبانوں اور اُن کے روزمرّہ میں گفتگو کرنے کی مہارتِ تامّہ رکھتے تھے اور یہ وصف صرف آپ (ﷺ) ہی کی ذاتِ گرامی کے ساتھ مختص ومخصوص تھا۔

اسی طرح بنی فہد کو بھی مکتوب نبوی (ﷺ)کا متن اُنہی کے لغات اور روزمرّہ میں اِملاء کرایاگیا۔ اسی طرح حضور اکرم (ﷺ) کی طرف سے امرائے حضرموت (اقیال) اور شاہانِ یمن کو بھی ارسال کیے گئے مکتوبات میںیا اُن سے گفتگو میں آپ (ﷺ) اُنہی کا اسلوبِ زبان وبیان اور مخصوص لغات استعمال فرماتے تھے، باوجودیکہ سرورِکائنات (ﷺ) اُن قبائل میں نہ کبھی تشریف لے گئے اورنہ ہی ان علاقوں اور قبائل کی زبا ن سیکھی‘‘۔ مؤلف موصو ف نے یہ بات محترم شمس بریلوی مرحوم کی کتاب ’’سرورِ کونین کی فصاحت‘‘ کے حوالے سے لکھی ہے۔

میری دانست میں یہاں شاید کچھ نظرِثانی مطلوب ہے۔ ہمارے پیارے رسول(ﷺ) کے عالم عرب میں بغرض تبلیغ اسفار کے متعلق کوئی ایک جامع کتاب یا مبسوط مقالہ بالتحقیق لکھا جائے تو اُس میں یہ پہلو زیادہ نمایاں ہوگا کہ کن کن قبائل اور کن کن مقامات تک براہ راست رسائی ممکن ہوسکی تھی۔

زیرِنظر کتاب کے حوالے سے جہاں عربی زبان کی بولیوں یا شاخوں کی بات ہوئی، وہیں یہ انکشاف بھی دل چسپ ہے کہ اُس دور میں بعض دیگر زبانیں اور بولیاں بھی مقامی معاشرے میں رائج تھیں۔

یہ الگ بات کہ اب اُن میں اکثر معدوم ہوچکی ہیں اور ان کے نام بھی جدید مؤرخین ومحققین کے لیے نامانوس ہیں۔ زیرِنظر کتاب میں دیے گئے جَدوَل اور تشریح کے مطابق بنوقحطان میں عربی تھی تو بنو جُرہَم میں زبور، بنو قحطان بن عامر میں زقزقہ، بنی اسمٰعیل (علیہ السلام) میں عربی مبین (یعنی قرآن کریم کی واضح وعمدہ عربی)، بنوحِمیَر [Him’yar] میں مُسند، علاقہ حضرموت میں زبور، اہل مہرہ کے یہاں مَوَیل (حویل)، بنی معد میں مبین ،علاقہ عدن (یمن)میں رشق اور بنواَشعر (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ‘ کا قبیلہ) میں زقزقہ (رقرقہ)، جنوبی یعنی قحطانی عربی میں قوم سباء کی زبان سبائی، قرآن کریم کی سورہ ’البروج‘میں مذکور اَصحاب الاُخدوُدکی زبان حِمیَری [Him’yari] اور اصحابِ فِیل (یعنی ابرہہ اور اُس کے لشکر )کی زبان حبشی تھی ;سبائی زبان زمانہ ماقبل اسلام میں مدتو ں پہلے دم توڑچکی تھی، جبکہ دیگر زبانیں ظہورِاسلام کے وقت زندہ تھیں۔

بقول علامہ سید سلیمان ندوی، ہرچند کہ قرآن مجید کے اثر سے تمام عالم عرب میں فقط قرآنی زبان یعنی عربی رائج ہوگئی، لیکن مذکور صوبوں اور علاقوں میں اُن کی اپنی اصل یا قدیم زبانوں یا بولیوں کا اثر آج بھی نظرآتا ہے۔ قرآن کریم کی خالص عربی میں بھی متعدد مقامات پر دیگر زبانوں (بشمول ہندوستانی یعنی اُردو) کے الفاظ بقدرِضرورت استعمال ہوئے۔

