Saturday, October 31, 2020

فیضان عشق رسول کے نام سے1212 مساجد بنائیں گے، الیاس قادری ایکسپریس اردو

کراچی: امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری نے 12 ربیع الاول کی شب عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ  میں محفل میلاد میں دشمنان اسلام کی جانب گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے متعلق ایک اہم اعلان کرتے ہوئے فیضان عشق رسول کے نام سے 1212 مساجد بنانے اعلان کردیا۔

امیر اہلسنت نے کہا کہ گستاخوں نے جو خاکے بنائے اس سے مسلمانوں کے دل چھلنی ہوئے، اللہ ان بد بختوں کو ہدایت دے اور اگر ہدایت نہیں تو انھیں نست ونابود کردے ،اللہ انھیں تباہ وبرباد کردے اور انھیں نشان عبرت بنادے، امیر اہلسنت نے کہاکہ  اللہ کرے سرکار کی محبت ہمارے دل میں رہے، دل میں عشق رسول کی شمع روشن رہے جشن ولادت کے موقع پر سجدہ شکر کریں، کیونکہ ہمیں بہت بڑی نعمت ملی ہے ہمیں جو عزت ملی ہم اس عزت سے لوگوں کو اللہ کی بارگاہ میں جھکائیں، نمازی بنائیں انھیں سنتوں کا پابند بنائیں۔

مولانا محمد الیاس عطار قادری نے کہا کہ گستاخان رسول کے رد میں دعوت اسلامی فیضان عشق رسول مساجد بنائے گی، مساجد بناتے رہیں بڑھاتے رہیں اور انھیں بڑھاتے رہیں، ہم مزید دین کے ساتھ مربوط ہوجائیں گے، اگر وہ ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کریں گے تو ہم مساجد کی تعداد بڑھادیں گے نمازی  بنائیں گے، امیر اہلسنت نے کہا کہ ہمارے لیے سرکار کی ذات قابل تقلید ہے اور ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں۔

 

The post فیضان عشق رسول کے نام سے1212 مساجد بنائیں گے، الیاس قادری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/34IjDoR
via IFTTT

کے ایم سی میں مالی بحران، ادائیگیاں روک دی گئیں ایکسپریس اردو

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میٹرو پولیٹن کمشنر نے ادارے میں مالیاتی بحران کے باعث لیو انکیشمنٹ اور صرف ایک ماہ کے سپلیمنٹری تنخواہی بل کے سوا فوری طور پر تمام سپلیمنٹری بلوں کی پرنٹنگ اور ادائیگی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

میٹرو پولیٹن کمشنر کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق آئندہ کے ایم سی پے رول میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کی منظوری کے بغیر کسی نئی انٹری کا اضافہ نہیں ہو گا اس حوالے سے ہدایات کی خلاف ورزی سنگین غفلت شمار ہو گی اور ای اینڈ ڈی رولز کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس اقدام کا مقصد بلدیہ عظمیٰ کراچی میں مالیاتی نظم قائم کرنا اور اس کے ساتھ اخراجات میں کفایت شعاری لانا ہے۔

میٹرو پولیٹن کمشنر کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کو بدترین مالی بحران کا سامنا ہے اور وہ ملازمین کو وقت پر ماہانہ تنخواہ ادا نہیں کر پا رہی جبکہ مختلف مدات میں سپلیمنٹری کلیمز میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں پروموشن، اپ گریڈیشن، تنخواہ کے فرق کے بل اور واجب و وصول تنخواہ وغیرہ شامل ہے جس کے بھاری مالی مضمرات ہوئے ہیں اور کے ایم سی مزید اس صورتحال کی متحمل نہیں ہو سکتی لہٰذا یہی وقت ہے کہ ایسے تنخواہی کلیمز کی حوصلہ شکنی کی جائے اور ادارے کے وسائل کی صرف اشد ضروری مدات میں ہی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

 

The post کے ایم سی میں مالی بحران، ادائیگیاں روک دی گئیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2TEQJ2L
via IFTTT

دھوکا دہی سے BISP رقوم کا حصول، مزید 10خواتین کو سزائیں ایکسپریس اردو

حیدرآباد: دھوکا دہی سے امدادی رقم حاصل کرنے کے جرم میں سرکاری ملازمین کی بیگمات اور قریبی رشتے دار مزید10خواتین کو سزائیں سنا دی گئیں۔

سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ نمبر9 منظورعلی پنہور کی عدالت نے دھوکا دہی کے ذریعے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کی مالی امداد حاصل کرنے پر سرکاری ملازمین کی بیگمات یا قریبی رشتے دار مزید 10 خواتین  کو قید وجرمانے کی سزائیں سنادیں۔

فاضل عدالت نے ایف آئی اے حیدرآباد میں اس سے متعلق درج کیے گئے 10 مقدمات کی سماعت کی۔ ان مقدمات میں نامزد 10 خواتین نے عدالت کے روبروتحریری طورپر اعتراف جرم کیا جس پر عدالت نے ملزمان کو تا برخاست عدالت  قید اور فی کس8 ہزار روپے جرمانے کی سزائیں سنادیں۔

جن خواتین  کوقید وجرمانے کی سزائیں سنائی گئیں ان میں سے ملزمہ مسماۃ رحمت عبدالستارببر کے خلاف 14 جولائی 2020 کو، 5 خواتین صغراں الیاس ابڑو، شہناز سردار خان، مسماۃ بیگم منٹھار علی، عائشہ غلام شبیر، نشاء خاتون غلام مرتضی کے خلاف 2ستمبر 2020 جبکہ 4خواتین  زینب عبدالرحمان، اسما دھنی بخش، ملیکہ عبداللطیف پنہور اور غلام صغرٰی نور محمد کے خلاف3 ستمبر 2020کو ایف آئی اے نے مقدمات درج کیے تھے۔ مقدمات کے اندراج کے بعدملزم خواتین  ضمانت پر رہا تھیں۔

 

The post دھوکا دہی سے BISP رقوم کا حصول، مزید 10خواتین کو سزائیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3oT6l15
via IFTTT

یوٹیلٹی اسٹورز پر دالیں 20روپے کلو تک مہنگی ایکسپریس اردو

اسلام آباد: یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں 20 روپے کلو تک کا اضافہ کردیا گیا۔

یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔دال ماش 15 سے 20 روپے فی کلو مہنگی کی گئی اور دال ماش کی قیمت 235 روپے فی کلو سے بڑھا کر 250 روپے کر دی گئی،دال مسور 10 سے 15 روپے فی کلو مہنگی کردی گئی، دال مسور کی قیمت 135 سے بڑھا کر 150 روپے کر دی گئی۔

قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری اطلاق بھی ہوگیا۔

 

The post یوٹیلٹی اسٹورز پر دالیں 20روپے کلو تک مہنگی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/35VvKyn
via IFTTT

پاکستان، چین کے 3 ارب ڈالر کی واپسی کی مدت میں توسیع کا خواہاں ایکسپریس اردو

اسلام آباد: پاکستان نے چین سے 3 ارب ڈالر ( 20ارب یوآن ) کے قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان نے چین سے یہ قرض دونوں ممالک کی کرنسیوں میں باہمی تجارت کے فروغ کے لیے لیا تھا مگر اسے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مالیاتی اکاؤنٹس برائے 2019-20 سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینک چین سے حاصل کردہ 3 ارب ڈالر ( 20ارب یوآن )   پورا استعمال کرچکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے قراہم کردہ یہ رقم بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور  غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے میں استعمال کی گئی۔

واضح رہے کہ چین سے یہ قرض  bilateral currency swap agreement ( CSA) کے تحت حاصل کیا گیا تھا۔ اسٹیٹ بینک اور پیپلزبینک آف چائنا کے درمیان یہ معاہدہ  2011 میں طے پایا تھا جس کا مقصد دوطرفہ تجارت، براہ راست سرمایہ کاری کا فروغ اور  مختصر مدتی لکوڈٹی سپورٹ فراہم کرنا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم سی ایس اے میں مزید 3 سال کی توسیع چاہتے ہیں۔ 3 ارب ڈالر ( 20ارب یوآن ) کی یہ رقم مرکزی بینک کے پاس محفوظ زرمبادلہ کے موجودہ 12.1 ارب ڈالر کے ذخائر کا حصہ ہے۔

 

The post پاکستان، چین کے 3 ارب ڈالر کی واپسی کی مدت میں توسیع کا خواہاں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kZNqPP
via IFTTT

عمران خان نے نوبل انعام ایوارڈ لینے کے لیے ابھی نندن کو رہا کیا تھا ... کرنل حبیب بھارت کی قید میں ہے،عمران خان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں کہ انہیں چھڑوا لیتا

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

سیاسی اور سماجی کارکن کو کسی اہم شخصیت کے ساتھ ملنے کا موقع مل سکتا ہے۔ خرید و فروخت کسی بھی چیز کی کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں فائدے کی امید ہے۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

رہائش کا الجھا ہوا مسئلہ حل ہو جائے گا مفت کی دولت ملنے کے امکان روشن ہیں مگر اخراجات کی رفتار تیز ہونے کے سبب آپ اسے سنبھال نہ سکیں گے۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

اپنے رشتے داروں سے ہوشیار رہیں یہ درپردہ آپ کے خلاف سازش کا بازار گرم کر رہے ہیں، موجودہ رہائشی مقام ہرگز نہ چھوڑیں دوستوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

سرطان:
22جون تا23جولائی

کافی رقم فضول کاموں کی نذر ہو جائے گی اپنے ملازمین پر کڑی نظر رکھیں یہ آپ کو دھوکا دے سکتے ہیں، خاص طور پر وہ ملازمین جنہیں آپ ذاتی طور پر بھی اہمیت دیتے ہیں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

آج کا دن آپ کیلئے بہت مصروف رہیں گے۔ کاروباری معاملات توقع کے مطابق حل ہو سکتے ہیں مگر شرط یہ ہے کہ آپ ذاتی طور پر بھی کاروبار میں دلچسپی لیں۔

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

رہائش میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں قریبی عزیزوں کے ساتھ تعلقات بحال ہوں گے بہتر ہے صلح کر لیں تاکہ آپ ذہنی طور پر اپنے آپ کو پرسکون محسوس کریں۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

آپ خواہ مخواہ اپنے ذہن کو الجھائے رکھیں گے۔ بندہ خدا ہونا تو وہی ہے جو خدا چاہتا ہے تمام معاملات اللہ کے سپرد کر دیں بفضل خدا تمام کام حسب توقع ہی حل جائیں گے۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

آپ کے کسی قریبی دوست کی وجہ سے آپ کا کوئی اہم مسئلہ حل ہو جائے گا، ہو سکتا ہے اس کا تعلق جائیداد وغیرہ سے ہو، محبوب آپ کی توقعات پر پورا اترے گا۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

ہر ایک پر اعتبار کر لینا آپ کی بری عادت ہے اور آج اسی عادت کی وجہ سے آپ کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے، لہٰذا محتاط رہئے۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

بسلسلہ ملازمت کی جانے والی کوشش کامیاب ہو گی۔ دلی طور پر بھی آپ کافی پرسکون ہو جائیں گے۔ گھریلو معاملات میں شریک حیات کی رائے کو بھی اہمیت دیں۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

گھر پر مہمانوں کی آمدورفت کے سبب سارا دن مصروفیت میں گزر جائے گا،امپورٹ ایکسپورٹ کرنے والے حضرات کو کوئی اہم ڈیل کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

آپ کافی عرصہ کے بعد اپنے والدین کو منانے میں کامیاب ہو جائیں گے اور وہ آپ کی من پسند جگہ پر رشتہ طے کرنے پر راضی ہو جائیں گے، آج آپ کافی مسرور نظر آئیں گے۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3iaih9K
via IFTTT

پہلا ون ڈے: امام الحق کے مضحکہ خیز رن آؤٹ کا کرکٹ کی دنیا میں چرچا ایکسپریس اردو

لاہور: پاک زمبابوے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں امام الحق کے مضحکہ خیز رن آؤٹ کا کرکٹ کی دنیا میں بھرپور چرچا جاری ہے۔

اوپنر امام الحق 58رنز بنا چکے تھے،اننگز کے 26ویں اوور میں انھوں نے سکندر رضا کی ایک گیند کو بیک ورڈ پوائنٹ کی جانب کھیل کر ساتھی بیٹسمین کے بجائے فیلڈر پر نظریں جمائے رکھیں،اس دوران حارث سہیل سنگل مکمل کرنے کا ارادہ لیے پاس پہنچ گئے،دونوں بیٹسمین ایک ہی اینڈ کی کریز میں واپس آکر اپنی وکٹ بچانے کی کوشش کررہے تھے۔

