Friday, September 23, 2022

یرقان انسانوں کے لئے کیوں خطرناک ہے؟ ایکسپریس اردو

عام طور پر یرقان بچوں کو متاثر کرتا ہے لیکن بڑے بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں جلد اور آنکھوں کا سفید حصہ پیلا پڑ جاتا ہے۔ اس لیے اسے ’ پیلیا ‘{ بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری خون، جگر یا پتے کے مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ یرقان کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا ہے جب خون میں بلی روبین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

ایک زرد سے نارنجی رنگ کا مادہ ہوتا ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں موجود ہوتا ہے۔ جب یہ خلیے ختم ہو جاتے ہیں تو جگر انھیں خون سے فلٹر کرلیتا ہے لیکن اگر جگر ٹھیک طرح سے کام نہ کرے تو بلی روبین کی مقدار بڑھنا شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلد پیلی معلوم ہوتی ہے۔

یرقان کی وجوہات
(1)۔ہیپاٹائٹس (2)۔تپ نالی میں رکاوٹ(3)۔بعض ادویات کا استعمال (4)۔ لبلبے کا کینسر(5)۔جگر کا کینسر
یرقان کی وجوہات نمبر2
(1)۔ متلی یا قے کی شکایت (2)۔جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ (3)۔بھوک اور وزن میں کمی (4)پیٹ درد (5)۔تھکاوٹ (6)۔خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ۔

وجوہات: ہیپاٹائٹس
صفراوی اعضا۔ پتے کے فعل میں خرابی کے باعث یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ بعض بیماریاں بھی اس کا محرک ہو سکتی ہیں مثلاً ملیریا ، بخار، راؤنڈورم، لمبے کیڑے کے علاج سے لاپرواہی یا کسی ایسی دوا کے غلط استعمال سے جس کا نفتھالین ہو۔ جس سے پتہ کمزور ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بیماری کا وائرس جسم کی کمزور قوت مدافعت پر حاوی ہو جاتے ہیں تو ہیپاٹائٹس کی علامات نمایاں ہونا شروع ہو جاتی ہیں جس میں کمزوری، تھکن کا احساس، آنکھ اور جسم کا پیلا ہونا نمایاں ہیں۔ اب تک ہیپاٹائٹس کی آٹھ قسموں کا علم ہو چکا ہے ان سے بچے متاثر ہوتے ہیں۔

(1)۔ ہیپاٹائٹس۔ اے (2)۔ ہیپاٹائٹس۔ بی (3)۔ ہیپاٹائٹس۔سی (4)۔ ہیپاٹائٹس۔ڈی
(1)۔ ہیپاٹائٹس۔اے:
اس وائرس سے لگنے والا یرقان، مریض کے فضلے یا اس کے منہ کی رطوبت (تھوک) کے اجزا کا مکھی یا گرد کے ذریعے پانی یا غذا میں مل جانے سے ہوتا ہے۔ جب یہ پانی کسی تندرست کے جسم میں داخل ہوتا ہے تو اس کے جسم میں پہنچنے کے 15 سے 30 دن میں یہ بیماری شروع ہو سکتی ہے۔ یہ بچوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے اور بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔

(2)۔ ہیپاٹائٹس۔بی : اس کا وائرس مریض کے تھوک (Saliva) یا دوسری رطوبتوں مثلاً آنسوؤں، پیشاب، Semen، Vaginal Fluid سے خون اور خون کے اجزا۔ (3) استعمال شدہ سرنجز (4)نشے کی ادویات کے عادی ہونے سے (5) ۔ ٹیکے کی وائرس سے آلودہ سوئی کے باعث جلد پر پیدا ہونے والی خراش یا زخم (6) جنسی تعلقات (7) Sexuality Homoeo جس کا کئی بچے شکار ہو جاتے ہیں۔ (8)Tattoing جلد پر رنگ سے نام کھدوانا۔ (9)۔ آکوپیچکر۔(10)اس مرض میں مبتلا دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ کے ذریعے (12) متاثرہ مچھر کے کاٹنے سے بھی امکانی حد تک بیماری کا وائرس تندرست انسان میں پہنچ سکتا ہے۔
ایک تندرست جسم میں ہیپاٹائٹس بی کے وائرس کے داخل ہونے کے ایک ماہ سے چھ ماہ بعد تک مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس کا وائرس دوسرے یرقان کے وائرس سے زیادہ شدید ہوتا ہے۔

