Saturday, July 29, 2023

کراچی میں سڑک پر پڑے گڑھے نے ماں اور کمسن بیٹی کی جان لے لی ایکسپریس اردو

  کراچی: شہر قائد میں سڑک پر پڑے گڑھے نے ماں اور کمسن بیٹی کی زندگیاں نگل لیں۔

پاک کالونی میں آوارہ کتوں سے بچنے کے دوران سڑک پر گڑھے کی وجہ سے گرنے والی موٹر سائیکل کو کے ایم سی کے ٹرک نے روند دیا جس کے نتیجے میں ماں بیٹی جاں بحق ہوگئی جبکہ شوہر معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔

ماں اور بیٹی کی لاشیں ایدھی کے رضا کاروں نے سول اسپتال پہنچائیں جہاں ان کی شناخت 30 سالہ نگینہ زوجہ فیضان اور بیٹی کی 7 سالہ ارمیش کے نام سے کی گئی۔ اس حوالے ایس ایچ او پاک کالونی عبدالخالق انصاری نے بتایا کہ پولیس نے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کرکے کے ایم سی کا ٹرک قبضے میں لے لیا ہے۔

truck

پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد ماں اور بیٹی کی لاشیں ورثا کے حوالے کردیں۔ دونوں میتیں ان کی رہائش گاہ پاک کالونی جہان آباد پہنچیں تو کہرام مچ گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں جبکہ علاقہ مکین اور رشتے داروں کی بڑی تعداد انکے گھر جمع ہوگئی اور محلے میں سوگ کی فضا چھا گئی۔

اہلخانہ نے بتایا کہ فیضان اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ ہفتے کی صبح موٹر سائیکل پر بسم اللہ ہوٹل پاک کالونی سے ناشتہ لیکر واپس گھر آ رہا تھا کہ آوارہ کتوں سے بچنے کی کوشش میں سڑک پر گڑھے کی وجہ سے موٹر سائیکل کا توازن بگڑ گیا اور وہ بیوی بچوں سمیت سڑک پر گر گیا۔

اس دوران کے ایم سی کے ٹرک نے ریورس کرتے ہوئے سڑک پر گری ہوئی ماں اور بیٹی کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں وہ دونوں جاں بحق ہوگئیں، اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹرک ڈرائیور نشے میں تھا۔

جاں بحق ہونے والی خاتون 4 بچوں کی ماں تھی جبکہ جاں بحق ہونے والی بیٹی سب سے بڑی تھی، دونوں ماں اور بیٹی کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر ہفتے کو گھر کے قریب قائم مسجد میں ادا کی گئی جبکہ انہیں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ میوا شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں آوارہ کتوں کی بہتات نے جہاں مکینوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے وہیں پر سڑک پر بیٹھے ہوئے آوارہ کتوں سے بچنے کے دوران موٹر سائیکل گرنے سے ایک ہنستا بستا خاندان اجڑ گیا اور اس کا ذمہ دار کس کو ٹہرایا جائے ؟۔

The post کراچی میں سڑک پر پڑے گڑھے نے ماں اور کمسن بیٹی کی جان لے لی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/XdYjPop
via IFTTT

No comments:

Post a Comment