اسٹمپس اکھڑنے کے بعد امپائر نے تھوڑا سوچا کہ کس کو آؤٹ قرار دینا چاہیے، بالآخر امام الحق کو پویلین واپس جانا پڑا۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2018میں آسٹریلیا کیخلاف ابوظبی ٹیسٹ کے دوران اظہر علی اور اسد شفیق پچ کے وسط میں بے خبر صلاح مشورے کرتے رہ گئے،نتیجہ رن آؤٹ کی صورت میں نکلا تھا۔

 

The post پہلا ون ڈے: امام الحق کے مضحکہ خیز رن آؤٹ کا کرکٹ کی دنیا میں چرچا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37Y9tmb
via IFTTT

پاکستان شوبز انڈسٹری کے بہترین دوست ایکسپریس اردو

کراچی: شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کو ایک دوسرے کا حریف سمجھاجاتا ہے اور اداکاراؤں کے درمیان سیٹ پر ہونے والی لڑائیوں کی خبریں اکثر میڈیا کی زینت بنتی ہیں جس کے باعث عوام میں ایسا تاثر جاتا ہے کہ اداکارائیں ہمیشہ لڑتی جھگڑتی رہتی ہیں۔

لیکن یہ سچ نہیں ہے فنکار آپس میں بہت اچھے دوست بھی ہوتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو پاکستان شوبز انڈسٹری کے ان فنکاروں کے بارے میں بتائیں گے جو آپس میں بہترین دوست ہیں۔

فواد خان اور احمد علی بٹ

معروف پاکستانی اداکار فواد خان اور احمد علی بٹ کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دونوں کیریئر کی ابتدا سے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ دونوں نہ صرف میوزک بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم میں ایک ساتھ تھے بلکہ دونوں نے ایک ساتھ ہی سٹ کام ’’جٹ اینڈ بانڈ‘‘ کے ذریعے اداکاری کا آغاز کیا تھا۔

حالانکہ دونوں ایک دوسرے کے بالکل برعکس ہیں فواد خان شرمیلے جب کہ احمد علی بٹ بڑھ چڑھ بولنے والے ہیں لیکن اس کے باوجود دونوں ایک دوسرے کے بہترین دوست ہیں۔

سجل علی اور زارا نور عباس

اداکارہ سجل علی اور زارا نور عباس کی دوستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں دونوں ایک دوسرے کی بہترین دوست ہیں اور کئی انٹرویوز سمیت مختلف مواقعوں پر اس بات کا اظہار بھی کرچکی ہیں۔

حریم فاروق اورعلی رحمان

اداکارہ حریم فاروق اور علی رحمان ایک ساتھ کئی پراجیکٹس میں کام کرچکے ہیں اور ایک دوسرے کے نہ صرف بہت اچھے دوست ہیں بلکہ دونوں کی حس مزاح بھی بہترین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں ایک دوسرے کی کمپنی کو انجوائے کرتے ہیں۔

صنم سعید اور ثروت گیلانی

اداکارہ صنم سعید اور ثروت گیلانی پہلی بار ایک ٹیلی فلم ’’دل میرا دھڑکن تیری‘‘ میں ایک ساتھ نظر آئی تھیں۔ اس ٹیلی فلم کے سیٹ پر دونوں کے درمیان بہت اچھی دوستی ہوگئی۔ اس کے بعد یہ دوستی ایک اسٹیج شو ’’دھانی‘‘ کے دوران مضبوط ہوگئی۔ ایک انٹرویو کے دوران صنم سعید نے اپنی پسندیدہ ساتھی اداکارہ کے طور پر ثروت گیلانی کا نام لیا تھا۔

ماہرہ خان اور فیہا جمشید

اداکارہ ماہرہ خان بہت دوستانہ فطرت کی مالک ہیں۔ ان کا شوبز انڈسٹری میں کبھی کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا سامنے نہیں آیا۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ماہرہ خان اور معروف فیشن ڈیزائنر فیہا جمشید آپس میں بہترین دوست ہیں۔ اور یہ دوستی دونوں کے ابتدائی کیریئر سے قائم ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس دوستی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

ماہرہ خان اکثر فیہا جمشید کے ڈیزائن کردہ ملبوسات میں نظر آتی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں فیہا کے ڈیزائن کردہ لباس بے حد پسند ہیں اس لیے وہ انہیں پہنتی ہیں دوستی کی وجہ سے نہیں۔

مایا علی اور عثمان خالد بٹ

اس لسٹ کی آخری بہترین دوستوں کی جوڑی مایا علی اور عثمان خالد بٹ کی ہے۔ دونوں نے ایک ساتھ شوبز کی فیلڈ میں قدم رکھا اور ’’درشہوار‘‘، ’’ایک نئی سنڈریلا‘‘ اور’’عون زارا‘‘ جیسے کامیاب ڈراموں میں کام کیا۔ ان دونوں کی جوڑی کو شائقین کی جانب سے بھی بے حد پسند کیا گیا۔

ماضی میں مایا علی اور عثمان خالد بٹ کے بارے میں افواہیں بھی گردش کرنے لگی تھیں کہ دونوں کے درمیان رشتے کی نوعیت دوستی سے زیادہ ہے۔ لیکن دونوں نے ان افواہوں کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا۔

The post پاکستان شوبز انڈسٹری کے بہترین دوست appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37YyBJn
via IFTTT

مین آف دی میچ کا حقدار میں نہیں شاہین شاہ آفریدی تھے، برینڈن ٹیلر ایکسپریس اردو

لاہور: زمبابوین بیٹسمین برینڈن ٹیلر کا کہنا ہے کہ مین آف دی میچ کا حقدار میں نہیں بلکہ شاہین شاہ آفریدی تھے۔

پہلے ون ڈے کے بعد ویڈیو میڈیا کانفرنس میں برینڈن ٹیلر نے کہا کہ پاکستانی پیسرز نے آخر میں بھرپور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہم سے فتح چھین لی،میری خوش قسمتی ہے کہ مین آف دی میچ قرار دیا گیا، اصل میں اس کے حقدار شاہین شاہ آفریدی تھے۔

انھوں نے کہا کہ منزل کے اتنا قریب پہنچ کر ہمت ہار جانے پر ہمیں مایوسی ہوئی لیکن اس نوعیت کی بولنگ کو کھیلنا کبھی آسان نہیں ہوتا۔

 

The post مین آف دی میچ کا حقدار میں نہیں شاہین شاہ آفریدی تھے، برینڈن ٹیلر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kPB24w
via IFTTT

محمد رضوان کی ’اوور ایکٹنگ‘ شعیب کو گراں گزرنے لگی ایکسپریس اردو

کراچی: محمد رضوان کی ’اوورایکٹنگ‘ سابق کرکٹرز کو گراں گزرنے لگی جب کہ فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہاکہ وکٹ کیپرخود کو کپتان کے طور پر پیش کرنے سے باز رہیں۔

زمبابوے سے پہلے ون ڈے کے دوران بھی وکٹ کیپرمحمد رضوان کھلاڑیوں کو کسی کپتان کی طرح ہدایات دیتے دکھائی دیے، اس سے قبل دورئہ انگلینڈ کے دوران بھی ان کی یہ عادت نوٹ ہوئی تھی۔

حال ہی میں اظہر علی کی جگہ بطور ٹیسٹ کپتان بابر اعظم کے ساتھ ان کا نام بھی مضبوط امیدوار کی حیثیت سے لیا جا رہا تھا، اس لیے وہ زیادہ جوش و خروش کے ساتھ خاص طور پر بولرز کو ہدایات دینے میں مصروف دکھائی دیے، ان کی یہ حرکات سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو کافی گراں گزریں جس کا انھوں نے میچ پر تبصرے کے دوران اظہار بھی کردیا۔

شعیب نے کہاکہ رضوان وکٹوں کے عقب سے کم باتیں کریں،انھیں کپتان کی طرح ہدایات دینے کی ضرورت نہیں ہے، وہ بولرز کو بہت زیادہ ہدایات دیتے ہوئے دکھائی دیے کہ انھیں کہاں پر گیند کرنا چاہیے،رضوان کو صرف یہ بتانا چاہیے کہ بیٹسمین کس طرح کھیلنے کی کوشش کررہا ہے، باقی بولرز پر چھوڑدینا چاہیے۔

سرکاری ٹی وی پر تبصرے کے دوران شعیب اختر نے مزید کہا کہ یہ چیز کافی عجیب محسوس ہوئی اور مجھے کافی بْرا لگ رہا تھا، اب جبکہ کراؤڈ کی آواز بھی نہیں ہے تو ایسی باتیں ٹی وی پر صاف سنی جا سکتی ہیں۔

 

The post محمد رضوان کی ’اوور ایکٹنگ‘ شعیب کو گراں گزرنے لگی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/35T8rVH
via IFTTT

بلند پرواز شاہین عالمی افق پر جلوے دکھانے لگے ایکسپریس اردو

لاہور: بلند پرواز شاہین عالمی افق پر جلوے دکھانے لگے جب کہ ابتدائی 20 ون ڈے میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پاکستانی بولربن گئے۔

شاہین شاہ آفریدی کی بولنگ میں مسلسل نکھار آتا جا رہا ہے،اسی کی بدولت انھوں نے ریکارڈز پر قبضہ جمانے کا سلسلہ بھی شروع کردیا، راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میں پیسر نے اختتامی اوورز میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتح میں اہم کردار ادا کیا، شاہین نے 49 رنز دیکر 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی،وہ اپنے کیریئر کے ابتدائی 20میچز میں وکٹوں کی تعداد 45 کرنے والے پہلے پاکستانی بولر بن گئے ہیں۔

انھوں نے حسن علی کو پیچھے چھوڑ دیا جنھوں نے اتنے ہی مقابلوں میں 39 شکار کیے تھے، سرفراز نواز 36 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں، وہاب ریاض اور شعیب اختر 35،35جبکہ عبدالقادر34 شکار کرنے میں کامیاب ہوئے، شاہین شاہ آفریدی مسلسل 3 میچز میں 15 وکٹیں لینے والے دنیا کے دوسرے بولر بھی بن گئے، اس سے قبل یہ اعزاز ہم وطن وقار یونس کو حاصل تھا۔

شاہین نے گذشتہ سال ورلڈ کپ کے دوران افغانستان کیخلاف 47 رنز دیکر4 وکٹیں حاصل کی تھیں، بنگلہ دیش کیخلاف انھوں نے 35 رنز دے کر 6کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، تیسرا موقع راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میچ میں آیا۔

دوسری جانب برینڈن ٹیلر انٹرنیشنل سنچریوں کی تعداد میں تمام زمبابوین بیٹسمینوں کو پیچھے چھوڑ گئے، جمعے کو پاکستان سے میچ کے دوران انھوں نے 17ویں تھری فیگر اننگز کھیلی،اس سے قبل اینڈی فلاور نے 16 سنچریاں بنائی تھیں،برینڈن ٹیلر چھکوں کی سنچری مکمل کرنے والے دوسرے زمبابوین بیٹسمین ہیں،اس سے قبل ایلٹن چگمبرا نے 105چھکے لگائے تھے۔

 

The post بلند پرواز شاہین عالمی افق پر جلوے دکھانے لگے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3mH6OBg
via IFTTT

زمبابوے سے سیریز؛انٹرنیشنل نشریاتی حقوق فروخت نہ ہوسکے ایکسپریس اردو

کراچی: پی سی بی زمبابوے سے سیریز کے انٹرنیشنل نشریاتی حقوق فروخت نہ کر سکا جب کہ آسٹریلوی کمپنی کی بھاری معاوضے کے عوض خدمات لینے کا کوئی فائدہ نہ ہوا۔

پاکستان اور زمبابوے کی سیریز کا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل جمعے کو راولپنڈی میں کھیلا گیا، حیران کن طور پرملک سے باہر سوائے افریقہ ریجن کے یہ کہیں ٹی وی پر براہ راست نشر نہیں ہوا،15 سے زائد برس بعد پہلی بار ایسا ہوا، برطانیہ، امریکا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کے کرکٹ شائقین ٹی وی پر لائیو ایکشن دیکھنے سے محروم رہے،البتہ ان کے پاس یو ٹیوب پر میچ دیکھنے کا آپشن موجود تھا۔

واضح رہے کہ پی سی بی نے میڈیا رائٹس فروخت کرنے کیلیے کنسلٹنسی کا کام ایک آسٹریلوی کمپنی کوسونپا ہے، اسے ہی براڈ کاسٹرز سے مذاکرات بھی کرنا ہیں، اس کے عوض50 ہزار ڈالر معاوضے کے ساتھ ڈیل میں سے کچھ فیصد حصہ بھی دیا جائے گا۔

