نئے بجٹ کی منظوری کے بعد تاجر برادری نے اپنے شدید تحفظات کو احتجاج کا روپ دیتے ہوئے گزشتہ روزکراچی کے مختلف علاقوںمیں احتجاجی ریلیاں نکالی، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ٹیکس سسٹم کو انتہائی سہل بنانے کے لیے چھوٹے تاجروں سے حکومت مشاورت کرے۔ یہ احتجاج کیوں کیا گیا ہے؟
وجہ سادہ سی ہے کہ حکومت نے بجٹ میں سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس ، ویلیو ایڈڈ ٹیکس، ٹرن اوور ٹیکس، بینکنگ ٹرانزیکشن ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس سمیت موبائل فونز پر ڈیوٹی میں اضافے اور استعمال شدہ موبائل فونزکی بندش اور ٹیکس وصولی کا جو طریقہ کار بنایا ہے، اس پر تاجر برادری کو شدید تحفظات ہے۔
اس احتجاج کی اہمیت یوں بھی اہم ہوجاتی ہے کہ اس میں کراچی کے کم وبیش چارسوچھوٹے بڑے بازاروں کے تاجروں اور ان کی تنظیموں نے احتجاج میں حصہ لیا ہے۔سائٹ کے صنعتی یونٹوں میں بھی بے چینی ہے۔ تاجروں نے حکومت سے ایف بی آر اور ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے عملے کی بدعنوانیاں روکنے کے لیے فکس ٹیکس وصولی کے اقدامات سمیت ایمنسٹی اسکیم میں 3 ماہ کی توسیع کا بھی مطالبہ کیا۔
حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتی ہے، جو درست عمل ہے ہم سب ٹیکس دیں گے تو ملک کے معاشی مسائل حل ہوں گے لیکن یہاں جو شکایات چھوٹے تاجروں کو ایف بی آرکے اہلکاروں سے ہیں اسے دورکیا جانا بھی ضروری ہے۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ چھوٹے تاجروں کی شکایات پر حکومت فوری کان دھرے ،ان کے مطالبات حل کیے جائیں،موجودہ حکومت کو معیشت کو پروان چڑھانا ہے تو انھیں تاجر دوست ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے جوکہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
The post حکومت چھوٹے تاجروں کی شکایات پر توجہ دے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2RQxAct
via IFTTT
No comments:
Post a Comment