کراچی: وفاقی حکومت نے موجودہ چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن اسلام آباد کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے سربراہ کی تقرری کا اشتہار جاری کردیا ہے۔
یہ اشتہار وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں ایچ ای سی کے نئے ترمیمی ایکٹ کے تحت نئے چیئرمین کے عہدے کی مدت 2 سال لکھی گئی ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کے عہدے کی 4 سالہ مدت 28 مئی کو پوری ہورہی ہے اور بتایا جارہا ہے کہ اس سلسلے میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر کی صدارت میں ایک نئے سرچ کمیٹی بھی قائم کی جارہی ہے۔
کمیٹی میں بعض موجودہ وائس چانسلرز کو بھی شریک کیا جارہا ہے، ان میں فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی کی وائس چانسلر ڈاکٹر صائمہ حامد، بلوچستان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فاروق بازئی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی شمولیت کی اطلاعات ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب چیئرمین ایچ ای سی کا تقرر 2 سال کے لئے کیا جارہا ہے اس سے قبل سال 2003 میں ایچ ای سی کے قیام سے تاحال چیئرمین کے عہدے کی مدت 4 سال ہوتی تھی جسے پہلے ایک آرڈیننس کے ذریعے تبدیل کرتے ہوئے 2 سال کیا گیا اور موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو اسی بنیاد پر مارچ 2021 میں ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔
جس کے بعد وہ عدالت چلے گئے تھے اور عدالت نے انہیں 10 ماہ بعد جنوری 2022 میں عہدے پر بحال کردیا تھا اور مذکورہ آرڈیننس/ ایکٹ کا اطلاق ان پر نہیں ہوسکا تاہم یہ اطلاعات بھی تھیں کہ ڈاکٹر طارق بنوری کو 28 مئی کو ان کے عہدے کی 4 سالہ مدت پوری ہونے پر ان کی معطلی کے 10 ماہ بھی مزید دیے جائیں اور اس حوالے سے ایک سمری وزیر اعظم کو بھجوائے جانے یی بھی اطلاع تھی تاہم بظاہر یہ تمام کوششیں اس وقت دم توڑ گئی۔
The post چیئرمین ایچ ای سی کی ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/hkIMDBy
via IFTTT
No comments:
Post a Comment