کراچی: طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس انفلوائنزا سارس وائرس سے مطابقت رکھتا ہے اس نسل کے 7 وائرس بتائے جاتے ہیں، یہ وائرس ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں منتقل ہوتا ہے۔
اس وائرس کا سبب بننے والا ہیتھوجن بالکل نیا ہے اور وائرس متاثرہ افرادکانظام تنفس (سانس) لینے میں تکلیف اور دشواری پیدا کرتا ہے، پہلی بارکوروناوائرس سے متاثرہ مریض 1860 میں رپورٹ ہواتھا،کورونا وائرس کی ایک فیملی ہے جس میں سارس وائرس، زکام وائرس، ایبولاوائرس سمیت دیگر وائرس شامل ہیں۔
اس فیملی وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں میں تیزبخار،سانس لینے میں دشواری سے لیکر ریسپائریٹری سینڈروم شامل ہے، 2002 اور 2003 کے دوران چین اور ہانگ کانگ میں اس وائرس سے سیکٹروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جینیاتی تجزیے کے مطابق اس وائرس کی افزائش چمگاڈروں میں ہوتی ہے لیکن طبی محققین کے مطابق اس وائرس کی انسانوں میں منتقلی میںکسی دوسرے جانورکاکردار بھی ہوسکتا ہے، ایک اورتحقیق کے مطابق یہ وائرس کی انسانوں میں حرام منگلی جانوروں اور پرندوں کے ذریعے سے بھی ہوتی ہے، چین کے ڈیزیز کنڑول اور پریونشن سینٹرکے مطابق اس وائرس کی ابتدا چین کے شہر ووہان کے ایک (سی فوڈ) مارکیٹ سے ہوئی۔
حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ یہ وائرس انسانوں سے دیگر صحت مند افراد میں تیزی سے پھیلتا ہے، دسمبر میں چائنا میں رپورٹ ہونے والے اس وائرس کوکرونا 2019-nCoV کا نام دیاگیا ہے جو اس وائرس کی نئی قسم ہے۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس ماضی میں پھیلنے والی وبا سارس وائرس (SARS) اور (MERS) سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہا اور یہ ان سے زیادہ خطرناک بھی ہے، یہ وائرس کھانسنے ، چھینک کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی بھرپورصلاحیت رکھتا ہے۔ متاثرہ شخص کے سانس، کھانسی وغیرہ سے یہ وائرس گھر میں بھی پھیلتا ہے لہذا گھر میں معمولی فلو ہونے کی صورت میں مکمل احتیاط برتی جائے، بچوں کو متاثرہ فرد سے دور رکھاجائے، چھینک آنے کی صورت میں ہاتھوں کو اچھی طرح دھویا جائے۔
وائرس کی علامات میں ’’متاثرہ افراد میں بدہضمی، سردی لگنے، تیز بخار اورکھانسی شدت سے ہوتی ہے‘‘ شامل ہیں،وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد متاثرہ مریض میں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔
The post کورونا وائرس انفلوائنزا سارس سے مطابقت رکھتا ہے، ماہرین طب appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2VhH7Nc
via IFTTT
No comments:
Post a Comment