Friday, April 30, 2021

جمہوریت کے لیے سوال ایکسپریس اردو

کورونا بحران نے درحقیقت انسانی تہذیب اور نظام حیات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، مضبوط ترین جمہوریتیں سر توڑ کوششوں میں ہیں کہ اس وبا سے جان چھوٹ جائے، بھارت میں کورونا بحران سنگین شکل اختیار کر چکا ہے۔

امریکی تحقیقاتی رپورٹ ہولناک ہلاکتوں کی دل دہلا دینے والی قیاس آرائیوں سے بھری ہوئی ہے، میڈیا کے مطابق اگست تک یومیہ اٹھائیس ہزار ہلاکتیں ہونے کے انکشاف نے اسپتالوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں سب نے دیکھا کہ بھارت میں ایک بزرگ شہری سائیکل پر اپنی بیوی کی میت لیے دربدر گھوم رہا ہے، بڑی بے بسی کا عالم ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول آپریشن سینٹر کے مطابق 8 سے 16مئی تک گھر رہو، محفوظ رہو، کی حکمت عملی پر عملدرآمد کیا جائے گا، چاند رات بازاروں پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے، این سی او سی کے مطابق چاند رات کو مہندی، جیولری اور کپڑوں کے اسٹالز پر پابندی ہو گی، یوم علی، شب قدر، اعتکاف، جمعۃ الوداع کے لیے گائیڈ لائنز پر عملدرآمد یکم مئی سے ہوگا، تفریحی مقامات، ان کے اردگرد موجود ہوٹل، پبلک پارکس اور شاپنگ مالز بھی 8سے 16مئی تک بند رہیں گے۔

اس کے ساتھ ہی سیاحتی مقامات پر واقع ریزورٹس، تفریحی مقامات، پبلک پارکس، شاپنگ مالز، ہوٹل اور ریستوران بند رہیں گے، تاہم ضروری خدمات جن میں گروسری اسٹورز، میڈیکل اسٹورز، ویکسی نیشن سینٹرز، سبزیوں، فروٹس کی دکانیں، گوشت کی دکانیں، بیکریاں، پٹرول پمپس، ٹیک اوے اور ای کامرس (ہوم ڈلیوری) کے ساتھ یوٹیلیٹی سروسز جن میں بجلی، نیچرل گیس، انٹر نیٹ، سیلولر نیٹ ورکس/ٹیلی کام، کال سینٹرز اور میڈیا ہاؤسز شامل ہیں کھلے رہیں گے، سیاحتی مقامات، پکنک مقامات، پبلک پارکس، شاپنگ مالز، تمام ہوٹل اور ریسٹورنٹس جو تقریحی مقامات کے قریب ہیں بند رہیں گے۔

سیاحتی مقامات کی جانب جانے والے راستوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے مقامی افراد کو گھر واپس جانے کے لیے سفر کی اجازت ہوگی اور70 فیصد مسافروں کے ساتھ 7 مئی تک مسافروں کو لے جانے کے لیے اضافی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

عید پر بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی، الیکٹرانک میڈیا کا عید کی چھٹیوں میں تفریحی پروگرام، فلمیں اور ڈرامے نشر کرنے کا مقصد لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنا ہے، عید کی چھٹیوں کے دوران بین الصوبائی اور شہروں کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی رہے گی جب کہ نجی گاڑیوں، رکشوں اور ٹیکسیوں کو 50 فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی۔ این سی او سی اجلاس میں عالمی وبا کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیش نظر5  تا20  مئی تک پاکستان میں آنیوالی پروازوں کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان پابندیوں کے حوالے سے18  مئی2021  کو دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ اس سے متعلق تفصیلی ہدایات سول ایوی ایشن کے ذریعے جاری کی جائیں گی۔ 10 مئی سے15 مئی تک عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد ملکی سطح پر نقل و حمل کو محدود کرنا ہے، وفاقی ملازمین کے لیے 8 مئی بروز ہفتہ سے 16 مئی اتوار تک 9 چھٹیاں بنیں گی جب کہ صوبائی ملازمین کے لیے عید الفطر کی8 چھٹیاں ہو جائیں گی۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ این سی او سی نے 40 سے 49 سالہ شہریوں کی کورونا ویکسینیشن 3 مئی سے شروع کرنیکا فیصلہ کیا۔

