کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی کو ڈیڑھ ماہ بعد دودھ کی قیمت میں غیرقانونی اضافہ کا علم ہوگیا جس کے بعد کمشنر کراچی نے مہنگا دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف نمائشی کارروائیوں کی روایتی ہدایت جاری کردی ہے۔
ڈیری مافیا نے انتظامیہ کی رٹ اور قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہر بھر میں دودھ کی قیمت میں 16روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا جس کے بعد کراچی میں تازہ دودھ 110روپے لیٹرکی غیرقانونی قیمت پر فروخت ہورہا ہے،کراچی میں110روپے لیٹر دودھ اور160روپے کلو دہی کی فروخت جولائی کے وسط سے جاری ہے۔
ڈیری مافیا یومیہ50 لاکھ لیٹر گھریلو استعمال کے لیے فروخت ہونے والے دودھ پر 16روپے لیٹر غیرقانونی وصولی کے ذریعے یومیہ 8کروڑ روپے کمارہی ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت میں اضافے کا یہ معاملہ انتظامیہ کی ملی بھگت سے جاری ہے۔
شہر بھر میں دکانداروں کے خلاف اکا دکا نمائشی کارروائیاں کی جارہی ہیں لیکن سرکاری دفاتر میں دن رات منڈلانے والے ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔
کمشنر کراچی نے روایتی بیان جاری کرنے پر اکتفا کرتے ہوئے دودھ کی سرکاری قیمت 94روپے لیٹر سے زائد وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائیوں کا حکم دیا، شہر بھر میں کسی ایک دکان پر بھی 94روپے لیٹر قیمت پر دودھ فروخت نہیں کیا جارہا ہے۔
صارفین کاکہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے چند دودھ فروشوں کے خلاف نمائشی کارروائیاں کروا کر ڈھول پیٹنا شروع کردیا اور کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت میں اضافے کے اصل ذمے داروں کو کْھلی چھوٹ دے دی گئی،شہری انتظامیہ ہمیشہ سے ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے خلاف کارروائیوں سے گریزاں رہی ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے پر عمل درآمد کرایا جائیے اور دودھ کی قیمت میں اضافے کے اصل ذمے دار ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کے خلاف کارروائی کی جائے،سندھ حکومت کہاں ہے؟
The post دودھ فروش شہریوں سے روزانہ 8 کروڑ روپے ’’لوٹنے‘‘ لگے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2LaRL1B
via IFTTT
No comments:
Post a Comment