Thursday, September 30, 2021

وزیر اطلاعات سعید غنی کا ضلع شرقی کے مختلف علاقوں نرسری، شارع فیصل، گلشن اقبال، گلستان جوہر کا دورہ

میڈیکل طلبہ اور اساتذہ کے ہمراہ پاکستان کے مستقبل کو تاریک کیا جارہا ہے ، فاروق ستار ... ڈاکٹر بننے کے خواہشمند طالبعلموں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،کراچی پریس کلب میں ایم ... مزید

ساحل سمند ر پر نہانے پر پابندی، دفعہ 144نافذ، کمشنر کراچی نے نوٹیفیشکن جاری کر دیا ... پابندی متوقع طوفان شاہین کے پیش نظر عائد کی گئی ہے ۔پابندی 5 اکتوبر تک جاری رہے گی

شدید بارشوں کے پیش نظر سندھ حکومت نے کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کردیا ایکسپریس اردو

کراچی  : حکومت سندھ نے بحیرہ عرب میں سمندری طوفان اور شدید بارشوں کے پیش نظر آج کراچی میں عام تعطیل کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بحیرہ عرب میں آنے والے سمندری طوفان اور شدید بارشوں کی وجہ سے آج کراچی میں عام تعطیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کمشنر کراچی کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق کراچی میں جمعہ کےروز تمام صوبائی دفاتر بند رکھنےکا بھی فیصلہ کیاہے۔ جب کہ نجی وسرکاری اسکول، کالجز اور جامعات کو بھی بند رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اس تعطیل کا اطلاق اسپتال، بلدیاتی اداروں اور لازمی سروس کےاداروں میں نہیں ہوگا۔ حکومت سندھ نے شدید بارش کے خدشے کے پیش نظر تاجر برادری سے تجارتی وکاروباری سرگرمیاں بھی بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔

The post شدید بارشوں کے پیش نظر سندھ حکومت نے کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ioWpdR
via IFTTT

ایم کیو ایم پاکستان طالبعلموں کا مستقبل تاریک نہیں ہونے دے گی،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ... ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز پر میڈیکل کے اسٹوڈنٹس کی ... مزید

بلیو اکانومی سے کئی سیکٹر جڑے ہوئے ہیں،کئی ادارے نیشنلائزیشن میں آکر تباہ ہوچکے ہیں، وفاقی وزیر علی زیدی ... ہر روز 4تا 5ہزار ٹن سالڈ کچرا سمندر میں گررہا ہے، آبی ماحول ... مزید

سٹی ٹریفک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 72ای چالان والی گاڑی پکڑ لی

بزنس ایکسپریس کی زد میں آکر 4بھینسیں ہلاک

ویکسی نیشن کے سرٹیفکیٹ کے بغیر فضائی سفر پر پابندی عائد

کراچی میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، اسپیشل سیکیورٹی کا اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ سڑکوں پر آگیا ایکسپریس اردو

 کراچی: شہر قائد میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر اسپیشل سیکیورٹی کا اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ سڑکوں پر آگیا ہے۔

روزنامہ ایکسپریس میں خبر کی اشاعت کے بعد بالآخر اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کا اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ سڑکوں پر آگیا۔ شدید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد یونٹ کے ارکان کو ناگن چورنگی پر تعینات کردیا گیا۔

مذکورہ یونٹ ڈی آئی جی سیکیورٹی ڈویژن مقصود میمن نے قائم کیا تھا جس کا افتتاح 7 جولائی کو کراچی پولیس چیف عمران یعقوب منہاس نے کیا تھا۔ افتتاح کے بعد سے مذکورہ یونٹ مکمل طور پر غائب تھا۔

جولائی سے ستمبر تک متعدد مرتبہ بارش ہوئی اور شہری پانی میں پھنسے رہے حتیٰ کہ شہریوں کی گاڑیاں تک پانی میں بہہ گئیں لیکن اربن فلڈنگ یونٹ شہریوں کی مدد کو نہیں پہنچا۔

روزنامہ ایکسپریس نے جمعہ 24 ستمبر کو اس حوالے سے خبر شائع کی تھی جس کے بعد بالآخر ایس ایس یو حکام کو بھی خیال آہی گیا اور یونٹ کے ارکان کو کشتیوں، لائف جیکٹس اور دیگر ضروری سامان کے ساتھ ناگن چورنگی پر تعینات کردیا گیا۔

The post کراچی میں طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، اسپیشل سیکیورٹی کا اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ سڑکوں پر آگیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Y5ZhFm
via IFTTT

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزارت خزانہ نے پیٹرول  کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر کااضافہ کردیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ قیمت میں اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 123 روپے 30 پیسے سے بڑھ کر 127روپے 30 پیسے فی لیٹر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل  کی قیمت میں 2روپے فی لیٹر،مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں 29 روپے فی کلو اضافہ کردیا

قیمتوں میں اضافے کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 120 روپے 4 پیسے سے بڑھ کر 122 روپے 4 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت 92 روپے 26 پیسےسے بڑھ کر 99 روپے31 پیسے جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 90 روپے 69 پیسے فی لیٹر سے بڑھ کر 99 روپے 51 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

The post حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ok2QCT
via IFTTT

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو عمر قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی

ہزارگنجی میں کیو ڈی اے کی جانب سے ٹیکس میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ،رحیم آغا ... ْسہولیات نہ ہونے کہ برابر ہے اور دن بدن مسائل بڑھتے جارہے ہیں ،صدر انجمن تاجران بلوچستان ... مزید

ہم گوادرمکران کو حق دو اور ہرنائی پیدل مارچ کی حمایت کرتے ہیں ،مولانا عبدالحق ہاشمی ... حکومت عوامی مسائل ومشکلات اورپریشانیوں کو دیکھتے ہوئے اسے فوری حل کرے، امیر جماعت ... مزید

موجودہ پی ایس ڈی پی میں ایسے اسکیمات شامل کئے گئے ہیں جو یہاں کی عوام کے اجتماعی مفاد میں نہیں ہیں،میر محمد صادق عمرانی

ہرنائی کے مکین بنیادی حقوق کے حصول کیلئے ایک سو اسی کلومیٹر طویل پیدل سفر طے کرکے کوئٹہ پہنچ گئے ،مطالبات کے حق میں دھرنا

حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں 29 روپے فی کلو اضافہ کردیا ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں 29 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمت میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق ماہ اکتوبر کے لیے ایل پی جی کی نئی قیمت 29 روپے اضافے کے بعد 203 روپے فی کلو گرام مقرر کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق گھریلو سلنڈر 343 روپے مہنگا ہوا ہے، 11.8 کلو گرام کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 2304 روپے مقرر کی گئی ہے۔

The post حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں 29 روپے فی کلو اضافہ کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3F9V9VY
via IFTTT

سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کو غیرقانونی انتخابی مہم پر ایک سال قید کی سزا ایکسپریس اردو

پیرس: فرانسیسی عدالت نے سابق صدر نکولس سرکوزی کوانتخابی مہم میں مقرر کرد حد سے زائد خرچ کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنادی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق سابق صدر نے 2012 میں ہونے والے انتخابات کی مہم چلانے پر غیر قانونی طریقے سے مقررکردہ رقم سے دوگنا خرچ کیے تھے۔ تاہم اس کے باوجود وہ شکست سے دوچار ہوئے۔

جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ بات بلکل واضح ہے کہ سرکوزی اس بات سے بخوبی واقف تھے کہ ان کی ٹیم قانونی حد سے زیادہ خرچ کر رہی ہے۔ جج نے مزید کہا کہ سابق صدر الیکٹرانک کڑے کے ساتھ اپنی سزا گھر پر بھی پوری کرسکتے ہیں، تاہم 66 سالہ صدر کے وکلا نے کمرہ عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

2007 سے 2012 تک فرانس کے صدر رہنے والے  سرکوزی 2012 میں سوشلسٹ پارٹی کے فرانکوئس ہولینڈ کے مقابلے میں دوبارہ ہونے والے انتخابات میں ہار گئے تھے اور ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے انتخابی مہم کے لیے قانونی طور پر مقرر کردہ ساڑھے 22 ملین یورو( 26 ملین ڈالر) سے دو گنا خرچ کیے تھے۔

انہوں نے مبینہ طور پر فضول خرچی کرتے ہوئے فنڈز کو انتخابی ریلیوں اور پبلک ریلیشن ایجنسی Bygmalion کی خدمات حاصل کرنے پر ضایع کیا۔واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی انہیں رشوت ستانی کے الزامات پر 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جسے بعد میں ختم کردیا گیا تھا۔

The post سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کو غیرقانونی انتخابی مہم پر ایک سال قید کی سزا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kVPR8f
via IFTTT

پی آئی اے نے فضائی سفر کیلیے ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ لازمی قرار دیدیا ایکسپریس اردو

 کراچی: قومی ایئر لائن نے فضائی کے لیے ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ این سی او سی کی ہدایات کے مطابق یکم اکتوبر سے اندرون ملک فضائی سفر کے لیے ویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ لازم ہوگا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ یکم اکتوبر سے پی آئی اے کی تمام اندرون ملک و بیرون ملک پروازوں پر صرف ویکسینیٹڈ مسافر ہی سفر کر سکیں گے، ایئرپورٹ پر بورڈنگ کارڈ کے حصول کے وقت ویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ بھی چیک کیا جائے گا، پی آئی اے انتظامیہ نے متعلقہ شعبہ کو ہدایات جاری کر دیں۔

The post پی آئی اے نے فضائی سفر کیلیے ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ لازمی قرار دیدیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3uzKleQ
via IFTTT

کراچی میں طوفان کی پیش گوئی کے بعد سمندر میں نہانے پر پابندی ایکسپریس اردو

 کراچی: شہر قائد میں طوفان ’شاہین‘ کی پیشگوئی کے بعد سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمشنر کراچی نوید احمد شیخ نے دفعہ 144 کے ذریعے سمندر پر نہانے پر پابندی عائد کردی ہے اور اس سلسلہ میں نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی محکمہ موسمیات کی طوفان ’شاہین‘ کی پیش گوئی کے پیش نظر عائد کی گئی ہے، پابندی 5 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

کمشنر کراچی نوید شیخ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سمندر پر جانے سے گریز کریں اور پابندی پر سختی سے عمل کریں۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز متعلقہ ایس ایس پیز کے تعاون سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔

The post کراچی میں طوفان کی پیش گوئی کے بعد سمندر میں نہانے پر پابندی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2YbCt7i
via IFTTT

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ساڑھے پانچ لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے ساڑھے پانچ لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری اور یوٹیلٹی اسٹورزپر 5 اشیائے ضروریہ پرسبسڈی میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں ساڑھے پانچ لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے اور وزارت داخلہ کے لیے 8 کروڑ 33 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، یہ رقم اوورسیزپاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کی آٹومیشن پر خرچ ہوگی۔

اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورزپر 5 اشیائے ضروریہ پرسبسڈی میں ایک ماہ کی توسیع بھی دی گئی۔ ای سی سی نے کے الیکٹرک کی سہہ ماہی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بجلی کے بل میں اضافے کی سمری موخرکرتے ہوئے کے الیکٹرک کو نیپرا سے رجوع کرنے کا کہا۔

اجلاس میں کمیٹی نے عالمی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے سبب نظر ثانی شدہ سمری پیش کرنے کی بھی ہدایت کی، جب کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈیسکوز) کو دی گئی سبسڈی پر سیلز ٹیکس کا معاملہ لا ڈویژن کو بھجوا دیا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لبرٹی پاور لمیٹڈ کو آئی پی پیز سیٹلمنٹ کے تحت ادائیگیوں اور ربیع سیزن کے لیے ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔

The post اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ساڑھے پانچ لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/39UIk3o
via IFTTT

Wednesday, September 29, 2021

پی سی بی میں عاقب اور معین خان کو اہم ذمہ داریاں سونپنے کا امکان ایکسپریس اردو

 لاہور: عاقب جاوید اور معین خان کو پی سی بی میں اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کا امکان ہے۔

ورلڈکپ 1992 کے فاتح اسکواڈ میں شامل کھلاڑی فیورٹ ہیں، عاقب جاوید اور معین خان کو اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کا امکان ہے، مدثر نذر بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پی سی بی میں مزید تبدیلیاں بھی ہوں گی۔

The post پی سی بی میں عاقب اور معین خان کو اہم ذمہ داریاں سونپنے کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ikne2J
via IFTTT

امریکا نے افغانستان میں باضابطہ شکست تسلیم کرلی ایکسپریس اردو

 واشنگٹن: امریکا نے افغانستان میں اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے افغانستان میں 20 سالہ جنگ ہاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل مارک ملی نے ہاؤس آف آرمڈ سروسز کمیٹی میں امریکا کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بہت واضح ہے کہ افغانستان میں جنگ کا اختتام اس طرح نہیں ہوا جیسے امریکا چاہتا تھا، یہ مکمل طور پر اسٹریٹیجک ناکامی ہے جو ہم نے آخری کے 20 دن یا 20 مہینوں میں نہیں بلکہ 20 سال کی جنگ ہاری ہے تاہم امریکا نے افغان جنگ سے کئی سبق سیکھے ہیں۔

The post امریکا نے افغانستان میں باضابطہ شکست تسلیم کرلی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3AUlmoV
via IFTTT

گھبرائے ہوئے کرکٹرز کا حوصلہ بڑھایا جانے لگا ایکسپریس اردو

 لاہور: گھبرائے ہوئے کرکٹرز کا حوصلہ بڑھایا جانے لگا جب کہ چیف سلیکٹر نے میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ٹی ٹوئنٹی کپ میں ورلڈکپ کے ٹرائل میچز نہیں ہورہے۔

راولپنڈی میں جاری نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں ورلڈکپ کیلیے منتخب کئی کرکٹرز کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، صہیب مقصود، خوشدل شاہ، اعظم خان اور محمد حسنین توقعات کے بوجھ تلے دبے نظر آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محمد وسیم نے منگل کی شب کرکٹرز سے اسلام آباد کے ہوٹل میں ملاقات کرتے ہوئے ان کا کھویا ہوا اعتماد واپس لانے کیلیے کوشش کی، انھوں نے کھلاڑیوں کو باور کرایا کہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں ٹرائل میچز نہیں ہورہے، بے خوف ہو کر اپنے نیچرل کھیل کا مظاہرہ کریں،صلاحیتوں کے مطابق کھیل پیش کرنا خود ان کے اپنے اور قومی ٹیم کے مفاد میں ہو گا۔

ذرائع کے مطابق کپتان بابر اعظم نے بھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ آپ بہتر پرفارم کر سکتے ہیں، بغیر کسی گھبراہٹ کا شکار ہوئے اچھا کھیل پیش کریں۔

یاد رہے کہ مصباح الحق اور وقار یونس کی رخصتی کے بعد نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے ہوم سیریز کیلیے ثقلین مشتاق کو کوچ اور عبدالرزاق کو معاون مقرر کیا گیا تھا،انھوں نے راولپنڈی میں کیمپ کے دوران ذمہ داریاں بھی سنبھالیں مگر دونوں سیریز ہی منسوخ ہوگئیں، چیف سلیکٹر محمد وسیم اسکواڈ منتخب کرکے کوچ کا کردار ادا کرتے ہوئے کرکٹرز سے خطاب کیلیے پہنچ گئے۔

دوسری جانب قومی ٹیم میں تبدیلیوں کی بازگشت مسلسل سنائی دے رہی ہے،ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم نہ کرپانے والے کھلاڑیوں کی جگہ ریزروز میں شامل فخرزمان اور شاہنواز دھانی کے ساتھ سینئر آل راؤنڈر شعیب ملک کو بھی ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ بنائے جانے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

The post گھبرائے ہوئے کرکٹرز کا حوصلہ بڑھایا جانے لگا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3l0l36x
via IFTTT

13 سال بعد گارڈن پولیس اسپتال کا آپریشن تھیٹر فعال ایکسپریس اردو

 کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے پولیس ملازمین کے لیے 13 سال بعد گارڈن پولیس اسپتال کا آپریشن تھیٹر فعال کردیا گیا ہے۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پولیس اسپتال، ڈاکٹر ہاشمانی اور ویلفیئر برانچ کی کاوشیں رنگ لائیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی کی محنت سے 13 سال بعد گارڈن پولیس اسپتال کا آپریشن تھیٹر فعال کردیا گیا ہے، اسپتال کے آپریشن تھیٹر میں موتیا کے 27 مریضوں کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔

اے ڈی آئی جی پی فنانس اینڈ ویلفیئر عارف اسلم راؤ کے مطابق27 مریضوں کے موتیا کا کامیاب آپریشن کے ساتھ ساتھ مریضوں کو دوائیں اور لینز مفت فراہم کیے گئے ہیں، پولیس ملازمین اور ان کے والدین کی بہبود کے اقدامات جاری ہیں۔

