Sunday, December 31, 2023

انجمن اساتذہ کا شاہ لطیف یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی مبینہ نازیبا وڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ ایکسپریس اردو

  کراچی:  شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلرکی مبینہ طور پر  نازیبا وڈیو وائرل ہونے کے معاملے  پر انجمن اساتذہ نے نگراں وزیراعلیٰ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ 

سندھ کی اکیڈمک تاریخ میں نازیبا حرکات پر مشتمل وڈیو کا ایک حیران کن اور تازہ معاملہ سامنے آیا ہے اور سوشل میڈیا پر شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل ابوپوٹو کی مبینہ طور پر نازیبا وڈیو نے سندھ کے اکیڈمک حلقوں میں سراسیمگی پھیلا دی ہے۔

وائس چانسلر کی مبینہ نازیبا ویڈیو وائرل ہونے سے شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے اساتذہ و ملازمین میں چہ مہ گوئیوں سے شروع ہونے والے معاملے کی بازگشت اب وزیر اعلی ہائوس تک پہنچ گئی ہے۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) پاکستان کے جنرل سیکریٹری اور شاہ لطیف یونیورسٹی کی اساتذہ کی انجمن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اختیار علی گھمرو اور انجمن کے سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر حسام الدین شیخ نے اس معاملے کو قرطاس پر لاتے ہوئے نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر سے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹاکر فوری تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی کے ڈینز نے اساتذہ کو بتایا ہے کہ اگر وزیر اعلی ہائوس اس معاملے کا فوری نوٹس نہیں لیتا تو وہ پیر سے وائس چانسلر کی صدارت میں منعقد ہونے والے کسی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

فپواسا کے جنرل سیکریٹری اور انجمن اساتذہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے صدر ڈاکٹر گھمرو نے ’’ ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں یونیورسٹی ڈینز کے اس ارادے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں بھی سوشل میڈیا پر بعض ڈینز کے کچھ اس طرح کے تحریری پیغامات موصول ہوئے ہیں جبکہ پیر کو ڈینز وزیر اعلی ہائوس کو خطوط بھی لکھ رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وائس چانسلر کی مبینہ ویڈیو 3 روز قبل منظر عام پر آئی ہے جس کے بعد یونیورسٹی کی صورتحال بہتر نہیں ہے، ہم نے وزیر اعلی سندھ سے گزارش کی ہے کہ وہ اس معاملے کی غیر جانبدار تحقیقات کرائیں اور تحقیقات کے دورانیے میں ڈاکٹر ابوپوٹو کو اس عہدے سے علیحدہ کردیں۔

اس سلسلے میں صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کو لکھے گئے مکتوب میں انجمن اساتذہ کے صدر اور جنرل سیکریٹری نے موقف اختیار کیا ہے کہ  وہ وائس چانسلر کی مبینہ نازیبا وڈیو پر سنجیدگی سے فوری نوٹس لیں کیونکہ اس وڈیو سے شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کی ساکھ شدید مجروح ہوئی ہے جس میں بظاہر وائس چانسلر ملوث ہیں۔

مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وائرل وڈیو نے یونیورسٹیز کی لیڈر شپ پر سنجیدہ سوالات اٹھادیے ہیں جو اداروں کی ساکھ کے لیے شدید خطرے والی بات ہے،  یہ وڈیو یونیورسٹی کے طلبہ، اساتذہ اور عام لوگوں کے لیے حیران کن ہے اور سب کو اس پر شدید تحفظات ہیں۔

خط میں نگراں وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جامعات پر عوام کے اعتماد کو بحال رکھنے کے لیے اس معاملے کی فوری اور غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائیں۔
واضح رہے کہ مبینہ نازیبا وڈیو سے شدید تنقید کی زد میں آنے والے شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل ابوپوٹو کے عہدے کی مدت کا یہ آخری سال ہے،  ان کے عہدے کی مدت اکتوبر 2024 میں پوری ہوجائے گی ان کی تقرری سابق سندھ حکومت کے دور میں تلاش کمیٹی(سرچ کمیٹی) کی سفارش پر کی گئی تھی۔

ایکسپریس نے اس معاملے پر وائس چانسلر کا موقف جاننے کے لیے ان سے رابطہ کیا جس پر ان کا پیغام موصول ہوا کہ یونیورسٹی کے پی آر او سے رابطہ کرلیں۔  یونیورسٹی کے پی آر او سے جب اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ  وائس چانسلر اپنے جاری وڈیو پیغام میں اس وڈیو کو جعلی قرار دے چکے ہیں اور کہہ چکے ہیں کہ اس وڈیو کو ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے بنایا گیا ہے۔

پی آر او کا مزید کہنا تھا کہ اس یونیورسٹی کے اندر اور باہر سے کئی لوگ اس میں ملوث ہیں جو وائس چانسلر سے کہتے ہیں کہ سابق انتظامیہ کی طرز پر انھیں accommodate کیا جائے۔  ان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر نے تمام ملوث متعلقین کے خلاف ایف آئی آے سائبر کرائم میں درخواست بھی دے دی ہے۔

اس سلسلے میں حکومت سندھ کا موقف جاننے کے لیے وزیر اعلی سندھ کے ترجمان رشید چنا سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

The post انجمن اساتذہ کا شاہ لطیف یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی مبینہ نازیبا وڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/wl9NH7h
via IFTTT

No comments:

Post a Comment