کراچی: شہرکے پوش علاقے ڈیفنس میں نوجوان لڑکی کے اغوا اوراس کے نوجوان دوست کوفائرنگ کرکے زخمی کرنے کے واقعے کی تفتیش میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ زخمی نوجوان کے والد کی مدعیت میں درج کرلیا۔ جائے وقوعہ کے ارد گرد نصب کلوزسرکٹ کیمروں کی فوٹیجز،دیگرشواہد اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شب درخشان تھانے کے علاقے ڈیفنس فیز6 بخاری کمرشل ایریا میں گاڑی میں سوار4 سے 5 نامعلوم ملزمان نے چہل قدمی کرنے والی جوان لڑکی دعا منگی کواغوا کرلیا تھا۔ اس دوران مزاحمت پراس کے نوجوان دوست حارث کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا اور موقع سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
درخشاں پولیس نے لڑکی کے اغوا اورنوجوان کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر19/771 بجرم دفعہ اقدام قتل اوراغوا کے دفعات کے تحت چورہدری خلیق الزمان روڈ پرواقع برج ویو پارٹمنٹ کے رہائشی زخمی نوجوان کے والد عبدالفتح ولد محمد شعبان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا،پولیس حکام نے واقعے کی تفتیشی کے لیے آپریشنزاورانویسٹی گیشن پولیس کے افسران پرمشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے اورتفتیشی پولیس نے عینی شاہد رکشہ ڈرائیورکا بیان بھی قلمبند کر لیا جس کے مطابق اس نے صرف فائر کی آواز سنی اور جب وہ فائرنگ کے مقام کی جانب ڈورا تو اس کے ساتھ ایک سکیورٹی گارڈ بھی موجود تھا۔
جب تک وہ جائے وقوعہ پرپہنچا تو ملزمان گاڑی میں فرارہو گئے تھے، پولیس نے تفتیش میں پیش رفت کے لیے مغوی لڑکی اورزخمی نوجوان کے موبائل فونز اور جائے وقوعہ کی جیوفینسنگ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے،تفتیشی پولیس نے نوجوان لڑکی کو اغوا اور نوجوان دوست کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے سے قبل اوربعد کی سی سی ٹی وی فوٹیجزحاصل کرلی ہیں۔ زخمی نوجوان حارث کے والد عبدالفتح نے فون پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حارث کی عمر23 سال ہے اور اور سی بی ایم پرائیویٹ اسکول میں پڑھتا ہے، ان کے بیٹے کی حالت تشویشناک ہے ، اسے ایمرجنسی سے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا جا رہا ہے کیوںکہ حارث کوگردن میں لگنے والی گول سینے تک پہنچ گئی ہے ۔
دریں اثنا ڈیفنس سے لڑکی کے اغوا میں قریبی دوست کے ملوث ہونے کا شبہ ہے ، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ دعا کچھ عرصہ قبل بیرون ملک گئی ہوئی تھی جہاں مظفر نامی اس کا دوست تھا ، وطن واپس آنے کے بعد دونوں کے درمیان کچھ دوریاں ہوگئیں جس سے مظفر دلبرداشتہ تھا ، فیملی کے قریبی ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وطن واپس آنے کے بعد مختلف تقاریب میں مظفر بھی شریک رہا لیکن دونوں کے درمیان بات چیت نہیں ہوتی تھی ، وقوعہ سے چند روز قبل بھی ایک تقریب میں دونوں ملے تھے جس میں مظفر نے اسے منانے کی کوشش کی تھی ، وقوعہ کے وقت بھی دعا ایک تقریب میں گئی تھی ۔
جہاں پر وہ حارث سے ملی اور شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مظفر بھی اس بات سے آگاہ تھا کہ دعا وہاں پہنچے گی ، ممکنہ طور پر مظفر دعا پر نگاہ رکھے ہوئے تھا ،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس ہر زاویے سے تحقیقات کررہی ہے ، مظفر کے علاوہ بھی کچھ اور معاملات تفتیش میں زیر غور ہیں ، فوری طور پر اغوا سے متعلق کوئی ٹھوس بات نہیں کہی جاسکتی جبکہ کسی قسم کے تاوان کے سلسلے میں بھی کوئی ٹیلی فون کال موصول نہیں ہوئی ۔
The post ڈیفنس سے لڑکی کا اغوا، تاحال پولیس پیش رفت میں ناکام appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Y4Z016
via IFTTT
No comments:
Post a Comment