Wednesday, October 30, 2019

پاکستانی بچے کینگروز کے دانت کھٹے کر پائیں گے؟ ایکسپریس اردو

دورہ آسٹریلیا ہمیشہ ہی پاکستان کےلیے ایک مشکل امتحان ثابت ہوتا ہے۔ ماضی میں یہاں ناکامیوں کا طویل سلسلہ کئی کرکٹرز کا کیریئر مختصر کرنے کا سبب بنتا رہا۔ کئی نامی گرامی کھلاڑی یہاں سے اناڑی کا داغ سینے کے سجائے واپس آتے رہے۔ غیر یقینی کارکردگی دکھانے کےلیے مشہور پاکستان ٹیم خواب غفلت سے جاگ جائے تو بڑے سے بڑے برج الٹ دیتی ہے۔ کینگروز کے دیس میں ہی ورلڈکپ 1992 اور انگلینڈ میں چیمپئنز ٹرافی 2017 کی فتوحات اس کی بڑی مثالیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیم کی مسلسل ناکامیوں کے باوجود شائقین کی آس کبھی نہیں ٹوٹتی، ایک سیریز ہارنے کے بعد دوسری میں بہتری کی توقعات وابستہ کرلی جاتی ہیں۔

سری لنکا کے ہاتھوں تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں شکستوں کے بعد بھی شائقین سے زیادہ پی سی بی اور مینجمنٹ پریشان نظر آئے۔ ٹیسٹ اور ون ڈے تو ایک طرف، مختصر فارمیٹ میں عالمی نمبر ون ٹیم کے کپتان سرفراز حمد کو قیادت سے ہٹانے کے ساتھ ٹیم سے باہر بھی بٹھا دیا۔ عمراکمل اور احمد شہزاد کا تجربہ ناکام ہونے کے بعد شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے سینئرز کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ ٹیموں میں نوعمر بولرز کو شامل کرتے ہوئے کینگروز کے دانت کھٹے کرنے کا خواب دیکھا گیا ہے۔ شائقین ایک بار پھر آس لگائے ہوئے ہیں کہ پاکستان کا یہ نیا ٹیلنٹ سخت جان میزبان ٹیم کو حیران و پریشان کرتے ہوئے روشن مستقبل کی نوید سنائے گا۔ سیریز کے نتائج سے بھی زیادہ اس بات میں دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے کہ سازگار کنڈیشنز میں یہ بچے کس حد تک تہلکہ مچانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں محمد موسٰی زندگی کی 19 بہاریں دیکھ چکے ہیں۔ انڈر19 ورلڈ کپ 2018 میں متاثرکن کارکردگی کے بعد انہیں پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کا موقع ملا۔ اسلام آباد میں پیدا ہونے والے نوجوان بولر نے 7 فرسٹ کلاس میچز میں 37.57کی اوسط سے 17 وکٹیں حاصل کیں۔ محمد حسنین بھی اب تک انڈر 20 ہیں۔ حیدرآبادی پیسر 150 سے زائد کی رفتار سے گیندیں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پی ایس ایل میں بھی متاثر کیا۔ پاکستان کی جانب سے 5 ون ڈے میچز میں 60.60 کی اوسط سے 5 اور 3 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں 35 کی اوسط سے 3 وکٹیں حاصل کرپائے ہیں۔

حیرت کی بات ہے کہ ان دونوں نوجوان پیسرز کے ساتھ 37 سالہ محمد عرفان کا بھی انتخاب ہوا ہے، 34 سال کے وہاب ریاض اور 27سال کے محمد عامر کی خدمات بھی میسر ہوں گی۔ بزرگوں اور بچوں میں سے پیس بیٹری کےلیے کس کا انتخاب ہوتا ہے؟ یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔

ٹیسٹ سیریز کےلیے سب سے حیران کن فیصلہ انڈر 17 کرکٹر نسیم شاہ کی شمولیت کا ہے۔ پیسر نے 5 فرسٹ کلاس میچز میں 18.70 کی اوسط سے 17 شکار کئے اور آسٹریلیا میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کم عمرترین کرکٹر کا ریکارڈ ان کا منتظر ہے۔ محمد موسٰی بھی موجود ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی پہلے ہی انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم جما چکے ہیں۔ خیبر ایجنسی میں پیدا ہونے والے نوجوان پیسر نے ابھی 19 ویں سالگرہ منائی ہے، 19ون ڈے اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں۔ 3 ٹیسٹ میچز میں 31.41 کی اوسط سے 12 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان کے ساتھ 32 سالہ محمد عمران سینئر اور 29 سالہ محمد عباس بھی موجود ہوں گے۔

ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے آسٹریلیا میں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ نوجوان بولرز کے پاس تجربہ نہ سہی، جوش اور جذبہ ضرور ہے۔ پیسرز سازگار کنڈیشنز کا فائدہ اٹھانے کےلیے تیار ہیں۔ دوسری جانب قوم بھی خواہاں ہے کہ پاکستان کے یہ سرپرائز پیکیج کینگروز پر بھاری ثابت ہوں۔

نوجوان بولرز کو ایک بڑی مشکل یہ ہوگی کہ انہوں نے اپنی تیاری ہوم گراﺅنڈ پر ڈومیسٹک میچز کھیل کر کی ہے۔ آسٹریلیا میں پچز پر پیس اور باﺅنس کی موجودگی میں لائن اور لینتھ یکسر مختلف ہوگی۔ ان کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ آسٹریلوی کنڈیشنز سے کتنی جلد مطابقت حاصل کرپاتے ہیں۔

نئے ٹیلنٹ کو اس مشکل چیلنج کےلیے تیار کرنے میں بولنگ کوچ وقار یونس کا کردار اہم ہوگا۔ سابق کپتان نہ صرف کینگروز کے دیس بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ میدانوں میں کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کی رہنمائی نوجوان بولرز کے حوصلے جوان کرسکتی ہے… اور حوصلے جوان بھی رکھ سکتی ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔

The post پاکستانی بچے کینگروز کے دانت کھٹے کر پائیں گے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2q8YHW8
via IFTTT

No comments:

Post a Comment