Thursday, June 29, 2023

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ایکسپریس اردو

اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے ہو گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدہ کا اعلان کردیا گیا۔ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کی ابتدائی منظوری مل گئی، جس سے ڈیفالٹ کا خطرہ کم ہو گیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر مالیت کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جب کہ آئی ایم ایف نے معاہدہ کی تصدیق کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، مالیاتی معاہدے پر اہم گفتگو

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسٹاف لیول معاہدہ کی منظوری دے گا جب کہ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جولائی کے وسط میں ہوگا۔ آئی ایم ایف اور پاکستانی کے درمیان طے پانے والا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

اعلامیہ کے مطابق نیا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ حالیہ بیرونی جھٹکوں سے معیشت کو مستحکم کرنے، میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے اور کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے کے لیے حکام کی فوری کوششوں کی حمایت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا معاشی اصلاحات کیلیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار

مزید یہ کہ نیا ایس بی اے معاہدہ پاکستانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے ملکی آمدنی کو بہتر بنانے اور محتاط اخراجات پر عمل درآمد کے ذریعے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے جگہ بھی پیدا کرے گا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے موجودہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے مستحکم پالیسی پر عمل درآمد کلیدی حیثیت رکھتا ہے، بشمول زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، بیرونی دباؤ کو جذب کرنے کے لیے مارکیٹ کا تعین شدہ زر مبادلہ کی شرح اور اصلاحات پر مزید پیش رفت، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں، موسمیاتی لچک کو فروغ دینے، اور بہتر بنانے میں مدد کرنا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان 1950 کی دہائی سے تقریباً 2 درجن بیل آؤٹ کے ساتھ آئی ایم ایف کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے۔

The post پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/kBtyXw6
via IFTTT

No comments:

Post a Comment