آئی سی سی کے ایک آفیشل بھی اس کی مدد کر رہے ہیں، پی سی بی کی پوری کمرشل ٹیم بھی ساتھ موجود ہے،جمعرات کو بورڈ نے ہوم انٹرنیشنل اور پی ایس ایل کے افریقہ میں نشریاتی حقوق کی تین سالہ فروخت کا اعلان کیا تھا مگر دیگر ریجنز میں تاحال وہ مناسب ڈیل سے محروم ہے۔

ستمبر میں جاری کردہ ٹینڈر کے مطابق پی سی بی نے نومبر 2020 سے مارچ 2023 تک کی انٹرنیشنل کرکٹ اور 2021 سے 2023 کی پی ایس ایل کی نشریاتی حقوق کیلیے پیشکش طلب کی تھی، گوکہ زمبابوے سے پہلا ون ڈے 30 اکتوبر کو ہوا مگر بڈ کی دستاویز کے ساتھ منسلک شیڈول میں یہ سیریز بھی شامل ہے،2 دن پہلے تک بڈز میں ترمیم ہوتی رہی مگر جمعرات کی شب اسے مناسب پرائس نہ ملنے پر منسوخ کر دیا گیا، اب نئے سرے سے ٹینڈر جاری ہوگا جس میں زمبابوے سے سیریز ہٹا دی جائے گی۔

دوسری جانب جب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی سے رابطہ کرکے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ 2003 کے بعد پہلی بار پاکستان کی کوئی سیریز مشرق وسطی اور ایشیا کے دیگر ممالک، برطانیہ، امریکا اور دیگر ممالک میں براہ راست نشر نہیں ہو رہی؟

پریس ریلیز کے مطابق صرف افریقہ کیلیے ہی میڈیا پارٹنر ملا ہے، اس کی کیا وجوہات ہیں؟ کیا اس سے پاکستان کرکٹ کومالی نقصان نہیں ہوگا؟ آئندہ کی سیریز کے بارے میں آپ کیا دیکھ رہے ہیں کیا میڈیا پارٹنر مل جائے گا؟ اس پرانھوں نے محض اتنا جواب دینے پر اکتفا کیا کہ ’’حکمت عملی کے تحت پی سی بی دیگر مختلف ریجنز کیلیے براڈ کاسٹ لائسنس پارٹنر کا اعلان بھی مناسب وقت پر کردے گا‘‘۔

یاد رہے کہ بورڈ نے گذشتہ دنوں پی ٹی وی کے ساتھ ہوم باہمی سیریز اور ڈومیسٹک کرکٹ کی ڈیل سائن کی تھی، بقول پی سی بی کے اس سے 200 ملین ڈالرز حاصل ہوں گے۔

 

The post زمبابوے سے سیریز؛انٹرنیشنل نشریاتی حقوق فروخت نہ ہوسکے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2HSsHiq
via IFTTT

وسیم خان مستقبل کے حوالے سے تذبذب کا شکار ایکسپریس اردو

لاہور: وسیم خان مستقبل کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہوگئے۔

چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا پی سی بی کے ساتھ 3سالہ معاہدہ فروری 2022 میں ختم ہوگا، فریقین میں طے پایا تھا کہ ایک سال باقی رہنے پر باہمی اتفاق رائے سے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں گے،اس لحاظ سے آئندہ سال جنوری معاہدے میں توسیع کے حوالے سے کسی نتیجے تک پہنچنا ضروری ہے، ذرائع کے مطابق پی سی بی ان کی خدمات سے مزید فائدہ اٹھانے کا خواہاں اور فریقین میں ابتدائی بات چیت ہوئی ہے لیکن وسیم خان تذبذب کا شکار ہیں۔

’’کرک انفو‘‘ کو انٹرویو میں وسیم خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کیلیے کام کرنا ایک آنکھیں کھول دینے والا تجربہ رہا،حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اکثریت نے ہمیں سپورٹ کیا،وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کیا مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کیا تبدیل ہونا ضروری ہے،دوسری جانب ایک مختصر حلقہ ایسا بھی ہے جس کی زبانی مخالفت سے زندگی میں ایسی مشکلات ہوتی ہیں جو نہیں ہونا چاہیئں،مجھے ایسا فیصلہ کرنا ہے جو پاکستان کرکٹ کے ساتھ میری فیملی کیلیے درست ہو، احساس ہے کہ ابھی جتنا کام کرلیا اس کو تکمیل تک پہنچانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے معاہدے میں توسیع کی پیشکش کردی، یہ ایک بڑا فیصلہ ہے، ابھی میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں، پوری سوچ بچار اور اپنی فیملی سے بات کرنا ہے، بورڈ نے 5 سالہ پلان بنا لیا، احسان مانی چاہتے ہیں کہ میں اس کو مکمل کروں،فیوچر ٹور پروگرام اور آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے معاملات چل رہے ہیں، میں توسیع پر غور کرنا چاہتا ہوں مگر یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ کتنے سال کیلیے ہوگی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں سیٹ نہ ہوپانے والی وسیم خان کی فیملی پہلے ہی انگلینڈ واپس جا چکی ہے۔

 

The post وسیم خان مستقبل کے حوالے سے تذبذب کا شکار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kMUTS2
via IFTTT

کرس گیل 1000 ٹی 20 چھکے جڑنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ایکسپریس اردو

دبئی: ویسٹ انڈین بیٹسمین کرس گیل 1000 ٹی 20 چھکے جڑنے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

کرس گیل نے راجستھان رائلز سے آئی پی ایل میچ میں کنگز الیون پنجاب کی نمائندگی کے دوران 1000 ٹی 20 چھکے جڑنے کا سنگ میل عبور کیا، گیل نے 63 بالز پر 99 رنز کے دوران 8 چھکے لگائے،وہ آخری اوور میں جوفرا آرچر کی گیند پر کلین بولڈ ہونے کی وجہ سے آئی پی ایل میں اپنی ساتویں سنچری مکمل نہیں کرپائے۔

ٹی 20 میں سب سے زیادہ چھکوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود کیرون پولارڈ نے اب تک 690 چھکے جڑے ہیں۔

 

The post کرس گیل 1000 ٹی 20 چھکے جڑنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/324nNG2
via IFTTT

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ آج کھیلا جائے گا ایکسپریس اردو

لاہور: پہلا ون ڈے بمشکل جیتنے کے بعد دوسرے میچ میں گرین شرٹس کو دفاعی خول سے نکلنے کا چیلنج درپیش ہوگا۔

راولپنڈی میں منعقدہ پہلے ون ڈے میں پاکستان نے گرتے پڑتے 26رنز سے فتح حاصل کرتے ہوئے آئی سی سی سپر لیگ میں 10پوائنٹس کے ساتھ  کھاتہ تو کھول لیا، البتہ کارکردگی قطعی طور پر سابق عالمی چیمپئن ٹیم کے شایان شان نہیں تھی،بیٹنگ ڈری سہمی نظر آئی،زمبابوین اسپنرز نے مڈل آرڈر کو مشکل میں  رکھا،پاور ہٹنگ ہوئی نہ کوئی تسلسل کے ساتھ رنز بناکر حریف بولرز کو دباؤ میں نہ لا سکا۔

دفاعی بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان نے اننگز کی 300 میں سے 154ڈاٹ بال کھیلیں، بولنگ میں غلطیوں کے سبب برینڈن ٹیلر اور ویزلے مدھیویرے تقریباً میچ چھین کر لے گئے تھے،حارث رؤف،فہیم اشرف اور عماد وسیم نے کھل کر حریف کو اسٹروکس کھیلنے کا موقع فراہم کیا،اختتامی اوورز میں شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض نے عمدہ بولنگ سے پریشان حال میزبان ٹیم کی سانسیں بحال کیں،دوسرا ون ڈے اتوار کوکھیلا جائے گا،پاکستان ٹیم شایان شان کارکردگی دکھانے کی خواہاں ہوگی،دفاعی خول سے نکل کر عمدہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔

دوسرے ون ڈے کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان گذشتہ روز کیا گیا، صرف ایک تبدیلی ہوئی،گروئن انجری کا شکار ہونے والے پہلے مقابلے کے ٹاپ اسکورر حارث سہیل کی جگہ حیدر علی کو شامل کرلیا گیا، نوجوان بیٹسمین کے ڈیبیو کا امکان روشن ہوگیا ہے، دوسری جانب افتخار احمد کو ایک موقع اور دیے جانے کا امکان ہے، شاداب خان نے ٹریننگ کا آغاز کردیا لیکن انھیں بدستور آرام دیا جائے گا، گذشتہ میچ میں اسپنر کی کمی محسوس ہوئی تھی، اگر فہیم اشرف کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ ہوا تو عثمان قادر کو موقع دیے جانے کا امکان ہے۔

پلیئنگ الیون کا انتخاب بابر اعظم (کپتان)، امام الحق، عابد علی، فخر زمان، حیدر علی،محمد رضوان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، عماد وسیم، عثمان قادر، وہاب ریاض، شاہین آفریدی، حارث رؤف اور موسیٰ خان میں سے ہوگا۔کپتان بابر اعظم پْرامید ہیں کہ دوسرے ون ڈے میں کھلاڑی اپنی صلاحیتوں پر لگا زنگ اتارنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

پہلے میچ کے بعد ویڈیو میڈیاکانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ہم نے بیٹنگ میں اچھا آغاز کیا تھا لیکن بڑا اسکور نہیں کرسکے، ٹیم ایک سال بعد ون ڈے کھیل رہی تھی، پچ میں ڈبل پیس موجود رہا اور سلو بریک بھی ہورہی تھی، اس صورتحال میں سیٹ بیٹسمین اننگز کو مطلوبہ رفتار سے آگے بڑھانے کا موقع گنوا دے تو آنے والے کیلیے آسان نہیں ہوتا،ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں،آئندہ میچز میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔

پیس بیٹری کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حارث رؤف کے کیریئر کا پہلا ون ڈے تھا،ابتدا میں مشکل کے بعد دوسرے اسپیل میں انھوں نے بہتر بولنگ کی،شاہین شاہ آفریدی نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی۔ تجربہ کار وہاب ریاض نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فتح کا راستہ ہموار کیا۔

بابر اعظم نے برینڈن ٹیلر کے آؤٹ کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے غیر معمولی اننگز کھیلی،ایک بڑی شراکت قائم ہونے کے باوجود مجھے اپنے بولرز پر اعتماد تھا کہ وہ میچ کو ہاتھ سے نہیں جانے دینگے،وہاب ریاض تجربہ کار ہیں، شاہین شاہ آفریدی بھی تیزی سے سیکھتے ہوئے بہترین بولر بنتے جارہے ہیں،ان کو معلوم ہوتا ہے کہ مشکل صورتحال میں 110فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلیے کیا کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان 2اسپنرز کے ساتھ کھیلتا رہا ہے،پہلے میچ میں فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کو کھلانے کا تجربہ کیا،اتوار کو دوسرے اسپنر کی شمولیت کا فیصلہ ٹیم میٹنگ میں کریں گے، غلطیوں کے باوجود جیت تو جیت ہے،اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا،آئی سی سی سپرلیگ میں ہر پوائنٹ اہمیت کا حامل ہے۔

دوسری جانب زمبابوین ٹیم ایک بار پھر برینڈن ٹیلر اور ان فارم نوجوان بیٹسمین ویزلے مدھیویرے پر انحصار کرے گی، سین ولیمز اور سکندررضا سے بھی بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں، ٹینڈائی چسورو کی جگہ ایلٹن چگمبرا کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

The post پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ آج کھیلا جائے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3eei6Ko
via IFTTT

سارے رنگ ایکسپریس اردو

’ان کا لیکچر سب کو گویا ’ہیپناٹائز‘ کر دیتا تھا۔۔۔‘

خانہ پُری
ر۔ ط۔ م

ٹوکلاس میں اُس روز یوں ہوا کہ اسکول کی انتظامیہ نے اپنے چند روپے بچانے کی خاطر یہ فیصلہ کیا کہ بچوں کو امتحانات کے لیے ’سلیبس‘ فوٹو کاپی کرا کے دینے کے بہ جائے انھیں لکھوایا جائے گا۔۔۔ سو نجم دہلی بوائز پرائمری اسکول میں ہماری ’کلاس ٹیچر‘ ہونے کے ناتے مس شہلا قیصر نے بورڈ پر یہ ’سلیبس‘ لکھوانا شروع کر دیا۔۔۔ اور جیسا کہ طریقہ ہوتا ہے کہ عام طور پر ’بلیک بورڈ‘ کے درمیان میں ایک لکیر کھینچ کر پہلے ایک جانب لکھا جاتا ہے اور پھر دوسری جانب۔ لیجیے جناب، بورڈ ایک جانب سے بھر گیا اور پھر دوسری جانب سے بھی ’بلیک بورڈ‘ میں جگہ خالی نہ بچی۔۔۔ اب کچھ توقف کے بعد بلیک بورڈ کا پہلا حصہ صاف کر دیا گیا اور پھر اسے لکھنے کے بعد دوسرے حصے کو بھی بھرا جا رہا ہے۔۔۔ لیکن اب بچے ہانپ گئے ہیں اور لگے ہائے ہائے، ہوئی ہوئی کرنے۔۔۔

