Saturday, November 28, 2020

ملتان پولیس کا قاسم باغ پر دوبارہ کنٹرول، علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں گرفتار ایکسپریس اردو

ملتان: پولیس نے قاسم باغ کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ رات اپوزیشن کارکن قاسم باغ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رکھے گئے کنٹینر ہٹانے کے لیے کرین لے کر پہنچے تو سی پی او ملتان حسن رضا بھاری نفری کے ہمراہ قاسم باغ آگئے، انہوں نے پولیس لائن سے ریزرو اہلکار بھی طلب کرکے آپریشن کی تیاری شروع کردیں۔

کچھ ہی دیر میں قاسم باغ میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ پولیس نے اپوزیشن کارکنوں پر شدید لاٹھی چارج کیا اور پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی سمیت 25 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

تمام راستے دوبارہ بند

رات گئے گرفتاریوں کے بعد پی ڈی ایم کارکنان اسٹیڈیم خالی چھوڑ کر چلے گئے جب کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے اسٹیڈیم میں پہنچایا گیا سامان واپس بھجوادیا۔ انتظامیہ نے قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم خالی کروانے کے بعد اسٹیڈیم کے تمام راستے کنٹینرز لگا کر دوبارہ بند کردئیے ہیں۔

پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج

سی پی او ملتان حسن رضا نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

’جلسہ ہرحال میں کریں گے‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے ملتان میں کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملتان میں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے۔ کچھ بھی ہوجائے 30 نومبر کو جلسہ ہرحال میں کریں گے۔ جیالوں کو کوئی بھی تکلیف ہوئی تو ملک کے کونے کونے میں احتجاج ہو گا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے 30 نومبر کو ملتان میں جلسے کا اعلان کررکھا ہے، جلسے کی میزبانی پیپلز پارٹی کررہی ہے، پنجاب حکومت نے جلسے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کررکھا ہے، گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی کی قایدت میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے اسٹیڈیم میں گھس آئی تھی جس کے بعد مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) کے قافلے بھی وہاں پہنچ گئے تھے۔

The post ملتان پولیس کا قاسم باغ پر دوبارہ کنٹرول، علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2KQHFXp
via IFTTT

No comments:

Post a Comment