(3)۔ ہیپاٹائٹس۔سی: یہ سب سے زیادہ انتقال خون سے پھیلتا ہے اس کے علاوہ اس مرض کے بیمار کی رطوبتوں اور بیمار سے جنسی تعلقات سے بھی یہ منتقل ہوتا ہے۔ تندرست جسم میں اس وائرس کے داخل ہونے کے 2 سے 20 ہفتوں کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ہیپاٹائٹس۔ڈی: یہ صرف ان لوگوں کو ہو سکتا ہے جنھیں پہلے ہیپاٹائٹس بی ہو چکا ہو، پھر B اور D دونوں وائرس ایک ساتھ داخل ہوں اس صورت میں ہیپاٹائٹس ڈی زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ یہ وائرس تمام وہ ذرائع سے تندرست انسان میں داخل ہوتا ہے جن سے وائرس B داخل ہوتا ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے ڈھائی ماہ تک اس مرض کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

بعض ادویات کا استعمال
پنسیلین نامی اینٹی بائیوٹکس، حمل روکنے کی دوائیں اور اسٹیرائیڈز کا استعمال جگر کو متاثر کر سکتا ہے جس سے یرقان کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

پت نالی میں رکاوٹ
یہ تنگ نالی ہوتی ہے جس میں سیال (پت) دوڑتا ہے یہ نالی سیال کو جگر اور پتے سے چھوٹی آفت تک پہنچاتی ہے کبھی کبھی یہ نالی کینسر، جگر امراض یا پتے کی چھتری کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے جس سے یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔

لبلبے کا کینسر
یہ کینسر عورتوں میں پایا جاتا ہے یہ عورتوں میں پایا جانے والا نواں جبکہ مردوں میں پایا جانے والا دسواں سب سے عام کینسر ہے۔ یہ کینسر بھی پت نالی کو بلاک کر سکتا ہے۔

جگر کا کینسر
جگر کا کینسر اس وقت لاحق ہوتا ہے جب جگر کے سیلز کینسر زدہ بن جاتے ہیں اور بہت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ جگر کے کینسر کی وجہ سے بھی یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔ یرقان کی وجوہات کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی مختلف ہوتی ہیں۔

یرقان کی علامات
(1)۔متلی یا قے کی شکایت:
اگر آپ کھانا کھانے کے بعد متلی یا قے کی لگاتار شکایت محسوس کر رہے ہیں تو فوراً معائنہ کروائیں کیونکہ یرقان ہو سکتا ہے۔

(2)۔جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ
جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ سب سے عام علامت ہے یرقان کی وجہ سے جلد کا کوئی بھی حصہ یا آنکھوں کا سفید حصہ پیلا ہو جاتا ہے۔

(3)۔بھوک اور وزن میں کمی:
ایسے افراد کو بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کا وزن تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔

(4)۔ تھکاوٹ:
یرقان کی وجہ سے ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے تھوڑا سا کام کرکے تھکاوٹ کا ہوجانا۔

(5)۔خارش، بخار اور پیشاب کا گہرا رنگ:
یرقان کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے پر خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بخار کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں اس کے ساتھ یرقان کے مریضوں میں پیشاب کا رنگ بہت گہرا ہو جاتا ہے۔

ہومیوپیتھک ادویات سے علاج اور علامات کے حساب سے ادویات

(1)۔دست آئیں، پیشاب بہت گہرا پیلا ہو، مریض بے چین، معدے اور جگر کی جگہ درد بتائے

(1)۔Merer . Sol (2)۔China

(2)۔یرقان میں پسلیوں کے نیچے شدید درد: خوف کا احساس، بخار

Aconitum – Napellus

(3)۔یرقان کی ظاہری علامات کے ساتھ مریض خوف زدہ دکھائی دے۔

Chamomilla

(4)۔قبض اور جگر کی جگہ پر درد

Nuxvomica

(5)۔پیشاب بہت گہرا، پیلا مریض بے چین، قبض، معدے یا جگر میں درد۔

(1) Nitric Acid (2) Hydrastis

(6)۔یرقان کی علامات کے ساتھ قبض اور صفراوی قے۔ Phodophylum

(7)۔یرقان کی علامات کے ساتھ دائیں کندھے میں درد۔ Chelidonium

(8)۔یرقان کی علامات کے ساتھ ماتھے میں درد اور زبان سفید Bryonia

(9)۔یرقان کی علامات کے ساتھ مریض کی ہڈیوں میں درد

Eupitorium – Perfoliatum

(10)۔یرقان میں بالکل سفید پاخانہChina

(11)۔نوزائیدہ بچے میں یرقان

Guameria – Myrica – Guttraeria

جب ہیپاٹائٹس کسی بھی قسم کا ہو اس میں کسی دوا سے کمی واقع نہ ہو تو یہ تینوں دوائیں دیں۔

(1). Cardu-m (2). Nat.S
(3).Leptantra Q

The post یرقان انسانوں کے لئے کیوں خطرناک ہے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/qStj5Vm
via IFTTT

No comments:

Post a Comment