گارڈن پولیس اسپتال میں موتیا کے مفت آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے تمام پولیس ملازمین اس کے لیے آئی ای او پی ڈی میں آسکتے ہیں صبح 9 سے 12 بجے اپنا معائنہ اور آپریشن کے لیے وقت حاصل سکتے ہیں۔

The post 13 سال بعد گارڈن پولیس اسپتال کا آپریشن تھیٹر فعال appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ojqIXb
via IFTTT

نیوزی لینڈ ٹیم کے معاملے پر نتیجے تک پہنچ گئے، وزیر داخلہ ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی واپسی کے معاملے پر نتیجے پر پہنچ گئے ہیں۔

اسلام آباد وومن چیمبرز آف کامرس کی تقریب حلف  برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نیوزی لینڈ ٹیم کیلئے ان کی فوج سے زیادہ سکیورٹی فورس تعینات کی گئی، نیوزی لینڈ ٹیم کے معاملے پر بھارت نے غلط خبریں پھیلائیں، ہمارے لوگ کرکٹ کو پسند کرتے ہیں مگر نیوزی لینڈ ٹیم کے جانے سے ہم مرے نہیں جارہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ  20اکتوبر سے پہلے خواتین بازار کا آغاز کردیا جائے گا، وزیر داخلہ نے کہا کہ سلمان شہباز کو پاکستان آنے کی اجازت ملی ہے تو اپنے تایا کو بھی ساتھ لے آئے،(ن) لیگ تقسیم کا شکار ہے، ’’ن‘‘ سے ’’ش‘‘ نکلے گی کہتا تھا، اب  کہتا ہوں ’م‘ بھی نکلے گی۔

وزیر داخلہ نے مہنگائی بڑھنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی ہے حکومت چار بنیادی چیزیں اور چار دوائیاں انسولین، بلڈ پریشر،  وغیرہ سستی کرنے جارہی ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد ویمن چیمبر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد  نے کہا کہ راولپنڈی میں دو یونیورسٹی بنائی اب تیسری بھی بناوں گا۔

 

 

The post نیوزی لینڈ ٹیم کے معاملے پر نتیجے تک پہنچ گئے، وزیر داخلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3oo5tn4
via IFTTT

رضائے الٰہی ایکسپریس اردو

میرے ایک دوست نے گجرات میں اپنے ڈیرے پر ملازم رکھ لیا‘ وہ بے چارہ فاٹا کے کسی گاؤں سے آیا تھا اور پنجابی زبان اور پنجابی روایات دونوں سے ناواقف تھا‘ وہ مہینے بھر کی نوکری کے بعد اپنے مالک کے پاس آیا اور اس سے کہا ’’صاحب میں ایک بات پر بہت حیران ہوں‘‘ ہمارے دوست نے پوچھا ’’کیوں کیا ہوا؟‘‘ وہ شرما کر بولا ’’آپ کے گاؤں میں ایک ہی بندہ بار بار کیوں مرتا ہے؟‘‘ مالک نے جواب دیا ’’یہ کیسے ہو سکتا ہے؟‘‘

خان تھوڑی دیر شرمایا اور پھر بولا ’’آپ کی مسجد کا مولوی صاحب روز اسپیکر پر اعلان کرتا ہے رضائے الٰہی فوت ہو گیا آپ کے گاؤں میں رضائے الٰہی روز کیوں مرتا ہے‘‘ میرے دوست نے یہ واقعہ سنایا تو میں بھی دیر تک ہنستا رہا لیکن پھر رک کر اپنے دوست سے کہا’’ہمارے پاکستان میں بھی رضائے الٰہی روز فوت ہو رہے ہیں‘‘۔میرے دوست کو میری بات عجیب لگی۔

مجھے یقین ہے آپ کو بھی میرے دوست کی طرح میری بات عجیب محسوس ہو گی لیکن آپ یقین کریں ہمارے معاشرے میں جتنی خوبیاں تھیں وہ سب رضائے الٰہی کی طرح ایک ایک کر کے فوت ہو رہی ہیں جب کہ برائیاں روز بچے دے رہی ہیں‘ آپ انحطاط کا لیول ملاحظہ کیجیے‘ محمد زبیر کے حوالے سے چند کلپس نکلے اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے اور پورا ملک چسکے لینے لگا‘ کسی نے کسی کو نہیں روکا‘ 22 کروڑ لوگ یہ بھول گئے محمد زبیر کی فیملی بھی ہے‘ اس کے پوتے پوتیاں اور نواسے نوسیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

کلپس صحیح ہیں یا غلط اس کا فیصلہ وقت کرے گا لیکن اس شخص کی بے عزتی اور ہتک ہم نے آج کر دی‘ یہ سلسلہ اگر یہاں تک رہتا تو بھی شاید برداشت ہو جاتا لیکن ان کلپس کے بعد اس کے مرحوم والد کے بارے میں جو میمز بنائے گئے یا جس طرح مریم نواز کو میمز کے ذریعے بے عزت کیا گیا اس کی کیا جسٹی فکیشن ہے؟ گناہ ثواب یا جنت دوزخ کا فیصلہ اللہ تعالیٰ حشر کے دن کرے گا لیکن ہم جس طرح روزانہ کی بنیاد پر اپنے آدرش اور اپنی معاشرتی اخلاقیات قتل کر رہے ہیں کیا ہمیں اس کا حساب نہیں دینا پڑے گا‘ کیا ہمیں اس کا تاوان ادا نہیں کرنا پڑے گا؟

حضرت عمرؓ کے بارے میں تاریخ کی کتابوں میں ایک واقعہ درج ہے‘ یہ واقعہ اگرچہ غیر مستند ہے لیکن یہ اس کے باوجود قابل توجہ ہے‘حضرت عمرؓ حضرت ابن مسعود ؓ کے ساتھ رات کے وقت گشت کر رہے تھے‘ ایک گھر سے گانے کی آوازآئی‘آپؓ نے دروازے کے سوراخ سے جھانکا تو اندر ایک بوڑھا شخص دکھائی دیا‘ اس کے سامنے شراب تھی اور گانے والی لڑکی گا رہی تھی‘آپؓگھر کی پچھلی دیوار پھلانگ کر بوڑھے کے سر پر پہنچ گئے۔

بوڑھا امیر المومنین کو سامنے دیکھ کر گھبرا گیا‘ آپؓ نے فرمایا‘’’تم پر حد نافذ ہو گی‘‘ بوڑھے نے چند لمحے سوچا اور پھر بولا ’’ اے امیرالمومنین! میں نے اللہ تعالیٰ کی صرف ایک نافرمانی کی لیکن آپؓ نے تین غلطیاں کیں‘‘حضرت عمرؓ نے فرمایا‘ وہ کون کون سی ہیں ؟اس نے کہا’’ آپ نے تجسس کیا‘ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا ہے‘دوسری غلطی‘ آپؓ گھر کے پیچھے سے کود کراندر داخل ہوئے‘ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا ہے اور تیسری غلطی آپؓ بغیراجازت میرے گھر میں تشریف لائے جب کہ اللہ تعالیٰ نے دوسروں کے گھروں میں بلااجازت داخل ہونے سے روک دیا تھا‘‘۔حضرت عمر ؓ نے فرمایا ‘تم نے سچ کہا‘ کیا تم مجھے معاف کر دوگے؟بوڑھے نے جواب دیا‘ اللہ تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے‘حضرت عمرؓ اس کے بعد روتے ہوئے باہر نکلے۔

آپؓ بار بار فرما رہے تھے ہلاکت ہے عمر کے لیے اگر اللہ تعالیٰ نے مغفرت نہ فرمائی۔ آپؓ خود کو مخاطب کرکے فرماتے تھے ’’ تم جانتے ہو آدمی ایسی حالت کو اپنے اہل وعیال سے بھی چھپانا چاہتا ہے اور یہ اب سوچے گا مجھے امیر المومنین نے دیکھ لیا‘‘۔وہ بوڑھا اس واقعے کے بعد شرم کی وجہ سے کافی عرصہ آپؓ کی مجلس میں نہ آیا ‘کافی عرصہ بعد اس نے سوچا امیر المومنین اب یہ واقعہ بھول چکے ہونگے تو وہ ایک دن آپؓ کی مجلس میں حاضر ہوگیا‘حضرت عمر ؓ نے جیسے ہی اسے دیکھا ‘ آپؓ نے اشارے سے اسے پاس بلایا‘ وہ ڈرتا ہوا آپؓ کے قریب آیا تو آپؓ نے اس کے کان میں کہا’’ میں نے اس دن کے واقعے کا ذکر کسی سے نہیں کیا حتیٰ کہ اپنے ساتھی سے بھی نہیں‘‘ بوڑھے نے جواب دیا’’ امیرالمومنین میں بھی قسم کھا کر کہتا ہوں میں نے بھی اس دن سے شراب کو ہاتھ نہیں لگایا‘میں پکی توبہ کرچکا ہوں‘‘۔

ہم یہ تھے اور ہم آج رضائے الٰہی کے انتقال کے بعد کیا ہو چکے ہیں؟۔میں سمجھتا ہوں محمد زبیر سے تحقیقات کی باری بعد میں آئے گی لیکن ہمیں کلپس اور میمز بنانے والوں سے پہلے پوچھنا چاہیے کہ آپ لوگوں کو کس نے اجازت دی آپ دوسرے لوگوں کی پردہ شکنی کرتے رہیں اور پھر اس کو پوری دنیا میں بدنام کرتے رہیں‘ سوشل میڈیا پر ان کلپس پر تبصرہ کرنے والوں کامحاسبہ بھی ہونا چاہیے ورنہ یہ معاشرہ رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔

ہم اگر پچھلے تین برسوں کا تجزیہ کریں تو ہمیں یہ ماننا ہوگا حکومت کے سارے جرم ‘ساری غلطیاں ایک طرف لیکن اس دور میں جتنا قتل سچ اور اخلاقیات کا ہوا اس کا کوئی شمار نہیں‘ آپ کوئی ایشو اٹھا کر دیکھ لیں آپ کے لیے جھوٹ یا سچ کا فیصلہ مشکل ہو جائے گا‘ قرضے 2018 تک لعنت ہوتے تھے‘ پٹرول‘ گیس اور ڈالر کی مالیت میں اضافے کا مطلب ’’وزیراعظم چور ہے‘‘ ہوتا تھا‘ روپے کی مالیت میں ایک روپے کی کمی سے قرضوں میں 100 ارب روپے اضافہ ہو جاتا تھا‘ پی ایس ایل کے غیر ملکی کھلاڑی ریلو کٹے ہوتے تھے۔

سیکیورٹی میں زمبابوے‘ سری لنکا اور ویسٹ انڈیزکے ساتھ میچ کرفیو میں ہوتا تھا اور عمران خان یہ میچ عراق میں بھی کرا سکتے تھے‘ خوراک میں دو تین روپے کا اضافہ بھی ’’لوٹ گئے‘ کھا گئے‘‘ ہوتا تھا‘ ایکسٹینشن اداروں کا زوال اور تباہی ہوتی تھی‘ چیئرمین نیب ذاتی ملازم اور غلام ہوتا تھا‘ آئی ایم ایف خودکشی کے برابر ہوتی تھی‘ بجلی کے ریٹس میں کمی کے لیے بل جلاناجائز ہوتا تھا اور افسروں کے تبادلے بیوروکریسی کے زوال کی وجہ تھے لیکن آج ماضی کے سارے گناہ ثواب بن چکے ہیں۔

آپ زوال دیکھیے پاکستان مسلم لیگ ن نے 27 ستمبر کو برطانیہ کی این سی اے (نیشنل کرائم ایجنسی) کا ایک آرڈر ریلیز کیا اور یہ لوگ دعویٰ کر رہے ہیں این سی اے نے 21 ماہ کی تحقیقات کے بعد میاں شہباز شریف کی فیملی کے 20 سال کے اثاثے کلیئر کر دیے‘ یہ دعویٰ غلط ہو سکتا ہے لیکن یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے اس فیصلے سے حکومت کے بیانیے کو ٹھیک ٹھاک ٹھیس پہنچی‘ نیب اور ایسٹ ریکوری یونٹ (اے آر یو) کوبھی تاریخی سبکی اٹھانا پڑی لیکن حکومت اپنی چار پائی کے نیچے ڈانگ پھیرنے کی بجائے ’’تمہارا کچھا بھی پھٹا ہوا ہے‘‘ جیسی گردان کر رہی ہے۔

حکومت کو چاہیے تھا یہ اے آر یو سے پوچھتی‘ آپ نے دسمبر 2019 میں این سی اے کو ثبوتوں کے ساتھ بتایا تھا سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس میں شہباز شریف نے پاپڑ والوں‘ فالودے والوں اور چینی والوں کے ذریعے پیسے جمع کرائے تھے اور یہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور پاور پلانٹس کی ’’رشوت‘‘ تھی‘ اے آر یو نے این سی اے کو ثبوت بھی دیے تھے لیکن یہ 21 ماہ میں برطانوی ایجنسی کو مطمئن نہ کر سکی اور یوں سلیمان شہباز اور ذوالفقار احمد کے منجمد اکاؤنٹس بحال ہو گئے۔

حکومت اپنی اصلاح کی بجائے این سی اے کے آرڈر کو فیصلہ ماننے کے لیے تیار نہیں اور وزراء آرگومنٹ دے رہے ہیں یہ فیصلہ نہیں حکم ہے ‘ ن لیگ نے 10 ستمبر کا فیصلہ 27 ستمبر کو کیوں جاری کیا؟ فیصلے میں شہباز شریف کا نام نہیں اور یہ تحقیقات صرف ایک بینک کی ایک ٹرانزیکشن کے بارے میں تھی وغیرہ وغیرہ‘ یہ تمام جواز بالکل ایسے ہیں جیسے لکھنؤ کے کسی بانکے نے گالی کھانے کے بعد پان چباتے ہوئے کہا تھا’’ ہمیں گالی نہیں لگی کیوں کہ گالی دینے والے نے ہمشیرہ کی ہ پر زبر نہیں لگائی تھی‘‘ کوئی ان سے پوچھے‘ جناب فیصلے میں شہباز شریف کا نام ہے یا نہیں‘ ن لیگ اس فیصلے کو خواہ 217 دن دبا کر بیٹھی رہے یا یہ فیصلہ ہے یا حکم آپ یہ چھوڑیں ‘ آپ صرف یہ بتائیں کیا اے آر یو نے 11 دسمبر 2019 کو این سی اے کو خط نہیں لکھا تھا اور کیا اس خط میں حکومت نے یہ ثابت نہیں کیا تھا سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس میں شہباز شریف کی کرپشن کے پیسے ہیں اور شریف فیملی ایک کرپٹ سیاسی خاندان ہے۔

یہ منی لانڈرنگ‘ کرپشن اور لوٹ کھسوٹ میں ملوث ہیں اور اس کے خلاف پاکستان میں مقدمات چل رہے ہیں‘ حکومت صرف یہ بتائے اے آر یو 21 ماہ میں این سی اے میں اپنے الزامات ثابت کیوں نہیں کر سکا‘ یہ ڈی میں پہنچ کرگول کیوں نہیں کر سکا؟حکومت اس کا حساب دے۔

حکومت یہ نہیں کرے گی‘ یہ اپنی غلطی کبھی نہیں مانے گی‘ کیوں؟ کیوں کہ اس ملک میں سچ کا رضائے الٰہی انتقال کر چکا ہے‘ اب یہاں صرف اور صرف جھوٹ کا مقابلہ ہے اور جو زیادہ ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بول لیتا ہے وہ جیت جاتا ہے اور کم زور جھوٹا ہار جاتا ہے لہٰذا آیے اور رضائے الٰہی کو انجوائے کیجیے۔

The post رضائے الٰہی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3oeCBxE
via IFTTT

پاکستان بدل رہا ہے ایکسپریس اردو

گزشتہ دنوں صدر پاکستان عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان بدل رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے حیرانگی ہوئی کہ خواتین حکومتی فنڈز کے لیے اداروں کا رخ نہیں کر رہی ہیں۔ صدر صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ نرسوں کے مطالبات کیوں نہیں مانے جا رہے ہیں، لیڈی ہیلتھ ورکرزکو مہینوں تنخواہیں کیوں ادا نہیں کی جاتیں، پولیوکے قطرے پلانے والی خواتین ورکرز کو تحفظ کیوں نہیں دیا جاتا اور تنخواہیں وقت پر کیوں ادا نہیں کی جاتیں، ہاں مگر پاکستان بدل رہا ہے۔

