Friday, May 28, 2021

تعمیر ومرمت نہ ہونے سے جامعہ کراچی کا انفرااسٹرکچر مخدوش ایکسپریس اردو

 کراچی:  فنڈزکی کمی اوربجٹ میں کٹوتی کے سبب تعمیر و مرمت نہ ہونے سے جامعہ کراچی کا دہائیوں پراناانفرااسٹریکچرمخدوش حالی کا شکار ہورہا ہے۔

یونیورسٹی کے کئی ایک شعبہ جات کے علاوہ کیمپس کے رہائشی علاقے کے گھر بدترین صورتحال سے دوچارہیں، پرانے انفرا اسٹرکچر کے حامل اکیڈمک شعبہ جات میں دفاتر،کلاس رومزاورتجربہ گاہوں کی چھتیں جبکہ شعبہ جات کوآپس میں ملانے والی راہداریاں ٹوٹ پھوٹ رہی ہیں، چھتوں کے پلاسٹرجھڑرہے ہیں اورمختلف جگہوں پر باقاعدہ چھتوں کے سریے ظاہر ہو چکے ہیں جبکہ چھتوں کے پلاسٹرجھڑنے سے حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں تاہم کچھ حد تک جامعہ کراچی کے شعبہ انجینیئرنگ کی غفلت و لاپرواہی جبکہ دوسری جانب فنڈزکی عدم دستیابی یونیورسٹی کے اس پرانے انفرا اسٹرکچر کو سنبھالنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

اس حوالے سے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی کا کہنا ہے کہ ’’ گزشتہ سال حکومت سندھ اورچیف سیکریٹری کے ساتھ صوبے کے وائس چانسلرز کے منعقدہ ایک اجلاس میں جامعہ کراچی سمیت دیگرکچھ جامعات کے حوالے سے اس معاملے پر گفتگوبھی ہوچکی ہے اورہم نے اپنے شعبہ جات کی تعمیر و مرمت کے لیے اس اجلاس میں فنڈزکے اجرا کی درخواست بھی کی تھی اورعلیحدہ بجٹ مختص کرنے کی سفارش کی تھی تاہم کوئی خاطر خواہ جواب نہیں مل سکا‘‘۔

و اضح رہے کہ گزشتہ برس کراچی میں ہونے والی شدید اور ریکارڈ بارشوں میں جامعہ کراچی کے پرانے انفرااسٹریکچر کے حامل شعبہ جات میں سے بیشترکی چھتیں ٹپک گئی تھیں اورچھتوں کے ذریعے پانی کلاس رومز میں داخل ہوا تھا جبکہ کچھ اسی طرح کاحال یونیورسٹی کی رہائشی کالونی میں قائم گھروں کاتھا تاہم تاحال ان شعبوں اورگھروں کی مرمت کا کام انجام نہیں پاسکا۔

ادھریہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ خود جامعہ کراچی کاشعبہ انجینیئرنگ بھی جامعہ کراچی کے شعبہ جات کی تعمیرومرمت میں دلچسپی نہیں رکھتا اوراسی وجہ سے خود محکمہ انجینئرنگ کے پاس جامعہ کراچی کے خستہ حال شعبہ جات کامکمل ڈیٹاتک موجود نہیں ہے۔

جامعہ کراچی کاشعبہ ریاضی انفرااسٹریکچرکی تباہی کامنہ بولتاثبوت ہے تاہم جب’’ایکسپریس‘‘نے جامعہ کراچی کے شعبہ انجینیئرنگ کے سربراہ نعیم الرحمٰن سے اس سلسلے میں رابطہ کیاتوان کے ریکارڈمیں شعبہ ریاضی کی خستہ حال عمارت کوکوئی تذکرہ ہی نہیں تھا۔

ادھر شعبہ ریاضی کے ذرائع کے مطابق محکمہ انجینیئرنگ کوشعبہ کی تعمیر ومرمت کیلیے ایک سے زیادہ خطوط لکھے جاچکے ہیں تاہم کوئی شنوائی نہیںہوتی، شعبہ ریاضی کی صورتحال یہ ہے کہ وہاں کی راہداریوں اوربالکنیوں کی چھتیں خستہ حال ہوکرگھر رہی ہیں جبکہ اسی طرح اایک واقعہ حال ہی میں شعبہ بائیوکیمسٹری میں بھی پیش آچکاہے جب شعبے کی ایک خاتون ٹیچرکے دفترکی چھت کاپلاسٹراچانک گرگیاتاہم خوش قسمتی سے وہ خود حادثے کے وقت دفترمیں موجود نہ ہونے کے سبب محفوظ رہیں۔

جامعہ کراچی کی فیکلٹی آف آرٹس کے شعبے جن میں اردو،اکنامکس،بین الاقوامی تعلقات، سیاسیات و دیگرشعبے بھی شامل ہیں ہرسال بارشوں میں ان شعبوں کی چھتوں کے لیک ہونے اوراس میں سے پانی کے رساؤکی شکایات بھی عام ہیں۔ یہ صورتحال کلیہ سائنس کے کئی شعبوں میں بھی اساتذہ وطلبہ کودرپیش ہے تاہم محکمہ انجینیئرنگ اس سلسلے میں فعالیت دکھانے کوتیارنہیں۔

ادھرانجینیئرنگ آفس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق جامعہ کراچی کے کچھ گھروں کی چھتوں کے ساتھ ساتھ شعبہ بائیوکیمسٹری،اسکول آف لاکی عمارت،شعبہ کیمسٹری اورمرکزی لائبریری میں تعمیر ومرمت کاکام ہوناہے جس کے لیے 1کروڑروپے کاٹینڈرجاری ہونا ہے۔

شعبہ انجینیئرنگ کے مطابق ٹینڈرکرنے والی کمیٹی کے ساتھ ساتھ redressal committeeکیلیے سیپرا رولزsindh public procurent regulatory authority کے قانون کے تحت ایک ایکسٹرنل ممبر کی نامزدگی کی جانی ہے اوراس سلسلے میں این ای ڈی یونیورسٹی کے رجسٹرارکو10مارچ کوخط لکھاگیاہے کہ وہ این ای ڈی یونیورسٹی کے انجینیئرکواس کمیٹی کے لیے نامزدکریں تاہم تاحال این ای ڈی کی جانب سے اس سلسلے میں کسی قسم کی پیش رفت نہیں کی گئی۔

دوسری جانب این ای ڈی یونیورسٹی کے رجسٹرارسے جب اس سلسلے میں پوچھا گیاکہ توان کاکہناتھاکہ ہم 15روز قبل جامعہ کراچی کے اس کمیٹی کے لیے اپنے انجینیئرنگ کی نامزدگی کرچکے ہیں تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ شعبہ انجینینئرنگ تمام جزویات کے پوراہونے کے باوجود اب تک شعبہ جات اورگھروں کی تعمیر ومرمت کے لیے ٹینڈرجاری کیوں نہیں کرسکاہے اس سلسلے میں انجینئر نعیم الرحمٰن سے مسلسل رابطے کی کوشش کی جاتی رہی تاہم وہ رابطے سے گریزاں رہے۔

The post تعمیر ومرمت نہ ہونے سے جامعہ کراچی کا انفرااسٹرکچر مخدوش appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3fu2KUc
via IFTTT

No comments:

Post a Comment