Sunday, June 30, 2019

وزیرتعلیم کا ٹیسٹ پاس 6000 اساتذہ کو آفر لیٹرجاری کرنے کا حکم ایکسپریس اردو

کراچی: آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ پاس کرنیوالے امیدواروں کا انتظار ختم ہوگیا، صوبائی وزیرتعلیم نے ایک ہفتے میں آفر لیٹر جاری کرنے کا حکم دے دیا، تفصیلات کے مطابق آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ پاس کرکے تعینات ہونے والے جونیئر ایلیمینٹری اسکول ٹیچر اور ارلی چائلڈ ہڈ ٹیچرز کا انتظار ختم ہوگیا۔

سندھ کے وزیر تعلیم سردار شاہ نے آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے 6000 اساتذہ کو ایک ہفتے میں آفر آرڈر جاری کرنے کا حکم دے دیا،وزیر تعلیم نے ضلعی تعلیمی افسران سے پوچھا ہے کہ نئے اساتذہ کی بھرتیوں میں دیر کیوں ہوئی ہے جس پر ڈی ای اوز کا کہنا تھا کہ جے ای ایس ٹی اور ای سی ٹی اساتذہ کی ڈگریاں تصدیق کے لیے جامعات کو بھیجی گئی ہیں جو ابھی تک واپس نہیں آئیں اسی لیئے تعیناتی میں تاخیر ہوئی جس پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ڈگریوں کی جامعات سے تصدیق کا عمل مکمل ہونے میں بہت دیر ہوجائے گی ان کا انتظار نہ کریں جامعات سے تصدیق کا عمل مکمل ہونے تک امیدواروں کو مشروط آفر آرڈر جاری کردیں اورآفر آرڈر میں تمام تعلیمی اسناد اور ڈومیسائل کی مکمل تصدیق کی مشروط شق شامل کرلیں اگر کسی کی ڈگری یا ڈومیسائل کی تصدیق نہ ہوئی تو اس کا آفر آرڈر کینسل سمجھا جائے گا، وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ تمام اساتذہ کو پہلے سے طے شدہ یوسی اور تعلقہ اسکولوں میں ہی مقرر کیا جائے گا ۔

سندھ میں اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے گزشتہ سال اکتوبر میں 6000 اسامیوں پر ٹیسٹ لیا گیا تھا اساتذہ بننے کے خواہشمند20 ہزار امیدواروں نے آئی بی اے سکھر کے تحت ٹیسٹ میں حصہ لیا تھا جبکہ صرف 2000 اساتذہ ٹیسٹ پاس کرسکے تھے اور 18000 امیدوار ٹیسٹ میں فیل ہوگئے تھے اور اس طرح محکمہ تعلیم 6000 افراد کی اسامیوں پر تعینانی میں ناکام رہا تھا اور4 ہزار اسامیوں پر تعیناتی باقی تھی جس کے بعد وزیر تعلیم نے وزیراعلی سندھ کو سمری ارسال کرکے موقف اختیار کیا کہ ٹیسٹ میں پاسنگ مارکس 60 سے کم کرکے 50 کردیے جائیں کیونکہ اگر 60 نمبر پاس ہونے والی شرط کو برقرار رکھا گیا تو پھر اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل مکمل نہ ہوسکے گا اور اسکول ویسے ہی خالی رہیں گے۔

 

The post وزیرتعلیم کا ٹیسٹ پاس 6000 اساتذہ کو آفر لیٹرجاری کرنے کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/323LgFp
via IFTTT

No comments:

Post a Comment