کراچی: کراچی کے لاکھوں گیلن پانی پر دیدہ دلیری سے ڈاکا ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ گڈاپ ٹائون کے علاقے میمن گوٹھ اور اس کے اطراف میں واٹر بورڈ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پینے کا میٹھا پانی کاشت کاری ، فارم ہائوسز،باڑوں، پولٹری فارمز اور واٹر پارکس کو سپلائی کیے جانے کا انکشاف ہوا۔
ادارہ فراہمی ونکاسی آب کراچی کے شعبہ بلک اور ڈبلیو ٹی ایم میں تعینات افسران وملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے شہریوںکے پانی پر ڈاکا ڈالاجارہاہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گڈاپ ٹائون کے علاقے میمن گوٹھ اور اس کے اطراف قائم فارم ہائوسز ، واٹر پارک ، باڑے، پولٹری فارمز سمیت کاشت کاری میں بھی کروڑوں گیلن میٹھا پانی چوری کرکے استعمال کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیاس نامی وال مین اور محکمہ بلک ، ڈبلیو ٹی ایم اور کے ڈی سول ون کے افسران مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر پانی چوری میںملوث ہیں،کرپٹ افسران اور ملازمین پر حکومتی جماعت کے بااثر افراد کی مبینہ سرپرستی کے باعث کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق لائن مین الیاس کی میمن گوٹھ میں اجارہ داری قائم ہے،مکینوں کو واٹر بورڈ کے بل اور کنکشن لینے کے بجائے ماہانہ بھتے کی بنیاد پر پانی فراہم کرنے کی پیشکش کی جارہی ہے۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ معمولی لائن مین پانی کی غیر قانونی فروخت سے کروڑ پتی بن چکا تاہم واٹر بورڈ کے حکام پراسرار طور پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پانی کی منظم اور انتہائی دیدہ دلیری سے جاری چوری کے باعث واٹر بورڈ کے ریونیوکو اربوں روپے کا نقصان اٹھا نا پڑرہا ہے،شہری یومیہ کروڑوں گیلن پانی سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔
شہری حلقوں نے میمن گوٹھ سمیت ملحقہ علاقوں میں دیے جانے والے کنکشنز اور میٹرز کے حوالے سے اعلیٰ تحقیقاتی اداروں سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ واٹر بورڈ کے وائس چیئرمین ساجد جوکھیو کا تعلق بھی مذکورہ علاقے سے ہے تاہم اس کے باوجود واٹر مافیا کی سرگرمیاں زوروشور سے جاری ہیں۔
The post شہریوں کا لاکھوں گیلن پانی فارم ہاؤسز، باڑوں، پولٹری فارمز کو فراہم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://bit.ly/31LPxgN
via IFTTT
No comments:
Post a Comment