’’افف، اتنا سارا لکھنا۔۔۔!‘‘

واقعی یہ ہمارے لیے خاصا غیرمعمولی کام تھا۔۔۔ لیکن مجھے لگتا تھا کہ چلو ہو ہی جائے گا، اتنا سارا تو لکھ ہی لیا ناں اور تھوڑا ہی تو باقی رہ گیا ہوگا۔۔۔ لیکن دیگر بچے لکھتے جاتے اور کراہتے جاتے۔۔۔ مس شہلا کی کلا س کا کڑا نظم وضبط بھی ان کی ’آہوں‘ کو بلند ہونے سے نہ روک پا رہا تھا۔۔۔ اسی اثنا میں مس شہلا کچھ دیر کے لیے کلاس سے چلی گئیں، اسٹاف روم قریب میں تھا، اس لیے شاید ان کی عدم موجودگی کے باوجود کلاس زیادہ ’بے نظم‘ بھی نہ ہوئی، اور پھر مس شہلا کی کلاس ہے، بچوں کے شور نہ کرنے میں کچھ رعب ان کا بھی کام آیا ہوگا۔۔۔ ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ماجرا کیا ہے۔

ویسے بھی مس شہلا کافی سنجیدہ طبیعت کی تھیں، اس لیے عام طور پر اندازہ لگانا مشکل ہوتا تھا کہ وہ غصے میں ہیں، موڈ اچھا ہے، فکر مند ہیں یا پریشان؟ لیکن جناب، تھوڑی دیر میں ہم کیا دیکھتے ہیں کہ ہمارا ’سلیبس‘ فوٹو اسٹیٹ ہو کے آچکا ہے اور مس شہلا اسے کلاس میں بانٹ رہی ہیں۔۔۔! انہوں نے بتایا کہ یہ فوٹو اسٹیٹ انہوں نے اپنے پَلّے سے کرائی ہے۔۔۔! وجہ یقیناً یہ رہی ہوگی کہ ان سے بچوں کی یہ دشواری دیکھی نہ گئی ہوگی۔۔۔ یہ سنجیدگی کا پیکر رہنے والی مس شہلا کی شخصیت کا ایک احساس کرنے والا پہلو سامنے آیا تھا، جو واقعی ان کے خلوص کا پتا دیتا ہے۔

اور ہماری کلاس میں عموماً کل بچوں کی تعداد 55 اور 60 کے اریب قریب ہی رہی ہے، گویا 55 فوٹو کاپیاں تو ضرور بالضرور کرائی ہی ہوں گی۔۔۔ ہمیں اپنی کلاس کے 55 بچوں کی تعداد بھی اس لیے یاد رہ گئی کہ مس شہلا نے ایک مرتبہ اپنی سب سے قریبی سہیلی مس افشاں سے کسی بات پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ ذکر کیا تھا کہ مجھے روزانہ اپنی کلاس کے 55 بچوں کی کاپیوں اور ’لیسن ڈائری‘ پر سائن کرنا ہوتے ہیں، یعنی 110 دستخط۔۔۔!

جی بالکل، یہ ناقابل یقین سی بات لگتی ہے، کہ آدھے پون گھنٹے میں اتنے سارے بچوں کی حاضری بھی لینا ہے، کام بھی کرانا ہے اور پھر چیک بھی کرنا ہے، روزانہ کا کام کرانا اور لیسن ڈائری پر یہ ’ہوم ورک‘ لکھوانا: ’’ہوم رک: لرن کلاس ورک‘‘! ہم سوچتے کہیں اس کا مطلب کلاس ورک یاد کرنا ہی نہ لے لیا جائے۔

اسی ڈر سے ہم اپنے ’ٹیوشن‘ میں یہ ڈائری نہیں دکھاتے تھے کہ اب یہ بھی بھلا کوئی طریقہ ہے کہ روزانہ ہی کلاس میں کرایا گیا کام ہم گھر میں بھی یاد کریں۔۔۔! خیر، کلاس ورک اور ڈائری لکھوانے کے بعد وہ باری باری ہر بچے کی ’بینچ‘ پر جا کر کاپی اور ڈائری چیک کرتی تھیں۔۔۔ اب کسی کے بال بڑھے ہوئے ہیں یا ناخن نہیں ترشے ہوئے، یونیفارم میلا یا ادھورا ہے، تو اسے تاکید بھی کرتی جاتیں۔ یہ مشقت ان کی سچی لگن کی عکاس تھی۔۔۔ پھر جب کتاب سے نئے سبق کی ’مشق‘ سوال وجواب اور ’فِل اِن دی بلینکس‘ وغیرہ کرانے سے پہلے متعلقہ سبق کی ’ریڈنگ‘ ہوتی تھی اور پھر وہ جو سمجھانا شروع کرتی تھیں۔

تو ایک سے ایک شرارتی لڑکوں والی پوری کلاس اس میں محو ہو کے رہ جاتی تھی۔۔۔ جیسے انھوں نے سب کو ’ہیپناٹائز‘ کر دیا ہو۔۔۔ ان کا ’لیکچر‘ پوری کلاس میں ایک سماں باندھ دیتا تھا۔۔۔ بات سے بات نکلتی، واقعات، نصیحتیں اور تعریف و تنقید، سماج کی اچھائیاں اور برائیاں۔۔۔ کیا کچھ اس میں سمٹتا چلا جاتا تھا اور کبھی تو اس کا انت ہی نہ ہوتا تھا اور اچانک کلاس ختم ہونے کا نقّارہ ’ٹَن ٹَن‘ کر کے بج اٹھتا تھا۔۔۔ اور یوں لگتا کہ ہم مس شہلا کی باتوں کے سہارے کسی اور ہی دنیا میں چلے گئے تھے اور اب واپس کلاس میں لوٹے ہیں۔۔۔

۔۔۔

’’اور کتاب مرگئی!‘‘
محمد علیم
پبلشر نے مصنف سے کتاب لکھوائی، معاوضہ دیا۔
کاغذ والے سے کاغذ خریدا، معاوضہ دیا۔
’کمپوزر‘ سے کمپوز کروائی، معاوضہ دیا۔
پروف ریڈر سے پروف ریڈنگ کروائی، معاوضہ دیا۔
ڈیزائنر سے ڈیزائننگ کروائی، معاوضہ دیا۔
پرنٹر سے پرنٹ کروائی، معاوضہ دیا۔
بائنڈر سے بائنڈنگ کروائی، معاوضہ دیا۔
ڈسٹری بیوٹر سے تقسیم کروائی، تگڑا کمیشن دیا۔
خریدار نے خریدی، اچھی لگی۔
اسکین کی، پی ڈی ایف بنائی اور…
’سوشل میڈیا‘ پر ہزاروں لوگوں کو مفت میں بانٹ دی۔
پڑھنے والے نے مزے سے ڈاؤن لوڈ کرلی۔
ہزار روپے کا پیزا اور پانچ سو روپے کا برگر کھاتے ہوئے مفت میں پڑھ لی۔
مصنف اور پبلشر نے احتجاج کیا تو ان پر ’’علم دشمن‘‘ کا لیبل لگایا۔
خوب صلواتیں سنائیں، برا بھلا کہا، طعنے دیے اور طنز کیا۔
پبلشر کو نقصان ہوا، اس نے مصنف کو معاوضہ دینا بند کر دیا۔
مصنف کو معاوضہ ملنا بند ہوا تو اس نے بھی لکھنا چھوڑ دیا…
اور کتاب مرگئی!

آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے
حلیم انصاری
ممکن ہے کبھی کسی دور میں روزافزوں تبدیلیوں پر حیرتوں کے ایسے پہاڑ ٹوٹا کرتے ہوں کہ علامہ اقبال جیسے زیرک، دوربیں ، اور زمانہ ساز شاعر بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے وہ لب پہ آسکتا نہیں۔ نسیم انجم کی اس کتاب کے عنوان کومیں اس پہلو سے تو قطعاً نہیں دیکھتا کہ ان کی آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے وہ لب پر نہیں لاسکتیں۔ وہ جو دیکھتی ہیں، مشاہدہ کرتی ہیں اسے لب پر لانے کی جرأت بھی رکھتی ہیں اور پھر اسے ضبط تحریر میں لانے کی قدرت بھی۔ وہ اپنی اس صلاحیت کا اپنے کالموں کے ذریعے ہی نہیں اپنے ناولوں کے ذریعے بھی مظاہرہ کر چکی ہیں۔

نسیم انجم ہر موضوع پر لکھنے کا ملکہ رکھتی ہیں ، اور اس طرح سے اپنے قلم کا جادو جگاتی ہیں کہ وہ سیاست ہو یا صحافت، معیشت ہو یا معاشرت، ادبی اصناف ہوں یا صنفی ادب وہ جس موضوع پر قلم اٹھاتی ہیں، پڑھنے والا محسوس کرتا ہے کہ یہ تو میرے دل میں تھا۔ اپنی اس کتاب کو، جو دراصل ان کے تحریر کردہ کالموں سے انتخاب ہے، جسے وہ عرصۂ دراز اور بڑی باقاعدگی سے روزنامہ ’ایکسپریس‘ کے لیے تحریر کر رہی ہیں۔ اس کتاب کو انھوں نے سیاسی، ادبی، انٹرویوز، اور سماجی، یعنی چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔

سیاست کے بارے میں ان کی فہم و فراست کا اندازہ لگانے کے لئے ایک عام قاری کی طرح اگر میں اس فہرست میں شامل مضامین کی ترتیب پر نظر ڈالوں، تو ان کا ذہن کھل کر سامنے آجاتا ہے۔ اگر ایک لمحے کے لیے یہ بحث نہ بھی کریں کہ کتاب کے موضوعات کو کس سلیقے اور قرینے سے نسیم انجم ضبط تحریر میں لائی ہیں، تو بھی کیا آپ محض ان موضوعات کے تنوع سے ان کے سیاسی مشاہدے میں کسی کمی کی گنجائش نہیں ڈھونڈ سکتے۔

سیاست کے بعد انھوں نے ادبیات کا انتخاب کیا ہے اور کیا خوب کیا ہے۔ ادب کا کون سا گوشہ ہے جہاں ان کی رسائی نہیں۔ غرض اردو ادب کے ستاروں کی ایک کہکشاں ہے اور نسیم انجم اس جھرمٹ کے ایک ایک ستارے پر لکھی گئی ہر تحریر، ہر تجزیہ، ہر تنقید کو اپنے انداز فکر سے تنقید اور توصیف کا ایک نیا جامہ پہناتی چلی جاتی ہیں۔ نسیم انجم نے انٹرویو جیسی صنف میں بھی زور قلم آزمایا ہے۔ میرے نزدیک انٹرویو میں زور قلم کی خوب صورتی اپنی جگہ، لیکن ایک انٹرویو کرنے والے کی ذہنی بالیدگی اور سوچ کا معیار اس سے کہیں زیادہ ہونا ضروری ہے جتنا کہ کسی مقالے، افسانے، کالم ، حتی کہ افسانہ یا ناول نگاری کے لئے ضروری ہوتا ہے۔

بلند پایہ ادبی شخصیت ستیہ پال آنند، اور ممتاز صحافی زیب ازکار حسین سمیت متعدد شخصیات کو اپنے معصومانہ لیکن زیرک سوالات سے نہ صرف حیران کیا بلکہ داد دینے پر بھی مجبور کر دیا اور یوں اپنے قلم کی گرفت کبھی کمزور نہ پڑنے دی۔ انسانی معاشرے کے ڈھانچے، ترقی، اور عمل پذیری کا علم سماجیات کہلاتا ہے۔ نسیم انجم کا قلم سماج سے جڑے ہوئے ہر اس علم کا احاطہ کرتا نظر آتا ہے، جو سماجیات کا حصہ ہے۔

اپنی کتاب کے اس گوشے میں انہوں نے تاریخ، مذہب، خدمت، انسانیت، علم، کائنات، اور وہ تخلیق کائنات کے ایسے ایسے پہلوئوں کو چھوا، ایسے ایسے مسائل پر قلم اٹھایا کہ جن کو چھیڑنا ہر کس و ناکس کے بس میں نہیں ہوتا اور پھر کمال فن یہ کہ نہ صرف ا ن مسائل اور موضوعات پر کھل کر بات کی، بلکہ اپنی بات میں دلائل اور فراست سے ایسا وزن پیدا کیا کہ کسی ناقد کو منہ کھولنے کا حوصلہ بھی نہ ہوا۔ نسیم انجم کا قلم اذیت ناک کچوکے نہیں لگاتا، دھیمے سے، نرم سے لہجے میں، خلوص اور محبتوں کی چاشنی میں ڈوب کر ہمارے شعور اور احساس کو بیدار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اُن کی آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے، اسے بیان کرنے پر بھی قادر ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

