کراچی.: چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت دفتر کی لفٹ آدھے گھنٹے تک پھنسے رہے اور تکنیکی عملہ غائب رہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت اپنے دفتر کی لفٹ میں فنی خرابی کے باعث لفٹ میں پھنس گئے، اس دوران ایگزیکٹو انجینئر سمیت تمام عملہ غائب رہا۔
عملے کی عدم دستیابی کے باعث چیف سیکریٹری کو لفٹ سے نکالنے کےلیے کوئی موجود نہ تھا جس کی وجہ سے سہیل راجپوٹ آدھے گھنٹے تک لفٹ میں پھنسے رہے۔
واقعے کے وقت سہیل راجپوت حالت روزہ میں تھے اورلفٹ میں گرمی کے باعث ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔
لفٹ میں فنی خرابی اور حادثے کے وقت تکینیکی عملے کی عدم موجودگی کو سنگین لاپرواہی قرار دیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت نے اسسٹنٹ انجینئر عبدالقادر سانگری اور ایگزیکٹو انجینئر عبدالوحید شیخ کو فوری معطل کردیا۔
چیف سیکرٹری سندھ نے سپرٹنڈنٹ انجینئر سے تین روز میں وضاحت طلب کرلی ہے کہ وہ بغیر اطلاع دئیے ہیڈ کوارٹر چھوڑ اسلام آباد کیوں گئے۔
سپرٹینڈنٹ سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر انہوں نے تین دن میں جواب نہیں دیا تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
The post چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت آدھے گھنٹے تک لفٹ میں پھنسے رہے، عملہ غائب appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/hPXd0DH
via IFTTT
No comments:
Post a Comment