لاہور / اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم چاہتی ہے کہ پاک فوج وہ فیصلہ کرے جو کشمیری چاہتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران اچھا خطاب کرنے کے بعد مطمئن ہو کر نہیں بیٹھ جاتا، حکمران بااختیار ہوتا ہے اسے زنجیروں کو توڑنا اور رکاوٹوں کو ختم کرنا ہوتا ہے، وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کیلیے عملی اقدامات پر عالمی برادری سے کوئی ٹائم فریم لینا چاہیے تھا، ہم کب تک کشمیریوں کے قتل عام اور ماؤں بہنوں بیٹیوں کی اجتماعی عصمت دری کے واقعات پر خون کے گھونٹ پیتے اور دنیا کی طرف دیکھتے رہینگے۔
کشمیر ہمارا مسئلہ ہے اور ہمیں یہ جنگ خود لڑنا ہوگی، نشتر ہال پشاور میں جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے لیڈر شپ کنونشن اور واہ کینٹ میں تحریک محنت پاکستان کے نو منتخب صدر خالد حسین بخاری کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو ایک بار پھر متنبہ کرتا ہوں کہ کشمیر کی لڑائی سری نگر اور جموں و لداخ میں نہ لڑی تو مظفر آباد، لاہور اور اسلام آباد میں لڑنا پڑیگی، ملک و قوم کے مسائل کا حل ملک میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ ہے، تحریک محنت پاکستان کے نو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تحریک محنت کا مقصد ہی پاکستان میں غلبہ دین اور نظام مصطفی کے نفاذ کی جدوجہد ہے۔
The post وزیراعظم کوعالمی برادری سے ٹائم فریم لینا چاہیے تھا، سراج الحق appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2ov5OYt
via IFTTT
No comments:
Post a Comment