Friday, September 30, 2022

بیوی کی جانب سے طلاق مانگنے پر شوہر نے سسرالیوں کے گھر کو آگ لگا دی ... ملزم نے بیوی، اس کی بہن اور ساس پر بھی پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، پولیس ملزم کی گرفتاری میں تاحال ناکام

حیدر علی طبیعت ناسازی کے باعث اسپتال منتقل ایکسپریس اردو

 لاہور: قومی ٹیم فاسٹ  بولر نسیم شاہ کے بعد ایک اور پاکستانی کھلاڑی وائرل انفیکشن کا شکار ہوگئے۔

پاکستانی ٹیم کے میڈیا مینجر کے مطابق نوجوان بیٹر حیدر علی وائرل انفیکشن کا شکار ہوگئے ہیں، انہیں چھٹے ٹی 20 میچ کے بعد طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ رات گزاریں گے اور ڈاکٹر اُن کا مکمل چیک اپ کریں گے۔

حیدر علی نے جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں شرکت کی تایم وہ قابل ذکر بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔

مزید پڑھیں: نسیم شاہ کو ہوٹل سے گھر بھیج دیا گیا

واضح رہے کہ اس سے قبل قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ کو بھی انفیکشن کی شکایت کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں پہلے نمونیا اور پھر کورونا کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد انہیں پی سی بی نے ہوٹل سے گھر بھیج کر آئسولیشن میں جانے کی ہدایت کی ہے۔

The post حیدر علی طبیعت ناسازی کے باعث اسپتال منتقل appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/ZXKNRi6
via IFTTT

کمشنر لاہور کا پی ایچ اے ہیڈکواٹر کا دورہ ، شائننگ وگرین مہم کے تحت جیلانی پارک میں پودا لگایا

غلام حیدر وائیں کی 29ویں برسی کے سلسلہ میں ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں قرآن خوانی کا اہتمام

پولیس نے ڈکیتی و راہزنی کی سنگین وارداتوں میں مطلوب 4 ڈکیت گینگ گرفتار کرلئے

تحریک اںصاف کا کسی صورت قومی اسمبلی میں واپس نہ جانے کا فیصلہ ... پارٹی رہنماوں نے چئیرمین عمران خان کو مریم نواز کی بریت اور اسحاق ڈار کا معاملہ بھرپور انداز میں عوام میں ... مزید

انگلینڈ نے پاکستان کو چھٹے ٹی ٹونٹی میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹوں سے شکست دیدی ... فل ڈین سالٹ کے جارحانہ 87 رنز کی بدولت 170 رنز کا ہدف 15 ویں اوور کی تیسری گیند پرپورا ... مزید

شمالی وزیرستان میں پولیوکی تصدیق کے بعد بچہ انتقال کرگیا ایکسپریس اردو

شمالی وزیر ستان: شمالی وزیرستان کی یونین کونسل غلام خان کے 10 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، کیس کی تصدیق کے بعد بچہ فوت ہوگیا۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق بچے کی معذوری 15 ستمبر کو رپورٹ کی گئی تھی، بچے کا بازو اور گردن مفلوج ہوگئے تھے۔

یونین کونسل غلام خان سے مجموعی طور پر تین کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، مذکورہ کیس سے شمالی وزیرستان میں پولیو کیسز کی تعداد سترہ جبکہ ملک بھر میں  رواں برس 20پولیو کیسز رپورٹ ہوئے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستانی بچوں کو پہلے سے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے، موجودہ وقت میں سیلاب کی تباہ کاری کے بعد پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کو صحت کے حوالے سے مسائل کے پیش نظر پولیو کے خاتمہ کی کوششوں میں تعاون کی اشد ضرورت ہے، جنوبی خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع کے علاوہ ملک کے دوسرے اضلاع سے بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ابھی تک ملک کے دوسرے حصوں سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

کوارڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ بلاشبہ رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، تاہم پولیو کیسز کا دائرہ کار ایک مخصوص علاقے تک محدود ہے،اگر ہم جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس سے مقا بلہ کرسکتے ہیں تو بلاشبہ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا ہدف بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

The post شمالی وزیرستان میں پولیوکی تصدیق کے بعد بچہ انتقال کرگیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/eFftZ1T
via IFTTT

Thursday, September 29, 2022

ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی کے گھر کے باہر فائرنگ ایکسپریس اردو

 کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کی رہائش گاہ اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ عزیز نگر میں فائرنگ کے واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق واقعہ گھر کے باہر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پیش آیا ، گھر کے مرکزی گیٹ پر بھی گولیاں لگیں ، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

اس حوالے سے صداقت حسین نے بتایا کہ وہ گھر پر موجود نہیں تھے،اہلخانہ نے فون کر کے بتایا کہ گھر کے باہر فائرنگ ہوئی ہے، جب اس کی معلومات حاصل کی گئیں تو واقعہ ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نکلا۔

انھوں نے بتایا کہ کچھ افراد اپنے دستاویزات کی تصدیق کے لیے میرے گھر آئے تھے اور وہ گلی میں کھڑے تھے کہ موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ڈاکو آئے اور انھوں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں گولیاں ان کے گھر کے مرکزی گیٹ پر بھی لگیں تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ ایک ہفتے سے پاکستان بازار تھانے کی حدود میں ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے حوالے سے بتا رہا تھا۔

اس حوالے سے ایس پی اورنگی ٹاؤن قیس خان نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں، اس حوالے سے سیکیورٹی کو مزید بڑھایا جارہا ہے۔

The post ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی کے گھر کے باہر فائرنگ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/UGB9zIR
via IFTTT

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس (آج) جمعہ کو اسلام اباد میں طلب کر لیا گیا

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری وزارت خزانہ کو طلب کرلیا ... منی بل میں مختص کیے گئے بجٹ سے وزارتوں کو 5 فیصد تک زیادہ استعمال کرنے کی اجازت ... مزید

وفاقی وزراکاآنے والے دنوں میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مزید مضبوط ہونے کا امکان ... ذخیرہ اندوز خود ڈالر مارکیٹ میں لا رہے ہیںڈالرمزید سستا ہوتا نظر ... مزید

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ثاقب نثار اور تحریک انصاف کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کردیا ہے، اسفندیار ولی خان ... ہم بار بار کہہ رہے تھے نیب کے ذریعے ایک مخصوص سیاسی جماعت کیلئے راہ ... مزید

مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زر داری کا مریم نوازکو ٹیلیفون ،ایون فیلڈ ریفرنس میں بری ہونے پر مبارکباد دی ... آپ نے سیاسی انتقام کا بہادری , حوصلہ اور استقامت سے مقابلہ ... مزید

آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سربراہ کی اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بننے پر مبارک باد ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے سربراہ برائے جائزہ مشن ناتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر سے ورچوئل ملاقات ہوئی، جس میں اسحاق ڈار نے جائزہ مشن کے سربراہ کو ملک میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے انفراسٹرکچر، فصلوں اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو متاثر ہونے والی معاشی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آبادی کے کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے معیشت پر بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی، حکومت کا مقصد ساختی مسائل کو حل کرنا ہے تاکہ پاکستان اپنے مالیاتی خسارے کو ختم کر کے پائیدار ترقی کی طرف بڑھ سکے۔

وزیر خزانہ نے مشن چیف کے ساتھ ووزیر اعظم محمد شہباز شریف کی دورہ امریکا کے دوران ایم ڈی آئی ایم ایف سی ملاقات میں ہونے والی گفتگو بارے بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم کی ایم ڈی ایم ایف سے ملاقات میں ایم ڈی آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی اس مشکل صورتحال میں پاکستان کا ساتھ دینے اور پروگرام کی شرائط پر نظر ثانی کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تجویز کردہ اصلاحات کو شروع کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ اس پر آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے وزیر خزانہ کو وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور معیشت کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں آئی ایم ایف کے جائزے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی حمایت کا بھی اظہار کیا اور اسی تناظر میں ایم ڈی آئی ایم ایف کی وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کا ذکر کیا۔ آئی ایم ایف مشن چیف نے سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ملک کے لیے بین الاقوامی قرض دہندگان کی مدد کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا۔

وزیر خزانہ نے عالمی معیشت کے لیے مشکل وقت میں آئی ایم ایف کی حمایت پر آئی ایم ایف مشن چیف کا شکریہ ادا کیا۔

The post آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سربراہ کی اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بننے پر مبارک باد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vsQWOAG
via IFTTT

Wednesday, September 28, 2022

شہباز شریف کی پریس کانفرنس۔ ایک جائزہ ایکسپریس اردو

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اپنی پہلی اور بھرپور پریس کانفرنس میں عمران خان سے کسی قسم کی بات چیت سے انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ عمران خان سے قبل از وقت انتخابات، آرمی چیف کی تعیناتی سمیت کسی بھی معاملے پر بات نہیں ہو سکتی، اس لیے عمران خان اگر قومی اسمبلی میں واپس آنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ان کی کوئی شرط نہیں مانی جا سکتی۔

وہ خود ہی گئے ہیں خود ہی آجائیں۔وزیراعظم نے سائفر کی بھی کسی قسم کی تحقیقات کرانے سے انکار کر دیا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اعلامیہ بھی آچکا ہے، اس لیے مزید کسی بھی قسم کی تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اس پس منظر میں جو لوگ عمران خان اور حکومت کے درمیان کسی بھی قسم کی بیک چینل ڈپلومیسی کی بات کر رہے تھے شہباز شریف نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

شہباز شریف کی پریس کانفرنس اس حوالے  سے منفرد تھی کہ اس میں تمام میڈیا اداروں کے نمایندوں کو مدعو کیا گیا تھا حالانکہ عمران خان بطور وزیراعظم بھی صرف من پسند صحافیوں کے ساتھ ہی میڈیا ٹاک کرتے رہے ہیں۔ ویسے وہ تو اب بھی ایسا ہی کرتے ہیں، اس لیے ان سے بہت سے سوال ہو ہی نہیں سکتے۔وہ خود سے سوالات کا موقع ہی نہیں دیتے۔ لیکن شہباز شریف نے یہ روایت توڑ دی ہے۔ انھوں نے سب کو سوال کرنے کا موقع دیا ہے۔

ہر سوال کا جواب دیا ہے۔ میری رائے میں خود کو میڈیا کے سامنے ہر سوال کے لیے پیش کرنا بھی احتساب کے لیے پیش کرنے کی ایک شکل ہے۔ آپ خود کو ہر سوال کے جواب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ آپ خود کو جوابدہ مانتے ہیں۔ یہی آزاد میڈیا کی پہلی نشانی ہے کہ اسے ارباب اقتدار سے ہر سوال کرنے کی اجازت ہو اور یہی جمہوریت ہے کہ صاحب اقتدار خود کو ہر سوال کا جواب دینے کا پابند سمجھے۔ اس لیے شہباز شریف نے ایک اچھی روایت کو دوبارہ زندہ کیا ہے، انھیں اسے قائم رکھنا چاہیے۔

پریس کانفرنس میں شہباز شریف بہت پر اعتماد نظر آئے۔ اس سے پہلے انھوں نے قوم سے جو خطاب کیے تھے ان کے بارے میں ایک عمومی رائے یہی بنی تھی کہ وہ پر اعتماد نظر نہیں آئے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ انھیں احساس ہے کہ ان کی حکومت کو اب کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ ڈینجر زون سے باہر نکل آئی ہے، وہ حکومت کی مدت پوری کرنے کے حوالے سے بھی پر عزم دکھائی دیے۔

اس پریس کانفرنس سے یہ پیغام بھی ملا ہے کہ عمران خان نے حکومت پر جو دباؤ بنایا ہوا تھا، وہ ختم ہو گیا ہے۔ عمران خان کو اس پریس کانفرنس کو بار بار دیکھ کر سمجھنا ہوگا کہ ان کا حکومت پر دباؤ کمزور ہونے لگا ہے، اس لیے انھیں بھی حکمت عملی بدلنا ہوگی۔

شہباز شریف نے آرمی چیف کے معاملے  پر بھی حکومتی پالیسی کا ابہام ختم کر دیا ہے۔ اس سوال کے جواب سے صاف ظاہر ہے کہ آرمی چیف لگانے کا اختیار شہباز شریف بطور وزیر اعظم بھر پور استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے اس ضمن میں نواز شریف سے مشاورت پر بھی کوئی دفاعی موقف نہیں لیا ہے۔

بلکہ بر ملا کہا ہے کہ وہ میرے قائد ہیں، میں ہر معاملے پر ان سے مشاورت کرتا ہوں۔اسحاق ڈ ار کی آمد کے حوالے سے بھی سوال ہوا لیکن شہباز شریف نے محتاط جواب ہی دیے۔ صاف لگ رہا تھا کہ وہ مفتاح اسماعیل کے خلاف کوئی بات نہیں کرنا چاہتے بلکہ انھوں نے مفتاح اسماعیل کی تعریف ہی کی۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اسحاق ڈ ار کے آنے سے شہباز شریف مضبوط ہوئے ہیں۔

جن لوگون کی رائے ہے کہ اسحاق ڈار کے آنے سے شہباز شریف کمزور ہوئے شاید وہ غلط ہیں۔ مفتاح اسماعیل کی وجہ سے شہباز شریف غیر ضروری سیاسی دباؤ میں تھے۔ یہ دباؤ ان کی اپنی جماعت سے زیادہ تھا جس کو اپوزیشن بھی استعمال کرتی تھی۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اسحاق ڈار کے آنے سے شہباز شریف پر سے وہ غیر ضروری سیاسی دباؤ ختم ہو جائے گااور وہ حکومتی امور پر زیادہ توجہ دے سکیں گے۔شاید اسی لیے شہباز شریف اپنی پریس کانفرنس میں کافی مطمئن بھی نظر آئے۔

ان کے جوابوں میں طنزو مزاح بھی تھا۔ ان کی حس مزاح بھی ہمیں کافی عرصہ بعد واپس نظر آئی ہے۔ وہ سوال کے جواب میں سوال کر رہے تھے، سخت سوالوں پر بھی مسکرا رہے تھے۔ مجھے لگا شہباز شریف ایک خاص دباؤ سے نکل آئے ہیں جو ان کے چہرے سے نظر آرہا تھا۔

اسحاق ڈار شہباز شریف کے مد مقابل نہیں ہوں گے۔ وہ سینیٹ کے رکن ہیں اس لیے وزیر اعظم بن ہی نہیں سکتے۔ لوگوں کی رائے ہے کہ وہ ڈفیکٹو وزیر اعظم ہونگے۔ میں سمجھتا ہوں وہ شہباز شریف کے لیے چیلنج نہیں ہوںگے بلکہ ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔

ان کے کام بھی شہباز شریف کے لیے کریڈٹ کا ہی باعث ہوںگے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندر سے بھی اب تنقید ختم ہو جائے گی۔ ویسے بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندر لوگ جانتے ہیں کہ اسحاق ڈار شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کے سب سے بڑے وکیل تھے۔ وہ پارٹی میں شہباز شریف کے سب سے بڑے حامی ہیں اور مزاحمت کو مفاہمت میں لانے کے لیے شہباز شریف کو اسحاق ڈار کی حمایت حاصل تھی۔ اس لیے اسحاق ڈار کے آنے سے شہباز شریف کمزور نہیں مضبوط ہوئے ہیں۔

آڈیو لیکس پر بھی شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں دو ٹوک موقف دیا ہے۔ کہ وہ اس پر تحقیقات چاہتے ہیں اور ایک اعلیٰ سطح تحقیقاتی کمیٹی بنا رہے ہیں۔ ایک وزیر اعظم اس وقت اس سے زیادہ کچھ کہہ بھی نہیں سکتا۔

انھوں نے آڈیو کی گفتگو کی بالواسطہ تصدیق کی کہ میں اس میں کونسا کوئی غلط کام کہہ رہا ہوں یا کر رہا ہوں۔ انھوں نے یہ نہیں کہا یہ غلط ہے، پہلے اس کا فرانزک کرایا جائے۔ میں سمجھتا ہوں انھوں نے بحث کو سمیٹ دیا ہے۔ اب صرف یہ تحقیق ہونا باقی ہے کہ یہ آڈیو بنی کیسی ہیں۔ کس نے ریکارڈ کی ہیں، کیسے ریکارڈ ہوئی ہیں؟ اس کی انکوائری ہی ہو سکتی ہے اور امید ہی کی جاسکتی ہے کہ حقائق عوام کے سامنے آئیں گے۔

The post شہباز شریف کی پریس کانفرنس۔ ایک جائزہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/CYkcOgE
via IFTTT