بجلی کی پیداواری لاگت میں ایک سال کے دوران 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملک بھر میں 4 لاکھ 11 ہزار سے زائد رجسٹرڈ معذور افراد ہیں، ان کی کتنی دادرسی کی جا رہی ہے، اس کے علاوہ دال، چاول، آٹا، گھی، چینی، چائے، دودھ، گوشت، مسالہ جات اور سبزیوں کی قیمتوں میں صرف بدلاؤ نہیں آیا بلکہ 100 گنا اضافہ ہوا۔ اس لحاظ سے تو ترقی ہو رہی ہے۔ طالبان بھی بدل رہے ہیں۔ طالبان نمایندے نے اعلان کیا ہے کہ طالبان امن کے لیے امریکا کے شراکت دار ہو سکتے ہیں۔ ادھر شمالی کوریا نے جنوبی کوریا سے تعلقات بہتر بنانے پر مشروط عندیہ دیا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا اگر دشمنی کی پالیسی کو ترک کردے تو ہم بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔ ادھر مذہبی انتہا پسندی ہر فرقے کے لیے زہر قاتل ہے۔ اگر افغان طالبان افغانستان میں خواتین کی آزادی کو سلب کرتے ہیں تو یمن میں حوثی بھی یہی کام کر رہے ہیں۔

حوثیوں نے صنعاء، یمن میں خواتین کو ٹچ فون استعمال کرنے اور سنگھار (میک اپ) کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔دوسری جانب افغانستان کے لاکھوں بچے پاکستان اور ایران میں کچرا چننے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ یمن میں تو لاکھوں بچے فاقوں اور بھوک سے مر رہے ہیں۔ افغان شہریوں کو عرب ممالک اور پاکستان اشیا خورو نوش پہنچا رہے ہیں جب کہ یمن کو اقوام متحدہ اور دیگر ممالک خورونوش کی اشیا پہنچا رہے ہیں۔

نایاب نسل کے پرندے پینگولین اور فیلکون کے غیر قانونی شکار پر کارروائی کرتے ہوئے 11 افراد گرفتار ہوئے، ان سے سارے پرندے حکومت نے اپنی طویل میں لے لیے اور بھاری جرمانے کیے۔ دوسری جانب جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں غیر ملکی شہزادوں کو تلور اور باز کے شکار کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ان نایاب پرندوں کی حفاظت ہمارا فریضہ بنتا ہے، مگر یہ غلط کام ہے کہ عام لوگوں پر جرمانے کیے جائیں اور حکمرانوں کو سہولتیں فراہم کی جائیں۔ آج کل ایسا کوئی دن نہیں کہ 8/10 افراد حادثات کے شکار نہ ہوتے ہوں۔ ہر سال ہزاروں افراد حادثات کا شکار ہو کر مر جاتے ہیں، اس سلسلے میں حکومت اس کی روک تھام کے لیے کوئی انتظام نہیں کر پا رہی ہے۔

عالمی مارکیٹ میں روپے کی بے قدری جاری ہے، ڈالر 171 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا بنیادی ڈھانچہ منظور ہو گیا ہے اور دو سال میں کام مکمل ہو جائے گا۔ ایسا ہو تو اچھا ہے۔ ویسے تو ہم 2002 سے سرکلر ریلوے کی بحالی کی بات سنتے آ رہے ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سالانہ شرح مہنگائی 13.88 فیصد رہی جب کہ ہفتہ وار مہنگائی میں 0.07 فیصد کمی آئی ہے۔ چینی اور گھی سمیت 20 اشیا مہنگی ہوئی ہیں ، جب کہ دس اشیا سستی ہوئی ہیں۔ جس میں آلو، پیاز، لہسن، آٹا، گندم، دال مسور، دال ماش، دال چنا اور دال مونگ شامل ہیں ، جب کہ آلو اور پیاز 60 روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں اورکسی بھی دال کی قیمت میں کمی نہیں ہوئی۔ سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار خوراکیں ضایع ہوگئی ہیں۔ کالاشا کاکو میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پولیو ٹیم جب پہنچی تو مالک مکان اورگارڈز نے پولیو ٹیم پر تشدد شروع کردیا، پالتو کتے بھی چھوڑ دیے۔

تین افراد اسی سلسلے میں گرفتار ہوئے۔ فیکٹری اور گودام پر چھاپہ مار کر 6 کروڑ 93 لاکھ کی مضر صحت چھالیہ اور سپاری برآمد۔ اس کے باوجود ہر پان کی دکان پر خفیہ طور پر روزانہ لاکھوں ٹن کا گٹکا، چھالیہ اور پان فروخت ہو رہا ہے۔ یقیناً پولیس، کسٹم اور خفیہ اداروں کی ایجنسیوں کی مدد کے بغیر بڑے پیمانے پر گٹکے کی فروخت ناممکن ہے۔ محنت کشوں کے ان تمام مسائل کا حل ایک غیر طبقاتی امداد باہمی کے سماج میں ہی ممکن ہے۔

The post پاکستان بدل رہا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3uwVJIo
via IFTTT

قیامِ چین کی بہترویں سالگرہ ایکسپریس اردو

برادرم شعیب بن عزیز خود تو اچھا بندہ ہے ہی مگر اس کی ایک اضافی خوبی یہ ہے کہ وہ آپ کو اچھے لوگوں سے ملوانے کے لیے بھی ہمیشہ سرگرم رہتا ہے۔

میں ماہرِ چشم عزیزی ڈاکٹر علی زین العابدین سے آنکھوں کی طوطا چشمی کے علاج کے لیے دونوں آنکھوں میں انجکشن لگوانے کے بعد پوری دنیا سے یکسر کٹ کر بیٹھا تھا کہ شعیب کا فون آگیا اور اس نے بتایا کہ برادرِ ملک چین کے قیام کی بہترویں سالگرہ منانے کے لیے  UCF کے دوستوں نے ایک تقریب کا اہتمام کیا ہے اور چونکہ آپ نہ صرف ایک سے زیادہ مرتبہ چین جاچکے ہیں بلکہ آپ کے ٹی وی سیریل ’’وارث‘‘ کو بھی چینی زبان میں ڈب کرکے وہاں دکھایا جاچکا ہے۔

اس لیے آپ کی وہاں موجودگی چینی مہمانوں کے لیے بھی اہمیت اور خوشی کا باعث ہوگی اور چونکہ یہ تقریب ابھی تین دن بعد ہے اس لیے یہ آنکھوں شانکھوں والا معاملہ بھی تب تک انشاء اللہ کسی رکاوٹ کا باعث نہیں بنے گا اور یہ کہ جن صاحب ڈاکٹر ظفر الدین محمود کے گھر پر یہ تقریب ہے نہ صرف یہ کہ وہ آپ سے ملنے کے بے حد مشتاق ہیں بلکہ آپ کی آسانی کے لیے انھوں نے گھربھی تقریباً آپ کے علاقے میں ہی بنایا ہوا ہے ۔

میں نے کہا بندہ خدا میرے لیے تمہاری ضمانت ہی کافی ہے میں ضرور آجاؤں گا مگر یہ تو بتاؤ کہ اس  UCF سے بنتا کیا ہے اور ہمارے ان محمود ظفر الدین بھائی صاحب کا اس میزبانی سے کیا تعلق ہے ؟ بولا تفصیل بعد میں بتاؤں گا البتہ محمود بھائی کے اس میزبانی کے تعلق کی وجہ ان کا تقریباً چالیس برس پر محیط عوامی جمہوریہ چین میں وہ خوشگوار قیام ہے جو نہ صرف اُن کی یادوں کا خوب صورت ترین حصہ ہے بلکہ اس کے تشکر کے اظہار کا کوئی موقع بھی وہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔

میں نے تقریب کی نوعیت کے اعتبار سے اپنے سفرنامہ چین ’’ریشم ریشم‘‘ کے میزبان کے لیے بطور تحفہ ایک کاپی تو ساتھ رکھ لی مگر اُن کے گھر کے گیٹ میں داخلے تک مجھے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ وہاںکیا ہوگا اور یہ UCF کس چیز کا مخفف ہے۔

ایک بڑے سے کمرے میں شعیب بن عزیز سمیت پندرہ بیس خواتین و حضرات کووڈ کی حفاظتی تدابیر کی مکمل اور باقاعدہ پابندی کرتے ہوئے ماسک پہنے موجود تھے جن میں سے چینی احباب تو اس کے باوجود بھی پہچانے جاسکتے تھے مگر شعیب کے علاوہ دیگر تین چار پاکستانیوں میں میزبان کو پہچاننا اپنی جگہ پر ایک مرحلہ تھا لیکن اس سپنس کا کل دورانیہ ایک منٹ سے زیادہ کا نہیں تھا کہ میزبان یعنی ڈاکٹر محمود ظفر الدین نے فوراً ہی مہمانوں سے میرا اس طرح سے تعارف کرانا شروع کردیا کہ اُن کے اپنے تعارف کی خوبصورت گرہیں بھی ایک ایک کرکے کُھلتی چلی گئیں۔

دس کے قریب چینی مہمانوں میں سے صرف تین دوست انگریزی میں بات کرسکتے تھے سو باقیوں سے جتنی گفتگو اور دعا سلام ہوئی اُس کا تعلق آنکھوں سے 80%اور 20% مسکراہٹوں سے رہا کہ انھوں نے چائے کے دوران بھی ماسک کچھ اس طرح سے اتارے یا اِدھر اُدھر کیے کہ بقول غالبؔ غنچہ ناشگفتہ کو دُور سے ہی دیکھا یا دکھایا گیا۔

حکومتی سطح پر تو بلاشبہ دونوں برادر ملکوں میں دوستی کے رشتے گہرے بھی اور مثالی اور مستقل بھی ہیں لیکن دیکھا گیا ہے کہ عوامی سطح پر اس کے اظہار کے مواقعے تقریباً نہ ہونے کے برابرہیں اس کی ایک بنیادی وجہ یقینا زبان ہی ہے کہ دونوں طرف سے اِکا دُکا لوگ ہی ایک دوسرے کی زبان سمجھ ا ور بول سکتے ہیں۔

گزشتہ دو تین دہائیوں سے چین میں انگریزی بولنے اور سیکھنے کا رواج بوجوہ ایک دم بہت زیادہ بڑھ گیا ہے جب کہ ماؤ اور چواین لائی کے زمانے تک اس کی شدبُد بھی فارن سروس اور یونیورسٹیوں کے کچھ شعبوں سے قطع نظر خال خال لوگوں کو ہی تھی لیکن اُس وقت بھی وہ لوگ ہماری طرح نہ تو اس سے مرعوب تھے اور نہ اسے نہ جاننے کی وجہ سے کسی بھی قسم کے کمپلیکس کے شکار تھے۔

امریکا کے صدر رچرڈ نکسن کے اولین دورہ چین کا وہ واقعہ اِس کی ایک زندہ اور روشن مثال ہے جب اس نے چینی وزیراعظم چو این لائی سے بغیر کسی ترجمان کے براہ راست بات کرنے کی یہ کہہ کر درخواست کی تھی کہ یہ بات اس کے علم میں ہے کہ چو این لائی بہت اچھی انگریزی جانتا ہے اور اس کے جواب میں چو این لائی نے مسکرا کر انکار میں سر ہلاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی ہی زبان میں بات کرے گا کیونکہ چین گونگا نہیں ہے۔

میرے استفسار پر ڈاکٹر محمود نے بتایا کہ UCF اصل میں  Understanding China Forum کا مختصر نام ہے ، یہ تنظیم چند ماہ پیشتر ہی اس طرز سے قائم کی گئی ہے کہ اس کی معرفت چین اور پاکستان کے باہمی تعلقات کی افہام و تفہیم میں مزید وسعت اور گہرائی پید اکی جاسکے۔

ا س کے چیئرمین خورشید محمود قصوری اور صدرنشین ہمارے میزبان ڈاکٹر محمود ظفر الدین ہیں جو 1976 میں میڈیکل کی تعلیم کے لیے چین گئے تھے تعلیم تو مکمل ہوگئی مگر ساری زندگی انھیں میڈیکل پریکٹس کا موقع نہیں مل سکا کہ پہلے اُن پر بی سی سی آئی کے حسن عابدی صاحب کی نظر پڑی اور وہ وہیں چین میں بینکر بن گئے اور پھر پاکستان کے مختلف سربراہانِ مملکت نے چینی زبان پر اُن کی گرفت اور عمومی لیاقت کو دیکھتے ہوئے اُن کی خدمات سفارت خانہ پاکستان کے لیے حاصل کرلیں، کچھ برس وہ شنگھائی قونصلیٹ میں بطور قونصل جنرل متعین رہے پھر انھیں پاکستان میں سی پیک اور پاک چائنا فورم سے منسلک کردیا گیا اور یوں  2017میں سرکاری ملازمت چھوڑنے تک وہ تقریباً  35 برس کسی نہ کسی طرح چین سے ہی متعلق رہے۔

یہ فورم اور اس کے تحت منعقد کی جانے والی یہ تقریب تمام پاکستانیوں کی طرف سے اس محبت کی آئینہ دار تھی جو وہ چین کے لیے اپنے دل میں رکھتے ہیں، اس موقعے پر چینی دوستوں کی گفتگو سے یہی اندازہ ہُوا کہ وہ عوام کی سطح پر اس رابطے کے قیام سے نہ صرف بہت خوش ہیں بلکہ وہ خود بھی چین میں اس طرح کے عوامی فورم بنانے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے، اتفاق سے چند دن قبل ہی مجھے چین میں متعین ہمارے نئے سفیر معین صاحب کا (جن سے اُن کی پیرس تعیناتی کے دوران بھی دوبار ملاقاتوں کا بہت خوشگوار تاثر قائم تھا) کا فون آیا کہ وہ اُردو اور چینی زبانوں کے منتخب ادب کے باہمی تراجم کے سلسلے میں بھی یہاں کے متعلقہ اداروں سے مل کر ایک باقاعدہ منصوبہ بنا رہے ہیں ۔

سیاسی بیانات ، لین دین، تعمیراتی منصوبے اور عالمی برادری میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کی اہمیت سے یقیناً کسی کو انکار نہیں ہوسکتا لیکن ایک دوسرے کے معاشروں کی خوب صورتیوں اور اشتراکات کو سمجھنے کے لیے زبان و ادب اور فنونِ لطیفہ کی ضرورت اور اہمیت اپنی جگہ ہے۔

اس کا بھر پور احساس بہت پہلے کیا جانا چاہیے تھا لیکن ہمیں تاخیر کی روداد میں سر کھپانے کے بجائے آگے کی طرف دیکھنا چاہیے۔ یو سی ایف والوں نے اپنے تعارفی بروشر میں رسول پاکؐ کی دو احادیث کے بعد دو چینی مفکروں لاؤ تسو اور کنفیوشس کے بھی اقوال درج کیے ہیں جنھیں بلاشبہ علم و دانش کے مرقعے کہا جاسکتا ہے تو آیے آخر میں ان کے معانی کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

رسول کریمؐ نے فرمایا۔

’’علم حاصل کرو چاہے اس کے لیے تمہیں چین کے دور دراز کا سفر ہی کیوں نہ کرنا پڑے‘‘

’’علم اور عاجزی میں خیر ہی خیر ہے‘‘

لاؤتسو جسے انگریزی میں  Lau Tsu لکھتے ہیں کہتا ہے ۔

’’سفر چاہے ایک ہزار میل کا ہی کیوں نہ ہو شروع وہ ایک ہی قدم سے ہوتا ہے‘‘

مشہور چینی فلسفی کنفیوشس کا کہنا ہے کہ

’’ایسا کام یا پیشہ چنوجو تمہیںدل سے پسند ہو اور اگر ایسا ہوجائے تو تمہیں ساری زندگی کبھی کام کا بوجھ محسوس نہیں ہوگا‘‘

The post قیامِ چین کی بہترویں سالگرہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3F0J5pM
via IFTTT

انارکی کی صورتحال کا خطرہ ایکسپریس اردو

تحریک انصاف کی حکومت کی ناقص پالیسوں کی بناء پر دو آئینی اداروں کا تشخص خطرہ میں پڑگیا ہے۔ حکومت نے الیکشن کمیشن اور احتساب کے قومی ادارہ نیب کو اپنے قبضہ میں لینے کے لیے ممکنہ اقدامات شروع کردیے۔

الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی میعاد کو ختم ہوئے خاصہ عرصہ ہوا ، وفاقی وزراء نے ماضی کی روایت پر عمل کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ آئین میں درج طریقہ کار پر عملدرآمد نہیں کریں گے۔

آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے سربراہ اور اس کے چاروں ارکان کے تقرر کے لیے وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف کے درمیان اتفاق رائے ہونا ضروری ہے۔ دو سال قبل جب سندھ اور بلوچستان کے اراکین ریٹائر ہوئے تھے تو وزیر اعظم نے اسی طرح کے اعلانات کیے تھے، پھر اس معاملہ میں وزارت خارجہ کو شامل کیا گیا تھا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے الیکشن کمیشن کے اراکین کے تقرر کے لیے دو نام تجویز کیے تھے مگر قائد حزب اختلاف نے وزیر خارجہ کے جاری کردہ ناموں سے اتفاق نہ کیا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ایک آرڈیننس جاری کیا اور ان ارکان کو الیکشن کمیشن کے اراکین کی حیثیت دیدی تھی۔ اس اقدام سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان اٹھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر نے اپنے قانونی فرائض کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ان ارکان سے حلف لینے سے انکار کیا تھا۔ وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی رائے تھی کہ الیکشن کمیشن کے اراکین کے لیے حلف اٹھانا لازمی نہیں ہے۔ بہرحال یہ تنازع اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس آرڈیننس کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا تھا اور چیف الیکشن کمشنر کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا ، جس کے بعد وزیر اعظم تین ناموں کا پینل قائد حزب اختلاف کے سامنے پیش کرنے پر مجبور ہوئے تھے اور پارلیمانی کمیٹی کی مشاورت سے الیکشن کمیشن کے دو ناموں پر اتفاق ہوا اور کمیشن مکمل ہوگیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے آزادانہ فیصلوں کی ایک نئی روایت ڈالی۔ ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں 15 پریزائیڈنگ افسر اغواء ہوگئے۔ نامعلوم افراد ان پریزائیڈنگ افسروں کو کسی سیف ہاؤس میں لے گئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ڈسکہ کے ڈپٹی کمشنر ،سیالکوٹ کے کمشنر ، پنجاب کے چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس سے رات گئے تک رابطے کیے مگر کسی نے چیف الیکشن کمشنر کی بات پر توجہ نہ دی۔ یہ پریزائیڈنگ افسر انتخابی نتائج کے ہمراہ علی الصبح ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچ گئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے ضمنی انتخاب کا نتیجہ روک دیا اور دوبارہ انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا۔ تحریک انصاف کے امیدوار نے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا مگر سپریم کورٹ نے دوبارہ انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ برقرار رکھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس کے ساتھ حکم جاری کیا کہ پریزائیڈنگ افسروں کو اغواء کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو الیکشن کمیشن کا جرات مندانہ فیصلہ پسند نہیں آیا۔ الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق پریزائیڈنگ افسروں اور اغواء کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ وزیر اعظم نے چیف الیکشن کمشنر پر جانبداری کے الزامات لگائے۔

کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں یہی کہانی دہرائی گئی اور چیف الیکشن کمشنر کے آزادانہ فیصلوں سے اقتدار کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔ جب چیف الیکشن کمشنر نے سینیٹ کے انتخاب کے طریقہ کار میں غیر آئینی ترمیم ماننے سے انکارکیا تو وفاقی وزراء نے ان کے خلاف محاذ کھول دیے ، حتیٰ کہ وزیر اعظم بھی اس مہم میں شامل ہوگئے۔

سائنس و ٹیکنالوجی کے سابق وزیر کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کا نسخہ مل گیا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ 2023 کے انتخابات اس مشین کے ذریعے کرائے جائیں۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اس مشین کو مسترد کیا۔ ان جماعتوں کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں RTS کے نظام کو ایک منصوبہ کے تحت ناکارہ کیا گیا۔ حکومت نے کبھی بھی RTSکو ناکارہ کرنے والے عناصر کی نشاندہی نہیں کی۔ اس بناء پر خطرہ ہے کہ مشین بھی مینیج ہوجائے گی۔ الیکشن کمیشن نے اس مشین کے استعمال پر مختلف نوعیت کے 37 اعتراضات عائد کیے۔

سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت نے اس مشین کا Source Code دینے سے انکار کیا ، وفاقی وزراء نے چیف الیکشن کمشنر پر حزب اختلاف سے پیسے لینے کے الزامات لگائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے نوٹس جار ی کیے تو یہ وزراء نوٹس کا جواب دینے کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کی اکثریت سے قانون منظور کرایا جائے گا، اگر حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر الیکٹرونک مشین کے ذریعہ انتخاب کے انعقاد کا فیصلہ کیا تو چیف الیکشن کمشنر اور تمام اراکین کے پاس مستعفی ہونے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں رہے گا۔

بعض صحافیوں کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے مستعفی ہونے کے فیصلے کا کئی دفعہ اظہارکیا ہے، یوں الیکشن کمیشن ختم ہوجائے گا۔ ایسی ہی صورتحال نیب کے چیئرمین کی ہے۔ نیب کے چیئرمین جسٹس ڈاکٹر جاوید اقبال کی میعاد اگلے چند دنوں میں ختم ہونے والی ہے۔ حکومتی قیادت نیب کے نئے چیئرمین کے تقرر کے لیے آئینی راستہ اختیار کرنے کو تیار نہیں ۔ وفاقی وزراء کہتے ہیں کہ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے مقدمات نیب میں زیرِ تفتیش ہیں، اس لیے ان سے اس بارے میں بات چیت نہیں ہوسکتی۔

قانونی ماہرین اس دلیل کوغلط قرار دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ حکومت کے وزراء پہلے حزب اختلاف کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کی پیشگوئی کرتے ہیں پھر نیب ان کے خلاف مقدمات قائم کرتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نیب حکومت کی بی ٹیم ہے۔ نیب کے افسران کسی سیاستدان کو تفتیش کے لیے بلاتے ہیں تو تفتیش مکمل ہونے سے پہلے ہی کمنٹری شروع کردیتے ہیں۔ موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین نیب کے رویہ کے سب سے بڑے ناقد رہے ہیں۔ ان کے خلاف اب بھی کئی ریفرنس نیب میں زیرِ التواء ہیں ۔ جب حکومتی عہدیداروں کے ریفرنس نیب میں گئے تھے تو وہ سب پاک صاف قرار پائے۔

وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے سب سے بڑے فنانسر جہانگیر ترین کے خلاف شوگر اسکینڈل میں اربوں روپے کمانے کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں اور پھر اچانک فریقین کسی سمجھوتہ پر پہنچ گئے۔ حکومت نے یہ معاملہ ایف آئی اے یا نیب کے بجائے اپنے رکن بیرسٹر علی ظفر کے سپرد کردیا جنھوں نے جہانگیر ترین کو پاک و صاف قرار دے دیا۔ ایک اعلیٰ افسر کے خلاف امریکا کے اخبار میں لاکھوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کا اسکینڈل شائع ہوا ۔ وزیر اعظم نے اس اعلیٰ افسر سے ایک ہی ملاقات میں یہ بات جان لی کہ اس سے زیادہ کوئی شفاف افسر پاکستان میں نہیں ہے۔

اس بناء پر حزب اختلاف کی تمام جماعتیں نیب کو حکومت کی بی ٹیم قرار دیتی ہیں مگر وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ نیب کے اگلے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال ہونگے۔ حکومت اپنے مقصد کے لیے یکطرفہ قانون سازی کرے گی۔ حکومت نے فی الحال پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے قیام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، اگر حکومت نے اکثریت کی آمریت کی بناء پر ان دونوں اداروں کے تشخص کو نقصان پہنچایا تو ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا ہوگی جس کا سب سے زیادہ نقصان خود وفاقی حکومت کو ہوگا۔

The post انارکی کی صورتحال کا خطرہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3AU8miN
via IFTTT

روح محمد پھونکنے والا سائباں (حصہ اول) ایکسپریس اردو

گزشتہ دنوں امت کے جسموں میں روح محمد پھونکنے والے مدارس دینیہ کے سب سے مضبوط اور بڑے پلیٹ فارم سائباں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے نئے عہدیداروں کے چناؤ کے لیے خصوصی اجلاس جامعہ اشرفیہ لاہور میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر کے ہزاروں علمائے کرام و شیوخ اور مدارس کے مہتممین شریک ہوئے۔

باباجانؒ کی وفات کے بعد دارالعلوم عربیہ مظہر العلوم کی اہتمام کی ذمے داری کی وجہ سے مجھے بھی شرکت کی سعادت نصیب ہوئی جس سے روح آج تک سرشار ہے۔ اور دست بہ دعا ہوں کہ اے اللہ رب العزت اگر ان اکابرین اور اولیاء اللہ سے اس دنیا میں یہ نسبت دی ہے تو بروز محشر ان کے ساتھ رکھنا۔

مولانا کی دشمنی میں سیاسی بصیرت اور عقل و شعور سے محروم ’’ مشروم سرکار‘‘ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی وحدت ختم اور مرکزیت کو توڑنے کے لیے باقاعدہ ایک منظم مہم چلا رہی ہے۔ آج سے کوئی دو سال قبل ایک اردو روزنامہ میں خبر شائع کروائی گئی کہ ’’مولانا فضل الرحمن وفاق کے صدر بننے کی کوششیں کرنے لگے۔‘‘ یہ خبر بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی۔

تقریباً تین ماہ پہلے پیر طریقت رہبر شریعت حضرت مولانا عزیز الرحمان ہزارویؒ کے علمی گلشن دارالعلوم زکریا اسلام آباد میں وفاق المدارس کا انتخابی اجلاس ہوا۔ مولانا فضل الرحمٰن سمیت ملک بھر سے ہزاروں علماء کرام شریک ہوئے۔ ایک بار پھر ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر رحمہ اللہ اور قاری حنیف جالندھری صاحب کو بلا مقابلہ صدر اور ناظم اعلیٰ منتخب کر لیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر علالت کے باعث شریک نہیں تھے۔

چند ہی ہفتے گزرے تھے کہ ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر صاحب ہمیں داغِ مفارقت دے کر خالق حقیقی سے جا ملے اور ایک بار پھر خلا پیدا ہوگیا۔ اس وقت مدارس دینیہ کو جن مشکلات کا سامنا ہے اسی تناظر میں سیاسی فہم رکھنے والے مدارس کے اکثر ذمے داران کی رائے تھی کہ موجودہ حالات میں اگر صدارت کے لیے کوئی موثر اور موزوں ترین شخصیت ہے تو وہ مولانا فضل الرحمن ہی ہیں۔

کیوں کہ اس حوالے سے خبر قریباً دو سال قبل ’’بڑوں‘‘ کے زیر اثر اخبار میں چھپ چکی تھی۔ اس لیے اس کے پیچھے مذموم مقاصد کا ہونا لازم تھا۔ میری ناقص عقل و فہم کے مطابق ’’بڑوں‘‘ کے سامنے مولانا کو صدر بنانے کے پیچھے کچھ مقاصد تھے ان میں سرفہرست ’’تقسیم کرو اور استعمال کرو‘‘ کا مقصد تھا اس حکمت عملی کے تحت مدرسوں کی وحدت اور مرکزیت کو ختم کرنا اور وفاق المدارس العربیہ کو توڑ کر مختلف حصوں میں بانٹنا تھا اور مولانا کی صدارت کی آڑ میں چند جمعیت مخالف، فرقہ پرست مدارس اور تنظیموں کو وفاق سے علیحدگی اختیار کرنے کا راستہ ہموار کرنا تھا۔

دوسرا مولانا کے صدر ہونے کے بعد مشروم سرکار کو پراپیگنڈا کرنے کے لیے ایک نیا موضوع مل جاتا کہ ’’دیکھیں جی اب تو مولانا براہ راست مدارس اور طلباء کو سیاست میں لارہے ہیں‘‘ اور اس طرح ایک تیر سے دو شکار کرتے ایک مدارس کا اور دوسرا مولانا کی سیاسی قوت کا، یقینا ان کے علاوہ کچھ اور مقاصد بھی ہوں گے، مگر ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے یہی کافی ہے۔

دینی حلقوں میں مولانا کی مقبولیت کا نہ کوئی جوڑ ہے اور نہ توڑ ، اگر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مجلس عمومی کا کوئی رکن مولانا کا نام صدارت کے لیے پیش کرتا تو بلامقابلہ اور بالاتفاق صدر منتخب ہوتے مگر قربان جاؤں مولانا کی فراست و بصیرت پر۔ جنھوں نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی مدارس کے خلاف اس سازش کو بھانپ لیا۔ اور شیخ الاسلام حضرت مولانا تقی عثمانی صاحب جیسی بین الاقوامی علمی شخصیت کا نام خود پیش کرکے وفاق المدارس العربیہ پاکستان پر ایک اور حملے کو پسپا اور دشمنان مدارس کو اپنی فہم و فراست سے چاروں شانے چت کر دیا۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا تقی عثمانی صاحب کا نام پیش کرنے کی دیر تھی کہ حسب روایت ہال میں موجود تمام علماء نے کھڑے ہوکر اس نامزدگی کی تائید کردی اور یوں مفتی تقی عثمانی وفاق المدارس العربیہ کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بلا مقابلہ نئے صدر منتخب ہوگئے۔ موجودہ نامساعد حالات میں شیخ الاسلام جیسے بین الاقوامی حیثیت کے مالک اور کئی بین الاقوامی اداروں کے سرپرست کا انتخاب نہایت مبارک اور احسن فیصلہ ہے۔

یقینی طور پر اس کے مثبت اثرات ہم آنے والے دنوں میں دیکھیں گے۔ رہی مولانا کی بات تو وفاق المدارس کے ساتھ ان کا رشتہ بہت مضبوط اور سب سے طاقتور ہے حسب سابق حکومتی ریشہ دوانیوں کے خلاف پارلیمنٹ سمیت ہر سیاسی فورم پر مولانا وفاق المدارس العربیہ کے لیے ایک آہنی ڈھال اور شیشہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا قیام کیسے عمل میں آیا، اس کے پیچھے کیا محرکات تھے، اب تک وفاق نے کیا فریضہ انجام دیا اور مستقبل کے لیے اس سے کیا توقعات وابستہ ہیں، آج کے کالم میں اسی پر گفتگو ہوگی۔ آیئے! پہلے پس منظر پر نظر ڈالتے ہیں۔

قرآن و حدیث کی تعلیمات ہی اسلامی معاشرے کی تشکیل و بقا کی ضامن ہوسکتی ہیں، اگر قرآن و حدیث کی تعلیمات کا دامن چھوڑ دیا جائے اس کے بعد کوئی لاکھ جتن کرلے نہ اسلامی معاشرہ تشکیل پاسکتاہے اور نہ ہی کوئی اسلامی معاشرہ قائم رہ سکتا۔ کیونکہ قرآن و حدیث ہی اسلامی تعلیمات کا سرچشمہ ہیں۔

روئے زمین پر جہاں کہیں بھی دینی مدارس موجود ہیں ان کی موجودگی کا سب سے بڑا اور بنیادی مقصد صرف یہی ہے کہ اسلامی تعلیمات کے ماہرین، قرآن و حدیث کا فہم رکھنے والے علماء اور علوم اسلامیہ میں دسترس رکھنے والے رجال کار پیدا ہوں کیونکہ یہی علماء کرام آگے چل کر مسلم معاشرے کی تشکیل میں ممد و معاون ثابت ہوتے ہیں اور آگے چل کر یہی علماء کرام معاشروں کا ناتا اسلام سے جوڑنے کا باعث بنتے ہیں۔

برصغیر پاک و ہند میں آج اگر کہیں نام اور کہیں کام کے جو مسلمان نظر آتے ہیں یہ انھیں مدارس دینیہ کا فیضان ہے۔ برصغیر میں اسلام کی کرنیں نمودار ہونے کے بعد یہاں دینی روایات اور اسلامی اقدار کے قیام، تحفظ اور سربلندی کے لیے علمائے حق نے جو مجاہدانہ و سرفروشانہ کردار ادا کیا ہے وہ اسلامی تاریخ کا ناقابل فراموش اور درخشندہ باب ہے۔

برصغیر کے علماء کو اللہ کریم نے یہ اعزاز بخشا کہ انھوں نے مدارس دینیہ کے قیام و استحکام کا عظیم و بے مثال کارنامہ سر انجام دیا۔ مدارس دینیہ کے یہ عظیم ادارے انفرادی حیثیت میں کام کر رہے تھے۔

قیام پاکستان کے بعد اکابر علماء نے مسلمانان پاکستان کے اسلامی تشخص کو قائم و دائم رکھنے کے لیے مدارس دینیہ کے ربط و استحکام کی غرض سے ملک کے طول و ارض میں پھیلے ان مدارس کی ایک تنظیم کی ضرورت محسوس کی۔ 1957 میں علماء کی اس مسئلہ پر مشاورت کا سلسلہ شروع ہوا۔ مدارس اور اہل مدارس کا یہ مبارک سلسلہ دوسال تک مسلسل جاری رہا اور فکرو مشاورت ہوتی رہی۔