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹویٹ میں کہا کورونا ویکسین کا دوسرا کامیاب دن رہا، ایک لاکھ سے زائد ویکسی نیشن کی گئی، ویکسین کے لیے رجسٹریشن کی رفتار حوصلہ افزا ہے۔ پی آئی اے کے تین جہاز چین سے 10 لاکھ کورونا ویکسین لے کر پاکستان پہنچ گئے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹویٹ میں کہا کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، جنوری میں5  لاکھ خوراکیں، فروری میں7 لاکھ، مارچ میں19لاکھ خوراکیں مل چکیں جب کہ مئی میں67لاکھ اور جون میں63 لاکھ خوراکیں ملنے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ محض تحفتاً دی گئی ویکسین پر انحصار کا تاثر گمراہ کن ہے۔ اسلام آباد میں گزشتہ15روز کے دوران مزید ایک ہزاربچے کورونا سے متاثر ہو چکے، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کورونا سے بڑوں کے ساتھ بچے بھی زیادہ تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں، ماں باپ ماسک کا استعمال کریں کیونکہ ملک بھر میں کورونا وبا بے قابو ہوگئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن سے بچنا ہے تو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فیصل سلطان نے بتایا کہ ویکسین سائنوفارم، کینسینوبیو اور سائنو ویک سے منگوائی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ غریب ممالک کے لیے کوویکس پروگرام کے تحت تقریباً 24 لاکھ خوراکیں بھی پاکستان کو حاصل ہوں گی، فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے بنائی جانے والی گولی رواں برس کے اختتام تک تیار کر لی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیبلٹ گیم چینجر ثابت ہوگی۔ اس حوالے سے کلینیکل ٹرائلز اور ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ البرٹ بورلا کا کہنا تھا کہ یہ ٹیبلٹ سامنے آنے کے بعد لوگوں کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

بھارت میں کورونا کا بحران صدی کا سب سے سنگین بحران قرار دیا گیا ہے، عالمی امداد مسلسل بھارت تک پہنچائی جا رہی ہے، پاکستان نے انسانی ہمدردی کے حوالے سے بھارت کو ہر ممکن مدد مہیا کرنے کا یقین دلایا ہے، فیصل ایدھی نے امداد دینے کی پیش کش کی ہے۔

لیکن سیاسی سیاق وسباق میں ملکی سیاست بے سمتی، کشیدگی اور الزام تراشی کے بہیمانہ دورانیہ سے گزر رہی ہے، سیاسی درجہ حرارت تھمنے کا نام نہیں لے رہا، کراچی کے بلدیہ ٹاؤن میں الیکشن پراسس تنازع کا شکار ہوا، پہلے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی جیت کا امکان ظاہر کیا گیا پھر غیر حتمی سرکاری نتائج میں پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل کی کامیابی کا اعلان ہوا، مسلم لیگی رہنما نے عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا، یوں میٹروپولیٹن کراچی کے ایک اہم انتخابی دنگل میں بدمزگی اور خلفشار نے ملکی سیاست میں قیاس آرائیوں، اندیشوں اور جمہوری ہم آہنگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، بالائی جمہوری اور آئینی حلقوں میں بھی تشویش بڑھ رہی ہے۔