برطانیہ میں روزانہ 400 قابلِ امتناع کینسر کے کیسز سامنے آرہے ہیں، تحقیق ایکسپریس اردو

لندن: ایک تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں روزانہ 400 سے زائد افراد میں ایسے کینسر کے کیسز کی تشخیص ہورہی ہے جن سے بچا جا سکتا ہے۔

ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ کے تازہ ترین آفیشل اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق 20-2019 میں کل 3لاکھ 87 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی جن میں 40 فی صد کیسز، تقریباً 1 لاکھ 55 ہزار، سے بچا جا سکتا تھا۔

لوگوں میں پہلے سے زیادہ بیماری کی تشخیص کی وجہ آبادی کی بڑھتی عمر، بہتر معائنے کے وسائل اور بہتر آگاہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی، جیسے کہ صحت مند غذا، زیادہ فعال ہونا، صحت مند وزن ہونا اور سیگریٹ نوشی ترک کر دینے سے سیکڑوں کی تعداد میں کیسز سے بچا جاسکتا تھا۔

ادارے کے مطابق لال گوشت کی کھپت اور پروسیسڈ گوشت کے استعمال میں کمی بھی فائدہ مند ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ لوگوں کو سورج سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

18-2017 کے ڈیٹا سے موازنہ کے حوالے ادارے کا کہنا تھا کہ ایسے 8000 کیسز میں اضافہ سامنے آیا جن سے بچا جاسکتا تھا۔

ڈاکٹر وینیسا گورڈن-سیگو کا کہنا تھا کہ سالوں کے عرصے میں تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً 40 فی صد کینسر کے کیسز کا تعلق قابلِ تبدیل خطرات کے عوامل سے ہے۔ ان عوامل میں سیگریٹ نوشی اور سورج کے میں کم آنا شامل ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ادارے کی کینسر سے بچنے کی تجاویز پر عمل کرے ہوئے لوگ کینسر لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرسکتے ہیں۔

The post برطانیہ میں روزانہ 400 قابلِ امتناع کینسر کے کیسز سامنے آرہے ہیں، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/DlEqfPn
via IFTTT

ٹ*ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر قرضے کا اعلان

اراکین پارلیمنٹ کو کیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کو کیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کو حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری رہائشی اسکیموں میں اراکین پارلیمنٹ کے لیے کوٹہ مختص کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کی سرکاری رہائشی اسکیم میں پارلیمانی کوٹہ کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کی جائے گی ، جس کے بعد انہیں زندگی میں ایک بار کیٹگری ون کا پلاٹ الاٹ کیا جاسکے گا۔

تاہم پارلیمانی کوٹہ کے تحت مستفید ہونے والے رکن پارلیمنٹ کی فیملی میں سے کوئی دوسرا شخص فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کی کسی اسکیم میں مزید پلاٹ نہیں لے سکے گا۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے بورڈ نے سی ڈی اے کے ذریعے مختص شدہ اراضی پر پارلیمنٹرینز کے لیے رہائشی پلاٹوں کی فراہمی کی اسکیم کے لیے ایک سمری کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جس میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کے معیار و دیگر پہلو قانون و ضوابط کے مطابق طے کرکے مسودہ کابینہ کو ارسال کیا جائے گا۔

بورڈ کی جانب سے ہاؤسنگ اتھارٹی کی پارک روڈ اسکیم جو کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر شراکت کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی ہے کی طرز پر پارلیمنٹرینز کے لیے بھی ایک اسکیم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس سے متعلق بورڈ کو آئندہ اجلا س میں مطلع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے)وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے ماتحت ادارہ ہے جس کا کام وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رہائشی اسکیمیں ڈویلپ کرکے پلاٹ فراہم کرنا ہے ، اس سے قبل مختلف پارلیمانی کمیٹیوں میں پارلیمنٹرینز کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ زیر بحث رہا ہے ، جس کی بنیاد پر اب پارلیمنٹرینز کوکیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے باضابطہ طور پر اجلاس بلائے جا رہے ہیں۔

اس وقت تک کیٹگری ون کا پلاٹ گریڈ 22کے افسران لینے کے اہل ہیں اب اسی کیٹگری میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمنٹرینز کو بھی شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

The post اراکین پارلیمنٹ کو کیٹگری ون کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کے لیے پارلیمانی کوٹہ بنانے پر غور appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/PQiORV5
via IFTTT

ڈبلیو ایچ او سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی بھرپور امداد کیلئے اضافی وسائل فراہم کرے گا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک ریان

سپریم کورٹ نے بالی ووڈ کے کنگ خان کو بے گناہ قرار دے دیا ایکسپریس اردو

ممبئ: بھارتی سپریم کورٹ نے شاہ رخ خان کو بے گناہ قرار دیتے ہو ئے انکے خلاف دائر اپیل خارج کر دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ سپر اسٹار کے خلاف 2017 میں فلم رئیس کی پروموشن کے دوران ایک شخص کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے  پرکرمنل کیس رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔

گجرات ہائیکورٹ کے فیصلے کا دفع کرتے ہو ئے سپریم کورٹ بینچ کا کہنا تھا کہ کیا سلیبرٹی ہونا شاہ رخ خان کی غلطی ہے ؟ایک سلیبرٹی کے بھی اتنے ہی حقوق ہیں جتنے کے عام شہری کے،ٹرین مییں سفر کرنے پر کو ئی کسی کی گارنٹی نہیں لے سکتا۔

عدالتی بینچ نے شاہ رخ خان کے خلاف دائر اپیل خارج کرتے ہو ئے کہا کہ اس بینچ کو ان معاملات پر  ذیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے جنہیں اس کی ضرورت ہے۔

واقعے کے 5 سال بعد  گجرات ہائیکورٹ نے بالی وڈ اسٹار کے خلاف مقدمہ رواں سال خارج کردیا تھا جس پر کانگریس لیڈر کے وکیل کی طرف سے ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔

کنگ خان 2017 میں فلم رئیس کی پروموشن کے دوران کرانتی ایکسپریس کے ذریعے ودورا اسٹیشن پنچنے پر بڑی مشکل کا شکار ہو گئے تھے، اسٹیشن پر موجود مداحوں کی بڑی تعداد شاہ رخ کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے موجود تھی۔

ٹرین اسٹیشن پر جمع ہو نے والے مجمعے میں مرنے والے شخص کی شناخت فرید خان کے نام سے ہوئی تھی جو مقامی سیاسی لیڈر تھا جبکہ اس دوران متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔

 

 

 

The post سپریم کورٹ نے بالی ووڈ کے کنگ خان کو بے گناہ قرار دے دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/WZLCtUN
via IFTTT

Tuesday, September 27, 2022

لائبریری سے لی گئی فلم 19 سال بعد واپس کردی گئی ایکسپریس اردو

کینزس: امریکا کی ایک لائبریری سے اجراء کرائی گئی وی ایچ ایس کیسٹ کو 19 سال بعد واپس لوٹا دیا گیا۔

امریکی ریاست کینزس کی دی جانسن کاؤنٹی سینٹرل ریسورس لائبریری کا کہنا تھا کہ روسی فلم ’برنٹ بائی دی سن‘ کی ٹیپ کا اجراء 7 دن کے لیے 2003 میں کیا گیا تھا۔

لائبریری کی ویب کونٹینٹ ڈیویلپر ایمی فیلڈ کا کہنا تھا کہ بعض ان چیزوں پر پرانے لائبریری اسٹِکرز لگے ہوتے ہیں یا ان اشیاء کی درجہ بندی کے پُرانے طریقے جن کو دیکھنا کتب خانے کے مہتمم کے لیے ہمیشہ دلچسپ ہوتا ہے۔

تاہم، یہ بات واضح نہیں تھی کہ آیا فلم واپس لوٹانے والے شخص پر جرمانہ عائد کیا جائے گا یا نہیں۔ لائبریری تاخیر سے اشیاء واپس جمع کرانے پر روز کا 30 فی صد جرمانہ عائد کرتی ہے لیکن ہر شے کی فیس 6 ڈالرز ہے۔

ایمی فیلڈ کا کہنا تھا کہ اس غیر معمولی واپسی کو کسی دوسرے شخص کو جس نے طویل مدت سے رکھی شے کو واپس کرنے کا سبق لینا چاہیئے۔

The post لائبریری سے لی گئی فلم 19 سال بعد واپس کردی گئی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/wEW93Bv
via IFTTT

کراچی میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 33 تک پہنچ گئی ایکسپریس اردو

کراچی: کراچی میں ڈینگی وائرس سے ایک اور ہلاکت ہو گئی ہے جس کے بعد رواں سال شہر قائد میں ڈینگی سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 33ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق ضلع وسطی کی رہائشی خاتون نجی اسپتال میں انتقال کر گئیں۔

محکمہ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی میں ڈینگی وائرس سے 254 افراد متاثر ہوئے جس نے رواں ماہ مریضوں کی تعداد 5245 جبکہ رواں سال 7452 تک پہنچا دی ہے۔

سندھ کے دیگر اضلاع سے رواں ماہ 971 جبکہ رواں سال 1333کیسز سامنے آئے۔ مجموعی طور پر سندھ میں رواں سال ڈینگی وائرس سے 34ہلاکتیں ہوئی ہیں۔33کا تعلق کراچی جبکہ ایک کا حیدرآباد سے ہے۔

The post کراچی میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 33 تک پہنچ گئی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/9GBswIm
via IFTTT

ڈالر سستا ہونے سے سعودی ریال بھی سستا ہو گیا ... ملکی کرنسی مارکیٹ میں ریال کی قیمت میں 1 روپے سے زائد کی کمی ہو گئی

انٹربورڈ کراچی: امتحانی پرچوں کی مشین سے چیکنگ کا منصوبہ بری طرح سے ناکام ایکسپریس اردو

 کراچی: اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نتائج کی تیاری کے سلسلے میں ’’مشین کوڈیفیکیش‘‘ کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔

بورڈ انتظامیہ انٹر سال دوئم کی امتحانی کاپیوں کی مشین کے ذریعے کوڈیفیکیش کرانے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے اور انٹر سال دوئم (پری انجینیئرنگ اور پری میڈیکل) کی لاکھوں امتحانی کاپیوں کی جانچ سے قبل ماضی کی طرح دستی (مینوول) کوڈیفیکیش ہی کرالی گئی ہے۔

ہاتھ سے کی گئی( مینوول) کوڈیفیکیش کے بعد امتحانی کاپیاں جانچ کے لیے اساتذہ کے حوالے کی گئی ہیں جس کے سبب جدت کے دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔ یاد رہے کہ اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے 1 کروڑ روپے سے زائد رقم سے 2 کوڈیفیکیش مشینیں خریدی تھیں جبکہ امتحانی کاپیوں کی جانچ کے لیے “او ایم آر” ( آپٹیکل مارک ریڈنگ) کے تحت کمپیوٹرائز اسکینگ /چیکنگ مشینیں بھی خریدی گئی تھیں۔

اس خریداری کے بعد چیئرمین بورڈ پروفیسر سعید الدین نے امتحانات کے سلسلے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اس منصوبے کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اس سال 2022 کی امتحانی کاپیوں کی کوڈیفیکیش انھی مشینوں کے ذریعے کرائی جائے گی۔

ادھر ایکسپریس نے کوڈیفیکیش مشین کے عدم استعمال اور دستی کوڈیفیکیش کے معاملے پر چیئرمین بورڈ پروفیسر سعید الدین سے کئی بار رابطے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون نہیں اٹھایا ان کے پی ایس عارف منور کو فون کیا تو بتایا گیا کہ صاحب ابھی کالج اساتذہ کے ساتھ میٹنگ میں ہیں لہذا جس معاملے پر بھی بات کرنی ہے ان کے موبائل فون پر میسج کردیں۔

علاوہ ازیں موبائل فون پر میسج کرکے چیئرمین بورڈ سے اس معاملے کی وجہ دریافت کی تو انھوں نے معاملے پر بات کرنے سے گریز کیا اور جوابی پیغام میں چیئرمین بورڈ نے موقف اختیار کیا کہ “امتحانات کنٹرولر کا domain ہے ان سے بات کی جائے۔

یاد رہے کہ سال 2022 کے گزشتہ 2 ماہ تک جاری امتحانات اور اس کی تیاریوں کے سلسلے کی پریس کانفرنس خود چیئرمین بورڈ نے ہی کی تھی اور امتحانات کے انعقاد اور تیاریوں سے متعلق بریفنگ دی تھی۔

ادھر بتایا جارہا ہے کہ حیدر آباد کے جس وینڈر سے کوڈیفیکیش مشین خریدی گئی ہے۔ اب کہا جارہا ہے کہ یہ مشینیں واپس لے لی جائیں کیونکہ ان کی کارکردگی بہتر نہیں ہے جبکہ ذرائع بتاتے ہیں کہ خود بورڈ کے پاس اس سلسلے میں تربیت یافتہ عملہ فی الحال موجود نہیں جو مشین کوڈیفیکیش کرسکے۔

ذرائع کہتے ہیں کہ بورڈ انتظامیہ سے وہ افراد مسلسل دستی کوڈیفیکیش پر اصرار کررہے تھے جو گزشتہ برسوں میں یہ کام کرتے آرہے ہیں کوڈیفیکیش کہ مد میں انھیں فی کاپی 2 روپے کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے اور محتاط اندازے کے مطابق انٹرمیڈیٹ بورڈ کی امتحانی کاپیوں کی تعداد 22 لاکھ سے زائد ہوتی ہے جس میں انٹر سال اول و دوئم کی تمام فیکلٹیز کی امتحانی کاپیاں شامل ہوتی ہیں۔

علاوہ ازیں سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن (سپلا) کراچی ریجن کے صدر پروفیسر کریم ناریجو سے جب ’ایکسپریس‘ نے اس سلسلے میں اساتذہ کی رائے جاننے کے لیے ان سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے جلد بازی میں انٹر بورڈ نے ’’او ایم آر‘‘ متعارف کرایا، طلبہ اور اساتذہ کی اس سلسلے میں تربیت نہیں تھی جس کے سبب ہم نے امتحان لیے تو معلوم ہوا کہ طلبہ ایم سی کیوز کرنے میں غلطیاں کررہے ہیں جس پر انٹر بورڈ نے کہا کہ او ایم آر سیٹ کی مینوول اسسمنٹ بھی کرائیں گے لیکن نہیں کرائی۔

انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچا کر مشینیں خریدی گئیں لیکن مینوول کوڈیفیکیش کرادی گئی ، جو لوگ کوڈیفیکیش کرتے ہیں وہی اسسمنٹ اور پھر ٹیبولیشن بھی کرتے ہیں۔ اس سے سیکریسی اور ٹرانسپیرنسی نہیں ہوپاتی جو لوگ 10 سال پہلے ریٹائر ہوئے ہیں وہی آج تک کوڈیفیکیش کررہے ہیں جبکہ مشینیں خرید کر رکھ دی گئی ہیں جبکہ دوسری جانب متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے پیسے مانگتے ہیں کہ بورڈ کے اخراجات پورے نہیں ہوتے۔

The post انٹربورڈ کراچی: امتحانی پرچوں کی مشین سے چیکنگ کا منصوبہ بری طرح سے ناکام appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/TMYFua8
via IFTTT

انٹرنیشنل بارڈر فورس کی کارروائی،85ملین ڈالر مالیت کی ہیروئن ضبط ایکسپریس اردو

عمان: کمبائنڈ میری ٹائم فورس نے عمان کے ساحل کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ماہی گیروں کے جہاز سے 85ملین ڈالر مالیت کی ہیروئن ضبط کر لی ہے۔

امریکی بحریہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انٹرنینشل بارڈ پر ہونے والی یہ اس سال کی سی سب سے بڑی کارروائی ہے جس کے دوران 24سو کلوسے زائد وزن کی ہیروئن ضبط کی گئی۔

ترجمان کےمطابق 27 ستمبر کو ہونے والی کارروائی میں امریکی نیول میرین سمیت سعودی فورس نے بھی حصہ لیا۔

تاہم بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کے ماہی گیروں کا جہاز کہاں  سے آرہا تھا اور اسے کہاں جانا تھا۔

34ممالک پر مبنی فورس کا مقصد ریڈ سی، گلف، بحیرہ عرب، بحر ہند اور عمان سمیت ناردرن عریبین سی کے رستے ہونے والی غیرقانونی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

 

 

The post انٹرنیشنل بارڈر فورس کی کارروائی،85ملین ڈالر مالیت کی ہیروئن ضبط appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/UDPipq0
via IFTTT

