Friday, August 2, 2019

کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا اقدام ایکسپریس اردو

پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے روشنی میں کلبھوشن یادیوکو قونصلر رسائی دینے کے اقدامات کر رہا ہے۔ پاکستانی قیادت کا یہ صائب فیصلہ ہے کہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے  بھارتی جاسوسی کلبھوشن یادیو تک رسائی دے رہا ہے، جب کہ اس سے پہلے بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے بعد اہلخانہ سے ملاقات بھی انسانی ہمدردی کی بنیاد پرکروائی گئی تھی۔

ذرایع نے بتایا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن نے کلبھوشن کیس کی مزید پیروی کے لیے وکیل سے بھی رابطہ کر رکھا ہے، بہرحال یہ معاملہ اب پاکستانی عدالتوں کے سپرد ہوگا اور جو قانون کے مطابق اپنا فیصلہ دیں گی۔ بھارت سپر پاور بننے کے خبط میں ایسا مبتلا ہوا ہے کہ اس نے اپنے پڑوسی ممالک کا جینا حرام کر رکھا ہے۔

کراچی میں امن وامان کی صورتحال تین دہائیوں تک خراب رہی، اس کے پیچھے بھی را کا ہاتھ تھا۔ بلوچستان چونکہ پاکستان کی ترقی کا گیٹ وے ہے تو اس کے لیے ’’ را‘‘ نے خصوصی منصوبہ بندی کرکے امن وامان کی صورتحال خراب کی ہے۔

کلبھوشن یادیوکے مطابق پاکستان میں اس کے داخل ہونے کا مقصد ’’فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا اور قتل سمیت مختلف گھناؤنی کارروائیوں میں ان سے تعاون کرنا تھا ، بطور ’را‘ آفیسر بلوچستان اورکراچی میں کارروائیاں کرنے سمیت کراچی میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب بھی کرواتا رہا ہوں، ان کارروائیوں کا مقصد پاکستان کے شہریوں کو نقصان پہنچانا اور انھیں ہلاک کرنا تھا‘‘ یہ وہ اعترافی بیانات تھے جو بھارتی جاسوس نے دیے۔ جسے3مارچ 2016 کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان سے پکڑا تھا۔

پاک فوج کے فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے کلبھوشن یادیو کا ٹرائل ہوا اور 10 اپریل 2017 کو ’’جرم ثابت ہونے پر بھارتی جاسوس کو سزائے موت سنائی گئی۔‘‘ بھارت یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے گیا، جہاں اس کے موقف کو شکست ہوئی۔پاکستان نے تو حال ہی میں جارح بھارتی پائلٹ ابی نندن کو خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا ہے۔

بھارتی سرکار کو اپنی چانکیا  پالیسی کو بدلنا ہوگا، پڑوسی ممالک کے خلاف سازشوں کو چھوڑ کر اچھے پڑوسی جیسے تعلقات قائم کرنے ہوں گے اب تو مسئلہ کشمیر پر امریکا ثالث بننے کا اعلان کرچکا ہے ، تمام حل طلب مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل ہونا چاہیے۔

The post کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا اقدام appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2yw18mO
via IFTTT

No comments:

Post a Comment