Tuesday, June 1, 2021

کورونا کے خلاف کامیابی کی جنگ ایکسپریس اردو

کورونا ویکسین کے لیے 20 ارب مختص، اسی ماہ ایک کروڑ خوراکیں خریدی جائیںگی، رواں سال 7کروڑ افراد کی ویکسی نیشن کا ہدف ہے، ویکسی نیشن میں تیزی کے لیے تمام شناختی کارڈ ہولڈرز کی رجسٹریشن جمعرات سے ہوگی، سندھ میں بھارتی قسم سے4 افراد متاثر، کراچی میں پابندیوں کے باجود کورونا کی مثبت شرح 10سے اوپر چلی گئی، سندھ کے شاپنگ مالز میں بھی ویکسی نیشن سینٹر بنیں گے۔

یومیہ 2 لاکھ کا ہدف ہے، ڈریپ نے فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دیدی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ بھارت میں وائرس سے ہلاکتیں 238 فی ملین آبادی، پاکستان میں 92 ہوئیں۔ شوکت ترین کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آیندہ مالی سال ویکسین کے لیے ضرورت کے مطابق فنڈز جاری کرینگے،KP اور پنجاب کے تعلیمی ادارے کھل گئے۔

کورونا کی روک تھام کے لیے حکومت نے مربوط اقدامات، فنڈز اور عوام کی بیداری مہم کے لیے منظم ملک گیر تشہیری مہم بروقت شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے، اس مہم کا آغاز وقت کا تقاضہ ہے، عوامی تاثر کے مطابق ایس او پیز پر عمل کرنے پر زور زیادہ رہا لیکن حکومت کی طرف سے ماسک سمیت دیگر ہدایات پر عملدرآمد میں عوام کو مطلوبہ سہولتیں مہیا نہیں ہوئیں، خصوصاً ان علاقوں میں بھی ماسک،سینی ٹائزرز کی فراہمی اس سطح پر ممکن نہیں بنائی جاسکی جہاں اس کی شدید ضرورت تھی، محکمہ صحت سے غذائی ضرورتوں کے فقدان سے پیدا ہونے والے مسائل اور غریب علاقوں میں جو مہنگائی سے بہت متاثر رہے کوئی نمایاں امداد نہیں مل سکی۔

حال ہی میں سندھ بھر میں رات آٹھ بجے سے شہری و دیہی آبادی کی بلا ضرورت نقل وحمل پر سخت پابندی عائد ہے، لوگوں کی زندگی، تاجروں کا کاروبار متاثر ہے، تاجر برادری نے صورتحال کی سنگینی اور کاروباری جمود و غربت کے باعث 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے، عوامی حلقوں نے حکومت اور تاجر برادری میں تقسیم پر شدید رد عمل دیا ہے، اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومت کی ساری ترجیح ریوینیو اکٹھا کرنے پر مرکوز ہے لیکن دوسری جانب عوام مہنگائی، غربت و بیروزگاری سے نالاں ہیں اور گرانی کی روک تھام کے ادارہ جاتی میکنزم کا پورا ڈھانچہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

چیک اینڈ بیلنس اور پرائس لسٹوں کے مطابق ضروری اشیا کی خرید و فروخت کو یقینی بنانے کی منظم کوششیں بھی غیر موثر ہوچکی ہیں، کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومتی آمدنی، عوام پر معیشت کی بہتری اور اربوں کھربوں کے مالیاتی ٹارگٹس کی تشہیر سے عوام بھی مستفید ہوں، گرانی کے انسداد کا کوئی موثر انتظام ہو، مارکیٹ اکانومی کی بے لگامی بھی رکنی چاہیے۔

مافیا کی طاغوتی قوتیں بھی بے اثر ہوں، دکھی انسانیت کے دشمنوں کو بھی شکست فاش ہو، ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ غربت اور فرسٹریشن کی وجہ سے عوام یہی سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ اقتصادی ترقی اور معاشی استحکام کے ٹریکل ڈاؤن سے غریب لاتعلق ہیں۔ اس یک طرفہ مالیاتی و معاشی بحالی کو عوام دوست اقدامات سے لازماً منسلک کیا جائے، عوام کو ساتھ ساتھ ریلیف بھی ملے۔ غربت زدہ عوام کو ریلیف ملنا شرط ہے۔ کیونکہ

ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات

پیر کو وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا جس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ویکسین کی بروقت خریداری کے لیے این ڈی ایم ایف (نیشنل ڈایزاسٹر مینجمنٹ فنڈ) کے تحت20 ارب روپے (13کروڑ ڈالر) کی تکنیکی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں کورونا ویکسین کی ایک کروڑ خوراکوں ( ڈوز) کی ماہ جون میں خریداری کے لیے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دی گئی، فیصلہ کیا گیا کہ آیندہ مالی سال 2021-22 میں کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے اضافی فنڈز کی ضرورت کا جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت کے تحت اضافی فنڈز جاری کیے جائیں گے، کورونا ویکسین کے حوالے سے انتظامی ذمے داری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن، کوآرڈی نیشن اور تمام صوبائی محکمہ صحت کی ہے۔

ای سی سی اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، وزیر ریلوے اعظم سواتی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی خزانہ و ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، سیکریٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ این سی او سی سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت نے کورونا ویکسینیشن میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے، جمعرات 3 جون سے 18سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی ویکسی نیشن کے لیے رجسٹریشن کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس اقدام سے ویکسین لگوانے کے تمام اہل افراد کی ویکسی نیشن کا عمل شروع ہو جائے گا، آیندہ 2 ماہ میں ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں پاکستان پہنچیں گی، سال کے آخر تک7 کروڑ شہریوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔ ایک پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ بھارت میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 238 فی ملین آبادی ہے جب کہ پاکستان میں یہ شرح 92 فی ملین آبادی ہے۔