پٹرول کی قیمتیں بڑھنے کی خبریں آ رہی ہیں، کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں تیزی آئی ہے اس پر شہریوں میں خوف و ہراس بڑھ گیا ہے، ادھر ہر عمر کے پیشہ ور بھکاریوں کے قافلے کراچی پہنچ رہے ہیں، بیروزگاری، غربت و مہنگائی نے ملکی معیشت میں استحکام اور سماجی آسودگی کے خوابوں کو گہنا دیا ہے، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا سے متاثرہ خواتین کو آٹھ سو ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، مختلف عالمی سروے رپورٹوں میں کاروباری، تجارتی سرگرمیوں اور اجرتی مزدوروں کے حالات کی صورتحال ناگفتہ بہ بتائی گئی، ایک رپورٹ کے مطابق رمضان میں اجرتی مزدوروں کو شدید مصائب کا سامنا ہے، سماجی تنظیموں کی ویب سائٹس پر تنگدستی کی اندوہ ناک خبریں دل گرفتہ کر دیتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا نے بیروزگاری اور مہنگائی میں لوگوں کے دل چھلنی کر دیے ہیں، لیکن سب سے افسوس ناک صورتحال سیاستدانوں اور ملک میں طرز حکمرانی کی ہے، اس تناظر میں سیاسی مبصرین نے امریکی صدر جوبائیڈن کے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا از سر نو ابھر رہا ہے، امریکا پرواز کے لیے تیار ہے، ہم پھر سے کام کر رہے ہیں، خواب دیکھ رہے، پھر سے دریافت کر رہے ہیں اور پھر دنیا کی قیادت کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ افغانستان سے فوج واپس بلانے کا یہی وقت ہے، ہمیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہے۔ ہمارا مقصد افغانستان میں نسلوں تک لڑنا نہیں تھا بلکہ جنھوں نے 9/11 کو حملے کیے انھیں سزا دینا تھا، ہم نے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کیا اور اب 20 سال بعد افواج کو گھر بلانے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تصادم اور روس سے کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے۔

چینی صدر کو بتا چکا ہوں کہ ہم معیشت کے میدان میں مقابلہ کے لیے تیار ہیں تاہم امریکی مفادات کا ہر صورت میں دفاع کیا جائے گا، اس کے علاوہ بحر الکاہل میں امریکی افواج موجود رہیں گی، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم صدی کے انتہائی سخت بحران سے گزر رہے ہیں۔

16 برس سے بڑی عمر کا ہر امریکی اس وقت ویکسین لگوا سکتا ہے، انھوں نے کہاکہ خانہ جنگی کے بعد ہماری جمہوریت پر بدترین حملہ ہوا، جمہوریت پر ہونے والے حملوں پر قابو پا لیں گے۔ بائیڈن نے اپنی صدارت کے سو دن مکمل ہونے کے حوالے سے حکومت کی ابتدا جمہوری اسپرٹ سے کی، وہ مشکلات کے باوجود مخالفین کے پاس گئے، ان سے مدد کی درخواست کی، ان میں ریپبلیکنز، کانگریس مین اور سینیٹرز شامل تھے، ٹرمپ کی دست درازی فراموش کی، انھوں نے یہ روایت بھی قائم کی کہ کانگریس کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے دو خواتین کی مشترکہ صدارت میں اجلاس سے خطاب کیا، واضح رہے ایوان نمایندگان کی نینسی پیلوسی اور سینیٹ کے اجلاس کی صدر ’نائب صدر‘ کملا ہیرس کے اس مشترکہ اجلاس کا منظر تاریخ ساز تھا۔

کاش ایسی دور اندیشی، بصیرت، جذبہ، تدبر اور وژن ہمارے رہنماؤں، منتخب نمایندوں میں پیدا ہو جو اپنے جوش انتقام اور برہمی کو جمہوریت کی طاقت میں بدل سکیں، پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کو آسودگی، معاشی طمانیت اور مستحکم پاکستان دیں، عوام بھی ان کے جوش قیادت کے ثمرات سے مستفید ہوں، ملک سے مہنگائی، غربت اور بیروزگاری ختم ہو۔ کورونا دفن ہو اور سیاست کی نئی صبح اہل وطن کو نصیب ہو، یہ کچھ ایسی فرمائش نہیں جو قبول نہیں ہو سکتی مگر اس کے لیے سیاسی لیڈر شپ سے قوم کا بچہ بچہ نگہ بلند، سخن دلنواز، جاں پرسوز مانگتا ہے۔

The post جمہوریت کے لیے سوال appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3taIA5n
via IFTTT

No comments:

Post a Comment