اپنی جنم بھومی کی یادایک فطری امر ہے
مولوی محمد سعید

کراچی کے باشندوں کی غالب اکثریت یوپی، بہار، سی پی، حیدرآباد اور بھوپال اور ہندوستان کے دوسرے علاقوں سے آئی ہوئی تھی۔ ترکِ وطن کے بعد جنم بھومی کا مدت تک یاد آنا فطری امر ہے اور پھر دلّی تو ایسا شہر ہے، جس کی یاد نہ صرف اقبال کو سوادِ رومۃالکبریٰ میں آئی، بلکہ جو ہمارے ذہنوں سے محو نہیں ہوئی۔ اور پھر وہ لوگ کہ جو اسی خاک سے تعمیر ہوئے ہوں، وہ اسے کیسے فراموش کر سکتے ہیں؟ اس نفسیاتی لگاؤ کے باوجود ان لوگوں نے نئے وطن کی تعمیر میں بڑی تندہی سے کام کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف کراچی کے اطراف میں پھیلی ہوئی ویران پہاڑیاں اور وادیاں ہی مکانوں سے ڈھک گئیں، بلکہ جگہ جگہ نئی درس گاہیں، مسجدیں اور بازار کھل گئے۔ گھر گھر علم کا چرچا ہونے لگا اور وہ لوگ جو لٹ لٹا کے یہاں وارد ہوئے تھے، ان کی اگلی نسل چاق و چوبند نوجوانوں پر مشتمل کالجوں اور جامعوں اور بحث و مناظرے کی مجلسوں میں نظر آنے لگی۔

اپنے حقوق کے لیے لڑنا ان کی فطرت بن گیا۔ ایک روز بندر روڈ پر بھری ہوئی بس میں ایک صاحب بپھرے ہوئے داخل ہوئے۔ چاروں طرف نگاہ دوڑائی جب گنجائش کہیں نظر نہ آئی، تو دو آدمیوں کے درمیان کسی طرح گھس کے بیٹھ گئے۔ بس کے ہر ہچکولے کے ساتھ وہ اپنے مقام پر بیٹھتے جائیں تو ایک صاحب نے ذرا ترش روئی کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر عبدالحمید بھی ساتھ بیٹھے تھے، کہنے لگے:

’’درگزر کیجیے! یہ لوگ اگر اس جذبے سے نہ جئے، تو نیا گھر کیسے تعمیر کریں گے؟‘‘

لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگ ایسے بھی تھے، جن میں صوبائیت جنم لینے لگی۔ اس مرض کی نشاندہی مجید صاحب نے اپنے ایک اداریے میں یہ کہہ کے کی کہ ’’اپنا صوبہ نہ ہونے کی وجہ سے چند لوگوں کی صوبائیت زیادہ زہرناک ہوگئی ہے۔‘‘ کچھ لوگوں نے صوبائیت اور ترقی پسندی کو اس طرح خلط ملط کردیا کہ پاکستان سے نفرت ترقی پسندی کی دلیل بن گئی اور پھر یہ مرض دانش وَر طبقے میں اتنا عام ہوا کہ بات بات پر بیزاری کا اظہار ہونے لگا اور ہر آدم بیزار، صاحب نظر سمجھا جانے لگا۔ بہرکیف اس طرح کا انداز فکر محدود رہا ایک چھوٹے سے طبقے میں۔

اس سارے جائزے میں البتہ ایک بات سے صرف نظر نہیں کرنا چاہیے کہ سیاسی عدم استحکام نے حساس طبائع میں بڑی مایوسی پیدا کردی تھی۔ وہ لوگ جن کا حکومتوں کے کاروبار میں عمل دخل ہونا چاہیے، ہر سیاسی کھیل جب ان کی نظروں سے پوشیدہ رہ کر کھیلا جائے، تو مزاج میں تلخی اور فکر میں بے اعتنائی کا آنا لازمی امر تھا۔ بستیاں اور منڈیاں، جامعات اور مساجد بلاشبہ تعمیر ہو رہی تھیں، لیکن قوم کے مزاج میں فساد کی ابتدا ہو چکی تھی۔

ایک روز حلقۂ احباب میں انہیں خطوط پر گفتگو ہو رہی تھی۔ ابوالاخبار کہنے لگے:

’’آپ کا تجزیہ سراسر بے انصافی ہے۔ اس ستم ظریفی کو کیا نام دیجیے گا کہ گھر بار، عزیز و اقارب چھوڑ کر یہاں آنے والوں سے کہا جاتا ہے کہ سند پیش کرو کہ تم واقعی یہاں کے باشندے ہو!‘‘

(خود نوشت آہنگ بازگشت، سے لیا گیا)

The post سارے رنگ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3jFY2Sg
via IFTTT

عمران خان نے لکھا کہ سوات آپریشن امریکی ڈالر بٹورنے کے لیے کیا گیا ... امریکہ نے اسلام آبادمیں جو کچھ کیا اس نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا

ایاز صادق نے آرمی چیف کی ٹانگیں کانپنے کی بات نہیں کی ... فواد چودھری کا انڈین ٹی وی چینل پر بیان وائرل

غداری کے بینر لگانے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا،ویڈیو وائرل ... علیم خان کے فرنٹ مین نے بینر لگائے،ویڈیو بنانے والے کا الزام

خاتون نے دس شادیاں کر ڈالیں مگر سچا پیار نہیں ملا ... پرفیکٹ لائف پارٹنر کی تلاش میں محترمہ گیارہویں مرتبہ دلہن بننے کے لیے تیار ہیں

صدیوں پرانا’الہ دین کا چراغ‘ 31 لاکھ میں فروخت ... ملزم پولیس حراست میں،چراغ بازیافت

برطانیہ میں ایک مہینے کا لاک ڈاﺅن نافظ کرنے کا فیصلہ ... ایک ملین کورونا مریضوں پر بورس جانسن کا بڑا قدم

Friday, October 30, 2020

شاہین شاہ آفریدی نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو وسیم اکرم کے پاس بھی نہیں ... فاسٹ بائولر 3 ون ڈے میچز میں 15 وکٹیں لینے والے دنیا کے محض دوسرے بائولر بن گئے

توہین آمیز بیان ، خبیب نے فرانسیسی صدر کو آڑے ہاتھوں لے لیا ... اللہ تعالیٰ اس غلاظت زدہ شخص اور اس کے فالوورز کی شکل بگاڑ دے ، جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں دنیا میں بسنے ... مزید

پاک رائیڈرز اور لاہور سلطانز ہوے آمنے سامنے ... ریاض کرکٹ ایسوسی ایشن میں ھوا ایک دہواں دار مقابلہ

خوراک کی قیمتیں ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن رہی ہیں: میاں زاہد حسین ... وزیر اعظم کی ہدایات نظر انداز کرنے والوں کو فارغ کیا جائے،عوام کوتسلی کی نہیں، ریلیف کی ضرورت ہے

نیب کا ایکشن ، سندھ میں اربوں کی کرپشن کے 35 ارب روپے برآمد ... جعلی اکاؤنٹس کیسز میں 23 ارب روہے ، چینی کرپشن کیس میں 10 ارب روپے جب کہ پی ایس او کرپشن کیس میں ایک ارب 27 کروڑ ... مزید

سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ پاکستان الریاض میں یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی اور ایمبیسی افسران نے شرکت کی ... تقریب سے خطاب ... مزید

حکومت کا کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بڑا فیصلہ ... این سی او سی نے خصوصی نمبر جاری کردیا ، شہری کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے کی تصویر 3336262ّ۔0335 ... مزید

پاکستان تحریک انصاف سعودی عرب کا مسلم لیگ ن کی پاکستان دشمن سرگرمیوں پر مکمل بائیکاٹ کا اعلان ... پی ٹی آئی سعودی عرب کا مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق کے بیان پر پرزور مذمت

ایوارڈز دیے جانے کے معیار پر سوال اٹھانے والے پاکستانی فنکار ایکسپریس اردو

کراچی: شوبز انڈسٹری میں بہترین کام کرنے پرفنکاروں کی خدمات کو سراہنے اور ان کی حوصلہ افزائی  کرنےکے لیے انہیں ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔ فنکاروں کی شوبز میں خدمات کے صلے میں ایوارڈز سے نوازنے کا سلسلہ دنیا بھر میں رائج ہے اور ہر سال فنکاروں کو ایوارڈز دینے کے لیے ایوارڈز شوز منعقد کیے جاتے ہیں۔ لیکن کیا واقعی ایوارڈز فنکاروں کو منصفانہ طریقے سے دئیے جاتے ہیں۔

دنیا بھر میں کئی بڑے فنکار ایوارڈز شوز کے معیار پر نہ صرف سوال اٹھاتے ہیں بلکہ کئی فنکاروں کا ماننا ہے کہ ایوارڈز قابلیت پر نہیں بلکہ پسندیدگی پر دئیے جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کئی بڑے اداکار ایوارڈ شوز کی تقریب میں بھی شرکت نہیں کرتے۔ ان میں بالی ووڈ کے صف اول کے اداکار اکشے کمار اور عامر خان شامل ہیں۔ جب کہ پاکستان میں بھی کئی فنکار ایوارڈ شوز کی تقریب کو ایک شوپیس سمجھتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ یہ تقاریب مستند نہیں ہوتیں اور یہاں صرف اپنے اپنوں کو ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔

نعمان اعجاز

پاکستان کے ورسٹائل اور باصلاحیت اداکار نعمان اعجاز کا ایوارڈ شوز کے بارے میں خیال ہے کہ ان میں صداقت نہیں ہوتی۔ ثمینہ پیرزادہ کے آن لائن شو میں انٹرویو دیتے ہوئے نعمان اعجاز کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی ایوارڈز کے لیے کام نہیں کیا کیونکہ میں نہیں سمجھتا کہ ایوارڈز قابلیت پر دئیے جاتے ہیں بلکہ پسندیدگی پر دئیے جاتے ہیں اور صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں یہی رواج قائم ہے۔

نعمان اعجاز نے مزید کہا ان ایوارڈز کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جس نے محنت کی اور اسے ایوارڈ نہیں دیا گیا تو اس کے اندر  نفرت بھر جاتی ہے۔ نعمان اعجاز نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کون لوگ ہیں جو اس بات کا تعین کررہے ہیں کہ اس نے اچھا کام کیا ؟ یا کتنے ججز ہیں جو بیٹھ کے پوری پوری پرفارمنسز دیکھتے ہیں؟ بدقسمتی سے ان ایوارڈز کے معیار کی جانچ کرنے کا کوئی سسٹم موجود نہیں ہے ۔

انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا بس یہی دیکھ کر ایوارڈ دے دیاجاتا ہے چلو یہ اداکار سینئر ہے اسے ایوارڈ دے دیتے ہیں چاہے اس نے کتنا ہی برا کام کیا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ میں ایوارڈز شوز میں بھی نہیں جاتا۔ لیکن کبھی کبھی آپ کو مجبوری میں جانا پڑتا ہے کیونکہ آپ جس ادارے یا چینل کے لیے کام کرتے ہیں وہ آپ کو زبردستی چلنے پر مجبور کرتے ہیں تو میں نے جب بھی ایوارڈ شوز میں شرکت کی ہے بلیک میل ہوکر کی ہے۔

نعمان اعجاز نے کہا ایک فنکار کے لئے اس کا سب سے بڑا  ایوارڈ یہ ہوتا ہے کہ سڑک پر آپ کو کوئی عزت دے دے ، آپ کو دیکھ کر ہنس پڑے، آپ کی تعریف کرے یا پھر آپ کے لیے اچھی بات کہہ دے۔ ایک فنکار کے لیے یہی ایوارڈ ہے باقی تو کچھ بھی نہیں۔

صبا قمر

صبا قمر کا شمار بھی ان فنکاروں میں ہوتا ہے جو ایوارڈز اور ایوارڈ شوز کے خلاف ہیں۔ 2017 میں جب صبا قمر کو لکس اسٹائل ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا تو انہوں نے یہ نامزدگی قبول کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا تھا اگرچہ میں تین مختلف ڈراموں کے لیے نامزد ہوئی ہوں لیکن میں احتجاج کے طور پر ایوارڈ کی تقریب میں شرکت نہیں کروں گی۔

