امریکی ادارے کی جانب سے کی گئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی وبا کے دوران آن لائن کلاسیں لینے سے والدین اور بچوں کی ذہنی صحت پر منفی اثرات پڑے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینٹر برائے ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن نے عالمی وبا کے دوران آن لائن کلاسوں سے بچوں اور والدین کے ذہنی صحت پر اثرات مرتب ہونے کا مطالعہ کیا۔
محققین نے دعویٰ کیا کہ اس تحقیق کے دوران حاصل ہونے والے نتائج سے بچوں اور والدین کی جذباتی، جسمانی اور ذہنی صحت میں 17 میں سے 11 خطرات کی نشاندہی ہوئی۔ بچوں کی جسمانی حرکات اور کھیل کود کے اوقات کار کم ہونے سے بچے سست اور بیمار ہوگئے۔
بچوں میں چڑچڑاپن، ضد اور غصے کی علامات میں بھی اضافہ ہوا، ان کے قوت مدافعت اور قوت برداشت میں بھی کمی دیکھی گئی۔ ایسے بچے زیادہ تر سوتے رہے یا انٹنیٹ استعنمال کرتے رہے جس سے پٹھے اکڑ گئے اور جسم میں درد جیسی شکایات کا سامنا رہا۔
اسی طرح 25 فیصد والدین میں بھی بچوں جیسی علامتیں دیکھی گئیں، بچوں کے ہر وقت گھر میں رہنے سے کام کے بوجھ میں اضافہ ہوا اور گھر کا نظم بھی بے تربیت ہوا جس کی وجہ سے خاتون خانہ جسمانی تکلیف اور ذہنی دباؤ کا شکار رہیں۔
اس کے مقابلے میں جو بچے اسکول جاتے رہے وہ بچے تندرست و چست رہے اور ان کے والدین بھی ہشاش بشاش رہے۔ تاہم اسکول جانے کے دوران ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
یہ تحقیق ایک ہزار 290 والدین اور ان کے 5 سے 12 سال کے بچوں کے اکتوبر اور نومبر 2020 کے درمیان سروے کے ذریعے کیا گیا۔
The post آن لائن کلاسیں بچوں کی ذہنی صحت کے لیے خطرہ ہیں، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/3u0FEJo
via IFTTT
No comments:
Post a Comment