راتوں کو دعاؤں اور مناجات کا اہتمام ہوتا تھا، ہر پہلو پر غور کیا گیا اور بالآخر اللہ رب العزت کے فضل وکرم سے وفاق المدارس جیسی عالمگیر تحریک، عظیم ادارہ، مشترکہ پلیٹ فارم اور وسیع نیٹ ورک معرض وجود میں آیا۔ ابتدا میں تو وفاق المدارس العربیہ کا مقصد ایک امتحانی بورڈ بنانا اور یکساں نصاب تعلیم کا تعین تھا مگر وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے مدارس کے خلاف سازشیں شروع ہوئیں تو وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے مدارس دینیہ کے لیے سائبانی اور چوکیداری کا کام بھی اپنے ذمہ لے لیا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کو اپنے قیام سے لے کر تاحال یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس ادارے کی قیادت وسیادت اور نگرانی وسرپرستی اکابر، اہل اللہ اور ایسے مشائخ کے ذمے رہی جن کا اخلاص، تقویٰ، للہیت، بزرگی، صلاحیت، بصیرت، الغرض ہر خوبی اپنی مثال آپ تھی، جیسے اس بار شیخ الاسلام حضرت اقدس مولانا مفتی محمد تقی عثمانی جیسی عظیم ہستی جو علم وعمل، زہد وتقوی، للہیت، مہارت وبصیرت ہر حوالے سے اپنی مثال آپ ہیں۔ اسی طرح ہر دورمیں ہی اپنے اپنے عہد کی ایسی عبقری ہستیاں اس ادارے کی قیادت و سیادت کے منصب پر فائز رہیں کہ سبحان اللہ۔    (جاری ہے)

The post روح محمد پھونکنے والا سائباں (حصہ اول) appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2ZINpKd
via IFTTT

وژن اورگاڑی ایکسپریس اردو

کیا کریں مجبوری ہے خودکو دانا ،دانشور ،کالم نگار پوزکرنے کے لیے کرنا پڑتا ہے ورنہ یہ بعض اصطلاحات یا الفاظ یا سرکاری استعمال کے نام ہم بالکل بھی نہیں سمجھ پارہے ہیں، مثال کے طور پر ’’تحفظات‘‘ کا لفظ لے لیجیے جسے اکثرسیاستدان مستعمل کرتے رہتے ہیں۔

ہم بھی روز ہی لکھ دیتے ہیں لیکن قسم لے لیجیے اگر ہمیں یہ پتہ ہو کہ ’’تحفظات‘‘ کوئی چڑیا ہے یا بطخ ہے یا مرغی جسے انڈوں پر بٹھایا گیا ہو، ایسا ہی آج کا ایک بیسٹ سیلر لفظ ’’وژن‘‘ بھی ہے اس پر ہم پہلے بھی اپنا سر بہت دکھا چکے ہیں جب تک لفظ ’’ٹیلی‘‘ اس کے ساتھ تھا تو ہمارا بھی ان کے ساتھ تھا لیکن جب سے دونوں میں جدائی یا علیحدگی واقع ہو چکی ہے ہماری سمجھ میں نہیں آتا کہ خالی خولی ’’وژن‘‘ کا کیا مطلب ہوتا ہے۔

اس دن تو بڑی شرمندگی ہوئی ایک جگہ کچھ لوگ جمع تھے اورآپس میں کچھ جمع تفریق کر رہے تھے، سارے وژن وژن کر رہے تھے لیکن ہماری سمجھ میں کچھ نہیں آیا، دراصل کسی لفظ سے معنی نکالنا بھی ایک فن ہے جو ہمیں نہیں آتا۔

ہمارے پشاور میں کافی عرصہ پہلے ایک شاعر ہوتا تھا اس نے اپنا ایک مجموعہ کلام چھاپا لیکن کسی نے بھی نوٹس نہیں لیا پھر کچھ مدت بعد اس شاعر کا بیٹا ایک بہت بڑا ضلعی افسر بن کر آیا تو یار لوگوں کو وہ شاعر بھی یاد آیا اور اس کا مجموعہ کلام بھی، چنانچہ ایک بہت بڑی تقریب مقامی ادب شناسوں اور افسرشناسوں نے برپا کی، مہمان خصوصی شاعر کا افسر بیٹا تھا چنانچہ اس شاعر کے کلام پر انتہائی ٹاپ کلاس کے مقالے پڑھے جانے لگے۔

وہ شاعر تو کوئی اور تھا لیکن ہم مثال کے طور پر ایک دوسرا شعر لکھ دیتے ہیں جو اس شاعر نے کہا تھا اور اس پر مقالہ پڑھا جا رہا تھا شعر یہ ہے کہ…

گاڑی آتی ہے گاڑی جاتی ہے

گاڑی جاتی ہے گاڑی آتی ہے

مقالہ نگار نے دوچار غیرملکی کتابوں اور لکھنے والوں کے نام لے کر کہا، اس شعر میں جو فلسفہ ہے وہ حرف بہ حرف ہمارے اس محترم شاعر کا وژن ہے، گاڑی آتی ہے گاڑی جاتی ہے میں یہ فلسفہ ہے گاڑی آتی بھی ہے اور جاتی بھی ہے، اکثر لوگ صرف یک طرفہ وژن والے ہوتے ہیں چنانچہ وہ گاڑی جاتی ہے کہہ دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ گاڑی آئے گی تو جائے گی اگر آئے گی نہیں تو جائے گی کیسے یا اگر صرف جائے گی تو آئے گی کیا، جیسا ہم بجلی کے بارے میں کہتے ہیں کہ بجلی جاتی ہے لیکن آنے کا ذکر نہیں کرتے اگر بجلی دن میں بیس بار جائے گی تو اس سے پہلے بیس بار آئے گی بھی، یہی حال گاڑیوں کا ہے۔

بلکہ شاعر نے اس میں ایک اور اچھوتے خیال کی نشاندہی کی ہے گاڑی آتی اور جاتی ’’سڑک‘‘ پر ہے اور سڑک کا کمال یہ ہے کہ یہ جاتی بھی ہے آتی بھی ہے اور اپنی جگہ سے ہلتی بھی نہیں۔ ہم اتنے دانا دانشوروں کے درمیان وژن کی کیا وضاحت کر سکتے ہیں یہ صرف وہی لوگ کر سکتے ہیں جو وژن کے قرب وجوار میں ہوں۔ ہم جیسے لوگوں کے لیے تو وژن صرف ایک لفظ ہے ، یعنی بقول جگر مراد آبادی…

ایک لفظ محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے

سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانہ ہے

اور پھیلانے کا یہ کام کو ئی معاون خصوصی برائے وژن ہی کر سکتا ہے ہم جیسے نالائق پھسڈی نہیں اور اس کے لیے بھی جگر مراد آبادی نے ایک شرط اسی غزل میں رکھی ہے۔

یہ’’عشق‘‘ نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

مطلب کہ ایسی باتوں کے سمجھنے کے لیے یا معاون خصوصی بننے کے لیے بھی لیاقت بلکہ وژن چاہیے۔

The post وژن اورگاڑی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3uraLz3
via IFTTT

پاکستان کے خلاف امریکا کی دوہری پالیسی ایکسپریس اردو

امریکی سینیٹ میں طالبان اور ان کی حمایت کرنے والے ممالک اور اداروں پر پابندیوں کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت ایسے تمام ممالک ، اداروں اور نان اسٹیٹ ایکٹرز کی ہر قسم کی اقتصادی، مالی اور فوجی امداد بند کر دی جائے جن کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ رپورٹ دیں گے جب کہ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے یہ جائزہ رپورٹ دیں کہ کیا پاکستان کی حکومت نے افغان حکومت کو گرانے میں طالبان کی کسی بھی طرح سے مدد کی ہے یا پنج شیر میں طالبان کی فتح میں اس کا کوئی کردار ہے، نیز اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد بھارت کی سیکیورٹی صورتحال میں کیا تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔

بلاشبہ امریکی سینیٹ میں پیش ہونے والا یہ بل پاکستان پر دباؤ بڑھانے کا حربہ ہے، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان یہ فیصلہ کرے کہ ایسے اتحادی کے ساتھ کیا اس عدم اعتماد کے رویے کے ساتھ آگے بڑھا جائے؟ امریکا کی دہری پالیسیوں کا دباؤ قبول کیا جائے؟ فیصلہ کن گھڑی آگئی ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں کھل کر یہ مباحثہ ہونا چاہیے جس میں امریکی پالیسیوں کا حقیقت پسندانہ جائزہ لیا جائے۔

اسی حقیقت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اتحادی ہونے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے ایک کالم لکھا ہے جس میں انھوں نے دنیا سے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ کے نتیجے کا پاکستان کو ذمے دار قرار نہ دیا جائے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا خیال ہے کہ امریکا کے اندرونی مسائل بہت ہیں لیکن خارجہ پالیسی اب بھی امریکی اثر و رسوخ کی کنجی ہے۔ امریکا کی نئی خارجہ پالیسی بنانے والی اشرافیہ کا خیال ہے کہ دنیا خود کو منظم رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، اس کا واحد حل عالمی نظام کی تعمیر نو ہے جس کے بلیو پرنٹ بھی امریکا کے پاس ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکا نے پاکستان سے معاملات میں ہمیشہ اپنے قومی مفادات کو ترجیح دی ہے، جب بھی پاکستان پر نازک وقت آیا تو اس نے غیر جانبداری اختیار کرلی۔ 1965میں جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو امریکا غیر جانبدار ہوگیا۔

1971میں جب مشرقی پاکستان میں بھارت کی مداخلت سے حالات خراب ہورہے تھے تو کہا جارہا تھا امریکا اپنے ساتویں بحری بیڑے کے ذریعے پاکستان کی مدد کرے گا ، یہ ساتواں بحری بیڑہ نہیں پہنچا۔ بھارت نے کھلی جارحیت کے ذریعے مشرقی پاکستان پر قبضہ کرلیا۔ سلامتی کونسل میں شور مچتا رہا۔ روس بھارت کی کھلی سفارتی اور فوجی مدد کرتا رہا۔

امریکا نے اپنے اتحادی کا ساتھ نہیں دیا۔ امریکا نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی ہمیشہ مخالفت کی۔ امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر جن کو 1971میں پاکستان نے چین کے خفیہ دورے کی تاریخی سہولت فراہم کی جس سے دنیا میں ایک نیا سفارتی نظام قائم ہوا، انھی کسنجر صاحب نے 1972میں پاکستان کے وزیر اعظم کو دھمکی دی کہ اگر ایٹمی پروگرام بند نہ کیا تو تمہیں عبرتناک مثال بنادیا جائے گا اور اس پر امریکا نے عمل بھی کیا ، جب 1998میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے مجبوراً ایٹمی دھماکے کیے تو اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان پر پریسلر ترمیم کی پابندیاں عائد کردی گئیں۔

افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد پاکستان امریکا کی ترجیحی فہرست میں کہیں بہت نیچے جاچکا ہے اور وہ اب امریکا کے مقاصد میں کوئی مدد نہیں کرسکتا۔ امریکی فوجی انخلا کو دنیا کی سپر پاور کی ناکامی تصور کیا جا رہا ہے لیکن اصل میں اب پاکستان کی پالیسی دنیا کے نشانے پر ہے، افغان امن عمل کو ادھورا چھوڑ کر واشنگٹن چلتا بنا۔

امریکا نے افغان امن عمل کی ذمے داری مکمل طور پر افغانستان اور خطے کے ملکوں پر چھوڑ دی ہے اور اس خلا کو پر کرنے کے لیے چین ، بھارت، ایران اور ترکی بھی میدان میں کود چکے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان ابھی تک سمت کا تعین نہیں کر پایا اور خود کو حالات کے دھارے پر چھوڑنے پر مجبور ہو چکا ہے۔

امریکا کے ساتھ افغانستان میں کردار کے حوالے سے اختلاف رائے کے باوجود پاکستان بدستور افغانستان ہی کو اپنی خارجہ پالیسی کا بنیادی نکتہ سمجھتا ہے اور اسے خوب اندازہ ہے کہ افغانستان میں وقوع پذیر ہونیوالے واقعات پاکستان کے مستقبل پر اثر انداز ہونگے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی غلطیوں کی نشاندہی کے باوجود امریکا کے ساتھ مواصلت و مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کو یہ بھی احساس ہے کہ اس وقت امریکا اور اس کے حلیف ممالک میں پاکستان کو افغانستان میں اپنے کردار ہی کی وجہ سے سفارتی اہمیت و وقعت حاصل ہے۔

اس کے اظہار میں بخل سے کام بھی نہیں لیا جاتا۔ وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر سب ہی یہ کریڈٹ لیتے ہیں کہ طالبان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات اور امن معاہدہ پر پاکستان نے آمادہ کیا تھا اور پاکستان کی سہولت کاری کے بغیر یہ کام ممکن نہیں تھا۔ امریکا بھی اس کردار کو اہم سمجھتا ہے اور مختلف مواقعے پر اس کا اظہار بھی کیا جاچکا ہے، لیکن کیا وجہ ہے کہ پاکستان اب اسی کردار سے گریز کا راستہ تلاش کررہا ہے جس کی بنیاد پر وہ خود کو دنیا کے سامنے سرخرو بھی کرتا ہے۔

ایک بات تو واضح ہوگئی ہے کہ امریکا ایک بار پھر دنیا کو دو کیمپوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہوتے ہیں، امریکا کو بھی شاید یہی انتظار ہے کہ ہم اس پر پوزیشن واضح کریں، اس کے بعد ہی رابطے رکھنے یا نہ رکھنے کا معاملہ طے پائے گا۔

پاکستان اور چین ایک دوسرے کے قریبی دوست ہیں۔ پاکستان نے چین کی عالمی برادری میں رسائی کے لیے بنیادی کردار ادا کیا۔ اب چین اپنے مفادات کے تحت بھی، اور جنوبی ایشیا میں اقتصادی ترقی کے لیے’’ون بیلٹ، ون روڈ‘‘کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں 55ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔

اصولاً تو یہ سرمایہ کاری امریکا کو آج سے کئی عشرے پہلے کرنی چاہیے تھی۔ اب جب چین پاکستان اقتصادی راہداری پر کام شروع ہوچکا ہے تو امریکا کو اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ اس میں شرکت کرکے اسے مزید مستحکم بنانا چاہیے۔ اپنے محبوب بھارت کو سمجھانا چاہیے کہ سی پیک کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی نہ کرے، اس سے بالآخر بھارت کے عوام کو بھی فائدہ ہوگا۔

بھارت کی سازشوں، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کی پاکستان میں کارروائیوں، کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ’’را‘‘کی وارداتوں، افغانستان سے سرحد پار کرکے آنے والے افغان دہشت گردوں کی کارروائیوں کو بھی ریکارڈ پر لایا جائے۔ بھارت نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران افغانستان میں پاکستان دشمن عناصر کو آلہ کار بنا کر پاکستان میں انتشار و بدامنی میں کردار ادا کیا ہے۔

چین کو روکنے کے لیے امریکا نے ایک غیر رسمی اتحاد بنا رکھا ہے جو مستقبل میں باضابطہ اتحاد کی شکل اختیار کرسکتا ہے اور یہ اتحاد کواڈ کے نام سے ہے، آسٹریلیا اس اتحاد کا اہم رکن ہے جس نے چین کے ساتھ سینگ پھنسا لیے ہیں۔

آسٹریلیا جنوبی بحیرہ چین، تائیوان، ہانگ کانگ کے علاوہ کورونا وائرس کے حوالے سے بھی کھل کر چین مخالف بیانیہ اپنائے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے معاشی تعلقات بھی متاثر ہوئے ہیں۔ امریکا ابھی آسٹریلیا کو سامنے لاکر چین کو اُکسا رہا ہے اور اس کا ضبط آزما رہا ہے۔ اس اتحاد کا اہم رکن بھارت بھی ہے جس کا چین کے ساتھ سرحدی تنازع موجود ہے جب کہ جاپان جنوبی بحیرہ چین میں امریکی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔

دنیا کو دباؤ ڈالنے اور طالبان حکومت کو ایک طرف دھکیلنے کی غلطی سے اجتناب کرنا چاہیے، اس ضمن میں ماضی کے تجربات و عوامل کا تجزیہ بہتر ہو گا۔ طالبان کے پاس حکومت سے قبل کھونے کے لیے کچھ نہ تھا، ایک مرتبہ ان سے حکومت چھینی بھی گئی تھی لیکن یہ بھی مسئلے کا حل نہ نکلا اب بھی ان کے پاس کھونے کے لیے جو کچھ ہے اسے ان کے پاس رہنے دے اور ان کی بین الاقوامی دست گیری اور تعاون کے ساتھ ہی دنیا کے لیے قابل قبول بنانے کے لیے راہ ہموار کی جائے تو بہتر ہو گا۔

یہ بھی واضح ہورہا ہے کہ طالبان اگرچہ سیاسی اقتدار ملنے کے بعد القاعدہ اور مشرقی ترکستان اسلامی تحریک جیسے گروہوں سے قطع تعلق کرنے کا اشارہ دے رہے ہیں لیکن ممکنہ عسکری تصادم کے اندیشے کی بنا پر وہ فی الوقت ان روابط کو مکمل طور سے ختم کرنے پر تیار نہیں ہیں، یہی رویہ واشنگٹن کی تشویش میں اضافہ کرتا ہے۔ طالبان حکومت کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ جن عوامل کی حامی بھر چکے ہیں ان پر عملدرآمد کے راستے نکالنے کی ذمے داری اور وعدے کی تکمیل میں سنجیدگی اختیار کریں۔