صبا قمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 برسوں میں ان لوگوں نے مجھے کبھی عزت دینے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ اور اب جب مجھ پر بالی ووڈ کا اسٹیمپ لگ گیا ہے تو سب نے اچانک مجھے تسلیم کرنا شروع کردیا ہے۔ میں پاکستان انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں سال 2004 سے کام کررہی ہوں لیکن کسی ایوارڈ شو یا برانڈ نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ لیکن اب جب کہ میں  بھارت سے واپس آگئی ہوں تو ہر برانڈ اور ہر ایوارڈ شو میرے پیچھے بھاگ رہا ہے۔

صبا قمر نے اپنے طور پر ایوارڈ شوز میں ہونے والی نامزدگیوں پر بھی سوال اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس سسٹم سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔

فائزہ حسن

اداکارہ فائزہ حسن بھی ایوارڈ شوز کے خلاف ہیں انہوں نے احسن خان کے شو میں ایوارڈز کی تقریبات میں نہ جانے کی وجہ بتاتے ہوئے اپنا برا تجربہ شیئر کیا ۔ انہوں نے کہا وہ ایک ایوارڈ شو میں مدعو تھیں جہاں وہ نامزد بھی تھیں لیکن جب وہ ایوارڈ کی تقریب میں گئیں تو کسی نے بھی انہیں نہیں پہچانا اور بہت مشکل کے بعد جب انہوں نے اپنی سیٹ ڈھونڈی تو اس پر کوئی اور بیٹھا ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایوارڈ شوز کی انتظامیہ بہت بدتمیز تھی جس کی وجہ سے انہیں بہت برا تجربہ ہوا اور اسی لیے وہ ایوارڈ شو میں نہیں جاتیں۔

شمعون عباسی

اسی شو میں اداکار شمعون عباسی بھی موجود تھے انہوں نے بھی ایوارڈ شوز کے دوران ہونے والا برا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایک تو وہ ان ایوارڈ شوز کے برے انتظامات سے ناخوش ہیں دوسرا انہیں وہاں موجود لوگوں کے رویوں سے پریشانی ہوتی ہے اسی لیے وہ ایورڈز کی تقریبات میں نہیں جاتے۔

محسن عباس حیدر

اداکار محسن عباس حیدر بھی ان فنکاروں میں شامل ہیں جو ایوارڈ شوز پر یقین نہیں رکھتے۔ انہوں نے ایوارڈ شوز پر اس وقت عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا جب ان کے ڈرامے ’’میری گڑیا‘‘ کو لکس اسٹائل ایوارڈ میں کوئی بھی نامزدگی نہیں ملی تھی۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا میرے گانے ’’نا جا‘‘کو نامزد کرنے کے لیے شکریہ۔ لیکن میں ڈرامے ’’میری گڑیا‘‘کو ایک بھی نامزدگی نہ ملنے سے سخت مایوس ہوا ہوں۔ جس کی وجہ سے ڈرامے کی پوری ٹیم کو بہت برا لگا ہے۔ ڈراما سیریل ’’میری گڑیا‘‘ کو نامزد نہ کیے جانے کی وجہ سے میرا یقین اور بھی پختہ ہوگیا ہے کہ صرف پیسے کماؤ اور گھر چلاؤ۔ شکریہ۔

بدر خلیل

پاکستان ٹی وی انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بدرخلیل کے ساتھ ہم ایوارڈز کے دوران جو ہوا اس سے تقریباً تمام لوگ واقف ہیں۔ اس ایوارڈ شو کے دوران بدرخلیل کو لائف ٹائم اچیومنٹ کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا لیکن اسی شو کے دوران ان سے ان کی سیٹ سے اٹھنے کے لیے کہا گیا تھا کیونکہ وہاں کوئی اور اداکار بیٹھنا چاہتے تھے۔

بدر خلیل نے ثمینہ پیرزادہ کے شو میں اپنے ساتھ ہونے والے اس برے تجربے کو شیئر تے ہوئے بہت زیادہ مایوسی کا اظہار کیا تھا اور اس واقعے کے بعد انہوں نے اداکاری کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا ایوارڈ کچھ بھی نہیں عزت سب کچھ ہوتی ہے۔

The post ایوارڈز دیے جانے کے معیار پر سوال اٹھانے والے پاکستانی فنکار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2GdiYCn
via IFTTT

واسا لاہور کے افسران اسموگ میں کمی لانے کیلئے سائیکلوں پر دفتر پہنچے ایکسپریس اردو

لاہور: واسا کے عملے اور افسران اسموگ میں کمی لانے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کرتے ہوئے سائیکلوں پر سفر کرکے دفتر پہنچے۔

لاہور میں ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کی قیادت میں افسران  اور عملے نے سائیکلوں پر سفر کیا۔ ایم ڈی واسا کا کہنا تھا لاہور میں اسموگ کے پیش نظر واسا لاہور نے یہ اقدام کیا۔

سائیکل ریلی میں ڈی ایم ڈی آپریشن اسلم خان نیازی، ڈی ایم ڈی ایف اے اینڈ آر محمد نوید مظہر، اور ڈی ایم ڈی انجینئرنگ افتخار الدین نعیم سمیت دیگر افسران اور عملے نے شرکت کی۔

ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کے مطابق ریلی کے انعقاد کا مقصد دھوئیں کے اخراج میں کمی لانا ہے۔  اس کے علاوہ ہم عوام میں سائیکل کے استعمال کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔

The post واسا لاہور کے افسران اسموگ میں کمی لانے کیلئے سائیکلوں پر دفتر پہنچے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/34Jf1Pu
via IFTTT

این سی اوسی کا کورونا ایس اوپیزپرعمل درآمد کیلیے شہریوں سے مدد لینے کا فیصلہ ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے شہریوں سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے شہریوں سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے، شہری جہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھیں فوری طور پر مطلع کریں۔ \

این سی او سی نے شکایت کے لئے نمبر بھی جاری کردیا ہے، اس حوالے سے اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا کہ عوام جہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھیں ، اس کی تصویر لے کرلوکیشن کے ساتھ 033533336262 پرسینڈ کریں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وبا کی دوسری لہر زورپکڑتی جارہی ہے اور گزشتہ 3 روز کے دوران 2800 کے قریب افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

The post این سی اوسی کا کورونا ایس اوپیزپرعمل درآمد کیلیے شہریوں سے مدد لینے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3oII4dN
via IFTTT

ناسا نے ’’پراسرار خلائی آوازوں‘‘ کی پلے لسٹ جاری کردی ایکسپریس اردو

پیساڈینا، کیلیفورنیا: امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ نے اپنے خلائی جہازوں سے ریکارڈ کی ہوئی مختلف خلائی آوازوں کا انتخاب ایک پلے لسٹ کی شکل میں ساؤنڈ کلاؤڈ پر جاری کردیا ہے۔

ان میں مشتری کے دبیز بادلوں اور مریخی زلزلوں کی حقیقی آوازوں کے علاوہ چندرا ایکسرے خلائی دوربین، وائیجر اوّل خلائی جہاز اور پلانک سیارچے وغیرہ کے ریکارڈ کیے ہوئے ریڈیو سگنلز کو قابلِ سماعت آوازوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔

یہ آوازیں اگرچہ خوفزدہ کرنے والی تو نہیں لیکن عجیب و غریب ضرور ہیں جنہیں سن کر یوں لگتا ہے جیسے کوئی چیز ٹوٹ رہی ہو، کھڑکھڑا رہی ہو یا پھر کوئی خلائی مخلوق سیٹیاں بجا رہی ہو۔

واضح رہے کہ آواز کو سفر کرنے کےلیے مادّی واسطے کی ضرورت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ آواز کی لہریں خلا میں سفر نہیں کرسکتیں۔ البتہ برقی مقناطیسی لہریں (الیکٹرو میگنیٹک ویوز) بڑی سہولت سے، تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے، سفر کرسکتی ہیں۔

The post ناسا نے ’’پراسرار خلائی آوازوں‘‘ کی پلے لسٹ جاری کردی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2HQCup9
via IFTTT

تنہائی اور سماجی علیحدگی سے خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق ایکسپریس اردو

برٹش کولمبیا: کینیڈا میں 28 ہزار سے زائد بالغ افراد پر کیے گئے ایک مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ اکیلے پن اور سماجی علیحدگی کے احساس سے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہونے کا خطرہ، مردوں کی نسبت خواتین میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ بلند فشارِ خون یعنی ہائی بلڈ پریشر میں رگوں کے اندر خون کا دباؤ معمول سے بہت بڑھ جاتا ہے جو آگے چل کر فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت کئی طرح کے امراضِ قلب اور اچانک موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں زینب حسینی کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں عوامی صحت سے متعلق ایک وسیع طبّی سروے کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔

مطالعے میں 45 سے 85 سال کے 28,238 افراد کا ڈیٹا کھنگالا گیا جن میں مردوں اور عورتوں کی تعداد مساوی تھی۔

ڈیٹا کے تجزیئے سے معلوم ہوا کہ غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ یا کسی بھی دوسری صورت میں اکیلی رہنے والی ایسی خواتین جن کے سماجی رابطے 85 سے کم تھے، اور جو مہینے میں دو یا دو سے کم مرتبہ تقریبات یا میل ملاقات میں شریک ہوتی تھیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ایسی خواتین سے زیادہ تھا جو زیادہ میل ملاپ رکھنے والی، شادی شدہ اور مختلف تقریبات میں زیادہ شریک رہنے والی تھیں۔

سماجی علیحدگی اور اکیلے پن کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی واضح طور پر بڑھتا دیکھا گیا۔ خواتین میں سماجی علیحدگی کے باعث موت کا امکان تقریباً سگریٹ نوشی جتنا ہی جان لیوا تھا۔

مردوں کا معاملہ اس کے برعکس رہا: شادی شدہ اور زیادہ سماجی رابطے رکھنے والے مردوں میں تنہائی پسند مردوں کے مقابلے میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان زیادہ تھا۔

قبل ازیں ایک اور مطالعے میں یہ معلوم ہوا تھا کہ اکیلی اور کم سماجی رابطے رکھنے والی خواتین میں موٹاپے کا امکان، سماجی طور پر سرگرم عورتوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تازہ تحقیق بھی اسی سلسلے کی اگلی کڑی ہے جو ریسرچ جرنل ’’ہائپرٹینشن‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔

The post تنہائی اور سماجی علیحدگی سے خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37Xu7Tu
via IFTTT

زحل کے چاند پر بھی زندگی کا ایک اہم کیمیائی مرکب دریافت ایکسپریس اردو

ہیوسٹن، ٹیکساس: امریکی ماہرینِ فلکیات نے زحل کے سب سے بڑے چاند ’’ٹائٹن‘‘ پر ایک ایسا نامیاتی سالمہ (آرگینک مالیکیول) دریافت کرلیا ہے جو زندگی کے حوالے سے اہمیت رکھتا ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ اسے ٹائٹن پر زندگی کی علامت قرار دینے میں جلد بازی سے کام نہ لیا جائے۔

’’سائیکلو پروپینائلیڈین‘‘ کہلانے والے اس مرکب کا فارمولا C3H2 ہے جبکہ یہ ڈی این اے اور آر این اے کی تشکیل کرنے والے سالموں یعنی ’’نیوکلیوٹائیڈ بیسز‘‘ سے مشابہت رکھتا ہے۔

امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ کے ماہرین نے یہ دریافت چلی میں نصب ایک بہت بڑی ریڈیو دوربین کی مدد سے کی ہے، جس کی تفصیلات آن لائن تحقیقی مجلے ’’دی ایسٹروفزیکل جرنل‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

سائیکلو پروپینائلیڈین اس سے پہلے بھی ستاروں کے درمیان گیس اور گرد کے وسیع و عریض بادلوں میں دریافت ہوچکا ہے۔ البتہ زحل کے چاند پر اس کا مشاہدہ پہلی بار کیا گیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: زہرہ کے بادلوں میں زندگی کا ایک اور اہم ثبوت دریافت کرلیا، ماہرین

یہ سالمہ اس وجہ سے بھی اہم ہے کیونکہ یہ زندگی کی بنیاد یعنی ڈی این اے/ آر این اے کو وجود بخشنے والے نیوکلیوٹائیڈز کی ابتدائی اور خام شکل کا درجہ رکھتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: سیارہ زہرہ پر حیات کے لیے ضروری گیس دریافت

کیمیائی تعاملات (کیمیکل ری ایکشنز) کے معاملے میں بھی یہ سالمہ بہت سرگرم ہے اور اپنے قریب آنے والے دوسرے سالمات سے مل کر نت نئے سالمے تخلیق کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی بنا پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہی سالمہ کچھ مخصوص حالات کے تحت بدل کر نیوکلیوٹائیڈ بیسز کی شکل اختیار کر گیا ہو۔

ان تمام خصوصیات کے باوجود، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹائٹن پر سائیکلو پروپینائلیڈین کی دریافت کو وہاں زندگی کی موجودگی کا ثبوت یا علامت نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ ابتدائی نوعیت کی دریافت ہے۔

