کراچی: این اے 249 میں تحریک انصاف کی شکست کے بعد رہنماؤں نے قیادت کے فیصلے پر سنگین سوالات اٹھا دیے، رکن قومی اسمبلی اسلم خان کے بعد بلدیہ ٹاون سے پی ایس 116 سے منتخب رکن سندھ اسمبلی شہزاد اعوان نے وزیر اعظم، گورنر سندھ اور چیف آرگنائزر سیف اﷲ نیازی کو خط لکھ دیا جس میں انھوں اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
شہزاد اعوان نے سب سے پہلے تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ یہ امیدوار بہت کمزور ہے، یہ یوسی اور سندھ اسمبلی کی نشست پر ہار چکا ہے پارٹی کو نقصان ہو گا۔ شہزاد نے خط میں لکھا ہے کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ امیدوار مناسب نہیں میرے خدشات سچ ثابت ہوئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب کے کہنے پر ہم نے ان کی انتخابی مہم چلائی لیکن مجھ سمیت تمام لوگ بہتر انداز سے مہم نہیں چلا سکے، میں وزیر اعظم کے حکم پر انتخابی مہم چلائی لیکن میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے کہ میری وجہ سے ہارے ہیں، این اے 249میں شکست کی وجہ جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔
سینئر ممبر پر مشتمل کمیٹی تعین کرے کہ شکست کے عوامل کیا ہیں، مجھ سمیت جن افراد کو جو فرائض سونپے گئے وہ ناکام رہیم فرائض کی غفلت کے باعث ووٹرز کو نکال نہیں سکے۔ خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ بلدیہ ٹاون میں حکمت عملی کا فقدان تھا اور غلط فیصلوں کی وجہ سے عبرت ناک شکست ہوئی، اس میں جس کی کوتاہی ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے، ہماری جماعت کا مقامی ڈھانجہ مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔
The post این اے249 میں کمزورامیدوار کیوں اتارا؟ پی ٹی آئی رہنماؤں کے قیادت کے فیصلے پر تحفظات appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2SotZ9N
via IFTTT
No comments:
Post a Comment