Monday, July 1, 2019

چاول اور کپاس کی فصل کو لاحق خطرات ایکسپریس اردو

پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے، لیکن حکومتی سطح پر شعبہ زراعت کو مسلسل نظرانداز کرنے کی پالیسی میں رتی برابر فرق نہیں آیا ہے۔ نقد آور فصلوں کی کاشت میں نمایاں کمی آتی جا رہی ہے، زمیندار اور کسان شدید معاشی پریشانی کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔

ہمارے نمایندے کی خبرکے مطابق زیریں سندھ سمیت ملک بھر میں چاول نایاب ہونے کے امکانات پانی کی قلت کے باعث بڑھ گئے ہیں۔لاکھوں ایکڑ پر مشتمل چاول کی کاشت نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ صرف بدین کی مثال لیں جو ہر سال لاکھوں ٹن چاول فراہم کرنے والے ضلع ہے۔ وہاں صورتحال یہ ہے کہ متعدد علاقوں میں نہری پانی کی عدم فراہمی کے باعث چاول کی پنیری تاحال نہ لگائی جاسکی ہے، آبادکاروں کو دگنا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب کوٹ غلام محمد سے ہمارے نامہ نگار کے مطابق مسلسل درجہ حرارت 40 سے اوپر رہنے کی وجہ سے کپاس میں لگے پھول جل چکے ہیں اور نئے پھول لگنا بند ہوچکے ہیں، زرعی ماہرین کے مطابق علاقے میں درجہ حرارت اور کپاس کے پودے پر مٹی کی تہہ جم جانے سے کپاس بنانے والا پھول جھلس کر جھڑ رہا ہے اگر کسان اس کے اوپر کوئی اسپرے بھی کرتا ہے تو مزید نقصان ہوگا،اس علاقے میں ہزاروں ایکڑ پرکپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔

فصل کے نرخ بھی 3900 سے کم ہوکر 3450 پر آنے سے کاروبار میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔ان دونوں خبروں کی سنگینی کو حکومتی سطح پر محسوس کیا جانا چاہیے، اگر ملک کا کسان پریشان اور بد حال ہوگا تو لامحالہ اس کا اثر ملک کی زرعی پیداوار پر بھی پڑھے گا۔ پانی کی وافر فراہمی کو یقینا بنانا حکومت کا فرض ہے، زرعی شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال بھی پیداوار میں اضافے کا سبب بنا سکتا ہے بشرطیکہ حکومت اس امر میں سنجیدہ ہو۔

The post چاول اور کپاس کی فصل کو لاحق خطرات appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2JmPZd1
via IFTTT

No comments:

Post a Comment