اوہائیو: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ لمبی گردن والے ڈائنوسار کی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے جس کی دم کی ہڈی دل کی شکل کی طرح ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی افریقہ سے 145 ملین سال پرانے ڈائنو سارز کی باقیات ملی ہیں، لمبی گردن والے اس ڈائنوسار کی امتیازی بات اس کی دم کی ہڈی کا دل کی شکل کی طرح ہونا ہے۔
ڈائنوسار کی اس نئی قسم کی دریافت کا سہرہ امریکی یونیورسٹی اوہائیو کے سائنس دانوں کے سر جاتا ہے جنہوں نے 2014 میں پہلی بار اس ڈائنوسار کے ایک ہڈی ملنے کے بعد مسلسل کھدائی کا کام جاری رکھا یہاں تک کے دنیا کو ڈائنوسار کی منفرد نسل سے متعارف کرایا۔
سائنسی جریدے پلوس ون میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے اس ڈائنوسار کا تعلق ’عصر چاکی‘ (Cretaceous period) یعنی 145 ملین سال قبل کے زمانے سے ہے اور یہ ٹائناسارز کی ایک قسم ہے۔
سائنس دانوں نے اسے افریقا میں بولی جانے والی زبان سواحلی میں (Mnyamawamtuka moyowamkia) کا نام دیا ہے۔ جس کے معنی ’دل کی شکل والی دمچی رکھنے والا جانور‘ ہے۔ قدرت کے اس حیرت انگیز تخلیق کے مطالعے میں افریقا کے ایکو سسٹم میں رونما ہونے والے ارتقائی مراحل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
The post لمبی گردن والے ڈائنورسار کی نئی قسم دریافت appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2GxQX7h
via IFTTT
No comments:
Post a Comment