پاکستان کی پارلیمنٹ پھر امریکا سے آیندہ تعلقات کی شرائط طے کرے۔ سچ تو یہ ہے کہ پاکستان کابل سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد انسداد دہشت گردی اور افغانستان کے مسئلے پر تعاون کے علاوہ امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان علاقائی تجارت اور اقتصادی ترقی کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری سمیت رابطوں کے دیگر منصوبوں سے استفادہ کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں امریکا اہم شراکت دار ہوگا۔ اس حقیقت کو سمجھا جائے کہ پاکستان کو اب امریکا کی اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی امریکا کو ہماری ضرورت ہے۔

The post پاکستان کے خلاف امریکا کی دوہری پالیسی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3F3NyrD
via IFTTT

لاہورپولیس نے شادی کا جھانسہ دے کرخاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ایکسپریس اردو

 لاہور: پولیس نے شادی کا جھانسہ دے کرخاتون سے زیادتی اور بلیک میل کرنے والے ملزم کوگرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نواں کوٹ پولیس نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے حکم پر شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم کو چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا۔

ملزم نعمان نے خاتون کو شادی کا جھانسہ دے موبائل سے اس کی نازیبا ویڈیوز بنا لی تھیں اور اس بنیاد پر اسے بلیک میل کر رہا تھا۔ خاتون نے 15 پر کال کر کے ملزم کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی۔

خاتون کی کال پر ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر رضا تنویر نے ملزم کی فوری گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی۔ جس نے چند ہی گھنٹوں میں ملزم کو گرفتار کرلیا۔

اس بارے میں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراساں اور زیادتی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

The post لاہورپولیس نے شادی کا جھانسہ دے کرخاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3D1ZJnh
via IFTTT

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

بلا شبہ آپ اپنے زور بازو سے بہت کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے نزدیکی سفر آپ کے مقاصد کی تکمیل کا باعث بن سکتا ہے ضرور کریں۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

کسی ایسی خواہش کے پورا ہونے کا امکان ہے جس کیلئے آپ کافی عرصہ سے تگ دو کررہے تھے آج کا دن آپ کیلئے خوشیوں بھرا ثابت ہو گا۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

تعلیمی معاملات تسلی بخش رہیں گے البتہ جائیداد کے معاملات الجھ سکتے ہیں بہتر ہے آپ انہیں باہمی مشاورت سے مل بیٹھ کر حل کرلیں ورنہ ہو سکتا ہے معاملات عدالت تک پہنچ جائیں۔

 

سرطان:
22جون تا23جولائی

صحت جسمانی گاہے بگاہے خراب ہو سکتی ہے لیکن علاج کی جانب سے غفلت نہ برتیں مقدمہ کا نتیجہ خلاف امنشاء نکل سکتا ہے کوئی شخص آپ کیخلاف سازش کر سکتا ہے۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

آج آپ کا مخالف ایسی سازشوں کی داغ بیل ڈال سکتا ہے جن کے بنیادی ستون آپ کے اپنے لوگ ہو سکتے ہیں گھر کا بھیدی لنکا ڈھانے والی مثل درست ثابت ہو سکتی ہے۔

 

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

لین دین کے معاملات انجام دینے کیلئے آج کا دن آپ کیلئے اہمیت کا حامل ہے مذہبی امور کی طرف رحجان کچھ زیادہ ہی رہے گا۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

آپ اپنی تعلیم میں خصوصی دلچسپی لیں تاکہ مایوسی کے خود ساختہ خول سے باہر آسکیں آپ کے شریک حیات کا ذہن بھی خاصا منتشر رہے گا۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

ملازمت پیشہ افراد پوری یکسوٹی سے فرائض انجام دیں دوستوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے لیکن ان سے کسی بھی فائدے کی توقع رکھنا بے کار ہے۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

دماغ پر جنسی خیالات کو غالب نہ آنے دیں اس طرح آپ کی اعلیٰ صلاحیتوں کو زنگ لگ سکتا ہے کاروبار میں خصوصی دلچسپی لیں تاکہ نقصان کا احتمال نہ رہے۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

لڑائی جھگڑے کے معاملے سے خود کو دور ہی رکھیں تو بہتر ہے یہ نہ ہو کہ یہ لڑائی آپ کے گلے کا ہاربن جائے محبوب سے وابستہ توقعات پوری ہو سکتی ہے۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

آج آپ کی طبیعت کافی حد تک بوجھل رہے گی اور آپ ہر ایک کے ساتھ لڑتے نظر آئیں گے بندا خدا آج اپنے آپ کو قابو میں رکھیں یہ نہ ہو کہ آپ مسائل میں گھر جائیں۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

ان گنت رکاوٹیں آپ کے راستے میں حائل رہیں گی لیکن بلاشبہ ان رکاوٹوں کو گرا کر کامیابی کا سفر طے کرتے جائیں گے آج کوئی لاٹری وغیرہ نکل سکتی ہے۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3iwZBVb
via IFTTT

مشہور و معروف کامیڈین اسٹار عمر شریف کو جرمن ڈاکٹروں کا مزید اڑتالیس گھنٹے کے لئے اپنی نگرانی میں رکھنے کا فیصلہ

قرض لے کر بنائی گئی موٹروے کی صرف سود کی رقم 2 ارب ڈالر ادا کیے جانے کا انکشاف ... عمران خان موٹر وے کے نہیں اس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تھے، شریف فیملی نے سڑکوں کو بڑا ... مزید

سرکاری ملازمین کو اپنے موبائل فونز پر "پاکستان زندہ باد" رنگ ٹون لگانے کی ہدایت ... بلوچستان کے محکمہ نظم و نسق کی جانب سے صوبے کے تمام سیکرٹریز اور اعلیٰ سرکاری افسران ... مزید

یکم اکتوبر سے پٹرول مزید 5 روپے مہنگا ہونے کا امکان ... اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو بھیج دی

ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں توسیع نہ ہونے سے لاکھوں ٹیکس دہندگان متاثرہوں گے ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی طرف سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع نہ ہونے باعث لاکھوں ٹیکس دہندگان کا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے سے محروم رہنے کا خدشہ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع سے انکار کردیا ہے، جس کے سبب لاکھوں ٹیکس دہندگان کے گوشوارے جمع ہونے سے رہ سکتے ہیں۔

ایف بی آر کو بدھ کی رات گئے تک کے مجموعی طور پر 16لاکھ ٹیکس دہندگان کی جانب سےانکم ٹیکس گوشوار ے موصول ہوئے ہیں جب کہ گذشتہ مالی سال 31 لاکھ لوگوں کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے گئے تھے۔

ایف بی آر کو رواں ماہ 29 ستمبر کی رات تک 496 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی ہے جب کہ رواں ماہ کے لیے مقرر کردہ 520 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ایف بی آر کو آج(30 ستمبر) تک 24 ارب روپے کا مزید ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی، ایف بی آر

اس بارے میں ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جولائی 2021 سے 29 ستمبر 2021 کی رات تک مجموعی طور پر 1353 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا ہے جو کہ 1211 ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلہ میں 132 ارب روپے زیادہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے دوماہ کے دوران نہ صرف ٹیکس وصولیوں کے اہداف حاصل ہوئے بلکہ اہداف سے کہیں زیادہ وصولیاں کی گئی ہیں اور توقع ہے کہ رواں ماہ(ستمبر) کا ہدف بھی نہ صرف حاصل ہوجائے گا، بلکہ وصولیاں ہدف سے تجاوز کرجائیں گی کیونکہ ٹیکس دہندگان کی بڑی تعداد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروارہی ہے۔

جب کہ آج ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں ریٹرنز کے ساتھ بھاری ریونیو بھی حاصل ہونے کی توقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے سال انکم ٹیکس ریٹرن فارم دیر سے جاری ہونے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کے لیے گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں بار بار توسیع کی جاتی رہی تھی مگر اس بار ریٹرن فارم بروقت جاری کردیا گیا تھا اس لیے 30 ستمبر کی مقررہ آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی جارہی، البتہ ہارڈ شپ کیسوں میں ٹیکس دہندگان متعلقہ کمشنرز ان لینڈریونیو سے تاریخ میں توسیع کرواسکیں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تاریخ میں توسیع نہ ہونے کی صورت میں ایف بی آر کوامسال پچھلے سال کے مقابلے میں بہت کم تعداد میں انکم ٹیکس گوشوارے وصول ہوں گے اورٹیکس دہندگان کو دیر سے ریٹرن جمع کرانے پر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

جو لوگ ریٹرن جمع نہیں کروائیں گے وہ ایکٹو ٹیکس پیئرلسٹ سے نکل جائیں گے جس پر انہیں نان فائلر کے طور پر نہ صرف زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا بلکہ وہ نان فائلر کی طرح دیگر سہولیات سے بھی محروم ہوجائیں گے۔

The post ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں توسیع نہ ہونے سے لاکھوں ٹیکس دہندگان متاثرہوں گے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/39MCqB8
via IFTTT

شہبازشریف کے کیسز کو یومیہ سنا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے، فواد ایکسپریس اردو

 اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ عدلیہ سے اپیل ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے کیسز کو یومیہ بنیادوں پر سنا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے۔

اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی طرح ڈیڑھ گھنٹہ تقریرنہیں کرنا چاہتا، مسلم لیگ (ن) کے صدر کے خلاف پاکستان میں 2 کیس اس وقت چل رہے ہیں، شہباز شریف کیس میں 6 ماہ تک اس عدالت میں جج ہی نہیں تھا، ان کیخلاف مقدمہ روزانہ کی بنیاد پرنہیں چل رہا، ہمارا مطالبہ ہے کہ شہبازشریف کیس کوروزانہ کی بنیاد پرسنا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد اسلم چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں بھی پیسے آئے، مشتاق چینی والے کے اکاؤنٹ میں بھی اربوں روپے آئے، یہ لسٹ دیکھ کرآپ حیران ہوجائیں گے اس ملک کے یہ حالات اورمہنگائی کیوں ہے، اس ملک کواس طرح لوٹا گیا، رمضان شوگر مل کے کلرک غلام شبیر کے اکاؤنٹ میں 1.57 ارب آیا، قیصرعباس کے اکاؤنٹ میں ایک اعشاریہ 37ارب آیا، گلزارخان انتقال کر گئے ہیں اس کے اکاؤنٹ میں 1.28 ارب آئے۔

یہ بھی پڑھیں :برطانوی عدالت کا فیصلہ پاکستانی سپریم کورٹ اور اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، شہباز شریف

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کہا اگر سلیمان شہباز بری ہو گئے تو وہ بھی بری ہو جائیں گے، شہباز سے پاکستان میں ٹی ٹیزکا پوچھا جائے تو کہتے ہیں سلمان شہبازسے پوچھیں، فیک نیوز پر شہزاد اکبر کیس فائل کر رہے ہیں، لوٹا گیا پیسہ عمران خان کا ذاتی نہیں قوم کا پیسہ ہے، مریم نواز کیس میں کبھی وکیل کی کمرمیں درد ہو جاتا ہے، اس طرح کے فراڈ عدالتوں کے ساتھ کیے جا رہے ہیں، لیگی نائب صدر کو ہم باہر نہیں جانے دے رہے ہیں اگر اجازت مل جائے تو یہ فوری طور پر باہر چلے جائیں، نوازشریف اور سلیمان شہباز کو پاکستان واپس آنا چاہیے۔

The post شہبازشریف کے کیسز کو یومیہ سنا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے، فواد appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3on4ymS
via IFTTT

عالمی بینک نے پاکستان کو 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کردیئے ایکسپریس اردو

عالمی بینک نے پاکستان کو  بجٹری (بجٹ سے متعلق) سپورٹ قرضے کی مد میں 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کردیئے، یہ رقم کلین انرجی پروگرام کے تحت فراہم کی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب نے عالمی بینک کی جانب قرضے کے اجرا کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی بینک کا رقم فراہم کرنا قابل تحسین ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی اقتصادی اصلاحات کی کوششوں کا عالمی مالیاتی ادارہ اورعالمی برادری اعتراف کررہی ہے۔

وزیر اقتصادی امور کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے گردشی قرضے میں کمی لانے کے لیے 6 اقدامات مکمل کرلئے ہیں،گردشی قرضے میں کمی کے لیے  بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی اور انرجی مکس کو بہتر بنایا گیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک سے ملنے والی رقم سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے اوریہ رقم روپے کی قدر مستحکم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔

The post عالمی بینک نے پاکستان کو 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر فراہم کردیئے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2XYyAT0
via IFTTT

Tuesday, September 28, 2021

امراض دل کا عالمی دن کارڈیک سنٹر حاصل پور حکومت کی توجہ کا منتظر

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے استعفی دے دیا ایکسپریس اردو

 لاہور: پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے استعفی دے دیا، اختیارات میں کمی اور چئیرمین پی سی بی کے ساتھ اختلافات وجہ بنے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وسیم خان نے سابق سربراہ کرکٹ بورڈ احسان مانی کے دور میں 2019 کے اوائل میں بورڈ میں چیف ایگزیکٹو کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ ان کا 3 سالہ معاہدہ 2022 میں ختم ہونا تھا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی چئیرمین رمیز راجا کے ساتھ ملاقات میں وسیم خان نے اپنا استعفٰی پیش کیا، نئے سربراہ بورڈ رمیز راجا ڈی آر ایس کے معاملے پر وسیم خان سے خوش نہیں تھے، نیوزی لینڈ اور انگلنیڈ کی ٹیم کے دورہ پاکستان سے انکار نے وسیم خان کے کیس کو مزید کمزور کیا۔ رمیز راجہ نے پہلی پریس کانفرس میں کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں اور نئی ٹیم کو لانے کا عندیہ دیا تھا۔

The post پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے استعفی دے دیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3iiVD21
via IFTTT

کورونا وائرس سے بچانے والا ناک کا اسپرے تیار ایکسپریس اردو

 لندن: برطانیہ میں کووڈ 19 سے بچانے والا ناک کی پھوار پر مبنی ایک اسپرے بنایا گیا ہے جسے اب استعمال کی منظوری مل گئی ہے۔

سائنسدانوں نے اسے فوکس ویل کا نام دیا ہے جو کووڈ 19 کے چنگل میں آسانی سے آجانے والے افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اسے بھارت میں 600 تندرست ایسے طبی کارکنان پرآزمایا گیا ہے جو کورونا وائرسکے مریضوں کے علاج میں مدد کررہے تھے۔ ناک کے دونوں نتھنوں میں ایک ایک مرتبہ اسپرے کرنے کے بعد یہ آٹھ گھنٹے تک کسی وائرس کے حملے کو محفوظ رکھتا ہے۔

برطانوی سرجن اور اسٹارٹ اپ کے سربراہ راکیش اوپل نے اسے تیار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایجاد کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ویکسین ہی اس وبا سے سب سے مؤثر تحفظ فراہم کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے نیزل اسپرے کو حفاظتی لباس جیسا اہم قرار دیا ہے۔

اسے بھارت میں طبی عملے کے 600 ایسے افراد پر آزمایا گیا جو کورونا وبا سے متاثر مریضوں کا علاج کررہے تھے۔ ابتدائی تجربات سے انکشاف ہوا کہ ایک اسپرے کا اثر آٹھ گھنٹوں تک رہتا ہے اور اسپرے کی افادیت 66 فیصد ظاہر ہوئی یعنی 66 فیصد افراد کورونا کی وبا سے محفوظ رہے۔ واضح رہے کہ کچھ افراد کو اصل اور بعض کو پانی بھرا اسپرے دیا گیا تھا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر اینجیلا رسل نے کووڈ روکنے والے ناک کے اسپرے کو ایک ایک اہم ایجاد قرار دیا ہے۔ اگرچہ وہ اس تحقیق اور ایجاد کا حصہ نہیں رہیں لیکن انہوں نے کہا کہ یہ اسپرے دنیا کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر راکیش کے مطابق اس چھوٹے سے اسپرے کو اپنے بیگ میں رکھا جاسکتا ہے اور دن میں کئی بار استعمال کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے۔ ان کے مطابق اسپرے میں شامل طاقتور ترین اجزا کووڈ 19 وائرس کو صرف 30 سیکنڈ میں تباہ کردیتے ہیں اور ناک کے اندر کئی گھنٹے تک موجود رہتےہیں۔

The post کورونا وائرس سے بچانے والا ناک کا اسپرے تیار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3mcBH29
via IFTTT