کراچی میں ڈینگی وائرس سے مزید دو خواتین جانبحق ... رواں سال کراچی میں 33 جب کہ حیدرآباد میں ڈینگی سے متاثرہ ایک شخص جاں بحق ہوا ہے کراچی میں رواں ماہ ڈینگی کے 5 ہزار 245 کیسز ... مزید

محمد بن سلمان سعودی عرب کے وزیراعظم مقرر،شاہی فرمان جاری ایکسپریس اردو

ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ولی عہد محمد بن سلمان کو سعودی عرب کا وزیر اعظم مقرر کر دیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے جاری شاہی فرمان میں ولی عہد محمد بن سلمان کو وزیر اعظم سعودی عرب مقرر کیا گیا ہے۔

سعودی فرمانروا کی طرف سے جاری ایک اور فرمان میں شہزادہ خالد بن سلمان کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر توفیق ربیعہ کو وزارت حج و عمرہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

The post محمد بن سلمان سعودی عرب کے وزیراعظم مقرر،شاہی فرمان جاری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/nYdi5t7
via IFTTT

آڈیو لیکس: وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیکس کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس کل شام 4 بجے وزیراعظم ہاؤس میں شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا، جس میں عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی۔ اجلاس میں وزیراعظم ہاؤس سے لیک ہونے والی آڈیوز سمیت دیگر سلامتی کے امور پر مشاورت کی جائے گی جبکہ سیلاب اور ملکی معاملات پر بھی بات چیت ہوگی جبکہ عسکری قیادت  امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دے گی۔

سرکاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اجلاس میں وزیر دفاع، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات، وزیر خزانہ سمیت اہم وزرا بھی شریک ہوں گے۔

مزید پڑھیں: آڈیو لیکس میں کوئی غلط بات ہوئی تو قوم سے معافی مانگ لوں گا، وزیراعظم

دوسری جانب وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی کل ہی ہوگا، جس میں سینیٹر اسحاق ڈار وزیر خزانہ کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔ وزیراعظم کابینہ کو دورہ امریکا سے متعلق اعتماد میں لیں گے جب کہ اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورت حال، سیلاب زدگان کی بحالی اور عالمی  امداد پر بھی غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ اہم اجلاسوں کی آڈیو ریکارڈنگز لیک ہونے کے معاملے پر بھی غور کرے گی۔

The post آڈیو لیکس: وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/mwV8FOk
via IFTTT

Monday, September 26, 2022

امانت میں خیانت کے مقدمے میں جمشید دستی گرفتار ایکسپریس اردو

سابق ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کو گرفتار کرلیا جمشید دستی مظفر گڑھ کے تھانہ محمود کوٹ کو امانت میں خیانت کے مقدمے میں مطلوب و اشتہاری ملزم تھے جنہیں مظفر گڑھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق 2008 سے 2018 کے درمیان مختلف ادوار میں ممبر قومی اسمبلی رہنے والے جمشیددستی کے حوالے سے بتایا گیا ہے ان کے خلاف آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ظریف نے 2109 میں مظفرگڑھ کے تھانہ محمود کوٹ میں مقدمہ درج کرایا۔

یونین نے فنڈ اکھٹا کرکے جمشید دستی کے پاس کےپی اے فاروق کو جمع کرایا جس پر جمشید دستی نے کراچی سے 38 لاکھ روپے کے فنڈز سے حادثات کا شکار ہونے والے آئیل ٹینکرز کے ڈرائیورز و عملےکو ریسکیو کرنے کی خاطر ایمبولینس خرید کر لائی لیکن جمشید دستی بعد میں ایمبولنیس کو آکسیجن سلینڈر اور مریض کے لیے بیڈ نصب کرانے کے لیے لے گئے اورامانت میں خیانت کرکے خرد برد کرلی۔

جس پر جمشید دستی اور ان کے پی اے فاروق اعوان کے خلاف امانت میں خیانت کے جرم میں مقدمہ درج ہوا اور اسی مقدمے مل میں جمشید دستی اشتہاری ڈیکلیئر کردیے گئے۔

دستی اپنے سٹاف کے ساتھ فیض آباد کے مقامی ہوٹل میں رہاہش کے لیے پہنچے تو نیوٹاون پولیس نے جمشید دستی کو گرفتار کرلیا۔

The post امانت میں خیانت کے مقدمے میں جمشید دستی گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/uKtV1sP
via IFTTT

جمشید دستی کو گرفتار کر لیا گیا ... سابق رکن پارلیمنٹ کو مظفرگڑھ میں درج مقدمے کے سلسلے میں راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ... پاکستان ٹی ٹوئنٹی میچ کے آخری اوور میں 5 رنز کا دفاع کرنے والی دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی

"عمران خان کے پاس صحت کارڈ کے علاوہ کچھ نہیں، اسے بند کر دیں" ... مبینہ طور پر فنڈز کی کمی کا بہانہ کر کے صحت کارڈ منصوبہ بند کروانے کوشش، مریم نواز اور وزیر اعظم کی مبینہ ... مزید

سارہ انعام قتل کیس،مقتولہ کے والدین کینیڈا سے اسلام آباد پہنچ آئے ... سارہ انعام کی میت ان کے والدین کو دی جائے گی۔جس کے بعد 28 ستمبر کو اسلام آباد شہزاد ٹاون میں مقتولہ ... مزید

وفاقی وزیر امین الحق کی رومانیہ میں انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی عالمی کانفرس میں شرکت

پیٹرول پمپس کا کریڈٹ, ڈیبٹ اور پریولیج کارڈز قبول کرنے سے انکار ایکسپریس اردو

 کراچی: پیٹرولیم ڈیلرز اور بینکوں کے درمیان مرچنٹ چارجز پر تنازعے کے بعد پیٹرول پمپس نے کریڈٹ, ڈیبٹ اور پریولیج کارڈز قبول کرنے سے انکارکر دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بینکوں اور پیٹرولیم ڈیلرز کے درمین تنازعے سے ملک میں ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کی مہم متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں، پیٹرول پمپ مالکان اپنے صارفین کو گذشتہ دو ماہ سے کسی بھی قسم کے کارڈ پر پیٹرول فراہم نہیں کررہے ہیں جس سے نہ صرف کریڈٹ ڈیبٹ اور پریولیج کارڈ پر خریداری کے خواہاں صارفین کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے بلکہ بینکوں کا کارڈ بزنس بھی متاثر ہورہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کریڈٹ و ڈیبٹ کارڈز پر بینکس پیٹرولیم ڈیلرز سے فی لیٹر پیٹرول پر 1.60روپے تا 1.75روپے مرچنٹ چارجز کی وصولیاں کررہے ہیں جس سے پمپ مالکان کا شرح منافع نقد فروخت کی نسبت کم ہوجاتا ہے۔

پیٹرولیم ڈیلر شعیب خانجی نے بتایا کہ پہلے پیٹرول کی قیمتیں مناسب اور سیل زیادہ تھی جبکہ متعلقہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کریڈٹ وڈیبٹ کارڈز کے ذریعے فروخت پر پیٹرولئیم ڈیلرز سے مرچنٹ چارجز کا نصف حصہ خود برداشت کرتی تھیں لیکن اب صورت حال تبدیل ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولئیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے اسکی فروخت کا حجم گھٹ گیا ہے، ڈیلرز کی کاروباری لاگت بھی بڑھ گئی ہے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھی نصف مرچنٹ چارجز کی ادائیگیوں سے پیچھے ہٹ گئی ہیں لہذا ان حالات میں پیٹرولئیم ڈیلر کو اپنے محدود شرح منافع سے مرچنٹ چارجز کی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے جسکی وجہ سے پیٹرول پمپ مالکان نے کریڈٹ ڈیبٹ اور پریولیج کارڈز قبول نہیں کررہے ہیں۔

شعیب خانجی نے کہا کہ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کو مداخلت کرتے ہوئے پیٹرولئیم ڈیلرز اور بینکوں کے درمیان ایسا طریقہ کار وضح کرنا چاہئیے کہ کریڈٹ ڈیبٹ کارڈ پر پیٹرول کی فروخت معمول کے مطابق ہوسکے اور نقد ادائیگیوں کے بجائے ملک میں ڈیجیٹل پیمنٹس پروان چڑھ سکیں کیونکہ ڈیجیٹل پیمنٹس پروان چڑھنے سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالسمیع خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ پی ایس او حکام کے ساتھ مرچنٹ چارجز میں اپنے حصے کی ادائیگیاں بحال کرنے کے لیے مذاکرات کررہے ہیں لیکن پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ انکے لیے مرچنٹ چارجز میں اپنے حصے کی ادائیگیوں کی بحالی مشکل ہے حالانکہ ڈیلرز صارفین کے کریڈٹ ڈیبٹ کارڈز قبول کرکے انہی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے فروخت کے حجم میں اضافہ کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اس ضمن میں گورنر اسٹیٹ بینک سے بھی ملاقات کریں گے۔ ہماری تجویز ہے کہ کریڈٹ و ڈیبٹ کارڈ پر فروخت کے لیے پیٹرولیم ڈیلرز کو صارفین سے 2فیصد اوورچارجنگ کی اجازت دی جائے۔

عبدالسمیع خان نے بتایا کہ کریڈٹ ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے مجموعی فروخت کا تقریبا 15فیصد پیٹرول فروخت کیا جاتا ہے اور ان کارڈز کا زیادہ تر استعمال پوش اور خوشحال علاقوں میں رہنے والے صارفین کرتے ہیں۔ دوسری جانب دو آئل مارکیٹنگ کمپنی “گیس اینڈ آئل (گو)” نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے اپنے پیٹرلیم ڈیلرز کو کریڈٹ ڈیبٹ کارڈ پر ادائیگیاں قبول نہ کرنے کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی ہیں بلکہ ہم کریڈٹ ڈیبٹ کارڈز کی ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں اسی تناظر میں “گیس اینڈ آئل (گو)” اپنے ریٹیل آؤٹ لیٹس کے ساتھ مرچنٹ چارجز کی مد میں کچھ اخراجات کو بانٹتا رہتا ہے۔

“گو” کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بینکوں کی طرف سے مرچنٹ چارجز پٹرولیم کی قیمتوں کا ایک فیصد ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہائی ویلیو پیٹرولیم مصنوعات پر کم مارجن کے پیش نظر، کیش کے بجائے کریڈٹ کارڈز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے مرچنٹ چارجز کو کم کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب نیشنل بینک کے ترجمان نے بتایا کہ بینکوں کے کریڈٹ وڈیبٹ کارڈ تسلسل سے آپریشنل ہیں اور بینکس اسٹیٹ بینک کی منظوری اور ریگولیشنز کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز سے چارجز کی وصولیاں کررہے ہیں۔

The post پیٹرول پمپس کا کریڈٹ, ڈیبٹ اور پریولیج کارڈز قبول کرنے سے انکار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/bwMeINc
via IFTTT

Sunday, September 25, 2022

آڈیوز سے یہ نتیجہ اخذ نہیں ہوسکتا کہ وزيراعظم ہاؤس کی 'سکیورٹی بریچ ہوئی ... اگر پی ایم ہاؤس میں کوئی آلہ فٹ ہوا ہے تو یہ سیریس معاملہ ہوگا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ... مزید

سرکاری ملازم کو قتل کرنے والا بلوچستان پولیس کا اہلکار ایران کی سرحد سے گرفتار ایکسپریس اردو

 کوئٹہ: بلوچستان میں محکمہ صحت کے ملازم کو قتل کرنے والا پولیس اہلکار کو ایران کی سرحد سے گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجگور میں ایک روز قبل محمد ایاز نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا، جس کا تعلق محکمہ صحت سے تھا۔ عینی شاہدین اور اہل خانہ نے بتایا کہ قتل کی واردات میں پولیس اہلکار محمد ملوث ہے۔

ڈپٹی کمشنر نعیم گچکی کے مطابق پنجگور لیویز نے ملزم کا تعاقب کیا اور اُسے پاک ایران سرحد چیدگی کے مقام سے گرفتار کیا گیا۔ لیویز نے ملزم کو مزید قانونی کارروائی کے لیے مقامی انتظامیہ کے حوالے کردیا جس کے بعد اُسے متعلقہ تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

The post سرکاری ملازم کو قتل کرنے والا بلوچستان پولیس کا اہلکار ایران کی سرحد سے گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/dr9mIpE
via IFTTT

شہباز شریف کی مغلیہ سوچ سے ہم پہلے ہی واقف تھے، پرویز الٰہی ... وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اپنی اور بیٹے مونس الٰہی کی جانب سے عمران خان کا ساتھ دینے کے حوالے ... مزید

لندن: عمران خان کی نفرت انگیز سیاست کا اثر دیکھ کر دکھ ہوا، وزیراطلاعات ایکسپریس اردو

 لندن: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اونگزیب نے برطانیہ میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر اپنا ردعمل جاری کردیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا لندن میں پی ٹی آئی کارکنوں کے شرانگیز رویئے کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی نفرت انگیز اور فرقہ واریت پر مبنی سیاست کا اپنے بھائیوں اور بہنوں پر زہریلا اثر دیکھ کر دکھ ہوا۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے ان کے ہر سوال کا جواب دیا، افسوس کہ وہ عمران خان کے پروپیگنڈے کا شکار ہیں، ہم عمران خان کی زہریلی سیاست کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کو متحد کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کافی شپ میں موجود پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن کے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے اور ای ووٹنگ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہیں اس معاملے کو سمجھانے کی بھی کوشش کی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات لندن میں کافی شاپ اور اسٹیشن پر ٹرین کا انتظار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے کارکنان نے گھیر کر نعرے بازی کی اور نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔

پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان نے مریم اورنگزیب پر چور  ہونےکا الزام بھی لگایا، اس دوران مرد کارکن بھی موجود تھے۔

 

The post لندن: عمران خان کی نفرت انگیز سیاست کا اثر دیکھ کر دکھ ہوا، وزیراطلاعات appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/MOr2ymc
via IFTTT

کراچی میں جرائم کی صورت حال تشویشناک نہیں، مرتضیٰ وہاب ایکسپریس اردو

 کراچی: ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر میں جرائم کی صورتحال تشویشناک نہیں ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جرائم کے واقعات ہوئے، بعض واقعات کو میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے زیادہ سامنے لایا گیا، چند بڑے واقعات ضرور ہوئے ہیں ۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز سمیت جرائم کے دیگر واقعات کے حوالے ایڈیشنل آئی جی سے رابطے میں رہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کرائم کے تناسب کا موازنہ کیا جائے تو اتنی خراب صورتحال نہیں ہے،شہریوں کو ان کے جانوں اور مال کے تحفظ کا احساس دلانے کے لیے پولیس اور نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی چیمبر میں ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید اوڈھو کے بیان کو غلط مفہوم دیا گیا، تاہم ان کو لفظوں کام مناسب چناؤ کرنا چاہیے تھا۔ ماضی کے تلخ تجربات کے باوجود ہمیشہ قومی کرکٹ ٹیم کی جیت چاہتے ہیں، کرکٹ اور سیاست کو ہمیشہ کے لیے الگ کردینا چاہیے، کرکٹ دکھی پاکستانیوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر رہی ہے،ماضی کی نسبت سیکورٹی صورتحال بہت بہتر ہے،اب میچ کے لیے سڑکیں بند نہیں کی جاتیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ صدرمملکت سے دور کی رشتہ داری ہے،وہ میرے بزرگ ہیں، ان کا ہمیشہ احترام کیا ہے، نیشنل اسٹیڈیم کو شائقین سے بھرا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے ،پی ایس ایل کے کامیاب میچز نے بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے کھولے ہیں، جس کی کامیابی میں سندھ حکومت کا کردار رہا ہے۔

The post کراچی میں جرائم کی صورت حال تشویشناک نہیں، مرتضیٰ وہاب appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/eGSXmMN
via IFTTT

ڈان 3 میں امیتابھ، شاہ رخ  اور رنویر کے ایک ساتھ نظر آنے کا امکان ایکسپریس اردو

 ممبئی: بالی وڈ کی مشہور زمانہ فلم ’ڈان‘  کی تیسری قسط کے لیے شاہ رخ خان، امتیابھ بچن اور رنویر سنگھ کے اسکرین پر ایک ساتھ نظر آنے کا امکان ہے۔

فلم شائقین ’ڈان 3‘ کے  بے چینی سے منتظر ہیں اور فلم ڈائریکٹر فرحان اختر کے اسکرپٹ پر دوبارہ کام کرنے کی خبر سامنے آنے کے اس کی کاسٹ کے بارے میں سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم ہے۔