The post زحل کے چاند پر بھی زندگی کا ایک اہم کیمیائی مرکب دریافت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37RXeaK
via IFTTT

حکومت کو اپوزیشن کےبیانات بھارتی بیانیےسےمنسوب کرنےکے سواکوئی کام نہیں، رانا ثنا اللہ ایکسپریس اردو

 لاہور: مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن کےبیانات بھارتی بیانیےسےمنسوب کرنےکے سواکوئی کام نہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ملک پر نالائق اورنااہل ٹولہ مسلط ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے، معیشت کی تباہ حالی بھی سب کے سامنے ہے، بجلی، چینی اور آٹے کی قیمتوں کا بوجھ عوام پرڈالا گیا۔ ملک میں کوئی عوامی فلاح کاکام نہیں ہورہا، کوئی گورننس نہیں ،جس کا جو دل کر تا ہے وہی کررہا ہے۔

سردار ایاز صادق کے بیان سے متعلق رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ایاز صادق کا اسمبلی میں دیا گیا بیان چیلنج نہیں ہوسکتا، محض انتقام کے باعث ایاز صادق کے بیان پر ہرزہ سرائی کی جارہی ہے، اگر انہوں اگر غلط بات کی تھی تو کیا اسپیکر سوئے ہوئے تھے؟، اسپیکر نے ایاز صادق کا بیان حذف کیوں نہیں کیا؟ دیگر حکومتی وزرا اور اراکین بھی ایاز صادق کے بیان پر خاموش رہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت صرف مخالفین کےخلاف انتقامی کارروائی کررہی ہے، حکومت نے جھوٹے مقدمات میں اپوزیشن اراکین کو پھنسایا ہے، اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائی افسوسناک ہے، شہباز شریف کے خلاف بےبنیاد کیسز کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کچھ ہوتا ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، وزیراعظم اپوزیشن کو گالیاں دینے والوں کی تعریف کرتے ہیں، ملک کو انارکی کی طرف لےجایا جا رہا ہے ،انتقام کی آگ گلی محلوں تک پھیل گئی توحالات قابومیں نہیں ہوں گے۔

مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف سے متعلق (ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نواز شہباز شریف کی بیٹی ہیں، ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، حکومتی ترجمانوں کا کام اپوزیشن کے خلاف بیانیہ بناناہے۔ حکومت کو اپوزیشن کے بیانات بھارتی بیانیے سے منسوب کرنے کے سوا کوئی کام نہیں۔

The post حکومت کو اپوزیشن کےبیانات بھارتی بیانیےسےمنسوب کرنےکے سواکوئی کام نہیں، رانا ثنا اللہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3jKayAn
via IFTTT

کورونا کا پھیلاو جاری ، فعال کیسز 12 ہزار سے تجاوز کرگئے ، 11 مزید ہلاکتیں ... مجموعی اموات کی تعداد 6 ہزار 806 تک پہنچ گئی ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے807 نئے کیسز ... مزید

ایازصادق مشکل میں ، عمران خان سے انتہائی سخت ایکشن لینے کا مطالبہ ... آفیشل سیکریٹ ایکٹ کہتا ہے کوئی بھی ایسی چیز جس سے ریاست پاکستان کو نقصان ہویا نقصان پہنچانے کی کوشش ... مزید

ریٹائرڈ ایئر مارشل نے ایاز صادق کا بیان سوچہ سمجھہ منصوبہ قرار دے دیا ... آپ پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر جان بوجھ کر ملکی مفاد کو نقصان پہنچائیں ، یہ غلطی نہیں بلکہ جرم ہے جس ... مزید

مسجد الحرام میں ناقابل یقین واقعہ پیش آ گیا ... سعودی شہر ی کی تیز رفتار گاڑی مسجد الحرام میں داخل ہو گئی، ایک دروازہ بھی توڑ ڈالا، ویڈیو وائرل

سعودی باشندے کے ظلم کا شکار ہونے والی غیر ملکی بیوی کو انصاف مل گیا ... ملزم نے بیوی کو مار پیٹ اور غلط سلوک کا نشانہ بنا رکھا تھا، اکثر دھمکی دیتا رہتا کہ وہ اسے غیر ملکی ... مزید

فرانس ہماری ریڈ لائن کراس نہ کرے ایکسپریس اردو

فرانس میں ایک مرتبہ پھر سے آقائے دو جہاں نبی مہرباں وجۂ تخلیق کائنات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گستاخانہ خانے شائع کیے گئے ہیں۔ کفار کی جانب سے آقاؐ کی شان اقدس میں یہ گستاخی کوئی نئی بات نہیں ہے اور فرانس کے حوالے سے تو یہ بالکل بھی نئی بات نہیں۔ اگر میں غلط نہیں ہوں تو فرانس نے گزشتہ دہائیوں میں یہ حرکت کئی بار دہرائی ہے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ اس کی دو وجوہات ہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ فرانس اس بات کو بہت ہی ہلکا لیتا ہے کہ خیر ہے، ایک نبی ہی ہے۔ دوسری بات یہ کہ فرانس جانتے بوجھتے ہوئے یہ حرکت کرتا ہے۔ دونوں صورتوں میں ہمارے لیے یہ حرکت ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ اگر یاد ہو تو گزشتہ سال آسیہ مسیح کو اس حکومت نے ملک سے فرار کروایا تھا۔ یہ آسیہ مسیح اُس وقت یہاں سے کینیڈا گئی تھی اور وہاں سے وہ شاید پھر فرانس گئی ہوگی کیونکہ فرانسیسی صدر کی اس کے ساتھ بے تکلفی کی ایک تصویر اس وقت انٹرنیٹ پر گردش میں ہے۔

ترکوں نے جہاں ارطغرل غازی کو تخلیق کرکے امر کیا ہے، وہیں انہوں نے سلطان عبدالحمید کو بھی تخلیق کیا ہے۔ اس ڈرامے میں ایک حقیقی واقعے کی عکسبندی بھی کی گئی ہے۔ سلطان کے دور میں اُن کو خبر ملی کہ فرانس کے کسی تھیٹر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے دکھائے جائیں گے۔ سلطان نے اس پر سخت ترین ردعمل دیا۔ سفیر کو بلا کر اس کی اگر، مگر، چونکہ اور چنانچہ سنے بغیر حکم دیا کہ فرانس تک اُن کے تحفظات پہنچائے جائیں۔ ڈیڈ لائن دی اور یہ بھی کہا کہ بصورت دیگر فرانس جنگ کےلیے تیار رہے۔ سلطان نے پوری ریاست کو جنگ کی تیاری کا حکم بھی دیا اور اپنا جنگی لباس بھی طلب کرلیا۔ فرانس نے اُسی وقت تھیٹر میں وہ متنازع ڈرامہ منسوخ کردیا تھا۔ اس پر پورے عالم اسلام سے سلطان کو مبارکباد کے خطوط موصول ہوئے تھے۔ میں نے جب یہ کلپ دیکھا تو مجھے سمجھ میں آگیا کہ فرانس کو اس بابت روکنے کا موثر طریقہ کیا ہے۔ خواہش ہے کہ ہر مسلمان حکمران بھی یہ کلپ دیکھ لے۔

گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے فرانس کی موجودہ حرکت اس حوالے سے منفرد ہے کہ اس مرتبہ فرانسیسی صدر کی اس سارے عمل میں پشت پناہی حاصل ہے۔ فرانس کے مطابق یہ آزادی اظہار رائے ہے اور وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کرے گا۔ بلکہ فرانس نے حکومتی سرپرستی میں عمارتوں پر رسول اللہؐ کے گستاخانہ خاکے آویزاں کیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب ترک صدر طیب اردگان نے فرانسیسی ہم منصب پر شدید ترین تنقید کرتے ہوئے اس کو دماغی مریض قرار دیا اور اس کو علاج کروانے کا مشورہ دیا تو فرانس نے اس کو صدر کی توہین گردانتے ہوئے اپنا سفیر ترکی سے واپس بلا لیا ہے۔ یعنی، فرانس اپنے صدر کی شان میں کوئی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا، لیکن یہ امید رکھتا ہے کہ مسلمان نبی مہرباںؐ کی شان میں گستاخی کو برداشت کریں۔

اہل مغرب کو یہ نقطہ اچھی طرح سے سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرلیتا ہے لیکن نبی پاکؐ کی شان میں کوئی بھی گستاخی برادشت نہیں کرتا۔ مسلمان آخری درجے پر ہی کیوں نہ کھڑا ہو، وہ شراب کے نشے میں ہی کیوں نہ ہو، اگر اُس کے سامنے نبیؐ کی شان اقدس میں کوئی بھی گستاخی کی جائے گی، وہ اپنی صلاحیت اور حیثیت کے مطابق ردعمل لازمی دے گا۔ لہٰذا، نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔ ہمارے لیے ہمارے نبیؐ کی ذات گرامی تمام تر باتوں سے بڑھ کر ہے۔ اہل مغرب کے نزدیک مذہب کی حیثیت تو ثانوی بھی نہیں رہ گئی، تو اُن کےلیے یہ بات مضحکہ خیز ہوگی لیکن ہمارے لیے ہمارے ایمان کا لازمی جزو ہے۔

ترک صدر کے بعد ایران نے بھی بہت اچھا جواب فرانس کو بھیجا ہے۔ اُس نے اپنے معروف جریدے ’وطن امروز‘ کے سرورق پر فرانس کے صدر کا کارٹون چھاپا ہے، جس میں اس کو شیطان کی شکل میں دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کارٹون سے اہل مغرب جل بھن کر رہ گئے ہیں۔

عالم اسلام میں اس وقت فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔ یہ مہم ریاستی سطح پر نہیں بلکہ انفرادی حیثیت سے چل رہی ہے۔ آغاز میں ایسا محسوس ہوا تھا کہ شاید یہ مہم اتنا اثر نہ ڈال سکے کیونکہ فرانس کی مارکیٹ کا بڑا حصہ تو مغرب میں ہے لیکن عالمی جریدے کی خبر نے خوشگوار خوشی دی کہ فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ نے نہ صرف ان پر اثر ڈالا ہے بلکہ وہ بائیکاٹ نہ کرنے کی اپیل پر مجبور ہوئے ہیں۔

اس کا حل کیا ہے؟ اگر مسلم ممالک اس مسئلے پر یکجا ہوکر آواز بلند کریں، فرانس کا ریاستی سطح پر بائیکاٹ کیا جائے تو فرانس یہ حرکت دوبارہ کرنے سے پہلے دو مرتبہ سوچے گا۔ ابھی انفرادی بائیکاٹ کے بعد حالت یہ ہے کہ وہ بائیکاٹ نہ کرنے کی اپیلیں کر رہا ہے تو ریاستی بائیکاٹ پر فرانس کیا کرے گا۔ فرانس کی تاریخ ہے کہ اگر اُس کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے تو وہ ٹانگوں کے درمیان سے ہاتھ گزار کر کان پکڑتے ہوئے معافیاں مانگے گا۔ عالم اسلام کو یہ ہمت کرنی ہوگی کہ وہ موثر جواب دے۔

اقوام متحدہ میں تمام مسلمان ممالک اکٹھے ہوکر توہین رسالت کا عالمی قانون کیوں اب تک نہیں بنا سکے؟ ان کو اس حوالے سے بھی کام کرنا ہوگا، وگرنہ اس اقوام متحدہ کے ہونے یا نہ ہونے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ بات بھی اہل مغرب کو سمجھ لینی چاہیے کہ اگر ہولوکاسٹ، کنگ اینڈ کوئن یا جو بھی ان کی ڈیفائن ریڈ لائنز ہیں تو نبی مہرباںؐ کی شان میں ادنیٰ سی بھی گستاخی اسلامی دنیا کی ریڈ لائن ہے۔ آپ ہماری ریڈ لائن کراس نہ کیجئے، ہم آپ کی کراس نہیں کریں گے۔ لیکن اگر آپ ہماری لائن کراس کریں گے تو ہماری تو تاریخ ہی غازی علم دین شہید جیسوں سے بھری ہوئی ہے۔ باقی آپ سوچ لیجیے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔

The post فرانس ہماری ریڈ لائن کراس نہ کرے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2HGCtEl
via IFTTT

کورونا کی دوسری لہر میں تیزی؛ فعال کیسز کی تعداد 12 ہزار سے بڑھ گئی ایکسپریس اردو

اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا وائرس کے فعال کیسز  کی تعداد بڑھ کر 12 ہزار 121 ہوگئی جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11 افراد کورونا کے باعث جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے تازہ اعداد وشمارکے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے807 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک بھرمیں مجموعی کیسز کی تعداد 3  لاکھ 32 ہزار 993 ہوگئی۔