پاور بینک، سینی ٹائزر اور فون ہولڈر ایک ساتھ ایکسپریس اردو

 واشنگٹن: کووڈ وبا کے تناظر میں دنیا بھر میں ایک جانب تو اسمارٹ فون کو جراثیم کش اور وائرس کش بنانے پر زور دیا جارہا ہے تو دوسری جانب خود اسمارٹ فون چارج کرنا اب تک ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اس کا حل اب ایک اسمارٹ کیسنگ کی صورت میں پیش کیا گیا ہے جس میں فون محفوظ رہتا ہے، کورونا سمیت دیگر جراثیم اور وائرس سے محفوظ رہتا ہے اور اس میں ایک چارجنگ بینک بھی موجود ہے۔

کراؤڈ فنڈنگ پر موجود یہ اہم ایجاد ڈیلاور، امریکہ کے نوعمر سائنسدانوں نے تیار کی ہے جو ابھی پیداواری مراحل تک پہنچ رہی ہے۔ دیکھنے میں یہ ایک عام سا فون کیس لگتا ہے لیکن اس کی بیرونی تہہ جراثیم کش مٹیریئل سے بنائی گئی ہے۔ اب اسے کھولیں تو اندر ایک جانب فون رکھا جاتا ہے اور دوسری جانب الٹراوائلٹ ایل ای ڈی روشنیاں ہیں جو فون کو جراثیم سے پاک کرسکتی ہیں۔ لائٹس کی پشت پر ایک طاقتور پاور بینک کا پورا سرکٹ موجود ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ ہاتھوں میں رہنےکی وجہ سے اسمارٹ فون بہت آلودہ ہوجاتے ہیں۔ بعض ماہرین تو ان کا موازنہ بیت الخلا میں رکھے کموڈ کی سیٹ سے بھی کرتے ہیں۔ ایک تحقیق بتاتی ہے کہ اسمارٹ فون کی ایک مربع انچ سطح پر 25 ہزار سے زائد جراثیم موجود ہوسکتےہیں۔

اس کیسنگ میں رکھ کر فون سے 99 فیصد جراثیم کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ میں طاقتور بینک اضافی بیٹری کا کام کرتا ہے۔ تاہم فی الحال یہ آئی فون کے لیے ہی تیار کیا گیا ہے۔ اس کی تعارفی قیمت 59 ڈالر رکھی گئی ہے۔

The post پاور بینک، سینی ٹائزر اور فون ہولڈر ایک ساتھ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3m8725R
via IFTTT

ایمبولینس سے سائرن کی جگہ بانسری اور طبلے کی آواز آئے گی! ایکسپریس اردو

نئی دہلی: بھارت میں ایمبولینس سائرن کی مخصوص آواز کو روایتی بانسری اور طبلے کی موسیقی سے بدلنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے جس کا آغاز دارالحکومت نئی دہلی سے ہوگا۔

اس کی تصدیق گزشتہ دنوں نئی دہلی کے یونین روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر، نتن گاڈکری نے اپنے ایک بیان میں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمبولینس سائرن کی چیختی چنگھاڑتی آواز سے لوگوں پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اس کے برعکس بانسری، طبلے اور ہارمونیم جیسے آلاتِ موسیقی پر روایتی دھنوں کی آواز، سننے والوں کو ایک خوشگوار احساس دیتی ہے۔

نتن گاڈکری کے مطابق، ان کی وزارت میں مختلف دھنوں کا جائزہ لیا جارہا ہے جو بہت جلد ایمبولینس سائرن کی جگہ لیں گی۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں ایمبولینس سائرن کی مخصوص آواز کا مقصد ارد گرد پیدل چلنے والوں اور گاڑیاں چلانے والوں کو ہنگامی صورتِ حال سے خبردار کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ راستہ چھوڑ دیں اور ایمبولینس کو گزرنے دیں۔

ایسے میں طبلے، بانسری اور ہارمونیم وغیرہ کی آواز میں ایمبولینس سے بلند ہونے والی موسیقی شاید عام شہریوں کےلیے تفریح کا ذریعہ تو بن جائے لیکن وہ اسے ہنگامی صورتِ حال کا اشارہ نہ سمجھ سکیں۔

اس تبدیلی کے ممکنہ اثرات سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن یہ پہلو اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ ایمبولینس کوئی عام گاڑی نہیں بلکہ یہ ہنگامی حالات میں مریضوں اور زخمیوں تک کم سے کم وقت میں پہنچنے اور انہیں طبّی امداد کےلیے بروقت پہنچانے میں استعمال ہوتی ہے۔

The post ایمبولینس سے سائرن کی جگہ بانسری اور طبلے کی آواز آئے گی! appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2XV7QTd
via IFTTT

میونسپل ٹیکس قانونی حق کیسے؟ ایکسپریس اردو

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس کی وصولی بلدیہ عظمیٰ کراچی کا قانونی حق ہے۔

مرتضیٰ وہاب اس لحاظ سے کراچی کے منفرد ایڈمنسٹریٹر ہیں جو سندھ حکومت کے ترجمانوں اور سندھ حکومت کے میئر قانون بھی ہیں جو کمشنر کراچی کے تابع یا ماتحت و محتاج نہیں ہیں۔ پہلے سرکاری ایڈمنسٹریٹر تو کیا کراچی بلدیہ عظمیٰ کے منتخب میئر بھی کمشنر کراچی کا ماتحت ہوتا ہے جس سے وہ وقت لے کر مل سکتا تھا اور کمشنر کراچی اسے جب چاہے طلب کرسکتا تھا۔

اب مرتضیٰ وہاب جب چاہیں کمشنر کراچی کو اپنے پاس طلب کرسکتے ہیں اور صرف وزیر اعلیٰ یا بلاول بھٹو کو جواب دہ ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ جب 13 سال پہلے سٹی حکومت کراچی تھی تو اس کے ایم کیو ایم کے سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے شہریوں پر میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس عائد کیا تھا جس کا باقاعدہ ایک ڈائریکٹوریٹ بنایا گیا تھا جو ہر ماہ بل بھیجا کرتا تھا مگر شہری اس بل کو قابل ادائیگی نہیں سمجھتے تھے اور بہت کم ہی ادا کرتے تھے۔

اس وقت کے سٹی ناظم اس طرح سٹی حکومت کی آمدنی بڑھا کر شہریوں کو بلدیاتی سہولیات فراہم کرنا چاہتے تھے۔ سٹی حکومت میں کراچی سیوریج اور واٹر بورڈ آج کی طرح علیحدہ خودمختار ادارہ نہیں تھا بلکہ سٹی حکومت کا حصہ اور سٹی ناظم کے ماتحت تھا اور کوئی یوسی چیئرمین ہی اس کا وائس چیئرمین تھا جو معاملات نمٹاتا تھا۔ اس وقت فراہمی و نکاسی آب کی شکایات کم تھیں اور جلد دور بھی کرا دی جاتی تھیں۔

سٹی حکومت کے خاتمے کے بعد واٹر بورڈ وزارت بلدیات کے ماتحت اور ایم ڈی کی سربراہی میں آگیا جو ہر ماہ شہریوں کو پانی کے بل بھیجتا ہے۔ جو شہری واٹر بورڈ کے پانی سے محروم ہیں وہ بھی پانی کا بل ادا کرتے ہیں کیونکہ سیوریج ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے۔کے ڈبلیو ایس بی ہزاروں گھروں کو پانی فراہم نہیں کرتا مگر ہر شہری سے اپنے ماہانہ بل وصول کرنے کا حق رکھتا ہے۔ سٹی حکومت میں ہر یوسی ناظم صفائی و روشنی کے علاوہ فراہمی و نکاسی آب کے معاملات بھی دیکھتا تھا جس سے شہریوں کے مسائل باآسانی حل ہو جاتے تھے۔

سٹی حکومت کے پہلے دور میں بہت سی یونین کونسلروں نے گھر گھر کچرا اٹھا کر مقررہ مقام تک پہنچانے کا انتظام کیا تھا جس کا ماہانہ ایک سو روپے مقرر تھا جو شہری بخوشی ادا کردیتے تھے۔ اس وقت شہر میں کچرا دان بھی قائم تھے جو یوسی کو رقم نہیں دے سکتا تھا وہ اپنا کچرا وہاں ڈال دیتا تھا جو باقاعدگی سے اٹھایا بھی جایا کرتا تھا مگر اب نہیں اٹھ رہا۔

سٹی حکومتوں کے بااختیار نظام سے ارکان اسمبلی کی اہمیت ختم ہوگئی تھی اسی لیے وہ ضلعی حکومتوں کے خلاف تھے اور جنرل مشرف کا دیا گیا یہ بااختیار نظام 2008 میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ختم کرکے جنرل ضیاء کا 1979 کا بے اختیار بلدیاتی نظام بحال کردیا تھا جس کے تحت سپریم کورٹ کے حکم پر بلدیاتی انتخابات سیاسی حکومتوں نے مجبوراً کرائے تھے مگر منتخب بلدیاتی نمایندوں کو برائے نام اختیارات دیے تھے اور تمام اختیارات وزیر اعلیٰ اور وزیر بلدیات کے پاس تھے جن کے دفاتر سے لاکھوں روپے رشوت لے کر بلدیاتی اداروں میں نئی تقرریاں اور تبادلے ہوتے تھے۔

سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں سے فراہمی و نکاسی آب کے معاملات کے بعد صفائی اور کچرا اٹھانے تک کا اختیار واپس لے لیا تھا اور اس کام کے لیے بھی ایک نیا ادارہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سرکاری طور پر بنایا گیا تھا اور بلدیاتی عمل صفائی اس کے حوالے کردیا تھا جس کے بعد صفائی کے معاملات میں بہتری کے بجائے بدتری آئی اور شہروں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے اور کراچی دنیا بھر میں کچرے کے ڈھیروں کے نام سے بدنام ہو گیا جس سے شہری مسلسل پریشان ہیں۔

کراچی کے شہری واٹر بورڈ کے سرکاری بل ادا کرتے ہیں اور اپنے گھروں کا کچرا یونین کمیٹیوں کے مقررہ ٹھیکیداروں کو ہر ماہ دو سے تین سو روپے ادا کرکے اٹھواتے ہیں۔ شہر میں بلدیاتی اداروں کے کچرے دانوں کا کہیں وجود نہیں۔ شہر میں اسٹریٹ لائٹس برائے نام صرف اہم سڑکوں پر رہ گئی ہیں۔ گلیوں میں تاریکی چھائی رہتی ہے لوگ اپنے گھروں کے پاس اپنے میٹر سے بلب لگا کر روشنی کرتے ہیں۔ سالوں سے گلی محلوں کی سڑکیں تباہ ہو چکیں ہر جگہ گڑھے جن سے پیدل چلنا بھی محال ہے۔ شہری جو کام اپنے پیسے سے کر رہے ہیں یہ بلدیاتی اداروں کے کرنے کے کام ہیں۔

بلدیاتی ادارے تجاوزات قائم کراتے ہیں جن سے افسر رشوت لیتے ہیں، بلدیاتی اداروں میں جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتا۔ شہری جب تمام بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیے گئے ہیں تو کے ایم سی کس طرح میونسپل ٹیکس وصولی کی قانونی حق دار ہو سکتی ہے۔ سابق ادوار میں اپنے سیاسی کارکن کے ایم سی میں بھرتی کیے گئے جن کی تنخواہیں بوجھ مگر سزا عوام کیوں بھگتیں؟

The post میونسپل ٹیکس قانونی حق کیسے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kR0Lfv
via IFTTT

کویت میں ڈرائیونگ لائسنس لینے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے اہم خبر ... خلیجی ملک کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے دنیا کا چھٹا مشکل ترین ملک قرار دے دیا گیا ، وجوہات ... مزید

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے استعفیٰ دے دیا ... 50 سالہ وسیم خان اختیارات میں کمی کے معاملے پر خوش نہیں تھے: ذرائع کا دعوی

سارو گنگولی پر 10 ہزار روپے جرمانہ ایکسپریس اردو

 کولکتہ: بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ساروگنگولی پر 10 ہزار روپے جرمانہ کردیا گیا۔

کولکتہ ہائی کورٹ نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ساروگنگولی پر اسکول کیلیے غیرقانونی طور پر اراضی کے کیس میں 10 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔

قائم مقام چیف جسٹس راجیش بندال اور جسٹس ارجیت بینرجی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ویسٹ بنگال کے سرکاری ادارے کے اہلکاروں پر بھی 50، 50 ہزار روپے جرمانہ کیا، جنھوں نے کولکتہ کے قریب نیو ٹاؤن میں ایک اسکول کیلیے سابق بھارتی کپتان کو ایک پلاٹ غیرقانونی طریقے سے الاٹ کیا تھا۔

The post سارو گنگولی پر 10 ہزار روپے جرمانہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3uk5aKW
via IFTTT

غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ماہرین طب ایکسپریس اردو

 کراچی:  ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں امراض قلب سے ہونے والی اموات کی شرح بیس فیصد ہے یعنی ملک میں انتقال کر جانے والا ہر پانچواں شخص دل کی  بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث موت کا شکار ہورہا ہے۔

علاج سے بہتر بچاؤ ہے امراض قلب سے بچاؤ کے لیے طرز زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فارماسیوٹیکل کمپنی گیٹز فارما کے اشتراک اور ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے زیراہتمام عالمی یوم امراض قلب کے سلسلے میں ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال کے لیکچر ہال میں آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے پرو وائس چانسلر زپروفیسر زرناز واحد، پروفیسر نصرت شاہ،ڈاکٹر اختر علی بلوچ،ڈاکٹر زاہد اعظم، ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر طارق فرمان و دیگر نے بھی خطاب کیا، قبل ازیں ڈاکٹر عشرت العباد او ٹی کمپلیکس سے مین او پی ڈی تک آگہی واک منعقد کی گئی، اس موقع پر ڈائریکٹر او پی ڈی ڈاکٹر رستم زمان آئی بی ایس کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر شعیب احمد، فیکلٹی کے ارکان و طلبا و طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں، سرکاری سطح پر بھی علاج سے زیادہ بچاؤ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس کے لیے مہم چلائی جائے اور امراض قلب سے محفوظ فضا اور ماحول بنایا جائے، علاج مہنگا اور بچاؤ سستا ہے۔

پروفیسر زرناز واحد نے کہا کہ زندگی بھر دل ہمارے ایک بہت مضبوط عضو کے طور پر اہم کردار ادا کرتا ہے ایک صحت مند زندگی کو  کامیاب زندگی دل ہی بناتا ہے، اس لیے دل کی قدر کیجیے اور اس کا خیال چہل قدمی اور ورزش سے رکھا جاسکتا ہے۔

The post غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ماہرین طب appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2XUreQg
via IFTTT

کراچی؛ محکمہ ریونیو کے دفتر سے زمینوں کی اہم دستاویزات چوری ایکسپریس اردو

 کراچی: قائد آباد میں واقع محکمہ ریونیوکے دفتر میں پراسرار طور پر نقب زنی کی واردات کی گئی جب کہ ملزمان ریونیوکے 2دفتروں سے زمینوں کی اہم دستاویزات لیکر فرار ہوگئے۔

قائد آباد کے علاقے مین داؤد چورنگی پر قائم اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ، مختیارکار گڈاپ، اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری اور مختیار کارابراہیم حیدری کے دفتر میں پیر اور منگل کی درمیانی شب نقب زنی کی واردات ہوئی پولیس اور کرائم سین یونٹ موقع پر پہنچ گیا۔

ریونیو کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ محکمہ ریونیو کے دفتر کے 2 کمروں میں نقب زنی کی واردات ہوئی ملزمان باآسانی کمروں کے تالے توڑ کر اہم دستاویزات لیکر فرار ہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ یہ دونوں دفاترڈسٹرکٹ ملیر کے حوالے سے محکمہ ریونیو کے اہم دفاتر کہلائے جاتے ہیں، ان دونوں سب ڈویژن کی زمینوں کے کئی معاملات نیب اوراینٹی کرپشن میں چل رہے ہیں، اہم ریکارڈ چوری کرنے کے علاوہ اہم رجسٹر کے صفحات بھی پھاڑے گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ ان ڈویژن میں دیہہ ابراہیم حیدری،شرافی گوٹھ، کھانٹو، لانڈھی ،بھینس کالونی، اور گڈاپ کی اراضی کے کھاتوں میں جعلی کھاتے بناکر 99سالہ لیز جعلی داخل بھی کی گئی تھی۔

ایس ایچ او غوث بخش نے بتایا کہ سرکاری افسران نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ ایک دفتر سے 12فارم، دوسرے دفتر سے بھی 12فارم اورکسی کے نام پر جاری نہ ہونے والے 10این او سیز بھی چوری کی گئی ہیں جبکہ سرکاری افسران اپنا سرکاری ریکارڈ دیکھ رہے ہیں، اس کے بعد ہی واقعے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

