نیویارک: آسکر ایوارڈ یافتہ آسٹریلوی اداکارہ کیٹ بلینکیٹ بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے تشدد اوران کی حالت زار پر پھٹ پڑیں۔
اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر اداکارہ کیٹ بلینکیٹ نے رواں سال مارچ میں بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیائی پناہ گزینوں کے کیمپوں کا دورہ کیا تھا۔ دورے کے دوران انہوں نے روہنگیائی معصوم بچوں اورپناہ گزین پر ہونے والے تشدد کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
کیٹ بلینکیٹ نیویارک میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں تقریر کے دوران بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیائی مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اورکہا کہ میانمار فوج کی جانب سے روہنگیائی مسلمانوں اوربچوں پر ہونےوالا ظلم ناقابل برداشت ہے۔
اداکارہ کیٹ بلینکیٹ نے کہا میں نے روہنگیائی مسلمانوں پر ہونے والے بدترین تشدد، زیادتی، لوگوں کے پیاروں کا ان کی آنکھوں کے سامنے قتل اوربچوں کو زندہ آگ میں ڈالے جانے کے بارے میں سنا تھا، اور یہ سب دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی۔
کیٹ نے کہا میں بھی ایک ماں ہوں اور کیمپ میں موجود ہر بچے کی آنکھ میں میں نے اپنے بچوں کو دیکھا، اس کے علاوہ میں نے ہر والدین میں خود کو دیکھا، کس طرح ایک ماں اپنے بچے کو زندہ آگ میں جلتے ہوئے دیکھ سکتی ہے؟روہنگیا پناہ گزین کا دورہ میں کبھی نہیں بھول سکتی۔
اداکارہ کیٹ نے سیکیورٹی کونسل میں موجود تمام افراد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ روہنگیائی پناہ گزینوں کی واپسی میں مدد کریں، ہم روہنگیائی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے پہلے ناکام ہوچکے ہیں لہٰذا اس بار ہمیں ناکام نہیں ہونا۔
میانمار میں بدھ مت کے پیروکار افرادکی اکثریت روہنگیا ئی مسلمانوں کو مقامی تصور نہیں کرتی، 1982 میں انہیں میانمار کی شہریت دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا اس کے علاوہ انہیں بنیادی حقوق اورآزادانہ گھومنے پھرنے کی بھی ممانعت تھی۔
گزشتہ برس اگست میں شمالی ریاست راخائن میں روہنگیا انسرجنٹ گروپ کی جانب سے میانمار کی سرکاری آرمی پر حملے کے بعد میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان پر تشدد کیا، خواتین کا ریپ کیا،قتل کیے اور ان کے گھر اور گاؤں جلادئیے۔ جس کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیائی مسلمانوں نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش ہجرت کی۔
The post آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کیٹ بلینکیٹ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر پھٹ پڑیں appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2wwUOKd
via IFTTT
No comments:
Post a Comment