Monday, May 27, 2019

’’فرحین تاجی کے قتل میں دوست ملوث نکلا‘‘ ایکسپریس اردو

کراچی:  عزیز آباد پولیس نے 14 مئی کو قتل ہونے والی خاتون کے قاتلوں کا سراغ لگا لیا، مرکزی ملزم سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق 14 مئی کوعزیز آباد تھانے کے علاقے فیڈرل بھی ایریا بلاک 8 بھنگوریہ گوٹھ گتہ فیکٹری کے قریب سے نامعلوم خاتون کی لاش ملی تھی جس کی شناخت بائیو میٹرک کے ذریعے 30 سالہ فرحین تاجی دختر محمد رفیق کے نام سے کرلی گئی تھی خاتون ناظم آباد نمبر دو گول مارکیٹ کی رہائشی تھی تاہم ان دنوں وہ ڈیفنس میں کہیں رہائش پذیر تھی۔

عزیز آباد پولیس نے خاتون کے قتل کا مقدمہ 19/127 بجرم دفعہ 34/302 کے تحت بھائی محمد اقبال کی مدعیت میں درج کر کے تفتیش شروع کردی، عزیز آباد تھانے کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر محمد خالد نے بتایاکہ واقعے کے بعد پولیس نے مقتولہ کے اہلخانہ سے اس کا موبائل فون نمبر حاصل کرکے اس کا سی ڈی آر نکالا اور سی ڈی آر کی مدد سے پولیس مقتولہ کے دوست خرم سلطان تک پہنچی، اس دوران پولیس نے اس مقام کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں حاصل کر لی جہاں خاتون کی لاش پھینکی گئی تھی اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں 3 ملزمان جو ایک گاڑی اور موٹر سائیکل پر سوار تھے انھیں لاش پھینکتے ہوئے دیکھا گیا پولیس نے سی ڈی آر کی مدد سے ڈیفنس میں ایک مکان پر چھاپہ مارا اور چھاپے کے دوران خرم سلطان نامی ملزم کو گرفتار کیا اورخرم سلطان نامی ملزم وہ ہی تھاجس پر پولیس کو شبہ تھا انھوں نے جب خرم سلطان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی توملزم خرم سلطان نے اعتراف کیا ہے فرحین تاجی اس کی دوست تھی اور اسی کے ساتھ رہائش پذیر تھی اور دونوں مل کر آئس کا نشہ کرتے تھے، ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ 13 مئی کو زیادہ نشہ کرنے کے باعث فرحین کی حالت غیر ہو گئی تھی اور اسے سانس لینے میں مشکل ہو رہی تھی۔

ملزم خرم سلطان نے فرحین کی سانس بحال کرنے کی کوشش کی لیکن فرحین دم توڑ گئی جس پر ملزم نے اپنے 2 دوستوں کاشف اور اشرف کو واقعہ سے متعلق بتایا اورانھوں نے ہی مشورہ دیا کہ مقتولہ کی لاش افطار کے وقت ٹھکانے لگائی جائے تاکہ اس وقت تمام لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہوتے ہیں اور باہر سناٹا ہوتا ہے اور14 مئی کو تینوں ملزمان نے مل کرخاتون کی لاش ٹھکانے لگائی اور واردات میں ملزمان نے ایک گاڑی اور موٹر سائیکل استعمال کی تفتیشی افسرنے بتایا کہ ملزمان نے مقتولہ کی لاش جس جگہ پھینکی وہ جگہ کا انتخاب خرم سلطان کے دوست کاشف نے کیا، گرفتارملزم کاشف برطرف پولیس اہلکار اور لیاقت آباد کا رہائشی ہے، پولیس نے خرم سلطان کی نشاندہی پراس کے دونوں دوستوں اشرف اور کاشف کوبھی گرفتار کر کے لاش پھینکنے میں استعمال ہونے والی گاڑی اورموٹرسائیکل ملزمان کے قبضے سے برآمد کر لی گئی۔

فرحین کے گلے پر انگلیوں کےنشانات تھے، سب انسپکٹرخالد
تفتیشی افسر سب انسپکٹر خالد نے بتایا کہ14 مئی کو جب مقتولہ فرحین کی لاش پولیس کو ملی تھی تو اس کے گلے پر انگلیوں کے نشانات تھے اور پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم خرم سلطان نے فرحین کو یا تو گلا دبا کریا پھر منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا ہے انھوں نے بتایا کہ مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی پولیس کو موصول نہیں ہوئی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد فرحین کے ہلاک ہونے کی اصل وجہ سامنے آ جائے گی۔

بہن ہفتے 10 دن کے بعد گھر آیا کرتی تھی، بھائی
مقتولہ کے بھائی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ان کی بہن آئس کا نشہ کرتی تھی اور ہفتے 10 دن کے بعد گھر آیا کرتی تھی اور کچھ دن گزارنے کے بعد واپس چلی جایا کرتی تھی، مقتولہ کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ مقتولہ فرحین آخری بار 6 مئی کو گھر آئی تھی اور10 مئی کوواپس چلی گئی تھی اور 12 مئی کوفرحین سے آخری مرتبہ فون پربات چیت ہوئی تھی۔

The post ’’فرحین تاجی کے قتل میں دوست ملوث نکلا‘‘ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2W3OR7g
via IFTTT

No comments:

Post a Comment