اگر بھارت میں کورونا اموات کی شرح آبادی کے تناسب سے وہی ہوتی جو پاکستان میں ہے تو بھارت میں 2 لاکھ اموات کم ہوتیں، اللہ کا شکر ادا کریں، حفاظتی تدابیر پر عمل کریں اور ویکسین لگوائیں۔ ادھر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی، فائزر کی ایم آر این اے ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری ڈریپ کے رجسٹریشن بورڈ نے دی جس کے بعد فائزر ویکسین ملک میں 12 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کو لگائی جائے گی۔

حکام کے مطابق فائزر ویکسین خصوصی افراد بشمول کمزور قوت مدافعت والے مریضوں کو لگائی جائے گی جب کہ یہ ویکسین 40 سال سے کم عمر حاملہ خواتین کو بھی لگے گی، حکام نے بتایا کہ حج پر جانے والے 40سال سے کم عمر افراد کو بھی فائزر ویکسین لگائی جا سکتی ہے، بااثر افراد نے فائزر ویکسین لگانے کے لیے سفارشیں شروع کر دی ہیں جس کے بعد ویکسین کے استعمال کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ فائزر ویکسین کے غیر مستحق افراد کو لگنے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کریں گے۔ وفاقی حکومت نے بھی فائزر کمپنی کی ایم آر این اے ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستان 10لاکھ خورا کیں بذریعہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خریدے گا، حکام نے بتایا کہ فائزر نے ویکسین فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے، پاکستان کو فائزر کی ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں جولائی یا اگست میں مل جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ شام 6 بجے بازار بند کرنے اور 8 بجے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر پابندیوں کے باوجود کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 10سے اوپر چلی گئی ہے، وزیر اعظم کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا کیسز کی وجہ سے صوبے کے اسپتالوں پر دباؤ ہے اور نجی اسپتال کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہیں جب کہ ایکسپو سینٹر میں بھی 80 فیصد بستروں پر کورونا کے مریض ہیں۔

مریض اب سول، جے پی ایم سی اور لیاری اسپتال میں داخل کر رہے ہیں، سندھ میں روزانہ70 ہزار ویکسین لگ رہی ہیں اور چاہتے ہیں کہ روزانہ 2 لاکھ ویکسین کا ہدف پورا کریں، اس لیے موبائل ویکسی نیشن کا سسٹم بنایا ہے جس کے ذریعے روزانہ ایک لاکھ ویکسی نیشن لگائیں گے، ہم یومیہ 2 لاکھ ویکسین کا ہدف پورا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 30 دنوں میں 361 اموات ہوئیں جن میں 228 وینٹی لیٹرز پر تھے۔ سندھ حکومت نے سرکاری اور نجی اداروں میں کورونا ویکسین سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کراچی کے علاقے کلفٹن میں محکمہ صحت سندھ کی جانب سے شاپنگ مال میں کورونا ویکسینیشن سینٹر کھولا گیا جس کا افتتاح سیکریٹری صحت سندھ کاظم جتوئی نے کیا۔

ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو میں سیکریٹری صحت نے بتایا کہ شاپنگ مال انتظامیہ کو سنگل ڈوز پاک ویک ویکسین دی گئی ہے، پہلے مرحلے میں انتظامیہ اپنے ملازمین کو ویکسین لگائے گی، دوسرے مرحلے میں ملازمین کے اہل خانہ کو ویکسین لگائی جائے گی جب کہ تیسرے مرحلے میں شاپنگ مال میں آنے والے صارفین کو ویکسین لگائی جائے گی۔ سیکریٹری صحت کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں بھی ویکسین سینٹر قائم کیا گیا ہے جب کہ سندھ سیکریٹریٹ، کراچی پریس کلب، آرٹس کونسل، بینک آف پنجاب، کاٹی اور دیگر جگہوں پر بھی ویکسین لگائی جاری ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کی تیاری کے لیے تعلیمی ادارے پیر سے کھل گئے۔

عیدالاضحی کو کورونا کی بندشوں سے آزاد کرنے کا روحانی عندیہ خوش آیند ہے، یہ نوید اسی صورت حکومتی اقدامات سے ہم آہنگ ہوگی جب ایس اوپیز پر عمل کرنے کے مثبت نتائج بھی برآمد ہونگے اور کیسز میں اضافہ کے دھچکے وبا کو روکنے کی راہ میں مزاحم نہ ہوں گے۔

بلاشبہ عوام نے شدید مہنگائی، معاشی مسائل و مشکلات کے باوجود استقامت کا صائب مظاہرہ کیا ہے، تبدیلی کے نام پر بہت دکھ سہے ہیں، مگر اس بات کا کسی کو علم نہیں کہ مذکورہ بیس ارب کا فنڈ عوام کو کب اور کیسے ملیگا، میڈیا کے مطابق سینیٹائزز بھی جعلی ہونے کے باوجود فروخت ہو رہے ہیں، دیگر متضاد خبروں کی بمبارٹمنٹ کا نفسیاتی اثر بھی عوام برداشت کر رہے ہیں، یہ ان کی استقامت کا ثمر ہی ہے کہ ہمارا حشر بھارت جیسا نہیں ہوا، اس کا کریڈٹ بھی عوام اور صحت شعبے کی فائٹر ٹیموں کو جاتا ہے، لہٰذا یہی وقت ہے کہ ویکسین عوام تک پہنچانے کی بڑی عوامی مہم بھی اس جذبہ سے شروع ہو کہ کورونا سے اب آخری جنگ ہوگی اور اس میں عوام ہی فتحیاب ہونگے۔

The post کورونا کے خلاف کامیابی کی جنگ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2TrmzmA
via IFTTT

No comments:

Post a Comment