1978  میں ریلیز ہونے والی پہلی قسط میں امیتابھ بچن جبکہ دوسری میں شاہ رخ خان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور اب فرحان اختر تیسرے قسط میں دونوں کو لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان نے حال ہی میں ڈائریکٹر کے دفتر کا دورہ کیا جہاں انہیں فلم کا اسکرپٹ دکھایا گیا اور وہ راضی نہیں ہوئے۔

شاہ رخ خان کے ڈان کے کردار کی ذمہ داری رنویر سنگھ کو سونپی جائے گی تاکہ وہ مستقبل میں مشہور کردار ادا کر سکیں۔

The post ڈان 3 میں امیتابھ، شاہ رخ  اور رنویر کے ایک ساتھ نظر آنے کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/M3jO816
via IFTTT

Saturday, September 24, 2022

سیاحوں کی مدد اور رہنمائی کیلئے ٹورازم اسکواڈ ایکسپریس اردو

دنیا بھر میں قدرتی آفات کا آنا معمول کی بات ہے اور پاکستان بھی اسی دنیا کا حصہ ہے اور ہمارے ہاں بھی قدرتی آفات کا آنا کوئی نئی بات نہیں۔ یہ الگ بحث ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے اپنی موثر انتظامی صلاحیتوں کو استعمال میں لاتے ہوئے قدرتی آفات سے بروقت نمٹنے کی غیر معمولی صلاحیت حاصل کر لی ہے جس کے باؑعث وہاں نقصانات ہمارے مقابلے بہت کم ہوتے ہیں۔

ہمارے ہاں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے آفات کی شدت کئی گنا بڑھ جاتی ہے جس میں لوگ اپنی جانوں تک سے دھو بیٹھتے ہیں۔ اکثر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ درجنوں اور بعض اوقات سینکڑوں اموات کے بعد حکمرانوں کو ہوش آتا ہے، پھر اظہار ہمدردی پر مبنی بیانات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور لواحقین کے لئے لاکھوں روپے کے پیکیج کا اعلان کیا جاتا ہے۔ حکمران عوام سے واہ واہ کرا کے واپس اپنے محلوں میں چلے جاتے ہیں، لواحقین بھی صبر کرلیتے ہیں کہ بس جی اللہ کی مرضی، حکومت نے بہت احساس کیا اور لواحقین کو زر تلافی ادا کر دیا۔

امدادی رقم سے سے مرنے والوں کے پیارے واپس تو نہیں آسکتے مگر حکومت نے سخت ایکشن لیا ہے، ذمہ دار افسران کو معطل کردیا ہے اور لواحقین کی مدد بھی کردی ہے۔ آفات میں کوتاہی برتنے والے معطل ہوکر تنخواہوں کے ساتھ گھر بیٹھ کر مزے کرتے ہیں اور جو طاقتور ہوتے ہیں وہ چند دنوں بعد اور بے وسیلہ افسران چند مہینوں بعد نئی پوسٹنگ لے لیتے ہیں، چند دنوں بعد عوام بھی بھول جاتے ہیں کہ اس ملک پر کوئی آفت بھی آئی تھی۔

7جون 2022ء کو مری میں برف کا طوفان آیا، اس طوفان کی پیشگی اطلاع کے باوجود مقامی انتظامیہ سوئی رہی اور اس نے کوئی حفاظتی اقدامات نہ کئے، درجنوں افراد اپنے خاندانوں کے ساتھ گاڑیوں کے اندر محصور برف کے طوفان میں پھنس گئے، لوگ مدد کیلئے پکارتے رہے مگر کوئی حکومتی ادارہ ان کی مدد کو نہ آیا، رات بھر خون جما دینے والی سردی نے ان کا خون جما دیا جس سے بچوں اور خواتین سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔

صبح جب اس سانحہ کا علم ہوا تو ملک بھر میں افسردگی کی فضا چھا گئی، مرنے والوں کی ویڈیوز دیکھ کر دل دہل جاتا تھا، پھر وہی کچھ ہوا جو حکومتیں کرتی ہیں، اس کی وقت پنجاب میں عثمان بزدار کی سرکار نے تحقیقات کا حکم دیدیا، افسران معطل کردیئے اور مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دے کر اس معاملے پر حسب روایت مٹی ڈال دی گئی۔ اس واقعہ کو سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے سنجیدگی سے لیا اور مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے خصوصی فورس بنانے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کو اخبارات نے شہہ سرخیوں میں شائع کیا اور پھر کسی کو خبر نہیں کہ اس فورس کا کیا بنا۔

چند روز قبل حکومت پنجاب نے اس خصوصی فورس کو لانچ کر دیا ہے جو سب کے لئے خوشگوار حیرت کا باعث ہے۔ اس مقصد کے لئے منعقدہ خصوصی تقریب میں سیکرٹری سیاحت، کلچر اور آثار قدیمہ احسان بھٹہ نے بتایا کہ یہ پہلا پنجاب ٹورازم اسکواڈ 82 ملازمین پر مشتمل ہے جن میں 71 مرد اور 11 خواتین شامل ہیں۔

اسکواڈکو 38 موٹرسائیکلیں بھی دی گئی ہیں جن کو مرد و خواتین اہلکار استعمال کرتے ہوئے کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں فوری طور پر موقع پر پہنچیں گے اور سیاحوں کو فوری ریلیف دیں گے اور اگر ان کو مزید مدد کی ضرورت ہوگی تو وہ مقامی پولیس، انتظامیہ اور بلدیاتی ادارے کو مطلع کرتے ہوئے مزید کمک بھی منگواسکتے ہیں۔

احسان بھٹہ نے بتایا کہ ٹورازم اسکواڈ ترتیب ریسکیو 1122 طرز پر کی گئی ہے، ٹریننگ میں ریسکیو 1122کے ماہرین نے اسکواڈ کو تربیت دی ہے۔ اسکواڈ کی پہلی ترجیح سیاح کی جان بچانا ہوگی، ٹورازم اسکواڈ کو چار ہفتوں کی تربیت دی گئی ہے، اہلکاروں کو فزیکل ٹریننگ ریسکیو ہیڈکوارٹر میں کی گئی جس میں فرسٹ ایڈ سمیت ایمرجنسی صورتحال اے نمٹنے کے لیے مشقیں کروائی گئیں۔

اسکواڈ کی دو ہفتے ہاسپیٹیلیٹی ٹریننگ ٹی ڈی سی پی سے کرائی گئی ہے جس میں ان کی اخلاقیات اور مثبت رویوں پر کام کیا گیا۔ دوران ٹریننگ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر تین اہلکاروں وسیم اکرم، آمنہ اصغر اور محمد صدیق کو سرٹیفکیٹس دیئے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب ٹوارزم اسکواڈ کو تین زونز میں صوبے بھر میں تعینات کیا جائے گا۔ اسے سب سے پہلے مری میں تعینات کیا جا رہا ہے، بعد میں اس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور ان کو دیگر سیاحتی مقامات پر تعینات کیا جائے گا تاکہ سیاحوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعلی پنجاب کے سیاحت کے مشیر ایاز خان نیازی نے اسکواڈ سے حلف لیا اور ان میں سرٹیفکیٹیس تقسیم کئے۔

اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سیاحوں کو خوشگوار ماحول فراہم کرنے کے لیے یہ ایک احسن قدم ثابت ہوگا جو لوگوں کی رہنمائی کے ساتھ ان کے لیے محفوظ سیاحت کو یقینی بنائے گا۔

صوبائی وزیرثقافت و کھیل ملک تیمور کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو بڑی محنت سے سیاحت میں تبدیلی لانے کیلیے تیار کیا گیا ہے اور ہم سب کو امید ہے کہ یہ سب افسران ادارے کا نام روشن کریں گے، مری میں ہرسال لاکھوں کی تعداد میں ملک سمیت دنیا بھر کے سیاح جاتے ہیں مگر مری سانحہ کے بعد وہاں سیاح اب عدم تحفظ کا شکار رہتے ہیں جس پر محکمہ سیاحت نے ایک تاریخی قدم اُٹھایا ہے۔ پاکستان کی سیاحت کی صنعت پر اگر سنجیدگی سے کام کیا جائے تو یہ زرمبادلہ کمانے کی سب سے بڑی صنعت بن سکتی ہے۔

اللہ تعالی نے پاکستان کے شمالی علاقوں کو جن نعمتوں سے قدرتی مناظر سے نوازا ہے اتنا شاید ہی کسی ملک کو نوازا ہو، شمالی علاقہ میں میں اگر سہولیات اور تحفظ دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا بھر کے سیاح پاکستان ضرور آئیں، سوشل میڈیا پر اب بھی بہت سی ویڈیو موجود ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یورپی ممالک کے مردوخواتین کی بڑی تعداد ہمارے شمالی علاقہ جات کی سیر کرتی ہے اور خدا کی تخلیقات اور اس کی کی نعمتوں کو دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں، کچھ عرصہ قبل خیبر پختونخوا کی حکومت نے سیاحوں کو تحفظ دینے اور ان کی رہنمائی کے لئے صوبہ میں ٹورازم پولیس متعارف کرائی جس سے سیاحوں کو احساس تحفظ محسوس ہوتا ہے، پنجاب کے محکمہ سیاحت نے پہلا پنجاب ٹورازم اسکواڈ مری میں تعینات کردیا ہے۔

اس حوالے سے ان سے گفتگو ہوئی تو ان کا کہنا ہے کہ ایسے اسکواڈ کی اشد ضرورت تھی جو صرف اور صرف سیاحوں کے لئے ہو اور وہ ان کی سیکورٹی کے ذمہ دار ہوں، پنجاب ٹورازم اسکواڈ کے قیام کا واحد مقصد پنجاب میں سیاحت کو فروغ دینا ہے کیونکہ سیاحت سے اربوں ڈالر کمائے جاسکتے ہیں، سیاحوں کو تحفظ دینے سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا کے سامنے اجاگر ہوگا اور دنیا بھر کے سیاح بلاخوف و خطر پاکستان آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاحوں کو احساس تحفظ دلانے کے لئے محکمہ سیاحت نے 24گھنٹے سروس فراہم کرنے کیلئے ہیلپ لائن قائم کردی ہے، سیاح کسی بھی ہنگامی صورتحال پر 1421 پر رابطہ کر کے پنجاب ٹورازم اسکواڈ سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔

پنجاب ٹورازم اسکواڈ پہلا پائلٹ پراجیکٹ ہے جس کو وسعت دی جائیگی، انہوں نے بتایا کہ ہم نے سو افراد پر مشتمل اسکواڈ کو 1122 کے تربیتی مراکز میں ایک ماہ سخت تربیت دی ہے جس میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے بارے میں سکھایا گیا ہے، ان کی بنیادی ذمہ داری یہ ہوگی کہ وہ فوری طور پر موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ موسم کی خراب صورتحال میں سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے علاوہ پنجاب ٹورازم اسکواڈ مری میں ہوٹلز کے ریٹس کی مانیٹرنگ بھی کر رہا ہے اور کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر اسے دور کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ پنجاب ٹورازم اسکواڈ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں ٹریفک پولیس کی بھی معاونت کررہی ہے، پارکنگ کے معاملات کو بھی مانیٹر کیا جارہا ہے، اوورچارجنگ روکنے کیلئے بھی اقدامات کر رہا ہے، احسان بھٹہ نے بتایا کہ ٹریننگ کے دوران تمام اہلکاروں نے قومی جوش و جذبے کے ساتھ تربیت حاصل کی۔ ماضی میں چودھری پرویز الہی ہی کے دور میں ریسکیو 1122 کے منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا جو ہر سال ہزاروں انسانی جانیں بچانے کا باعث بنتا ہے۔

آمید کی جانی چاہیے کہ موجودہ پنجاب حکومت اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس منصوبے کو بھی موثر انداز میں آگے بڑھائے گی کیونکہ محض کوئی منصوبہ شروع کر دینا بڑی بات نہیں بلکہ اصل چیلنج اس موثر انداز میں جاری رکھنا ہوتا ہے۔

عکاسی: پطرس

The post سیاحوں کی مدد اور رہنمائی کیلئے ٹورازم اسکواڈ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/X9SuTzR
via IFTTT

کوچۂ سخن ایکسپریس اردو

غزل
کڑکتی دھوپ میں سایہ مرا ابھر آیا
کوئی تو جاننے والا چلو نظر آیا
انا کے جھگڑوں کو فی الفورختم کرتے ہوئے
میں اس کے ساتھ مراسم بحال کر آیا
تمہارے تلخ رویوں کو ہنس کے سہ سہ کر
میں اپنے ظرف کے اعلی مقام پر آیا
اٹھاکے خواب نئے دل کی نوکری کے عوض
میں اپنے کام کی اجرت وصول کر آیا
حواس و ہوش ہی جیسے گنوا دیے میں نے
جب اس سے ملنے کا لمحہ قریب تر آیا
خوشا نصیب کہ لمبی مسافتوں کے بعد
تری وفاکا ستارہ بھی اوج پر آیا
ہمارے دل کو تو بننا ہی تھا وفا کا چمن
تو خوشبوؤں کی طرح دل میں جب اتر آیا
معیدؔ اس کو گلے سے لگا لیا میں نے
سحر کا بھولا ہوا شام کو جو گھر آیا
(جہانگیر معید۔ڈی جی خان)

۔۔۔
غزل
کہنی ہے ایک زندہ غزل رہنمائی کر
اے روح ِ میر آ مری مشکل کشائی کر
کرنا ہیں د ستخط تجھے میثاق ِ عشق پر
شہ رگ سے خون لے کے اسے روشنائی کر
بینائیوں میں گھلنے لگی ہیں اداسیاں
کچھ دیر خواب ہی میں سہی رونمائی کر
اپنا ہر اختیار محبت کو سونپ دے
اور پھر غلام ہو کے بھی فرمانروائی کر
تو جانتا ہے شہر میں خوشیوں کا قحط ہے
اپنی ضرورتوں سے زیادہ کمائی کر
(نوازش علی ندیم۔ ملتان)

۔۔۔
’’منظر‘‘
سارے منظر دل کے اندر
یوں ٹھہرے ہیں ساتھ
جیسے دن کے پیچھے فوراً
آ جاتی ہے رات
وقت کے سارے منظر دلکش
جو تھے یاد میں ٹھہرے
آج مجھے کچھ یوں ہے لگتا
جیسے سپنے سنہرے
لیکن جب ہے آنکھ کھلی تو
بس ہے اب برسات
سارے منظر دلکش تھے وہ
کس کو یاد رکھوں
نیند کے در پر دستک دوں یا
درد سے بات کروں
ایسے چلتے ہیں یہ منظر
ہر رستے پر ساتھ
جیسے میرا سایہ ہوں
جو رہے ہمیشہ ساتھ
سارے منظر دل کے اندر
یوں ٹھہرے ہیں ساتھ
جیسے دن کے پیچھے فوراً
آ جاتی ہے رات
( تسنیم مرزا۔ کراچی)

۔۔۔
غزل
یار میرے مرے اشکوں کی روانی دیکھو
آنکھ سے بہتا ہوا نمکین سا پا نی د یکھو
جس قد ر آج ضعیفی میں وہ تنگ دست ہوا
اُس کی گزری ہوئی تم شوخ جوانی دیکھو
ریت گیلی پہ میں لکھتا ہوں مقالہ تب تک
آ کے بیٹھی ہے وہاں آپ وہ رانی دیکھو
گر نہ پہچان سکو آپ خدو خا ل مرے
گھر میں رکھی ہوئی تصویر پرانی دیکھو
خوب تو ہے ارے مطلع بھی غزل کا یارو
میں نے لکھا ہے ریاضت سے جو ثانی دیکھو
(اسد رضا سحر۔ جھنگ)

۔۔۔
غزل
کیسے بھولوں یہ میرے بس میں نہیں
مجھ سے ناطے وہ تیرے بس میں نہیں
ایک میلہ ہے گہما گہمی کا
یہ غموں کے اندھیرے بس میں نہیں
نہ دیا نہ چراغ ہے کوئی
میرے گھر کے اندھیرے بس میں نہیں
سوکھی ٹہنی پہ سوکھے پتوں کے
عارضی ہیں بسیرے بس میں نہیں
کیسے گزرے گی زندگی ساری
ڈستی شامیں، سویرے بس میں نہیں
بارشوں کا بھی بوجھ تھا ان پر
اشک اتنے گھنیرے بس میں نہیں
میں اکیلا ہوں ساری دنیا میں
رشتے ناطے یہ میرے بس میں نہیں
شہر ڈوبے ہیں بستیاں ڈوبیں
کیا کریں یہ وڈیرے بس میں نہیں
میرے بس میں تو کچھ نہیں بزمی
راتیں بے بس سویرے بس میں نہیں
(شبیر بزمی، لاہور)

