Thursday, March 26, 2020

ہمارے دانتوں میں زندگی کا اہم ریکارڈ جمع ہوتا رہتا ہے ایکسپریس اردو

 نیویارک: ایک نئی تحقیق کے مطابق جس طرح درختوں کے تنے میں دائرے موسم اور خود درخت کا احوال بتاتے ہیں عین اسی طرح دانتوں کی سطح پر آڑھی ترچھی لکیریں پوری زندگی کی کہانی بیان کرسکتی ہیں۔ اس طرح دانت ہماری زندگی کی داستان بیان کرتے ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی میں دندانی بشریات کے ماہر پروفیسر پاؤلو کیریٹو کہتے ہیں کہ دانت کو جسم کا خاموش اور مردہ حصہ نہ سمجھئے کیونکہ ان میں زندگی کی تمام کیفیات کا ریکارڈ تحریر ہوتا ہے۔

اپنے مطالعے میں انہوں نے 25 سے 70 سالہ فوت شدہ افراد کے 47 دانتوں کا مطالعہ کیا جو افریقہ کے ملاوی اور بانٹو علاقوں میں رہتے تھے۔ ان تمام افراد کی زندگی اور صحت کا حوالہ پہلے سے ہی مرتب شدہ تھا۔ ماہرین کے مطابق دانتوں کے جڑ کے قریب موجود ایک مٹیریل ، سیمینٹم ہوتا ہے جس پر لکیریں بنتی رہتی ہیں۔ ان میں جسمانی نشوونما اور دیگر کیفیات کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔

خردبین سے دیکھنے پر لوگوں کی پیدائش، خواتین میں سن یاس یا مینوپاز، بیماری اور دیہات سے شہروں تک منتقلی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اگرچہ ابھی چند درجن دانتوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے لیکن ان میں موجود اشارے فوت شدہ افراد کی زندگی کے عین مطابق دیکھے گئے ہیں۔

اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ سیمینٹیم میں موجود یہ ریکارڈ مستقبل قریب میں بہت سے لوگوں کی زندگی سے پردہ اٹھاسکے گا۔ اس کا استعمال جرائم کی تفتیش سے لے کر آثارِ قدیمہ تک میں ممکن ہوگا۔

The post ہمارے دانتوں میں زندگی کا اہم ریکارڈ جمع ہوتا رہتا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2QQglIK
via IFTTT

No comments:

Post a Comment