کراچی: محکمہ تعلیم سندھ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت پر سال میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود مطلوبہ نتائج کے حصول میں بری طرح ناکام ہے۔
سندھ کے سرکاری اسکولوں کے ہزاروں اساتذہ کی تربیت غیرملکی ڈونر ایجنسیزکے فنڈزسے کی جارہی ہے جبکہ کچھ بجٹ حکومت سندھ نے بھی جاری کیاہے، صرف رواں سال سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کی مختلف پروجیکٹس کے تحت دی جانے والی تربیت کی مد میں 200ملین روپے سے زائد کے اخراجات متوقع ہیں جس میں سے کئی ملین خرچ بھی کیے جاچکے ہیں۔
فی استادتربیت کے 6 روزہ دورانیے میں کم از کم 10ہزار روپے کے اخراجات کیے جارہے ہیں تاہم ’’مال مفت دل بے رحم‘‘ کے مصداق کروڑوں روپے کے اخراجات سے اساتذہ کودی جانے والی تربیت سرکاری اسکولوں کے طلبا کے نتائج جب ریفارم سپورٹ یونٹ کے سربراہ اورحکومت سندھ کے سینئرزبیر چناسے آرایس یوکی جانب سے ’’ای سی‘‘کلاسز لینے والے اساتذہ کی تربیت کے ساتھ ساتھ تربیت کے پورے نظام کے حوالے سے بات چیت کی توان کا کہنا تھا کہ ہمارے اساتذہ سب کچھ جانتے ہیں انھیں اپنے مضمون کے حوالے سے سب کچھ آتاہے تاہم تدریس ایک آرٹ ہے جوبیشتراساتذہ نہیں جانتے کہ سمجھانے کے لیے پہلے خود سمجھناہوگاہم نے اس حوالے سے حکومت سندھ کوکئی سفارشات کی ہیں جس کی رپورٹ جاری کریں گے۔
اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے انھوں نے بتایاکہ ٹیچرزکوسندھ حکومت کے ذریعے سے ہم ادائیگی کررہے ہیں 800سے ہزارروپے تک اورماسٹرٹریننرکوآغاخان ایجوکیشن سروسزکے ذریعے سے یونیسیف ادائیگی کررہی ہے۔
سیڈاکی جانب سے جونیئراسکول ٹیچرزکی جاری تربیت کے حوالے سے آرایس یوچیف نے خود’’ایکسپریس‘‘سے یہ سوال کیا کہ کیاآپ سمجھتے ہیں کہ جے ایس ٹی اساتذہ کو 6 روزکی تربیت کافی ہے۔
The post اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت پر کروڑوں خرچ، مطلوبہ نتائج نہ مل سکے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2P7HUMc
via IFTTT
No comments:
Post a Comment