لندن: بلیوبیل نامی ایک خوبصورت گولڈ فِش کی جان بچانے کے لیے 300 برطانوی پاؤنڈ خرچ کئے گئے اور یہ رقم 70 ہزار پاکستانی روپے کے لگ بھگ ہے۔
اس گولڈ فش کی عمر17 برس ہے جس کے منہ میں گوشت کا لوتھڑا بن رہا تھا اور اس کی طبیعیت بگڑرہی تھی۔ برطانوی شہر لنکن کے ایک شخص نے اسے کئی برس سے پال رکھا تھا۔ گولڈ فِش سست پڑنے پر وہ اسے مچھلیوں کی بہترین سرجن ہانا جیسپ کے پاس لے کرآیا۔ ہانا نے اپنی ٹیم کے ساتھ اس کا آپریشن کیا جو ایک غیرمعمولی مشکل کام تھا جس پر خطیر رقم خرچ کی گئی۔ اس کے منہ میں بننے والا لوتھڑا یہاں تک بڑھ گیا تھا کہ مچھلی خود کھانے سے قاصر تھی اور اس کا مالک اپنے ہاتھوں سے اسے غذا دے رہا تھا۔
ڈاکٹر ہانا ایک عرصے سے گولڈ فِش کا مطالعہ کررہی تھیں اور اس کے حلق میں بننے والے لوتھڑوں سے واقف تھیں لیکن اب پانی سر سے اونچا ہوچکا تھا۔ یہ ان کی زندگی کا دوسرا پیچیدہ ترین آپریشن بھی تھا جس میں مچھلی کو سلایا گیا اور آپریشن کے بعد اٹھایا گیا جس میں ایک گھنٹہ لگا۔ آپریشن سے لوتھڑا نکالنے میں کل 20 منٹ صرف ہوئے۔
مچھلی کو بے ہوش کرنے کے لیے خاص طریقہ کا خواب آور کیمیکل دیا گیا اور یہی سب سے مشکل مرحلہ بھی تھا۔ پہلے اسے خاص انیستھیسیا والے محلول میں ڈبویا گیا جہاں مچھلی پر غنودگی چھائی رہی اورآپریشن میں اس پر مسلسل پانی ڈال کر اسے گیلا رکھا گیا۔ اس دوران ہانا نے پیچیدہ آپریشن کرکے لوتھڑا نکالا۔ اس کے بعد زخم پر دوا لگائی اور درد کش دوا بھی دی۔
اب گولڈ فِش مکمل طور پرتندرست ہے اور خوش وخرم زندگی گزاررہی ہے۔
The post پالتو گولڈ فِش کی جان بچانے کے لیے 70 ہزار روپے خرچ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3zQSzQC
via IFTTT
No comments:
Post a Comment