این سی او سی کے مطابق فعال کیسز کی تعداد برھ کر 12 ہزار 121 ہوگئی جب کہ اب تک کورونا وائرس میں مبتلا 3 لاکھ 14 ہزار 066 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 11 اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 6 ہزار 806 ہوگئی۔

سندھ میں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 45 ہزار 475 ، پنجاب میں ایک لاکھ 4 ہزار 016، خیبرپختونخوا 39 ہزار 458 ، اسلام آباد میں 19 ہزار 818، بلوچستان میں 15 ہزار 896 ، آزاد کشمیر 4 ہزار 082 اورگلگت بلتستان میں 4 ہزار 248 تعداد ہوگئی۔

کورونا وائرس اوراحتیاطی تدابیر

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پا نی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

The post کورونا کی دوسری لہر میں تیزی؛ فعال کیسز کی تعداد 12 ہزار سے بڑھ گئی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2JcPNR1
via IFTTT

یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے بعد امریکا مہربان ہو گیا ... امریکی حکومت نے امارات کو50 ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان کر دیا

جشن عید میلادالنبیﷺ اور قومی تقاضے ایکسپریس اردو

جشن عید میلاد النبیﷺ آج دنیائے اسلام ایک ایسے تاریخ ساز اورفیصلہ کن دن میں منا رہی ہے، جب صحرائے عرب میں کفرکی تاریکی،گمراہی اور دور جاہلیت کو نور نبوت سے شکست فاش ہوئی۔

انسانیت،ایمان اور اللہ کی وحدانیت کا سورج طلوع ہوا، ظلمت، جبروستم اور غلامی کی زنجیریں ٹوٹیں، غرور سے اکڑی ہوئی گردنیں جھک گئیں، حق وصداقت کا بول بالا ہوا، محسن انسانیت، ہمارے آخری نبیﷺ نے ایک شمع اجالا کیا جس کی دائمی روشنی سے ظلمتوں کے اندھیرے چھٹ گئے۔ آج دنیا میں اس عظیم ہستی کا جشن ولادت ہے جس نے بادشاہی میں فقیری کی ۔ صدیاں گزرگئیں اس کا اسوۂ حسنہ عالم انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا مستقل وسیلہ ہے۔

آج کا دن جشن ولادت سعید کے سیاق وسباق میں چشم کشائی کا بلیغ ذریعہ ہے، ہمیں تاریخ کے درست شعور اورحضورﷺ کی تعلیمات سے آگہی کی تجدید پر مائل کرتا اور باطل طاقتوں کی اسلام کے خلاف یلغار کے مذموم مقاصد اور عزائم سے بھی بیدارکرتا ہے۔

ہم اپنی تاریخ کے ایک انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں، وطن عزیزکو عالمی سطح پر بے پناہ مسائل، چیلنجز اور بحرانوں کے طوفانوں نے محاصرہ میں لے رکھا ہے، ہم خود اپنی ذات وحیات کے درجنوں مصائب میں گرفتار ہیں، سیاسی،اقتصادی، سماجی اور انسانی دلدل میں دھنستے چلے جارہے ہیں، بانی پاکستان نے برصغیرکے اسلامیان ہندکو جس روادار وطن کا عطیہ دیا اس کی بنیاد ہی اقبال نے اس شعر میں واضح کردی تھی کہ

کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ہیں

جشن ولادت مناتے ہوئے ہمیں آج اپنا اولین محاسبہ چند بنیادی اصولوں کی پاسداری سے کرنا ہوگا اور یہ طے کرنا ہوگا کہ کیا واقعی ہم نے فکرکی تطہیر، دینی شعائر اور انسانیت کے لازوال پیغام سے کمٹمنٹ کا حق ادا کیا، نام محمدﷺ سے وفاداری بشرط استواری کی تمام منزلیں صمیم قلب سے سرکر لی ہیں اور اگر مملکت خداداد پاکستان کے بنیادی مقاصد کے ساتھ ہمارے سیاسی اکابرین سماجی ، نظریاتی، علمی اور اخلاقی تعلیمات پر ان کی روح اور الفاظ کی روشنی میں پورے خلوص کے ساتھ عمل کررہے ہیں تو پھر یہ افراتفری کیسی، یہ انارکی، سیاسی محاذ آرائی، فرقہ واریت، دہشتگردی ، قتل وغارت، بہیمانہ جرائم کا بازارگرم کیوں ہے، قوم بے منزل وغریب کیوں ہے۔

پارلیمنٹ بے وقعت اور سیاست واقتدار گروہی،ذاتی اور مفادات کے چکر میں کیوں پڑے ہیں، قوم ایک پیج پر ہونے کی دعویدار ہوتے ہوئے مختلف شاخوں پر الٹی کیوں لٹکائی جاتی ہے، سیاست میں تدبر، روشن ضمیری، رواداری، شائستگی کا فقدان کیوں ؟ قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں ہمارا ٹریک ریکارڈ دوسرے ترقی یافتہ اورجمہوری ملکوں سے متصادم کیوں ہے۔وطن عزیز کو آج جن مسائل کا سامنا ہے اس کا حل بھی اللہ اور اس کے رسولؐ کی اطاعت میں مضمر ہے۔

اللہ کے رسولؐ نے انسانیت کی فلاح کے لیے سیدھا راستہ بتا دیا اب یہ ہمارا فرض ہے کہ آج ہم اپنے مسائل کے حل کے لیے اللہ کے رسولؐ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں۔صداقت‘ امانت‘ شجاعت اور انصاف جیسے اسلام کے سنہری اصولوں کو آج ہم بھلا بیٹھے ہیں اگر ہم ایک بار پھر ان اوصاف کے حامل ہو جائیں تو خوشحالی اور امن کی بہاریں لوٹ سکتی ہیں۔ نئی نسل آج جس بے راہ روی کا شکار اور جس منزل کی متلاشی ہے وہ منزل اللہ کے رسولؐ کے طریقوں ہی پر چل کر حاصل ہو سکتی ہے۔

آج تجدید عہد کا دن ہے، حقائق دیرینہ کے ادراک کا لمحہ ، قوم کو سوچنا ہے کہ باطل قوتیں کیوں اسلامی ، جمہوری اورانسانی نظام کی دشمن ہیں، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیرکو سرکاری سرپرستی میں کھلی چھوٹ دی گئی ہے، صدر ایمانویل میکرون کی اسلام دشمنی اور حضورکی شان میں گستاخی کا سبب کیا ہے، وہ آزادی اظہارکو شان مصطفی سے الگ کرکے اپنے ہی فلاسفروں کی تکذیب میں کیوں مصروف ہیں، انھیں مسلمانوں کی روحانی دل آزاری کی اجازت کس نے دی ہے، وہ اسلامو فوبیا کی چنگاری سلگانے کی شرانگیزی پر کیوں مائل ہیں، انھیں تو فرانس کی تاریخ سے سبق لینا چاہیے۔

وہ انقلاب فرانس سے شعور حاصل کریں، مذہبی ہم آہنگی کے اس جدید عہد میں انھیں صلیبی جنگوں کی یاد کیوں ستانے لگی ہے، عالمی برادری مسلم دنیا کے اضطراب کا نوٹس لے، فرانس کو خبردار کرے کہ اسلامی سواد اعظم کی غیرمشروط حساسیت کی ایک حد ہے، اسلام امن کی تعلیم دیتا ہے، مسلمان کسی کی مذہبی شخصیات کی توہین کا توسوچ بھی نہیں سکتے، لہذا پاکستانی قوم ، عالم اسلام اور دنیائے عرب کو لاوارث نہ سمجھا جائے۔

لازم ہے کہ یورپی یونین اور مغرب کے اہل فکر ونظر ،مذہبی اور ممتاز دانشور صدر میکرون کو ہرزہ سرائی سے باز رکھیں، انھیں دنیائے اسلام کو برہم کرنے سے روکیں، ابھی تو صرف فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ تک بات چلی ہے، اگر مسلمانوں کی عظیم ترین ہستی کی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند نہ ہوا تو حالات کی خرابی کو کوئی نہیں روک سکے گا، فرانس تاریخ سے تصادم نہ مول لے، مسلمان تو اس حقیقت کوپیش نظر رکھتے ہیں کہ قیصر وکسریٰ کی حکومتیں مٹ گئیں مگر شہنشاہ مدینہ کی فرمانروائی آج بھی جاری ہے اور جب تک دنیا قائم ہے جاری رہے گی۔

اب کچھ باتیں ملک کے سیاست دانوں ، پالیسی سازوں، اسٹیک ہولڈرز اور معاشرے میں اثرونفوذ رکھنے والوں کے نام جو عصری صورتحال سے واقف ہیں اور قوم کے سیاسی جذباتی ، سماجی اور معاشی مسائل سے بھی گہری شناسائی رکھتے ہیں۔

انھیں زمینی حقائق کو از سر نو دیکھنے کی ضرورت ہے، قوم 73برسوں کے سیاسی،سماجی اور اقتصادی سفر میں عجیب طرح کے گورکھ دھندوں میں الجھ گئی ہے، افسوس ناک خرافات نے سیاست کا چہرہ مسخ کردیا ہے، اہل سیاست سے یہی استدعا ہے کہ وہ نظر آنے والے سیاسی طوفانوں کا ادراک کریں، مہم جوئی کے ہر امکان کو بے نتیجہ بنائیں، قوم کو مزید کسی آزمائش میں نہ ڈالیں، انھیں جشن عید میلاد النبیﷺ کا واسطہ !!

 

The post جشن عید میلادالنبیﷺ اور قومی تقاضے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3mx7OrN
via IFTTT

پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن قائم کرنے کا مشورہ ایکسپریس اردو

ہمارا مشرقی پڑوسی ملک بھارت تو ازلی طور پر ہماری دشمنی کا ادھار کھائے بیٹھا اور وہ دیگر ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی معاونت سے ہمارے وطن عزیز کو چہار سو سے چرکے لگانے کی سازشیں کرتا رہتا ہے اور ان دہشت گردی کی خفیہ وارداتوں میں خون کا من چاہا نذرانہ زبردستی وصول کر لیتا ہے۔

لیکن ہمارے معصوم شہیدوں کا خون ناحق افغانستان کے حالات پر بھی نہایت منفی اثرات کا حامل ہوتا اور افغانستان میں کئی عشروں سے جاری افراتفری اور بحران میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔

ہمارے چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے ۔ پاک افغان سرحد پر باڑ امن کے لیے ہے اوریہ باڑ دونوں طرف کے شرپسندوںکی نقل وحرکت روکنے کے لیے لگائی گئی۔

اس صورت حال میں افغان بارڈر کے تحفظ کے لیے پاکستان کی طرف سے بھاری اخراجات کے بعد  لگائی جانے والی آہنی باڑ کی حفاظت اور مضبوطی بے حد ضروری ہے لہٰذا جن اکا دکا سیاست دانوں کی طرف سے اس حفاظتی باڑ کی مخالفت میں بیان بازی کی جا رہی ہے اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے۔

واضح رہے کہ اس حفاظتی باڑ کی مخالفت صرف وہ لوگ ہی کریں گے جن کے ناجائز کاروبار میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ ہمارے آرمی چیف نے بالکل درست نشاندہی کی ہے کہ دونوں ملکوں کا بحران ایک دوسرے سے جڑا ہوا  ہے، اگر دونوں میں سے کسی ایک ملک کو بھی بحران سے پاک کر لیا جائے تو دوسری طرف بحران از خود اپنی موت آپ مر جائے گا۔

اس بحران کو جاری رکھنے کے لیے یہ لازم ہے کہ دونوں اطراف میں بے گناہوں کا خون بہتا رہے اور حالات پُر سکون نہ ہونے پائیں ورنہ یہ مومنٹم ختم ہونے سے نہ صرف یہ کہ دونوں ملکوں میں بحران ختم ہو جائے گا بلکہ پورے خطے میں امن و امان کے قیام کا مقصد حاصل کیا جا سکے گا اور ماحول خوشگوار ہو جائے گا۔ لیکن ہمارے ازلی دشمن بھلا کب امن و امان گوارا کرتے ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی امن کے لیے مشترکہ سنجیدہ مساعی ناگزیر ہے۔ صرف ایک طرف سے اقدامات سے کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا کیونکہ جب بھی امن و امان کے قیام کی امید نظر آتی ہے دوسری جانب سے دہشت گردی کر کے اسے تباہ و برباد کر دیا جاتا ہے اور یوں امن کے کنوئیں کو ازسرنو کھودنا پڑتا ہے۔ پاک فوج کے سربراہ  نے کہا، پاکستان اپنے برادر پڑوسی ملک افغانستان میں دل سے امن و امان اور اس کی تعمیرو ترقی کا خواہشمند ہے۔

The post پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن قائم کرنے کا مشورہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37SNj4B
via IFTTT