کراچی: شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی کے سابق استاد، کمپلینٹ کونسل آف سندھ پیمرا کے سابق چیئرمین اور ممتاز براڈ کاسٹر پروفیسر انعام باری کو گزشتہ روز جامعہ کراچی کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
قبل ازیں مرحوم کی نماز جنازہ ہفتے کو بعد نماز ظہر جامع مسجد فرقان، کراچی یونیورسٹی ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی ،اسکیم 33 میں ادا کی گئی،وہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب انتقال کرگئے تھے، مرحوم کی نماز جنازہ میں عزیز و اقارب کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ او ر ان کے شاگردوں نے شرکت کی۔
پروفیسر انعام باری طویل عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے، مرحوم کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی اساتذہ اور شاگردوں کی بڑی تعداد نے ان کے صاحبزادے عمر باری سے تعزیت کا اظہار کیا،طویل عرصہ تعلیم کے شعبے سے وابستہ رہنے کے علاوہ پروفیسر انعام باری نے پاکستان میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی کی سندھ کی شکایت کونسل کے چیئرپرسن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں،وہ ریڈیو پاکستان میں بھی کلیدی عہدوں پر فائز رہے۔
اس کے علاوہ پروفیسر انعام باری جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کے مشیر برائے اطلاعات بھی رہے، انھوں نے طویل عرصہ جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں بطور پروفیسر گذارا،ان کے شاگرد آج میڈیا انڈسٹری میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں،پروفیسر انعام باری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغام میں سندھ کے وزیر برائے اطلاعات ومحنت سعید غنی کے کہا ہے کہ مرحوم پروفیسر انتہائی محنتی و دیانتدار اور تخلیقی استاد تھے،سندھ کے سیکریٹری اطلاعات عبدالرشید سولنگی نے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ مرحوم پروفیسر انعام باری کی تدریسی ، تحقیقی اور اپنے شاگردوں کو صحافت کی اخلاقیات سمجھانے کے بارے میں کی جانے والی کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
ڈائریکٹراطلاعات سندھ زینت جہاں جو کہ خود مرحوم پروفیسر کی شاگرد رہ چکی ہیں، پروفیسر انعام باری کو بہت شاندار الفاظ میں خراج عقید ت پیش کیا،زینت جہا ں کا کہنا تھا کہ ان کی بے غرض ، بے لوث اور تخلیقی شخصیت نے ان سمیت نہ صرف شعبہ ابلاغ عامہ کے تمام طلبہ کو متاثر کیا بلکہ شعبہ صحافت سے منسلک افراد بھی ان کی سحر انگیز شخصیت سے متاثر تھے، ڈائریکٹر اطلاعات نے کہا کہ پروفیسر انعام باری کے انتقال سے طلبہ محنتی ، عاقل اور تخلیقی استاد سے محروم ہوگئے ہیں۔
The post پروفیسر انعام باری جامعہ کراچی کے قبرستان میں سپرد خاک appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2QyOr2W
via IFTTT
No comments:
Post a Comment