۔۔۔
غزل
یاد ہے رات خواب کی صورت
پیاری پیاری جناب کی صورت
لب گلابی وہ یاد آتے ہیں
جب بھی دیکھوں گلاب کی صورت
کر لو شامل نصاب میں ہم کو
عشق کے سچے باب کی صورت
ہم کو سو جا لگا کے سینے سے
پڑھتے پڑھتے کتاب کی صورت
پھر تصور میں نین وہ جاگے
جب بھی دیکھی شراب کی صورت
کھینچے راحلؔ تمھاری جانب دل
جب بھی ہو اضطراب کی صورت
(علی راحل۔بورے والا)

۔۔۔
غزل
بے ارادہ ذہن و دل کے رابطے مٹ جائیں گے
اس کتابِ زندگی کے حاشیے مٹ جائیں گے
ساتھ میرا چھوڑنے سے پیشتر یہ سوچ لے
زندگی کے موت سے بھی فاصلے مٹ جائیں گے
روحِ آدم کی طرح اٹھ جائے گی اوپر خرد
ہر کسی کی سوچ کے سب زاویے مٹ جائیں گے
اب کے بھی کیدو نے چل دی چال کوئی پھر نئی
منتظر اس ہیر کے پھر حوصلے مٹ جائیں گے
ہم نے سوچا ہی نہ تھا صابر عطاء اس دور میں
احترام زندگی کے ضابطے مٹ جائیں گے
(محمد صابر عطاء تھہیم۔لیہ)

۔۔۔
غزل
درد دل سے نکال دوں کیسے
بہتے دریا کو ٹال دوں کیسے
دوستوں سے فریب کھائے ہیں
تم کو کس کی مثال دوں کیسے
بے ضمیروں کو چارہ گر کہہ کر
اپنی جاں کو وبال دوں کیسے
یہ مزاروں پہ جا کے جھکتے ہیں
ان کو رتبہ کمال دوں کیسے
حاکموں کو خدا لکھوں اب میں؟
حکمِ رب کو میں ٹال دوں کیسے
مجھ کو رب سے ملائے رکھتا ہے
ہجر دل سے نکال دوں کیسے
میں تو ارسہ فقیرِ مولا ہوں
خود کو کوئی جمال دوں کیسے
(ارسہ مبین۔فیصل آباد)

۔۔۔
غزل
لجامِ دل ہے کوئی اسپِ بے مہار نہیں
وہ شہ سوار اب اتنا بھی شہ سوار نہیں
پہنچے والے ہیں دریا کے ہم کنارے پر
تُو اب سفینۂ دل سے ہمیں اتار نہیں
زمین دائرہ در دائرہ طواف میں ہے
کسی بھی شے پہ ہمارا کچھ اختیار نہیں
نثار ہونے لگا ہے تجھی پہ نظمِ جہاں
اب اپنے بکھرے ہوئے بال تو سنوار نہیں
ابھی ابھی در و دیوار نے کہا مجھ سے
حسین تو تو ہمیں بے نوا پکار نہیں
(حسین فرید۔ تلمبہ)

۔۔۔
غزل
ٹوٹنے دیجیے کچھ خواب چلے جائیں گے
آپ کی چاہ میں بیتاب، چلے جائیں گے
اس کو سمجھاؤ، کرے درد کی شدت میں کمی
اس طرح تو مرے اعصاب چلے جائیں گے
مجھ کو لگتا تھا بچھڑتے ہوئے جاں جائے گی
کیا خبر تھی ترے آداب چلے جائیں گے
پہلے جائے گا مرا تخت و مقدر اور پھر
رفتہ رفتہ مرے احباب چلے جائیں گے
(لاریب کاظمی ۔مانسہرہ)

۔۔۔

’’ چاند سی لڑکی‘‘
وہ سندر چاند سی لڑکی
وہ اجلے بادلوں کے خواب میں تنہا کھڑی لڑکی
حسیں پلکیں اٹھا کر مسکراتی ہے
اجالا ہے، اندھیرا ہے! بھلا کیا ہے؟
وہ سمجھی ہے کہ بادل عافیت کا سائباں ٹھہرے
وہ سمجھی ہے کہ بادل ہے تو راحت ہے
مگر اس نے نہیں جانا
گھٹا کی آخری حد کا کنارہ کتنا کالا ہے
وہاں پر گھات میں قسمت کی بڑھیا منتظر اُس کی
کہ کب وہ بادلوں پہ دوستی کا، عافیت کا، حق جتاتی ہے
انہیں اپنی محبت کا کوئی نغمہ سناتی ہے
اسے ایسا ہی کرنا تھا، کیا اُس نے
گرج گونجی، چمک لپکی تو پیڑوں سے اڑے پنچھی
وہ لڑکی خود سے کہتی ہے
سہیلی! کتنی تاریکی اُمڈ آئی
ہتھیلی پر تھا جو امید کا جگنو
کہاں کھویا۔۔۔۔
وہ سندر چاند سی لڑکی
بہت مغموم بیٹھی ہے کہ بادل کو چھوا کیونکر
ادھر قسمت کی بڑھیا بادلوں کو گھیرے لاتی ہے
مسلسل بُڑبڑاتی ہے۔۔۔ ’’بڑی آئی۔۔۔بڑی آئی۔۔۔ چلو بھاگو‘‘
وہ جن سے لو لگائی تھی وہی بادل
یکایک زہر اگلتے ہیں
سیہ بارش برستی ہے، کوئی رستہ نہیں ملتا
وہ سندر چاند سی لڑکی سیہ راہوں میں یوں کھوئی
کبھی پھر مل نہیں پائی
وہ سندر چاند سی لڑکی
(فائزہ صابری نوا، لاہور)

سنڈے میگزین کے شاعری کے صفحے پر اشاعت کے لیے آپ اپنا کلام، اپنے شہر کے نام اورتصویر کے ساتھ ہمیں درج ذیل پتے پر ارسال کرسکتے ہیں۔ موزوں اور معیاری تخلیقات اس صفحے کی زینت بنیں گی۔
انچارج صفحہ ’’کوچہ سخن ‘‘
روزنامہ ایکسپریس، 5 ایکسپریس وے، کورنگی روڈ ، کراچی

The post کوچۂ سخن appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/WVjpiEM
via IFTTT

پاکستان میں نظام ِخوراک کیسے محفوظ بنایا جائے؟ ایکسپریس اردو

وطن عزیز میں شدید بارشوں سے جنم لینے والے سیلابوں نے جہاں کثیر جانی ومالی نقصان پہنچایا، وہیں تیس تا چالیس لاکھ ایکڑ رقبے پہ موجود فصلیں اور باغات بھی زیرآب کر ڈالے۔کئی مقامات پر فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

اس باعث خدشہ ہے کہ اگلے چند ماہ تک اناج، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بلند رہیں گی۔گویا سیلابوں کی آفت نے پاکستان میں مہنگائی مذید بڑھا دی جو ماضی کے کئی ریکارڈ توڑ چکی ۔اس صورت حال نے نچلے و متوسط طبقات کے کروڑوں پاکستانیوں کو پریشان و سراسیمہ کر دیا جو پہلے ہی ایندھن اور اشیائے خوراک خریدنے میں اپنی بیشتر آمدن خرچ کر رہے تھے۔

ایک اہم سبق

یہ خوفناک سیلاب ہمیں بعض اہم سبق دے گئے۔اہم سبق یہ کہ پاکستان براہ راست آب و ہوائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں آ چکا جنھوں نے فضا میں سبز مکانی گیسیں بڑھنے سے جنم لیا۔یہ گیسیں چھوڑنے میں پاکستان کا حصّہ صرف ایک فیصد ہے…ستم ظریفی مگر یہ کہ ان تبدیلیوں سے متاثرہ ترین ممالک میں پاکستان کا نواں نمبر ہے۔انہی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں گرمی کی لہریں(Heat Waves)چلنا، قحط پڑنا، بے وقت کی اور طوفانی بارشیں ہونا اور سیلاب آنا معمول بن رہا ہے۔

ان آفات کے کئی جانی و مالی نقصانات ہیں۔سب سے بڑھ کر انھوں نے پاکستان کے نظام ِخوراک کو تباہ ہونے کے خطرے سے دوچار کر ڈالا ہے۔ یہ نظام ہی پاکستانی قوم کی زندگی ضامن ہے۔

اس سال انہی آب وہوائی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔ بارشوں سے قبل ماہ اپریل سے گرمی کی شدید لہریں چل پڑی تھیں جو ایک اور عجوبہ تھا۔ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ آب وہوائی تبدیلیوں کے سبب مستقبل میں کثیر بارشیں ہو سکتی ہیں۔مذید براں موسم گرما میں پہاڑوں پہ برف پگھلنے سے بھی دریاؤں اور ندی نالوں میں زیادہ پانی آ جاتا ہے۔ہمالیہ کے گلیشیر درجہ حرارت بڑھنے سے تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

یوں ان کے ناپید ہونے کا خطرہ جنم لے چکا۔یاد رہے، قطبین کے بعد سب سے زیادہ گلیشیر ہمالیہ اور ہندوکش کے پہاڑوں پر ہی واقع ہیں۔حالات گویامتقاضی ہیں، حکومت فوراً دور اندیشی دکھاتے ہوئے ایسے ٹھوس اقدامات کرے کہ خاص طور پہ ہمارا نظام ِخوراک گرمی کی لہروں ،قحط،طوفانی بارشوں اور سیلابوں سے جنم لینے والی آفتوں کابخوبی مقابلہ کر سکے۔ایک اہم اور ضروری قدم نئے ڈیموں کی تعمیر ہے۔ان کے بنانے سے اہل پاکستان اور ان کے نظام خوراک کو فوائد حاصل ہوں گے۔

ڈیم بننے لازم ہو چکے

ماہرین کا کہنا ہے کہ آب وہوائی تبدیلیوں کی وجہ سے مون سون کا نظام بھی بدل رہا ہے۔اب کبھی بہت زیادہ بارشیں ہوں گی اور کبھی بہت کم ۔گویا بارشیں زیادہ ہونے سے سیلاب آ جائیں گے۔جبکہ کم بارشیں ہونے سے قحط پڑ جائے گا۔یہ ایسی انوکھی صورت حال ہے جس کا مقابلہ ڈیم موثر انداز میں کر سکتے ہیں۔پاکستان کے موزوں مقامات پر چھوٹے بڑے ڈیم بن جائیں تو ان سے دو بڑے اہم فوائد ملیں گے۔زیادہ بارشیں ہوئیں تو ان میں کثیر پانی جمع ہو سکے گا۔ابھی تو سیلاب آنے پہ لاکھوں کیوسک بیشتر سیلابی پانی بحیرہ عرب میں گر کر ضائع ہو جاتا ہے۔

ڈیموں میں جمع شدہ پانی پہلے تو عوام کو تیز وتند سیلابی ریلوں سے محفوظ رکھے گا۔بعد ازاں وہ بجلی بنانے اور کھیتی باڑی کرنے میں کام آئے گا۔ڈیموں میں زیادہ پانی ذخیرہ ہونے سے پاکستان میں کاشت کاری کا رقبہ بھی بڑھایا جا سکے گا۔حالات سے واضح ہے، پاکستان کے طول وعرض میں ڈیم بن جائیں تو اس سے ملک وقوم کو بیش بہا فوائد حاصل ہوں گے۔

اول یہ کہ پانی وافر ہونے پہ کاشت کاری کا رقبہ بڑھنے سے ملک کو اناج ، سبزی اور پھل زیادہ میسّر آئے گا۔یوں ہم وطنوں کو سستی اشیائے خوراک مہیا ہو گی جن کی بڑھتی قیمتوں نے دما غ چکرا ڈالا ہے۔دوسرے ہمیں زیادہ سستی بجلی بھی ملے گی۔ابھی تو مہنگی بجلی کے بلوں نے عوام کو حواس باختہ کر رکھا ہے۔

مہنگائی اور آبادی

ایندھن اور اشیائے خوراک کی مہنگائی کا آبادی میں اضافے سے قریبی تعلق ہے۔1947 ء میں پاکستان کی آبادی تقریباً چار کروڑ تھی۔آج یہ تعداد بائیس کروڑ کے قریب پہنچ چکی۔اس دوران کاشت کاری کے رقبے میں بھی اضافہ ہوا جو اب چار کروڑ بیس لاکھ ایکڑ تک پہنچ چکا۔لیکن یہ رقبہ مختلف وجوہ کی بنا پر بڑھنے کے بجائے سکڑ رہا ہے۔جبکہ اشیائے خورونوش کی طلب بڑھ رہی ہے۔سبھی اہم پاکستان کو پیٹ بھر غذا درکار ہے۔مگر ہمارا زرعی شعبہ مختلف وجوہ کہ بنا پر خوراک کی طلب پوری نہیں کر پا رہا۔اسی لیے پاکستان میں غذائیں مہنگی ہیں بلکہ ان کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس باعث آج لاکھوں پاکستانی مرد، خواتین اور بچے رات کو بھوک کی حالت میں سونے پر مجبور ہو چکے۔یہ امر واضح ہے کہ وطن عزیز میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہا تو ایک وقت آئے گا نچلے و متوسط طبقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں پاکستانی بیشتر غذائیں خریدنے کی سکت کھو بیٹھیں گے۔اس صورت میں معاشرے میں بے چینی اور انتشار جنم لے گا۔حکومت پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ ایسے ٹھوس اقدامات کرے جو ملک میں اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں استحکام لے آئیں۔ اور ہر پاکستانی کو پیٹ بھر کر کھانا مل سکے۔یہی نہیں اسے جو غذائیت (Nutrition) درکار ہیں، وہ بھی مل جائیں۔

ایک اہم اقدام یہی ہے کہ دریاؤں پہ اور ان علاقوں میں ڈیم تعمیر کیے جائیں جہاں سیلابی ریلے جنم لیتے ہیں۔مثلاً اس سال کوہ سلیمان پر شدید بارشوں نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں تباہی پھیلا دی۔

اگر کوہ سیلمان کے سیلاب روکنے کے لیے بڑا ڈیم بنا ہوتا تو نہ صرف سیلابی ریلے جنم نہ لیے بلکہ کثیر مقدار میں پانی بھی ذخیرہ ہو جاتا۔یہ پانی پھر زراعت اور بجلی بنانے میں کام آتا۔لہذا یہ ضروری ہے کہ بارشوں سے پیدا شدہ ریلوں کے راستوں پہ موزوں مقامات پر ڈیم بنائے جائیں۔یہ ڈیم نہ صرف انسانوں، جانوروں اور فصلوں کو سیلاب سے محفوظ رکھیں گے، ان کی مدد سے قیمتی پانی ذخیرہ بھی کیا جا سکے گا۔

پانی کی کمی

یہ یاد رہے، آبادی بڑھنے سے وطن عزیز میں پانی کی کمی بھی جنم لے چکی۔1947ء میں ہر پاکستانی کو سال بھر میں 5620 کیوبک میٹر پانی میسّر تھا۔اب ہر پاکستانی کو صرف 935 کیوبک میٹر پانی دستیاب ہے۔قلت کے باعث ہی خصوصاً شہروں میں اکثر پانی نایاب ہو جاتا ہے۔تب اسے پانے کے لیے شہریوں کو دوڑدھوپ کرنا پڑتی ہے۔کراچی میں تو پانی کے ٹینکوں کی خریدوفروخت عام ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اہل پاکستان نے پانی محفوظ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہ کیے تو 2040ء تک ہر پاکستانی کو صرف 500 کیوبک میٹر سالانہ پانی میّسر ہو گا۔گویا تب پانی سونے کی طرح قیمتی بن جائے گا…وہ پانی جسے آج بھی بہت سے بے حس ہم وطن معمولی سمجھ کر بے دریغ ضائع کردیتے ہیں اور اپنے ضمیر پہ کوئی بوجھ محسوس نہیں کرتے۔عالمی اصول یہ ہے کہ جس ملک میں ہر شہری کو 1800کیوبک میٹر سالانہ پانی نہیں مل رہا تو سمجھیے کہ وہاں پانی کی کمی واقع ہو چکی۔

اس لحاظ سے پاکستان میں پانی کی کافی قلت جنم لے چکی تاہم بیشتر لوگ اس خرابی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔وہ پانی کو مال ِمفت سمجھ کر استعمال کرتے ہیں۔پانی کے نظام کی دیکھ بھال کرنے والے سرکاری محکمے بھی الاماشاء اللہ غیر ذمے داری کا شاہکار ہیں۔پانی کی پائپ لائن کہیں پھٹ جائے تو کئی دن گذر جاتے ہیں ، اس کی مرمت نہیں ہو پاتی۔اس دوران ہزارہا کیوبک فٹ بیش قیمت پانی ضائع ہو جاتا ہے۔