یہاں مزید توضیح سے گریز کرتے ہوئے خاکسار عرض کرتا ہے کہ یہ ساری صورت حال، ہماری قومی زبان اُردو سے بہت مماثل ہے۔ آج سے صدیوں پہلے جب اُردو کے بیج،خطہ ہند کے مختلف علاقوں میں فطری اور غیرشعوری انداز میںبوئے گئے تو وہاں کی مقامی زبانوں اور بولیوں نے اس کے فروغ میں بھرپور تعاون کیا اور اُن میں شامل متعدد زبانیں یا بولیاں محض اپنے علاقوں تک محدود رہیں، گمنام ہوگئیں یا ختم ہوگئیں۔ جس طرح عربی پورے عالم عرب اور پھر عالم اسلام کی واحد، بڑی زبان بن کر اُبھری (مابعد ترکی، فارسی اور پھر اُردو بھی شامل فہرست ہوئیں)، اسی طرح اس خطے میں اردو کا سکّہ رائج ہوگیا۔

اس تناظر میں دیکھاجائے تو یہ کہنا مبالغہ آمیز دعویٰ نہیں کہ اگر قرآن کریم عربی میں نازل نہ ہوتا (اور ظاہر ہے کہ اُس عہد میں ہماری زبان بھی جڑیں مضبوط کرچکی ہوتی) تو فقط اُردو ہی ایسی زبان تھی جس میں یہ مقدس الہامی کتاب نازل کی جاتی۔

جہاں ہم زبان میں علاقے کے فرق سے لہجے اور دیگر اختلافات کی بات کرتے ہیں، وہیں یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ آیا اِن کے باوجود بھی زبان متحد ومتفق ایک شکل میں باقی ہے۔ اردو کے لہجوں کا فرق اور بولیوں کے اختلافات کا علم ہو تو پھر اِس باب میں عربی کے لسانی اختلافات کا مطالعہ بھی دل چسپ اور معلومات افزا معلوم ہوگا۔ اردو کا طے شُدہ اصول کہ جو لفظ ہماری زبان میں مروج ومستعمل ہوگیا۔

ہم نے اپنالیا یا اُردوالیا تو وہ اردوہی ماناجائے گا، اَئمہ تفاسیر کا طے کیا ہوا ہے کہ جو غیرعربی الفاظ، قرآن کریم میں مذکورہیں، انھیںعربی ہی مانا جائے اور اُن پر عربی قواعد کا اِطلاق ہوگا۔کہیے کیسی دل چسپ اور دقیق بات تھی جو ہمیں ایسی کتاب کے مطالعے سے حاصل ہوئی۔ ’’آج ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں نے اسی قرآنی اصول کو اَپنا کر، اپنے آپ کو عالمی اور بین الاقوامی زبان بنالیا‘‘۔(اقتباس: ص 49)

نبی کریم (ﷺ) کے معجزات میں یہ بھی شامل ہے کہ فارس (ایران) سے تلاش حق میں آنے والے حضرت سلمان فارسی(رضی اللہ عنہ‘) کو اُن کی ’’روحانی توجہ‘‘ سے عربی بولنی آگئی، یہ ایک نبی کا معجزہ ہی تھا۔ اس ملک سے ہجرت کرکے اسلام لانے والے اور شرف صحابیت پانے والے کسی صحابی کو وہ مقام حاصل نہیں ہواجو حضرت سلمان کو ملا کہ جب مہاجرین مکہ وانصارِمدینہ میں اُن سے قریبی تعلق استوارکرنے پر ’برادرانہ‘ تکرار ہوئی تو زبان ِرسالت سے ارشاد ہوا (مفہوم) کہ ’’سلمان، میرے اہل بیت میں شامل ہیں‘‘، یعنی حضوراکرم (ﷺ) تو سب کے ہیں، اس لیے جو اُن سے قریب ہوا، وہ سب سے قریب ہوگیا۔ حضرت سلمان کو یہ شرف بھی حاصل ہوا کہ اُنھوں نے نومسلم ایرانی ہم وطن حضرات کی گزارش پر، نبی کریم کے اِذن سے، سورہ فاتحہ کا فارسی میں ترجمہ کیا جو پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا کام تھا۔ انھوں نے بسم اللہ شریف کا ترجمہ یوں کیا: ’’بِنامِ خداوَند ِ بخشایندہ ومہربان‘‘۔

