نیودہلی: گجرات فسادات میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو عدالت کی جانب سے کلین چٹ کے بعد سماجی کارکن کی فیصلے کے خلاف دائر پٹیشن مسترد ہونے کے اگلے روز ہی ٹیسٹا سیتلواد کو گرفتار کرلیا جس پر ملک کے متعدد شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
نیو دہلی، ممبئی، اور بنگلور سمیت مختلف شہروں میں ٹیستا کی رہائی کیلئے احتجاج کرتے مظاہرین کا کہنا ہےکہ مظلوم کے حق کیلئے آواز اٹھانا کوئی جرم نہیں۔
رپورٹس کے مطابق اینٹی ٹیررسٹ پولیس کی طرف سے سیتلواد کی گرفتاری ہفتہ کے روز عمل آئی جب وہ صحافیوں کا انتظار کر رہی تھیں، پولیس کی طرف سے ٹیسٹا پر عدالت میں دھوکہ دہی اور جھوٹے ثبوت پیش کرنے کا الزام ہے۔
سیتلواد گجرات فسادات میں مارے جانے والے قانون دان احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی طرف سے بھارتی سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی اپیل کی کو پٹیشنر ہیں۔
ٹیسٹا سیتلواد کی گرفتاری پر ممبئی پریس کلب نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک سے انتقامی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے،گجرات میں 2002 میں ہونے والی قتل و غاری پر آواز اٹھانے والوں کو مجرم بنادیا گیا ہے مظلوم کی داد رسی کیلئےعدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ کے ادارے ہیومن رائٹس ڈیفینڈر کی طرف سے ٹیسٹا کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے،مئیری لولر نمائندہ یو این ایچ آرڈی کا کہنا ہے کے ٹیسٹا مظلوموں اور طبقاتی تقسیم کا شکار لوگوں کیلئے ایک توانا آواز ہے انسانی حقوق کیلئے جدوجہد کرنا کوئ جرم نہیں، ٹیسٹا کی رہائی کیلئے موثر اقدام کریں گے۔
The post گجرات فسادات؛ مودی کو کلین چٹ ملنے کے خلاف ’احتجاج‘ کرنے والی سماجی رکن گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/x0hIB7k
via IFTTT
No comments:
Post a Comment