دنیا کے سبھی زرعی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بیشتر میٹھا پانی شعبہ زراعت میں استعمال ہوتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے کسانوں کی اکثریت کاشت کاری کے فرسودہ طریقے استعمال کرتی ہے۔اسی لیے کھیتی باڑی کے دوران پانی کی کھپت کافی زیادہ ہے۔ایک تحقیق کے مطابق پاکستانی کسان ہی دنیا میں سب سے زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں۔جبکہ اکثر ملکوں میں زراعت کے ایسے طریقے اپنائے جا چکے جن میں پانی کم استعمال ہوتا ہے، نیز پیداوار بھی زیادہ ملتی ہے۔

لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری محکموں اور نجی شعبے کے تعاون سے ایسے جامع پروگرام شروع کرے جن سے پاکستانی کسانوں کو کھیتی باڑی کے جدید طریقوں سے آگاہی مل سکے۔تعلیم یافتہ پاکستانی کسان ازخود بھی ان طریقوں سے شناسائی پا سکتے ہیں۔اس سے انھیں یہ زبردست فائدہ ملے گا کہ پانی کی کھپت کم ہونے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ ہو جائے گا۔

سستی آبی بجلی
ڈیموں کی تعمیرکا دوسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ پاکستان کو سستی آبی بجلی وافر میّسر آئے گی۔اس وقت بجلی ہی تیل یا پٹرول کو پیچھے چھوڑتے دنیا کا اہم ترین ایندھن ہونے کا اعزاز پا چکی۔اسی لیے ترقی یافتہ ممالک میں تیزی سے بجلی کی گاڑیاں بن رہی ہیں۔اگلے ایک عشرے میں وہاں تیل سے چلنے والی گاڑیاں متروک ہو جائیں گی۔بجلی مختلف ذرائع سے بنتی ہے۔ان میں پانی بجلی بنانے کا بڑا سستا اور آسان ذریعہ ہے۔

نظریاتی طور پہ ہر جگہ چلتے پانی پہ ٹربائن لگا کر بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔پاکستان میں 60 تا 70فیصد بجلی تیل، گیس یا کوئلے سے بنتی ہے۔مگر یہ تینوں ایندھنی ذرائع بہت مہنگے ہو چکے۔

اسی لیے ان سے بنتی بجلی بھی مہنگی ہو گئی۔لیکن اس مہنگی بجلی کے بھاری بھرکم بل کروڑوں پاکستانی نہیں دے سکتے، اسی لیے انھوں نے کچھ عرصہ قبل پورے پاکستان میں احتجاج بھی کیے۔اسی احتجاج کی وجہ سے حکومت کو بلوں سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ختم کرکے عوام کو ریلف دینا پڑا۔مگر نئے ڈیموں کی تعمیر سے مہنگی بجلی ہی نہیں جان کے لیے عذاب بن جانے والا لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بھی ختم ہو سکتا ہے۔

مثال کے طور پہ وطن عزیز میں دس بڑے ڈیم بن جائیں تو وہ کم از کم بیس پچیس ہزار میگا واٹ بجلی بنا سکیں گے۔فی الوقت موسم گرما میں پاکستان کو تقریباً 28 ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔جبکہ تمام ذرائع سے تقریباً 22 ہزار میگا واٹ بجلی بن رہی ہے۔چناں چہ لوڈ شیڈنگ کر کے بجلی کی کمی پہ قابو پایا جاتا ہے۔اگر جنگی بنیادوں پر نئے ڈیم تعمیر ہو جائیں تو نہ صرف اہل پاکستان کے سروں سے لوڈشیڈنگ کا عذاب ہٹے گا بلکہ انھیں سستی آبی بجلی بھی ملنے لگے گی۔گویا ایک تیر سے دو شکار والا معاملہ ہے۔

مجرمانہ حد تک غفلت
ہمارے حکمران طبقے کو اس امر کا احساس بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا کہ پاکستان کو مذید ڈیموں کی ضرورت ہے مگر سیاسی و گروہی مفادات کی وجہ سے کئی اہم ڈیم تعمیر ہونے سے محروم رہ گئے۔اب بھی جو سیاسی جماعتیں برسراقتدار آئیں، ان کے کارپرداز عموماً عوام پاکستان کی بہتری کے منصوبے بنانے سے زیادہ ذاتی مفادات کی تکمیل پہ زیادہ توجہ دیتے ہیں۔انھیں کرسی بچانے یا پھر مال بنانے کی فکر ہوتی ہے۔

یہ حقیقت بہرحال عیاں ہے کہ مستقبل میں پاکستان آب وہوائی تبدیلیوں کے باعث کبھی قحط ہو گا اور کبھی تیز بارشیں ہوں گی۔دونوں صورتوں میں ڈیم میں محفوظ پانی کام آئے گا۔ سچ یہ ہے کہ پاکستانی حکمرانوں نے ڈیموں کی تعمیر کے سلسلے میں مجرمانہ حد تک غفلت برتی۔عالمی قانون یہ ہے کہ ہر ملک میں اتنے زیادہ ذخائر آب یا ڈیم ضرور ہونے چاہیں کہ ان میں تین ماہ (120 دن) تک کے لیے پانی جمع کیا جا سکے۔یعنی قحط یا کوئی اور آفت آنے کی صورت میں تین ماہ ان ذخائر سے ضرورت کا پانی ملتا رہے۔لیکن پاکستان کے ڈیم صرف ایک ماہ (30دن) کے لیے پانی ہی ذخیرہ کر سکتے ہیں۔

معنی یہ کہ اگر خدانخواستہ کبھی بارشیں نہ ہوں اور پہاڑوں پر برف بھی نہیں پگھلے تو صرف ایک ماہ میں پاکستانی ڈیم پانی سے خالی ہو جائیں۔تب پانی نہ ہونے سے زراعت اور عام لوگوں، دونوں پہ زبردست منفی اثرات مرتب ہوں گے۔معاشرے میں انتشار اور افراتفری کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔پانی سے محروم ہو کر عوام حکمرانوں کو جی بھی کر کوسنے دیں گے۔اسی خوفناک وقت سے بچنے کے لیے پاکستانی حکومت کو زیادہ سے زیادہ ڈیم اور ذخائر ِآب تعمیر کرنا ہوں گے …ورنہ اسے لوگوں کے پُرتشدد احتجاج کا سامنا کرنے کی خاطر تیار رہنا ہو گا۔

بھارتی حکمران بازی جیت گئے
ہر ترقی پذیر ملک کی طرح بھارت کا حکمران طبقہ بھی خود غرض اور اپنے مفادات کا اسیر ہے۔تاہم وہ عام آدمی کی تکالیف کا احساس کرتے ہوئے انھیں دور کرنے کی کوششیں بھی کرتا ہے۔وہ عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے بناتا اور ان پہ کھربوں خرچ کرتا ہے۔بھارت کے طول وعرض میں نت نئے ڈیموں کی تعمیر بھی اس دعوی کا ثبوت ہے۔ بھارتی حکمرانوں نے آزادی کے بعد پورے ملک میں کئی ہزار نئے ڈیم تعمیر کیے ہیں۔ یہی وجہ ہے، عنقریب دنیا میں سب سے زیادہ آبادی رکھنے کے باوجود بھارت سات ماہ (210 دن)تک قومی سطح پر پانی کی تمام ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں 5334 ڈیم اور ذخائر آب تعمیر ہو چکے۔جبکہ 400 ڈیم یا ذخائر آب زیرتعمیر ہیں۔ان کے علاوہ ہزارہا چھوٹے ڈیم اور آبی ذخیرے بھی معرض وجود میں آ چکے۔ان ڈیموں اور آبی ذخیروں کی وجہ سے بھارت میں نہ صرف کروڑوں ایکڑ رقبہ زیرکاشت آ چکا بلکہ 90ہزار میگا واٹ سستی آبی بجلی بھی بن رہی ہے۔اہل بھارت کو یہ زبردست کامیابی اسی لیے ملی کہ ان کے حکمران طبقے نے عوام کے ساتھ ساتھ اگلی نسلوں کی ضروریات کا بھی خیال رکھا اور دور کی سوچ رکھتے ہوئے طویل المعیاد فلاحی منصوبے بنائے۔بھارت کی پچھلے حکومتوں نے جو درخت لگائے، ان کے پھل آج کی نسلیں کھا رہی ہیں۔اس کو کہتے ہیں: بہترین انتظام

حکومت(گڈ گورنس) اور عوام کی خدمت کرنے والی سیاست!اس باب میں بھارتی حکمران طبقہ پاکستانی حکمرانوں سے بازی جیت گیا۔

ماحول دوست ڈیم بنانا ممکن
دنیا کی تقریباً ہر شے کی طرح خصوصاً بڑے ڈیم منفی پہلو بھی رکھتے ہیں۔ان میں سب سے اہم یہ ہے کہ ڈیم تعمیر کرتے ہوئے قدرتی ماحول بدل جاتا ہے۔بہت سی جہگیں زیرآب آ جاتی ہیں۔وہاں آباد انسانوں کو نقل مکانی کرنا پڑتی ہے۔جبکہ جانوروں کے بسیرے بھی اجڑ جاتے ہیں۔پھر ڈیم میں رفتہ رفتہ مٹی اور ریت بھر جاتی ہے۔ اگر انھیں نہ نکالا جائے تو ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی استعداد کم ہو جاتی ہے۔

چناں چہ ڈیم کی صفائی پہ کثیر رقم خرچ ہوتی ہے۔منفی پہلوئوں کے باوجود دنیا بھی میں سائنس دانوں کی اکثریت ڈیم بنانے کی حامی بن چکی۔وجہ یہی کہ اس میں جمع شدہ پانی انسانی زندگی برقرار رکھنے والے دو اہم ترین شعبوں…زراعت اور توانائی کو رواں دواں رکھتا ہے۔یہ کھیتی باڑی میں کام آتا اور بجلی بناتا ہے ۔یہ بجلی رکازی ایندھن (تیل، گیس، کوئلے)سے بنی بجلی سے سستی اور ماحول دوست ہوتی ہے۔آبی بجلی سبزمکانی گیسیں خارج نہیں کرتی۔نیز دھوپ و ہوا سے بنی بجلی سے سستی پڑتی ہے۔ ڈاکٹر بنجمن سوکل برطانیہ کی سیکس یونیورسٹی میں انرجی پالیسی کے پروفیسر ہیں۔وہ کہتے ہیں:

’’آج کل ڈیم بنانے کی جدید ٹکنالوجی آ چکی۔اس ٹکنالوجی کی مدد سے ایسے ڈیم بنانا ممکن ہو چکا جو قدرتی ماحول پہ کم سے کم منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔میں سمجھتا ہوں کہ ڈیم بذات خود اچھے یا برے نہیں ہوتے۔ان کو جس طریقے سے تعمیر کیا جائے، وہ اچھا یا بُرا ہوتا ہے۔لہذا ایک اچھے منصوبے اور اچھی ٹکنالوجی کی مددسے ماحول دوست ڈیم بنانا ممکن ہو چکا۔‘‘

پاکستان کے نظام خوراک کو بدقسمتی سے کئی خطرات لاحق ہو چکے۔ان میں قابل ذکر یہ ہیں:’’زرعی اشیا(بیج، کھاد، کیڑے مار ادویہ) کا مہنگا ہونا، پانی کی کمی، آبادی میں اضافہ، گرمی کی لہریں، طوفانی بارشیں، قحط اور سیم وتھور۔حکومت کو چاہیے کہ وہ کسانوں کو زرعی اشیا سستی فراہم کرے، ڈیم بنائے تاکہ مطلوبہ پانی مل سکے۔نئے ڈیم بن جائیں تو پاکستان میں آب پاشی کا رقبہ چھ کروڑ ایکڑ تک پہنچ سکتا ہے۔

ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ پاکستانی کسانوں کی اکثریت کھیتی باڑی کے فرسودہ طریقے اپنائے ہوئے ہے۔ان طریقوں کی وجہ سے کھیت میں پانی، کھاد اور ادویہ زیادہ استعمال ہوتی ہیں جبکہ پیداوار بھی کم ملتی ہے۔اب تو ایسے جدید طریقے سامنے آ چکے جن کی مدد سے پانی و کھاد کم استعمال ہو تی جبکہ پیداوار بڑھ جاتی ہے۔پاکستانی کسانوں کو چاہیے کہ وہ بھی کاشت کاری کے جدید طریقے اپنا لیں۔گندم ہی کو لیجیے جو اہل پاکستان کا من پسند کھاجا ہے۔

ہمارے کسان فی ایکڑ تین ٹن گندم سالانہ اگاتے ہیں۔دیگر ملکوں میں پانچ ٹن اگنا معمول بن چکا۔نیوزی لینڈ میں تو کسان فی ایکڑ 17 ٹن تک گندم اگا رہے ہیں۔گویا ہمارے کسان جدید زرعی طریقے اپنا لیں تو گندم کی پیداوار بڑھنے سے اسے باہر سے نہیں منگوانا پڑے گا۔وطن عزیز میں گندم کی طلب ہر سال بڑھ رہی ہے۔پاکستانی کسان قابل کاشت رقبے کے 80 فیصد رقبے پہ گندم اگاتے ہیں مگر وہ مقامی ضروریات پوری نہیں کر پا رہی۔لہذا بیرون مالک سے گندم درآمد کرنا پڑتی ہے۔یوں ہمارے ذخائر زر مبادلہ پہ دبائو پڑتا ہے۔

عوام تبدیلیوں سے بے خبر
افسوس ناک امر یہ کہ آب وہوائی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کے نظام خوراک کو جو سنگین خطرات لاحق ہو چکے، پاکستانی میڈیا انھیں کامل طور پر نمایاں نہیں کر رہا۔اس لیے پاکستانی عوام بھی ان تبدیلیوں سے بے خبر ہیں۔وہ سمجھتے ہیں کہ بس اس سال غیر معمولی لحاظ سے زیادہ بارشیں ہو گئیں۔اگلے سال کچھ نہیں ہو گا۔حالانکہ بتایا جا چکا کہ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ آب وہوائی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں کئی موسمیاتی آفتیں جنم لے سکتی ہیں۔خاص طور پہ پاکستان گرمی کی شدید لہروں اور طوفانی بارشوں کا نشانہ بن سکتا ہے۔

طوفانی بارشیں دنیا میں جنم لیتا نیا عجوبہ ہے۔یہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب فضا میں آبی بخارات یا نمی زیادہ ہو جائے۔چناں چہ جب بھی اور جہاں بھی بخارات سے لدے بادل برس پڑیں، وہاں بہت تیز بارش ہوتی ہے۔ان طوفانی بارشوں کا مقابلہ کرنے کی خاطر بھی ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے۔وجہ یہ کہ ایسی بارشوں کا پانی تیزی سے بہہ جاتا ہے اور زمین میں جذب نہیں ہوتا۔لہذا صرف ڈیم بنا کر پانی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

یہ واضح رہے، سال رواں میں اپریل سے جون تک پاکستان میں جنوبی پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے گرمی کی شدید لہروں کی زد میں رہے۔بلکہ جیکب آباد دنیا کا گرم ترین مقام قرار پایا۔وہاں ویٹ بلب درجہ حرارت بھی بہت بلند ہوتا ہے۔اس درجہ حرارت میں انسان وحیوان کا جسم پسینہ چھوڑ کر اپنے آپ کو ٹھنڈا نہیں کر پاتا۔چناں بدن گرم ہونے لگتا ہے۔یہ حالت برقرار رہے تو انسان بے ہوش ہو جاتا ہے۔اور اس کی موت واقع ہو سکتی ہے۔گویا پہلے گرمی کی زبردست لہروں نے جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کو ٹارگٹ کیا اور پھر یہ علاقے زوردار بارشوں کا نشانہ بن گئے۔

پاکستان کے عوام اور حکومتوں، دونوں کو اس بات کا ادراک کرنا چاہیے کہ آب وہوائی تبدیلیوں سے رونما ہوتی تبدیلیوں کے اثرات معمولی نہیں بلکہ ہمارے معاشرے پہ ڈرامائی نتائج مرتب کریں گے۔

پہلا نتیجہ تو یہی ہے کہ گرمی کی لہروں سے پیدا شدہ قحط اور طوفانی بارشوں سے جنم لینے والے سیلاب ہمارے نظام ِخوراک کے لیے بڑا خطرہ بن چکے۔پاکستان زرعی ملک ہے۔یہاں آب پاشی کا بہت بڑا نیٹ ورک موجود ہے۔مگر اس سال پہلے قحط اور پھر سیلابوں نے زراعت کو بہت نقصان پہنایا۔ چناں چہ باہر سے گندم، پیاز، ٹماٹر اور دیگر اشیائے خورونوش منگوانا پڑیں۔ظاہر ہے، یہ درآمدہ غذائیں مہنگی ہوں گی۔لہذا عوام ِپاکستان کو مذید مہنگائی اور بھوک سے نبردآزما ہونا پڑے گا۔

