Monday, May 27, 2019

پانی کے بحران سے لاکھوں روزے دار پریشان ایکسپریس اردو

کراچی:  شہر میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کی وجہ سے شہریوںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،کراچی واٹر اینڈ سیوریج کے پانی کی منصفانہ سپلائی پر ماموربعض افسران اور عملے نے ایم ڈی واٹر بورڈ کی کارکردگی متاثر کرنے اور ذاتی مالی مفادات کے حصول کے لیے ناغہ سسٹم پر عمل درآمد کے بجائے بااثر لوگوں اورپانی فروخت کرنے والوں سے معاملات طے کر لیے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا، علاقہ ایکسین، وال مینوں نے مبینہ طور پر معاملات طے کر کے شہریوں کو مقررہ وقت میں پانی فراہمی روک کر پوش علاقوں، بڑے رہائشی پروجیکٹس، صنعتی علاقوں، زیرتعمیر فلیٹس کو پانی کی فراہمی شروع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران نے ذاتی مفادات کے لیے شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا کر دی، 3 سال قبل شہر میں پانی کے بحران کی وجہ سے شہر بھر میں ناغہ سسٹم کے تحت پانی سپلائی شروع کی گئی تھی جس کے تحت شہر کے ہرعلاقے کو 2 سے3 دن بعد پانی کی سپلائی کی جانی تھی تاہم واٹر بورڈ کے بعض افسران نے اس موقع کا فائدہ اْٹھا کر شہر میں ناغہ سسٹم پر عمل درآمد کرانے کے بجائے شہر کے بعض صنعت کاروں، بلڈرز، بڑے رہائشی اپارٹمنٹس کی یونینز، منرل واٹر بنانے والی کمپنیوں اور بااثر افراد سے معاملات طے کرکے شہر یوں کا پانی انھیں سپلائی کرنا معمول بنا لیا جس کی وجہ سے ناظم آباد بلاک نمبر 3D سمیت مختلف بلاکس، پاپوش، چاندنی چوک، نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون اے، بی سمیت تمام سیکٹرز، کے بی آر، بفرزون کے بعض سیکٹرز، لیاقت آباد ملیر، لانڈھی، کورنگی، اورنگی ٹاؤن، قصبہ، علی گڑھ، پاک کالونی، فردوس کالونی، گلبہار، لائنز ایریا، کھوکھراپار، سرجانی ٹاون سیکٹر 5A/3 سمیت تمام سیکٹرز، بھینس کالونی سمیت شہر کے دیگرعلاقے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

اس کے برعکس شہر کے پوش علاقوں پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد کے بلاک ایف، ڈی، ایچ، بعض صنعتوں بلڈرز کے زیر تعمیر پروجیکٹس کو روزآنہ کی بنیاد پر پانی کی فراہمی کی جا رہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کا عملہ ناغہ سسٹم کے تحت ہر علاقے کو پانی فراہم کرنے کا پابند ہے مگر ہمارے علاقوں میں کئی کئی روز پانی فراہم نہیں کیا جاتا اور کیا بھی جاتا ہے تو ایک سے دوگھنٹے بعد سپلائی بند کر دی جاتی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر شہر میں پانی نہیں ہے تو روزآنہ سینکڑوں واٹر ٹینکرز کو پانی کہاں سے دیا جا رہا ہے، شہریوں نے واٹر بورڈ حکام کے غیر منصفانہ عمل پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ ایکسیئن اور وال مین پانی سپلائی کرنے کے کھلے عام پیسے طلب کرتے ہیں جو پیسے زیادہ دیتا ہے۔

اس علاقے میں ناغہ ہونے کے باوجود پانی سپلائی کردیا جاتا ہے، واضح رہے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے شہریوں میں ہرگذرتے دن کے ساتھ اشتعال بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے اس بات کا خدشہ ہے کہ اگر شہر میں وال آپریشن اور ناغہ سسٹم پر مکمل طور پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو شہر میں فسادات ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کا علاقائی عملہ شہر میں اپنی مرضی سے پانی سپلائی کر رہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ وال میں کھلے عام رشوت طلب کرتے ہیں جبکہ علاقہ ایکسئن سے شکایت کی جاتی ہے تو وہ وال میں سے باز پرس کرنے کے بجائے شہریوں سے ہی نہایت بدسلوکی کا مظاہرہ کرتے ہیں شہریوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے ناغہ سسٹم پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ شہر بھر میں پانی کی منصفانہ تقسیم ہو سکے۔

The post پانی کے بحران سے لاکھوں روزے دار پریشان appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2HXXBC5
via IFTTT

No comments:

Post a Comment