کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے مضر صحت قرار دے کر چھالیہ ضبط کرنے اور مقدمات کے اندراج کے خلاف دائر درخواست پر سندھ فوڈ اتھارٹی کو نوٹس جاری کردیے۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں مضر صحت قرار دے کر چھالیہ ضبط کرنے اور مقدمات کے اندراج کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس جھوٹے مقدمات درج کرکے چھالیہ کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو تنگ کررہی ہے، پولیس نے 95 بوری چھالیہ قبضے میں لے کر مقدمہ درج کرلیا، گٹکا آرڈیننس کا غلط استعمال کرکے پولیس اہلکار پان اور چھالیہ فروخت کرنے والوں کو بھی تنگ کرتے ہیں۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہریار مہر نے موقف اختیار کیا کہ گٹکا آرڈیننس کے تحت چھالیہ کی فروخت پر پابندی نہیں ہے، چھالیہ کا مکسچر مضر صحت ہوسکتا ہے، تفتیشی افسر نے ضبط شدہ چھالیہ کا تھیلا عدالت میں پیش کردیا، جسٹس محمد علی مظہر نے تھیلا کھلوا کر چھالیہ کا جائزہ لیا، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے مقدمہ آرڈیننس پاس ہونے کے 4 ماہ بعد درج کیا گیا ہے، پولیس کو بتایا نہیں گیا تھا کہ چھالیہ پر پابندی نہیں ہے؟
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ آرڈیننس کے بارے میں پولیس اور تفتیشی ٹیم کو آگاہ کیا جارہا ہے، عدالت نے سندھ فوڈ اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل سے چھالیہ سے متعلق قانونی نکات طلب کرلیے۔
The post پولیس سادہ چھالیہ بھی ضبط کرکے مقدمات بنانے لگی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3e53GfK
via IFTTT
No comments:
Post a Comment