Tuesday, December 31, 2019

پولیس انویسٹی گیشن یونٹس کی مایوس کن کارکردگی، اہم کیسز حل نہ ہوسکے ایکسپریس اردو

کراچی:  پولیس کے انویسٹی گیشن یونٹس گزشتہ سال پیش آنے والے بڑے کیس حل کرنے میں مکمل طور پرناکام دکھائی دیے۔

گزشتہ سال مارچ میں گلشن اقبال نیپافلائی اوورکے قریب عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دہشت گردتاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہیں جبکہ اس واقعے میں مفتی تقی عثمانی کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکارفاروق اور ان کا محافظ صنوبر خان زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ دوسری کار میں شدید زخمی ہونے والے مولانا عامر بھی چند روز کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔

پولیس گزشتہ سال  ڈیفنس سے اغواکی جانے والی2 خواتین بسمہ سلیم اور دعا منگی کے اغوامیںملوث اغواکاروں کا بھی سراغ نہیں لگا سکی جبکہ دونوں خواتین تاوان کی ادائیگی کے بعد گھروں کو پہنچ گئیں۔

گزشتہ سال بوٹ بیسن کے پارک سے3 مزدروں کو سوتے ہوئے سر پر وزنی چیز مار کر قتل کرنے کی واردات میں ملوث ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکے جبکہ تہرے قتل کی واردات کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جو تاحال ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

گزشتہ سال نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں کلفٹن میں بنگلے کے اندرقتل کیے جانے والے پروفیسرڈاکٹرفتح عثمانی اوران کے بیٹے کے قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہ آسکے جبکہ دوہرے قتل کی واردات کے بعد بنگلے میں چوری کی واردات نے بھی پولیس کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔

مقتول پروفیسرکی اہلیہ نے بھی پولیس کی تفتیش پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے گزشتہ سال پریس کلب میں اس حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاقے نیوکراچی میں سوزوکی ہائی روف میںسوار 2 افراد کی ٹارگٹ کلنگ ، عزیز آباد کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کی 2 وارداتوں میں پی ٹی آئی کے کارکن آصف چکلی اور مرغی کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

فیروز آباد میں دن دیہاڑے کار سوار کے ڈی اے کے افسر محمد علی کی ٹارگٹ کلنگ، گلشن اقبال میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر حیدر عسکری کی ٹارگٹ کلنگ اور بریگیڈ میں مذہبی جماعت کے کارکن ندیم کی ٹارگٹ کلنگ سمیت قتل کی دیگر وارداتوں میں ملوث تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہیں جبکہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ ، اینٹی وائلنٹ کرائم سیل ، کرائم برانچ اور اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے لیے یہ ایسے کئی مقدمات آج بھی ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنے ہوئے ہیں۔

The post پولیس انویسٹی گیشن یونٹس کی مایوس کن کارکردگی، اہم کیسز حل نہ ہوسکے appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/37p5b3G
via IFTTT

No comments:

Post a Comment