کوئٹہ: بلوچستان کی زمینی سرحدیں ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں جو کہ دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان پولیس کے لئے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
بلوچستان کانسٹیبلری کے 88 ویں بیج کے 313 ریکروٹس کی پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کے کئی چیلنجز درپیش ہیں، ٹارگٹ کلنگ دہشت گردی اغواء برائے تاوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر دہشت گرد حملے ہمارے لئے لمحہ فکریہ تھے جن پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔
آئی جی بلوچستان نے کہا ہے کہ بلوچستان رقبہ کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جس کی زمینی سرحدیں ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں ہمیں بیرونی خطرات کا بھی سامنا ہے جو کہ دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان پولیس کے لئے بھی ایک بڑا چیلنج ہے تاہم یہ امر باعث اطمینان ہے کہ بلوچستان پولیس ان چیلنجز سے مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
محسن حسن بٹ نے کہا موجودہ حالات میں پولیس جوان مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کو قانون کے کٹہرے تک لانے کے فعال کردار ادا کررہی ہے۔ بلوچستان پولیس کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،پولیس کی جدید خطوط پر تربیت اور بہتر حکمت عملی کی وجہ سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان کے مشکور و ممنون ہیں جنہوں نے ناگزیر حالات کے باوجود بلوچستان پولیس کو فنڈز فراہم کئے اور سدرن کمانڈ کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے پولیس کے جوانوں کو خصوصی تربیت فراہم کی۔
The post بلوچستان کی زمینی سرحدوں کا دو ملکوں سے ملنا بڑا چیلنج ہے، آئی جی پولیس بلوچستان appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2QnEKXl
via IFTTT
No comments:
Post a Comment