ایک اور منڈلاتا خطرہ وسیع پیمانے پر ہجرت ہے۔قحط، بارشوں اور شدید گرمی کی وجہ سے جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی کثیر آبادی خصوصاًشہروں کی سمت ہجرت کر سکتی ہے۔تب شہروں کے نظام پر شدید دبائو پڑ جائے گا۔اب بھی کراچی، لاہور، فیصل آباد اور دیگر شہر آبادی میں اضافے کی وجہ سے ان گنت مسائل کا شکار ہیں۔سرکاری ادارے اطمینان بخش طریقے سے تمام سہولیات شہریوں کو فراہم نہیں کر پاتے۔آب وہوائی تبدیلیوں سے متاثر مہاجرین بھی شہروں میں آن بسے تو مسائل میں اضافہ ہو جائے گا۔تب شہری زندگی مذید متاثر ہو گی۔

تباہ کُن انسانی سرگرمیاں
دنیا میں اب بھی ایسے مردوزن بستے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ انسانی سرگرمیوں کے باعث آب وہوائی اور موسمیاتی تبدیلیوں نے جنم نہیں لیا۔ان کا دعوی ہے کہ یہ تبدیلیاں قدرتی ہیں۔پاکستان میں جنم لیتے موسمیاتی حالات نے دنیا کے سبھی لوگوں پہ آشکارا کر دیا کہ یہ تبدیلیاں پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رہی ہیں۔ان کے باعث خوفناک تباہیاں بنی نوع انسان کا مقدر بن سکتی ہیں۔

غرض پاکستان کے حالات دوسرے ملکوں کی خاطر خطرے کی گھنٹی ہیں۔اور جیسا کہ فیجی کے وزیراعظم نے کہا:’’پاکستان میں سیلاب لانے کے ذمے دار اور مجرم دنیا کے سبھی انسان ہیں۔‘‘ یہ حقیقت ہے کہ دور جدید کا انسان اپنی ہوس ولالچ کے سبب کرہ ارض کا قدرتی توازن تباہ کر رہا ہے۔

پاکستان کو سمندروں کی سطح بڑھنے سے بھی خطرات لاحق ہیں۔دنیا بھر میں گلیشئر پگھلنے کے باعث سمندروں کی سطح بڑھ رہی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ یہ سطح بڑھتی رہی تو مستقبل میں پاکستان کے کئی ساحلی علاقے سمندر کا حصہ بن جائیں گے۔یہ ممکن ہے کہ کراچی، گوادر اور پاکستانی ساحلوں کی دیگر آبادیاں زیر آب آ جائیں۔پھیلتا سمندر کئی لاکھ ایکڑ زرعی زمین بھی ہڑپ کر جائے گا۔یوں پاکستانی زراعت کو مذید نقصان پہنچے گا۔

پاکستان میں کوئی قدرتی آفت آئے تو فی الحال حکومت بیرون ممالک سے مطلوبہ مقدار میں اناج ، سبزیاں اور دالیں منگوا لیتی ہے۔مگر یہ نکتہ قابل ذکر ہے کہ تقریباً سبھی ملک آب وہوائی تبدیلیوں سے متاثر ہیں۔وہاں بھی قحط، سیلاب، جنگلوں کی آگ، سمندری طوفان، طوفانی بارشیںاور جنگیں بھی کھیتی برباد کر ڈالتی ہیں۔ان بین الاقوامی آفتوں کے باعث بیرون ممالک بھی نظام خوراک تہہ وبالا ہو چکا۔یہ نظام زرعی اشیا مہنگی ہونے کے مسئلے سے بھی دوچار ہے۔

درج بالا حالات سے واضح ہے، حکومت پاکستان اور عوام کو بھی قومی نظام ِخوراک کو تحفظ دینے اور محفوظ کرنے کے لیے فوری و ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔نئے ڈیموں کی تعمیر خصوصاً بہترین فیصلہ ہو گا۔

ساتھ ساتھ خاص طور پہ چھوٹی زمینوں کے مالک کسانوں کو زرعی اشیا سستے داموں دی جائیں ۔بجلی بھی سستی دی جائے۔ان اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔مثلاً جو کسان بددل ہو کے زراعت ترک کر رہے ہیں، وہ کھیتی باڑی کی طرف پھر مائل ہوں گے۔جبکہ زراعت میں نئی سرمایہ کاری آئے گی۔اس طرح قومی زراعت کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔

The post پاکستان میں نظام ِخوراک کیسے محفوظ بنایا جائے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vPwWOIH
via IFTTT

شمالی وزیرستان میں دھماکا، پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ایکسپریس اردو

 راولپنڈی: شمالی  وزیرستان کے علاقے ایشام  میں دھماکے سے پاک فوج کے دو اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔  

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دھماکے میں نائب صوبیدار جاوید اقبال اور نائیک حسین احمد شہید ہوئے،آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لئے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق نائب صوبیدار جاوید اقبال کی عمر 42 سال اور تعلق اٹک سے تھا جبکہ نائیک حسین احمد شہید کی عمر 38 سال اور ان کا تعلق اوکاڑہ سے تھا۔

 

 

The post شمالی وزیرستان میں دھماکا، پاک فوج کے 2 اہلکار شہید appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/XshFiIG
via IFTTT

ڈالر کے بعد سعودی ریال کی قیمت بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ... ملکی کرنسی مارکیٹ میں ایک سعودی ریال کی قیمت 63 روپے 89 پیسے ہو گئی، روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے ... مزید

گندم کی سپلائی بہتر ہونے سے آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی ہو گئی ... لاہور میں 15 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں60 روپے کمی، پشاور میں آٹے کے تھیلے کی قیمت 200 روپے کم ہو گئی

شوہر کے ہاتھوں بیوی کے ہولناک قتل پر شوبز شخصیات کا اظہار افسوس ایکسپریس اردو

لاہور: اسلام آباد میں  شوہر کے ہاتھوں بیوی کے ہولناک قتل کے واقعے پر شوبز شخصیات نے بھی گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جلد انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے نواحی علاقے چک شہزاد میں گزشتہ روزسارہ بی بی کو مبینہ طور پر ڈمبل سے قتل کر دیا گیا۔ سارہ کا شوہر شاہ نواز اس کیس میں مرکزی ملزم ہے جو معروف صحافی ایاز امیر کا بیٹا ہے۔

اداکارہ ماہرہ خان نے ٹوئٹر پر سارہ بی بی کے بہیمانہ قتل کے واقعے کی شدید مذمت کی۔

ماہرہ خان نے سوال اٹھایا کہ کب تک خواتین قتل ہوتی رہیں گی اور انہیں آخر کب انصاف ملے گا؟ انصاف میں دیر کرنا انصاف نہیں ہے۔

ٹوئٹر پر معروف اداکارہ ماورا حسین کا کہنا تھا ابھی تک نور مقدم کے لیے ہمیں انصاف نہ مل سکا اور اب سارہ کے انصاف کے لیے ایک اور اپیل۔

فریحہ الطاف نے بھی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اسے ٹوئٹر پر ٹرینڈ بنائیں اور اس خوفناک خبر کو دنیا تک پہنچائیں۔

The post شوہر کے ہاتھوں بیوی کے ہولناک قتل پر شوبز شخصیات کا اظہار افسوس appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/sFGut8g
via IFTTT

Friday, September 23, 2022

یرقان انسانوں کے لئے کیوں خطرناک ہے؟ ایکسپریس اردو

عام طور پر یرقان بچوں کو متاثر کرتا ہے لیکن بڑے بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں جلد اور آنکھوں کا سفید حصہ پیلا پڑ جاتا ہے۔ اس لیے اسے ’ پیلیا ‘{ بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری خون، جگر یا پتے کے مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ یرقان کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا ہے جب خون میں بلی روبین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

ایک زرد سے نارنجی رنگ کا مادہ ہوتا ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں موجود ہوتا ہے۔ جب یہ خلیے ختم ہو جاتے ہیں تو جگر انھیں خون سے فلٹر کرلیتا ہے لیکن اگر جگر ٹھیک طرح سے کام نہ کرے تو بلی روبین کی مقدار بڑھنا شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلد پیلی معلوم ہوتی ہے۔

یرقان کی وجوہات
(1)۔ہیپاٹائٹس (2)۔تپ نالی میں رکاوٹ(3)۔بعض ادویات کا استعمال (4)۔ لبلبے کا کینسر(5)۔جگر کا کینسر
یرقان کی وجوہات نمبر2
(1)۔ متلی یا قے کی شکایت (2)۔جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ (3)۔بھوک اور وزن میں کمی (4)پیٹ درد (5)۔تھکاوٹ (6)۔خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ۔

وجوہات: ہیپاٹائٹس
صفراوی اعضا۔ پتے کے فعل میں خرابی کے باعث یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ بعض بیماریاں بھی اس کا محرک ہو سکتی ہیں مثلاً ملیریا ، بخار، راؤنڈورم، لمبے کیڑے کے علاج سے لاپرواہی یا کسی ایسی دوا کے غلط استعمال سے جس کا نفتھالین ہو۔ جس سے پتہ کمزور ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بیماری کا وائرس جسم کی کمزور قوت مدافعت پر حاوی ہو جاتے ہیں تو ہیپاٹائٹس کی علامات نمایاں ہونا شروع ہو جاتی ہیں جس میں کمزوری، تھکن کا احساس، آنکھ اور جسم کا پیلا ہونا نمایاں ہیں۔ اب تک ہیپاٹائٹس کی آٹھ قسموں کا علم ہو چکا ہے ان سے بچے متاثر ہوتے ہیں۔

(1)۔ ہیپاٹائٹس۔ اے (2)۔ ہیپاٹائٹس۔ بی (3)۔ ہیپاٹائٹس۔سی (4)۔ ہیپاٹائٹس۔ڈی
(1)۔ ہیپاٹائٹس۔اے:
اس وائرس سے لگنے والا یرقان، مریض کے فضلے یا اس کے منہ کی رطوبت (تھوک) کے اجزا کا مکھی یا گرد کے ذریعے پانی یا غذا میں مل جانے سے ہوتا ہے۔ جب یہ پانی کسی تندرست کے جسم میں داخل ہوتا ہے تو اس کے جسم میں پہنچنے کے 15 سے 30 دن میں یہ بیماری شروع ہو سکتی ہے۔ یہ بچوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے اور بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

(2)۔ ہیپاٹائٹس۔بی : اس کا وائرس مریض کے تھوک (Saliva) یا دوسری رطوبتوں مثلاً آنسوؤں، پیشاب، Semen، Vaginal Fluid سے خون اور خون کے اجزا۔ (3) استعمال شدہ سرنجز (4)نشے کی ادویات کے عادی ہونے سے (5) ۔ ٹیکے کی وائرس سے آلودہ سوئی کے باعث جلد پر پیدا ہونے والی خراش یا زخم (6) جنسی تعلقات (7) Sexuality Homoeo جس کا کئی بچے شکار ہو جاتے ہیں۔ (8)Tattoing جلد پر رنگ سے نام کھدوانا۔ (9)۔ آکوپیچکر۔(10)اس مرض میں مبتلا دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ کے ذریعے (12) متاثرہ مچھر کے کاٹنے سے بھی امکانی حد تک بیماری کا وائرس تندرست انسان میں پہنچ سکتا ہے۔
ایک تندرست جسم میں ہیپاٹائٹس بی کے وائرس کے داخل ہونے کے ایک ماہ سے چھ ماہ بعد تک مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس کا وائرس دوسرے یرقان کے وائرس سے زیادہ شدید ہوتا ہے۔

(3)۔ ہیپاٹائٹس۔سی: یہ سب سے زیادہ انتقال خون سے پھیلتا ہے اس کے علاوہ اس مرض کے بیمار کی رطوبتوں اور بیمار سے جنسی تعلقات سے بھی یہ منتقل ہوتا ہے۔ تندرست جسم میں اس وائرس کے داخل ہونے کے 2 سے 20 ہفتوں کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ہیپاٹائٹس۔ڈی: یہ صرف ان لوگوں کو ہو سکتا ہے جنھیں پہلے ہیپاٹائٹس بی ہو چکا ہو، پھر B اور D دونوں وائرس ایک ساتھ داخل ہوں اس صورت میں ہیپاٹائٹس ڈی زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ یہ وائرس تمام وہ ذرائع سے تندرست انسان میں داخل ہوتا ہے جن سے وائرس B داخل ہوتا ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے ڈھائی ماہ تک اس مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

بعض ادویات کا استعمال
پنسیلین نامی اینٹی بائیوٹکس، حمل روکنے کی دوائیں اور اسٹیرائیڈز کا استعمال جگر کو متاثر کر سکتا ہے جس سے یرقان کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

پت نالی میں رکاوٹ
یہ تنگ نالی ہوتی ہے جس میں سیال (پت) دوڑتا ہے یہ نالی سیال کو جگر اور پتے سے چھوٹی آفت تک پہنچاتی ہے کبھی کبھی یہ نالی کینسر، جگر امراض یا پتے کی چھتری کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے جس سے یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔

لبلبے کا کینسر
یہ کینسر عورتوں میں پایا جاتا ہے یہ عورتوں میں پایا جانے والا نواں جبکہ مردوں میں پایا جانے والا دسواں سب سے عام کینسر ہے۔ یہ کینسر بھی پت نالی کو بلاک کر سکتا ہے۔

جگر کا کینسر
جگر کا کینسر اس وقت لاحق ہوتا ہے جب جگر کے سیلز کینسر زدہ بن جاتے ہیں اور بہت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ جگر کے کینسر کی وجہ سے بھی یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔ یرقان کی وجوہات کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی مختلف ہوتی ہیں۔

یرقان کی علامات
(1)۔متلی یا قے کی شکایت:
اگر آپ کھانا کھانے کے بعد متلی یا قے کی لگاتار شکایت محسوس کر رہے ہیں تو فوراً معائنہ کروائیں کیونکہ یرقان ہو سکتا ہے۔

(2)۔جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ
جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ سب سے عام علامت ہے یرقان کی وجہ سے جلد کا کوئی بھی حصہ یا آنکھوں کا سفید حصہ پیلا ہو جاتا ہے۔

(3)۔بھوک اور وزن میں کمی:
ایسے افراد کو بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کا وزن تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔

(4)۔ تھکاوٹ:
یرقان کی وجہ سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے تھوڑا سا کام کرکے تھکاوٹ کا ہوجانا۔

(5)۔خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ:
یرقان کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے پر خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بخار کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں اس کے ساتھ یرقان کے مریضوں میں پیشاب کا رنگ بہت گہرا ہو جاتا ہے۔

ہومیوپیتھک ادویات سے علاج اور علامات کے حساب سے ادویات

(1)۔دست آئیں، پیشاب بہت گہرا پیلا ہو، مریض بے چین، معدے اور جگر کی جگہ درد بتائے

(1)۔Merer . Sol (2)۔China

(2)۔یرقان میں پسلیوں کے نیچے شدید درد: خوف کا احساس، بخار

Aconitum – Napellus

(3)۔یرقان کی ظاہری علامات کے ساتھ مریض خوف زدہ دکھائی دے۔

Chamomilla

(4)۔قبض اور جگر کی جگہ پر درد

Nuxvomica

(5)۔پیشاب بہت گہرا، پیلا مریض بے چین، قبض، معدے یا جگر میں درد۔

(1) Nitric Acid (2) Hydrastis

(6)۔یرقان کی علامات کے ساتھ قبض اور صفراوی قے۔ Phodophylum

(7)۔یرقان کی علامات کے ساتھ دائیں کندھے میں درد۔ Chelidonium

(8)۔یرقان کی علامات کے ساتھ ماتھے میں درد اور زبان سفید Bryonia

(9)۔یرقان کی علامات کے ساتھ مریض کی ہڈیوں میں درد

Eupitorium – Perfoliatum

(10)۔یرقان میں بالکل سفید پاخانہChina

(11)۔نوزائیدہ بچے میں یرقان

Guameria – Myrica – Guttraeria

جب ہیپاٹائٹس کسی بھی قسم کا ہو اس میں کسی دوا سے کمی واقع نہ ہو تو یہ تینوں دوائیں دیں۔

(1). Cardu-m (2). Nat.S
(3).Leptantra Q

The post یرقان انسانوں کے لئے کیوں خطرناک ہے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/qStj5Vm
via IFTTT

