Tuesday, December 31, 2019

2019ء میں 1692 گاڑیاں، 29743 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں ایکسپریس اردو

کراچی: گزشتہ سال شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیا گیا۔

گزشتہ سال مجموعی طور پر شہر کے مختلف علاقوں سے 1692 گاڑیاں ، 29 ہزار 743 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں، جولائی میں سب سے زیادہ 29 گاڑیاں ، 211 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں اسی طرح سے ستمبر میں گاڑیاں چوری کی سب سے زیادہ 163 جبکہ 2 ہزار 806 موٹر سائیکلیں چوری کی وارداتیں ہوئیں، پولیس کی جانب سے شہر میں امن و امان کے بلند و بانگ دعوؤوں کے باوجود شہر میں گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز کی چھینا جھپٹی کے واقعات کا بھی سلسلہ بدستور جاری رہا۔

سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال شہر کے مختلف علاقوں سے 245 گاڑیاں چھینی اور 1447 گاڑیوں کو چوری کرلیا گیا جبکہ 1856 موٹر سائیکلیں چھین لی گئیں جبکہ 27 ہزار 887 موٹر سائیکلیں چوری کرلی گئیں ، پولیس کی جانب سے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود گزشتہ سال گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں اور موبائل فونز کی چھینا جھپٹی اور چوری کے واقعات شہریوں کے ساتھ تواتر سے پیش آتے رہے جبکہ پولیس کی جانب سے روزانہ کی بیناد پر اسٹریٹ کرمنلز کی گرفتاری کے دعوے بھی سامنے آتے رہے۔

ڈاکوئوں نے شہریوں سے 44454 قیمتی موبائل فونز چھین لیے

سال  2019 کے دوران راستوں سڑکوں اور گاڑیوں میں سوار نہتے شہری مسلح ڈاکوئوں کے ہاتھوں اپنے قیمتی ہزاروں موبائل فونز سے محروم ہوگئے پولیس کی جانب سے شہر میں امن و امان کے بلند و بانگ دعوئووں کے باوجود شہر میں موبائل فونز کی چھینا جھپٹی کے واقعات کا سلسلہ بدستور جاری ہے.

سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال موبائل فونز کے چوری اور چھینے جانے کے واقعات میں شہری مجموعی طور پر 44 ہزار 454 موبائل فونز سے محروم ہوگئے، شہریوں سے موبائل فون چوری اور چھیننے کی سب سے زیادہ وارداتیں ماہ جولائی میں ہوئیں۔

واضح رہے کہ یہ وہ وارداتیں ہیں جن کی رپورٹ پولیس کو کی گئی ہے جبکہ بیشتر شہری موبائل فون چھیننے اور چوری ہونے کی وارداتوں کے لیے تھانے جاکررپورٹ لکھوانے سے کتراتے ہیں جس کے باعث بیشتر لوٹ مار کی وارداتیں رپورٹ ہی نہیں ہوتی۔

The post 2019ء میں 1692 گاڑیاں، 29743 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/39uhpd0
via IFTTT

No comments:

Post a Comment