{زید بن ثابتؓ کا عبرانی اور سُریانی محض سترہ دن میں سیکھنا اُن کی ذہانت سے زیادہ، فیضان نبوت کے طفیل ممکن ہوا۔ اُنھیں فارسی، قِبطی (قدیم مصری : Egyptian) اور رومی (Roman)زبانوں کا علم بھی حاصل تھا۔

اسی طرح حضرت ابوہُریرہؓ کو فارسی اور ایک روایت کے مطابق حبشی زبانیں آتی تھیں، تورات کے مسائل کا علم تھا تو ظاہر ہے کہ عبرانی بھی جانتے ہوں گے۔ حضرت عمر فاروقؓ نے زمانہ جاہلیت میں باقاعدہ یہودیوں کی مجالس میں بیٹھ کر عبرانی زبان اور تورات کا علم حاصل کیا تھا (بحوالہ الفاروق از شبلی نعمانی)۔ ایک اور صحابی حضرت مُغِیرہ بن شُعبہؓ کانام بھی ذہن میں آرہا ہے کہ کہیں اُن کا فارسی داں ہونا بھی پڑھا تھا۔ یہ بات جنگ قادسیہ کے موقع پر عیاں ہوئی تھی}۔

’’سیرتِ رسول ِ عربی (ﷺ) اور ریاست ِمدینہ میں قومی زبان کا مقام‘‘ میں مواد اس قدر وسیع ووَقیع ہے کہ اس کے مشمولات پر بھی کئی کتب یا مقالے تحریرکیے جاسکتے ہیں۔ بعض مقامات پر مؤلف موصوف سے بشری سہو ہوا ۔یا۔ اُن کی منقولہ تحقیق پر اس خاکسار نے رَدِتحقیق کیا، مگر وہ الگ موضوع ہے۔

ایک نقل بطور امتثال امر حاضرہے: کتاب میں ڈاکٹر نثاراحمد صاحب کے مقالے ’عہد نبوی میں ریاست کا نشو واِرتقائ‘ مشمولہ رسالہ نقوش ’رسول نمبر‘ کے حوالے سے لکھا گیا کہ مکّی دور میں اولین کاتب وحی حضرت عبداللہ بن (سعدبن) ابی السّرحؓ تھے، جبکہ تمام مشہور مآخذ سیرت میں ان کی جگہ حضرت شُرَحبِیل بن حَسَنہ کا نام درج ہے۔ (رضوان اللہ علیہم اجمعین)۔

The post زباں فہمی نمبر190؛ سیرتِ طیبہ اور قومی زبان کی اہمیت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ewiQMPS
via IFTTT

Saturday, September 2, 2023

سول جج فداحسین ترین کازیرتعمیرجوڈیشل کمپلیکس صحبت پورکا دورہ

الیکشن کمیشن نے 3 سال سے صوبوں میں تعینات افسران کو وفاق بلا لیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے تین سال سے زائد عرصے سے صوبوں میں تعینات افسروں کو وفاق بلانے کی ہدایت جاری کردی۔

الیکشن کمیشن نے بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تبادلے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیکریٹری اسٹیبشلمنٹ ڈویژن کو مراسلہ جاری کردیا۔

مراسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں میں تین سال سے زائد تعینات گریڈ 17 سے 22 کے سیکریٹریٹ گروپ اور او ایم جی، ایکس کیڈر افسروں کی فہرست فراہم کی جائے۔

الیکشن کمیشن نے پولیس اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے علاوہ تمام گریڈ 17 سے بائیس کے افسران کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی بھی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی تیاریاں جاری ہیں، اس ضمن میں ای سی پی کے چیف نے سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کی ہے۔

The post الیکشن کمیشن نے 3 سال سے صوبوں میں تعینات افسران کو وفاق بلا لیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/bKfzsS3
via IFTTT