پنوم پن: کمبوڈیا کی عدالت نے آسٹریلوی فلم ساز جیمس ریکٹسن کو دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 6 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی فلم ساز جیمس ریکٹسن کو کمبوڈیا کی مقامی عدالت نے دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 6 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ جج سینگ لیئنگ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دسمبر 2010 سے جون 2017 تک آسٹریلوی فلم ساز نے ایسی سرکاری معلومات حاصل کیں جن کا افشا ہونا کمبوڈین قوم کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
فلم ساز کے وکیل نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے میں یہ تک نہیں بتایا گیا ہے کہ میرا موکل آخر کس ملک کے لیے جاسوسی کر رہا تھا۔ آسٹریلوی فلم ساز کو گزشتہ برس جون میں گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپوزیشن جماعت کی ریلی کے اوپر سے ڈرون کیمرا گزار رہے تھے۔
آسٹریلوی فلم ساز کا گزشتہ 20 سال سے کمبوڈیا آنا جانا ہے اور وہ وزیراعظم ہون سین کے سخت ناقد سمجھے جاتے ہیں۔ مقامی میڈیا نے ایسے الزامات کی تشہیر کی جس میں کہا گیا کہ آسٹریلوی فلم ساز انقلاب کے نام پر جاسوسی کی اور ملک کی بدنامی کا باعث بنے۔
The post کمبوڈیا میں جاسوسی کے الزام میں آسٹریلوی فلم ساز کو 6 سال قید کی سزا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2PR4yYF
via IFTTT
No comments:
Post a Comment