پولیس کو شبہ ہے کہ نقب زنی کی واردات میں سرکاری دفتر کا عملہ ملوث ہے، پولیس کے مطابق کرائم سین یونٹ نے توڑی جانے والے الماریوں سے فنگر پرنٹ حاصل کرلیے ہیں۔

 

 

The post کراچی؛ محکمہ ریونیو کے دفتر سے زمینوں کی اہم دستاویزات چوری appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3F45GBJ
via IFTTT

حکومت کی روایتی غفلت، اورنج لائن بس منصوبہ بدستور تاخیر کا شکار ایکسپریس اردو

 کراچی:  سندھ حکومت کی روایتی غفلت کے سبب اورنج لائن بس منصوبہ بدستور تاخیر کا شکار ہے۔

ایکسپریس کے سروے کے مطابق اورنج لائن بس منصوبے کا سول ورک مکمل ہوچکا ہے، ٹریک میٹرک بورڈ آفس چورنگی تا اورنگی ٹاؤن ٹی ایم اے آفس تک تعمیر کردیا ہے، مکینیکل ورکس کی بھی تکمیل کردی گئی ہے لیکن الیکٹریکل کام مکمل نہیں ہوئے ہیں، 4 اسٹیشنوں کے کام آخری مراحل میں ہیں، لفٹوں اور ایکسکلیٹر کے کام سست روی کے شکار ہیں اور یہ کام نومبر تک مکمل ہوتے نظر نہیں آرہے۔

واضح رہے کہ اورنج لائن بس منصوبہ صرف 3.9کلومیٹر پر محیط ہے، یہ منصوبہ 2016  میں شروع ہوا اور اسے 2017میں مکمل کیا جاناتھا لیکن سندھ حکومت کی روایتی بے حسی اور غفلت سے منصوبے پر تعمیراتی کام کئی بار بند ہوا اور 5سال گزرجانے کے باوجود مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔

صوبائی حکومت کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سندھ حکومت نے نہ صرف اورنج لائن کی تعمیر میں تاخیر برتی بلکہ بسوں کی خریداری میں بھی عدم دلچسپی کا اظہار کیا، اصولی طور پر سندھ حکومت کو اورنج لائن کے لیے بسوں کی خریداری خود کرنی چاہیے تھی لیکن صوبائی حکومت نے یہ ذمے داری وفاقی حکومت کو سونپ دی۔

ایک سال قبل سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کے ادارہ سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل) سے درخواست کی کہ گرین لائن منصوبے کے لیے بسوں کی درآمدگی کے ساتھ ہی اورنج لائن بس منصوبے کے لیے بھی بسیں درآمد کی جائیں اور اس کے ساتھ ہی اورنج لائن کوریڈور پر 3سال تک بسیں چلانے کا انتظام بھی ایس آئی ڈی سی ایل ہی سنبھال لے جس کی فنڈنگ سندھ حکومت کرے گی۔

واضح رہے کہ گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ وفاقی حکومت کی زیر نگرانی تعمیر ہورہا ہے۔

وفاقی حکومت گرین لائن کے لیے 80بسیں ماہ ستمبر تک چین سے درآمد کرلے گی جو رواں سال ماہ اکتوبر یا نومبر تک سرجانی ٹاؤن تا نمائش چورنگی آپریشنل ہوجائے گا اور کراچی کے شہریوں کو جدید سفری سہولیات میسر آجائیں گی،  سندھ حکومت کے متعلقہ افسر  نے بتایا کہ اورنج لائن کے لیے 20 بسیں چین سے خریدی جائیں گی۔

سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت سندھ حکومت جب وفاقی حکومت کو بسوں پر آنے والی لاگت ادا کریگی تو وفاقی حکومت چینی کمپنی کو بسوں کی تیاری کا آرڈر کریگی اس ضمن میں سندھ حکومت نے بسوں کی لاگت کی ادائیگی میں کافی تاخیر کی جس کی وجہ سے بسوں کی درآمدگی میں کئی ماہ تک کی تاخیر ہوگی۔

متعلقہ افسر  نے بتایا کہ سندھ حکومت نے بسوں کی لاگت کی ادائیگی گزشتہ ماہ کے آخر میں کی ہے جس کے بعد وفاقی حکومت نے چینی کمپنی کو بسوں کی تیاری کا آرڈر دیدیا ہے، بسوں کی تیاری میں چار سے پانچ ماہ لگیں گے اور شپمنٹ میں بھی 15روز لگیں گے، توقع ہے کہ یہ بسیں اگلے سال جنوری یا فروری میں آجائیں گی، جس کی بعد ڈرائیورز اورعملے کی تربیت ہوگی، اگلے سال مارچ میں اورنج لائن پر بسیں آپریشنل ہونے کا امکان ہے۔

صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری شارق احمد نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اورنج لائن بس منصوبہ رواں ماہ مکمل کرلیا جائے گا اور بسیں دسمبر میں آجائیں گی، انھوں نے یہ تسلیم کیا کہ بسوں کی لاگت کی ادائیگی میں کچھ تاخیر ہوئی ہے۔

تاہم انھوں نے وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ وفاقی حکومت اورنج لائن پر بسوں کو آپریشنل بھی کریگی اس لیے وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ جنریٹر، فیول ٹینک، واشنگ ایریا اور دیگر فنی نوعیت کے پارٹس اورنج لائن بس منصوبے میں شامل کیے جائیں جس کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا اور ہمیں نظر ثانی شدہ پی سی ون منظورکروانی پڑی۔

شارق احمد نے کہا کہ یہ کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا، سندھ حکومت نے گارنٹی دیدی تھی، وفاقی حکومت بسوں کی خریداری کا آرڈر کرسکتی تھی لیکن وفاقی حکومت نے فنڈز کی ادائیگی تک انتظار کیا، یہ اس کی مرضی ہے۔

بہرکیف شارق احمد نے کہا وہ کوئی بلیم گیم نہیں کرنا چاہتے، ہر کام خوش اسلوبی سے ہورہا ہے، وفاقی حکومت کئی معاملات میں بہت تعاون کررہی ہے اور ہماری ان کے ساتھ اچھی انڈر اسٹینڈنگ ہے، انھوں نے کہا کہ جلد ہی کراچی کے شہری اورنج لائن پر جدید سفری سہولیات سے استفادہ حاصل کرلیں گے۔

The post حکومت کی روایتی غفلت، اورنج لائن بس منصوبہ بدستور تاخیر کا شکار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3zKT4M4
via IFTTT

سندھ، مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارش کا امکان ایکسپریس اردو

 کراچی: کراچی سمیت دیہی سندھ کے اضلاع اور مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر کی جانب سے جاری ویدرایڈوائزری کے مطابق شمالی بحیرہ عرب میں تشکیل پانے والے ہواکے کم دباؤ کے نتیجے میں سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔

سائیکلونک اسٹورم(سمندری طوفان)گلاب کا باقی ماندہ حصہ ہوا کے کم دباؤ کی صورت میں وسطی بھارت میں موجود ہے جس کا رخ بھارتی گجرات کی جانب ہے،29یا30ستمبر کی دوران  شمال مشرقی بحیرہ عرب میں مناسب موسمی صورت حال ملنے کے باعث دوبارہ  شددت پکڑ سکتا ہے،اس کے زیر اثر کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین آج سے2اکتوبر کے دوران وسع پیمانے پر بارشوں کا امکان ہے۔

طوفانی بارش کراچی میں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہے جبکہ،ٹھٹھ، حیدرآباد، دادو میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ رہے گا۔

ادھر لسبیلہ، سومیانی،اورڑماڑا، پسنی گوادر تربیت اور جیوانی میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 30 سمتبر سے 3 اکتوبر کے درمیان  وسع پیمانے پر بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق 30ستمبر سے3اکتوبر کے دوران سمندر میں  طغیانی اور کبھی  انتہائی طغیانی رہ سکتی ہے،کھلے سمندر میں مچھلی کے شکار پرجانے والے ماہی گیر اس دورانیے میں سمندر میں جانے سے گریز کریں تاہم دوپہر کے وقت کراچی شہر کے مختلف علاقوں صدر، کلفٹن، برنس روڈ، عائشہ منزل، لیاقت آباد، شاہراہ فیصل، لیاقت آباد، کراچی ائرپورٹ، فیڈرل بی ایریا، گلستان جوہر میں کہیں پھوار اور کہیں ہلکی بارش ہوئی۔

The post سندھ، مکران کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارش کا امکان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kNsQV1
via IFTTT

نوری آباد کے قریب مسافر بس اور ٹرالر میں تصادم، 5 افراد جاں بحق ایکسپریس اردو

نوری آباد: حیدرآباد کوٹری موٹر وے لونی کوٹ کے قریب مسافر بس اور ٹرالر میں خوفناک تصادم سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حیدرآباد کوٹری موٹر وے لونی کوٹ کے قریب مسافر بس اور ٹرالر کے درمیان خوفناک تصادم کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔

مسافر کوچ کراچی سے حیدرآباد جا رہی تھی، حادثہ موٹر وے شہر بقاء کے قریب پیش آیا جب کہ حادثے کے بعد پیچھے سے آنے والی دیگر 2 کاریں بھی آپس میں ٹکرا گئیں۔

ایدھی ذرائع کے مطابق پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمی افراد کو کوٹری تعلقہ اسپتال منتقل کیا، جاں بحق افراد کی لاشوں کو کراچی منتقل کیا جائے گا۔

The post نوری آباد کے قریب مسافر بس اور ٹرالر میں تصادم، 5 افراد جاں بحق appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ofUWu8
via IFTTT

آج کا دن کیسا رہے گا ایکسپریس اردو

حمل:
21مارچ تا21اپریل

بسلسلہ تعلیم مقاصد بہت حد تک پورے ہو سکتے ہیں، کسی غیر ملکی فرم کے ساتھ طویل المیعاد معاہدہ ہو سکتا ہے، سیاسی و سماجی کارکن بھی عروج حاصل کر سکیں گے۔

ثور:
22 اپریل تا 20 مئی

بسلسلہ جائیداد مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ اس سلسلے میں برد باری سے کام لیں ۔ امیدوں میں مایوسی ہو سکتی ہے۔ رشتہ داروں سے تعلقات مضبوط ہو سکتے ہیں۔

جوزا:
21 مئی تا 21جون

بنا بنایا کھیل بگڑ سکتا ہے اور بنی ہوئی ساکھ بھی لہٰذا اپنی سوچ اور فیصلے بدل دیں تاکہ حالات بہتر ہو سکیں ورنہ حالات مزید خراب ہو جائیں گے اور آپ کچھ نہ کر سکیںگے۔

 

سرطان:
22جون تا23جولائی

اہم مقدمات میں کامیابی کے امکان ہیں البتہ آپ کے ہم پیالہ و نوالہ دوست آپ کی جڑیں کاٹنے میں مصروف رہیں گے لہٰذا محتاط رہیں۔

اسد:
24جولائی تا23اگست

اپنے خیالات پر کنٹرول کیجئے کامیابی آپ کے ہمراہ چلے گی لیکن شرط یہ ہے کہ آپ ہمت نہ ہاریں بسلسلہ جائیداد مایوسی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

 

سنبلہ:
24اگست تا23ستمبر

کھانسی، نزلہ، زکام کی بدولت آج طبیعت ناساز ہو سکتی ہے۔ لہٰذا محتاط رہیں۔ مزاج کی تلخی بھی کم کرم دیں تاکہ گھریلو خوشیوں میں اضافہ ہو سکے۔

میزان:
24ستمبر تا23اکتوبر

اگر آپ کے پاس کچھ رقم ہے تو اسے فضول کاموں کی نذر کر دیں گے اور آپ خالی ہاتھ ہو سکتے ہیں لہٰذا اسے بچا کر رکھیں۔

عقرب:
24اکتوبر تا22نومبر

آج کے دن اپنوں سے بھی محتاط رہیں کیونکہ آج گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے والی مثل درست ثابت ہو سکتی ہے لہٰذا ہر ایک پر کڑی نظر رکھیں۔

قوس:
23نومبر تا22دسمبر

آج کے دن کسی پر بھی غصہ نہ کریں بس اپنے غصہ کو دباتے رہیں کیونکہ یہی چیز کسی بھی وقت انتہائی پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔

جدی:
23دسمبر تا20جنوری

صدقہ خیرات کرتے رہنا آپ کے لئے کافی بہتر ہے۔ آج کل حالات بالکل آپ کے لئے سازگار نہ ہیں۔ اچھے بھلے دوست بھی مخالفت پر آمادہ ہو سکتے ہیں۔

دلو:
21جنوری تا19فروری

گھریلو زندگی جیسی ہے ویسی ہی رہے گی اور پھر بہتری یا خرابی کا انحصار آپ کے مزاج پر ہے اگر آپ اعتدال کو اپنائے رکھیں تو وقت اچھا گزر سکتا ہے۔

حوت:
20 فروری تا 20 مارچ

کسی صاحب حیثیت مقتدر شخصیت کے ساتھ تعلقات قائم ہو سکتے ہیں اگر اس قسم کے تعلقات پہلے ہی استوار ہو چکے ہیں تو پھر یہ مضبوطی اختیار کر سکتے ہیں۔

The post آج کا دن کیسا رہے گا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3iwZBVb
via IFTTT

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے اعلان کردہ اسکواڈ میں 3 تبدیلیوں کا امکان ... قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں ناقص کارکردگی کے باعث اعظم خان، محمد حسنین اور صہیب مقصود کو ٹیم سے ڈراپ کرنے ... مزید

چند ماہ کی بہتری کے بعد پھر سے لاہور میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ... صفائی کمپنیوں کو عدم ادائیگیوں کے باعث لاہور میں صفائی آپریشن بری طرح متاثر، کئی روز سے کچرا اٹھایا ہی نہیں ... مزید

سی پیک میں شامل سب سے اہم منصوبہ ایم ایل 1 مزید تاخیر کا شکار ہو گیا ... ایکنک کی منظوری کے باوجود رواں سال کے دوران منصوبے پر کام شروع ہونے کے امکانات ختم، حکومت نے آئندہ ... مزید

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10 دہشت گرد ہلاک ایکسپریس اردو

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کرکے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر جنوبی وزیرستان میں آپریشن کرکے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں کی کمیں گاہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد ہوا اور یہ ہلاک دہشت گرد معصو م شہریوں کے قتل میں ملوث تھے جب کہ پاک فوج نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ہر قیمت پر ختم کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

The post جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10 دہشت گرد ہلاک appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3ulG4eA
via IFTTT

بیٹی سے زیادتی کرنیوالا ملزم پولیس کو چکمہ دیکر فرار، 2 اہلکار گرفتار ایکسپریس اردو

 کراچی: بیٹی سے زیادتی کرنے والا ملزم پولیس کو چکمہ دے کر بآسانی فرار ہوگیا جبکہ غفلت برتنے پر دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سعید آباد پولیس نے بیٹی سے مبینہ زیادتی کے الزام میں والد محمد سلیم کو گرفتار کیا تھا۔ ملزم کو گرفتاری سے قبل کتے نے کاٹ لیا تھا۔ پولیس نے ملزم کو عدالت کے حکم پر جیل بھیجا تاہم ملزم کا زخم خراب ہونے پر جیل انتظامیہ نے علاج کے لیے اسے جناح اسپتال میں منتقل کیا۔ ملزم پولیس اہلکاروں سے بہانے سے ہتھکڑی کھلوا کر اسپتال سے فرار ہوگیا۔

صدر پولیس نے غفلت و لاپرواہی برتنے کے الزام میں اپنے ہی تھانے کے دو اہلکاروں سنگھار اور لیاقت علی کو گرفتار کرلیا جبکہ فرار ہونے والے ملزم سلیم کو سیعد آباد انویسٹی گیشن نے دوبارہ گرفتار کرلیا۔

The post بیٹی سے زیادتی کرنیوالا ملزم پولیس کو چکمہ دیکر فرار، 2 اہلکار گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3kO20fl
via IFTTT

ایران سے دہشتگردوں کی ایف سی بارڈر پوسٹ پر فائرنگ، ایک جوان شہید اور ایک زخمی ایکسپریس اردو

چوکب: ایران سے دہشت گردوں نے ایف سی بارڈر پوسٹ پر فائرنگ کردی جس سے ایک جوان شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں نے ایرانی حدود سے پاکستانی علاقے میں فائرنگ کی، بلوچستان میں چوکب کے علاقے میں ایف سی کی بارڈر پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں نے فائرنگ کے دوران چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا جس سے ایف سی کا جوان مقبول شاہ شہید ہوگیا جب کہ ایک اہلکار زخمی بھی ہوا، پاکستان نے متعلقہ ایرانی حکام کو واقعے سے آگاہ کردیا۔

The post ایران سے دہشتگردوں کی ایف سی بارڈر پوسٹ پر فائرنگ، ایک جوان شہید اور ایک زخمی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3zTHPkl
via IFTTT