لاہور میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آنے کا انکشاف ... نومولود بچی کو چلتی موٹرسائیکل سے گلی میں پھینک دیا گیا، بچی سر پر چوٹ لگنے سے جاں بحق

خام تیل کی قیمتیں 8 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں ... عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل 78 ڈالرز جبکہ برطانوی خام تیل 84 ڈالرز کی سطح تک آ گیا، چند ماہ قبل تیل کی قیمت 120 ڈالرز سے ... مزید

انگلش بلے بازوں کے ہاتھوں خوب دھلائی، دھانی مایوس کن ریکارڈ کے مالک بن گئے ... شاہنواز دھانی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں پاکستان کی جانب سے دوسرا مہنگا ترین باولنگ اسپیل ... مزید

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کا آغاز قرآن مجید کی آیات کی تلاوت سے کیا

موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہ ممالک کےقرضوں کو ری شیڈول کیا جائے، وزیر خارجہ ایکسپریس اردو

 نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہ ممالک کے معاشی سہارے کیلئے قرضوں کو ری شیڈول کیا جائے۔

نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ ترقی پزیر ممالک کو برآمدات بڑھانے کیلئے ترجییحی مراعات دینی ہونگی ،پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے پر عالمی برداری کے شکر گزار ہیں،ماحولیاتی تبدیلیوں کا قصور وار پاکستان نہیں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر فلیش اپیل کی گئی ،پاکستان کا ایک تہائی حصہ سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹریس نے پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوںکا دورہ کیا ،متاثرہ علاقوں کی بحالی میں بڑے چیلنجز کا سامنان ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں کیلئے فوری خوارک کی ضرورت ہے ،موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ علاقوں کی مدد کی جائے ،ترقی پذیر ممالک عوامی فلاح کیلئ ترقی یافتہ ممالک کی مدد کریں۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ سیلاب سے 3کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ،پاکستان کو سیلاب کی شکل میں تاریخ کی بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے،پاکستان کو جن مسائل کا سامنا ہے ان کا سبب ہم نہیں ہیں۔

پڑوسی ممالک سے متعلق پوچھ گئے سوالت کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ احتجاج اور مظاہروں کے حوالے سے ایران کی اپنی ایک تاریخ ہے، اسلام نے خواتین کو ان کے حقوق دیے،صرف افغانستان ہی نہیں پوری دنیا میں خواتین کو حقوق ملنے چاہئیں،فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان کا موقف واضح ہے۔

 

 

 

The post موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہ ممالک کےقرضوں کو ری شیڈول کیا جائے، وزیر خارجہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/xH7weBo
via IFTTT

Thursday, September 22, 2022

سیلابی صورت حال میں آئی ایم ایف سے ریلیف کی بات کریں گے، وزیر خارجہ ایکسپریس اردو

 نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلابی صورت حال میں آئی ایم ایف سے پاکستان کو ریلیف دینے کی بات کریں گے۔

نیویارک میں کونسل آف فارن ریلیش کے تحت مکالمے میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہمیں دنیا سے اپنے لوگوں کے لیے انصاف چاہیے، میں عالمی برادری سے اپنے لوگوں کے لیے امداد کی نہیں انصاف کی بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے وبائی امراض پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں میں کردار تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، اُس کے باوجود ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، جس کے لیے دنیا کو آگے بڑھ کر ہماری مدد کرنی چاہیے۔

The post سیلابی صورت حال میں آئی ایم ایف سے ریلیف کی بات کریں گے، وزیر خارجہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/h6DY8pS
via IFTTT

ناقدین کو کچھ نہیں کہہ سکتا، کارکردگی برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے: بابر اعظم ایکسپریس اردو

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں کامیابی سے اعتماد ملا ہے۔کوشش کریں گے کہ اچھی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں۔

انگلینڈ کے خلاف دسں وکٹوں کی شاندار فتح  کے بعد  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ جو چیز ہمارے کنٹرول میں نہیں، اسے سوچتے بھی نہیں۔انگلینڈ کے خلاف دوسرے میچ میں پرفارمنس زبردست رہی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی اہداف حاصل کیے ہیں۔محمد رضوان اور میں نے ہدف پانے  کےلیے پلاننگ کے مطابق کھیلا۔کنڈیشن اور ہدف کے لحاظ سے پلان بنایا تھا اور مثبت کھیلے۔ہمارامقصد صرف ایک ہی تھا کہ پاکستان یہ میچ جیتے۔

قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ان کے اور رضوان کے مابین اچھے تعلقات ہیں۔ٹیم میں ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا ضروری ہوتاہے۔

بابر اعظم نے کہاکہ فاسٹ بولر نسیم شاہ  کی بجائے حسنین کو موقع دینے کا مقصد  بینچ اسٹرینتھ دیکھنی تھا۔بینچ اسٹرینتھ کی اہلیت کو چیک کرنا ضروری ہے کیونکہ ورلڈ کپ قریب تر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وکٹ دیکھنے میں ڈرائی لگ رہی تھی،ہم نے کچھ کیچز ڈراپ  بھی کیے۔نیشنل اسٹیڈیم کی کنڈیشن میں اسپن بولنگ کو سپورٹ ملتی ہے۔

The post ناقدین کو کچھ نہیں کہہ سکتا، کارکردگی برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے: بابر اعظم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vPjWBEs
via IFTTT

خواجہ سراؤں کے حقوق کے بل پر پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، اعظم نذیر تارڑ ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ٹرانس جینڈر پرسنز (تحفظ حقوق) بل کے حوالے سے ’بے بنیاد پروپیگنڈے‘ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون 2018 میں بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن، پی پی پی اور پی ٹی آئی کی رضامندی سے نافذ کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا قانون نہیں ہے جیسا کہ 2018 میں نافذ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے قانون میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ خواجہ سرا بھی انسان ہیں اور اس قانون سازی کا مقصد وراثت، تعلیم، روزگار، صحت اور جائیداد کی خریداری سمیت ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرنا قانون کے تحت قابل سزا ہوگا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خواجہ سرا بل پر اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کے چیئرمین کی رائے بھی مانگی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط تشریح ہے کہ اس بل کے ذریعے انٹر جنس شادیوں کی اجازت دی گئی ہے۔

اس موقع پر کائرہ نے کہا کہ وہ سینیٹر مشتاق کی بل میں مجوزہ ترامیم کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کے نام پر کسی کو بدنام کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

 

The post خواجہ سراؤں کے حقوق کے بل پر پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، اعظم نذیر تارڑ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vmVhnZe
via IFTTT

اداروں کے خلاف مہم، پی ٹی اے نے 11 لاکھ 35 ہزار سے زائد یو آر لنک بلاک کردیں ایکسپریس اردو

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی مواد اور اداروں کے خلاف کی جانے والی منفی مہم میں ملوث 11 لاکھ 35 ہزارسے زائد یو آر ایل بلاک کردی ہیں۔

دستاویز کے مطابق پی ٹی اے کو 12 لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔ ان شکایات میں سب سے زیادہ 1 لاکھ 34 ہزار شکایات فیس بک پوسٹس کے خلاف درج کرائی گئیں تھیں جنہیں پی ٹی اے کی جانب سے بلاک کردیا گیا۔

ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی ویڈیوز کیخلاف 65 ہزار 122 شکایات ملیں، جن میں سے 63 ہزار غیر اخلاقی ویڈیوز بلاک کی گئیں۔ جبکہ ٹوئٹر کے حوالے موصول ہونے والی 63 ہزار شکایات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 50 فیصد مواد کو ہٹادیا گیا، اور 31 ہزار 860 لنکس بلاک کردیے گئے۔

پی ٹی اے دستاویز کے مطابق یوٹیوب نے 36 ہزار ویڈیوز اور لائیکی نے بھی 900 سے زائد لنکس بلاک کیا ہے۔

The post اداروں کے خلاف مہم، پی ٹی اے نے 11 لاکھ 35 ہزار سے زائد یو آر لنک بلاک کردیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/F5iU0It
via IFTTT

ٹرانس جینڈرایکٹ تہذیبی جارحیت ہے،سینیٹر مشتاق احمد ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ تہذیبی جارحیت اورہمارے خاندانی نظام اور نکاح کے ادارے پر حملہ ہے۔

اسلام آباد میں جمعیت اتحاد العلماپنجاب کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشتاق احمد خان نے کہا کہ یہ اسلام کے قانون وراثت عورت کی شرم و حیا اور وقار کے خلاف سازش ہے ،خواجہ سراؤں کے ساتھ حکومت ریاست والدین اور معاشرہ ظلم کر رہا ہے ،ہم ان کے حقوق کے محافظ ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعتیں اور پارلیمینٹیرین غلام ہیں، یہ قومی مفاد کے لئے ایک دوسرے کے دشمن ہیں مگر دشمن کے مفاد کے لئے ایک بن جاتے ہیں، شیریں مزاری کہتی ہیں یہ لبرل قانون ہے اس پر امریکہ اور مغرب ہماری تعریف کرتے ہیں،ہما رے حکمران اسلام کو پوائنٹ اسکورنگ کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام ان ظالموں کے ہاتھوں اس ملک میں سب سے زیادہ مظلوم ہے، جب اسلام کے نظام کے نفاذ کی بات آتی ہے تو یہ اسلام سے دور بھاگتے ہیں لیکن اپنے مفاد کے لیے اسلام کو استعمال کرتے ہیں،میری طرف سے پیش کئے گئے ترمیمی بل کی پاکستان تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے مخالفت کی۔

مشاق احمد کا کہنا تھا کہ اس بل کی مخالفت پر عمران خان کو شیریں مزاری کو شوکاز نوٹس دینا چاہیے، ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے میرے ترمیمی بل کو مسترد کر کے ہمارے پارلیمنٹرین مجھ پر ہنستے تھے مگر عوامی دباؤاور ڈنڈے سے یہ سب ڈرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تیس سال سود کے خلاف عدالتی جنگ لڑی جب کہ ملک کا آئین کہتا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی قانون قرآن وسنت کے خلاف نہیں بن سکتا، میری پیش کردہ ترامیم کوآئین اور قرآن وسنت کی بنیاد کی بجائے اس بنیاد پر مسترد کر تے ہیں کہ یہ بین الاقوامی معیار کے خلاف ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اب حکمران حقوق کے نام پر پورے اسلامی نظام پر حملہ آور ہیں اس لیے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں، اس بل کو پاس کرنے میں پی ٹی آئی، نون لیگ، پی پی پی اور ق لیگ سب متفق ہیں۔

انہوں نے کہا جب بات مہنگائی، تعلیم،عوام کی صحت اورآئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کی آتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم آپس میں نہیں بیٹھ سکتے مگر جب بات ایف اے ٹی ایف اور اسلام مخالف قوانین کی آتی ہے تو پھر یہ سب ایک ہو جاتے ہیں، ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ اسلام مخالف قانون سازی پی ٹی آئی کے دور میں ہوئی ہے۔

The post ٹرانس جینڈرایکٹ تہذیبی جارحیت ہے،سینیٹر مشتاق احمد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/oeNuGLB
via IFTTT

پڈعیدن کے مقام پر ڈاون ریلوے ٹریک ایک ماہ کی جدوجہد کے بعد بحال

زندگی کی بڑی خواہش خانہ کعبہ میں اذان دینا ہے، عاطف اسلم ایکسپریس اردو

 لاہور: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے کہا ہے کہ ان کی دیرینہ خواہش ہے کہ وہ مسجد الحرام (خانہ کعبہ) میں اذان دیں ۔

عاطف اسلم نے نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دل میں یہ آرزو ہے کہ وہ اللہ کے گھر میں جاکر اذان دیں۔

انہوں نےمزید کہا کہ اب تک ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوئی تاہم انہیں امید ہے کہ وہ دن ضرور آئیگا کہ جب وہ اللہ کے گھر میں اذان دیں گے۔

واضح رہے کہ عاطف اسلم نے 2020 میں اپنی اذان کی ویڈیو بھی ریلیز کی تھی جسے مداحوں نے بہت پسند کیا تھا۔

The post زندگی کی بڑی خواہش خانہ کعبہ میں اذان دینا ہے، عاطف اسلم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/71PAdKD
via IFTTT

Wednesday, September 21, 2022

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بچوں پرنیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی ایکسپریس اردو

 نیویارک: فراڈ کے مقدمے میں تحقیقات کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بچوں پر نیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اوران کے بچوں پرنیویارک میں کاروبارکرنے پر 5 سال کی پابندی لگائی جارہی ہے اور وہ کاروبار کیلئے قرض بھی نہیں لے سکیں گے۔

امریکی ریاست نیو یارک کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کے کیس میں تحقیقات کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا، تحقیقات کے دوران یہ بات ثابت ہوئی تھی کے ٹیکس سے بچنے کیلئے سابق صدر اوران کے بچوں نے فراڈ کیا تھا۔

اٹارنی جنرل نیویارک لٹیٹیا جیمزکے مطابق سابق امریکی صدر اور ان کے بچوں کے خلاف 25 کروڑ ڈالرکا مقدمہ دائر کیاگیا،تین سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کے دوران ثابت ہوا کہ ٹرمپ اور ان کے ادارے نے پراپرٹی کا غلط تخمینہ دیا، دستاویزات کو ٹیکس وصولی ادارے کے پاس بھیجا رہا ہے۔

The post سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بچوں پرنیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://www.express.pk/story/2375850/10
via IFTTT

امیر مقام کا دورہ ادارہ فروغِ قومی زبان، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رؤف پاریکھ نے انھیں ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا

جنسی ہراسانی میں ملوث ملزم گرفتار ایکسپریس اردو

 کراچی: کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل حیدر آباد نے کارروائی کر کے جنسی ہراسانی میں ملوث نوجوان ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائم سرکل حیدر آباد نے کامیاب ریڈ کرتے ہوئے ملزم محمد حسن کو گرفتار کیا جو سوشل میڈیا کے ذریعے شکایت کنندہ کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز شئیر کرنے میں ملوث تھا۔

ملزم شکایت کنندہ کو بلیک میل بھی کر رہا تھا جبکہ اُس نے متاثرہ لڑکی کے گھر والوں کو بھی قابل اعتراض مواد شیئر کیا تھا۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم کے موبائل سے شکایت کنندہ کی قابل اعتراض تصاویر برآمد کر لی گئی، جس کے بعد ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے  تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

The post جنسی ہراسانی میں ملوث ملزم گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/vtVY0Fk
via IFTTT

کراچی: کورنگی میں 13 سالہ لڑکی زیادتی کے بعد قتل، پھندا لگی لاش گھر سے برآمد ایکسپریس اردو

 کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی میں نامعلوم افراد نے نوعمر لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کیا اور لاش کو گلے میں پھندا لگا کر لٹکا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی سوکواٹرز پاسبان چوک کے قریب گھر سے پراسرار طور پر نوعمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی، ابتدائی تحقیقات میں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا گیا متوفیہ 13 سالہ (م) کی لاش ایدھی کے ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال پہنچائی گئی۔

اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن رضوان پٹیل نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق جس وقت واقعہ پیش آیا ہے متوفیہ گھر میں اکیلی تھی اور اس کی بڑی بہن چھوٹے بھائی کو ٹیوشن چھوڑنے گئی تھی اور جب واپس آئی تو دروازہ اندر سے بند تھا اور اس نے کافی دیر تک کھٹکھٹایا مگر نہ کھلا جس پر وہ سمجھی کہ شاید بہن اندر سوگئی ہے تو ہو وہ پڑوس کے گھر جا کر بیٹھ گئی۔

رضوان پٹیل کے مطابق اور کچھ دیر کے بعد ان کا والد آیا تو اس نے بھی گیٹ کھٹکھٹایا اور نہ کھلنے پر وہ پڑوس کے گھر سے اندر کودا اور پہلی منزل پر بنے ہوئے کمرے میں گیا تو لوہے گاڈر سے بیٹی کی دوپٹے سے پھندا میں لٹکتی ہوئی لاش دکھائی دی جسے اس نے فوری طور پر اتارا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پہلی منزل پر 2 کمرے سیمنٹ کی چادر کے بنے ہوئے ہیں جبکہ گراؤںڈ فلور پر کوئی رہائش نہیں ہے ، اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی معائنے میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ وجہ موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی ہے تاہم پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے کے لیے نمونے حاصل کرلیے ہیں جس کی رپورٹ آنے کے بعد صورتحال مزید واضح ہوجائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے زمان ٹاؤن پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔

The post کراچی: کورنگی میں 13 سالہ لڑکی زیادتی کے بعد قتل، پھندا لگی لاش گھر سے برآمد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/12baNLo
via IFTTT